মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩১১ টি
হাদীস নং: ৩৬৬৫১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٥٢) حضرت مسلم بن یسار کا ارشاد ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ اس شخص کے ایمان کا کیا درجہ ہوگا کہ جو ایسی چیزوں کو نہیں چھوڑتا کہ جن کو اللہ ناپسند کرتے ہیں۔
(۳۶۶۵۲) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ یَسَارٍ ، أَنَّہُ قَالَ : ما أَدْرِی مَا حَسْبُ إیمَانِ عَبْدٍ لاَ یَدَعُ شَیْئًا یَکْرَہُہُ اللَّہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৫২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٥٣) حضرت مسلم بن یسار فرماتے ہیں کہ اسلاف میں سے جب کوئی بیماری سے صحت یاب ہوتا تو اسے کہا جاتا تھا : بیماری سے پاک ہونا تمہارے لیے راحت کا سبب بنے۔
(۳۶۶۵۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ یَسَارٍ ، قَالَ : کَانَ أَحَدُہُمْ إذَا بَرَّأَ قِیلَ لَہُ : لِیَہْنِکَ الطُّہْرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৫৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٥٤) حضرت حماد فرماتے ہیں کہ ثابت نے بتایا ہے کہ ابوبکر کی مثال شعر کی سی ہے۔ ” تو ہمیشہ اپنے محبوب کو پکارتا رہا۔ یہاں تک کہ تو خود محبوب بن گیا، اور کبھی انسان ایسی چیز کی خواہش کرتا ہے کہ اس کے حصول سے قبل اس کو موت آجاتی ہے۔
(۳۶۶۵۴) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ ، أَنَّ أَبَا بَکْرٍ کَانَ یَتَمَثَّلُ ہَذَا الْبَیْتَ :
لاَ تَزَالُ تَنْعَی حَبِیبًا حَتَّی تَکُونَہُ ۔۔۔ وَقَدْ یَرْجُو الْفَتَی رَجًا یَمُوتُ دُونَہُ۔
لاَ تَزَالُ تَنْعَی حَبِیبًا حَتَّی تَکُونَہُ ۔۔۔ وَقَدْ یَرْجُو الْفَتَی رَجًا یَمُوتُ دُونَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৫৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٥٥) حضرت مالک بن دینار فرماتے ہیں کہ میں نے جابر بن زید سے اللہ کے ارشاد { وَلَوْلاَ أَنْ ثَبَّتْنَاک لَقَدْ کِدْت تَرْکَنُ إلَیْہِمْ شَیْئًا قلِیلاً إذًا لأَذَقْنَاک ضِعْفَ الْحَیَاۃِ وَضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُمَّ لاَ تَجِدُ لَک عَلَیْنَا نَصِیرًا } میں ضعف الحیات اور ضعف الممات کی تفسیر پوچھی تو انھوں نے جواب دیا کہ دنیا کے عذاب کا دگنا اور آخرت کے عذاب کا دگنا مراد ہے۔ پھر تو اپنے لیے کوئی مددگار نہیں پائے گا۔
(۳۶۶۵۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، قَالَ : مَالِکُ بْنُ دِینَارٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ زَیْدٍ ، قُلْتُ: قَوْلُ اللہِ تَعَالَی : {وَلَوْلاَ أَنْ ثَبَّتْنَاک لَقَدْ کِدْت تَرْکَنُ إلَیْہِمْ شَیْئًا قلِیلاً إذًا لأَذَقْنَاک ضِعْفَ الْحَیَاۃِ وَضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُمَّ لاَ تَجِدُ لَک عَلَیْنَا نَصِیرًا} مَا ضِعْفُ الْحَیَاۃِ وَضِعْفُ الْمَمَاتِ ؟ قَالَ جَابِرٌ : ضِعْفُ عَذَابِ الدُّنْیَا وَضِعْفُ عَذَابِ الآخِرَۃِ ، ثُمَّ لاَ تَجِدُ لَک عَلَیْنَا نَصِیرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৫৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٥٦) حضرت ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت جابر بن زید کے پاس تھے آپ (رض) نے ایک اونٹ دیکھ کر فرمایا : اگر میں تم لوگوں سے کہوں کہ میں ہرگز اس اونٹ کی عبادت نہیں کروں گا میں پھر بھی مامون نہیں ہوں گا اس کی عبادت کے بچنے سے۔
(۳۶۶۵۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ ، قَالَ سَمِعْت ثَابِتًا ، قَالَ : کُنَّا عِنْدَ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ فَرَأَی جَمَلاً ، فَقَالَ : لَوْ قُلْتُ لَکُمْ : إنِّی لاَ أَعْبُدُ ہَذَا الْجَمَلَ مَا أَمِنْت أَنْ أَعْبُدَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৫৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٥٧) حضرت حسن (رض) کا ارشاد ہے کہ قوم ایک دوسرے کے مشابہ نہیں ہوتی اور نہ ہی گزشتہ رات موجودہ کے مشابہہ ہوتی ہے۔
(۳۶۶۵۷) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْد ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : مَا أَشْبَہَ الْقَوْمَ بَعْضُہُمْ بِبَعْضٍ ، مَا أَشْبَہَ اللَّیْلَۃَ بِالْبَارِحَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৫৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٥٨) حضرت ابی العالیہ (رض) فرماتے ہیں کہ جنت کے اکثر خوشبو دار پودے سبز رنگ کے ہیں۔
(۳۶۶۵۸) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ ، قَالَ : أَکْثَرُ رَیَاحِینِ الْجَنَّۃِ الْحِنَّائُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৫৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٥٩) حضرت ابوعبید بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ ربیع بن خثیم جب عبداللہ کے پاس آتے تو کسی کو ان کے پاس جانے کی اجازت نہ ہوتی تھی تاوقتیکہ وہ دونوں ایک دوسرے سے فارغ ہوجائیں۔ ابوعبیدہ کہتے ہیں کہ ان کو عبداللہ نے کہا کہ اے ابویزید اگر رسول اللہ آپ کو دیکھتے تو آپ سے محبت کرتے اور میں نے آپ کو عاجزین کا ذکر کرتے ہی دیکھا ہے۔
(۳۶۶۵۹) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ زِیَادٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ الرَّبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو عُبَیْدَۃَ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : کَانَ الرَّبِیعُ بْنُ خُثَیْمٍ إذَا دَخَلَ عَلَی عَبْدِ اللہِ لَمْ یَکُنْ عَلَیْہِ یَوْمَئِذٍ إذْنٌ حَتَّی یَفْرُغَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا مِنْ صَاحِبِہِ ، قَالَ : وَقَالَ لَہُ عَبْدُ اللہِ یَا أَبَا یَزِیدَ ، إنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَوْ رَآک أَحَبَّک ، وَمَا رَأَیْتُک إِلاَّ ذَکَرْت الْمُخْبِتِینَ۔ (احمد ۴۰۸۔ ابو نعیم ۱۰۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৫৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٦٠) حضرت طلحہ سے سوال کیا گیا کہ وہ کون سی چیز ہے جو قحط اور فراوانی دونوں حالتوں میں پھلتی پھولتی ہے ؟ اور وہ کون سی شے ہے جو قحط اور فراوانی دونوں صورتوں میں سوکھ جاتی ہے ؟ اور وہ کون سی چیز ہے جو شہد سے بھی میٹھی ہے اور کبھی ختم نہیں ہوتی ؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ وہ چیز جو قحط اور فراوانی دونوں صورتوں میں پھلتی اور پھولتی ہے وہ مومن ہے کہ اگر اس کو مل جائے تو شکر کرتا ہے اور اگر آزمائش میں پڑجائے تو صبر کرتا ہے اور وہ چیز جو قحط اور فراوانی دونوں صورتوں میں سوکھ جاتی ہے وہ کافر ہے یا گناہ گار شخص ہے کہ جس کو دیا جائے تو شکر نہیں کرتا اور اگر آزمائش میں پڑجائے تو صبر نہیں کرتا۔ اور وہ چیز جو شہد سے بھی زیادہ میٹھی اور کبھی ختم نہ ہونے والی ہے اللہ تعالیٰ کی الفت ہے جس نے تمام مومنین کے دلوں میں محبت پیدا کردی ہے۔
(۳۶۶۶۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ ، عَنْ طَلْحَۃَ ، قَالَ : قِیلَ مَنِ الَّذِی یَسْمَنُ فِی الْخِصْبِ وَالْجَدْبِ ، وَمَنَ الَّذِی یَہْزَلُ فِی الْخِصْبِ وَالْجَدْبِ ، وَمَنَ الَّذِی ہُوَ أَحْلَی مِنَ الْعَسَلِ ، وَلاَ یَنْقَطِعُ ، قَالَ : أَمَّا الَّذِی یَسْمَنُ فِی الْخِصْبِ وَالْجَدْبِ فَالْمُؤْمِنُ الَّذِی إنْ أُعْطِیَ شَکَرَ ، وَإِنَ ابْتُلِیَ صَبَرَ ، وَأَمَّا الَّذِی یَہْزَلُ فِی الْخِصْبِ وَالْجَدْبِ فَالْکَافِرُ ، أَوِ الْفَاجِرُ إنْ أُعْطِیَ لَمْ یَشْکُرْ ، وَإِنَ ابْتُلِیَ لَمْ یَصْبِرْ ، وَأَمَّا الَّذِی ہُوَ أَحْلَی مِنَ الْعَسَلِ ، وَلاَ یَنْقَطِعُ فَہِیَ أُلْفَۃُ اللہِ الَّتِی أَلَّفَ بَیْنَ قُلُوبِ الْمُؤْمِنِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৬০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٦١) حضرت ابوثامر سے مروی ہے جو کہ ایک عابد انسان تھے اور مسجد کو صبح سویرے چلے جایا کرتے تھے کہ انھوں نے خواب میں دیکھا کہ گویا لوگوں کو اللہ جل شانہ کے روبرو پیش کیا جارہا ہے۔ پس ایک عورت لائی گئی جس پر بہت باریک کپڑے تھے اچانک ہوا چلی اور اس کے کپڑے کھل گئے تو اللہ تعالیٰ نے اس سے روگردانی کرلی اور حکم دیا کہ اس کو جہنم میں لے جاؤ۔ کیونکہ یہ زینت کرنے والوں میں سے تھی یہاں تک کہ میری باری آئی تو اللہ جل شانہ نے فرمایا کہ اس کو چھوڑ دو کیونکہ یہ شخص جمعہ کا حق ادا کرتا تھا۔
(۳۶۶۶۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِی ثَامِرٍ وَکَانَ رَجُلاً عَابِدًا مِمَّنْ یَغْدُو إِلَی الْمَسْجِدِ فَرَأَی فِی الْمَنَامِ کَأَنَّ النَّاسَ قَدْ عُرِضُوا عَلَی اللہِ فَجِیئَ بِامْرَأَۃٍ عَلَیْہَا ثِیَابٌ رِقَاقٌ ، فَجَائَتْ رِیحٌ فَکَشَفْت ثِیَابَہَا ، فَأَعْرَضَ اللَّہُ عنہا ، وَقَالَ : اذْہَبُوا بِہَا إِلَی النَّارِ ، فَإِنَّہَا کَانَتْ مِنَ الْمُتَبَرِّجَاتِ حَتَّی انْتَہَی الأَمْرُ إلَیَّ ، فَقَالَ : دَعُوہُ فَإِنَّہُ کَانَ یُؤَدِّی حَقَّ الْجُمُعَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৬১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٦٢) حضرت ابوثامر فرماتے ہیں کہ غالباً کسی عورت نے یہ دعویٰ کیا کہ اللہ تعالیٰ مجھے عذاب نہیں دیں گے کیونکہ میں نے نہ کبھی چوری کی اور نہ ہی کبھی زنا کیا اور نہ ہی کبھی میں نے اپنی اولاد کو قتل کیا اور نہ میں نے کوئی اپنی طرف سے الزام تراشا ہے تو اس نے خواب میں دیکھا کہ اس سے کہا جا رہا ہے کہ ” اٹھ اور اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے اے کم کو زیادہ اور زیادہ کو کم کرنے والی، اے پوشیدہ طور پر غریب پڑوسی کا گوشت کھانے والی، تو اس نے عرض کی کہ اے میرے رب بلکہ میں رجوع کرتی ہوں، میں رجوع کرتی ہوں۔
(۳۶۶۶۲) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِی ثَامِرٍ زَعَمَ أَنَّ امْرَأَۃً ، قَالَتْ : وَاللہِ لاَ یُعَذِّبُنِی اللَّہُ أَبَدًا مَا سَرَقْت ، وَلاَ زَنَیْت ، وَلاَ قَتَلْت وَلَدِی ، وَلاَ أَتَیْتُ بِبُہْتَانٍ یَفْتَرِینَہُ بَیْنَ أَیْدِیہِنَّ وَأَرْجُلِہِنَ ، فَرَأَتْ فِی الْمَنَامِ ، أَنَّہُ قِیلَ لَہَا : قَوْمِی إِلَی مَقْعَدِکَ مِنَ النَّارِ یَا مُقَلِّلَۃَ الْکَثِیرِ مُکْثِرَۃَ الْقَلِیلِ ، وَآکِلَۃَ لَحْمِ الْجَارِ الْغَرِیبِ بِالْغَیْبِ ، قَالَتْ : یَا رَبِ ، بَلْ أَتُوبُ بَلْ أَتُوبُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৬২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٦٣) حضرت ثابت فرماتے ہیں کہ ابوثامر نے خواب میں دیکھا کہ ہلاکت ہے ان عورتوں کے لیے قیامت کے دن جو کمزور ہڈیوں کے باوجود موٹی بنتی ہیں۔
(۳۶۶۶۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، أَنَّ أَبَا ثَامِرٍ رَأَی فِیمَا یَرَی النَّائِمُ : وَیْلٌ لِلْمُتَسَمِّنَاتِ مِنْ فَتْرَۃٍ فِی الْعِظَامِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৬৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٦٤) حضرت ثابت سے مروی ہے کہ ابوثامر ایک عابد آدمی تھے تو ایک دن نماز عشاء پڑھنے سے قبل سوگئے۔ تو ان کے پاس دو فرشتے آئے یا دو آدمی خواب میں آئے اور ایک ان میں ان کے سر کے پاس اور دوسرا پاؤں کے پاس بیٹھ گیا۔ پھر سر والے نے پاؤں والے سے کہا کہ سونے سے قبل نماز پڑھنا رحمن کو راضی کرتا ہے اور شیطان کو ناراض کرتا ہے۔ اور پاؤں والے نے سر والے سے کہا کہ نماز سے قبل سوجانا یہ شیطان کو راضی کرتا ہے اور رحمن کو ناراض کرتا ہے۔
(۳۶۶۶۴) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، أَنَّ أَبَا ثَامِرٍ کَانَ رَجُلاً عَابِدًا ، فَنَامَ ذَاتَ لَیْلَۃٍ قَبْلَ أَنْ یُصَلِّیَ الْعِشَائَ ، فَأَتَاہُ مَلَکَانِ أَوْ رَجُلاَنِ فِی مَنَامِہِ فَقَعَدَ أَحَدُہُمَا عِنْدَ رَأْسِہِ وَالآخَرُ عِنْدَ رِجْلَیْہِ ، فَقَالَ : الَّذِی عِنْدَ رَأْسِہِ لِلَّذِی عِنْدَ رِجْلَیْہِ : الصَّلاَۃُ قَبْلَ النَّوْمِ تُرْضِی الرَّحْمَن وَتُسْخِطُ الشَّیْطَانَ ، وَقَالَ الَّذِی عِنْدَ رِجْلَیْہِ لِلَّذِی عِنْدَ رَأْسِہِ : إنَّ النَّوْمَ قَبْلَ الصَّلاَۃِ یُرْضِی الشَّیْطَانَ وَیُسْخَطُ الرَّحْمَن۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৬৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٦٥) حضرت صلہ بن اشیم (رض) فرماتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ ان دو دنوں میں سے کون سا میرے لیے زیادہ خوشی کا باعث ہے۔ ایک وہ دن کہ جب میں اللہ کے ذکر سے دن کی ابتداء کروں اور ایک وہ دن کہ جب میں اپنی کسی حاجت کے لیے نکلوں تو مجھے اللہ کا ذکر درپیش ہو۔
(۳۶۶۶۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِیُّ ، عَنْ صِلَۃَ بْنِ أَشَیْمَ ، أَنَّہُ قَالَ : وَاللہِ مَا أَدْرِی بِأَیِّ یَوْمِی أَنَا أَشَدُّ فَرَحًا : یَوْمٌ أُبَاکِرُ فِیہِ إِلَی ذِکْرِ اللہِ ، أَوْ یَوْمٌ خَرَجْت فِیہِ لِبَعْضِ حَاجَتِی فَعَرَضَ لِی ذِکْرُ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৬৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٦٦) حضرت ابورفاعہ (رض) فرماتے ہیں کہ جب سے مجھ کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورة بقرہ سکھائی ہے اس وقت سے مجھے یہ سورت بھولی نہیں ہے اور جو کچھ میں نے پورے قرآن میں پایا وہ اس سورة میں بھی مذکور ہے اور میں نے کبھی بھی رات کے قیام کی وجہ سے کمر کی تکلیف محسوس نہیں کی۔
(۳۶۶۶۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ ، قَالَ کَانَ أَبُو رِفَاعَۃَ الْعَدَوِیُّ یَقُولُ : مَا عَزَبَتْ عَنِّی سُورَۃُ الْبَقَرَۃِ مُنْذُ عَلَّمَنِیہَا رَسُولُ اللہِ أَخَذْتُ مَعَہَا مَا أَخَذْتُ مِنَ الْقُرْآنِ ، وَمَا أَنْ وُجِعْت ظَہْرِی مِنْ قِیَامِ لَیْلٍ قَطُّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৬৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٦٧) حضرت صلہ فرماتے ہیں کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ حضرت ابو رفاعہ ایک تیز رفتار اونٹنی پر سوار ہوں اور میں ایک بوجھل اونٹ پر ہوں۔ میں ان کے پیچھے پیچھے چل رہا ہوں۔ وہ مجھے لے کر جھول رہا ہے۔ میرے اس خواب کی یہ تعبیر کی گئی کہ میں ابو رفاعہ کی پیروی کروں گا اور اس میں مشقت اٹھاؤں گا۔
(۳۶۶۶۷) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ عَنْ حُمَیْدُ بْنُ ہِلاَلٍ ، قَالَ : قَالَ صِلَۃٌ رَأَیْتُ أَبَا رِفَاعَۃَ بَعْدَ مَا أُصِیبَ فِی النَّوْمِ عَلَی نَاقَۃٍ سَرِیعَۃٍ وَأَنَا عَلَی جَمَلٍ ثِقَالَ قَطُوفٍ ، وَأَنَا أَجِدُ عَلَی أَثَرِہِ ، قَالَ : فَیُعَرِّجُہَا عَلَیَّ فَأَقُولُ الآن أُسْمِعْہُ الصَّوْتَ فَیُسَرِّحُہَا وَأَنَا أَتْبَعُ أَثَرَہَا ، فَأُوِّلَتْ رُؤْیَایَ أَنْ آخُذَ طَرِیقَ أَبِی رِفَاعَۃَ فَأَنَا أَکُدُّ بَعْدَہُ الْعَمَلَ کَدًّا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৬৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٦٨) حضرت حمید بن ہلال فرماتے ہیں کہ حضرت ابو رفاعہ سفر میں اپنے ساتھیوں کے لیے پانی گرم کرتے تھے اور خود ٹھنڈے پانی سے وضو کرتے تھے۔ پھر فرماتے کہ تم اسے محسوس کرو اور میں اسے محسوس کروں گا۔
(۳۶۶۶۸) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ ہِلاَلٍ ، قَالَ کَانَ أَبُو رِفَاعَۃَ ، أَوْ رَجُلٌ مِنْہُمْ یُسَخِّنُ فِی السَّفَرِ لأَصْحَابِہِ الْمَائَ وَیَعْمِدُ إِلَی الْبَارِدِ فَیَتَوَضَّأُ بِہِ ، ثُمَّ یَقُولُ : أَحسّوا مِنْ ہَذَا ، فَسَأحس مِنْ ہَذَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৬৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٦٩) حضرت مطرف (رض) فرماتے ہیں کہ اگر اس امت میں کوئی صاف اور پاکیزہ دل والا آدمی ہوتا تو وہ مذعور ہیں۔
(۳۶۶۶۹) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ ، قَالَ : قَالَ ثَابِتٌ ، قَالَ مُطَرِّفٌ : إنْ کَانَ أَحَدٌ مِنْ ہَذِہِ الأُمَّۃِ مُمْتَحَنَ الْقَلْبِ لَقَدْ کَانَ مَذْعُورٌ لَمُمْتَحَنَ الْقَلْبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৬৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٧٠) حضرت مطرف (رض) کا ارشاد ہے کہ میں اپنے آپ کو اور مذعور کو ایک آدمی شمار کرتا ہوں۔ پھر فرمایا کہ جس کو یہ بات اچھی لگے کہ وہ دو جنتی آدمیوں کو دیکھے تو وہ ان دونوں کو دیکھ لے۔ اس بات کو مذعور نے سن لیا تو میں نے ناپسندیدگی کے اثرات ان کے چہرے پر دیکھے۔ تو انھوں نے کہا کہ اے اللہ تو ہم کو جانتا ہے اور یہ ہم کو نہیں جانتا۔
(۳۶۶۷۰) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ : قَالَ مُطَرِّفٌ : رَآنِی أَنَا وَمَذْعُورًا رَجُلٌ ، فَقَالَ : مَنْ سَرَّہُ أَنْ یَنْظُرَ إِلَی رَجُلَیْنِ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ فَلْیَنْظُرْ إِلَی ہَذَیْنِ ، فَسَمِعَہَا مَذْعُورٌ فَرَأَیْتُ الْکَرَاہِیَۃَ فِی وَجْہِہِ ، ثُمَّ قَالَ : اللَّہُمَّ إنَّک تَعْلَمُنَا وَلاَ یَعْلَمُنَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৭০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے خوف سے رونے کا بیان
(٣٦٦٧١) حضرت ابو رجاء (رض) فرماتے ہیں کہ ابن عباس کی آنسو بہنے کی جگہ آنسوؤں کے بہنے سے بوسیدہ تسموں کی طرح ہوچکی تھیں۔
(۳۶۶۷۱) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ شُعَیب أَبِی زِیَادٍ ، عَنْ أَبِی رَجَائٍ ، قَالَ : کَانَ ہَذَا الْمَکَانُ مِنَ ابْنِ عَبَّاسٍ مَجْرَی الدُّمُوعِ مِثْلُ الشِّرَاکِ الْبَالِی مِنَ الدُّمُوعِ۔
তাহকীক: