মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩১১ টি
হাদীস নং: ৩৫৭১১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٧١٢) حضرت خیثمہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : لوگوں کو ان کی خواب گاہوں کے پاس دیکھو۔ پس جب تم کسی بندے کو بہترین حالت پر مرتے دیکھو تو اس کے لیے خیر کی امید رکھو اور جب تم کسی بندے کو بدترین حالت میں مرتے دیکھو تو پھر تم اس پر خوف کرو۔ کیونکہ جب بدبخت ہوتا ہے ۔۔۔ تو اگرچہ اس کے بعض اعمال لوگوں کو متعجب کرتے ہیں ۔۔۔ تو اس کے لیے ایک شیطان مقرر کردیا جاتا ہے وہ اس کو بہکاتا ہے اور ہلاکت میں ڈال دیتا ہے یہاں تک کہ وہ بدبختی اس کو پالیتی ہے جو اس کا مقدر ہوتی ہے اور جب بندہ خوش بخت ہوتا ہے ۔۔۔ اگرچہ اس کے بعض اعمال لوگوں کو ناپسند ہوتے ہیں ۔۔۔ اس کے لیے ایک فرشتہ مقرر کردیا جاتا ہے جو اس کی راہنمائی کرتا ہے اور راہ راست پر لگاتا ہے۔ یہاں تک کہ اس کو مقدر کی سعادت پالیتی ہے۔
(۳۵۷۱۲) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : انْظُرُوا النَّاسَ عِنْدَ مَضَاجِعِہِمْ ، فَإِذَا رَأَیْتُمَ الْعَبْدَ یَمُوتُ عَلَی خَیْرِ مَا تَرَوْنَہُ فَارْجُوَا لَہُ الْخَیْرَ ، وَإِذَا رَأَیْتُمُوہُ یَمُوتُ عَلَی شَرِّ مَا تَرَوْنَہُ فَخَافُوا عَلَیْہِ ، فَإِنَّ الْعَبْدَ إذَا کَانَ شَقِیًّا وَإِنْ أَعْجَبَ النَّاسَ بَعْضُ عَمَلِہِ قُیِّضَ لَہُ شَیْطَانٌ فَأَرْدَاہُ وَأَہْلَکَہُ حَتَّی یُدْرِکَہُ الشَّقَائُ الَّذِی کُتِبَ عَلَیْہِ ، وَإِذَا کَانَ سَعِیدًا وَإِنْ کَانَ النَّاسُ یَکْرَہُونَ بَعْضَ عَمَلِہِ قُیِّضَ لَہُ مَلَکٌ فَأَرْشَدَہُ وَسَدَّدَہُ حَتَّی تُدْرِکَہُ السَّعَادَۃُ الَّتِی کُتِبَتْ لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭১২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٧١٣) حضرت ابوالاحوص سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : خیر کی عادت بناؤ۔ کیونکہ عادت میں بہتری ہے۔
(۳۵۷۱۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عُمَارَۃَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : تَعَوَّدُوا الْخَیْرَ فَإِنَّمَا الْخَیْرُ فِی الْعَادَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭১৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٧١٤) حضرت اسود سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : نفس اچھا ہو یا برا ہو۔ بہرحال موت اس کے لیے زندگی سے بہتر ہے۔ اگر نفس نیک ہو تو ارشاد خداوندی ہے : { وَمَا عِنْدَ اللہِ خَیْرٌ لِلأَبْرَارِ } اور اگر نفس برا ہو تو ارشاد خداوندی ہے : { وَلاَ یَحْسَبَنَّ الَّذِینَ کَفَرُوا أَنَمَّا نُمْلِی لَہُمْ خَیْرٌ لأَنْفُسِہِمْ إنَّمَا نُمْلِی لَہُمْ لِیَزْدَادُوا إِثْمًا وَلَہُمْ عَذَابٌ مُہِینٌ}۔
(۳۵۷۱۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : مَا مِنْ نَفْسٍ بَرَّۃٍ ، وَلاَ فَاجِرَۃٍ إِلاَّ وَإِنَّ الْمَوْتَ خَیْرٌ لَہَا مِنَ الْحَیَاۃِ ، لَئِنْ کَانَ بَرًّا لَقَدْ قَالَ اللَّہُ : {وَمَا عِنْدَ اللہِ خَیْرٌ لِلأَبْرَارِ} وَلَئِنْ کَانَ فَاجِرًا لَقَدْ قَالَ اللَّہُ : {وَلاَ یَحْسَبَنَّ الَّذِینَ کَفَرُوا أَنَمَّا نُمْلِی لَہُمْ خَیْرٌ لأَنْفُسِہِمْ إنَّمَا نُمْلِی لَہُمْ لِیَزْدَادُوا إِثْمًا وَلَہُمْ عَذَابٌ مُہِینٌ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭১৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٧١٥) حضرت ابوکنف سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے خواب دیکھا۔ چنانچہ اس نے وہ خواب حضرت ابن مسعود (رض) کو بیان کرنا شروع کیا ۔۔۔ وہ آدمی موٹا تھا ۔۔۔ حضرت ابن مسعود (رض) نے فرمایا : میں اس بات کو ناپسند کرتا ہوں کہ قاری موٹا ہو ۔۔۔ راوی اعمش کہتے ہیں ۔۔۔ میں نے یہ روایت حضرت ابراہیم سے ذکر کی تو انھوں نے فرمایا : موٹا آدمی قرآن کو بھلا دیتا ہے۔
(۳۵۷۱۵) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی کَنَفٍ ، أَنَّ رَجُلاً رَأَی رُؤْیَا فَجَعَلَ یَقُصُّہَا عَلَی ابْنِ مَسْعُودٍ وَہُوَ سَمِینٌ ، فَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ : إنِّی لأَکْرَہُ أَنْ یَکُونَ الْقَارِئُ سَمِینًا ، قَالَ الأَعْمَشُ : فَذَکَرْت ذَلِکَ لإِبْرَاہِیمَ ، فَقَالَ : سَمِینٌ نَسِیٌّ لِلْقُرْآنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭১৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٧١٦) حضرت ابوالاحوص سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : ہر خوشی کے ساتھ غم ہوتا ہے۔
(۳۵۷۱۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ سُفْیَانَ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ، قَالَ: قَالَ عَبْدُاللہِ: مَعَ کُلِّ فَرْحَۃٍ تَرْحَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭১৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٧١٧) حضرت مسروق سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ کے پاس کوئی مشروب لایا گیا تو آپ (رض) نے فرمایا : یہ مشروب علقمہ کو دے دو ۔ علقمہ نے کہا : میں روزے سے ہوں۔ پھر آپ (رض) نے فرمایا : یہ مشروب اسود کو دے دو ۔ اسود نے کہا میں روزے سے ہوں۔ یہاں تک کہ سب لوگوں کے پاس سے وہ مشروب ہو آیا پھر آپ نے خود وہ مشروب پکڑا اور اس کو نوش فرمایا پھر یہ آیت پڑھی : { یَخَافُونَ یَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِیہِ الْقُلُوبُ وَالأَبْصَارُ }
(۳۵۷۱۷) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی الضُّحَی ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، قَالَ: أُتِیَ عَبْدُ اللہِ بِشَرَابٍ، فَقَالَ : أَعْطِہِ عَلْقَمَۃَ ، قَالَ : إنِّی صَائِمٌ ، ثُمَّ قَالَ : أعْطِہ الأَسْوَدَ ، فَقَالَ : إنِّی صَائِمٌ ، حَتَّی مَرَّ بِکُلِّہِمْ ، ثُمَّ أَخَذَہُ فَشَرِبَہُ ، ثُمَّ تَلاَ ہَذِہِ الآیَۃَ : {یَخَافُونَ یَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِیہِ الْقُلُوبُ وَالأَبْصَارُ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭১৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٧١٨) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں : جس قدر دنیا گزر گئی ہے اس کی مثال اس کوہ دامن کی سی ہے جس کی صفائی ختم اور کدورت باقی ہو اور تم میں سے ایک جب تک اللہ سے ڈرے گا خیر پر ہوگا اور جب اس کے دل میں کوئی بات کھٹکے اور وہ آدمی کے پاس آئے اور اس سے شفا پالے۔ خدا کی قسم ! ہوسکتا ہے کہ تم اس کو نہ پاؤ۔
(۳۵۷۱۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : مَا شَبَّہْت مَا غَبَرَ مِنَ الدُّنْیَا إِلاَّ الثَّغْب شُرِبَ صَفْوُہُ وَبَقِیَ کَدَرُہُ ، وَلاَ یَزَالُ أَحَدُکُمْ بِخَیْرٍ مَا اتَّقَی اللَّہَ ، وَإِذَا حَاکَ فِی صَدْرِہِ شَیْئٌ أَتَی رَجُلاً فَشَفَاہُ مِنْہُ ، وَایْمُ اللہِ لأَوْشَکَ أَنْ لاَ تَجِدُوہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭১৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٧١٩) حضرت عبداللہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کو اس حالت سے زیادہ کوئی حالت پسند نہیں ہے کہ وہ بندہ کو سجدہ میں دیکھے۔
(۳۵۷۱۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ وَائِلِ بْنِ رَبِیعَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : مَا حَالٌ أَحَبُّ إِلَی اللہِ یَرَی الْعَبْدَ عَلَیْہَا مِنْہُ وَہُوَ سَاجِدٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭১৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٧٢٠) حضرت عبداللہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں : یقیناً اللہ تعالیٰ دنیا اس کو دیتے ہیں جس سے محبت کرتے ہیں اور جس سے محبت نہیں کرتے لیکن ایمان اسی کو عطا کرتے ہیں جس سے محبت کرتے ہیں۔ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے محبت کرتے ہیں تو اس کو ایمان عطا کرتے ہیں۔ پس جو شخص تم میں سے رات کے وقت مشقت برداشت کرنے سے ڈرتا ہو اور دشمن کے ساتھ جہاد کرنے سے بزدل ہو اور مال کو خرچ کرنے میں بخیل ہو تو وہ کثرت سے سُبْحَانَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ ، وَلاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، وَاللَّہُ أَکْبَرُ پڑھے۔
(۳۵۷۲۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ زُبَیْدٍ ، عَنْ مُرَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : إنَّ اللَّہَ یُعْطِی الدُّنْیَا مَنْ یُحِبُّ وَمَنْ لاَ یُحِبُّ ، وَلاَ یُعْطِی الإِیمَانَ إِلاَّ مَنْ یُحِبُّ ، فَإِذَا أَحَبَّ اللَّہُ عَبْدًا أَعْطَاہُ الإِیمَانَ ، فَمَنْ جَبُنَ مِنْکُمْ عَنِ اللَّیْلِ أَنْ یُکَابِدَہُ ، وَالْعَدُوِّ أَنْ یُجَاہِدَہُ ، وَضَنَّ بِالْمَالِ أَنْ یُنْفِقَہُ ، فَلْیُکْثِرْ مِنْ سُبْحَانَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ ، وَلاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، وَاللَّہُ أَکْبَرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭২০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٧٢١) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں : بیشک پہاڑ، پہاڑ کو آواز دے کر کہتا ہے۔ کیا آج کے دن تم پر سے کوئی خدا کا ذکر کرنے والا گزرا ہے ؟ “
(۳۵۷۲۱) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَۃَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إنَّ الْجَبَلَ لَیُنَادِی بِالْجَبَلِ : ہَلْ مَرَّ بِکَ الْیَوْمَ مِنْ ذَاکِرٍ لِلَّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭২১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوالدرداء (رض) کا کلام
(٣٥٧٢٢) حضرت عبداللہ بن مرہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوالدرداء (رض) نے فرمایا : تم اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا کہ تم اس کو دیکھ رہے ہو اور اپنے آپ کو مردوں میں شمار کرو۔ اور یہ بات جان لو کہ وہ تھوڑا جو تمہیں کفایت کر جائے اس کثیر سے بہتر ہے جو تمہیں غافل کرے اور جان لو کہ نیکی پرانی نہیں ہوتی اور گناہ بھلایا نہیں جاتا۔
(۳۵۷۲۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُرَّۃَ ، قَالَ : قَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ : اعْبُدُوا اللَّہَ کَأَنَّکُمْ تَرَوْنَہُ ، وَعُدُّوا أَنْفُسَکُمْ مِنَ الْمَوْتَی ، وَاعْلَمُوا أَنَّ قَلِیلاً یُغْنِیکُمْ خَیْرٌ مِنْ کَثِیرٍ یُلْہِیکُمْ ، واعْلَمُوا أَنَّ الْبِرَّ لاَ یَبْلَی ، وَأَنَّ الإِثْمَ لاَ یُنْسَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭২২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوالدرداء (رض) کا کلام
(٣٥٧٢٣) حضرت رجاء بن حیوہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوالدرداء (رض) نے اہل دمشق کو جمع فرمایا پھر ارشاد فرمایا : اپنے خیر خواہ بھائی سے سن لو کیا تم وہ جمع کرتے ہو جس کو تم کھاؤ گے نہیں۔ اور تم اس چیز کی امید کرتے ہو جس کو تم پاؤ گے نہیں۔ اور تم وہ کچھ بناتے ہو جس میں تم نے رہنا نہیں ہے۔ وہ لوگ کہاں ہیں جو تم سے پہلے تھے ؟ انھوں نے بہت کچھ جمع کیا اور دور دور کی امیدیں باندھیں۔ اور سخت (عمارتیں) بنائیں۔ پھر ان کی جمع کردہ چیزیں بیکار ہوگئیں اور ان کی امیدیں، دھوکا ہوگئیں اور ان کے گھر قبور بن گئے۔
(۳۵۷۲۳) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ رَجَائِ بْنِ حَیْوَۃَ ، قَالَ : جَمَعَ أَبُو الدَّرْدَائِ أَہْلَ دِمَشْقَ ، فَقَالَ : اسْمَعُوا مِنْ أَخٍ لَکُمْ نَاصِحٌ : أَتَجْمَعُونَ مَا لاَ تَأْکُلُونَ ، وَتُؤَمِّلُونَ مَا لاَ تُدْرِکُونَ، وَتَبْنُونَ مَا لاَ تَسْکُنُونَ، أَیْنَ الَّذِینَ کَانُوا مِنْ قَبْلِکُمْ ، فَجَمَعُوا کَثِیرًا وَأَمَّلُوا بَعِیدًا وَبَنَوْا شَدِیدًا، فَأَصْبَحَ جَمْعُہُمْ بُورًا ، وَأَصْبَحَ أَمَلُہُمْ غُرُورًا ، وَأَصْبَحَتْ دِیَارُہُمْ قُبُورًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭২৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوالدرداء (رض) کا کلام
(٣٥٧٢٤) حضرت حبیب سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوالدردائ، جس بستی پر سے بھی گزرتے، فرماتے تیرے اہل کہاں ہیں ؟ پھر آپ (رض) فرماتے : وہ تو چلے گئے ہیں لیکن اعمال باقی رہ گئے ہیں۔
(۳۵۷۲۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَبِیبٍ ، قَالَ : کَانَ أَبُو الدَّرْدَائِ لاَ یَمُرُّ عَلَی قَرْیَۃٍ إِلاَّ قَالَ : أَیْنَ أَہلکِ ؟ ثُمَّ یَقُولُ : ذَہَبُوا وَبَقِیَتِ الأَعْمَالُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭২৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوالدرداء (رض) کا کلام
(٣٥٧٢٥) حضرت عبدالملک بن عمیر سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوالدرداء فرماتے ہیں جو موت کا کثرت سے ذکر کرے گا اس کا حسد کم ہوگا اور اس کی خوشی کم ہوگی۔
(۳۵۷۲۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : قَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ : مَنْ أَکْثَرَ ذِکْرَ الْمَوْتِ قَلَّ حَسَدُہُ وَقَلَّ فَرَحُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭২৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوالدرداء (رض) کا کلام
(٣٥٧٢٦) حضرت ابوالدرداء (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں تم اس وقت تک مکمل فقیہ نہیں ہوسکتے جب تک تم خدا کے لیے لوگوں پر غصہ نہ کرو۔ پھر تم اپنے نفس کی طرف لوٹو تو تمہیں نفس پر اور زیادہ غصہ ہو۔
(۳۵۷۲۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، قَالَ : لاَ تَفْقَہُ کُلَّ الْفِقْہِ حَتَّی تَمْقُتَ النَّاسَ فِی جَنْبِ اللہِ ، ثُمَّ تَرْجِعَ إِلَی نَفْسِکَ فَتَکُونَ أَشَدَّ لَہَا مَقْتًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭২৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوالدرداء (رض) کا کلام
(٣٥٧٢٧) حضرت معاویہ بن قرہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوالدرداء (رض) نے فرمایا : یہ بات خیر نہیں ہے کہ تمہاری اولاد اور مال کثیر ہوجائے بلکہ خیر یہ ہے کہ تیرا حلم بڑھ جائے اور تیرا عمل زیادہ ہوجائے اور خدا کی عبادت میں تو دیگر لوگوں پر سبقت لے جائے۔ پھر اگر تو اچھا کام کرے تو خدا کی حمد کرے اور اگر تو برا کام کرے تو اللہ سے معافی مانگے۔
(۳۵۷۲۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ ، قَالَ : قَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ : لَیْسَ الْخَیْرُ أَنْ یَکثر مَالُک وَوَلَدُک ، وَلَکِنَّ الْخَیْرَ أَنْ یَعْظُمَ حِلْمُک ، وَأَنْ یَکْثُرَ عَمَلُک ، وَأَنْ تُبَارِیَ النَّاسَ فِی عِبَادَۃِ اللہِ ، فَإِنْ أَحْسَنْت حَمِدْت اللَّہَ ، وَإِنْ أَسَأْت اسْتَغْفَرْت اللَّہَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭২৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوالدرداء (رض) کا کلام
(٣٥٧٢٨) حضرت ابوالدرداء (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ ایک گھڑی کا غور وفکر رات بھر کے قیام سے بہتر ہے۔
(۳۵۷۲۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَائِ ، عَنْ أَبی الدَّرْدَائِ ، قَالَ : تَفَکُّرُ سَاعَۃٍ خَیْرٌ مِنْ قِیَامِ لَیْلَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭২৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوالدرداء (رض) کا کلام
(٣٥٧٢٩) حضرت سالم بن ابی الجعد، ام درداء (رض) سے روایت کرتے ہیں کہتے ہیں کہ اُن (ام درداء (رض) ) سے پوچھا گیا کہ حضرت ابوالدرداء (رض) کا افضل ترین عمل کیا تھا ؟ انھوں نے فرمایا : تفکر۔
(۳۵۷۲۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَائِ ، قَالَ : قیلَ لَہَا : مَا کَانَ أَفْضَلَ عَمَلِ أَبِی الدَّرْدَائِ ، قَالَتْ : التَّفَکُّرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭২৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوالدرداء (رض) کا کلام
(٣٥٧٣٠) حضرت ابوالدرداء (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جن لوگوں کی زبانیں خدا کے ذکر سے مسلسل تر رہتی ہیں وہ جنت میں اس حال میں داخل ہوں گے کہ وہ ہنستے ہوں گے۔
(۳۵۷۳۰) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الحُبَاب ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، قَالَ : إنَّ الَّذِینَ لاَ تَزَالُ أَلْسِنَتُہُمْ رَطْبَۃً مِنْ ذِکْرِ اللہِ یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ وَہُمْ یَضْحَکُونَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৩০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوالدرداء (رض) کا کلام
(٣٥٧٣١) حضرت ابوالدرداء (رض) کہا کرتے تھے۔ میں نے جو رات بھی اس طرح گزاری ہے کہ صبح کو لوگ مجھے اس رات میں کسی مصیبت میں مبتلا کرتے ہیں تو میں یہی سمجھتا ہوں کہ یہ مجھ پر خدا کی نعمت ہے۔
(۳۵۷۳۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ أَنَّ أَبَا عَوْنٍ أَخْبَرَہُ، أَنَّ أَبَا الدَّرْدَائِ کَانَ یَقُولُ : مَا بِتُّ مِنْ لَیْلَۃٍ فَأَصْبَحْت لَمْ یَرْمِنی النَّاسُ فِیہَا بِدَاہِیَۃٍ إِلاَّ رَأَیْت أَنَّ عَلَیَّ مِنَ اللہِ نِعْمَۃٌ۔
তাহকীক: