সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৫৫৯ টি

হাদীস নং: ৩৬০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان منقول ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “
حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “۔ اس روایت کے ایک راوی عبدحکم کو مستند نہیں سمجھا جاتا۔
360 - وَرُوِىَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ خَلَفِ بْنِ سُلَيْمَانَ الْجُرْجَانِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْجُرْجَانِىُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ سَيَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَكَمِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الأُذُنَانِ مِنَ الرَّأْسِ ». عَبْدُ الْحَكَمِ لاَ يُحْتَجُّ بِهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان منقول ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “
عروہ بن قبیصہ نے ایک انصاری کے حوالے سے ، ان کے والد کے حوالے سے حضرت عثمان غنی (رض) کا یہ فرمان نقل کیا ہے : ” تم لوگ یہ بات جان لو ! دونوں کان سر کا حصہ ہیں “۔
361 - وَرُوِىَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ مِنْ قَوْلِهِ. وَفِى إِسْنَادِهِ رَجُلٌ مَجْهُولٌ رَوَاهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُثْمَانَ. حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَحَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِىُّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ قَبِيصَةَ عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُثْمَانَ قَالَ وَاعْلَمُوا أَنَّ الأُذُنَيْنِ مِنَ الرَّأْسِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان منقول ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “
عمرہ، نامی خاتون بیان کرتی ہیں : میں نے سیدہ عائشہ (رض) سے دونوں کانوں کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیا : یہ دونوں کان سر کا حصہ ہیں، پھر انھوں نے یہ بتایا : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دونوں کانوں کے باہر والے حصے اور اندرونی حصے کا وضو کرتے ہوئے مسح کیا کرتے تھے۔ اس روایت کا ایک راوی یمان ” ضعیف “ ہے۔
362 - وَرُوِىَ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا طَالُوتُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا الْيَمَانُ أَبُو حُذَيْفَةَ عَنْ عَمْرَةَ قَالَتْ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنِ الأُذُنَيْنِ فَقَالَتْ مِنَ الرَّأْسِ وَقَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَمْسَحُ أُذُنَيْهِ ظَاهِرَهُمَا وَبَاطِنَهُمَا إِذَا تَوَضَّأَ. الْيَمَانُ ضَعِيفٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان منقول ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “
عبد خیر بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ حضرت علی (رض) فجر کی نماز پڑھنے کے بعد صحن میں آکر بیٹھے، پھر آپ نے اپنے خادم سے فرمایا : میرے لیے وضو کا پانی لے کر آؤ ! خادم ایک برتن میں آپ کے پاس پانی لے کر آیا، ساتھ ایک طشت لے آیا، ہم لوگ حضرت علی (رض) کی طرف دیکھ رہے تھے ، انھوں نے اپنے دائیں ہاتھ سے برتن کو پکڑا اور بائیں ہاتھ پر پانی انڈیلا، پھر دونوں ہتھیلیوں کو دھویا، پھر آپ نے دائیں ہاتھ کے ذریعے برتن کو پکڑا اور اپنے بائیں ہاتھ پر پانی انڈیلا، پھر انھوں نے اپنے دونوں ہاتھوں کو دھویا، ایسا انھوں نے تین مرتبہ کیا۔ عبد خیر نامی راوی بیان کرتے ہیں : ہر مرتبہ ہاتھ دھوتے ہوئے انھوں نے اپنا ہاتھ برتن میں داخل نہیں کیا، یہاں تک کہ دونوں ہاتھوں کو تین مرتبہ دھولیا تو پھر انھوں نے اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا اور (اس کے ذریعے پانی لے کر) کلی کی، ناک میں پانی ڈالا، اپنے بائیں ہاتھ کے ذریعے ناک صاف کیا، ایسا انھوں نے تین مرتبہ کیا، پھر انھوں نے اپنا دایاں بازو کہنی تک تین مرتبہ دھویا، پھر انھوں نے اپنا بایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا اور اس میں پانی بھر لیا، پھر اس میں جتنا بھی پانی تھا، اس پانی سمیت ہاتھ کو بلند کیا اور بائیں ہاتھ کے ذریعے اس ہاتھ کا مسح کیا اور پھر آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں کے ذریعے اپنے سر کا ایک مرتبہ مسح کیا، پھر انھوں نے اپنے دائیں ہاتھ کے ذریعے اپنے بائیں پاؤں پر تین مرتبہ پانی ڈالا اور اپنے بائیں پاؤں کے ذریعے تین مرتبہ اس کو دھویا، پھر انھوں نے اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا اور اپنی چلو میں تھوڑا سا پانی لے کر اسے پی لیا، پھر یہ ارشاد فرمایا : یہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا طریقہ ہے، جو شخص اس بات کو پسند کرے کہ وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کے طریقے کو دیکھ سکے تو یہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا طریقہ ہے۔

بعض راویوں نے اس کے بعض کلمات میں کمی و بیشی کی ہے، لیکن ان کا مفہوم قریب قریب ہے۔
363 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ. وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدَانَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِىٍّ الْجُعْفِىُّ وَحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ فُضَيْلٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ وَيَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا زَائِدَةُ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَلْقَمَةَ حَدَّثَنِى عَبْدُ خَيْرٍ قَالَ جَلَسَ عَلِىٌّ بَعْدَ مَا صَلَّى الْفَجْرَ فِى الرَّحَبَةِ ثُمَّ قَالَ لِغُلاَمِهِ ائْتِنِى بِطَهُورٍ فَأَتَاهُ الْغُلاَمُ بِإِنَاءٍ فِيهِ مَاءٌ وَطَسْتٍ وَنَحْنُ نَنْظُرُ إِلَيْهِ فَأَخَذَ بِيَمِينِهِ الإِنَاءَ فَأَكْفَأَهُ عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى ثُمَّ غَسَلَ كَفَّيْهِ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِهِ الْيُمْنَى الإِنَاءَ فَأَفْرَغَ عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى ثُمَّ غَسَلَ كَفَّيْهِ فَعَلَهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ. قَالَ عَبْدُ خَيْرٍ كُلُّ ذَلِكَ لاَ يُدْخِلُ يَدَهُ فِى الإِنَاءِ حَتَّى يَغْسِلَهَا ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِى الإِنَاءِ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَنَثَرَ بِيَدِهِ الْيُسْرَى فَعَلَ ذَلِكَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِى الإِنَاءِ فَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى ثَلاَثَ مَرَّاتٍ إِلَى الْمِرْفَقِ ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُسْرَى ثَلاَثَ مَرَّاتٍ إلى الْمِرْفَقِ ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِى الإِنَاءِ حَتَّى غَمَرَهَا الْمَاءُ ثُمَّ رَفَعَهَا بِمَا حَمَلَتْ مِنَ الْمَاءِ ثُمَّ مَسَحَهَا بِيَدِهِ الْيُسْرَى ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ كِلْتَيْهِمَا مَرَّةً ثُمَّ صَبَّ بِيَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى قَدَمِهِ الْيُمْنَى ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَهَا بِيَدِهِ الْيُسْرَى ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ صَبَّ بِيَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى قَدَمِهِ الْيُسْرَى ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَهَا بِيَدِهِ الْيُسْرَى ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِى الإِنَاءِ فَغَرَفَ بِكَفِّهِ فَشَرِبَ ثُمَّ قَالَ هَذَا طُهُورُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى طُهُورِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَهَذَا طُهُورُهُ. وَقَدْ زَادَ بَعْضُهُمُ الْكَلِمَةَ وَالشَّىْءَ وَالْمَعْنَى قَرِيبٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان منقول ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “
ایوب بن عبداللہ بیان کرتے ہیں : میں نے حسن بن ابوالحسن کو دیکھا، انھوں نے وضو کے لیے پانی منگوایا تو ان کے لیے پانی کا ایک بڑا برتن لایا گیا، پھر وہ پانی پیالے میں ڈال دیا گیا، انھوں نے سب سے پہلے دونوں ہاتھ تین مرتبہ دھوئے، پھر تین مرتبہ کلی کی، پھر تین مرتبہ ناک میں پانی ڈالا، پھر تین مرتبہ اپنے چہرے کو دھویا، پھر دونوں بازؤ وں کو کہنیوں تک تین مرتبہ دھویا، پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر دونوں کانوں کا مسح کیا اور اپنی داڑھی کا خلال کیا، پھر اپنے دونوں پاؤں ٹخنوں تک دھو لیے، پھر یہ بات بیان کی : حضرت انس بن مالک (رض) نے مجھے یہ حدیث سنائی ہے، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا طریقہ یہ ہے۔
364 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ صَاحِبُ السَّابِرِىِّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ زَنْجَوَيْهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ الْوَرَّاقُ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ أَبِى الْحُنَيْنِ وَاللَّفْظُ لاِبْنِ زَنْجَوَيْهِ قَالُوا حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَبُو خَالِدٍ الْقُرَشِىُّ قَالَ رَأَيْتُ الْحَسَنَ بْنَ أَبِى الْحَسَنِ دَعَا بِوَضُوءٍ فَجِىءَ بِكُوزٍ مِنْ مَاءٍ فَصُبَّ فِى تَوْرٍ فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ وَمَضْمَضَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ وَاسْتَنْشَقَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ وَغَسَلَ يَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ وَمَسَحَ رَأْسَهُ وَمَسَحَ أُذُنَيْهِ وَخَلَّلَ لِحْيَتَهُ وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ ثُمَّ قَالَ حَدَّثَنِى أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّ هَذَا وُضُوءُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان منقول ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “
سیدہ ربیع بنت معوذ (رض) بیان کرتی ہیں : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے سر کے آگے والے حصے اور پیچھے والے حصے اور دونوں کنپٹیوں کا مسح کیا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی شہادت کی دونوں انگلیاں داخل کرکے ان کے ذریعے کان کے باہر والے حصے اور اندرونی حصے کا مسح کیا۔
365 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا الْمَعْمَرِىُّ حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ عَقِيلٍ قَالَ حَدَّثَتْنِى الرُّبَيِّعُ بِنْتُ مُعَوِّذٍ قَالَتْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَوَضَّأَ فَمَسَحَ مُقَدَّمَ رَأْسِهِ وَمُؤَخَّرَهُ وَصُدْغَيْهِ ثُمَّ أَدْخَلَ إِصْبَعُيْهِ السَّبَّابَتَيْنِ فَمَسَحَ أُذُنَيْهِ ظَاهِرَهُمَا وَبَاطِنَهُمَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان منقول ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “
حمید بیان کرتے ہیں : حضرت انس (رض) جب وضو کرتے تھے تو اپنے کان اوپر والے حصے اور اندرونی حصے کا مسح کرتے تھے اور پھر یہ بیان کیا کرتے تھے : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایسا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ دیگر راویوں نے اسے حضرت انس (رض) کے حوالے سے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے ان کے فعل کے طور پر روایت کیا ہے۔
366 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُ كَانَ يَتَوَضَّأُ فَمَسَحَ أُذُنَيْهِ ظَاهِرَهُمَا وَبَاطِنَهُمَا ثُمَّ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَعَلَ ذَلِكَ قَالَ ابْنُ صَاعِدٍ هَكَذَا يَقُولُ الثَّقَفِىُّ وَغَيْرُهُ يَرْوِيهِ عَنْ أَنَسٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ مِنْ فِعْلِهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان منقول ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “
حمید بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت انس بن مالک (رض) کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، انھوں نے اپنے دونوں کانوں کے اندرونی حصے اور باہر والے حصے کا مسح کیا اور پھر یہ بتایا : حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) دونوں کانوں (کا مسح کرنے کا) حکم دیا کرتے تھے۔
367 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ قَالَ رَأَيْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ تَوَضَّأَ فَمَسَحَ أُذُنَيْهِ ظَاَهِرَهُمَا وَبَاطِنَهُمَا ثُمَّ قَالَ إِنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ كَانَ يَأْمُرُ بِالأُذُنَيْنِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان منقول ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب وضو کرتے تھے تو اپنے دونوں رخساروں کو نرمی سے ملتے تھے اور پھر اپنی انگلیوں کے ذریعے نیچے کی طرف سے داڑھی کا خلال کرتے تھے۔
368 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ وَأَبُو أُمَيَّةَ الطَّرَسُوسِىُّ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّاصِحِ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ دُحَيْمٍ قَالُوا حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ أَبِى الْعِشْرِينَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ حَدَّثَنِى عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ قَيْسٍ حَدَّثَنِى نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ إِذَا تَوَضَّأَ عَرَكَ عَارِضَيْهِ بَعْضَ الْعَرْكِ وَشَبَّكَ لِحْيَتَهُ بِأَصَابِعِهِ مِنْ تَحْتِهَا. وَقَالَ ابْنُ أَبِى حَاتِمٍ قَالَ أَبِى رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ الْوَلِيدُ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ عَنْ يَزِيدَ الرَّقَاشِىِّ وَقَتَادَةَ قَالاَ كَانَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- مُرْسَلاً وَهُوَ الصَّوَابُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان منقول ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “
نافع بیان کرتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر (رض) جب وضو کرتے تھے (اس کے بعد انھوں نے حسب سابق روایت نقل کی ہے) ۔

البتہ انھوں نے اس روایت کو ” مرفوع “ حدیث کے طور پر نقل نہیں کیا اور یہی درست ہے۔
369 - وَرَوَاهُ أَبُو الْمُغِيرَةِ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ مَوْقُوفًا. حَدَّثَنَا بِهِ إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ قَيْسٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ إِذَا تَوَضَّأَ فَذَكَرَ نَحْوَ قَوْلِ ابْنِ أَبِى الْعِشْرِينَ إِلاَّ أَنَّهُ لَمْ يَرْفَعْهُ وَهُوَ الصَّوَابُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان منقول ہے : ” دونوں کان سر کا حصہ ہیں “
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے : جب وہ اپنے سر کا مسح کرتے تھے تو اپنی ٹوپی اٹھا دیتے تھے اور سر کے اگلے حصے کا مسح کیا کرتے تھے۔
370 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى الأُمَوِىُّ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الأَنْصَارِىُّ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا مَسَحَ رَأْسَهُ رَفَعَ الْقَلَنْسُوَةَ وَمَسَحَ مُقَدَّمَ رَأْسِهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو کی فضیلت اور وضو کے دوران پورے پاؤں تک اچھی طرح پانی پہنچانے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میں یہ ہدایت کی تھی، جب ہم نماز کے لیے وضو کریں تو اپنے پاؤں دھولیں۔
371 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدٍ الزَّيَّاتُ عَنْ رَجُلٍ يُقَالُ لَهُ حَفْصٌ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا تَوَضَّأْنَا لِلصَّلاَةِ أَنْ نَغْسِلَ أَرْجُلَنَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو کی فضیلت اور وضو کے دوران پورے پاؤں تک اچھی طرح پانی پہنچانے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
ابو عمار بیان کرتے ہیں : انھیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کچھ صحابہ کرام (رض) کی زیارت کا شرف حاصل ہے، وہ بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ حضرت ابوامامہ (رض) نے حضرت عمرو بن عبسہ (رض) سے کہا : آپ کس بات کے دعوے دار ہیں ؟ آپ کو بہت پہلے اسلام قبول کرنے کا شرف حاصل ہے ؟ (اس کے بعد انھوں نے پورا واقعہ بیان کیا ہے)

حضرت عمرو بن عبسہ (رض) نے یہ بات بیان کی : میں نے عرض کی : یارسول اللہ ! آپ مجھے وضو کے بارے میں کچھ بتائیے ! تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو بھی شخص وضو کرنے لگے تو وہ پہلے کلی کرے، پھر ناک میں پانی ڈالے اور ناک صاف کرے تو اس میں اس سے اس کے تمام گناہ، یہاں تک کہ اس کے ناک کے بانسے سے ، تمام گناہ پانی سمیت باہر نکل جاتے ہیں، پھر جب وہ اپنا چہرہ دھوتا ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اسے حکم دیا ہے، تو اس کے چہرے میں سے تمام گناہ، یہاں تک کہ اس کی داڑھی کے کناروں میں سے بھی، پانی کے ہمراہ گرجاتے ہیں، پھر جب وہ دونوں بازؤ وں کو کہنیوں تک دھوتا ہے، تو اس کے دونوں بازؤ وں میں سے، یہاں تک کہ ناخنوں میں سے بھی، تمام گناہ پانی سمیت گرجاتے ہیں، پھر جب وہ اپنے سر کا مسح کرتا ہے ، تو اس کے بالوں کے کناروں سمیت، اس کے سر کے تمام گناہ پانی سمیت گرجاتے ہیں، پھر جب وہ اپنے دونوں پاؤں ٹخنوں تک دھوتا ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اسے حکم دیا ہے ، تو اس کے دونوں پاؤں کی انگلیوں کے کناروں میں سے بھی تمام گناہ پانی سمیت گرجاتے ہیں، پھر وہ اٹھتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی اس کی شان کے مطابق اس کی حمد بیان کرتا ہے، اس کی ثناء بیان کرتا ہے، پھر دو رکعت نماز ادا کرتا ہے، تو وہ اپنے گناہوں سے (اس طرح پاک) ہوجاتا ہے، جیسے اس دن تھا جب اس کی والدہ نے اسے جنم دیا تھا۔
372 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ وَحَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَيُّوبَ الرَّازِىُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِىُّ وَحَدَّثَنَا أَبُو سَهْلٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زِيَادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ أَخْبَرَنَا شَدَّادٌ أَبُو عَمَّارٍ وَكَانَ قَدْ أَدْرَكَ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ قَالَ أَبُو أُمَامَةَ لِعَمْرِو بْنِ عَبَسَةَ بِأَىِّ شَىْءٍ تَدَّعِى أَنَّكَ رُبُعُ الإِسْلاَمِ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ قَالَ عَمْرُو بْنُ عَبَسَةَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِى عَنِ الْوُضُوءِ قَالَ « مَا مِنْكُمْ مِنْ رَجُلٍ يُقَرِّبُ وَضُوءَهُ ثُمَّ يُمَضْمِضُ وَيَسْتَنْشِقُ وَيَنْثُرُ إِلاَّ خَرَّتْ خَطَايَا فِيهِ وَخَيَاشِيمِهِ مَعَ الْمَاءِ ثُمَّ يَغْسِلُ وَجْهَهُ كَمَا أَمَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلاَّ خَرَّتْ خَطَايَا وَجْهِهِ مِنْ أَطْرَافِ لِحْيَتِهِ مَعَ الْمَاءِ ثُمَّ يَغْسِلُ يَدَيْهِ إِلَى مِرْفَقَيْهِ إِلاَّ خَرَّتْ خَطَايَا يَدَيْهِ مِنْ أَنَامِلِهِ مَعَ الْمَاءِ ثُمَّ يَمْسَحُ بِرَأْسِهِ إِلاَّ خَرَّتْ خَطَايَا رَأْسِهِ مِنْ أَطْرَافِ شَعْرِهِ مَعَ الْمَاءِ ثُمَّ يَغْسِلُ قَدَمَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ كَمَا أَمَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلاَّ خَرَّتْ خَطَايَا رِجْلَيْهِ مِنْ أَطْرَافِ أَصَابِعِهِ مَعَ الْمَاءِ ثُمَّ يَقُومُ فَيَحْمَدُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَيُثْنِى عَلَيْهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ يَرْكَعُ رَكْعَتَيْنِ إِلاَّ انْصَرَفَ مِنْ ذُنُوبِهِ كَهَيْئَتِهِ يَوْمَ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو کی فضیلت اور وضو کے دوران پورے پاؤں تک اچھی طرح پانی پہنچانے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔ اس کی سند ” ثابت “ اور ” صحیح “ ہے۔
373 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ أَبُو مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ. هَذَا إِسْنَادٌ ثَابِتٌ صَحِيحٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو کی فضیلت اور وضو کے دوران پورے پاؤں تک اچھی طرح پانی پہنچانے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
عبدالرحمن بن سابط نے حضرت ابوامامہ (رض) کے حوالے سے، یا شاید حضرت ابوامامہ (رض) کے بھائی کے حوالے سے یہ بات نقل کی ہے : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کچھ لوگوں کو دیکھا (وضو کرتے ہوئے) ، ان میں سے کسی شخص کی ایڑھی کے، ایک درہم جتنے یا شاید ایک ناخن جتنے، حصہ تک پانی نہیں پہنچا تھا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمانا شروع کیا : بعض ایڑھیوں کے لیے جہنم کی بربادی ہے۔

(راوی بیان کرتے ہیں :) آدمی کو اس بات کا جائزہ لے لینا چاہیے، اگر وہ کوئی ایسی جگہ دیکھے، جہاں تک پانی نہیں پہنچا ، تو وہ دوبارہ وضو کرے۔
374 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَابِطٍ عَنْ أَبِى أُمَامَةَ أَوْ عَنْ أَخِى أَبِى أُمَامَةَ قَالَ رَأَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَوْمًا عَلَى أَعْقَابِ أَحَدِهِمْ مِثْلُ مَوْضِعِ الدِّرْهَمِ أَوْ مِثْلُ مَوْضِعِ الظُّفُرِ لَمْ يُصِبْهُ الْمَاءُ قَالَ - فَجَعَلَ يَقُولُ « وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ ». فَكَانَ أَحَدُهُمْ يَنْظُرُ فَإِنْ رَأَى مَوْضِعًا لَمْ يُصِبْهُ الْمَاءُ أَعَادَ الْوُضُوءَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو کی فضیلت اور وضو کے دوران پورے پاؤں تک اچھی طرح پانی پہنچانے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ ایک شخص نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا، اس نے وضو کرلیا تھا اور اپنے پاؤں کا ایک ناخن جتنا حصہ چھوڑ دیا تھا (وہاں تک پانی نہیں پہنچا تھا) تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے ارشاد فرمایا : تم واپس جاؤ اور اچھی طرح وضو کرو۔

اس روایت کو قتادہ سے نقل کرنے میں جریربن حازم نامی راوی منفرد ہیں اور یہ راوی ثقہ ہیں۔
375 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ أَنَّهُ سَمِعَ قَتَادَةَ بْنَ دِعَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلاً جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَدْ تَوَضَّأَ وَتَرَكَ عَلَى قَدَمَيْهِ مِثْلَ الظُّفُرِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « ارْجِعْ فَأَحْسِنْ وُضُوءَكَ ». تَفَرَّدَ بِهِ جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ قَتَادَةَ وَهُوَ ثِقَةٌ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو کی فضیلت اور وضو کے دوران پورے پاؤں تک اچھی طرح پانی پہنچانے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
سالم نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے، انھوں نے حضرت عمر (رض) کے حوالے سے، حضرت ابوبکر (رض) کا یہ بیان نقل کیا ہے : ایک مرتبہ میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بیٹھا ہوا تھا، اسی دوران ایک شخص آیا۔

ایک اور روایت میں یہ بات منقول ہے، سالم نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے ، حضرت ابوبکر (رض) اور حضرت عمر (رض) سے یہ روایت نقل کی ہے، جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ ایک شخص آیا، جس نے وضو کیا تھا اور اس نے اپنے پاؤں کی پشت کا کچھ حصہ، جو اس کے پاؤں کے ناخن کے انگوٹھے جتنا تھا، اس تک پانی نہیں پہنچایا تھا (یعنی وہ حصہ وضو میں خشک رہ گیا تھا) تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم واپس جاؤ اور اپنے وضو کو مکمل کرو ! تو اس شخص نے ایسا ہی کیا۔

اس حدیث کا مفہوم ایک دوسرے کے قریب ہے، اس کا یک راوی وازع بن نافع علم حدیث میں ضعیف قرار دیا گیا ہے۔
376۔۔ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ إِمْلاَءً حَدَّثَنَا أَبُو فَرْوَةَ يَزِيدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ سِنَانٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ سِقْلاَبٍ حَدَّثَنَا الْوَازِعُ بْنُ نَافِعٍ وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ سِقْلاَبٍ الْحَرَّانِىُّ عَنِ الْوَازِعِ بْنِ نَافِعٍ الْعُقَيْلِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ عَنْ أَبِى بَكْرٍ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَجَاءَ رَجُلٌ.وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ بَهْرَامٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ سِقْلاَبٍ عَنِ الْوَازِعِ بْنِ نَافِعٍ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِى بَكْرٍ وَعُمَرَ رضى الله عنهما عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ جَاءَ رَجُلٌ قَدْ تَوَضَّأَ وَبَقِىَ عَلَى ظَهْرِ قَدَمِهِ مِثْلُ ظُفُرِ إِبْهَامِهِ لَمْ يَمَسَّهُ الْمَاءُ فَقَالَ لَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « ارْجِعْ فَأَتِمَّ وُضُوءَكَ ». فَفَعَلَ. وَالْمَعْنَى مُتَقَارِبٌ. الْوَازِعُ بْنُ نَافِعٍ ضَعِيفُ الْحَدِيثِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو کی فضیلت اور وضو کے دوران پورے پاؤں تک اچھی طرح پانی پہنچانے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
عبید بن عمیر بیان کرتے ہیں : حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ایک مرتبہ ایک شخص کو دیکھا جس کے پاؤں کا کچھ حصہ خشک تھا اور وضو کرتے ہوئے وہاں تک پانی نہیں پہنچا تھا تو حضرت عمر (رض) نے اس سے فرمایا : اس وضو کے ساتھ تم نماز میں شریک ہوگئے تھے ؟ پھر حضرت عمر (رض) نے اسے حکم دیا، وہ اس خشک جگہ کو دھوئے اور دوبارہ نماز پڑھے۔
377 - وَحَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَأَى رَجُلاً فِى رِجْلِهِ لُمْعَةٌ لَمْ يُصِبْهَا الْمَاءُ حِينَ تَطَهَّرَ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ رضى الله عنه بِهَذَا الْوُضُوءِ تَحْضُرُ الصَّلاَةَ وَأَمَرَهُ أَنْ يَغْسِلَ اللُّمْعَةَ وَيُعِيدَ الصَّلاَةَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو کی فضیلت اور وضو کے دوران پورے پاؤں تک اچھی طرح پانی پہنچانے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت عمر بن خطاب (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے، ایک مرتبہ انھوں نے ایک شخص کو دیکھا، جس کے پاؤں کی پشت کا کچھ حصہ خشک تھا، وہاں تک پانی نہیں پہنچا تھا تو حضرت عمر (رض) نے اس سے فرمایا : کیا اس وضو کے ساتھ تم نماز میں شامل ہوئے ہو ؟ اس نے عرض کی : اے امیر المومنین ! سردی بہت زیادہ ہے اور میرے پاس ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو اس کو روک سکے۔ حضرت عمر (رض) پہلے اس پر سختی کرنے لگے تھے، یہ بات سن کر نرم پڑگئے اور اس سے فرمایا : تم نے اپنے پاؤں کا جو حصہ چھوڑا ہے، اسے دھولو اور نماز دوبارہ پڑھو، پھر حضرت عمر (رض) نے اسے جبہ دینے کی ہدایت کی۔
378 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنِ الْحَجَّاجِ وَعَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ اللَّيْثِىِّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رضى الله عنه رَأَى رَجُلاً وَبِظَهْرِ قَدَمِهِ لُمْعَةٌ لَمْ يُصِبْهَا الْمَاءُ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ أَبِهَذَا الْوُضُوءِ تَحْضُرُ الصَّلاَةَ قَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ الْبَرْدُ شَدِيدٌ وَمَا مَعِى مَا يُدْفِئُنِى فَرَقَّ لَهُ بَعْدَ مَا هَمَّ بِهِ قَالَ فَقَالَ لَهُ اغْسِلْ مَا تَرَكْتَ مِنْ قَدَمِكَ وَأَعِدِ الصَّلاَةَ وَأَمَرَ لَهُ بِخَمِيصَةٍ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو کی فضیلت اور وضو کے دوران پورے پاؤں تک اچھی طرح پانی پہنچانے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
علاء بن زیاد، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) میں سے ایک صاحب کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، صحابہ کرام (رض) کے پاس تشریف لائے۔ آپ نے غسل کیا ہوا تھا، لیکن آپ کے جسم کا کچھ حصہ خشک رہ گیا تھا جہاں تک پانی نہیں پہنچا تھا۔ ہم نے عرض کی : یارسول اللہ ! یہ حصہ خشک رہ گیا ہے، یہاں تک پانی نہیں پہنچا ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بال مبارک گھنے تھے، آپ نے اپنے (گیلے) بالوں کی نمی کے ذریعے اس حصے کو تر کرلیا۔

اس روایت کا ایک راوی عبدسلام بن صالح بصری ہے اور مستند نہیں ہے۔ دیگر ثقہ راویوں نے اسے اسحاق نامی راوی کے حوالے سے، علاء نامی راوی کے حوالے سے ” مرسل “ روایت کے طور پر نقل کیا ہے۔
379 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُوَيْدٍ عَنِ الْعَلاَءِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَرْضِىٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خَرَجَ عَلَيْهِمْ ذَاتَ يَوْمٍ وَقَدِ اغْتَسَلَ وَقَدْ بَقِيَتْ لُمْعَةٌ مِنْ جَسَدِهِ لَمْ يُصِبْهَا الْمَاءُ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذِهِ لُمْعَةٌ لَمْ يُصِبْهَا الْمَاءُ فَكَانَ لَهُ شَعْرٌ وَارِدٌ فَقَالَ بِشَعْرِهِ هَكَذَا عَلَى الْمَكَانِ قَبْلَهُ. عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ صَالِحٍ هَذَا بَصْرِىٌ لَيْسَ بِالْقَوِىِّ وَغَيْرُهُ مِنَ الثِّقَاتِ يَرْوِيهِ عَنْ إِسْحَاقَ عَنِ الْعَلاَءِ مُرْسَلاً.
tahqiq

তাহকীক: