মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩১১ টি

হাদীস নং: ৩৬৬৯১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٩٢) حضرت حسن سے مروی ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ میں سے ایک شخص دوسرے کے پاس سے گزرا جو آیت کرسی پڑھ رہا تھا اور رو رہا تھا اور اسی کو بار بار پڑھ رہا تھا تو انھوں نے فرمایا کہ کیا تم لوگوں نے اللہ کا ارشاد { وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیلاً } نہیں سنا یہی ہے وہ ترتیل۔
(۳۶۶۹۲) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا سَلاَّمُ بْنُ مِسْکِینٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الْحَسَنُ ، قَالَ : مَرَّ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی رَجُلٍ یَقْرَأُ آیَۃً وَیَبْکِی وَیُرَدِّدُہَا ، قَالَ : فَقَالَ : أَلَمْ تَسْمَعُوا إِلَی قَوْلِ اللہِ تَعَالَی : {وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیلاً} قَالَ : ہَذَا التَّرْتِیلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৯২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٩٣) حضرت عبداللہ بن شقیق العقیلی فرماتے ہیں کہ میں نے کعب (رض) کو کہتے ہوئے سنا کہ میں اللہ کے خوف سے روؤں یہاں تک کہ آنسو میرے رخسار پر بہنے لگیں یہ مجھ کو اس سے زیادہ پسند ہے۔ میں اپنے وزن کے بقدر سونا صدقہ کروں۔ قسم ہے اس ذات کی کہ جس کے قبضہ میں کعب (رض) کی جان ہے کہ جو بھی کوئی مسلمان اللہ کے خوف سے روتا ہے اور اس کے آنسو زمین پر گرتے ہیں اس کو جہنم کی آگ اس وقت تک نہیں چھو سکتی جب تک آسمان سے پانی کا زمین پر ٹپکا ہوا قطرہ دوبارہ اپنی جگہ پر نہ چلا جائے اور وہ ہرگز نہیں جاسکتا۔
(۳۶۶۹۳) حَدَّثَنَا شَاذَانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا مَہْدِیُّ بْنُ مَیْمُونٍ ، عَنِ الْجُرَیْرِیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَقِیقٍ الْعُقَیْلِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُ کَعْبًا یَقُولُ : لأَنْ أَبْکِی مِنْ خَشْیَۃِ اللہِ تَعَالَی حَتَّی یَسِیلَ دمعِی عَلَی وَجْنَتِی أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِوَزْنِی ذَہَبًا وَالَّذِی نَفْسُ کَعْبٍ بِیَدِہِ مَا مِنْ عَبْدٍ مُسْلِمٍ یَبْکِی مِنْ خَشْیَۃِ اللہِ حَتَّی تَقْطُرَ قَطْرَۃً مِنْ دُمُوعِہِ إلی الأَرْضِ فَتَمَسُّہُ النَّارُ أَبَدًا حَتَّی یَعُودَ قَطْرُ السَّمَائِ الَّذِی وَقَعَ إِلَی الأَرْضِ مِنْ حَیْثُ جَائَ وَلَنْ یَعُودَ أَبَدًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৯৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٩٤) مہدی بن میمون (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے محمد کو فرماتے ہوئے سنا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا صحابی تین تین دن تک کھانے کی کوئی چیز نہیں پاتا تھا تو چمڑا لے کر اس کو بھون لیتا اور ٹکڑے کرلیتا اور جب کوئی چیز بھی نہ ملتی تو پتھروں سے اپنے پیٹ کو باندھ لیتا تھا۔
(۳۶۶۹۴) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مَہْدِیُّ بْنُ مَیْمُونٍ ، قَالَ سَمِعْت مُحَمَّدًا یَقُولُ : کَانَ الرَّجُلُ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَأْتِی عَلَیْہِ الثَّلاَثَۃُ الأَیَّامُ لاَ یَجِدُ شَیْئًا یَأْکُلُہُ فَیَجِدُ الْجِلْدَۃَ فَیَشْوِیہَا فَیَجْتَزِئُ بِہَا ، وَإِذَا لَمْ یَجِدْ شَیْئًا عَمَدَ إِلَی حَجَرٍ فَشَدَّ بِہِ بَطْنَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৯৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٩٥) حضرت وہب بن منبہ فرماتے ہیں کہ بنی اسرائیل میں چند جاہل نوجوان تھے۔ انھوں نے کتاب کو پڑھا اور علم حاصل کیا اور انھوں نے اس کے پڑھنے پر مال اور شرافت مانگنا شروع کردی۔ اور انھوں نے ہی اس بدعت کو شروع کیا۔ وہ اس کے بدلہ میں عزت اور مال دنیا میں طلب کرتے پس وہ خود بھی گمراہ ہوئے اور انھوں نے دوسروں کو بھی گمراہ کیا۔
(۳۶۶۹۵) حَدَّثَنَا ہَوْذَۃُ بْنُ خَلِیفَۃَ، قَالَ: حدَّثَنَا عَوْفٌ، عَنْ أَبِی الْوَرْدِ بْنِ ثُمَامَۃَ، عَنْ وَہْبِ بْنِ مُنَبِّہٍ، قَالَ: کَانَ فِی بَنِی إسْرَائِیلَ رِجَالٌ أَحْدَاثُ الأَسْنَانِ مَغْمُورُونَ فِیہِمْ ، قَدْ قَرَؤُوا الْکِتَابَ وَعَلِمُوا عِلْمًا ، وَإِنَّہُمْ طَلَبُوا بِقِرَائَتِہِمَ الشَّرَفَ وَالْمَالَ، وَإِنَّہُمَ ابْتَدَعُوا بِدَعًا أَخَذُوا بِہَا الشَّرَفَ وَالْمَالَ فِی الدُّنْیَا فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا کَثِیرًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৯৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٩٦) حضرت ابوداؤد کا ارشاد ہے کہ دل کو بھی لوہے کی طرح زنگ لگ جاتا ہے۔ ان سے سوال کیا گیا کہ پھر اس کے لیے کیا علاج ہے تو انھوں نے جواب دیا کہ آدمی اللہ کا ذکر کرے۔
(۳۶۶۹۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ الْمُہَلَّبِ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ ، قَالَ : قَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ ، إنَّ الْقَلْبَ یَرْبُدُ کَمَا یَرْبُدُ الْحَدِیدُ ، قِیلَ : وَمَا جَلاَؤُہُ ، قَالَ : یُذْکَرُ اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৯৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٩٧) حضرت عبداللہ بن عبید بن عمیر (رض) فرماتے ہیں کہ ایوب کے دو بھائی تھے۔ وہ دونوں اکٹھے آئے تو ایوب سے آنے والی بو کی وجہ سے اس کے قریب نہ ہوسکے تو ان میں سے ایک نے کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ ایوب (علیہ السلام) میں کوئی بھلائی دیکھتے تو اس کو یہاں تک نہ پہنچاتے۔ تو ایوب (علیہ السلام) ان کے اس قول کی وجہ سے اتنا شدت سے روئے کہ اتنا کبھی نہ روئے تھے۔ پھر ایوب (علیہ السلام) نے فرمایا کہ ” اے اللہ اگر تو جانتا ہے میں کسی بھی رات پیٹ بھر کر نہیں سویا جبکہ میں ایک بھوکے کے مقام کو بھی جانتا ہوں تو تو میری تصدیق کر چنانچہ ان کی تصدیق کی گئی اور وہ دونوں سن رہے تھے۔ پھر انھوں نے دعا کی کہ اے اللہ ! اگر تو جانتا ہے کہ میں نے کبھی قمیص نہیں پہنی اور میں ننگے کے مقام کو بھی جانتا ہوں تو میری تصدیق کر چنانچہ اس کی تصدیق کی گئی اور وہ دونوں سن رہے تھے۔ پھر ایوب (علیہ السلام) سجدہ میں گرگئے پھر دعا کی کہ اے اللہ ! میں اس وقت تک سر نہیں اٹھاؤں گا کہ جب تک تو میرے غم کو نہیں دور کردے گا۔ پھر انھوں نے اس وقت تک اپنا سر نہیں اٹھایا کہ جب تک اللہ نے ان کا غم دور نہیں کردیا۔
(۳۶۶۹۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنِی عَبْدُ اللہِ بْنُ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ ، قَالَ : کَانَ لأَیُّوبَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَخَوَانِ فَجَائَا جمیعا فَلَمْ یَسْتَطِیعَا أن یَدْنُوَا منہ مِنْ رِیحِہِ ، فَقَالَ : أَحَدُہُمَا لِلآخَرِ : لَوْ کَانَ اللَّہُ عَلِمَ لأَیُّوبَ خَیْرًا مَا بَلَغَ بِہِ ہَذَا ، فَجَزَعَ أَیُّوبُ مِنْ قَوْلِہِمَا جَزَعًا شَدِیدًا لَمْ یَجْزَعْہُ مِنْ شَیْئٍ قَطُّ ، فَقَالَ أَیُّوبُ : اللَّہُمَّ إنْ کُنْت تَعْلَمُ أَنِّی لَمْ أَبِتْ لَیْلَۃً قَطُّ شِبَعًا وَأَنَا أَعْلَمُ مَکَانَ جَائِعٍ فَصَدِّقْنِی ، فَصُدِّقَ وَہُمَا یَسْمَعَانِ ، ثُمَّ قَالَ : اللَّہُمَّ إنْ کُنْت تَعْلَمُ أَنِّی لَمْ أَلْبَسْ قَمِیصًا قَطُّ وَأَنَا أَعْلَمُ مَکَانَ عَارٍ فَصَدِّقْنِی فَصُدِّقَ وَہُمَا یَسْمَعَانِ، ثُمَّ خَرَّ سَاجِدًا ، ثُمَّ قَالَ : اللَّہُمَّ إنِّی لاَ أَرْفَعُ رَأْسِی حَتَّی تَکْشِفَ عَنِّی ، قَالَ : فَمَا رَفَعَ رَأْسَہُ حَتَّی کَشَفَ اللَّہُ عَنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৯৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٩٨) حضرت ہلال بن یوسف فرماتے ہیں کہ عیسیٰ (علیہ السلام) سے یہ بات منقول ہے کہ جب تم میں سے کوئی آدمی صدقہ کرے تو دائیں ہاتھ سے کرے اور اپنے بائیں ہاتھ سے بھی اس کو پوشیدہ رکھے۔ اور جب تم میں سے کسی کا روزے کا دن ہو تو تیل لگایا کرے اور اپنے ہونٹوں کو تیل سے مسح کرلیا کرے تاکہ دیکھنے والے کو یہ گمان نہ ہو کہ یہ روزے دار ہے۔ اور جب تم میں کوئی آدمی اپنے گھر میں نماز پڑھے تو کوئی سترہ ضرور بنا لیا کرے کیونکہ رزق کی طرح ثنا بھی تقسیم کی جاتی ہے۔
(۳۶۶۹۸) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ ہِلاَلِ بْنِ یَِسَافٍ قَالَ : حدِّثْت ، أَنَّ عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ علیہما السلام کَانَ یَقُولُ : إذَا تَصَدَّقَ أَحَدُکُمْ فَلِیُعْطِ بِیَمِینِہِ وَلِیُخْفِ مِنْ شِمَالِہِ ، وَإِذَا کَانَ یَوْمُ صَوْمِ أحَدِکُمْ فَلْیَدَّہِنْ وَلْیَمْسَحْ شَفَتَیْہِ مِنْ دُہْنِہِ حَتَّی یَنْظُرَ إلَیْہِ النَّاظِرُ فَلاَ یَرَی أَنَّہُ صَائِمٌ ، وَإِذَا صَلَّی فِی بَیْتِہِ فَلْیَتَّخِذ عَلَیْہِ سُتْرَۃً فَإِنَّہُ یَقْسِمُ الثَّنَائَ کَمَا یَقْسِمُ الرِّزْقَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৯৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٩٩) حضرت بکر بن ماعز (رض) فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود (رض) جب ربیع بن خثیم کو آتے ہوئے دیکھتے تو کہتے کہ عاجزی کرنے والوں کو خوشخبری سنا دو اللہ کی قسم اگر آپ کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دیکھتے تو آپ سے محبت کرتے۔
(۳۶۶۹۹) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ الرَّبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ ، عَنْ نُسَیْرِ بْنِ ذُعْلُوقٍ ، عَنْ بَکْرِ بْنِ مَاعِزٍ ، قَالَ : کَانَ عَبْدُ اللہِ بْنُ مَسْعُودٍ إذَا رَأَی الرَّبِیعَ بْنَ خُثَیْمٍ مُقْبِلاً ، قَالَ : {بَشِّرَ الْمُخْبِتِینَ} أَمَّا وَاللہِ لَوْ رَآک رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لأَحَبَّک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৯৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٠٠) حضرت بکر بن ماعز (رض) فرماتے ہیں کہ ربیع بنت خثیم کی بیٹی آئی جس وقت ان کے پاس ساتھی بیٹھے ہوئے تھے تو اس نے پوچھا کہ اے ابا جان ! میں کھیلنے چلی جاؤں تو انھوں نے فرمایا کہ نہیں۔ ان کے ساتھیوں نے ان سے عرض کیا کہ اے ابویزید اس کو جانے دیجیے تو انھوں نے جواب دیا کہ میں نے اپنے صحیفہ میں یہ نہیں دیکھا کہ اس سے کہا گیا ہو کہ جا اور کھیل بلکہ اس میں ہے کہ جا اور اچھی بات کہہ اور اچھا کام کر۔
(۳۶۷۰۰) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ الرَّبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ ، عَنْ نُسَیْرٍ ، عَنْ بَکْرِ بْنِ مَاعِزٍ ، قَالَ : جَائَتْ بِنْتُ الرَّبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ ، وَعِنْدَہُ أَصْحَابٌ لَہُ ، فَقَالَتْ : یَا أَبَتَاہُ أَذْہَبُ أَلْعَبُ ، قَالَ : لاَ ، فَقَالَ لَہُ أَصْحَابُہُ : یَا أَبَا یَزِیدَ ، اتْرُکْہَا ، قَالَ : لاَ یُوجَدُ فِی صَحِیفَتِی أَنِّی قُلْتُ لَہَا : اذْہَبِی الْعَبِی ، لَکِنَ اذْہَبِی فَقَوْلِی خَیْرًا وَافْعَلِی خَیْرًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭০০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٠١) حضرت ربیع فرماتے تھے کہ اے بکر بن ماعز ! اپنی زبان کو مفید کاموں میں استعمال کرو۔ نقصان دہ باتوں سے بچو۔ میں لوگوں کو اپنی دین داری کے بارے میں لاعلم سمجھتا ہوں۔ ان چیزوں میں اللہ کی اطاعت کرو جنھیں تم جانتے ہو۔ جو بات تم تک پہنچے اسے اس کے جاننے والے پر موقوف کرو۔ اس لیے کہ جان بوجھ کر غلطی کرنا خطا سے زیادہ خطرناک ہے۔ تمہاری ہر چیز خیر نہیں بلکہ شر سے بہتر ہے۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دی جانے والی تمام باتیں تم تک نہیں پہنچیں اور وہ سب کچھ جو تم پڑھتے ہو سمجھتے نہیں ہو۔ جو چیزیں لوگوں کے لیے پوشیدہ ہیں لوگوں کے لیے ظاہر ہیں۔ ان کا علاج ڈھونڈو پھر اپنے آپ سے خطاب کر کے فرماتے کہ اس کی دوا یہ ہے کہ اللہ کے دربار میں توبہ کرو اور پھر گناہ نہ کرو۔
(۳۶۷۰۱) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ نُسَیْرٍ ، عَنْ بَکْرٍ ، قَالَ : کَانَ الرَّبِیعُ یَقُولُ : یَا بَکْرُ بْنُ مَاعِزٍ یَا بَکْرُ اخْزُنْ عَلَیْک لِسَانَک إِلاَّ مِمَّا لَک ، وَلاَ عَلَیْک ، إِنِّی اتَّہَمْت النَّاسَ فِی دِینِی ، أَطِعَ اللَّہَ فِیمَا عَلِمْت ، وَمَا اسْتُؤْثِرَ بِہِ عَلَیْک فَکِلْہُ إِلَی عَالمِہِ ، لأَنَّا فِی الْعَمْدِ أَخْوَفُ مِنِّی عَلَیْکُمْ فِی الْخَطَأ ، مَا خَیْرُکُمَ الْیَوْمَ بِخَیْرِہِ ، وَلَکِنَّہُ خَیْرٌ مِنْ آخِرِ شَرٍّ مِنْہُ ، مَا کُلُّ مَا أَنْزَلَ اللَّہُ عَلَی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَدْرَکْتُمْ ، وَلاَ کُلُّ مَا تَقْرَؤُونَ تَدْرُونَ مَا ہُوَ ، السَّرَائِرُ الَّتِی یخفینَ مِنَ النَّاسِ وَہُنَّ لِلَّہِ بَوَادٍ ، الْتَمِسُوا دَوَائَہَا ، ثُمَّ یَقُولُ لِنَفْسِہِ : وَمَا دَوَائَہَا أَنْ تَتُوبَ إِلَی اللہِ ، ثُمَّ لاَ تَعُودَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭০১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٠٢) حضرت بکر فرماتے ہیں کہ جب ربیع بن خثیم اپنی قوم کی مسجد میں گئے تو ان کو لوگوں نے کہا کہ اے ربیع آج ہمارے پاس بیٹھ کر بات چیت کرو۔ بکر فرماتے ہیں کہ ربیع ان کے پاس بیٹھے تو کسی جگہ سے پتھر آیا اور اس نے ان کا سر زخمی کردیا تو انھوں نے فرمایا کہ { فَمَنْ جَائَہُ مَوْعِظَۃٌ مِنْ رَبِّہِ فَانْتَہَی فَلَہُ مَا سَلَفَ } کہ جس شخص کے پاس اپنے رب کی طرف سے نصیحت آگئی پھر وہ رک گیا۔
(۳۶۷۰۲) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ نُسَیْرِ بْنِ ذُعْلُوقٍ ، عَنْ بَکْرٍ ، قَالَ : لَمَّا انْتَہَی الرَّبِیعُ بْنُ خُثَیْمٍ إِلَی مَسْجِدِ قَوْمِہِ ، قَالُوا : لَہُ : یَا رَبِیعُ ، لَوْ قَعَدْت فَحَدِّثْنَا الْیَوْمَ ، قَالَ : فَقَعَدَ فَجَائَ حَجَرٌ فَشَجَّہُ ، فَقَالَ : {فَمَنْ جَائَہُ مَوْعِظَۃٌ مِنْ رَبِّہِ فَانْتَہَی فَلَہُ مَا سَلَفَ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭০২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٠٣) حضرت ربیع بن خثیم فرماتے تھے کہ کسی کلام میں خیر نہیں سوائے نو چیزوں کے : اللہ کی تہلیل، اللہ کی تسبیح، اللہ کی تکبیر، اللہ کی حمد، اور تیرا کوئی اچھا سوال کرنا، اور تیرا شر سے پناہ مانگنا اور تیرا بھلائی کا حکم کرنا، اور تیرا برائی سے روکنا، اور تیرا قرآن پاک کی تلاوت کرنا۔
(۳۶۷۰۳) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ نُسَیْرٍ ، عَنْ بَکْرٍ ، قَالَ : کَانَ الرَّبِیعُ بْنُ خُثَیْمٍ یَقُولُ : لاَ خَیْرَ فِی الْکَلاَمُ إِلاَّ فِی تِسْعٍ : تَہْلِیلُ اللہِ وَتَسْبِیحُ اللہِ وَتَکْبِیرُ اللہِ وَتَحْمِیدُ اللہِ وَسُؤَالُک الْخَیْرَ وَتَعَوُّذُک مِنَ الشَّرِّ وَأَمْرُک بِالْمَعْرُوفِ وَنَہْیُک ، عَنِ الْمُنْکَرِ وَقِرَائَتُک الْقُرْآنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭০৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٠٤) حضرت بکر فرماتے ہیں کہ جب ربیع سے پوچھا جاتا کہ آپ نے کیسی صبح کی اے ابویزید تو وہ جواب دیتے کہ ہم نے کمزوروں اور گناہ گاروں کی سی صبح کی۔ ہم اپنا رزق کھاتے ہیں اور اپنی موت کا انتظار کرتے ہیں۔
(۳۶۷۰۴) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ نُسَیْرٍ ، عَنْ بَکْرٍ ، قَالَ : کَانَ الرَّبِیعُ إذَا قِیلَ لَہُ : کَیْفَ أَصْبَحْت یَا أَبَا یَزِیدَ ، یَقُولُ : أَصْبَحْنَا ضُعَفَائَ مُذْنِبِینَ نَأْکُلُ أَرْزَاقَنَا وَنَنْتَظِرُ آجَالَنَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭০৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٠٥) حضرت بکر فرماتے ہیں کہ ابن الکواء (رض) نے ربیع بن خثیم سے کہا کہ ہم آپ کو دیکھتے ہیں کہ نہ تو آپ کسی کی برائی بیان کرتے ہیں اور نہ ہی کسی پر کوئی عیب لگاتے ہیں۔ تو انھوں نے جواب دیا کہ تیرے لیے ہلاکت ہو اے ابن الکواء میں تو اپنے نفس سے بھی راضی نہیں کہ میں اپنی برائی سے فراغت پا کر لوگوں کی برائی کروں۔ لوگ بندوں کے گناہوں کی وجہ سے اللہ سے ڈرتے ہیں اور اپنے گناہوں سے بےخوف رہتے ہیں۔
(۳۶۷۰۵) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ نُسَیْرٍ ، عَنْ بَکْرٍ ، قَالَ : قَالَ ابْنُ الْکَوَّائِ لِرَبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ : مَا نَرَاک تَذُمُّ أَحَدًا ، وَلاَ تَعِیبُہُ ، قَالَ : وَیْلَک یَا ابْنَ الْکَوَّائِ ، مَا أَنَا عَنْ نَفْسِی بِرَاضٍ فَأَتَفَرَّغُ مِنْ ذَمِّی إِلَی ذَمِّ النَّاسِ ، إنَّ النَّاسَ خَافُوا اللَّہَ عَلَی ذُنُوبِ الْعِبَادِ وَأَمِنُوا عَلَی ذُنُوبِہِمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭০৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٠٦) حضرت ربیع فرماتے ہیں کہ لوگ دو طرح کے ہیں مومن اور جاہل۔ مومن کو تکلیف نہ دو اور جاہل سے جہالت نہ کرو۔
(۳۶۷۰۶) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ نُسَیْرٍ ، عَنْ بَکْرٍ ، قَالَ : کَانَ الرَّبِیعُ یَقُولُ : النَّاسُ رَجُلاَنِ : مؤمن ، وجاہل ، فأما المؤمن ؛ فلا تؤذہ ، وأما الجاہل ؛ فلا تجاہلہ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭০৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٠٧) حضرت بکر (رض) سے مروی ہے کہ جب ربیع سے سوال کیا گیا کہ آپ دوا استعمال کیوں نہیں کرتے تو انھوں نے جواب دیا کہ اول میں نے اس کا ارادہ کیا تھا پھر میں قوم عاد اور قوم ثمود اور اصحابِ رس اور اس کے درمیان بہت سی اقوام کو یاد کیا تو مجھ کو یہ بات معلوم ہوگئی کہ ان لوگوں میں بھی تکالیف تھیں اور معالج بھی تھے۔ پس علاج کرنے والا اور کروانے والا دونوں ہی چل بسے ہیں۔
(۳۶۷۰۷) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ نُسَیْرٍ ، عَنْ بَکْرٍ ، قَالَ : کَانَ الرَّبِیعُ إذَا قِیلَ لَہُ : أَلاَ تُدَاوِی ، قَالَ : قَدْ أَرَدْت ذَلِکَ ، ثُمَّ ذَکَرْت عَادًا وَثُمَّودَ وَأَصْحَابَ الرَّسِّ وَقُرُونًا بَیْنَ ذَلِکَ کَثِیرًا ، فَعَرَفْت أنَّہُ قَدْ کَانَتْ فِیہِمْ أَوْجَاعٌ وَلَہُمْ أَطِبَّائُ فَمَاتَ الْمُدَاوِی وَالْمُدَاوَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭০৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٠٨) حضرت بکر (رض) فرماتے ہیں کہ ربیع بن خثیم صبح کو کہا کرتے تھے کہ اچھے اعمال کرو اور اچھی بات کہو۔ اور نیک آدمی کی صحبت پر مداومت کرو اور جب تم کوئی گناہ کرلو تو توبہ کرو اور جب تم کوئی نیکی کرلو تو مزید آگے بڑھو جو عمل کرو اس پر قائم رہو، اور جس چیز میں تم شک کرو اس کو اللہ کے سپرد کردو۔ مومن کو تکلیف نہ دو اور جاہل سے جہالت مت کرو۔ اور تمہاری امیدیں لمبی نہ ہونے پائیں ورنہ دل سخت ہوجائیں گے۔ { ولا تکونوا ۔۔۔ الخ } اور ان لوگوں کی طرح نہ ہوجاؤ جنہوں نے کہا کہ ہم نے سن لیا اور وہ نہیں سنتے تھے۔
(۳۶۷۰۸) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ نُسَیْرٍ ، عَنْ بَکْرٍ ، قَالَ : کَانَ الرَّبِیعُ یَقُولُ إذَا أَصْبَحَ : اعْمَلُوا خَیْرًا وَقُولُوا خَیْرًا وَدُومُوا عَلَی صَالِحٍ ، وَإِذَا أَسَأْتُمْ فَتُوبُوا وَإِذَا أَحْسَنْتُمْ فَزِیدُوا ، مَا عَلِمْتُمْ فَأَقِیمُوا ، وَمَا شَکَکْتُمْ فَکِلُوہُ إِلَی اللہِ ، الْمُؤْمِنُ فَلاَ تُؤْذُوہُ ، وَالْجَاہِلُ فَلاَ تَجَاہَلُوہُ ، وَلاَ یَطُلْ عَلَیْکُمَ الأَمَدُ فَتَقْسُوا قُلُوبُکُمْ ، وَلاَ تَکُونُوا کَالَّذِینَ ، قَالُوا : سَمِعْنَا وَہُمْ لاَ یَسْمَعُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭০৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧٠٩) حضرت بکر (رض) فرماتے ہیں کہ ربیع (رض) فرماتے تھے کہ موت کو کثرت سے یاد کیا کرو جس سے قبل تم اس طرح کی تکلیف نہیں چکھو گے۔
(۳۶۷۰۹) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ نُسَیْرٍ ، عَنْ بَکْرٍ ، قَالَ : کَانَ الرَّبِیعُ یَقُولُ : أَکْثِرُوا ذِکْرَ ہَذَا الْمَوْتِ الَّذِی لَمْ تَذُوقُوا قَبْلَہُ مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭০৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧١٠) حضرت عمیر بن اسحاق کا ارشاد ہے کہ جو لوگ مجھ سے پہلے گزر چکے ہیں میں نے ان سے زیادہ صحابہ کرام کو دیکھا ہے پس میں نے کوئی قوم بھی ان سے زیادہ بردبار اور نرمی کرنے والی نہیں دیکھی۔
(۳۶۷۱۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ عُمَیْرِ بْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ : أَدْرَکْت مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَکْثَرَ مِمَّنْ سَبَقَنِی مِنْہُمْ ، فَلَمْ أَرَ قَوْمًا أَہْوَنَ سِیرَۃً ، وَلاَ أَقَلَّ تَشْدِیدًا مِنْہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৭১০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٧١١) حضرت علی کا ارشاد ہے کہ جب سائے ڈھل جائیں اور ہوائیں چلنے لگیں تو اپنی ضرورتوں کو اللہ سے مانگو کیونکہ یہ توبہ کرنے والوں کی گھڑی ہے اور قرآن کی یہ آیت تلاوت فرمائی : { فَإِنَّہُ کَانَ لِلأَوَّابِینَ غَفُورًا } بیشک اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو معاف کرنے والا ہے۔
(۳۶۷۱۱) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِہِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : إذَا مَالَتِ الأَفْیَائُ وَرَاحَتِ الأَرْوَاحُ فَاطْلُبُوا الْحَوَائِجَ إِلَی اللہِ فَإِنَّہَا سَاعَۃُ الأَوَّابِینَ وَقَرَأَ : {فَإِنَّہُ کَانَ لِلأَوَّابِینَ غَفُورًا}۔
tahqiq

তাহকীক: