মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے) - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৮৭ টি
হাদীস নং: ৩৭২৪১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ لونڈی جب زنا کرے تو آقا کا اس کو کو ڑے مارنے کا بیان
(٣٧٢٤٢) حضرت ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کرے تو آدمی کو (مالک کو) چاہیے کہ اس کو ڑے لگائے لیکن اس کو گناہ پر عار نہ دلائے، پھر اگر لونڈی دوبارہ یہ گناہ کرے تو آدمی کو چاہیے کہ اس کو کوڑے لگائے، پھر اگر وہ لونڈی دوبارہ اس گناہ کا ارتکاب کرے تو مالک اس کو بیچ ڈالے اگرچہ بالوں کی ایک رسی کے عوض ہی کیوں نہ ہو۔
(۳۷۲۴۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ بْنِ مُوسَی ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِذَا زَنَتْ أَمَۃُ أَحَدِکُمْ فَلْیَجْلِدْہَا ، وَلاَ یُثَرِّبْ عَلَیْہَا ، فَإِنْ عَادَتْ فَلْیَجْلِدْہَا ، فَإِنْ عَادَتْ فَلْیَبِعْہَا ، وَلَوْ بِضَفِیرٍ مِنْ شَعْرٍ۔ (نسائی ۷۲۴۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৪২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ لونڈی جب زنا کرے تو آقا کا اس کو کو ڑے مارنے کا بیان
(٣٧٢٤٣) حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب لونڈی زنا کرے تو اس کو کوڑے لگاؤ، پھر اگر دوبارہ اس گناہ کا ارتکاب کرے تو پھر اس کو کوڑے لگاؤ، پھر اگر دوبارہ اس گناہ کا ارتکاب کرے تو پھر اس کو کوڑے لگاؤ، پھر اگر اس کے بعد بھی اس گناہ کا ارتکاب کرے تو اس کو کوڑے لگاؤ پھر اس کو بیچ دو اگرچہ ایک رسی کے عوض ہی کیوں نہ ہو۔
(۳۷۲۴۳) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَنْ لَیْثِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ أَبِی فَرْوَۃَ ، عَنْ عُرْوَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إذَا زَنَتِ الأَمَۃُ فَاجْلِدُوہَا ، فَإِنْ عَادَتْ فَاجْلِدُوہَا ، فَإِنْ عَادَتْ فَاجْلِدُوہَا ، فَإِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوہَا ، ثُمَّ بِیعُوہَا وَلَوْ بِضَفِیرٍ ۔ وَالضَّفِیرُ الْحَبْلُ۔ (احمد ۶۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৪৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ لونڈی جب زنا کرے تو آقا کا اس کو کو ڑے مارنے کا بیان
(٣٧٢٤٤) حضرت عباد بن تمیم اپنے چچا سے، جو کہ بدری تھے، روایت کرتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب لونڈی زنا کرے تو اس کو کوڑے مارو پھر اگر زنا کرے تو اس کو کوڑے مارو پھر اگر زنا کرے تو اس کو کوڑے مارو، پھر اس کو بیچ دو اگرچہ ایک رسی کے عوض کیوں نہ ہو۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : لونڈی کا مالک ، لونڈی کو کوڑے نہیں لگائے گا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : لونڈی کا مالک ، لونڈی کو کوڑے نہیں لگائے گا۔
(۳۷۲۴۴) حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِی أُوَیْسٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ ، عَنْ عَمِّہِ ، وَکَانَ بَدْرِیًّا ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِذَا زَنَتِ الأَمَۃُ فَاجْلِدُوہَا ، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوہَا ، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوہَا ، ثُمَّ بِیعُوہَا وَلَوْ بِضَفِیرٍ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یَجْلِدْہَا سَیِّدُہَا۔ (نسائی ۷۲۳۸۔ دارقطنی ۱۹۷)
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یَجْلِدْہَا سَیِّدُہَا۔ (نسائی ۷۲۳۸۔ دارقطنی ۱۹۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৪৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جب پانی دو قُلّے تک پہنچ جائے (تو اس کی طہارت اور نجاست کا بیان)
(٣٧٢٤٥) حضرت ابو سعید خدری روایت کرتے ہیں کہ کسی نے عرض کیا، یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا ہم بیر بضاعہ سے وضو کرسکتے ہیں، حالانکہ وہ ایسا کنواں ہے کہ اس میں حیض (کے کپڑے) ، کُتوں کا گوشت اور گندگی ڈالی جاتی ہے ؟ تو نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : پانی پاک ہوتا ہے اس کو کوئی چیز نجس نہیں کرتی۔
(۳۷۲۴۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ کَثِیرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ؛ قِیلَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَنَتَوَضَّأُ مِنْ بِئْرِ بُضَاعَۃَ ، وَہِیَ بِئْرٌ یُلْقَی فِیہَا الْحِیَضُ وَلُحُومُ الْکِلاَبِ وَالنَّتِنُ ؟ فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْمَائُ طَہُورٌ ، لاَ یُنَجِّسُہُ شَیْئٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৪৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جب پانی دو قُلّے تک پہنچ جائے (تو اس کی طہارت اور نجاست کا بیان)
(٣٧٢٤٦) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج مطہرات میں سے کسی نے ٹب میں غسل فرمایا، پھر نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس پانی سے غسل یا وضو کرنا چاہتے تھے، تو زوجہ مطہرہ نے کہا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں جُنبی تھی، تو آپ نے ارشاد فرمایا : پانی جُنبی نہیں ہوتا۔
(۳۷۲۴۶) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : اغْتَسَلَ بَعْضُ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی جَفْنَۃٍ ، فَجَائَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِیَغْتَسِلَ مِنْہَا ، أَوْ لِیَتَوَضَّأَ ، فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إِنِّی کُنْتُ جُنُبًا ، قَالَ : إِنَّ الْمَائَ لاَ یُجْنِبُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৪৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جب پانی دو قُلّے تک پہنچ جائے (تو اس کی طہارت اور نجاست کا بیان)
(٣٧٢٤٧) حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب پانی دو قُلَّہ کی مقدار کو پہنچ جائے تو یہ نجس کو متحمل نہیں ہوتا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : پانی نجس ہوجاتا ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : پانی نجس ہوجاتا ہے۔
(۳۷۲۴۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ کَثِیرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَیْرِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِذَا کَانَ الْمَائُ قُلَّتَیْنِ لَمْ یَحْمِلْ نَجَسًا۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یَنْجُسُ الْمَائُ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یَنْجُسُ الْمَائُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৪৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مکروہ اوقات میں نیند سے بیدا ر ہونے والے شخص کے نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٢٤٨) حضرت انس سے روایت ہے کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس شخص کو نماز پڑھنا بھول جائے یا وہ نماز کے وقت سویا رہ جائے تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ جب اس آدمی کو نماز یاد آئے تو یہ نماز پڑھ لے۔
(۳۷۲۴۸) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ أَیُّوبَ أَبِی الْعَلاَئِ ، حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ نَسِیَ صَلاَۃً ، أَوْ نَامَ عْنہَا فَکَفَّارَتُہُ أَنْ یُصَلِّیَہَا إِذَا ذَکَرَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৪৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مکروہ اوقات میں نیند سے بیدا ر ہونے والے شخص کے نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٢٤٩) حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ ہم نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حدیبیہ سے آ رہے تھے صحابہ بیان کرتے ہیں کہ وہ ایک ریت کے ٹیلے پر اترے، ابن مسعود کہتے ہیں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کون ہماری حفاظت کرے گا ؟ راوی کہتے ہیں کہ حضرت بلال نے کہا : میں کروں گا ! تو نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھر تو ہم سوتے ہیں راوی کہتے ہیں کہ سب لوگ سوئے رہے یہاں تک کہ سورج طلوع ہوگیا، راوی کہتے ہیں : چند لوگ بیدار ہوگئے ، جن میں فلاں ، فلاں تھے اور انہی میں عمر بن خطاب بھی تھے ، کہتے ہیں کہ پھر ہم نے کہا : باتیں کرو، راوی کہتے ہیں کہ پھر نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی بیدار ہوگئے اور آپ نے فرمایا : تم جیسے کرتے تھے ویسے ہی کرو، راوی کہتے ہیں کہ پھر ہم نے کیا (یعنی نماز پڑھی) راوی کہتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کوئی نماز بھول جائے یا سویا رہے تو وہ ایسے ہی کرے۔
(۳۷۲۴۹) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَن بْنَ أَبِی عَلْقَمَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ مَسْعُودٍ ، قَالَ : أَقْبَلْنَا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنَ الْحُدَیْبِیَۃِ فَذَکَرُوا أَنَّہُمْ نَزَلُوا دَہَاسًا مِنَ الأَرْضِ ، یَعْنِی بِالدَّہَاسِ الرَّمْلَ ، قَالَ : فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ یَکْلَؤُنَا ؟ قَالَ : فَقَالَ بِلاَلٌ : أَنَا ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِذًا نَنَامُ ، قَالَ : فَنَامُوا حَتَّی طَلَعَتِ الشَّمْسُ ، قَالَ: فَاسْتَیْقَظَ أُنَاسٌ ، فِیہِمْ فُلاَنٌ وَفُلاَنٌ وَفِیہِمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ، قَالَ : فَقُلْنَا : اِہْضِبُوا ، یَعْنِی تَکَلَّمُوا ، قَالَ : فَاسْتَیْقَظَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : افْعَلُوا کَمَا کُنْتُمْ تَفْعَلُونَ ، قَالَ : فَفَعَلْنَا ، قَالَ : فَقَالَ : کَذَلِکَ لِمَنْ نَامَ ، أَوْ نَسِیَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৪৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مکروہ اوقات میں نیند سے بیدا ر ہونے والے شخص کے نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٢٥٠) حضرت عون بن ابی حجیفہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کو ارشاد فرمایا جو آپ کے ساتھ طلوع شمس تک سوئے رہے تھے، فرمایا : تم لوگ مردہ تھے پس اللہ نے تمہاری طرف تمہاری ارواح کو لوٹا دیا ہے، پس جو کوئی نماز کے وقت میں سویا رہ جائے یا نماز کو بھول جائے تو جب اس کو یہ نماز یاد آئے یا یہ جب نیند سے بیدار ہو تو نماز کو ادا کرے۔
(۳۷۲۵۰) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِی جُحَیْفَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِلَّذِینَ نَامُوا مَعَہُ حَتَّی طَلَعَتِ الشَّمْسُ ، فَقَالَ : إِنَّکُمْ کُنْتُمْ أَمْوَاتًا فَرَدَّ اللَّہُ إِلَیْکُمْ أَرْوَاحَکُمْ ، فَمَنْ نَامَ عَنْ صَلاَۃٍ ، أَوْ نَسِیَ صَلاَۃً ، فَلْیُصَلِّہَا إِذَا ذَکَرَہَا ، وَإِذَا اسْتَیْقَظَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৫০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مکروہ اوقات میں نیند سے بیدا ر ہونے والے شخص کے نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٢٥١) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ ہم نے ایک رات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ پڑاؤ ڈالا تو ہم سورج کی شعائیں پڑنے پر بیدار ہوئے تو نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم میں سے ہر ایک اپنے کجاوہ کے سرے کو پکڑ لے پھر اس جگہ سے ہٹ جائے، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی منگوا کر وضو فرمایا اور دو سجدے ادا کئے پھر نماز کی اقامت کہی گئی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پڑھائی۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب آدمی طلوع آفتاب یا غروب آفتاب کے وقت بیدار ہو اور (اسی وقت) نماز پڑھے تو یہ اس کو کفایت نہیں کرے گی۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب آدمی طلوع آفتاب یا غروب آفتاب کے وقت بیدار ہو اور (اسی وقت) نماز پڑھے تو یہ اس کو کفایت نہیں کرے گی۔
(۳۷۲۵۱) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِی إِسْمَاعِیلَ ، عَنْ أَبِی حَازِمٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : عَرَّسْنَا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَیْلَۃٍ ، فَلَمْ نَسْتَیْقِظْ حَتَّی آذَتْنَا الشَّمْسُ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لِیَأْخُذْ کُلُّ رَجُلٍ مِنْکُمْ بِرَأْسِ رَاحِلَتِہِ ، ثُمَّ یَتَنَحَّ عَنْ ہَذَا الْمَنْزِلِ ، ثُمَّ دَعَا بِالْمَائِ فَتَوَضَّأَ ، فَسَجَدَ سَجْدَتَیْنِ ، ثُمَّ أُقِیمَتِ الصَّلاَۃُ فَصَلَّی۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یُجْزِئُہُ أَنْ یُصَلِّیَ إِذَا اسْتَیْقَظَ عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ ، أَوْ عِنْدَ غُرُوبِہَا۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یُجْزِئُہُ أَنْ یُصَلِّیَ إِذَا اسْتَیْقَظَ عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ ، أَوْ عِنْدَ غُرُوبِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৫১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ پگڑی پر مسح کرنے کا بیان
(٣٧٢٥٢) حضرت بلال سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے موزوں اور پگڑی پر مسح فرمایا۔
(۳۷۲۵۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَۃَ ، عَنْ بِلاَلٍ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَسَحَ عَلَی الْخُفَّیْنِ وَالْخِمَارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৫২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ پگڑی پر مسح کرنے کا بیان
(٣٧٢٥٣) زید بن صوحان کے آزاد کردہ غلام حضرت ابی مسلم روایت کرتے ہیں کہ میں حضرت سلمان کے ساتھ تھا کہ انھوں نے ایک آدمی کو دیکھا جو وضو کرنے کے لیے اپنے موزوں کو اتار رہا تھا ، حضرت سلمان نے اس آدمی کو کہا : تم اپنے موزوں پر مسح کرو، اور اپنی اوڑھنی (پگڑی وغیرہ) پر مسح کرو اور اپنی پیشانی پر مسح کرو، کیونکہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو موزوں اور اوڑھنی (پگڑی وغیرہ) پر مسح کرتے دیکھا ہے۔
(۳۷۲۵۳) حَدَّثَنَا یُونُسُ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی الْفُرَاتِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَبِی شُرَیْحٍ ، عَنْ أَبِی مُسْلِمٍ مَوْلَی زَیْدِ بْنِ صُوحَانَ ، قَالَ : کُنْتُ مَعَ سَلْمَانَ فَرَأَی رَجُلاً یَنْزِعُ خُفَّیْہِ لِلْوُضُوئِ ، فَقَالَ لَہُ سَلْمَانُ : امْسَحْ عَلَی خُفَّیْک وَعَلَی خِمَارِکَ ، وَامْسَحْ بِنَاصِیَتِکَ ، فَإِنِّی رَأَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَمْسَحُ عَلَی الْخُفَّیْنِ وَالْخِمَارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৫৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ پگڑی پر مسح کرنے کا بیان
(٣٧٢٥٤) حضرت ابن مغیرہ بن شعبہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے سر کے اگلے حصہ پر اور موزوں پر مسح فرمایا، اور آپ نے اپنا ہاتھ عمامہ پر رکھا اور عمامہ پر مسح کیا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : پیشانی اور عمامہ پر مسح درست نہیں ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : پیشانی اور عمامہ پر مسح درست نہیں ہے۔
(۳۷۲۵۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، عَنِ التَّیْمِیِّ ، عَنْ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؛ أَنَّہُ مَسَحَ مُقَدَّمَ رَأْسِہِ ، وَعَلَی الْخُفَّیْنِ ، وَوَضَعَ یَدَہُ عَلَی الْعِمَامَۃِ ، وَمَسَحَ عَلَی الْعِمَامَۃِ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یجزِئُ الْمَسْحُ عَلَیْہِِمَا۔
- وذُکِرَ أَنَّ أبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یجزِئُ الْمَسْحُ عَلَیْہِِمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৫৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ غلطی سے پانچویں رکعت کی زیادتی کا بیان
(٣٧٢٥٥) حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک نماز پڑھائی اور اس میں آپ نے کمی یا زیادتی کردی، پس جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیر کر قوم کی طرف اپنا رُخ مبارک کیا تو لوگوں نے عرض کیا، یار سول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، نماز میں کوئی نئی چیز درپیش ہوئی ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کار ہوا ؟ لوگوں نے کہا، آپ نے اس طرح (کمی یا زیادتی کے ساتھ) نماز پڑھائی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے پاؤں موڑے اور دو سجدے فرمائے، پھر آپ نے سلام پھیر کر قوم کی طرف رُخ مبارک کیا اور فرمایا۔ اگر نماز میں کچھ نئی چیز واقع ہوتی تو میں تمہیں اس کی خبر دیتا، لیکن میں ایک بندہ ہوں، تمہاری طرح میں بھی بھول جاتا ہوں، پس جب میں بھول جاؤں تو تم مجھے یاد دلاؤ، اور جب تم میں سے کسی کو اپنی نماز میں شک ہو تو اسے درست بات کی طرف تحری کرنی چاہیے۔ پھر اس تحری پر نماز کو مکمل کرے۔ پس جب سلام پھیر دے تو دو سجدے کرے۔
(۳۷۲۵۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : صَلَّی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَلاَۃً فَزَادَ ، أَوْ نَقَصَ ، فَلَمَّا سَلَّمَ وَأَقْبَلَ عَلَی الْقَوْمِ بِوَجْہِہِ ، قَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، حَدَثَ فِی الصَّلاَۃِ شَیْئٌ ؟ قَالَ : وَمَا ذَاکَ ؟ قَالُوا : صَلَّیْت کَذَا وَکَذَا ، فَثَنَی رِجْلَہُ فَسَجَدَ سَجْدَتَیْنِ ، ثُمَّ سَلَّمَ وَأَقْبَلَ عَلَی الْقَوْمِ بِوَجْہِہِ ، فَقَالَ : إِنَّہُ لَوْ حَدَثَ فِی الصَّلاَۃِ شَیْئٌ أَنْبَأْتُکُمْ بِہِ ، وَلَکِنِّی بَشَرٌ أَنْسَی کَمَا تَنْسَوْنَ ، فَإِذَا نَسِیتُ فَذَکِّرُونِی ، وَإِذَا شَکَّ أَحَدُکُمْ فِی صَلاَتِہِ فَلْیَتَحَرَّ الصَّوَابَ فَلْیُتِمَّ عَلَیْہِ ، فَإِذَا سَلَّمَ سَجَدَ سَجْدَتَیْنِ۔ (بخاری ۴۰۴۔ مسلم ۴۰۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৫৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ غلطی سے پانچویں رکعت کی زیادتی کا بیان
(٣٧٢٥٦) حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مرتبہ ظہر کی پانچ رکعات پڑھا دیں، آپ سے عرض کیا گیا کہ آپ نے پانچ رکعات پڑھی ہیں ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام کے بعد دو سجدے کیے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اگر چوتھی رکعت میں قعدہ میں نہ بیٹھے تو نماز کا اعادہ کرے گا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اگر چوتھی رکعت میں قعدہ میں نہ بیٹھے تو نماز کا اعادہ کرے گا۔
(۳۷۲۵۶) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؛ أَنَّہُ صَلَّی الظُّہْرَ خَمْسًا ، فَقِیلَ لَہُ : إِنَّک صَلَّیْتَ خَمْسًا ؟ فَسَجَدَ سَجْدَتَیْنِ بَعْدَ مَا سَلَّمَ۔
- وذُکِرَ أنَّ أبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِذَا لَمْ یَجْلِس فِی الرَّابِعۃِ أَعَاَد الصَّلاَۃ۔
- وذُکِرَ أنَّ أبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِذَا لَمْ یَجْلِس فِی الرَّابِعۃِ أَعَاَد الصَّلاَۃ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৫৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جو محرم بوجہ عذر کے پائجامہ پہنے اور اس پر دَمْ کے وجوب کا بیان
(٣٧٢٥٧) حضرت ابن عباس کہتے ہیں کہ میں نے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے ہوئے سُنا ہے کہ جب مُحرِم لنگی نہ پائے تو وہ پائجامہ پہن لے اور جب مُحرِم کو جوتے نہ ملیں تو وہ موزے پہن لے۔
(۳۷۲۵۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو؛ سَمِعَ جَابِرًا، یَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، یَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، یَقُولُ : إِذَا لَمْ یَجِدَ الْمُحْرِمُ إِزَارًا ، فَلْیَلْبَسْ سَرَاوِیلَ ، وَإِذَا لَمْ یَجِدْ نَعْلَیْنِ ، فَلْیَلْبَسْ خُفَّیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৫৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جو محرم بوجہ عذر کے پائجامہ پہنے اور اس پر دَمْ کے وجوب کا بیان
(٣٧٢٥٨) حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس کو جوتے نہ ملیں وہ موزے پہن لے اور جس کو لنگی نہ ملے وہ پائجامہ پہن لے۔
(۳۷۲۵۸) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ زُہَیْرٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ لَمْ یَجِدْ نَعْلَیْنِ فَلْیَلْبَسْ خُفَّیْنِ ، وَمَنْ لَمْ یَجِدْ إِزَارًا فَلْیَلْبَسْ سَرَاوِیلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৫৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جو محرم بوجہ عذر کے پائجامہ پہنے اور اس پر دَمْ کے وجوب کا بیان
(٣٧٢٥٩) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) : مُحرِم کیا پہنے ؟ یا پوچھا : مُحرِم کیا چھوڑے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مُحرِم قمیص، پائجامہ ، عمامہ اور موزے نہیں پہنے گا۔ ہاں اگر جوتے نہ ملیں، تو جس کو جوتے نہ ملیں وہ ٹخنوں سے نیچے (کاٹ کر) موزے پہن لے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : ایسا نہیں کرے گا۔ اگر ایسا کیا تو مُحرِم پر دم لازم ہوگا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : ایسا نہیں کرے گا۔ اگر ایسا کیا تو مُحرِم پر دم لازم ہوگا۔
(۳۷۲۵۹) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُولَ اللہِ ، مَا یَلْبَسُ الْمُحْرِمُ ؟ أَوْ مَا یَتْرُکُ الْمُحْرِمُ ؟ قَالَ : لاَ یَلْبَسُ الْقَمِیصَ ، وَلاَ السَّرَاوِیلَ ، وَلاَ الْعِمَامَۃَ ، وَلاَ الْخُفَّیْنِ ، إِلاَّ أَنْ لاَ یَجِدَ نَعْلَیْنِ ، فَمَنْ لَمْ یَجِدَ نَعْلَیْنِ ، فَلْیَلْبَسْہُمَا أَسْفَلَ مِنَ الْکَعْبَیْنِ۔
- وذُکِرَ أنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یَفْعَلُ ، فَإِن فَعَلَ فَعَلَیْہِ دَمٌ۔
- وذُکِرَ أنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یَفْعَلُ ، فَإِن فَعَلَ فَعَلَیْہِ دَمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৫৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ سفر میں دو نمازوں کو جمع کرنے کا بیان
(٣٧٢٦٠) حضرت جابر بن زید، ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا : میں نے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ آٹھ (رکعات) اکٹھی اور سات (رکعات) اکٹھی نماز پڑھی ہے۔ راوی کہتے ہیں : میں نے کہا ! اے ابو الشعشائ ! میرے خیال میں انھوں نے ظہر کو مؤخر اور عصر کو مقدم کر کے پڑھا (تو آٹھ رکعات اکٹھی ہوگئیں) اور مغرب کو مؤخر اور عشاء کو جلدی کر کے پڑھا (تو سات رکعات اکٹھی ہوگئیں) تو انھوں نے فرمایا : میرا بھی یہی خیال ہے۔
(۳۷۲۶۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : صَلَّیْتُ مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثَمَانِیًا جَمِیعًا ، وَسَبْعًا جَمِیعًا ، قَالَ : قُلْتُ : یَا أَبَا الشَّعْثَائِ ، أَظُنُّہُ أَخَّرَ الظُّہْرَ وَعَجَّلَ الْعَصْرَ ، وَأَخَّرَ الْمَغْرِبَ وَعَجَّلَ الْعِشَائَ ، قَالَ : وَأَنَا أَظُنُّ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭২৬০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ سفر میں دو نمازوں کو جمع کرنے کا بیان
(٣٧٢٦١) حضرت سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سفر کرنا ہوتا تو آپ مغرب اور عشاء کو جمع فرما لیتے۔
(۳۷۲۶۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا جَدَّ بِہِ السَّیْرُ جَمَعَ بَیْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ۔
তাহকীক: