সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৫৫৯ টি

হাদীস নং: ১৩১৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1319 ۔ قاسم نامی راوی بیان کرتے ہیں : علقمہ نے میرا ہاتھ تھاما اور بتایا : ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے میرا ہاتھ تھام کر یہ بتایا تھا : ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرا ہاتھ تھاما اور مجھے تشہد کے کلمات کی تعلیم دی (وہ کلمات یہ ہیں):

'' تمام قولی اور بدنی عبادتیں اللہ کے لیے مخصوص ہیں اے نبی ! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں اور ہم پرا اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر سلام ہو، میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے اور میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور رسول ہیں۔ ''

حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں : جب تم یہ پڑھ لو گے تو تم نے اپنے اوپرلازم نماز کو ادا کردیا اب اگر تم اٹھنا چاہو تواٹھ جاؤ اگر بیٹھے رہناچاہو تو بیٹھے رہو۔ یہاں پر اس روایت کے راوی شبابہ ثقہ ہیں انھوں نے روایت کے آخر میں الگ سے یہ بات ذکر کی ہے یہ کلمات حضرت عبداللہ بن مسعود کا کلام ہیں اور یہ روایت اس روایت کے مقابلے میں زیادہ مستند ہے جس میں ان کلمات کو نبی کے الفاظ کے ساتھ ملادیا گیا ہے باقی اللہ بہترجانتا ہے ۔

بعض دیگرراویوں نے بھی اسے اسی طرح حضرت عبداللہ کے کلام کے طور پر نقل کیا ہے انھوں نے (اضافی کلمات کو) مرفوع حدیث کے طور پر نقل نہیں کیا ۔
1319 - وَأَمَّا حَدِيثُ شَبَابَةُ عَنْ زُهَيْرٍ فَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُكْرَمٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْحُرِّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ قَالَ أَخَذَ عَلْقَمَةُ بِيَدِى فَقَالَ أَخَذَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ بِيَدِى وَقَالَ أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِيَدِى فَعَلَّمَنِى التَّشَهُّدَ « التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِىُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ». قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَإِذَا قُلْتَ ذَلِكَ فَقَدْ قَضَيْتَ مَا عَلَيْكَ مِنَ الصَّلاَةِ فَإِنْ شِئْتَ أَنْ تَقُومَ فَقُمْ وَإِنْ شِئْتَ أَنْ تَقْعُدَ فَاقْعُدْ. شَبَابَةُ ثِقَةٌ وَقَدْ فَصَلَ آخِرَ الْحَدِيثِ جَعَلَهُ مِنْ قَوْلِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ رِوَايَةِ مَنْ أَدْرَجَ آخِرَهُ فِى كَلاَمِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَاللَّهُ أَعْلَمُ. وَقَدْ تَابَعَهُ غَسَّانُ بْنُ الرَّبِيعِ فَرَوَاهُ عَنِ ابْنِ ثَوْبَانَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ كَذَلِكَ وَجَعَلَ آخِرَ الْحَدِيثِ مِنْ كَلاَمِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَلَمْ يَرْفَعْهُ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩২০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1320 ۔ قاسم نامی راوی بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ علقمہ نے میرا ہاتھ تھاما اور بتایا ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے ان کا ہاتھ تھاما انھیں یہ بتایا کہ ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا ہاتھ تھاما اور انھیں تشہد کے کلمات کی تعلیم دی (جو یہ ہیں):

'' تمام قولی اور بدنی عبادتیں اللہ کے لیے مخصوص ہیں اے نبی ! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں اور ہم پرا اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر سلام ہو، میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے اور میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور رسول ہیں۔ ''

پھر حضرت عبداللہ بن مسعود نے یہ فرمایا : جب تم یہ پورا کرلو گے (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) جب تم ایسا کرلوگے تو تم نے اپنی نماز کو ادا کرلیا، اب اگر تم اٹھناچاہو تو اٹھ جاؤ اگر بیٹھے رہناچاہو تو بیٹھے رہو۔
1320 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ أَبُو خَيْثَمَةَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ قَالَ أَخَذَ عَلْقَمَةُ بِيَدِى وَزَعَمَ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ أَخَذَ بِيَدِهِ وَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَخَذَ بِيَدِهِ فَعَلَّمَهُ التَّشَهُّدَ « التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِىُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ». ثُمَّ قَالَ إِذَا قَضَيْتَ هَذَا أَوْ فَعَلْتَ هَذَا فَقَدْ قَضَيْتَ صَلاَتَكَ فَإِنْ شِئْتَ أَنْ تَقُومَ فَقُمْ وَإِنْ شِئْتَ أَنْ تَجْلِسَ فَاجْلِسْ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩২১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1321 ۔ یہی روایت بعض دیگراسناد کے ہمراہ بھی منقول ہے جس میں یہ الفاظ ہیں : قاسم نامی راوی بیان کرتے ہیں : علقمہ نے میرا ہاتھ تھاما اور (روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے علقمہ کا ہاتھ تھاما اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا ہاتھ تھاما اور تشہد کے کلمات کی تعلیم دی تھی (جو یہ ہیں) ۔

'' تمام قولی اور بدنی عبادتیں اللہ کے لیے مخصوص ہیں اے نبی ! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں اور ہم پرا اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر سلام ہو، میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے اور میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور رسول ہیں۔ ''

پھر حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے یہ ارشاد فرمایا : جب تم اس سے فارغ ہوجاؤ گے تو تم نماز سے فارغ ہوجاؤ گے اب تم چاہو تو بیٹھے رہو اور اگر چاہو تواٹھ جاؤ۔
1321 - وَأَمَّا حَدِيثُ ابْنِ ثَوْبَانَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ الَّذِى رَوَاهُ عَنْهُ غَسَّانُ بْنُ الرَّبِيعِ بِمُتَابَعَةِ شَبَابَةُ عَنْ زُهَيْرٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ فَحَدَّثَنَا بِهِ جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْكُمَيْتِ حَدَّثَنَا غَسَّانُ بْنُ الرَّبِيعِ ح وَحَدَّثَنَا بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنُ عَلِىٍّ الْحَرَّانِىُّ وَعُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْمُعَدِّلُ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا غَسَّانُ بْنُ الرَّبِيعِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَابِتِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ أَخَذَ عَلْقَمَةُ بِيَدِى وَأَخَذَ ابْنُ مَسْعُودٍ بِيَدِ عَلْقَمَةَ وَأَخَذَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بِيَدِ ابْنِ مَسْعُودٍ فَعَلَّمَهُ التَّشَهُّدَ « التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِىُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ». ثُمَّ قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ إِذَا فَرَغْتَ مِنْ هَذَا فَقَدْ فَرَغْتَ مِنْ صَلاَتِكَ فَإِنْ شِئْتَ فَاثْبُتْ وَإِنْ شِئْتَ فَانْصَرِفْ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩২২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1322 ۔ مجاہد بیان کرتے ہیں : ابن ابی لیلی (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) ابومعمر نے یہ بات بیان کی ہے ، حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے مجھے تشہد کے کلمات سکھائے اور یہ بات بیان کی کہ یہ کلمات مجھے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسی طرح سکھائے تھے جس طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہم لوگوں کو قرآن کی کسی سورت کی تعلیم دیا کرتے تھے (وہ کلمات یہ ہیں):

'' تمام پاکیزہ اور جسمانی اور قولی عبادتیں اللہ کے لیے مخصوص ہیں اے نبی ! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں اور ہم پرا اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر سلام ہو، میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے اور میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور رسول ہیں۔ اے اللہ ! تو حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود نازل کر اور ان کے اہل بیت پر بھی جس طرح تو نے حضرت ابراہیم پر درود نازل کیا بیشک تولائق حمد اور بزرگی کا مالک ہے۔ اے اللہ تو ان کے ساتھ ہم پر بھی درود نازل کر، اے اللہ تو حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ان کے اہل بیت پر برکتیں نازل کر جس تو نے حضرت ابراہیم پر برکتیں نازل کیں، بیشک تولائق حمد اور بزرگی کا مالک ہے اے اللہ ان کے ساتھ ہم پر بھی برکتیں نازل کر، اللہ کا درود اہل ایمان کا درود حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل ہو جو نبی ہیں امی ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر سلام ہو اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکتیں نازل ہوں۔

مجاہد فرماتے ہیں جب انسان سلام بھیجتے ہوئے یہ الفاظ استعمال کرے ، اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر سلام ہو تو اس نے آسمان اور زمین میں بسنے والے تمام لوگوں پر سلام بھیج دیا ہے۔

عبدالوہاب بن مجاہد نامی راوی ضعیف ہے۔
1322 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ الزَّعْفَرَانِىُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ صَالِحٍ الْخَيَّاطُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ مُجَاهِدٍ حَدَّثَنِى مُجَاهِدٌ حَدَّثَنِى ابْنُ أَبِى لَيْلَى أَوْ أَبُو مَعْمَرٍ قَالَ عَلَّمَنِى ابْنُ مَسْعُودٍ التَّشَهُّدَ وَقَالَ عَلَّمَنِيهِ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنَ الْقُرَآنِ « التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِىُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ بَيْتِهِ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْنَا مَعَهُمُ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى أَهْلِ بَيْتِهِ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَيْنَا مَعَهُمْ صَلَوَاتُ اللَّهِ وَصَلَوَاتُ الْمُؤْمِنِينَ عَلَى مُحَمَّدٍ النَّبِىِّ الأُمِّىِّ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ ». قَالَ وَكَانَ مُجَاهِدٌ يَقُولُ إِذَا سَلَّمَ فَبَلَغَ وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ فَقَدْ سَلَّمَ عَلَى أَهْلِ السَّمَاءِ وَأَهْلِ الأَرْضِ. ابْنُ مُجَاهِدٍ ضَعِيفُ الْحَدِيثِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩২৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنا واجب ہے ، اس بارے میں منقول روایات کا اختلاف
1323 ۔ ابن اسحاق نامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے : انھوں نے نماز میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنے کے بارے میں مجھے یہ حدیث سنائی ہے جب کوئی مسلمان شخص نماز کے دوران نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجتا ہے ۔

(ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں) ۔ حضرت ابومسعود انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص آیا اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے آکر بیٹھ گیا، ہم اس وقت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آس پاس موجود تھے اس شخص نے عرض کیا یارسول اللہ آپ پر سلام بھیجنے کے طریقے سے توہم واقف ہوچکے ہیں جب ہم نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں تو اس دوران آپ پر درود کیسے بھیجیں ؟ راوی بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش رہے یہاں تک کہ ہم نے یہ آرزو کی اس شخص نے آپ سے یہ سوال نہ کیا ہوتا، لیکن پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جب تم مجھ پر درود بھیجناچاہو تو یہ پڑھو :

'' اے اللہ ! تو حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود نازل کر جو امی ہیں اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آل پر بھی (درود نازل کر) جس طرح تو نے حضرت ابراہیم اور حضرت ابراہیم کی آل پر درود نازل کیا تھا، اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جو امی نبی ہیں اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آل پر برکتیں نازل کر، جس طرح تو نے حضرت ابراہیم اور حضرت ابراہیم کی آل پر برکتیں نازل کیں، بیشک تولائق حمد اور بزرگی کا مالک ہے ''۔

اس روایت کی سند حسن متصل ہے۔
1323 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ أَحْمَدُ بْنُ الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ وَحَدَّثَنِى فِى الصَّلاَةِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا الْمَرْءُ الْمُسْلِمُ صَلَّى عَلَيْهِ فِى صَلاَتِهِ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِىُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ رَبِّهِ الأَنْصَارِىِّ أَخِى بَلْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ عَنْ أَبِى مَسْعُودٍ الأَنْصَارِىِّ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَقْبَلَ رَجُلٌ حَتَّى جَلَسَ بَيْنَ يَدَىْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَنَحْنُ عِنْدَهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمَّا السَّلاَمُ عَلَيْكَ فَقَدْ عَرَفْنَاهُ فَكَيْفَ نُصَلِّى عَلَيْكَ إِذَا نَحْنُ صَلَّيْنَا فِى صَلاَتِنَا قَالَ فَصَمَتَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حَتَّى أَحْبَبْنَا أَنَّ الرَّجُلَ لَمْ يَسْأَلْهُ ثُمَّ قَالَ « إِذَا صَلَّيْتُمْ عَلَىَّ فَقُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ النَّبِىِّ الأُمِّىِّ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ النَّبِىِّ الأُمِّىِّ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ». هَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ مُتَّصِلٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩২৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنا واجب ہے ، اس بارے میں منقول روایات کا اختلاف
1324 ۔ عبداللہ بن بریدہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اے بریدہ ! جب تم نماز میں تشہد میں بیٹھو تشہد کے کلمات اور مجھ پر درود بھیجنا ہرگز ترک نہ کرنا، کیونکہ یہ نماز کی زکوۃ ہے ، اور اللہ تعالیٰ کے تمام انبیاء اور رسولوں پر بھی سلام بھیجنا اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر بھی سلام بھیجنا۔
1324 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ كَعْبٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُثْمَانَ الْخَزَّازُ ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شَمِرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا بُرَيْدَةُ إِذَا جَلَسْتَ فِى صَلاَتِكَ فَلاَ تَتْرُكَنَّ التَّشَهُّدَ وَالصَّلاَةَ عَلَىَّ فَإِنَّهَا زَكَاةُ الصَّلاَةِ وَسَلِّمْ عَلَى جَمِيعِ أَنْبِيَاءِ اللَّهِ وَرُسُلِهِ وَسَلِّمْ عَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩২৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنا واجب ہے ، اس بارے میں منقول روایات کا اختلاف
1325 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے : وضو اور مجھ پر درود بھیجے بغیر نماز قبول نہیں ہوتی۔

عمرو بن شمر اور جابر جعفی یہ دونوں راوی ضعیف ہیں۔
1325 - حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عِيسَى الْكَاتِبُ مِنْ أَصْلِ كِتَابِهِ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَكَمِ بْنِ مُسْلِمٍ الْحَبْرِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُثْمَانَ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شَمِرٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ الشَّعْبِىُّ سَمِعْتُ مَسْرُوقَ بْنَ الأَجْدَعِ يَقُولُ قَالَتْ عَائِشَةُ إِنِّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لاَ تُقْبَلُ صَلاَةٌ إِلاَّ بِطَهُورٍ وَبِالصَّلاَةِ عَلَىَّ ». عَمْرُو بْنُ شَمِرٍ وَجَابِرٌ الْجُعْفِىُّ ضَعِيفَانِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩২৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنا واجب ہے ، اس بارے میں منقول روایات کا اختلاف
1326 ۔ حضرت سہل بن سعد (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو اپنے نبی پر درود نہیں بھیجتا۔

اس روایت کا ایک راوی عبدالمہیمن عباس مستند نہیں ہے۔
1326 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ بَحْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمُهَيْمِنِ بْنُ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ صَلاَةَ لِمَنْ لَمْ يُصَلِّ عَلَى نَبِيِّهِ ». عَبْدُ الْمُهَيْمِنِ بْنُ عَبَّاسٍ لَيْسَ بِالْقَوِىِّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩২৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنا واجب ہے ، اس بارے میں منقول روایات کا اختلاف
1327 ۔ حضرت ابومسعود انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص نماز پڑھتے ہوئے اس میں مجھ پر اور میرے اہل بیت پر درود نہیں بھیجتا اس کی نماز قبول نہیں ہوتی۔

اس روایت کا ایک راوی جابر ضعیف ہے ، اس سے روایت نقل کرنے میں اختلاف کیا گیا ہے۔
1327 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ نَجِيحٍ الْكِنْدِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ صَبِيحٍ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الْحَرِيرِىِّ عَنْ عَبْدِ الْمُؤْمِنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِى جَعْفَرٍ عَنْ أَبِى مَسْعُودٍ الأَنْصَارِىِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ صَلَّى صَلاَةً لَمْ يُصَلِّ فِيهَا عَلَىَّ وَلاَ عَلَى أَهْلِ بَيْتِى لَمْ تُقْبَلْ مِنْهُ ». جَابِرٌ ضَعِيفٌ وَقَدِ اخْتُلِفَ عَنْهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩২৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنا واجب ہے ، اس بارے میں منقول روایات کا اختلاف
1328 ۔ حضرت ابومسعود انصاری (رض) بیان کرتے ہیں : اگر میں نماز پڑھتے ہوئے اس میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آل پر درود نہیں بھیجتا تو میں یہ سمجھتاہوں کہ میری نماز مکمل نہیں ہوئی۔
1328 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَلاَّمٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ جَابِرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىٍّ عَنْ أَبِى مَسْعُودٍ الأَنْصَارِىِّ قَالَ لَوْ صَلَّيْتُ صَلاَةً لاَ أُصَلِّى فِيهَا عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ مَا رَأَيْتُ أَنَّ صَلاَتِى تَتِمُّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩২৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنا واجب ہے ، اس بارے میں منقول روایات کا اختلاف
1329 ۔ حضرت ابومسعود (رض) بیان کرتے ہیں : میں جس نماز کے دوران حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود نہ بھیجوں اس کے بارے میں میرا یہی گمان ہوتا ہے میری نماز مکمل نہیں ہوئی۔
1329 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَحْيَى الطَّلْحِىُّ بِالْكُوفَةِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى مُوسَى الْكِنْدِىُّ أَبُو عُمَرَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا جَابِرٌ عَنْ أَبِى جَعْفَرٍ قَالَ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ مَا صَلَّيْتُ صَلاَةً لاَ أُصَلِّى فِيهَا عَلَى مُحَمَّدٍ إِلاَّ ظَنَنْتُ أَنَّ صَلاَتِى لَمْ تَتِمَّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৩০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجنا واجب ہے ، اس بارے میں منقول روایات کا اختلاف
1330 ۔ عامر بن سعد اپنے والد (حضرت سعد بن ابی وقاص (رض)) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں بات نقل کرتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دائیں طرف سلام پھیرا کرتے تھے یہاں تک کہ آپ کے رخسار مبارک کی سفیدی نظر آجاتی تھی اور بائیں طرف سلام پھیرا کرتے تھے یہاں تک کہ آپ کے رخسار مبارک کی سفیدی نظر آجاتی تھی۔

اس روایت کی سند مستند ہے۔
1330 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الزُّهْرِىُّ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ كَانَ يُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ حَتَّى يُرَى بَيَاضُ خَدِّهِ وَعَنْ يَسَارِهِ حَتَّى يُرَى بَيَاضُ خَدِّهِ. هَذَا إِسْنَادٌ صَحِيحٌ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৩১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز سے کیسے باہر آیا جائے ؟ سلام پھیرنے کا طریقہ
1331 ۔ حضرت عمار بن یاسر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب دائیں طرف سلام پھیرتے تھے تو آپ کے دائیں رخسار کی سفیدی نظر آجاتی تھی اور جب بائیں طرف سلام پھیرتے تھے تو آپ کے بائیں رخسار کی سفید نظر آجاتی تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان الفاظ میں سلام پھیرتے تھے، السلام علیکم و رحمۃ اللہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔
1331 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بَدْرُ بْنُ الْهَيْثَمِ الْقَاضِى وَيَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ فَضَالَةُ بْنُ الْفَضْلِ التَّمِيمِىُّ بِالْكُوفَةِ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ كَانَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا سَلَّمَ عَنْ يَمِينِهِ يُرَى بَيَاضُ خَدِّهِ الأَيْمَنِ وَإِذَا سَلَّمَ عَنْ يَسَارِهِ يُرَى بَيَاضُ خَدِّهِ الأَيْسَرِ وَكَانَ تَسْلِيمُهُ « السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৩২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز سے کیسے باہر آیا جائے ؟ سلام پھیرنے کا طریقہ
1332 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب دائیں طرف سلام پھیرتے تھے تو السلام علیکم و رحمۃ اللہ کہتے تھے، یہاں تک کہ آپ کے اس رخسار کی سفیدی نظر جاتی تھی اور جب بائیں طرف سلام پھیرتے تھے (تو بھی ایسا ہی ہوتا تھا) ۔

اس روایت کو نقل کرنے میں ابواسحاق نامی راوی سے اختلاف کیا گیا ہے ، اس روایت کی دوسری سند زیادہ بہتر ہے۔
1332 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنِ الأَسْوَدِ وَعَلْقَمَةَ وَأَبِى الأَحْوَصِ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ « السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ ». حَتَّى يُنْظَرَ إِلَى بَيَاضِ خَدِّهِ وَعَنْ شِمَالِهِ.

اخْتُلِفَ عَلَى أَبِى إِسْحَاقَ فِى إِسْنَادِهِ. وَرَوَاهُ زُهَيْرٌ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ وَعَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ أَحْسَنُهُمَا إِسْنَادًا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৩৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز سے کیسے باہر آیا جائے ؟ سلام پھیرنے کا طریقہ
1333 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : مجھے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات اچھی طرح یاد ہے ، آپ ہر مرتبہ اٹھتے ہوئے اور جھکتے ہوئے قیام کرتے ہوئے اور بیٹھتے ہوئے تکبیر کہا کرتے تھے اور آپ دائیں طرف اور بائیں طرف سلام پھیرتے ہوئے ، السلام علیکم و رحمۃ اللہ ، السلام علیکم و رحمہ اللہ، کہا کرتے تھے یہاں تک کہ آپ کے رخسار مبارک کی سفیدی نظر آجاتی تھی۔

(حضرت عبداللہ فرماتے ہیں) میں نے حضرت ابوبکر اور حضرت عمر (رض) کو بھی ایساہی کرتے دیکھا ہے۔
1333 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الرُّؤَاسِىُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ وَعَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَنَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُكَبِّرُ فِى كُلِّ رَفْعٍ وَوَضْعٍ وَقِيَامٍ وَقُعُودٍ وَيُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ يَسَارِهِ « السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ ». حَتَّى يُرَى بَيَاضُ خَدِّهِ وَرَأَيْتُ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ يَفْعَلاَنِ ذَلِكَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৩৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز سے کیسے باہر آیا جائے ؟ سلام پھیرنے کا طریقہ
1334 ۔ حضرت براء بن عازب (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو مرتبہ (یعنی دونوں طرف) سلام پھیرا کرتے تھے۔
1334 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ حُرَيْثٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُسَلِّمُ تَسْلِيمَتَيْنِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৩৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز سے کیسے باہر آیا جائے ؟ سلام پھیرنے کا طریقہ
1335 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : میں جو کچھ مرضی بھول جاؤں لیکن میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا نماز کے دوران سلام کرنے کا طریقہ نہیں بھولوں گا، آپ دائیں طرف اور بائیں طرف سلام پھیرتے ہوئے، السلام علیکم و رحمۃ اللہ کہا کرتے تھے۔

اس کے بعد حضرت عبداللہ (رض) نے یہ بات ارشاد فرمائی : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دونوں رخساروں کی سفیدی کا منظر گویا آج بھی میری نگاہ میں ہے۔
1335 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنِى مَنْصُورُ بْنُ أَبِى مُزَاحِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْمُؤَدِّبُ عَنْ زَكَرِيَّا عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ مَا نَسِيتُ مِنَ الأَشْيَاءِ فَلَمْ أَنْسَ تَسْلِيمَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الصَّلاَةِ عَنْ يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ « السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ ». ثُمَّ قَالَ كَأَنِّى أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِ خَدَّيْهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৩৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز سے کیسے باہر آیا جائے ؟ سلام پھیرنے کا طریقہ
1336 ۔ سیدہ عائشہ صڈیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں ایک سلام پھیرا کرتے تھے اور وہ بھی سامنے کی طرف رخ کرکے (سلام کے کلمات) کہا کرتے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تھوڑا سا دائیں طرف مائل ہوتے تھے۔
1336 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ح وَحَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ وَارَهْ قَالُوا حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ زُهَيْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُسَلِّمُ فِى الصَّلاَةِ تَسْلِيمَةً وَاحِدَةً تِلْقَاءَ وَجْهِهِ يَمِيلُ إِلَى الشِّقِّ الأَيْمَنِ قَلِيلاً .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৩৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز سے کیسے باہر آیا جائے ؟ سلام پھیرنے کا طریقہ
1337 ۔ حضرت سمرہ بن جندب (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں سامنے کی طرف منہ کرکے ایک مرتبہ سلام پڑھا کرتے تھے لیکن جب آپ دائیں طرف سلام پھیرتے تھے توبائیں طرف بھی پھیر دیا کرتے تھے۔
1337 - حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا نُعَيْمٌ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عَطَاءِ بْنِ أَبِى مَيْمُونَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُسَلِّمُ وَاحِدَةً فِى الصَّلاَةِ قِبَلَ وَجْهِهِ فَإِذَا سَلَّمَ عَنْ يَمِينِهِ سَلَّمَ عَنْ يَسَارِهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৩৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نماز سے کیسے باہر آیا جائے ؟ سلام پھیرنے کا طریقہ
1338 ۔ عبدالمہیمن اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں دائیں طرف ایک سلام پھیرا کرتے تھے۔
1338 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَالِدٍ أَبُو سُلَيْمَانَ الْمَخْزُومِىُّ الْمَدَنِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الصَّائِغُ عَنْ عَبْدِ الْمُهَيْمِنِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلٍ السَّاعِدِىِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سَلَّمَ تَسْلِيمَةً وَاحِدَةً عَنْ يَمِينِهِ مِنَ الصَّلاَةِ.
tahqiq

তাহকীক: