মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩১১ টি

হাদীস নং: ৩৫৬৭১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٧٢) حضرت قاسم سے روایت ہے وہ کہتے ہیں حضرت عبداللہ فرماتے ہیں لوگوں کی حمد اور لوگوں کی مذمت کی وجہ سے جلد بازی نہ کرو۔ کیونکہ آج کے دن ایک آدمی تمہیں پسند کرے گا اور کل کے دن یہی آدمی تمہیں برا سمجھے گا۔ اور آج (اگر) برا سمجھے گا تو کل تمہیں اچھا سمجھے گا۔ کیونکہ لوگ بدلتے رہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ قیامت کے روز گناہوں کو معاف فرمائیں گے۔ جس دن بندہ اللہ کے پاس آئے گا تو اللہ تعالیٰ اپنے بندہ پر اس ماں سے زیادہ رحم کرنے والے ہوں گے جو ماں بچے کے لیے خالی زمین میں فرش بچھائے پھر اس کے بچھونے کو اپنے ہاتھ سے ٹٹول کر تلاش کرنے لگے چنانچہ اگر کوئی ڈسنا ہوا تو اس کے ہاتھ پر ہوگا اور اگر کوئی کانٹا ہوا تو اس کے ہاتھ پر ہوگا۔
(۳۵۶۷۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : لاَ تَعْجَلُوا بِحَمْدِ النَّاسِ وَلا بِذَمِّہِمْ ، فَإِنَّ الرَّجُلَ یُعْجِبُک الْیَوْمَ وَیَسُوئُک غَدًا ، وَیَسُوئُک الْیَوْمَ وَیُعْجِبُک غَدًا ، وَإِنَّ الْعِبَادَ یُغِیرُونَ وَاللَّہُ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، وَاللَّہُ أَرْحَمُ بِعَبْدِہِ یَوْمَ یَأْتِیہِ مِنْ أُمِّ وَاحِدٍ فَرَشَتْ لَہُ فِی أَرْضِ قیٍّ ، ثُمَّ قَامَتْ تَلْتَمِسُ فِرَاشَہُ بِیَدِہَا ، فَإِنْ کَانَتْ لَدْغَۃٌ کَانَتْ بِہَا وَإِنْ کَانَتْ شَوْکَۃٌ کَانَتْ بِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৭২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٧٣) حضرت قاسم سے روایت ہے کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : مجھے یہ بات پسند ہے کہ میں دنیا میں ایک ایسے فرد کی طرح ہوں جو صبح کو آئے سوار ہو اور چلا جائے۔
(۳۵۶۷۳) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ الْمَسْعُودِیِّ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : وَدِدْت أَنِّی مِنَ الدُّنْیَا فَرْدٌ کَالْغَادِی الرَّاکِبِ الرَّائِحِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৭৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٧٤) حضرت قاسم بن عبدالرحمن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : خدا کے خوف کے لیے علم ہی کافی ہے اور خدا کے بارے میں دھوکا کے لیے جہالت ہی کافی ہے۔
(۳۵۶۷۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ الْمَسْعُودِیِّ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : کَفَی بِخَشْیَۃِ اللہِ عِلْمًا ، وَکَفَی بِالاِغْتِرَارِ بِہِ جَہْلاً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৭৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٧٥) حضرت حارث بن سوید سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : قسم اس ذات کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں ؟ آل عبداللہ نے کبھی اس حال میں صبح نہیں کی کہ ان کے پاس کوئی چیز ہو جس کے ذریعہ سے یہ امید رکھتے ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کو اس کے ذریعہ سے خیر دیں یا اس کے ذریعہ ان سے کوئی برائی دور کریں مگر یہ کہ خدا جانتا ہے کہ عبداللہ اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں ٹھہراتا۔
(۳۵۶۷۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَیْد ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : وَالَّذِی لاَ إلَہَ غَیْرُہُ ، مَا أَصْبَحَ عِنْدَ آلِ عَبْدِ اللہِ شَیْئٌ یَرْجُونَ أَنْ یُعْطِیَہُمَ اللَّہُ بِہِ خَیْرًا ، أَوْ یَدْفَعَ عَنْہُمْ بِہِ سُوئًا إِلاَّ ، أَنَّ اللَّہَ قَدْ عَلِمَ أَنَّ عَبْدَ اللہِ لاَ یُشْرِکُ بِہِ شَیْئًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৭৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٧٦) حضرت عبداللہ کہتے ہیں قسم اس ذات کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں ! جو بندہ صبح اس حال میں کرے کہ وہ مسلمان ہو اور شام اس حال میں کرے کہ وہ مسلمان ہو تو اس کو دنیا کی جو حالت بھی ملے، اس کو کوئی نقصان نہیں ہے۔
(۳۵۶۷۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ شِمْرِ بْنِ عَطِیَّۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ بْنِ سَعْدِ بْنِ الأَخْرَمِ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : وَالَّذِی لاَ إلَہَ غَیْرُہُ مَا یَضُرُّ عَبْدًا یُصْبِحُ عَلَی الإِسْلاَمِ وَیُمْسِی عَلَیْہِ مَاذَا أَصَابَہُ مِنَ الدُّنْیَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৭৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٧٧) حضرت ابومجلز سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود (رض) کے ساتھیوں کو سردی نے تکلیف پہنچائی۔ راوی کہتے ہیں چنانچہ آدمی اس بات سے حیا کرنے لگا کہ وہ گھٹیا کپڑے یا گھٹیا چادر میں آئے۔ اس پر حضرت ابوعبدالرحمن ایک (دن ایک) چغہ میں آئے پھر اگلی صبح بھی اسی میں آئے پھر تیسری صبح بھی اسی میں آئے۔
(۳۵۶۷۷) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَلْقَمَۃَ الْمَازِنِیِّ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، قَالَ : قرَصَ أَصْحَابَ ابْنِ مَسْعُودٍ الْبَرْدُ ، قَالَ: فَجَعَلَ الرَّجُلُ یَسْتَحْیِی أَنْ یَجِیئَ فِی الثَّوْبِ الدُّونِ ، أَوِ الْکِسَائِ الدُّونِ، فَأَصْبَحَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ فِی عَبَایَۃٍ ، ثُمَّ أَصْبَحَ فِیہَا ، ثُمَّ أَصْبَحَ فِی الْیَوْمِ الثَّالِثِ فِیہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৭৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٧٨) حضرت شعبی سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : مجھے تم پر خطا کرنے میں کوئی خوف نہیں ہے۔ لیکن مجھے تمہارے بارے میں جان بوجھ کر غلطی کا خوف ہے۔ مجھے تم پر اس بات کا خوف نہیں ہے کہ تم اپنے عملوں کو کم سمجھنے لگو لیکن مجھے تم پر اس بات کا خوف ہے کہ تم اعمال کو زیادہ سمجھنے لگو۔
(۳۵۶۷۸) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إنِّی لاَ أَخَافُ عَلَیْکُمْ فِی الْخَطَأِ وَلَکِنِّی أَخَافُ عَلَیْکُمْ فِی الْعَمْد ، إنِّی لاَ أَخَافُ عَلَیْکُمْ أَنْ تَسْتَقِلُّوا أَعْمَالَکُمْ ، وَلَکِنِّی أَخَافُ عَلَیْکُمْ أَنْ تَسْتَکْثِرُوہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৭৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٧٩) حضرت یحییٰ بن ابی کثیر سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : وسوسوں کو چھوڑ دو کیونکہ یہ گناہ ہیں۔
(۳۵۶۷۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : دَعُوا الْحَکَّاکَاتِ فَإِنَّہَا الإِثْمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৭৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٨٠) حضرت ابوالاحوص سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : مومن، اپنے گناہ کو یوں خیال کرتا ہے گویا کہ وہ ایک چٹان ہے جس کے بارے میں مومن خوف رکھتا ہے کہ کہیں اس پر گر نہ جائے۔ اور منافق اپنے گناہ کو مکھی کی طرح سمجھتا ہے جو اس کے ناک پر بیٹھی پھر اڑ گئی اور چلی گئی۔
(۳۵۶۸۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ فِطْرٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : الْمُؤْمِنُ یَرَی ذَنْبَہُ کَأَنَّہُ صَخْرَۃٌ یَخَافُ أَنْ تَقَعَ عَلَیْہِ ، وَالْمُنَافِقُ یَرَی ذَنْبَہُ کَذُبَابٍ وَقَعَ عَلَی أَنْفِہِ فَطَارَ فَذَہَبَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৮০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٨١) حضرت مالک بن مغول سے روایت ہے وہ کہتے ہیں ہم حضرت قاسم بن عبدالرحمن کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ۔۔۔ اس پر ایک آدمی نے کہا ۔۔۔ اور اس نے حضرت قاسم کی طرف اشارہ کیا ۔۔۔ فرمایا : حضرت عبداللہ نے کہا تھا ۔۔۔ مجھے یہ بات محبوب ہے کہ جب میں مرجاؤں تو پھر مجھے نہ اٹھایا جائے۔ اس پر حضرت قاسم نے اپنے سر سے یوں اشارہ کیا۔ یعنی ہاں۔
(۳۵۶۸۱) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، قَالَ : کُنَّا جُلُوسًا مَعَ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، فَقَالَ رَجُلٌ وَأَشَارَ إِلَی الْقَاسِمِ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللہِ: وَدِدْت أَنِّی إذَا مِتّ لَمْ أُبْعَثْ ، فَقَالَ الْقَاسِمُ بِرَأْسِہِ ہَکَذَا، أَیْ نَعَمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৮১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٨٢) حضرت زبید سے روایت ہے وہ کہتے ہیں حضرت عبداللہ نے فرمایا : خیر کی بات کہو تو تم خیر کے ذریعہ معروف ہوگے۔ خیر پر عمل کرو تو اہل خیر بن جاؤ گے۔ جلد باز، راز فاش کرنے والے نہ بنو۔
(۳۵۶۸۲) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ زُبَیْدٍ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : قُولُوا خَیْرًا تُعْرَفُوا بِہِ ، وَاعْمَلُوا بِہِ تَکُونُوا مِنْ أَہْلِہِ ، وَلاَ تَکُونُوا عُجَلاً مَذَایِیعَ بُذْرًا۔ (ابن المبارک ۱۴۳۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৮২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٨٣) حضرت حسن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : اگر مجھے جنت اور جہنم کے درمیان کھڑا کیا جائے اور مجھے کہا جائے ۔۔۔ ہم تمہیں بتاتے ہیں کہ تم ان دونوں میں سے کس میں ہو ۔۔۔ یہ بات تمہیں زیادہ محبوب ہے ۔۔۔ یا یہ کہ تم راکھ ہوجاؤ ؟ تو میں راکھ ہونے کو پسند کروں گا۔
(۳۵۶۸۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ السَّرِیِّ بْنِ یَحْیَی ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : لَوْ وَقَفْت بَیْنَ الْجَنَّۃِ وَالنَّارِ فَقِیلَ لِی : نُخْبِرُک مَنْ أَیُّہُمَا تَکُونُ أَحَبَّ إلَیْک ، أَوْ تَکُونُ رَمَادًا ، لاَخْتَرْت أَنْ أَکُونَ رَمَادًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৮৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٨٤) حضرت معن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : فرقوں میں نہ پڑو، ورنہ ہلاک ہوجاؤ گے۔
(۳۵۶۸۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ مَعَنْ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : لاَ تَفْتَرِقُوا فَتَہْلَکُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৮৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٨٥) حضرت عبداللہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ مجھے یہ بات پسند ہے کہ میرے ساتھ ایک نیکی اور نو برائیوں پر صلح کرلی جائے۔
(۳۵۶۸۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : وَدِدْت أَنِّی صُولِحْت عَلَی تِسْعِ سَیِّئَاتٍ وَحَسَنَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৮৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٨٦) حضرت عون سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : مومن محبت کرتا ہے اس آدمی میں کوئی خیر نہیں جو نہ محبت کرے اور نہ اس سے محبت کی جائے۔
(۳۵۶۸۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الْمَسْعُودِیِّ ، عَنْ عَوْنٍ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : الْمُؤْمِنُ یَأْلَف ، وَلاَ خَیْرَ فِیمَنْ لاَ یَأْلَفُ ، وَلاَ یُؤْلَفُ۔ (ابو نعیم ۲۵۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৮৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٨٧) حضرت مرہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ دنیا اس کو بھی دیتے ہیں جس سے محبت کرتے ہیں اور اس کو بھی دیتے ہیں جس سے محبت نہیں کرتے۔ لیکن جس سے محبت کرتے ہیں ایمان اسی کو دیتے ہیں۔ پس جب اللہ تعالیٰ کسی بندہ سے محبت کرتے ہیں تو اس کو ایمان دیتے ہیں۔
(۳۵۶۸۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ زُبَیْدٍ ، عَنْ مُرَّۃَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إنَّ اللَّہَ یُعْطِی الدُّنْیَا مَنْ یُحِبُّ وَمَنْ لاَ یُحِبُّ ، وَلاَ یُعْطِی الإِیمَانَ إِلاَّ مَنْ یُحِبُّ ، فَإِذَا أَحَبَّ اللَّہُ عَبْدًا أَعْطَاہُ الإِیمَانَ۔ (طبرانی ۸۹۹۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৮৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٨٨) حضرت ابن مسعود (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ قیامت کے دن لوگوں کو تین دفتروں پر پیش کیا جائے گا۔ ایک دفتر جس میں نیکیاں ہوں گی اور ایک دفتر جس میں نعمتیں ہوں گی اور ایک دفتر جس میں گناہ ہوں گے۔ پس نعمتوں والے دفتر کو نیکیوں والے دفتر کے مقابل لایا جائے گا۔ چنانچہ نیکیاں تو نعمتوں کے بدلے میں فارغ ہوجائیں گی اور خطائیں باقی رہ جائیں گی جو اللہ کی مشیت کے متعلق ہوں گی۔ اگر اللہ چاہے تو عذاب دے اور اگر چاہے تو معاف کردے۔
(۳۵۶۸۸) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ أَبِی حَنِیفَۃَ سَمِعَہُ مِنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ : یُعْرَضُ النَّاسُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَلَی ثَلاَثَۃِ دَوَاوِینَ : دِیوَانٌ فِیہِ الْحَسَنَاتُ ، وَدِیوَانٌ فِیہِ النَّعِیمُ ، وَدِیوَانٌ فِیہِ السَّیِّئَاتُ ، فَیُقَابَلُ بِدِیوَانِ الْحَسَنَاتِ دِیوَانُ النَّعِیمِ ، فَیَسْتَفْرِغُ النَّعِیمُ الْحَسَنَاتِ ، وَتَبْقَی السَّیِّئَاتُ مَشِیئَتُہَا إِلَی اللہِ تَعَالَی ، إنْ شَائَ عَذَّبَ ، وَإِنْ شَائَ غَفَرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৮৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٨٩) حضرت عبداللہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں علم حاصل کرو علم حاصل کرو پھر جب علم حاصل کر چکو تو عمل کرو۔
(۳۵۶۸۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : تَعَلَّمُوا تَعْلَمُوا ، فَإِذَا عَلِمْتُمْ فَاعْمَلُوا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৮৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٩٠) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں : ظاہری شکل و صورت، ظاہری شکل و صورت سے مشابہت تب کھاتی ہے جب دل، دل کے مشابہ ہوتے ہیں۔
(۳۵۶۹۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ لَیْثٍ، عَنْ مَعْنٍ، قَالَ: قَالَ عَبْدُاللہِ: لاَ یُشْبِہُ الزِّیُّ الزِّیَّ حَتَّی تَشْتَبِہَ الْقُلُوبُ الْقُلُوبُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৯০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٩١) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں : بیشک تواضع کا بڑا حصہ یہ ہے کہ تم مجلس میں عزت کی جگہ سے کم درجہ جگہ پر راضی ہوجاؤ اور جس سے ملو سلام میں پہل کرو۔
(۳۵۶۹۱) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ أَبِی عِیسَی ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إنَّ مِنْ رَأْسِ التَّوَاضُعِ أَنْ تَرْضَی بِالدُّونِ مِنْ شَرَفِ الْمَجْلِسِ ، وَأَنْ تَبْدَأَ بِالسَّلاَمِ مَنْ لَقِیت۔
tahqiq

তাহকীক: