মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩১১ টি

হাদীস নং: ৩৫৬৫১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت علی بن طالب (رض) کا کلام
(٣٥٦٥٢) حضرت زاذان، حضرت علی (رض) سے ۔۔۔ {إِلاَّ أَصْحَابَ الْیَمِینِ }۔۔۔ کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہتے ہیں کہ یہ مسلمانوں کے بچے ہوں گے۔
(۳۵۶۵۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عُثْمَانَ أَبِی الْیَقْظَانِ ، عَنْ زَاذَانَ ، عَنْ عَلِیٍّ {إِلاَّ أَصْحَابَ الْیَمِینِ} قَالَ : ہُمْ أَطْفَالُ الْمُسْلِمِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৫২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت علی بن طالب (رض) کا کلام
(٣٥٦٥٣) حضرت علی (رض) کی ام ولد، ام عثمان سے روایت ہے وہ کہتی ہیں کہ میں حضرت علی (رض) کے پاس آئی اور ان کے سامنے صحن میں لونگ کا ڈھیر تھا۔ میں نے عرض کیا : اے امیر المومنین ! اس لونگ میں سے ایک ہار میری بیٹی کو ہدیہ کردیں۔ حضرت علی (رض) نے یوں فرمایا اور اپنے دونوں ہاتھوں سے ٹھونکا۔ ایک عمدہ درہم قریب کرو کیونکہ یہ مسلمانوں کا مال ہے۔ بصورت دیگر صبر کر یہاں تک کہ اس میں سے ہمیں ہمارا حصہ مل جائے پھر ہم اس میں سے تمہاری بیٹی کو ہدیہ کردیں گے۔
(۳۵۶۵۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحَکَمِ النَّخَعِیِّ ، قَالَ : حدَّثَتْنِی أُمِّی ، عَنْ أُمِّ عُثْمَانَ أُمِّ وَلَدٍ لِعَلِیٍّ ، قَالَت : جِئْت عَلِیًّا وَبَیْنَ یَدَیْہِ قُرُنْفُلٌ مَکْبُوبٌ فِی الرَّحْبَۃِ ، فَقُلْتُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، ہَبْ لاِبْنَتِی مِنْ ہَذَا الْقُرُنْفُلِ قِلاَدَۃً ، فَقَالَ : ہَکَذَا ، وَنَقرَ بِیَدَیْہِ ، أَدنی دِرْہَمًا جَیِّدًا ، فَإِنَّمَا ہَذَا مَالُ الْمُسْلِمِینَ وَإِلاَّ فَاصْبِرِی حَتَّی یَأْتِیَنَا حَظُّنَا مِنْہُ ، فَنَہَبُ لاِبْنَتِکَ مِنْہُ قِلاَدَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৫৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت علی بن طالب (رض) کا کلام
(٣٥٦٥٤) حضرت علی (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جو شخص قرآن اور ایمان کو جمع کرتا ہے اس کی مثال مالٹے کی طرح ہے جس کا ذائقہ بھی عمدہ اور خوشبو بھی عمدہ۔ اور جو شخص ایمان کو اور قرآن کو جمع نہیں کرتا اس کی مثال حنظل کی طرح ہے۔ ذائقہ بھی برا، بو بھی بری۔
(۳۵۶۵۴) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : مَثَلُ الَّذِی جَمَعَ الإِیمَانَ وَالْقُرْآنَ مَثَلُ الأُتْرُنجَۃِ الطَّیِّبَۃِ الرِّیحِ الطَّیِّبَۃِ الطَّعْمِ ، وَمَثَلُ الَّذِی لَمْ یَجْمَعَ الإِیمَانَ وَلَمْ یَجْمَعَ الْقُرْآنَ مَثَلُ الْحَنْظَلَۃِ خَبِیثَۃِ الرِّیحِ وَخَبِیثَۃِ الطَّعْمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৫৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت علی بن طالب (رض) کا کلام
(٣٥٦٥٥) حضرت علی سے پوچھا گیا اے ابوالحسن ! کیا بات ہے کہ آپ قبرستان والوں کی مجاورت کرتے ہو ؟ آپ (رض) نے فرمایا : میں نے انھیں سچا دوست پایا ہے۔ یہ برائی سے روکتے اور آخرت یاد دلاتے ہیں۔
(۳۵۶۵۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی عَبْدُ اللہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَلِیٍّ ، قَالَ : حَدَّثَنِی أَبِی ، قَالَ : قِیلَ لِعَلِیٍّ : مَا شَأْنُک یَا أَبَا حَسَنٍ جَاوَرْت الْمَقْبَرَۃَ ، قَالَ : إنِّی أَجِدُہُمْ جِیرَانَ صِدْقٍ ، یَکُفُّونَ السَّیِّئَۃَ وَیُذَکِّرُونَ الآخِرَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৫৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت علی بن طالب (رض) کا کلام
(٣٥٦٥٦) حضرت عطاء سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت فاطمہ (رض) آٹا گوندھا کرتی تھیں اور ان کی پیشانی کے بال آٹے کے برتن میں لگتے تھے۔
(۳۵۶۵۶) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : إنْ کَانَتْ فَاطِمَۃُ لَتَعْجِنُ ، وَإِنَّ قُصَّتَہَا لَتَکَادُ تَضْرِبُ الْجَفْنَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৫৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٥٧) حضرت ابوجحیفہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : دنیا کی صفائی چلی گئی اور اس کی کدورت رہ گئی پس موت ہر مسلمان کے لیے تحفہ ہے۔
(۳۵۶۵۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ أَبِی جُحَیْفَۃَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : ذَہَبَ صَفْوُ الدُّنْیَا وَبَقِیَ کَدَرُہَا فَالْمَوْتُ تُحْفَۃٌ لِکُلِّ مُسْلِمٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৫৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٥٨) حضرت عبداللہ سے روایت ہے دنیا دامن کوہ کی طرح ہے اس کی صفائی چلی گئی ہے اور اس کی کدورت باقی رہ گئی ہے۔
(۳۵۶۵۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ أَبِی جُحَیْفَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ : الدُّنْیَا کَالثَّغْبِ ذَہَبَ صَفْوُہُ وَبَقِیَ کَدَرُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৫৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٥٩) حضرت ابن مسعود سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ آدمی کے علم کے لیے یہی بات کافی ہے کہ وہ اللہ سے ڈرے اور آدمی کی جہالت کے لیے یہی بات کافی ہے کہ وہ اپنے عمل پر خوش رہے۔
(۳۵۶۵۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُرَّۃَ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ : بِحَسْبِ الْمَرْئِ مِنَ الْعِلْمِ أَنْ یَخَافَ اللَّہَ ، وَبِحَسْبِہِ مِنَ الْجَہْلِ أَنْ یُعْجَبَ بِعَمَلِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৫৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٦٠) حضرت عبداللہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں جو شخص آخرت کا ارادہ رکھتا ہے تو دنیا کا نقصان اٹھاتا ہے اور جو شخص دنیا کا ارادہ کرتا ہے وہ آخرت کا نقصان اٹھاتا ہے۔ اے لوگو ! تم باقی کے لیے فانی کا نقصان اٹھا لو۔
(۳۵۶۶۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی قَیْسٍ ، عَنْ ہُذَیْلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : مَنْ أَرَادَ الآخِرَۃَ أَضَرَّ بِالدُّنْیَا وَمَنْ أَرَادَ الدُّنْیَا أَضَرَّ بِالآخِرَۃِ ، یَا قَوْمِ فَأَضِرُّوا بِالْفَانِی لِلْبَاقِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৬০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٦١) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں : مجھے یہ بات پسند ہے کہ میں پرندہ ہوتا میرے مونڈھے میں پر ہوتے۔
(۳۵۶۶۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، عَنْ أَبِی صُفْرَۃَ ، عَنِ الضَّحَّاکِ بْنِ مُزَاحِمٍ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : لَوَدِدْت أَنِّی طَیْرٌ فِی مَنْکِبِی رِیشٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৬১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٦٢) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں : کاش کہ میں کوئی درخت ہوتا جس کو کاٹ لیا جاتا۔
(۳۵۶۶۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ زُہَیْرٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : لَیْتَنِی شَجَرَۃٌ تُعْضَدُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৬২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٦٣) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں : میں اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ گوبر مجھ سے پھٹ جاتا اور میں اس کی طرف منسوب ہوجاتا۔ مجھے عبداللہ بن روثہ کا نام دیا جاتا اور اللہ تعالیٰ میرا ایک گناہ معاف کردیتے۔ راوی ابومعاویہ کہتے ہیں۔ آپ (رض) نے فرمایا تھا : مجھے یہ بات پسند ہے کہ مجھے معلوم ہوجائے کہ اللہ نے مجھے معاف کردیا ہے۔ پھر آگے سابقہ حدیث کے مثل بیان کیا۔
(۳۵۶۶۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ وَوَکِیع ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَیْد ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : لَوَدِدْتُ أَنَّ رَوْثَۃً انْفَلقَتْ عَنِّی فَنُسِبْت إلَیْہَا فَسُمِّیت عَبْدَ اللہِ بْنَ رَوْثَۃَ ، وَأَنَّ اللَّہَ غَفَرَ لِی ذَنْبًا وَاحِدًا ، إِلاَّ أَنَّ أَبَا مُعَاوِیَۃَ ، قَالَ : لَوَدِدْت أَنِّی عَلِمْت أَنَّ اللَّہَ غَفَرَ لِی ، ثُمَّ ذَکَرَ مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৬৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٦٤) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں تم میں سے جو شخص اس کی استطاعت رکھتا ہو کہ اس کا خزانہ آسمان میں ہو جہاں اس کو سرسری نہ کھائے اور چور نہ پائے تو اس کو ایسا کرنا چاہیے۔ کیونکہ آدمی کا دل اس کے خزانہ کے ساتھ ہوتا ہے۔
(۳۵۶۶۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ أَخِیہِ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ یَجْعَلَ کَنْزَہُ فِی السَّمَائِ حَیْثُ لاَ یَأْکُلُہُ السُّوسُ ، وَلاَ یَنَالُہُ السُّرُقُ فَلْیَفْعَلْ ، فَإِنَّ قَلْبَ الرَّجُلِ مَعَ کَنْزِہِ۔

(ابو نعیم ۱۳۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৬৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٦٥) حضرت ابوبردہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے ایک چیخ سنی تو آپ قبلہ رخ ہو کر لیٹ گئے۔
(۳۵۶۶۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ ، قَالَ : سَمِعَ عَبْدُ اللہِ بْنُ مَسْعُودٍ صَیْحَۃً فَاضْطَجَعَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৬৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٦٦) آلِ عبداللہ نے بتایا کہ حضرت عبداللہ نے اپنے بیٹے عبدالرحمن کو یہ وصیت کی تھی۔ فرمایا : میں تمہیں اللہ سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہوں۔ اور تمہارے لیے تمہارا گھر وسیع ہونا چاہیے اور اپنی زبان کو اپنے قابو میں رکھو اور اپنی غلطیوں پر رویا کرو۔
(۳۵۶۶۶) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی آلُ عَبْدِ اللہِ ، أَنَّ عَبْدَ اللہِ أَوْصَی ابْنَہُ عَبْدَ الرَّحْمَن ، فَقَالَ : أُوصِیک بِتَقْوَی اللہِ وَلْیَسْعَک بَیْتُک ، وَامْلِکْ عَلَیْک لِسَانَک ، وَابْکِ عَلَی خَطِیئَتِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৬৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٦٧) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں : مجھے یہ بات محبوب ہے کہ مجھے معلوم ہوجائے اللہ تعالیٰ نے مجھے معاف کردیا ہے تو مجھے اس کی کوئی پروا نہیں کہ مجھے بنو آدم کی کس اولاد نے جنم دیا ہے۔
(۳۵۶۶۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ بَیَانٍ ، عَنْ قَیْسٍ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : لَوَدِدْت أَنِّی أَعْلَمُ ، أَنَّ اللَّہَ غَفَرَ لِی ذَنْبًا مِنْ ذُنُوبِی ، وَأَنِّی لاَ أُبَالِی أَیَّ وَلَدِ آدَمَ وَلَدَنِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৬৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٦٨) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں : بیشک جنت ناپسندیدہ چیزوں سے ڈھکی ہوئی ہے اور بیشک جہنم خواہشات سے ڈھکی ہوئی ہے۔ پس جو شخص پردہ سے (پرے) جھانک لیتا ہے تو وہ ماوراء میں چلا جاتا ہے۔
(۳۵۶۶۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَبَّابٍ ، عَنْ حُصَیْنِ بْنِ عُقْبَۃَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إن من أکثر الناس خطأ یوم القیامۃ أکثرہم خوضاً فی الباطل۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৬৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٦٩) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں : بیشک قیامت کے دن سب سے زیادہ خطاؤں والا وہ شخص ہوگا جو باطل میں زیادہ غور وخوض کرتا ہے۔
(۳۵۶۶۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَبَّابٍ ، عَنْ حُصَیْنِ بْنِ عُقْبَۃَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إِنَّ الْجَنَّۃَ حُفَّتْ بِالْمَکَارِہِ ، وَإِنَّ النَّارَ حُفَّتْ بِالشَّہَوَاتِ ، فَمَنَ اطَّلَعَ الحِجَاب وَاقِع مَا وَرَائَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৬৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٧٠) حضرت عبدالرحمن بن عبداللہ، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : چھوٹے چھوٹے عملوں کی مثال ایسی ہے جیسے کچھ لوگ کسی جگہ پڑاؤ ڈالیں جہاں پر ایندھن نہ ہو اور ان لوگوں کے پاس گوشت ہو۔ پس یہ لوگ مسلسل چنتے رہیں یہاں تک کہ یہ اتنا ایندھن جمع کرلیں جس پر یہ اپنا گوشت پکا لیں۔
(۳۵۶۷۰) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : مَثَلُ الْمُحَقَّرَاتِ مِنَ الأَعْمَالِ مَثَلُ قَوْمٍ نَزَلُوا مَنْزِلاً لَیْسَ بِہِ حَطَبٌ وَمَعَہُمْ لَحْمٌ ، فَلَمْ یَزَالُوا یَلْقُطُونَ حَتَّی جَمَعُوا مَا أَنْضَجُوا بِہِ لَحْمَہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৫৬৭০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کا کلام
(٣٥٦٧١) حضرت علقمہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ کو ایک خاص مرض لاحق ہوا جس میں انھوں نے جزع کرنا شروع کیا۔ ہم نے عرض کیا ہم نے آپ کو کسی مرض میں ایسی جزع کرتے نہیں دیکھا جیسی آپ نے اس مرض میں جزع کی ہے ؟ آپ (رض) نے فرمایا : یہ مرض مجھ پر غالب ہوگیا اور غفلت کو میرے قریب کردیا۔
(۳۵۶۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، قَالَ : مَرِضَ عَبْدُ اللہِ مَرَضًا فَجَزَع فِیہِ فَقُلْنَا : مَا رَأَیْنَاک جَزِعْت فِی مَرَضٍ مَا جَزعت فِی مَرَضِکَ ہَذَا ، قَالَ : إِنَّہُ أخذنی وَقَرَّبَ بِی مِنَ الْغَفْلَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক: