মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩১১ টি

হাদীস নং: ৩৬৭৫১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٥٢) حضرت ہشام (رض) اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ عثمان (رض) خلیفہ بنے تو لوگوں کی ازار بند صرف چادر ہی ہوا کرتی تھی اور ان کی اوڑھنیاں بھی دھاری دار چادر کی ہی ہوتی تھیں۔ ان میں سے ایک دوسرے کو کہا کرتا تھا کہ میری چادر تیری چادر سے بہتر ہے۔
(۳۶۷۵۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : لَقَدَ اسْتُخْلِفَ عُثْمَان ، وَمَا أُزُرُہُمْ إِلاَّ الْبُرُودُ ، وَمَا أَرْدِیَتُہُمْ إِلاَّ النِّمَارُ ، کَانَ أَحَدُہُمْ یَقُولُ لِصَاحِبِہِ : نَمِرَتِی خَیْرٌ مِنْ نَمِرَتِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৫২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٥٣) حضرت ابوقتادہ (رض) عدوی نے فرمایا ہے کہ تم اس شیخ یعنی حسن بصری (رض) کی صحبت لازم پکڑو کیونکہ میں نے ان کی رائے سے زیادہ کسی کو بھی عمر بن خطاب (رض) کی رائے کے مشابہہ نہیں دیکھنا۔
(۳۶۷۵۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ جَرِیرٍ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ ، قَالَ : قَالَ لَنَا أَبُو قَتَادَۃَ الْعَدَوِیُّ : عَلَیْکُمْ بِہَذَا الشَّیْخِ ، یَعْنِی الْحَسَنَ ، فَمَا رَأَیْتُ أَحَدًا أَشْبَہَ رَأْیًا بِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৫৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٥٤) حضرت مطرف (رض) فرماتے ہیں کہ میں کسی کی دعا پر بھی بغیر سنے آمین نہیں کہتا سوائے حسن بصری کی دعا کے۔
(۳۶۷۵۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ : قَالَ مُطَرِّفُ بْنُ عَبْدِ اللہِ : مَا کُنْت لأؤَمِّنَ عَلَی دُعَائِ أَحَدٍ حَتَّی أَسْمَعَ مَا یَقُولُ إِلاَّ الْحَسَنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৫৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٥٥) حضرت ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ ابوبرزہ (رض) آلودہ رہتے تھے اور عائد بن عمرو مزنی عمدہ لباس پہنا کرتے تھے۔ ان میں سے ایک کے پاس ایک آدمی آیا اور کہنے لگا کہ کیا آپ اپنے دوسرے بھائی کی طرف نہیں دیکھتے جو اس اس طرح کے کپڑے پہنتا ہے اور آپ کے لباس سے اعراض کرتا ہے ؟ تو اس نے جواب دیا کہ ان جیسا کون ہوسکتا ہے اس کی تو یہ یہ فضیلت بھی ہے، اس کو یہ یہ مرتبہ حاصل ہے۔ پھر وہ دوسرے کے پاس آیا تو اس نے بھی پہلے جیسا ہی جواب دیا۔
(۳۶۷۵۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ ثَابِتٍ ، کَانَ أَبُو بَرْزَۃَ یَتَقَہَّلُ ، وَکَانَ عَائِدُ بْنُ عَمْرٍو الْمُزَنِیّ یَلْبَسُ لِبَاسًا حَسَنًا ، قَالَ : فَأَتَی أَحَدَہُمَا رَجُلٌ ، فَقَالَ : أَلَمْ تَرَ إِلَی أَخِیک یَلْبَسُ کَذَا وَکَذَا وَیَرْغَبُ، عَنْ لِبَاسِکَ ، قَالَ : وَمَنْ یَسْتَطِیعُ أَنْ یَکُونَ مِثْلَ فُلاَنٍ ، مِنْ فَضْلِ فُلاَنٍ کَذَا إنَّ مِنْ فَضْلِ فُلاَنٍ کَذَا ، إنْ مِنْ فَضْلِ فُلاَنٍ کَذَا ، قَالَ : وَأَتَی الآخَرَ ، فَقَالَ : مِثْلَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৫৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٥٦) حضرت اسماء بنت یزید فرماتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے کہ اللہ کا اسم اعظم ان دو آیتوں میں ہے : { وَإِلَہُکُمْ إلَہٌ وَاحِدٌ لاَ إلَہَ إِلاَّ ہُوَ الرَّحْمَن الرَّحِیمُ } اور سورة فاتحہ اور سورة آلِ عمران کی یہ آیت { الم اللَّہُ لاَ إلَہَ إِلاَّ ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ }۔
(۳۶۷۵۶) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ شَہْرِ بْنِ حَوْشَبٍ ، عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ یَزِیدَ ، قَالَتْ : قَالَ : رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اسْمُ اللہِ الأَعْظَمُ فِی ہَاتَیْنِ الآیَتَیْنِ : {وَإِلَہُکُمْ إلَہٌ وَاحِدٌ لاَ إلَہَ إِلاَّ ہُوَ الرَّحْمَن الرَّحِیمُ} وَفَاتِحَۃِ سُورَۃِ آلِ عِمْرَانَ {الم اللَّہُ لاَ إلَہَ إِلاَّ ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৫৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٥٧) حضرت عبداللہ بن بریدہ (رض) اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی آدمی کو یہ دعا کرتے ہوئے سنا اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِأَنَّک أَنْتَ اللَّہُ الأَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِی لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُوًا أَحَدٌ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تو نے اللہ تعالیٰ کے اس اسم اعظم کے ذریعہ دعا کی ہے کہ اگر اس کے ذریعہ دعا کی جائے تو قبول ہو اور اگر مانگا جائے تو عطا ہو۔
(۳۶۷۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَمِعَ رَجُلاً یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِأَنَّک أَنْتَ اللَّہُ الأَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِی لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُوًا أَحَدٌ ، فَقَالَ : لَقَدْ سَأَلْت اللَّہَ بِاسْمِہِ الأَعْظَمِ الَّذِی إذَا دُعِیَ بِہِ أَجَابَ ، وَإِذَا سُئِلَ بِہِ أَعْطَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৫৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٥٨) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی آدمی کو ان الفاظ سے دعا کرتے ہوئے سنا : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِأَنَّ لَک الْحَمْدَ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ وَحْدَک ، لاَ شَرِیکَ لَک ، الْمَنَّانُ بَدِیعُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ ذُو الْجَلاَلِ وَالإِکْرَامِ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ تو نے اسم اعظم کے ذریعہ دعا کی ہے کہ جب اس کے ذریعہ مانگا جائے تو عطا ہو اور دعا کی جائے تو قبول ہو۔
(۳۶۷۵۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی خُزَیْمَۃَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، سَمِعَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلاً یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِأَنَّ لَک الْحَمْدَ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ وَحْدَک ، لاَ شَرِیکَ لَک ، الْمَنَّانُ بَدِیعُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ ذُو الْجَلاَلِ وَالإِکْرَامِ، فَقَالَ: لَقَدْ سَأَلْت اللَّہَ بِاسْمِہِ الأَعْظَمِ الَّذِی إذَا سُئِلَ بِہِ أَعْطَی، وَإِذَا دُعِیَ بِہِ أَجَابَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৫৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٥٩) حضرت ابن سابط (رض) سے مروی ہے کہ کسی دعا کرنے والے نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں یوں دعا کی : إنِّی أَسَالُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ الرَّحْمَن الرَّحِیمُ بَدِیعُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ ، وَإِذَا أَرَدْت أَمْرًا فَإِنَّمَا تَقُولُ لَہُ کُنْ فَیَکُونُ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ تو قریب تھا یا فرمایا کہ یہ آدمی قریب ہی تھا کہ اسم اعظم کے ذریعہ دعا کرتا۔
(۳۶۷۵۹) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عَنِ ابْنِ سَابِطٍ ، أنَّ دَاعِیًا دَعَا فِی عَہْدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إنِّی أَسَالُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ الرَّحْمَن الرَّحِیمُ بَدِیعُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ ، وَإِذَا أَرَدْت أَمْرًا فَإِنَّمَا تَقُولُ لَہُ کُنْ فَیَکُونُ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لقد کِدْت ، أَوْ کَادَ أَنْ تَدْعُوَ اللَّہَ بِاسْمِہِ الأَعْظَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৫৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٦٠) حضرت ابودرداء اور ابن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا اسم اعظم ” رب رب “ ہے۔
(۳۶۷۶۰) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِیئُ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی أَیُّوبَ ، قَالَ : حدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ ثَوْبَانَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ أَبِی رُقْیَۃَ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، وَابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُمَا کَانَا یَقُولاَنِ : اسْمُ اللہِ الأَکْبَرُ رَبِّ رَبِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৬০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٦١) حضرت عبدالملک بن عمیر (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے سورة بقرہ اور آلِ عمران تلاوت کی تو کعب نے ارشاد فرمایا کہ اس شخص نے ایسی دو سورتیں تلاوت کی ہیں کہ جن میں ایسا اسم ہے کہ اگر اس کے ذریعہ دعا کی جائے تو قبول ہوتی ہے۔
(۳۶۷۶۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : قرَأَ رَجُلٌ الْبَقَرَۃَ وَآلَ عِمْرَانَ ، فَقَالَ کَعْبٌ : لَقَدْ قَرَأَ سُورَتَیْنِ فِیہِمَا الاِسْمُ الَّذِی إذَا دُعِیَ بِہِ استجَابَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৬১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٦٢) حضرت جابر بن زید (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا اسم اعظم ” اللہ “ ہے۔
(۳۶۷۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی ہِلاَلٍ ، عَنْ حَیَّانَ الأَعْرَجِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : اسْمُ اللہِ الأَعْظَمُ اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৬২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٦٣) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا اسم اعظم ” اللہ “ ہے پھر انھوں نے یا میں نے ان کے سامنے { ہُوَ اللَّہُ الْخَالِقُ الْبَارِیئُ المُصَوِّر } سے لے کر آخر سورة تک تلاوت کی۔
(۳۶۷۶۳) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ مِسْعَرٍ عَمَّنْ سَمِعَ الشَّعْبِیَّ یَقُولُ : اسْمُ اللہِ الأَعْظَمُ اللَّہُ ، ثُمَّ قَرَأ ، أَوْ قَرَأْتُ عَلَیْہِ {ہُوَ اللَّہُ الْخَالِقُ الْبَارِیئُ المُصَوِّر} إِلَی آخِرِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৬৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٦٤) حضرت ضمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ابوریحانہ (رض) ایک مرتبہ ایک غلہ کے قریب سے گزرے جسے غلے والے آپس میں تقسیم کررہے تھے۔ انھوں نے شور کی آواز سنی تو پوچھا کہ یہ شور کیسا ہے ؟ تو جواب دیا کہ یہ غلہ ہے جس کو غلے والے آپس میں تقسیم کررہے ہیں۔ تو انھوں نے دعا کی کہ اے اللہ ! اس غلہ کو ان کے لیے آزمائش نہ بنا اور اسی کو بار بار کہتے رہے۔ یہاں تک کہ نامعلوم کب ان کی آواز ختم ہوئی۔
(۳۶۷۶۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ ، عَنْ ضَمْرَۃَ ، أَنَّ أَبَا رَیْحَانَۃَ مَرَّ بِحِمْصٍ وَأَہْلُہَا یَقْتَسِمُونَہَا بَیْنَہُمْ ، فَسَمِعَ ضَوْضَاء ، فَقَالَ : مَا ہَذَا الضَوْضَائَ ؟ قَالَ : حِمْص یَقْتَسِمُہَا أَہْلَہَا بَیْنَہُم فَقَالَ : اللَّہُمَّ لاَ تَجْعَلْہَا عَلَیْہِمْ فِتْنَۃً ، فَمَا زَالَ یُرَدِّدُہَا حَتَّی لَمْ یُدْرَ مَتَی انْقَطَعَ صَوْتُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৬৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٦٥) حضرت حمزہ (رض) فرماتے ہیں کہ ابوریحانہ (رض) میافارقین کے جزیرہ میں قیام پذیر تھے۔ انھوں نے وہاں سے ایک نبطی کے گھر والوں سے ایک رسی خریدی۔ پھر جب قافلہ نکل پڑا اور مقام رسین تک لوگ پہنچ گئے تو اپنی سواری سے اترے اور اپنے غلام سے کہا کہ کیا تو نے اس نبطی کو پیسے دے دئیے تھے ؟ اس نے جواب دیا کہ نہیں۔ تو انھوں نے اپنے خرچہ میں سے کچھ خرچہ نکال کر باقی کا سامان غلام کو دیا اور اپنے ساتھیوں سے کہا کہ میرے گھر آنے تک اس سواری اور سامان کا خیال رکھنا۔ انھوں نے پوچھا کہ ابوریحانہ آپ کہاں چل دیے ؟ انھوں نے جواب دیا کہ میرا ارادہ ہے میں اپنے قرض خواہ کے پاس جا کر اس کی امانت اس کو واپس کردوں۔ پھر وہ نکل پڑے یہاں تک کہ میافارفقین آئے پھر اپنا قرضہ دے دینے کے بعد اپنے گھر واپس آئے۔
(۳۶۷۶۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ ، عَنْ ضَمْرَۃَ ، أَنَّ أَبَا رَیْحَانَۃَ کَانَ مُرَابِطًا بِالْجَزِیرَۃِ فِی مَیَّافَارِقِینَ ، فَاشْتَرَی رَسَنًا مِنْ نَبَطِیٍّ مِنْ أَہْلِہَا بِأَفْلُسَ ، فَلَمَّا قَفَلَ ، وَکَانُوا بِالرَّسْتَنِ نَزَلَ عَنْ دَابَّتِہِ ، وَقَالَ لِغُلاَمِہِ : ہَلْ قَضَیْت النَّبَطِیَّ أَفْلُسَہُ ، قَالَ : لاَ ، قَالَ : فَاسْتَخْرَجَ نَفَقَۃً مِنْ نَفَقَتِہِ فَدَفَعَہَا إِلَی غُلاَمِہِ ، وَقَالَ لأَصْحَابِہِ : أَحْسِنُوا مَعُونَتَہُ عَلَی دَوَابِّہِ حَتَّی أَبْلُغَ أَہْلِی ، قَالُوا : یَا أَبَا رَیْحَانَۃَ ، وَمَا تُرِیدُ ؟ قَالَ : أُرِیدُ أَنْ آتِیَ غَرِیمِی فَأُؤَدِّ عَنِّی أَمَانَتِی، قَالَ: فَانْطَلَقَ حَتَّی أَتَی مَیَافَارْقِینَ ، ثُمَّ أَتَی إِلَی أَہْلِہِ بَعْدَ مَا قَضَی غَرِیمَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৬৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٦٦) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں { کَلاَّ بَلْ لاَ یَخَافُونَ الآخِرَۃَ } کی تفسیر میں کہ اسی چیز نے تم کو ہلاک کردیا ہے۔
(۳۶۷۶۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْہَبِ ، عَنِ الْحَسَنِ {کَلاَّ بَلْ لاَ یَخَافُونَ الآخِرَۃَ} قَالَ : ہَذَا الَّذِی فَضَحَہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৬৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٦٧) حضرت مالک بن دینار (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے عکرمہ (رض) سے اللہ کے ارشاد { لَئِنْ لَمْ یَنْتَہِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِینَ فِی قُلُوبِہِمْ مَرَضٌ} کی تفسیر پوچھی تو انھوں نے جواب دیا کہ ان سے مراد زانی ہیں۔
(۳۶۷۶۷) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ دِینَارٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ عِکْرِمَۃَ ، قُلْتُ : قَوْلُ اللہِ {لَئِنْ لَمْ یَنْتَہِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِینَ فِی قُلُوبِہِمْ مَرَضٌ} قَالَ : ہُمَ الزُّنَاۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৬৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٦٨) حضرت حسن (رض) سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد { ہُوَ أَعْلَمُ بِکُمْ إذْ أَنْشَأَکُمْ مِنَ الأَرْضِ وَإِذْ أَنْتُمْ أَجِنَّۃٌ فِی بُطُونِ أُمَّہَاتِکُمْ } کی تفسیر میں منقول ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر نفس کے بارے میں جانتا ہے کہ وہ کیا عمل کرے گا، اور کیا کام کرے گا، اور اس کا ٹھکانا کیا ہوگا۔
(۳۶۷۶۸) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا یُونُسُ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی قولہ تعالی : {ہُوَ أَعْلَمُ بِکُمْ إذْ أَنْشَأَکُمْ مِنَ الأَرْضِ وَإِذْ أَنْتُمْ أَجِنَّۃٌ فِی بُطُونِ أُمَّہَاتِکُمْ} قَالَ : عَلِمَ اللَّہُ مِنْ کُلِّ نَفْسٍ مَا ہِیَ عَامِلَۃٌ ، وَمَا ہِیَ صَانِعَۃٌ وَإِلَی مَا ہِیَ صَائِرَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৬৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٦٩) حضرت عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : نرمی ہر معاملہ میں بہتر ہے سوائے ان معاملات کے جن کا تعلق آخرت سے ہے۔
(۳۶۷۶۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : التُّؤَدَۃُ فِی کُلِّ شَیْئٍ خَیْرٌ إِلاَّ مَا کَانَ مِنْ أَمْرِ الآخِرَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৬৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٧٠) حضرت حارث بن قیس (رض) کا ارشاد ہے کہ جب تو کسی دنیا کے کام میں مشغول ہو تو جلدی سے نمٹا لے اور اگر آخرت کے کسی کام میں مشغول ہو تو جتنا ہوسکے ٹھہر کر سکون سے کر۔ اور جب تیرے پاس نماز میں شیطان آئے اور کہے کہ تو تو ریا کررہا ہے تو نماز زیادہ پڑھ اور لمبی کرکے پڑھ۔
(۳۶۷۷۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ قَیْسٍ ، قَالَ : إذَا کُنْتَ فِی شَیْئٍ مِنْ أَمْرِ الدُّنْیَا فتواحَّ ، وَإِذَا کُنْت فِی شَیْئٍ مِنْ أَمْرِ الآخِرَۃِ فَامْکُثْ مَا اسْتَطَعْت ، وَإِذَا جَائَک الشَّیْطَانُ وَأَنْتَ تُصَلِّی ، فَقَالَ : إنَّک تُرَائِی ، فَزِدْ وَأَطِلْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৭০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٧١) حضرت ربیع بن خثیم (رض) کے بارے میں مروی ہے کہ ان کے پاس ایک مانگنے والا آیا تو انھوں نے کہا کہ اس کو شکر دے دو ان کے گھر والوں نے کہا کہ وہ شکر کا کیا کرے گا ؟ تو آپ نے جواب دیا کہ میں اس سے کچھ نہ کچھ کروں گا۔
(۳۶۷۷۱) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا فِطْرٌ ، عَنْ مُنْذِرٍ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ ، أَنَّہُ جَائَہُ سَائِلٌ ، فَقَالَ : أَطْعِمُوہُ سُکَّرًا ، فَقَالَ : أَہْلُہُ : مَا یَصْنَعُ ہَذَا بِالسُّکْرِ ، فَقَالَ : لَکِنْ أَنَا أَصْنَعُ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক: