মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩১১ টি

হাদীস নং: ৩৬৬৭১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٧٢) حضرت مغیرہ بن سعد بن اخرم کا کہنا ہے کہ عبداللہ جب بازار میں لوہاروں کے پاس سے گزرتے تو ان کی آگ سے نکالی ہوئی چیزوں کو دیکھ کر ان کے آنسو نکل آیا کرتے تھے۔
(۳۶۶۷۲) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ شِمْرِ بْنِ عَطِیَّۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ بْنِ سَعْدِ بْنِ الأَخْرَمِ ، قَالَ : مَا خَرَجَ عَبْدُ اللہِ إِلَی السُّوقِ فَمَرَّ عَلَی الْحَدَّادِینَ فَرَأَی مَا یُخْرِجُونَ مِنَ النَّارِ إِلاَّ جَعَلَتْ عَیْنَاہُ تَسِیلاَنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৭২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٧٣) حضرت ابی صالح فرماتے ہیں کہ جب اہل یمن ابوبکر کے زمانے میں تشریف لائے اور انھوں نے قرآن سنا تو رونے لگے۔ ابوبکر نے فرمایا ہم بھی اس طرح ہوا کرتے تھے پھر دل سخت ہوگئے۔
(۳۶۶۷۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ، قَالَ: لَمَّا قَدِمَ أَہْلُ الْیَمَنِ فِی زَمَانِ أَبِی بَکْرٍ فَسَمِعُوا الْقُرْآنَ جَعَلُوا یَبْکُونَ ، فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ : ہَکَذَا کُنَّا ، ثُمَّ قَسَتِ الْقُلُوبُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৭৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٧٤) حضرت ابو اسید کے مولی ابوسعید سے منقول ہے کہ عمر نے جب نماز پڑھ لی تو لوگوں کو مسجد سے نکال دیا اور ہماری طرف کو چل پڑے۔ جب اپنے ساتھیوں کو دیکھا تو ” درۃ “ کو رکھا اور بیٹھ گئے، فرمانے لگے کہ دعا کرو تو وہ سب لوگ دعا کرنے لگے۔ پھر وہ باری باری دعا کرنے لگے۔ یہاں تک کہ دعا کی میری باری آگئی اور میں نے بھی دعا کی اور میں اس وقت غلام تھا۔ میں نے عمر (رض) کو دیکھا کہ انھوں نے دعا مانگی اور اتنا روئے کہ کوئی عورت جس کا بچہ گم ہوگیا ہو وہ بھی اتنا نہیں روتی۔ میں نے اپنے جی میں سوچا کہ ” کیا یہی وہ شخص ہے کہ جس کے بارے میں لوگ کہتے ہیں کہ بہت غصہ والا ہے۔
(۳۶۶۷۴) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ مَوْلَی أَبِی أُسَیْدَ ، قَالَ : کَانَ عُمَرُ إذَا صَلَّی أَخْرَجَ النَّاسَ مِنَ الْمَسْجِدِ فَأَخَذَ إلَیْنَا ، فَلَمَّا رَأَی أَصْحَابَہُ أَلْقَی الدِّرَّۃَ وَجَلَسَ ، فَقَالَ : ادْعُوا ، فَدَعَوْا ، قَالَ : فَجَعَلَ یَدْعُو وَیَدْعُو حَتَّی انْتَہَتِ الدَّعْوَۃُ إلَی ، فَدَعَوْت وَأَنَا مَمْلُوک ، فَرَأَیْتہ دَعَا وَبَکَی بُکَائً لاَ تَبْکِیہ الثَّکْلَی ، فَقُلْتُ فِی نَفْسِی : ہَذَا الَّذِی تَقُولُونَ کم ہو غَلِیظٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৭৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٧٥) حضرت ابی بن کعب کا ارشاد ہے کہ تم پر سنت اور درست راستہ کو اختیار کرنا ضروری ہے۔ اس لیے کہ کوئی شخص بھی ایسا نہیں کہ جو سنت اور درست راستہ پر ہو اور اس کی خشیت الٰہی کی وجہ سے آنکھیں بہہ پڑیں پھر اس کو جہنم کی آگ چھوئے۔ اور کوئی بھی شخص ایسا نہیں جو سنت اور درست راہ پر ہو اور اس کی کھال اللہ کے خوف سے کانپ اٹھے مگر اس کی مثال ایسے درخت کی سی ہے کہ جو خشک ہوچکا تھا اور وہ اسی حالت میں تھا کہ اچانک ہوا چلی اور اس کے پتے کے پتے اس سے جھڑ کر گرگئے۔ اسی طرح اس کے بھی صرف گناہ اسی طرح جھڑ جاتے ہیں۔ سنت اور درست راستہ میں میانہ روی بہتر ہے سنت اور درست راستہ کے علاوہ میں جدوجہد کرنے سے بس تم اپنے اعمال کا جائزہ لو اگر ان میں میانہ روی اور مجاہدہ موجود ہے تو یہ اعمال انبیاء اور ان کی سنت پر ہی ہیں۔
(۳۶۶۷۵) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَبِی دَاوُدَ ، عَنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ ، قَالَ : عَلَیْکُمْ بِالسَّبِیلِ وَالسُّنَّۃِ ، فَإِنَّہُ لَیْسَ مِنْ عَبْدٍ عَلَی سَبِیلٍ وَسُنَّۃٍ ذَکَرَ الرَّحْمَن فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ مِنْ خَشْیَۃِ اللہِ فَمَسَّتْہُ النَّارُ أَبَدًا، وَلَیْسَ مِنْ عَبْدٍ عَلَی سَبِیلٍ وَسُنَّۃٍ ذَکَرَ اللَّہَ فَاقْشَعَرَّ جِلْدُہُ مِنْ خَشْیَۃِ اللہِ إِلاَّ کَانَ مَثَلُہُ کَمَثَلِ شَجَرَۃٍ یَبِسَ وَرِقُہَا فَہِیَ کَذَلِکَ إذْ أَصَابَتْہَا رِیحٌ فَتَحَاتَّ وَرَقُہَا عنہا إِلاَّ تَحَاتَّتْ خَطَایَاہُ کَمَا یَتَحَاتُّ عن ہَذِہِ الشَّجَرَۃِ وَرِقُہَا ، وَإِنَّ اقْتِصَادًا فِی سُنَّۃٍ وَسَبِیلٍ خَیْرٌ مِنِ اجْتِہَادٍ فِی غَیْرِ سُنَّۃٍ وَسَبِیلٍ ، فَانْظُرُوا أَعْمَالَکُمْ ، فَإِنْ کَانَتِ اقْتِصَادًا وَاجْتِہَادًا أَنْ تَکُونَ عَلَی مِنْہَاجِ الأَنْبِیَائِ وَسُنَّتِہِمْ۔ (ابو نعیم ۲۵۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৭৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٧٦) حضرت عبداللہ بن شداد فرماتے ہیں کہ میں نے عمر (رض) کی ہچکیوں کی آواز سنی جبکہ میں آخری صف میں تھا اور وہ سورة یوسف کی آیت {إنَّمَا أَشْکُو بَثِّی وَحُزْنِی إِلَی اللہِ } تلاوت کررہے تھے۔
(۳۶۶۷۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَدَّادٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ نَشِیجَ عُمَرَ وَأَنَا فِی آخِرِ الصَّفِّ وَہُوَ یَقْرَأُ سُورَۃَ یُوسُفَ : {إنَّمَا أَشْکُو بَثِّی وَحُزْنِی إِلَی اللہِ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৭৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٧٧) حضرت سالم بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) نے قرآن پاک کی آیت { وَإِنْ تُبْدُوا مَا فِی أَنْفُسِکُمْ ، أَوْ تُخْفُوہُ یُحَاسِبْکُمْ بِہِ اللَّہُ } پڑھی اور رونے لگے تو ان کو یہ عمل ابن عباس (رض) کو پہنچا تو انھوں نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ابوعبدالرحمن پر رحم کرے انھوں نے وہی کہا جو اس آیت کے نزول کے وقت اصحابِ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا تھا۔ پھر اس آیت کو بعد میں اس آیت نے منسوخ کردیا تھا : { لَہَا مَا کَسَبَتْ وَعَلَیْہَا مَا اکْتَسَبَتْ }
(۳۶۶۷۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللہِ أنَّ ابْنَ عُمَرَ قَرَأَ : {وَإِنْ تُبْدُوا مَا فِی أَنْفُسِکُمْ ، أَوْ تُخْفُوہُ یُحَاسِبْکُمْ بِہِ اللَّہُ} الآیَۃُ فَدَمَعَتْ عَیْنَاہُ فَبَلَغَ صَنِیعُہُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، فَقَالَ : یَرْحَمُ اللَّہُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، لَقَدْ صَنَعَ کَمَا صَنَعَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حِین أُنْزِلَتْ ، فَنَسَخَتْہَا الآیَۃُ الَّتِی بَعْدَہَا {لَہَا مَا کَسَبَتْ وَعَلَیْہَا مَا اکْتَسَبَتْ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৭৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٧٨) حضرت ابوبکر (رض) کا ارشاد ہے کہ ” تم رویا کرو اگر رو نہ سکو تو رونے کی صورت بنا لیا کرو۔
(۳۶۶۷۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ عَرْفَجَۃَ السُّلَمِیِّ قَالَ : قَالَ أَبُو بَکْرٍ : ابکو وَإِنْ لَمْ تَبْکُوا فَتَبَاکَوْا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৭৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٧٩) حضرت علقمہ بن وقاص فرماتے ہیں عمر عشاء کی نماز میں سورة یوسف تلاوت کیا کرتے تھے اور میں آخری صف میں تھا حتی کہ جب یوسف (علیہ السلام) کا ذکر آیا تو میں نے ان کی ہچکی کی آواز سنی۔
(۳۶۶۷۹) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی ابْنُ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی عَلْقَمَۃُ بْنُ وَقَّاصٍ ، قَالَ : کَانَ عُمَرُ یَقْرَأُ فِی صَلاَۃِ عِشَائِ الآخِرَۃِ بِسُورَۃِ یُوسُفَ وَأَنَا فِی مُؤَخِّرِ الصُّفُوفِ حَتَّی إذَا ذُکِرَ یُوسُفُ سَمِعْت نَشِیجَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৭৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٨٠) حضرت شقیق بن سلمہ فرماتے ہیں کہ ہم خباب کے پاس عیادت کے لیے آئے تو انھوں نے فرمایا کہ اس صندوق میں اسی ہزار ٨٠٠٠٠ گرہیں باندھ کر رکھی ہوئی ہیں اور میں نے ان سے کسی سائل کو نہیں روکا۔ ہم نے ان سے سوال کیا کہ آپ کس بات پر روتے ہیں تو انھوں نے جواب دیا کہ میرے ساتھی چلے گئے اور دنیا نے ان کا کچھ بھی نہیں بگاڑا تھا اور اب ہم باقی رہ گئے ہیں حتی کہ اب ہم اس کی سوائے مٹی کے اور کوئی جگہ نہیں دیکھتے۔
(۳۶۶۸۰) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الْمِنْہَالِ ، عَنْ شَقِیقِ بْنِ سَلَمَۃَ ، قَالَ : دَخَلْنَا عَلَی خَبَّابٍ نَعُودُہُ ، فَقَالَ فِی ہَذَا التَّابُوتِ ، ثَمَانُونَ أَلْفًا مَا شَدَدْتہَا بِخَیْطٍ ، وَلاَ مَنَعْتہَا مِنْ سَائِلٍ ، فَقَالُوا : عَلاَمَ تَبْکِی ، قَالَ مَضَی أَصْحَابِی وَلَمْ تُنْقِصْہُمُ الدُّنْیَا شَیْئًا وَبَقِینَا حَتَّی مَا نَجِدُ لَہَا مَوْضِعًا إِلاَّ التُّرَابَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৮০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٨١) حضرت عبداللہ بن عبیدہ فرماتے ہیں کہ صفیہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی نے لوگوں کو دیکھا کہ انھوں نے آیت سجدہ تلاوت کی پھر سجدہ کیا تو انھوں نے آواز دی کہ یہ تو محض سجدہ اور دعا ہے لیکن رونا کہاں چلا گیا ؟ “
(۳۶۶۸۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ أَخِیہِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُبَیْدَۃَ ، قَالَ : رَأَتْ صَفِیَّۃُ زَوْجُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَوْمًا قَرَؤُوا سَجْدَۃً فَسَجَدُوا ، فَنَادَتْہُمْ : ہَذَا السُّجُودُ وَالدُّعَائُ فَأَیْنَ الْبُکَائُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৮১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٨٢) حصرت بختری بن زیاد بن خارجہ فرماتے ہیں کہ عباد قبیلہ کا ایک آدمی کسی لوہار کی کھلی ہوئی دو کان کے پاس سے گزرا تو کھڑا ہو کر دیکھنے لگا۔ پھر جتنا دیر اللہ نے چاہا وہ دیکھتا رہا بالآخر ایک چیخ ماری اور مرگیا۔
(۳۶۶۸۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ دَاوُدَ اللَّیْثِیِّ ، قَالَ : حدَّثَنَا الْبَخْتَرِیُّ بْنُ زَیْدِ بْنِ خَارِجَۃَ ، أَنَّ رَجُلاً مِنَ الْعُبَّادِ مَرَّ عَلَی کُورِ حَدَّادٍ مَکْشُوفٍ ، فَقَامَ یَنْظُرُ إلَیْہِ فَمَکَثَ مَا شَائَ اللَّہُ أَنْ یَمْکُثَ ، ثُمَّ شَہِقَ شَہْقَۃً فَمَاتَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৮২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٨٣) حضرت ابن ابی ملیکہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) کو دیکھا کہ آپ (رض) رو رہے تھے۔ پس وہ مجھے دیکھ کر کہنے لگے۔ کیا تم تعجب کرتے ہو میرے اللہ کے خوف سے رونے پر۔ پس اگر تم رو نہیں سکتے تو کم از کم رونے کی صورت ہی بنا لو۔ یہاں تک کہ تم میں سے کوئی کہہ دے۔ اسے دیکھو اسے دیکھو۔ بیشک یہ چاند بھی اللہ کے خوف سے روتا ہے۔
(۳۶۶۸۳) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، قَالَ : رَأَیْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ عَمْرٍو وَہُوَ یَبْکِی فَنَظَرْت إلَیْہِ ، فَقَالَ : أَتَعْجَبُ أَبْکوا مِنْ خَشْیَۃِ اللہِ ، فَإِنْ لَمْ تَبْکُوا فَتَبَاکُوا حَتَّی یَقُولَ أَحَدُکُمْ : ایہْ ، ایہْ ، إنَّ ہَذَا الْقَمَرَ لَیَبْکِی مِنْ خَشْیَۃِ اللہِ تَعَالَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৮৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٨٤) حضرت ابن بریدہ کا ارشاد ہے کہ اگر تمام روئے زمین والوں کے رونے کا داؤد (علیہ السلام) کے رونے سے تقابل کیا جائے تو پھر بھی اس کے برابر نہیں ہوسکتا اور اگر داؤد (علیہ السلام) کے رونے کا اور تمام زمین والوں کے رونے کا آدم (علیہ السلام) کے رونے سے تقابل کیا جائے جس وقت ان کو زمین کی طرف اتار دیا گیا تھا تو پھر آدم (علیہ السلام) کا رونا بڑھ جائے گا۔
(۳۶۶۸۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، قَالَ : حَدَّثَنِی عَلْقَمَۃُ بْنُ مَرْثَدٍ ، عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ ، قَالَ : لَوْ عُدِلَ بُکَائُ أَہْلِ الأَرْضِ بِبُکَائِ دَاوُد مَا عَدَلَہُ ، وَلَوْ عُدِلَ بُکَائُ دَاوُد وَبُکَائُ أَہْلِ الأَرْضِ بِبُکَائِ آدَمَ حِینَ أُہْبِطَ إِلَی الأَرْضِ مَا عَدَلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৮৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٨٥) حضرت اعمش (رض) فرماتے ہیں کہ ابوصالح (رض) ہم کو نماز پڑھایا کرتے تھے اور رقت قلبی کی وجہ سے ان سے قراءت نہ کی جاتی تھی۔
(۳۶۶۸۵) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، قَالَ : کَانَ أَبُو صَالِحٍ یَؤُمُّنَا ، فَکَانَ لاَ یُجِیزُ الْقِرَائَۃَ مِنَ الرِّقَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৮৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٨٦) حضرت علی بن احمر فرماتے ہیں کہ مجھ کو فلاں شخص نے بتایا ہے کہ میں ربیعہ کے پاس آیا تو وہ نماز میں رو رہے تھے۔
(۳۶۶۸۶) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ الأَقْمَرِ قَالَ : حدَّثَنِی فُلاَنٌ : قَالَ : أَتَیْتُ رَبِیعَۃَ وَہُوَ یَبْکِی عَلَی الصَّلاَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৮৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٨٧) حصرت صفوان بن محرز کہتے ہیں کہ ربیعہ نے جب قرآن پاک کی آیت { وَسَیَعْلَمُ الَّذِینَ ظَلَمُوا أَیَّ مُنْقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ } تلاوت کی تو روپڑے حتی کہ مجھے اس طرح محسوس ہورہا تھا کہ ان کا سینہ پس رہا ہے۔
(۳۶۶۸۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ رَبَاحٍ ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا قَرَأَ ہَذِہِ الآیَۃَ بَکَی حَتَّی أَرَی أَنَّ قَصَصَ زُورِہِ سَیَنْدَقُّ : {وَسَیَعْلَمُ الَّذِینَ ظَلَمُوا أَیَّ مُنْقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৮৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٨٨) حضرت یعلی بن عطاء (رض) اپنی والدہ سے جو کہ عبداللہ بن عمرو کے لیے سرمہ پیسا کرتی تھیں نقل کرتے ہیں کہ عبداللہ بن عمرو چراغ کو بجھا دیا کرتے تھے اور رویا کرتے تھے حتی کہ ان کی آنکھیں خراب ہوگئیں۔
(۳۶۶۸۸) حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ یَعْلَی بْنِ عَطَائٍ ، عَنْ أُمِّہِ وَکَانَتْ تَسْحَقُ الْکُحْلَ لِعَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو ، أَنَّہُ کَانَ یُطْفِئُ السِّرَاجَ وَیَبْکِی حَتَّی رُسِعَتْ عَیْنَاہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৮৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٨٩) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ مجھے تلاوت سناؤ تو انھوں نے عرض کیا کہ میں آپ کو سناؤں جبکہ آپ پر ہی تو اترا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں چاہتا ہوں کہ کسی دوسرے سے سنوں عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں نے سورة النساء شروع کی یہاں تک کہ جب میں { فَکَیْفَ إذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّۃٍ بِشَہِیدٍ وَجِئْنَا بِکَ عَلَی ہَؤُلاَئِ شَہِیدًا } پر پہنچا تو میں نے اپنا سر اٹھایا یا کسی نے مجھ کو ایک جانب سے ٹٹولا تو میں نے دیکھا کہ آپ کے آنسو بہہ رہے تھے۔
(۳۶۶۸۹) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَبِیْدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قَالَ لِی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اقْرَأْ عَلَیَّ الْقُرْآنَ ، قَالَ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ أَقْرَأُ عَلَیْک وَعَلَیْک أُنْزِلَ ، قَالَ: إنِّی أَشْتَہِی أَنْ أَسْمَعَہُ مِنْ غَیْرِی ، قَالَ: فَقَرَأْت النِّسَائَ حَتَّی إذَا بَلَغْت : {فَکَیْفَ إذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّۃٍ بِشَہِیدٍ وَجِئْنَا بِکَ عَلَی ہَؤُلاَئِ شَہِیدًا} رَفَعْت رَأْسِی، أَوْ غَمَزَنِی رَجُلٌ إِلَی جَنْبِی فَرَأَیْتُ دُمُوعَہُ تَسِیلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৮৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٩٠) حضرت عبداللہ (رض) سے مرفوعاً اسی طرح مروی ہے۔
(۳۶۶۹۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ ہِلاَلِ بْنِ یَِسَافٍ ، عَنْ أَبِی حَیَّانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ رَفَعَہُ بِنَحْوٍ مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৬৯০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٩١) حضرت ابراہیم تیمی (رض) کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ (رض) کے ساٹھ ساتھیوں کو اس مسجد میں پایا جس میں سے سب سے چھوٹے ” حارث بن سوید “ تھے اور میں نے سنا کہ وہ {إذَا زُلْزِلَتْ۔۔۔ الخ } کی تلاوت کررہے تھے۔ یہاں تک کہ جب (فَمَنْ یَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْرًا یَرَہُ ) پر پہنچے تو رو پڑے پھر فرمایا کہ یہ تو بہت سخت حساب ہے۔
(۳۶۶۹۱) حَدَّثَنَا مُحَاضِرٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، قَالَ : لَقَدْ أَدْرَکْت سِتِّینَ مِنْ أَصْحَابِ عَبْدِ اللہِ فِی مَسْجِدِنَا ہَذَا أَصْغَرُہُمَ الْحَارِثُ بْنُ سُوَیْد وَسَمِعْتہ یَقْرَأُ : {إذَا زُلْزِلَتْ} حَتَّی بَلَغَ {فَمَنْ یَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْرًا یَرَہُ} قَالَ : فَبَکی ، ثُمَّ قَالَ : إنْ ہَذَا لإحْصَاء شَدِیدٌ۔
tahqiq

তাহকীক: