সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫৫৯ টি
হাদীস নং: ৪০০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غسل جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
محمد بن سیرین بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غسل جنابت میں ناک میں تین مرتبہ پانی ڈالنے کو سنت قرار دیا ہے۔
400 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَسَّانِىُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ سَنَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الاِسْتِنْشَاقَ فِى الْجَنَابَةِ ثَلاَثًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غسل جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
401 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُؤَذِّنُ حَدَّثَنَا السَّرِىُّ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو السَّرِىِّ يَعْنِى هَنَّادَ بْنَ السَّرِىِّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غسل جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جنبی شخص کے لیے (غسل جنابت میں) تین مرتبہ کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کو فرض قرار دیا ہے۔
امام دار قطنی (رح) بیان کرتے ہیں : یہ روایت باطل ہے۔ برقہ نای راوی کے علاوہ اور کسی نے اسے بیان نہیں کیا اور برقہ نامی یہ راوی اپنی طرف سے حدیثیں بنایا کرتا تھا۔
صحیح روایت وہ ہے، جسے وکیع نامی راوی نے نقل کیا ہے، جسے ہم اس سے پہلے ” مرسل “ روایت کے طور پر ابن سیرین کے حوالے سے نقل کرچکے ہیں، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غسل جنابت کی حالت میں ناک میں تین مرتبہ پانی ڈالنے کو سنت قرار دیا ہے۔
امام دار قطنی (رح) بیان کرتے ہیں : یہ روایت باطل ہے۔ برقہ نای راوی کے علاوہ اور کسی نے اسے بیان نہیں کیا اور برقہ نامی یہ راوی اپنی طرف سے حدیثیں بنایا کرتا تھا۔
صحیح روایت وہ ہے، جسے وکیع نامی راوی نے نقل کیا ہے، جسے ہم اس سے پہلے ” مرسل “ روایت کے طور پر ابن سیرین کے حوالے سے نقل کرچکے ہیں، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غسل جنابت کی حالت میں ناک میں تین مرتبہ پانی ڈالنے کو سنت قرار دیا ہے۔
402 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىٍّ الْمَعْمَرِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ النَّضْرِ بْنِ بَحْرٍ الْعَسْكَرِىُّ وَغَيْرُهُمَا قَالُوا حَدَّثَنَا بَرَكَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ أَسْبَاطٍ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِىِّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- جَعَلَ الْمَضْمَضَةَ وَالاِسْتِنْشَاقَ لِلْجُنُبِ ثَلاَثًا فَرِيضَةً. هَذَا بَاطِلٌ وَلَمْ يُحَدِّثْ بِهِ غَيْرُ بَرَكَةَ وَبَرَكَةُ هَذَا يَضَعُ الْحَدِيثَ وَالصَّوَابُ حَدِيثُ وَكِيعٍ الَّذِى كَتَبْنَاهُ قَبْلَ هَذَا مُرْسَلاً عَنِ ابْنِ سِيرِينَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سَنَّ الاِسْتِنْشَاقَ فِى الْجَنَابَةِ ثَلاَثًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غسل جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
ابن سیرین بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غسل جنابت کی حالت میں تین مرتبہ ناک میں پانی ڈالنے کی ہدایت کی ہے۔
403 - وَتَابَعَ وَكِيعًا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى وَغَيْرُهُ. حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُؤَذِّنُ حَدَّثَنَا السَّرِىُّ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِالاِسْتِنْشَاقِ مِنَ الْجَنَابَةِ ثَلاَثًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غسل جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : اگر غسل جنابت میں (آدمی کلی کرتا ہو اور ناک میں پانی ڈالنا بھول جائے) تو وہ دوبارہ کلی کرے گا اور ناک میں پانی ڈالے گا اور جہاں سے نماز چھوڑی تھی، وہیں سے پڑھ لے گا۔
ابن عرفہ بیان کرتے ہیں : اگر آدمی غسل جنابت میں کلی کرنا ہو اور ناک میں پانی ڈالنا بھول جائے، اور (نماز کے دوران اسے یاد آئے) تو وہ نماز چھوڑ کر جائے گا، کلی کرے گا، ناک میں پانی ڈالے گا اور نئے سرے سے نماز پڑھے گا۔ امام دار قطنی (رح) بیان کرتے ہیں : عائشہ بنت عجردنامی راوی خاتون سے صرف یہی روایت منقول ہے اور ان کی نقل کردہ روایت مستند قرار نہیں دی جاسکتی۔
ابن عرفہ بیان کرتے ہیں : اگر آدمی غسل جنابت میں کلی کرنا ہو اور ناک میں پانی ڈالنا بھول جائے، اور (نماز کے دوران اسے یاد آئے) تو وہ نماز چھوڑ کر جائے گا، کلی کرے گا، ناک میں پانی ڈالے گا اور نئے سرے سے نماز پڑھے گا۔ امام دار قطنی (رح) بیان کرتے ہیں : عائشہ بنت عجردنامی راوی خاتون سے صرف یہی روایت منقول ہے اور ان کی نقل کردہ روایت مستند قرار نہیں دی جاسکتی۔
404 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالاَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ عَجْرَدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنْ كَانَ مِنْ جَنَابَةٍ أَعَادَ الْمَضْمَضَةَ وَالاِسْتِنْشَاقَ وَاسْتَأْنَفَ الصَّلاَةَ . وَقَالَ ابْنُ عَرَفَةَ إِذَا نَسِىَ الْمَضْمَضَةَ وَالاِسْتِنْشَاقَ إِنْ كَانَ مِنْ جَنَابَةٍ انْصَرَفَ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَأَعَادَ الصَّلاَةَ. قَالَ الشَّيْخُ الْحَافِظُ لَيْسَ لِعَائِشَةَ بِنْتِ عَجْرَدٍ إِلاَّ هَذَا الْحَدِيثُ عَائِشَةُ بِنْتُ عَجْرَدٍ لاَ تَقُومُ بِهَا حُجَّةٌ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غسل جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
عائشہ بنت عجردنے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کا یہ بیان نقل کیا ہے : آدمی غسل جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کو بھولنے کی صورت میں نماز دوبارہ پڑھے گا ، البتہ وضو میں وہ ایسا نہیں کرے گا۔
405 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عُثْمَانَ السُّلَمِىِّ عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ عَجْرَدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ يُعِيدُ فِى الْجَنَابَةِ وَلاَ يُعِيدُ فِى الْوُضُوءِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غسل جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
عائشہ بنت عجرد نے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کا یہ بیان نقل کیا ہے : آدمی نماز اسی وقت دہرائے گا جب وہ جنبی ہو۔
406 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ حَدَّثَنَا أَبُو حَنِيفَةَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ رَاشِدٍ عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ عَجْرَدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لاَ يُعِيدُ إِلاَّ أَنْ يَكُونَ جُنُبًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غسل جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
عائشہ بنت عجرد نے جنبی شخص کے بارے میں یہ بات نقل کی ہے : جو (غسل کرتے ہوئے) کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا بھول جاتا ہے۔ وہ خاتون بیان کرتی ہیں : حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : وہ کلی کرے گا، ناک میں پانی ڈالے گا اور دوبارہ نماز ادا کرے گا۔
407 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا أَبُو حَنِيفَةَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ رَاشِدٍ عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ عَجْرَدٍ فِى جُنُبٍ نَسِىَ الْمَضْمَضَةَ وَالاِسْتِنْشَاقَ قَالَتْ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ يُمَضْمِضُ وَيَسْتَنْشِقُ وَيُعِيدُ الصَّلاَةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غسل جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کی ہدایت کی ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے اور یہ ” موقوف “ روایت کے طور پر منقول ہے۔ تاہم دیگر راویوں نے اسے ” مرسل “ روایت کے طور پر بھی نقل کیا ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے اور یہ ” موقوف “ روایت کے طور پر منقول ہے۔ تاہم دیگر راویوں نے اسے ” مرسل “ روایت کے طور پر بھی نقل کیا ہے۔
408 - وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُوسَى ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَكَرِيَّا النَّيْسَابُورِىُّ وَعَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ قَالاَ حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِى عَمَّارٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِالْمَضْمَضَةِ وَالاِسْتِنْشَاقِ. تَابَعَهُ دَاوُدُ بْنُ الْمُحَبَّرِ فَوَصَلَهُ وَأَرْسَلَهُ غَيْرُهُمَا .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪০৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : غسل جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت ابوہریرہ (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے، تاہم اس کی سند میں کچھ اختلاف پایا جاتا ہے۔
ایک سند میں حضرت ابوہریرہ (رض) کا تذکرہ نہیں ہے۔
ایک سند میں حضرت ابوہریرہ (رض) کا تذکرہ نہیں ہے۔
409 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ خَلاَّدٍ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْمُحَبَّرِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِى عَمَّارٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ. لَمْ يُسْنِدْهُ عَنْ حَمَّادٍ غَيْرُ هَذَيْنِ وَغَيْرُهُمَا يَرْوِيهِ عَنْهُ عَنْ عَمَّارٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. وَلاَ يَذْكُرُ أَبَا هُرَيْرَةَ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : عورت کے غسل کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرنے کی ممانعت
حضرت عبداللہ بن سر جس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے، آدمی عورت کے غسل کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرے، یا عورت مرد کے (غسل کے) بچے ہوئے پانی سے غسل کرے، البتہ وہ دونوں ایک ساتھ غسل کرسکتے ہیں۔
شعبہ نامی راوی نے اس کے برعکس روایت نقل کی ہے۔
شعبہ نامی راوی نے اس کے برعکس روایت نقل کی ہے۔
410 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى أَنْ يَغْتَسِلَ الرَّجُلُ بِفَضْلِ الْمَرْأَةِ وَالْمَرْأَةُ بِفَضْلِ الرَّجُلِ وَلَكِنْ يَشْرَعَانِ جَمِيعًا. خَالَفَهُ شُعْبَةُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : عورت کے غسل کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرنے کی ممانعت
حضرت عبداللہ بن سرجس (رض) بیان کرتے ہیں : عورت مرد کے غسل یا وضو کے بچے ہوئے پانی سے وضو یا غسل کرسکتی ہے، البتہ مرد عورت کے غسل یا وضو سے بچے ہوئے پانی کے ذریعے وضو نہیں کرسکتا۔ یہ روایت ” موقوف “ طور پر زیادہ مستند ہے اور یہی زیادہ درست ہے۔
411 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ قَالَ تَتَوَضَّأُ الْمَرْأَةُ وَتَغْتَسِلُ مِنْ فَضْلِ غُسْلِ الرَّجُلِ وَطَهُورِهِ وَلاَ يَتَوَضَّأُ الرَّجُلُ بِفَضْلِ غُسْلِ الْمَرْأَةِ وَلاَ طَهُورِهَا . وَهَذَا مَوْقُوفٌ صَحِيحٌ وَهُوَ أَوْلَى بِالصَّوَابِ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جنبی شخص اور حائضہ عورت کے لیے قرآن کی تلاوت کی ممانعت
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : حائضہ عورت اور جنبی شخص قرآن بالکل نہ پڑھیں۔
412 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ يَقْرَأُ الْحَائِضُ وَلاَ الْجُنُبُ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جنبی شخص اور حائضہ عورت کے لیے قرآن کی تلاوت کی ممانعت
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے
413 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِهَذَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جنبی شخص اور حائضہ عورت کے لیے قرآن کی تلاوت کی ممانعت
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے اور اس کی متابعت بھی کی گئی ہے۔
414 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الثَّقَفِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَعْقُوبَ الطَّالْقَانِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ. تَابَعَهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْعَلاَءِ الزُّبَيْدِىُّ عَنْ إِسْمَاعِيلَ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جنبی شخص اور حائضہ عورت کے لیے قرآن کی تلاوت کی ممانعت
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔
415 - وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَالِحٍ الأَبْهُرِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ رَزِينٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جنبی شخص اور حائضہ عورت کے لیے قرآن کی تلاوت کی ممانعت
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جنبی شخص قرآن بالکل نہ پڑھے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
416 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمْدَوَيْهِ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَمَّادٍ الآمُلِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنِى الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ يَقْرَأُ الْجُنُبُ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ ». عَبْدُ الْمَلِكِ هَذَا كَانَ بِمِصْرَ وَهَذَا غَرِيبٌ عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَهُوَ ثِقَةٌ وَرُوِىَ عَنْ أَبِى مَعْشَرٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جنبی شخص اور حائضہ عورت کے لیے قرآن کی تلاوت کی ممانعت
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : جنبی شخص اور حائضہ عورت قرآن بالکل نہ پڑھیں۔
417 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَسَّانِىُّ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبِى مَعْشَرٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْحَائِضُ وَالْجُنُبُ لاَ يَقْرَآنِ مِنَ الْقُرْآنِ شَيْئًا ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جنبی شخص اور حائضہ عورت کے لیے قرآن کی تلاوت کی ممانعت
ابوظریف ہمدانی بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ ہم حضرت علی (رض) کے ہمراہ کھلے میدان میں موجود تھے، حضرت علی (رض) اس میدان کے کنارے تک تشریف لے گئے اللہ کی قسم ! مجھے یہ پتہ نہیں ہے، انھوں نے پیشاب کیا کہ پاخانہ کیا، انھوں نے پانی کا برتن منگوایا، پھر انھوں نے اپنے دونوں ہاتھوں کو دھویا اور پھر ان دونوں کو جوڑ کر قرآن کا ابتدائی حصہ تلاوت کیا اور پھر یہ فرمایا :
تم لوگ قرآن کی تلاوت اس وقت تک کرسکتے ہو جب تک کسی شخص کو جنابت لاحق نہ ہو، اگر اسے جنابت لاحق ہوجائے تو پھر وہ اس کا ایک لفظ بھی نہیں پڑھ سکتا۔
یہ روایت حضرت علی (رض) سے مستند طور پر منقول ہے۔
تم لوگ قرآن کی تلاوت اس وقت تک کرسکتے ہو جب تک کسی شخص کو جنابت لاحق نہ ہو، اگر اسے جنابت لاحق ہوجائے تو پھر وہ اس کا ایک لفظ بھی نہیں پڑھ سکتا۔
یہ روایت حضرت علی (رض) سے مستند طور پر منقول ہے۔
418 - أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الدَّقِيقِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا عَامِرُ بْنُ السِّمْطِ حَدَّثَنَا أَبُو الْغَرِيفِ الْهَمْدَانِىُّ قَالَ كُنَّا مَعَ عَلِىٍّ فِى الرَّحَبَةِ فَخَرَجَ إِلَى أَقْصَى الرَّحَبَةِ فَوَاللَّهِ مَا أَدْرِى أَبَوْلاً أَحْدَثَ أَمْ غَائِطًا ثُمَّ جَاءَ فَدَعَا بِكُوزٍ مِنْ مَاءٍ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ ثُمَّ قَبَضَهُمَا إِلَيْهِ ثُمَّ قَرَأَ صَدْرًا مِنَ الْقُرْآنِ ثُمَّ قَالَ اقْرَءُوا الْقُرْآنَ مَا لَمْ يُصِبْ أَحَدَكُمْ جَنَابَةٌ فَإِنْ أَصَابَتْهُ جَنَابَةٌ فَلاَ وَلاَ حَرْفًا وَاحِدًا. هُوَ صَحِيحٌ عَنْ عَلِىٍّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪১৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جنبی شخص اور حائضہ عورت کے لیے قرآن کی تلاوت کی ممانعت
ایک روایت کے مطابق حضرت علی (رض) سے یہ بات منقول ہے۔ دوسری سند کے مطابق حضرت ابوموسیٰ اشعری (رض) سے یہ بات منقول ہے، وہ بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی : اے علی ! میں تمہارے لیے اس بات سے راضی ہوں جس بات سے اپنے لیے راضی ہوں، اور تمہارے لیے اس بات کو ناپسند کرتا ہوں جسے اپنے لیے ناپسند کرتا ہوں، تم اس وقت قرآن کی تلاوت نہ کرو جب تم جنابت کی حالت میں ہو اور نہ ہی اس وقت کرو جب تم رکوع کی حالت میں ہو اور نہ ہی اس وقت کرو جب سجدے کی حالت میں ہو، اور تم اس وقت نماز ادا نہ کرو جب تم نے بالوں کو باندھ رکھا ہو اور (نماز کے دوران رکوع کی حالت میں) اس طرح نہ جھکو جیسے گدھا اپنے سر کو جھکا دیتا ہے۔
419 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ النَّخَعِىُّ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَالِكٍ النَّخَعِىُّ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ حُسَيْنٍ حَدَّثَنِى أَبُو إِسْحَاقَ السَّبِيعِىُّ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِىٍّ. قَالَ أَبُو مَالِكٍ وَأَخْبَرَنِى عَاصِمُ بْنُ كُلَيْبٍ الْجَرْمِىُّ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِى مُوسَى. قَالَ أَبُو نُعَيْمٍ وَأَخْبَرَنِى مُوسَى الأَنْصَارِىُّ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِى مُوسَى كِلاَهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا عَلِىُّ إِنِّى أَرْضَى لَكَ مَا أَرْضَى لِنَفْسِى وَأَكْرَهُ لَكَ مَا أَكْرَهُ لِنَفْسِى لاَ تَقْرَإِ الْقُرْآنَ وَأَنْتَ جُنُبٌ وَلاَ وَأَنْتَ رَاكِعٌ وَلاَ وَأَنْتَ سَاجِدٌ وَلاَ تُصَلِّ وَأَنْتَ عَاقِصٌ شَعْرَكَ وَلاَ تُدَبِّحْ تَدْبِيحَ الْحِمَارِ
তাহকীক: