মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩১১ টি

হাদীস নং: ৩৬৭১১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧١٢) حضرت اکیل فرماتے ہیں کہ قبیلہ حی اور عبدالرحمن بن یزید کے درمیان کچھ جھگڑا تھا تو ان کو علقمہ نے کہا کہ اگر میں آپ کو گالی دوں تو آپ مجھ کو گالی دیں گے ؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ نہیں دوں گا۔ انھوں نے فرمایا کہ یہ آدمی مجھ سے اچھا ہے۔ اور مجھ سے زیادہ مجاہدہ والا ہے۔
(۳۶۷۱۲) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، عَنْ أُکَیْلَ ، قَالَ : کَانَ بَیْنَ رَجُلٍ مِنَ الْحَیِّ وَبَیْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ شَیْئٌ، فَقَالَ لَہُ عَلْقَمَۃُ: أَکُنْت تَسُبُّنِی لَوْ سَبَبْتُک، قَالَ: لاَ۔ قَالَ: ہُوَ خَیْرٌ مِنِّی، ہُوَ أَکْثَرُ جِہَادًا مِنِّی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭১২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧١٣) حضرت عاصم بن بہدلہ کہتے ہیں کہ ابی وائل (رض) کی ایک لکڑی کی جھونپڑی تھی جس میں وہ خود اور ان کی سواری ہوتی تھی۔ جب غزوہ کا ارادہ کرتے تو اس جھونپڑی کو گرا دیتے اور جب واپس آتے تو اس کو بنا لیتے۔
(۳۶۷۱۳) حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَہْدَلَۃَ ، قَالَ : کَانَ لأَبِی وَائِلٍ خُصٌّ یَکُونُ فِیہِ وَدَابَّتُہُ ، فَإِذَا أَرَادَ الْغَزْوَ نَقَضَ الْخُصَّ ، وَإِذَا رَجَعَ بَنَاہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭১৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧١٤) حضرت ابوجوزاء (رض) سے قرآن پاک کی آیت {إنَّ جَہَنَّمَ کَانَتْ مِرْصَادًا } کی تفسیر میں مذکور ہے کہ آیت میں کانت سے مراد صارت ہے۔
(۳۶۷۱۴) حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِکٍ ، عَنْ أَبِی الْجَوْزَائِ : {إنَّ جَہَنَّمَ کَانَتْ مِرْصَادًا} قَالَ : صَارَتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭১৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧١٥) حضرت ابی حیان کے والد کا ارشاد ہے کہ ہم سوید یعنی ابن مثعبہ کے پاس گئے جبکہ وہ تکلیف میں تھے۔ ہم نے ان سے پوچھا کہ آپ خود کو کیسا محسوس کرتے ہیں تو انھوں نے جواب دیا کہ میں اپنے رب کی طرف سے عافیت میں ہوں۔
(۳۶۷۱۵) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ خُثَیْمٍ ، عَنْ أَبِی حَیَّانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : دَخَلْنَا عَلَی سُوَیْد ، یَعْنِی ابْنَ مَثْعَبَۃَ وَہُوَ یَشْتَکِی ، فَقُلْنَا لَہُ : کَیْفَ تَجِدُک ؟ فَقَالَ : إنِّی لَفِی عَافِیَۃٍ مِنْ رَبِّی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭১৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧١٦) حضرت عبداللہ بن حارث کا ارشاد ہے کہ کوئی چھوٹا یا بڑا درخت اور کوئی سوئی کے گاڑنے کے بقدر خشک یا تر وتازہ جگہ ایسی نہیں جس پر فرشتہ مقرر نہ ہو۔ وہ اللہ کے پاس اس کے روزانہ کے اعمال نہ لے کرجاتا ہو۔ اس کی تروتازگی کے وقت کے اعمال بھی اور اس کی خشکی کی حالت کے اعمال بھی۔
(۳۶۷۱۶) حَدَّثَنَا مُحَاضِرٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ : مَا مِنْ شَجَرَۃٍ صَغِیرَۃٍ ، وَلاَ کَبِیرَۃٍ ، وَلاَ مُغْرز إِبِرَۃٍ رَطْبَۃٍ ، وَلاَ یَابِسَۃٍ إِلاَّ مَلَکٌ مُوَکَّلٌ بِہَا یَأْتِی اللَّہَ بِعَمَلِہَا کُلَّ یَوْمٍ بِرُطُوبَتِہَا إذَا رَطُبَتْ ، وَیُبُوسَتِہَا إذَا یَبِسَتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭১৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧١٧) حضرت ابراہیم تیمی فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص حارث بن سوید کو برا بھلا کہتا تو خاموش رہتے۔ جب وہ خاموش ہوتا تو چادر جھاڑ کر چل دیتے۔
(۳۶۷۱۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، قَالَ : إنْ کَانَ الرَّجُلُ مِنَ الْحَیِّ لِیَجِیئَ فَیَسُبَّ الْحَارِثَ بْنَ سُوَیْد فَیَسْکُتَ ، فَإِذَا سَکَتَ قَامَ فَنَفَضَ رِدَائَہُ فَدَخَلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭১৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧١٨) حضرت وہب بن منبہ (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے کسی ولی پر وحی کی کہ میں کسی بھی گھر والوں یا مکان والوں یا بستی والوں پر اپنی رضا نازل کرکے اس وقت تک نہیں پھرتا کہ جب تک وہ خود میری رضا سے میری ناراضگی کی طرف نہ آجائیں اور میں کسی بھی مکان والوں یا گھر والوں یا بستی والوں پر اپنی ناراضگی اتار کر اس وقت تک نہیں پھرتا کہ جب تک وہ خود میری ناراضگی سے رضا مندی کی طرف نہ آجائیں۔
(۳۶۷۱۸) حَدَّثَنَا الأَحْوَصُ بْنُ جَوَّابٍ، قَالَ: حدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ، عَنْ عَمَّارٍ الدُّہْنِیِّ، عَنْ وَہْبِ بْنِ مُنَبِّہٍ، قَالَ: أَوْحَی اللَّہُ إِلَی بَعْضِ أَوْلِیَائِہِ: إنِّی لَمْ أُحِلَّ رِضْوَانِی لأَہْلِ بَیْتٍ قَطُّ، وَلاَ لأَہْلِ دَارٍ قَطُّ، وَلاَ لأَہْلِ قَرْیَۃٍ قَطُّ فَأُحَوِّلُ عَنْہُمْ رِضْوَانِی حَتَّی یَتَحَوَّلُوا مِنْ رِضْوَانِی إِلَی سَخَطِی ، وَإِنِّی لَمْ أُحِلَّ سَخَطِی لأَہْلِ بَیْتٍ قَطُّ، وَلاَ لأَہْلِ دَارٍ قَطُّ، وَلاَ لأَہْلِ قَرْیَۃٍ قَطُّ فَأُحَوِّلُ، عَنْہُمْ سَخَطِی حَتَّی یَتَحَوَّلُوا مِنْ سَخَطِی إِلَی رِضْوَانِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭১৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧١٩) حضرت عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ تم کو اس میں کیا حرج ہے کہ جب وہ اکیلا ہو تو اپنے فرشتوں کو کہے کہ لکھو اللہ تم پر رحم کرے پھر ان کو اچھی چیز لکھوانا شروع کردے۔
(۳۶۷۱۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، قَالَ: حدَّثَنَا أَبِی، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی، قَالَ: مَا عَلَی أَحَدِکُمْ إذَا خَلاَ أَنْ یَقُولَ لِجَلِیسَیْہِ: اسْمَعَا رَحِمَکُمَا اللَّہُ ، ثُمَّ یُمْلِی عَلَیْہِمَا خَیْرًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭১৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٢٠) حضرت حسن سے مروی ہے جب انھوں نے { أَلْہَاکُمُ التَّکَاثُرُ } پڑھا تو فرمایا کہ اموال اور اولاد میں مراد ہے پھر { حَتَّی زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ کَلاَّ سَوْفَ تَعْلَمُونَ } پڑھا تو فرمایا کہ یہ تو وعید کے بعد دوسری وعید ہے۔ عِلْمَ الْیَقِینِ کی۔
(۳۶۷۲۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : کان إذَا قَرَأَ : {أَلْہَاکُمُ التَّکَاثُرُ} قَالَ فِی الأَمْوَالِ وَالأَوْلاَدِ {حَتَّی زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ کَلاَّ سَوْفَ تَعْلَمُونَ} قَالَ : وَعِیدٌ بَعْدَ وَعِیدٍ عِلْمَ الْیَقِینِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭২০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٢١) حضرت حسن (رض) نے جب یہ آیت پڑھی : {إنَّ اللَّہَ اشْتَرَی مِنَ الْمُؤْمِنِینَ أَنْفُسَہُمْ وَأَمْوَالَہُمْ } تو فرمایا کہ نفسوں کو تو پیدا ہی اس نے کیا ہے اور اموال کا رزق وہ خود ہی دیتا ہے۔ { وَعْدًا عَلَیْہِ حَقًّا فِی التَّوْرَاۃِ وَالإِنْجِیلِ }
(۳۶۷۲۱) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إذَا قَرَأَ ہَذِہِ الآیَۃَ {إنَّ اللَّہَ اشْتَرَی مِنَ الْمُؤْمِنِینَ أَنْفُسَہُمْ وَأَمْوَالَہُمْ} قَالَ : أَنْفُسٌ ہُوَ خَلَقَہَا وَأَمْوَالٌ ہُوَ رَزَقَہَا فَیَقْتُلُونَ وَیُقْتَلُونَ {وَعْدًا عَلَیْہِ حَقًّا فِی التَّوْرَاۃِ وَالإِنْجِیلِ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭২১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٢٢) حضرت ربیع بن خثیم (رض) قرآنِ پاک کی آیت { یَا أَیُّہَا الإِنْسَان مَا غَرَّک بِرَبِّکَ الْکَرِیمِ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ جہل نے دھوکا میں ڈال رکھا ہے۔
(۳۶۷۲۲) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ رَجُلٍ عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ قوْلُہُ : {یَا أَیُّہَا الإِنْسَان مَا غَرَّک بِرَبِّکَ الْکَرِیمِ} قَالَ : الْجَہْلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭২২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٢٣) حضرت ابوجعفر محمد بن عبدالرحمن بن یزید (رض) اپنے ایک خادم کو بازار کی طرف لے جاتے تھے اور اس کو قرآن کی آیات سناتے اور سکھاتے تھے اور رات کو اس کی قیام گاہ کے پاس کھڑے ہو اس کو سناتے تھے۔
(۳۶۷۲۳) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ فُضَیْلِ بْنِ غَزْوَانَ ، قَالَ : کَانَ أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ یَذْہَبُ بِخَادِمِہِ إِلَی السُّوقِ فَیُلْقِی عَلَیْہَا الآیَۃَ بَعْدَ الآیَۃِ مِنَ الْقُرْآنِ یُعَلِّمُہَا ، وَکَانَ یَقُومُ مِنَ اللَّیْلِ إِلَی فِنَائِہِ فَیُلْقِیہ عَلَیْہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭২৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٢٤) حضرت عون بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ خبردار بردباری، حیاء زبان کی عاجزی (نہ کہ دل کی) اور فقہ ایمان کا حصہ ہیں۔ اور اشیاء دنیا کم کرتی ہیں اور آخرت بڑھاتی ہیں اور اتنا دنیا نہیں گھٹاتی جتنا کہ آخرت کو بڑھاتی ہیں۔ خبردار بےحیائی، فحش گوئی اور بیان میں منافقت یہ چیزیں دنیا تو زیادہ کرتی ہیں لیکن آخرت گھٹا دیتی ہیں اور یہ دنیا اتنا نہیں بڑھاتیں جتنا آخرت کو کم کردیتی ہیں۔
(۳۶۷۲۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا الْمَسْعُودِیُّ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللہِ کَانَ یَقُولُ : أَلاَ إنَّ الْحِلْمَ وَالْحَیَائَ وَالْعِیَّ عِیُّ اللِّسَانِ ، لاَ عِیُّ الْقَلْبِ ، وَالْفِقْہَ مِنَ الإِیمَانِ ، وَہُنَّ مِمَّا یَنْقُصُ مِنَ الدُّنْیَا وَیَزِدْنَ فِی الآخِرَۃِ ، وَمَا یَزِدْنَ فِی الآخِرَۃِ أَکْثَرُ مِمَّا یَنْقُصُ مِنَ الدُّنْیَا إِلا أَنَّ الْفُحْشَ وَالْبَذَائَ وَالْبَیَانَ مِنَ النِّفَاقِ وَہُنَّ مِمَّا یَزِدْنَ فِی الدُّنْیَا وَیَنْقُصْنَ مِنَ الآخِرَۃِ ، وَمَا یَنْقُصْنَ مِنَ الآخِرَۃِ أَکْثَرُ مِمَّا یَزِدْنَ فِی الدُّنْیَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭২৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٢٥) حضرت ربیع بن خثیم قرآن مجید کی آیت { وَإِذَا الْعِشَارُ عُطِّلَتْ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ مراد ہے کہ اونٹنیوں کے مالک نہ ان کا دودھ دھوئیں گے اور نہ ہی ان کے دودھ کی حفاظت کے لیے ان کے تھن باندھیں گے۔
(۳۶۷۲۵) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ مَسْرُوقٍ ، عَنْ مُنْذِرٍ الثَّوْرِیِّ عَنْ رَبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ {وَإِذَا الْعِشَارُ عُطِّلَتْ} قَالَ : تَخَلَّی مِنْہَا أَہْلُہَا فَلَمْ تَحْلِبْ وَلَمْ تُصَرَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭২৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٢٦) حضرت طریف (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے ربیع بن خثیم کو کھجور کے پتوں کا ٹوکرا اپنی پھوپھی کے گھر لے جاتے ہوئے دیکھا۔
(۳۶۷۲۶) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ الْمُنْذِرِ ، عَنْ طَرِیف قَالَ : رَأَیْتُ رَبِیعَ بْنَ خُثَیْمٍ یَحْمِلُ عَرَقَۃً إِلَی بَیْتِ عَمَّتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭২৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٢٧) حضرت ربیع بن خثیم کا ارشاد ہے کہ جس کام میں اللہ کی رضا مقصود نہ ہو وہ نیست ونابود ہوجاتا ہے۔
(۳۶۷۲۷) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ الْمُنْذِرِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ رَبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ ، قَالَ : مَا لَمْ یُرَدْ بِہِ وَجْہُ اللہِ یَضْمَحِلُّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭২৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٢٨) حضرت سعید بن جبیر (رض) فرماتے ہیں کہ جب ابن عمر (رض) کو تکلیف پہنچی تو انھوں نے فرمایا کہ میں نے اپنے بعد کوئی ایسی چیز نہیں چھوڑی کی جس کی میں امید کروں سوائے سخت گرمی کی پیاس اور میرا نماز کی طرف چل کر جانا۔
(۳۶۷۲۸) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو کُدَیْنَۃَ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ لَمَّا أُصِیبَ ابْنُ عُمَرَ ، قَالَ : مَا تَرَکْت خَلْفِی شَیْئًا مِنَ الدُّنْیَا آسَی عَلَیْہِ غَیْرَ ظَمَأِ الْہَوَاجِرِ وَغَیْرَ مَشْیٍ إِلَی الصَّلاَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭২৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٢٩) حضرت آدم بن علی فرماتے ہیں کہ میں نے مؤذن رسول بلال بھائی کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ لوگ تین اقسام کے ہیں۔ ایک سالم دوسرا غانم اور تیسرا ہالک۔ پھر فرمایا کہ سالم تو وہ ہے جو چپ رہا اور غانم وہ ہے جس نے بھلائی کا حکم دیا اور برائی سے روکا پس یہ آدمی اللہ کی طرف سے نفع میں ہے اور ہلاک ہونے والا شخص وہ ہے جو بدزبانی کرے اور ظلم پر مدد کرے۔
(۳۶۷۲۹) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، قَالَ : أَخْبَرَنَا شَیْبَانُ ، عَنْ آدَمَ بْنِ عَلِیٍّ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَخَا بِلاَلٍ مُؤَذِّنِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : النَّاسُ ثَلاَثَۃٌ أَثْلاَثٍ : فَسَالِمٌ وَغَانِمٌ وَشَاجِبٌ ، قَالَ : السَّالِمُ السَّاکِتُ ، وَالْغَانِمُ الَّذِی یَأْمُرُ بِالْخَیْرِ وَیَنْہَی ، عَنِ الْمُنْکَرِ ، فَذَلِکَ فِی زِیَادَۃٍ مِنَ اللہِ ، وَالشَّاجِبُ : النَّاطِقُ بِالْخَنَا وَالْمُعِینُ عَلَی الظُّلْمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭২৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٣٠) حضرت ربیع بن ابی راشد (رض) فرماتے ہیں کہ میرے والد محترم خلف بن حوشب پر بہت تعجب کرتے تھے۔ میں نے ان سے عرض کیا کہ اے ابا جان آپ اس شخص پر تعجب کرتے ہیں ؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ اے میرے بیٹے یہ شخص اچھے راستے پر چلا اور اسی پر قائم رہا۔ ابی راشد فرماتے ہیں کہ اس وقت ان کی کنیت ابومرزوق تھی تو ان کو ربیع (رض) نے کہا کہ آپ اس کنیت کو تبدیل کرلیں۔ ابی راشد کہتے ہیں کہ خلف (رض) نے ان سے کہا کہ پھر آپ ہی مجھے کوئی کنیت دے دیجیے تو انھوں نے کہا آپ ابوعبدالرحمن ہیں۔
(۳۶۷۳۰) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی إبْرَاہِیمُ عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ أَبِی رَاشِدٍ ، قَالَ : کَانَ أَبِی مُعْجَبًا بِخَلَفِ بْنِ حَوْشَبٍ ، قَالَ : قُلْتُ لَہُ : یَا أَبَتِ : إنَّک لَتَعْجَبُ بِہَذَا الرَّجُلِ ، فَقَالَ : یَا بُنَیَّ ، إِنَّہُ نَشَأَ عَلَی طَرِیقَۃٍ حَسَنَۃٍ فَلَمْ یَزَلْ عَلَیْہَا ، قَالَ : وَکَانَ تَکَنَّی أَبَا مَرْزُوقٍ : فَقَالَ لَہُ رَبِیعٌ : حَوِّلْہَا ، قَالَ : فَقَالَ خَلْفٌ : فَاکْنِنِّی ، قَالَ : أَنْتَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭৩০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٣١) حضرت حسن (رض) کا ارشاد ہے کہ اسلام ! اسلام کیا ہے ؟ اسلام یہ ہے کہ پوشیدہ اور علانیہ دونوں حالتوں میں آدمی کا دل اللہ کے احکامات کے تابع ہو، اور تجھ سے ہر مسلمان اور معاہدے والا شخص محفوظ ہو۔
(۳۶۷۳۱) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ الإِسْلاَمُ ، وَمَا الإِسْلاَمُ ، قَالَ : الإِسْلاَمُ السِّرُّ وَالْعَلاَنِیَۃُ فِیہِ سَوَائٌ أَنْ یُسْلِمَ قَلْبُک لِلَّہِ ، وَأَنْ یَسْلَمَ مِنْک کُلُّ مُسْلِمٍ وَکُلُّ ذِی عَہْدٍ۔
tahqiq

তাহকীক: