সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৫৫৯ টি

হাদীস নং: ১২৯৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جو شخص امام کے کمر اٹھانے سے پہلے امام کو پالے ، اس نے نماز کو پا لیا۔
1299 ۔ حضرت ابومسعود (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو رکوع اور سجدے میں کمر سیدھی نہیں رکھتا۔

اس حدیث کی سند ثابت اور صحیح ہے۔
1299 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ الْحَضْرَمِىُّ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ وَوَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ وَحَمَّادُ بْنُ سَعِيدٍ الْمَازِنِىُّ قَالُوا حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِى مَعْمَرٍ عَنْ أَبِى مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ صَلاَةَ لِرَجُلٍ لاَ يُقِيمُ صُلْبَهُ فِى الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ » . هَذَا إِسْنَادٌ ثَابِتٌ صَحِيحٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩০০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : رکوع اور سجدے میں کمر سیدھی رکھناواجب ہے۔
1300 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں :'' اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو شخص نماز میں کمر کو قائم نہیں رکھتا۔
1300 - حَدَّثَنَا بَدْرُ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الأَحْمَسِىُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَعُبَيْدُ اللَّهِ وَأَبُو أُسَامَةَ وَالْمُحَارِبِىُّ وَيَعْلَى عَنِ الأَعْمَشِ بِإِسْنَادِهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تُجْزِئُ صَلاَةٌ لاَ يُقِيمُ الرَّجُلُ صُلْبَهُ ». مِثْلَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩০১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : رکوع اور سجدے میں کمر سیدھی رکھناواجب ہے۔
1301 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی ایک اہلیہ کو دیکھا جو نماز ادا کررہی تھی وہ اپنی ناک زمین پر نہیں رکھ رہی تھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے خاتون ! تم اپنی ناک زمین پر رکھو اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو اپنی ناک اور پیشانی کے ساتھ نماز کے دوران زمین پر نہیں رکھتا۔

اس روایت کا راوی ناصب ضعیف ہے اور مقاتل کی عروہ کے حوالے سے نقل کے حوالے سے یہ روایت مستند نہیں ہے۔
1301 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ بْنُ الْمُهْتَدِى حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ خَلَفٍ الدِّمَشْقِىُّ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الْمَلِكِ أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِىُّ بِدِمَشْقَ قَالاَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا نَاشِبُ بْنُ عَمْرٍو الشَّيْبَانِىُّ حَدَّثَنَا مُقَاتِلُ بْنُ حَيَّانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَبْصَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- امْرَأَةً مِنْ أَهْلِهِ تُصَلِّى وَلاَ تَضَعُ أَنْفَهَا بِالأَرْضِ. فَقَالَ « يَا هَذِهِ ضَعِى أَنْفَكِ بِالأَرْضِ فَإِنَّهُ لاَ صَلاَةَ لِمَنْ لَمْ يَضَعْ أَنْفَهُ بِالأَرْضِ مَعَ جَبْهَتِهِ فِى الصَّلاَةِ ». نَاشِبٌ ضَعِيفٌ وَلاَ يَصِحُّ مُقَاتِلٌ عَنْ عُرْوَةَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩০২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : پیشانی اور ناک کو رکھنا واجب ہے
1302 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو اپنی ناک زمین پر نہیں رکھتا۔

دیگرراویوں نے اس کو مرسل حدیث کے طور پر نقل کیا ہے۔
1302 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا الْجَرَّاحُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ صَلاَةَ لِمَنْ لَمْ يَضَعْ أَنْفَهُ عَلَى الأَرْضِ ». رَوَاهُ غَيْرُهُ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ عِكْرِمَةَ مُرْسَلاً .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩০৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : پیشانی اور ناک کو رکھنا واجب ہے
1303 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا جو ناک زمین پر نہیں رکھ رہا تھا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو اس وقت ناک زمین پر نہیں رکھتا جب وہ پیشانی زمین پر رکھتا ہے۔

یہ روایت ایک اور سند کے ہمراہ مرسل کے طور پر منقول ہے۔
1303 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا الْجَرَّاحُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الأَحْوَلُ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَرَأَى رَجُلاً يُصَلِّى مَا يُصِيبُ أَنْفَهُ مِنَ الأَرْضِ فَقَالَ « لاَ صَلاَةَ لِمَنْ لاَ يُصِيبُ أَنْفَهُ مِنَ الأَرْضِ مَا يُصِيبُ الْجَبِينَ ». قَالَ لَنَا أَبُو بَكْرٍ لَمْ يُسْنِدْهُ عَنْ سُفْيَانَ وَشُعْبَةَ إِلاَّ أَبُو قُتَيْبَةَ وَالصَّوَابُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ عِكْرِمَةَ مُرْسَلاً.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩০৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : پیشانی اور ناک کو رکھنا واجب ہے
1304 ۔ عبدالعزیز بیان کرتے ہیں میں نے وہب سے کہا : اے ابونعیم ! آپ نماز کے دوران اپنی پیشانی اور ناک زمین پر کیوں نہیں رکھتے ؟ تو انھوں نے فرمایا : میں نے حضرت جابر بن عبداللہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے : میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا آپ نے پیشانی کے اوپر والے حصے ، یعنی جہاں سے بالوں کا آغاز ہوتا ہے ان پر سجدہ کیا تھا۔

اس روایت کو نقل کرنے میں عبدالعزیز نامی راوی منفرد ہیں اور یہ مستند نہیں ہیں۔
1304 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ أَبُو بَكْرٍ وَجَمَاعَةٌ قَالُوا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ قُلْتُ لِوَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ يَا أَبَا نُعَيْمٍ مَا لَكَ لاَ تُمَكِّنُ جَبْهَتَكَ وَأَنْفَكَ مِنَ الأَرْضِ قَالَ ذَلِكَ أَنِّى سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَسْجُدُ بِأَعْلَى جَبْهَتِهِ عَلَى قِصَاصِ الشَّعَرِ. تَفَرَّدَ بِهِ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ وَهْبٍ وَلَيْسَ بِالْقَوِىِّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩০৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : پیشانی اور ناک کو رکھنا واجب ہے
1305 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نماز میں (بیٹھنے کا) سنت طریقہ یہ ہے بائیں پاؤں کو بچھالیا جائے اور دائیں پاؤں کو کھڑا رکھاجائے۔ اس روایت کو نقل کرنے میں عبدالوہاب نامی راوی منفرد ہیں۔
1305 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَبَّاسِ وَبُنْدَارٌ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ الْقَاضِى حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَاللَّفْظُ لأَبِى مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ سُنَّةُ الصَّلاَةِ أَنْ تَفْتَرِشَ الْيُسْرَى وَتَنْصِبَ الْيُمْنَى. تَفَرَّدَ بِهِ عَبْدُ الْوَهَّابِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩০৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد میں اور دوسجدوں کے درمیان بیٹھنے کا طریقہ
1306 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : نماز میں (بیٹھنے کا) طریقہ یہ ہے کہ تم بائیں پاؤں کو بچھا لو اور دائیں پاؤں کو کھڑا کرلو۔
1306 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَبَّاسِ وَاللَّفْظُ لأَبِى مُوسَى قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ سَمِعْتُ الْقَاسِمَ يَقُولُ أَخْبَرَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ مِنْ سُنَّةِ الصَّلاَةِ أَنْ تُضْجِعَ الْيُسْرَى وَتَنْصِبَ الْيُمْنَى.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩০৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد میں اور دوسجدوں کے درمیان بیٹھنے کا طریقہ
1307 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : نماز میں (بیٹھنے کا) سنت طریقہ یہ ہے تم بائیں پاؤں کو بچھالو اور دائیں پاؤں کو کھڑا کرلو۔

یہ تمام روایات مستند ہیں لیکن انھیں صرف ثقفی نامی راوی نے نقل کیا ہے۔
1307 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سُنَّةُ الصَّلاَةِ أَنْ تَفْتَرِشَ الْيُسْرَى وَتَنْصِبَ الْيُمْنَى. هَذِهِ كُلُّهَا صِحَاحٌ لَمْ يَرْوِهَا إِلاَّ الثَّقَفِىُّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩০৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد میں اور دوسجدوں کے درمیان بیٹھنے کا طریقہ
1308 ۔ عامر بن عبداللہ اپنے والد (حضرت عبداللہ بن زبیر (رض)) یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب (نماز کے دوران) تشریف فرماہوتے تھے تو دعا کیا کرتے تھے (راوی کہتے ہیں) یعنی تشہد میں دعا کیا کرتے تھے ، آپ اپنا دایاں دست مبارک رکھتے تھے اور پھر شہادت کی انگلی کے ذریعے اشارہ کیا کرتے تھے ، آپ اس وقت اپنا انگوٹھا درمیانی انگلی پر رکھتے تھے جبکہ آپ نے اپنا بایاں دست مبارک اپنے بائیں زانوں پر رکھا ہوتا تھا آپ نے اپنے بائیں دست مبارک سے اپنے بائیں بائیں زانوں کو پکڑا ہوتا تھا۔
1308 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا جَلَسَ يَدْعُو - يَعْنِى فِى التَّشَهُّدِ - يَضَعُ يَدَهُ الْيُمْنَى وَيُشِيرُ بِإِصْبَعِهِ السَّبَّابَةِ وَيَضَعُ الإِبْهَامَ عَلَى الْوُسْطَى وَيَضَعُ يَدَهُ الْيُسْرَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُسْرَى وَيُلْقِمُ كَفَّهُ الْيُسْرَى فَخِذَهُ الْيُسْرَى.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩০৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1309 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں تشہد کے کلمات اسی طرح تعلیم دیا کرتے تھے جس طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں قرآن کی تعلیم دیتے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ پڑھا کرتے تھے :

'' تمام قولی اور جسمانی مبارک پاکیزہ عبادات اللہ کے لیے مخصوص ہیں ، اے نبی ! آپ پر سلام ہو اور اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور اس کی برکتیں نازل ہوں، ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر بھی سلام ہو، میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اس بات کی بھی گواہی دیتاہوں کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں ''۔

اس روایت کی سند : صحیح، ہے۔
1309 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَطَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُعَلِّمُنَا التَّشَهُّدَ كَمَا يُعَلِّمُنَا الْقُرْآنَ وَكَانَ يَقُولُ « التَّحِيَّاتُ الْمُبَارَكَاتُ الصَّلَوَاتُ الطَّيِّبَاتُ لِلَّهِ سَلاَمٌ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِىُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ سَلاَمٌ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ». هَذَا إِسْنَادٌ صَحِيحٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1310 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں اس تشہد کی تعلیم (ان الفاظ میں) دیتے تھے :

'' تمام مبارک پاکیزہ عبادت اللہ کے لیے ہیں اے نبی ! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکتیں نازل ہوں ، ہم پر اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر بھی سلام ہو، میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے خاص بندے ہیں اور اللہ کے رسول ہیں۔
1310 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ الْمُهْتَدِى بِاللَّهِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَجَّاجِ بْنِ رِشْدِينَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ حَدَّثَنِى عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ حَدَّثَهُ عَنْ عَطَاءٍ وَطَاوُسٍ وَسَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُعَلِّمُنَا التَّشَهُّدَ « التَّحِيَّاتُ الْمُبَارَكَاتُ الطَّيِّبَاتُ لِلِّهِ السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِىُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدَهُ رَسُولُ اللَّهِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1311 ۔ حضرت عبدالہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : تشہد فرض ہونے سے پہلے ہم یہ پڑھا کرتے تھے : اللہ تعالیٰ پر سلام ہو جبرائیل اور میکائیل پر سلام ہو۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم یہ نہ پڑھا کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ خود سلامتی عطا کرنے والا ہے بلکہ تم یہ پڑھا کرو :

'' تمام جسمانی اور قولی عبادتیں پاکیزہ عبادتیں اللہ کے لیے مخصوص ہیں اے نبی ! آپ پر سلام ہو اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکتیں نازل ہوں ہم پر اللہ کے نیک بندوں پر بھی سلام ہو، میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے اور میں اس بات کی بھی گواہی دیتاہوں کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔

اس کی سند مستند ہے۔
1311 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ الْمَخْزُومِىُّ سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ الأَعْمَشِ وَمَنْصُورٍ عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ كُنَّا نَقُولُ قَبْلَ أَنْ يُفْرَضَ التَّشَهُّدُ السَّلاَمُ عَلَى اللَّهِ السَّلاَمُ عَلَى جِبْرِيلَ وَمِيكَائِيلَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تَقُولُوا هَكَذَا فَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى هُوَ السَّلاَمُ وَلَكِنْ قُولُوا التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِىُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ». هَذَا إِسْنَادٌ صَحِيحٌ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1312 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں تشہد کی تعلیم ان الفاظ میں دیتے تھے : تمام عبادات اللہ کے لیے ہیں (اس کے بعد راوی نے حسب سابق حدیث ذکر کی ہے) ۔
1312 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْمُسَيَّبُ بْنُ وَاضِحٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ أَسْبَاطٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِيهِ وَمَنْصُورٌ وَالأَعْمَشُ وَحَمَّادٌ وَمُغِيرَةُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- التَّشَهُّدَ « التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ ». ثُمَّ ذَكَرَ مِثْلَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1313 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشہد میں یہ پڑھتے تھے :

'' تمام قولی اور جسمانی عبادات اللہ کے لیے مخصوص ہیں ، اے نبی ! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں نازل ہوں ''

حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : میں نے اس میں ان الفاظ کا اضافہ کیا ہے : اور اس کی برکتیں بھی نازل ہوں۔ (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے تشہد کے یہ الفاظ ہیں) ۔ ہم پر اللہ کے تمام نیک بندوں پر سلامتی نازل ہو میں اس بات کی گواہی دیتاہوں اللہ کے علاوہ اور کوئی معبود نہیں ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : میں اس میں ان الفاظ کا اضافہ کرتا ہوں ۔ وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں۔ (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے تشہد کے یہ الفاظ ہیں) میں اس بات کی گواہی دیتاہوں حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ اس روایت کی سند مستند ہے۔ بعض راویوں نے بھی اسے مرفوع روایت کے طور پر نقل کیا جبکہ دی گرنے اسے موقوف روایت کے طور پر نقل کیا ہے۔
1313 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِىٍّ أَخْبَرَنِى أَبِى عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِى بِشْرٍ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ فِى التَّشَهُّدِ « التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ الصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِىُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ ». قَالَ ابْنُ عُمَرَ زِدْتُ فِيهَا « وَبَرَكَاتُهُ السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ ». قَالَ ابْنُ عُمَرَ وَزِدْتُ فِيهَا « وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ». هَذَا إِسْنَادٌ صَحِيحٌ. وَقَدْ تَابَعَهُ عَلَى رَفْعِهِ ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ عَنْ شُعْبَةَ وَوَقَفَهُ غَيْرُهُمَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1314 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان الفاظ میں تشہد کی تعلیم دیتے تھے۔

'' تمام پاکیزہ عبادت اللہ کے لیے مخصوص ہیں، اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ پر سلام ہو، اللہ کی تعالیٰ کی رحمتیں اور اس کی برکتیں نازل ہوں ، ہم پر اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر بھی سلام ہو، میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں ہے اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے ہیں اور اس کے رسول ہیں۔

(راوی کہتے ہیں) پھر وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجتے تھے۔ روایت کے یہ الفاظ ابن ابوعثمان نامی راوی کے ہیں۔ اس روایت کے دوراوی موسیٰ بن عبیدہ اور خارجہ یہ دونوں ضعیف ہیں۔
1314 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ إِسْمَاعِيلَ السُّكَّرِىُّ حَدَّثَنَا خَارِجَةُ بْنُ مُصْعَبِ بْنِ خَارِجَةَ ح وَحَدَّثَنِى أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى عُثْمَانَ الْغَازِى أَبُو سَعِيدٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّغُولِىُّ حَدَّثَنَا خَارِجَةُ بْنُ مُصْعَبِ بْنِ خَارِجَةَ حَدَّثَنَا مُغِيثُ بْنُ بُدَيْلٍ حَدَّثَنَا خَارِجَةُ بْنُ مُصْعَبٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُعَلِّمُنَا التَّشَهُّدَ « التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ الزَّاكِيَاتُ لِلَّهِ السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِىُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ».

ثُمَّ يُصَلِّى عَلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. هَذَا لَفْظُ ابْنِ أَبِى عُثْمَانَ. مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ وَخَارِجَةُ ضَعِيفَانِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1315 ۔ یعقوب بن اشجع نامی راوی بیان کرتے ہیں : عون بن عبداللہ نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے منقول تشہد کے کلمات مجھے لکھ کردیے ، پھر انھوں نے میرا ہاتھ تھا، اور بتایا : حضرت عمر نے ایک بار ان کا ہاتھ تھام کر یہ بتایا تھا، ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کا ہاتھ تھام کرا نہیں تشہد کے کلمات کی تعلیم دی تھی (وہ کلمات یہ ہیں :) ۔

'' التحیات للہ الصلوۃ الطیبات المبارکات للہ۔ تمام قولی اور جسمانی عبادات اللہ کے لیے مخصوص ہیں۔

اس روایت کی سند، حسن، ہے اور اس کا راوی ابن لہیعہ مستند نہیں ہے۔
1315 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ وَزِيرٍ الدِّمَشْقِىُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ لَهِيعَةَ أَخْبَرَنِى جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ الأَشَجِّ أَنَّ عَوْنَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ كَتَبَ لِى فِى التَّشَهُّدِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَخَذَ بِيَدِى فَزَعَمَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَخَذَ بِيَدِهِ فَزَعَمَ لَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَخَذَ بِيَدِهِ فَعَلَّمَهُ التَّشَهُّدَ « التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ الصَّلَوَاتُ الطَّيِّبَاتُ الْمُبَارَكَاتُ لِلَّهِ ». هَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ. وَابْنُ لَهِيعَةَ لَيْسَ بِالْقَوِىِّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1316 ۔ حطان بن عبداللہ رقاشی بیان کرتے ہیں : ان لوگوں نے حضرت ابوموسی اشعری (رض) کی اقتداء میں نماز ادا کی تو حضرت ابوموسی اشعری نے بتایا : ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے ہمارے سامنے نماز پڑھنے کا طریقہ بیان کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں سنت کی تعلیم دی ۔

اس کے بعد راوی نے پوری حدیث ذکر کی ہے ، جس میں یہ الفاظ بھی ہیں : جب کوئی شخص قعدہ میں بیٹھے تو یہ الفاظ پڑھے :

'' تمام قولی اور جسمانی عبادتیں اللہ کے لیے مخصوص ہیں اے نبی ! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکتیں نازل ہوں، ہم پر اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر بھی سلام ہو میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے علاوہ اور کوئی معبود نہیں ہے وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں ہے اور میں اس بات کی گواہی بھی دیتاہوں کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور رسول ہیں۔

قتادہ نامی راوی کے شاگردوں نے اسمیں یہ الفاظ اضافی نقل کیے ہیں : وہ ایک ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں۔ جبکہ دیگرراویوں نے قتادہ کے حوالے سے اس کے برعکس نقل کیا ہے اس روایت کی سند متصل ہے اور حسن ہے۔
1316 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ أَبِى يُحَدِّثُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِى غَلاَّبٍ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِىِّ أَنَّهُمْ صَلَّوْا مَعَ أَبِى مُوسَى الأَشْعَرِىِّ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خَطَبَنَا فَكَانَ يُبَيِّنُ لَنَا مِنْ صَلاَتِنَا وَيُعَلِّمُنَا سُنَّتَنَا فَذَكَرَ الْحَدِيثَ وَقَالَ فِيهِ فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْقَعْدَةِ فَلْيَكُنْ مِنْ قَوْلِ أَحَدِكُمْ « التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِىُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ». زَادَ فِيهِ عَلَى أَصْحَابِ قَتَادَةَ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ وَخَالَفَهُ هِشَامٌ وَسَعِيدٌ وَأَبَانُ وَأَبُو عَوَانَةَ وَغَيْرُهُمْ عَنْ قَتَادَةَ. وَهَذَا إِسْنَادٌ مُتَّصِلٌ حَسَنٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1317 ۔ قاسم نامی راوی بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ علقمہ نے میرا ہاتھ تھاما اور بتایا : ایک مرتبہ حضرت عبداللہ نے میرا ہاتھ تھام کر یہ بتایا تھا ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرا ہاتھ تھاما اور مجھے نماز کے دوران تشہد کے کلمات کی تعلیم دی (وہ کلمات یہ ہیں) ۔

'' تمام قولی اور بدنی عبادتیں اللہ کے لیے مخصوص ہیں اے نبی ! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں اور ہم پرا اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر سلام ہو، میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے اور میں اس بات کی گواہی دیتاہوں کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور رسول ہیں۔

دیگرراویوں نے اسے نقل کرنے میں متابعت کی ہے۔
1317 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ سَيَّارٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ رَاشِدٍ وَعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَغَيْرُهُمْ قَالُوا حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِىٍّ الْجُعْفِىُّ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ هَارُونَ الأَصْبَهَانِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ ح وَحَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِىٍّ الْجُعْفِىُّ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ قَالَ أَخَذَ عَلْقَمَةُ بِيَدِى وَقَالَ أَخَذَ عَبْدُ اللَّهِ بِيَدِى وَقَالَ أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِيَدِى فَعَلَّمَنِى التَّشَهُّدَ فِى الصَّلاَةِ « التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِىُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ». تَابَعَهُ ابْنُ عَجْلاَنَ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تشہد کا طریقہ، اس کا واجب ہونا، اس بارے میں روایات کا اختلاف
1318 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے بعض راویوں نے اس کے آخر میں اضافی کلمات نقل کیے ہیں وہ یہ ہیں۔

'' جب تم یہ پڑھ لو گے (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) تم ایسا کرلو گے تو تم نے اپنی نماز کو مکمل کرلیا، اب اگر تم اٹھناچاہو تواٹھ جاؤ اگر بیٹھے رہناچاہو تو بیٹھے رہو۔ ''

بعض راویوں نے اس روایت کو زہیر کے حوالے سے نقل کرتے ہوئے ان کلمات کو حدیث میں درج کردیا ہے اور انھیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کلام کے ساتھ ملادیا ہے جبکہ شبابہ نامی راوی نے اسے زہیر کے حوالے سے الگ سے نقل کیا ہے اور ان کلمات کو حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے کلام کے طور پر نقل کیا ہے اور ان کلمات کا حضرت عبداللہ کے کلام ہونے زیادہ مناسبت لگتا ہے بہ نسبت اس کے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث میں درج کیا جائے۔
1318 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ رِشْدِينَ عَنْ حَيْوَةَ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنِى ابْنُ عَجْلاَنَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ. وَرَوَاهُ زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ فَزَادَ فِى آخِرِهِ كَلاَمًا وَهُوَ قَوْلُهُ إِذَا قُلْتَ هَذَا - أَوْ فَعَلْتَ هَذَا - فَقَدْ قَضَيْتَ صَلاَتَكَ فَإِنْ شِئْتَ أَنْ تَقُومَ فَقُمْ وَإِنْ شِئْتَ أَنْ تَقْعُدَ فَاقْعُدْ. فَأَدْرَجَهُ بَعْضُهُمْ عَنْ زُهَيْرٍ فِى الْحَدِيثِ وَوَصَلَهُ بِكَلاَمِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَفَصَلَهُ شَبَابَةُ عَنْ زُهَيْرٍ وَجَعَلَهُ مِنْ كَلاَمِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَقَوْلُهُ أَشْبَهُ بِالصَّوَابِ مِنْ قَوْلِ مَنْ أَدْرَجَهُ فِى حَدِيثِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- لأَنَّ ابْنَ ثَوْبَانَ رَوَاهُ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ كَذَلِكَ وَجَعَلَ آخِرَهُ مِنْ قَوْلِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَلاِتِّفَاقِ حُسَيْنٍ الْجُعْفِىِّ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ وَمُحَمَّدِ بْنِ أَبَانَ فِى رِوَايَتِهِمْ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ عَلَى تَرْكِ ذِكْرِهِ فِى آخِرِ الْحَدِيثِ مَعَ اتِّفَاقِ كُلِّ مَنْ رَوَى التَّشَهُّدَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَعَنْ غَيْرِهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَلَى ذَلِكَ وَاللَّهُ أَعْلَمُ.
tahqiq

তাহকীক: