মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

کتاب التاریخ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৫৩৭ টি

হাদীস নং: ৩৪৫৬৮
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٦٩) حضرت سالم (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن الحنفیہ سے عرض کیا لوگوں میں حضرت ابوبکر پہلے اسلام لانے والے ہیں ؟ فرمایا کہ نہیں۔
(۳۴۵۶۹) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ أَبِی مَالِکٍ الأَشْجَعِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، قَالَ : قُلْتُ لاِبْنِ الْحَنَفِیَّۃِ : أَبُو بَکْرٍ کَانَ أَوَّلُ الْقَوْمِ إِسْلاَمًا ؟ قَالَ : لاَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৬৯
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٧٠) حضرت مجاہد (رض) فرماتے ہیں کہ سب سے پہلے اسلام لانے والے سات خوش نصیب ہیں، رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، حضرت ابوبکر، حضرت بلال، حضرت خباب، حضرت صہیب، حضرت عمار اور حضرت عمار کی والدہ حضرت سمیہ (رض) حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تکلیف دینے سے ان کے چچا نے روکا ہوا تھا اور حضرت ابوبکر (رض) کو تکلیف دینے سے ان کی قوم والوں نے باقی تمام مسلمانوں کو کفار پکڑ لیتے اور لوہے کے طوق ان کے گلوں میں ڈال کر ان کو سورج کی تپش میں جھلسنے کے لیے ڈال دیتے یہاں تک کہ ان لوگوں نے اپنی پوری کوشش کرلی۔ پھر جو انھوں نے مانگا وہ ان کو دیا گیا پھر ان میں سے ہر ایک کے پاس ان کی قوم کے لوگ آئے چمڑے کا تھیلا لے کر جس میں پانی تھا، انھوں نے اس میں ڈال دیا اور پھر ان کے پہلوں سے پکڑ کر اٹھایا سوائے حضرت بلال (رض) کے جب شام ہوئی تو ابو جہل آیا اور اس نے حضرت سمیہ (رض) کو گالیاں دینا اور برا بھلا کہنا شروع کردیا اور ان کی شرم گاہ میں نیزہ مار کر شہید کردیا، یہ پہلی شہیدہ تھیں جو اسلام میں شہید ہوئیں سوائے حضرت بلال (رض) کے ان کو اللہ کی راہ میں خوب تکلیف (تذلیل) دی گئی یہاں تک کہ کفار بھی تنگ آ کر اکتا گئے، انھوں نے حضرت بلال (رض) کی گردن میں رسی ڈال دی اور پھر بچوں کو حکم دیا تو وہ ان کو لے کر مکہ کی گلیوں میں گھماتے اور حضرت بلال (رض) احد احد فرماتے جاتے۔
(۳۴۵۷۰) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : أَوَّلُ مَنْ أَظْہَرَ الإِسْلاَمَ سَبْعَۃٌ : رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَأَبُو بَکْرٍ ، وَبِلاَلٌ ، وَخَبَّابٌ ، وَصُہَیْبٌ ، وَعَمَّارٌ ، وَسُمَیَّۃُ أُمُّ عَمَّارٍ ، فَأَمَّا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَمَنَعَہُ عَمُّہُ ، وَأَمَّا أَبُو بَکْرٍ فَمَنَعَہُ قَوْمُہُ ، وَأُخِذَ الآخَرُونَ فَأُلْبِسُوا أَدْرَاعَ الْحَدِیدِ ، وَصَہَرُوہُمْ فِی الشَّمْسِ حَتَّی بَلَغَ الْجَہْدُ مِنْہُمْ کُلَّ مَبْلَغٍ ، فَأَعْطَوْہُمْ مَا سَأَلُوا ، فَجَائَ إِلَی کُلِّ رَجُلٍ مِنْہُمْ قَوْمَہُ بِأَنْطَاعِ الأَدَمِ فِیہَا الْمَائُ ، فَأَلْقَوْہُمْ فِیہَا ، ثُمَّ حَمَلُوہُ بِجَوَانِبِہِ ، إِلاَّ بِلاَلاً ، فَلَمَّا کَانَ الْعَشِیُّ جَائَ أَبُو جَہْلٍ ، فَجَعَلَ یَشْتُمُ سُمَیَّۃَ وَیَرْفُثُ ، ثُمَّ طَعَنَہَا فِی قُبُلِہَا ، فَہِیَ أَوَّلُ شَہِیدٍ اُسْتُشْہِدَ فِی الإِسْلاَمِ ، إِلاَّ بِلاَلا، فَإِنَّہُ ہَانَتْ عَلَیْہِ نَفْسُہُ فِی اللہِ حَتَّی مَلُّوا فَجَعَلُوا فِی عُنُقِہِ حَبْلاً ، ثُمَّ أَمَرُوا صِبْیَانَہُمْ ، فَاشْتَدُّوا بِہِ بَیْنَ أَخْشَبَیْ مَکَّۃَ ، وَجَعَلَ یَقُولُ : أَحَدٌ أَحَدٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৭০
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٧١) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ جو انھوں نے مانگا ان کو دیا سوائے حضرت خبیب (رض) کے وہ ان کی پشت کو گرم پتھر کے ساتھ لگاتے اور آپ کو اذیت دیتے یہاں تک کہ آپ (رض) کے خصیوں کا پانی ختم ہوگیا۔
(۳۴۵۷۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : أَعْطَوْہُمْ مَا سَأَلُوا ، إِلاَّ خَبَّابًا ، فَجَعَلُوا یُلَزِّقُونَ ظَہْرَہُ بِالرَّضْفِ حَتَّی ذَہَبَ مَائَ مَتْنَیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৭১
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٧٢) حضرت طارق بن شہاب (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت خباب (رض) مہاجرین میں سے تھے اور ان کو اللہ کی راہ میں بہت تکالیف دی گئیں۔
(۳۴۵۷۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ ، قَالَ : کَانَ خَبَّابٌ مِنَ الْمُہَاجِرِینَ ، وَکَانَ مِمَنْ یُعَذَّبُ فِی اللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৭২
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٧٣) حضرت کردوس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت خباب بن الارت چھٹے نمبر پر اسلام لانے والوں میں سے تھے آپ کیلئے اسلام کا چھٹا حصہ تھا۔
(۳۴۵۷۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فَضَیْلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ کُرْدُوسًا یَقُولُ ، أَلاَ إِنَّ خَبَّابَ بْنَ الأَرَتِّ أَسْلَمَ سَادِسَ سِتَّۃٍ ، کَانَ لَہُ سُدُسُ الإِسْلاَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৭৩
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٧٤) حضرت برائ (رض) فرماتے ہیں کہ غزوہ بدر کے دن مجھے اور حضرت ابن عمر (رض) کو حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے پیش کیا گیا آپ نے ہمیں چھوٹا سمجھا، پھر ہم دونوں غزوہ احد میں شریک ہوئے۔
(۳۴۵۷۴) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ : عُرِضْتُ أَنَا ، وَابْنُ عُمَرَ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ بَدْرٍ فَاسْتَصْغَرَنَا ، وَشَہِدْنَا یَوْمَ أُحُدٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৭৪
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٧٥) حضرت عاصم (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت صبیح نے ابو عثمان سے دریافت کیا کہ آپ نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زیارت کی تھی ؟ انھوں نے فرمایا : میں حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں مسلمان ہوگیا تھا اور تین دفعہ ان کو زکوۃ بھی ادا کی لیکن ان سے ملاقات نہ ہوسکی۔
(۳۴۵۷۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، قَالَ : سَأَلَ صُبَیْحٌ أَبَا عُثْمَانَ : رَأَیْتَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: أَسْلَمْتُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَأَدَّیْت إِلَیْہِ ثَلاَثَ صَدَقَاتٍ، وَلَمْ أَلْقَہُ۔ (ابن سعد ۹۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৭৫
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٧٦) حضرت سوید بن غفلہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہمارے پاس رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا صدقہ وصول کرنے والا آیا۔
(۳۴۵۷۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ ہِلاَلِ بْنِ خَبَّابٍ ، عَنْ مَیْسَرَۃَ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ سُوَیْد بْنِ غَفَلَۃَ ، قَالَ : أَتَانَا مُصَدِّقُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৭৬
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٧٧) حضرت طارق بن شہاب (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زیارت کی اور حضرات شیخین (رض) کے دور میں تینتیس اور تینتالیس غزوات اور سرایا میں شریک ہوا۔
(۳۴۵۷۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَغَزَوْت فِی خِلاَفَۃِ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ ثَلاَثًا وَثَلاَثِینَ ، أَوْ ثَلاَثًا وَأَرْبَعِینَ ، مَا بَیْنَ غَزْوَۃٍ إِلَی سَرِیَّۃٍ۔ (احمد ۳۱۴۔ طبرانی ۸۲۰۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৭৭
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٧٨) حضرت علی (رض) ارشاد فرماتے ہیں کہ میں پہلا شخص ہوں جس نے رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سب سے پہلے نماز ادا کی۔
(۳۴۵۷۸) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ حَبَّۃَ الْعُرَنِیِّ ، قَالَ سَمِعْتُ عَلِیًّا ، یَقُولُ : أَنَا أَوَّلُ مَنْ صَلَّی مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৭৮
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٧٩) حضرت عامر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے حضرت علی (رض) سے فرمایا : کیا آپ کو میری خلافت ناپسند ہے ؟ حضرت علی (رض) نے فرمایا کہ نہیں، حضرت ابوبکر (رض) نے فرمایا : اس معاملہ میں میں آپ سے پہلے ہوں۔
(۳۴۵۷۹) أَخْبَرَنَا حُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ التَّمِیمِیُّ ، حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : قَالَ أَبُو بَکْرٍ لِعَلِیٍّ : أَکَرِہْتَ إِمَارَتِی ؟ قَالَ : لاَ ، قَالَ أَبُو بَکْرٍ : إِنِّی کُنْتُ فِی ہَذَا الأَمْرِ قَبْلَک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৭৯
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٨٠) حضرت عمرو بن مرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن ابی اوفی (رض) سے سنا جو کہ بیعت رضوان والوں میں سے تھے۔
(۳۴۵۸۰) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَۃَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی أَوْفَی، وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৮০
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٨١) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے خود کو چھ میں سے چھٹا دیکھا، زمین پر ہمارے علاوہ کوئی اور مسلمان نہ تھا۔
(۳۴۵۸۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، حَدَّثَنَا أَبِی ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللہِ : لَقَدْ رَأَیْتُنِی سَادِسَ سِتَّۃٍ ، مَا عَلَی الأَرْضِ مُسْلِمٌ غَیْرُنَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৮১
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٨٢) حضرت ابو ثور الفھمی (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عبدالرحمن ابن عدیس (رض) جو بیعت رضوان میں شریک تھے ہمارے پاس تشریف لائے، اور منبر پر تشریف فرما ہوئے اور اللہ کی حمدو ثنا کی، پھر حضرت عثمان (رض) کا ذکر فرمایا : حضرت ابو ثور (رض) فرماتے ہیں کہ پھر ہم لوگ حضرت عثمان (رض) کے پاس حاضر ہوئے تو وہ اس وقت محصور تھے حضرت عثمان (رض) نے فرمایا میں چوتھے نمبر پر اسلام لانے والا ہوں۔
(۳۴۵۸۲) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنِ ابْنِ لَہِیعَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی یَزِیدُ بْنُ عَمْرٍو الْمَعَافِرِیُّ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا ثَوْرٍ الْفَہْمِیَّ ، یَقُولُ : قَدِمَ عَلَیْنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُدَیْسٍ الْبَلَوِیُّ ، وَکَانَ مِمَّنْ بَایَعَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ ، فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ فَحَمِدَ اللَّہَ ، وَأَثْنَی عَلَیْہِ ، ثُمَّ ذَکَرَ عُثْمَانَ ۔ قَالَ أَبُو ثَوْرٍ : فَدَخَلْنَا عَلَی عُثْمَانَ وَہُوَ مَحْصُورٌ ، فَقَالَ : إِنِّی لَرَابِعُ الإِسْلاَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৮২
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٨٣) حضرت ابو جحیفہ فرماتے ہیں کہ جب میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا تو آپ کے ہونٹ اور ٹھوڑی کے درمیان بال سفید تھے۔ حضرت ابو جحیفہ سے پوچھا گیا کہ اس وقت آپ کی عمر کتنی تھی ؟ انھوں نے فرمایا کہ میں تیروں کے پھل بناتا تھا۔
(۳۴۵۸۳) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی جُحَیْفَۃَ ، قَالَ : رَأَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہَذِہِ مِنْہُ بَیْضَائُ ، وَوَضَعَ زُہَیْرٌ یَدَہُ عَلَی عُنْفَقَتِہِ ، قِیلَ لأَبِی جُحَیْفَۃَ : مِثْلُ مَنْ أَنْتَ یَوْمَئِذٍ ؟ قَالَ : أُبْرِی النَّبْلَ وَأَرِیشُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৮৩
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٨٤) حضرت ابو اسحاق (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عبداللہ بن عتبہ (رض) اور ایک ہمدانی شخص کا ایک بات پر اختلاف ہوگیا کہ ہمدانی نے کہا کہ حضرت ابوبکر (رض) حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بڑے تھے، حضرت عبداللہ (رض) نے فرمایا کہ نہیں بلکہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابوبکر سے بڑے تھے حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات تریسٹھ سال کی عمر میں ہوئی۔ اور حضرت ابوبکر (رض) کی وفات تریسٹھ سال کی عمر میں ہوئی۔ حضرت عامر بن سعد البجلی (رض) نے فرمایا کہ میں تمہارے درمیان فیصلہ کرتا ہوں، مجھ سے حضرت جریر بن عبداللہ (رض) نے بیان کیا کہ وہ حضرت معاویہ (رض) کے پاس تھے، حضرت معاویہ (رض) نے فرمایا : حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات تریسٹھ سال کی عمر میں ہوئی حضرت ابوبکر (رض) کی وفات تریسٹھ سال کی عمر میں ہوئی اور حضرت عمر (رض) تریسٹھ سال کی عمر میں شہید ہوئے اور میری عمر آج ستاون سال ہے۔
(۳۴۵۸۴) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : تَمَارَی عَبْدُ اللہِ بْنُ عُتْبَۃَ وَرَجُلٌ مِنْ ہَمْدَانَ ، فَقَالَ الْہَمْدَانِیُّ : أَبُو بَکْرٍ أَکْبَرُ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَقَالَ عَبْدُ اللہِ : لاَ ، بَلْ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَکْبَرُ مِنْ أَبِی بَکْرٍ ، تُوُفِّیَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ ابْنُ ثَلاَثٍ وَسِتِّینَ ، وَتُوُفِّیَ أَبُو بَکْرٍ وَہُوَ ابْنُ ثَلاَثٍ وسِتِّینَ ، فَقَالَ عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ الْبَجَلِیُّ : أَنَا أَقْضِی بَیْنَکُمَا ، حَدَّثَنِی جَریرُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ؛ أَنَّہُ کَانَ عِنْدَ مُعَاوِیَۃَ ، فَقَالَ : تُوُفِّیَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ ابْنُ ثَلاَثٍ وَسِتِّینَ ، وَتُوُفِّیَ أَبُو بَکْرٍ وَہُوَ ابْنُ ثَلاَثٍ وسِتِّینَ ، وَقُتِلَ عُمَرُ وَہُوَ ابْنُ ثَلاَثٍ وَسِتِّینَ ، وَأَنَا ابْنُ سَبْعٍ وَخَمْسِینَ۔ (مسلم ۱۸۲۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৮৪
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٨٥) حضرت جعفر (رض) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی (رض) سات سال کی عمر میں اسلام لائے رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے وقت ان کی عمر ستائیس سال تھی اور حضرت علی (رض) ستاون سال کی عمر میں شہید ہوئے۔
(۳۴۵۸۵) حَدَّثَنَا شَیْخٌ لَنَا ، قَالَ : سَمِعْتُ جَعْفَرًا ، یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : أَسْلَمَ عَلِیٌّ وَہُوَ ابْنُ سَبْعٍ ، وَقُبِضَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ ابْنُ سَبْعٍ وَعِشْرِینَ ، وَقُتِلَ عَلِیٌّ وَہُوَ ابْنُ سَبْعٍ وَخَمْسِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৮৫
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٨٦) حضرت عامر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس (رض) سے دریافت کیا کہ سب سے پہلے کون مسلمان ہوا تھا ؟ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا : کیا آپ نے حضرت حسان بن ثابت (رض) کے اشعار نہیں سنے۔ (ترجمہ) جب تم کسی بااعتماد بھائی کا ذکر کرنا چاہو تو حضرت ابوبکر اور ان کے کارناموں کا ذکر کرو۔ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد تمام مخلوق میں بہتر، متقی، عدل کرنے والے وعدہ پورا کرنے والے ہیں۔ مقام و مرتبہ کے اعتبار سے دوسرے اور رسولوں کی تصدیق میں پہلے ہیں۔
(۳۴۵۸۶) حَدَّثَنَا شَیْخٌ لَنَا ، قَالَ : حدَّثَنَا مُجَالِدٌ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، أَوْ سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ : أَیُّ النَّاسِ کَانَ أَوَّلَ إسْلاَمًا ؟ فَقَالَ : أَمَا سَمِعْتَ قَوْلَ حَسَّانِ بْنِ ثَابِتٍ :

إِذَا تَذَکَّرْت شَجْوًا مِنْ أَخِی ثِقَۃٍ

خَیْرَ الْبَرِّیَّۃِ أَتْقَاہَا وَأَعْدَلَہَا

وَالثَّانِیَ التَّالِیَ الْمَحْمُودَ مَشْہَدُہُ



فَاذْکُرْ أَخَاک أَبَا بَکْرٍ بِمَا فَعَلاَ

إِلا النَّبِیُّ وَأَوْفَاہَا بِمَا حَمَلاَ

وَأَوَّلَ النَّاسِ مِنْہُمْ صَدَّقَ الرُّسُلاَ

(حاکم ۶۴۔ ابن عساکر ۳۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৮৬
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٨٧) حضرت عبداللہ بن حکیم (رض) فرماتے ہیں کہ ہمارے سامنے رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مکتوب گرامی پڑھا گیا میں اس وقت نوجوان تھا، اس میں تحریر تھا کہ : مردار کی کھال اور گوشت سے نفع مت اٹھاؤ۔
(۳۴۵۸۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی لَیْلَی یُحَدِّثُ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُکَیْمٍ ، قَالَ : قُرِئَ عَلَیْنَا کِتَابُ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَنَا غُلاَمٌ شَابٌّ : لاَ تَنْتَفِعُوا مِنَ الْمَیْتَۃِ بِإِہَابٍ ، وَلاَ عَصَبٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৪৫৮৭
کتاب التاریخ
পরিচ্ছেদঃ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں شام کی طرف لشکر کی روانگی
(٣٤٥٨٨) حضرت عون بن ابی جحیفہ (رض) اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمارے پاس زکوۃ وصول کرنے والا بھیجا، انھوں نے ہمارے مالد اروں سے صدقہ وصول کر کے ہمارے فقراء میں تقسیم کردیا، میں اس وقت یتیم لڑکا تھا اور میرے پاس مال نہیں تھا، انھوں نے مجھے بھی ایک جوان اونٹنی دی۔
(۳۴۵۸۸) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِی جُحَیْفَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : بَعَثَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِینَا مُصَدِّقًا ، فَأَخَذَ الصَّدَقَۃَ مِنْ أَغْنِیَائِنَا ، فَرَدَّہَا فِی فُقَرَائِنَا ، فَکُنْتُ غُلاَمًا یَتِیمًا لاَ مَالَ لِی ، فَأَعْطَانِی قَلُوصًا۔
tahqiq

তাহকীক: