মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩১১ টি
হাদীস নং: ৩৬৫৫১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابراہیم نخعی کے آثار
(٣٦٥٥٢) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم کی قمیص پاؤں کے تلوے پر ہوتی تھی۔
(۳۶۵۵۲) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ أَبِی عَوَانَۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، قَالَ : کَانَ قَمِیصُ إبْرَاہِیمَ عَلَی ظَہْرِ الْقَدَمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৫২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابراہیم نخعی کے آثار
(٣٦٥٥٣) حضرت ابراہیم قرآن مجید کی آیت { لَعَلَّہُمْ یَرْجِعُونَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ وہ توبہ کرتے ہیں۔
(۳۶۵۵۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ {لَعَلَّہُمْ یَرْجِعُونَ} قَالَ : یَتُوبُونَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৫৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٥٤) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ کچھ لوگ جنت سے جہنم میں جھانکیں گے تو وہاں انھیں کچھ لوگ نظر آئیں گے وہ ان سے کہیں گے کہ تم جہنم میں کیوں ہو ؟ ہم تو ان باتوں پر عمل کیا کرتے تھے جو تم ہمیں سکھاتے تھے ؟ ! وہ کہیں گے کہ ہم تمہیں تو سکھایا کرتے تھے لیکن خود عمل نہیں کیا کرتے تھے۔
(۳۶۵۵۴) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَفْصٍ ، عَنْ شَیْبَان ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : یَشْرُفُ قَوْمٌ فِی الْجَنَّۃِ عَلَی قَوْمٍ فِی النَّارِ فَیَقُولُونَ : مَا لَکُمْ فِی النَّارِ ، وَإِنَّمَا کُنَّا نَعْمَلُ بِمَا تُعَلِّمُونَا ، قَالُوا : کُنَّا نُعَلِّمُکُمْ ، وَلاَ نَعْمَلُ بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৫৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٥٥) حضرت شعبی قرآن مجید کی آیت { وَمَعَارِجَ عَلَیْہَا یَظْہَرُونَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد سیڑھیاں ہیں۔
(۳۶۵۵۵) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ سَالِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ {وَمَعَارِجَ عَلَیْہَا یَظْہَرُونَ} قَالَ : الدَّرَجُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৫৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٥٦) حضرت شعبی قرآن مجید کی آیت { وَمَعَارِجَ عَلَیْہَا یَظْہَرُونَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد سیڑھیاں ہیں۔ اور سُقُفًا سے مراد تنے ہیں اور زُخْرُفًا سے مراد سونا ہے۔
(۳۶۵۵۶) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ {وَمَعَارِجَ عَلَیْہَا یَظْہَرُونَ} قَالَ : الدَّرَجُ ، وَسُقُفًا ، قَالَ : الْجَزُوعُ وَزُخْرُفًا ، قَالَ : الذَّہَبُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৫৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٥٧) حضرت عبید اللہ بن عیزار فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن پاؤں ایسے ہوں گے جیسے تیروں کے تھیلے میں تیر ہوتے ہیں۔ اس دن خوش نصیب وہ ہوگا جسے اپنا پاؤں رکھنے کے لیے جگہ مل جائے۔ میزان کے پاس ایک فرشتہ اعلان کررہا ہوگا کہ فلاں بن فلاں کا نامہ اعمال وزنی ہوگیا وہ آج خوش نصیب ہوگیا اور آج کے بعد کبھی وہ بدقسمتی کا شکار نہیں ہوگا۔ اور فلاں بن فلاں کے اعمال کا ترازو ہلکا ہوگیا اور وہ بدقسمت ہوگیا اور آج کے بعد کبھی سعادت کا چہرہ نہ دیکھ سکے گا۔
(۳۶۵۵۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عُبَیْدَ اللہِ بْنَ الْعَیْزَارِ ، قَالَ : إنَّ الأَقْدَامَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ کَمَثَلِ النَّبْلِ فِی الْقَرْنِ ، وَالسَّعِیدُ مَنْ وَجَدَ لِقَدَمَیْہِ مَوْضِعًا یَضَعُہُمَا ، وَعِنْدَ الْمِیزَانِ مَلَکٌ یُنَادِی : أَلاَ إنَّ فُلاَنَ بْنَ فُلاَنٍ ثَقُلَتْ مَوَازِینُہُ ، فَسَعِدَ سَعَادَۃً لاَ یَشْقَی بَعْدَہَا أَبَدًا ، أَلاَ إنَّ فُلاَنَ بْنَ فُلاَنٍ خَفَّتْ مَوَازِینُہُ فَشَقِیَ شَقَائً لاَ یَسْعَدُ بَعْدَہُ أَبَدًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৫৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٥٨) ایک انصاری صاحب فرمایا کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ کی وہ دنیاوی نعمت جو اس نے مجھے عطا نہیں کی ، مجھے اللہ تعالیٰ کی اس نعمت سے زیادہ بالاتر محسوس ہوتی ہے جو اس نے مجھے عطا کی ہے۔
(۳۶۵۵۸) حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِیُّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ ، قَالَ : کَانَ یَقُولُ : لَنِعْمَۃُ اللہِ عَلَیَّ فِیمَا زَوَی عَنِّی مِنَ الدُّنْیَا أَعْظَمُ مِنْ نِعْمَتِہِ عَلَیَّ فِیمَا أَعْطَانِی مِنْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৫৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٥٩) حضرت عبد الملک بن ایاس ان لوگوں میں سے تھے جو سنتے اور خاموش ہوجاتے۔
(۳۶۵۵۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ سَمِعَ أَبَاہُ وَعَمَّہُ یَذْکُرَانِ ، قَالاَ : کَانَ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ إیَاسٍ مِمَّنْ سَمِعَ ثُمَّ سَکَتَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৫৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٦٠) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ اہل کوفہ میں مجھے سب سے پسندیدہ چار لوگ ہیں : طلحہ، زبید، محمد بن عبد الرحمن اور یحییٰ بن عباد۔
(۳۶۵۶۰) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : أَعْجَبُ أَہْلِ الْکُوفَۃِ إلَیَّ أَرْبَعَۃٌ : طَلْحَۃُ وَزُبَیْد وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَیَحْیَی بْنُ عَبَّادٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৬০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٦١) حضرت لیث فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت طلحہ سے کہا کہ حضرت طاوس رونے کی آواز کو ناپسند فرماتے تھے۔ انھوں نے کہا موت تک ان کے رونے کی آواز نہیں سنی گئی۔
(۳۶۵۶۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ لَیْثٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِطَلْحَۃَ : إنَّ طَاوُوسًا کَانَ یَکْرَہُ الأَنِینَ ، قَالَ : فَمَا سُمِعَ لَہُ أَنِینٌ حَتَّی مَاتَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৬১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٦٢) حضرت مسعر فرماتے ہیں کہ مجھے زید عمی نے ایک خط دیا جس میں لکھا تھا کہ ایک آدمی نے اپنے بیٹے کو نصیحت کی کہ اے میرے بیٹے ! ایسا شخص بن جا جو لوگوں سے بےنیازی اور پاکدامنی کے لیے دور رہے، نرمی اور رحمت اس کے قریب ہو، اس کا دور ہونا تکبر یا نخوت کی وجہ سے نہ ہو۔ اس کا قریب ہونا دھوکا دینے یا خیانت کرنے کے لیے نہ ہو۔ شک والا کام کرنے میں جلدی نہ کرے۔ جہاں تک ہوسکے معاف کردے۔ جو اسے نہ جانتا ہو اس کے تعریف کرنے سے دھوکا میں نہ پڑے اور جو وہ کرچکا ہے اسے نہ بھولے۔ اس کا ذکر کیا جائے تو لوگوں کی باتیں اسے خوف میں مبتلا کردیں اور جو وہ نہیں جانتے اس پر استغفار کرے۔ علم کے حصول کے لیے سوال کرے، فائدہ پہنچانے کے لیے بات کرے، سلامتی کے حصول کے لیے خاموش رہے، بات سمجھنے کے لیے میل جول رکھے، اگر وہ غافلین میں سے ہو تو ذاکرین میں سے شمار کیا جائے اور اگر ذاکرین میں سے ہو تو غافلین میں شمار نہ کیا جائے، اس لیے کہ لوگوں کی غفلت کے وقت ذکر کرتا ہو اور جب لوگ ذکر کریں اس وقت بھی اپنے رب کو نہ بھولے۔ ابن عتیبہ نے اس میں اضافہ کیا ہے کہ وہ علم کو بردباری کے ساتھ ملائے، فنا ہونے والی چیزوں میں اس کی بےرغبتی ان چیزوں میں رغبت جیسی ہو جو باقی رہنے والی ہیں۔
(۳۶۵۶۲) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ، عَنْ مِسْعَرٍ، قَالَ: أَعْطَانِی زَیْدٌ الْعَمِّیُّ کِتَابًا فِیہِ، أَنَّ رَجُلاً أَوْصَی ابْنَہُ، قَالَ: یَا بُنَی، کُنْ مِنْ نَأْیُہ مِمَّنْ نَأَی عَنْہُ تَغَنِّیًا وَنَزَاہَۃٌ، وَدُنُوِّہِ مِمَّنْ دَنَا مِنْہُ لِینٌ وَرَحْمَۃٌ، لَیْسَ نَأْیُہُ کِبَرًا، وَلاَ عَظَمَۃً، وَلَیْسَ دُنُوُّہُ خَدْعًا، وَلاَ خِیَانَۃً ، لاَ یُعَجِّلُ فِیمَا رَابَہُ ، وَیَعْفُو عَمَّا تَبَیَّنَ لَہُ ، لاَ یَغُرُّہُ ثَنَائُ مَنْ جَہِلَہُ، وَلاَ یَنْسَی إحْصَائَ مَا قَدْ عَمِلَہُ، إنْ ذُکِرَ خَافَ مِمَّا یَقُولُونَ، وَاسْتَغْفَرَ مِمَّا لاَ یَعْلَمُونَ، یَقُولُ رَبِّی أَعْلَمُ بِی مِنْ نَفْسِی، وَأَنَا أَعْلَمُ بِنَفْسِی مِنْ غَیْرِی ، یَسْأَلُ لِیَعْلَمَ ، وَیَنْطِقُ لِیَغْنَمَ ، وَیَصْمُتُ لِیَسْلَمَ ، وَیُخَالِطُ لِیَفْہَمَ، إنْ کَانَ فِی الْغَافِلِینَ کُتِبَ مِنَ الذَّاکِرِینَ وَإِنْ کَانَ فِی الْذَّاکِرینَ ، لَمْ یُکْتَبْ مِنَ الْغَافِلِینَ ، لأَنَّہُ یَذْکُرُ إذَا غَفَلُوا، وَلاَ یَنْسَی إذَا ذَکَرُوا، قَالَ حُسَیْنٌ: وَزَادَ فِیہِ ابْنُ عُیَیْنَۃَ: یَمْزُجُ الْعِلْمَ بِحِلْمِ زَہَادَتِہِ فِیمَا یَفْنَی کَرَغْبَتِہِ فِیمَا یَبْقَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৬২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٦٣) حضرت سوید بن غفلہ فرماتے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ اہل جہنم کو بھلائے جانے کا ارادہ فرمائیں گے ہر ایک کے لیے اس کی جسامت کے بقدر ایک تابوت بنائیں گے پھر اس پر تالا لگا دیا جائے گا۔ اس تابوت میں آگ کے کیل ہوں گے۔ پھر اس تابوت کو آگ کے دوسرے تابوت میں ڈال دیا جائے گا۔ پھر اس پر آگ کے مزید تالے لگادیئے جائیں گے۔ پھر ان کے درمیان آگ بھڑکا دی جائے گی۔ پھر ہر شخص یہ سمجھے گا کہ آگ میں اس کے سوا کوئی نہیں ہے۔ اللہ رب العزت کے اس فرمان کا یہی مطلب ہے { لَہُمْ مِنْ فَوْقِہِمْ ظُلَلٌ مِنَ النَّارِ وَمِنْ تَحْتِہِمْ ظُلَلٌ} اور یہی مطلب ہے اس ارشاد ربانی کا { لَہُمْ مِنْ جَہَنَّمَ مِہَادٌ وَمِنْ فَوْقِہِمْ غَوَاشٍ وَکَذَلِکَ نَجْزِی الظَّالِمِینَ }۔
(۳۶۵۶۳) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنِ الْمِنْہَالِ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، عَنْ سُوَیْد بْنِ غَفَلَۃَ ، قَالَ : إذَا أَرَادَ اللَّہُ أَنْ یَنْسَی أَہْلُ النَّارِ جُعِلَ لِکُلِّ إنْسَانٍ مِنْہُمْ تَابُوتًا مِنْ نَارٍ عَلَی قَدْرِہِ ، ثُمَّ أُقْفِلَ عَلَیْہِ بِأَقْفَالٍ مِنْ نَارٍ فَلاَ یُضْرَبُ مِنْہُ عِرْقٌ إِلاَّ وَفِیہِ مِسْمَارٌ مِنْ نَارٍ ، ثُمَّ جُعِلَ ذَلِکَ التَّابُوتُ فِی تَابُوتٍ آخَرَ مِنْ نَارٍ ، ثُمَّ أُقْفِلَ عَلَیْہِ بِأَقْفَالٍ مِنْ نَارٍ ، ثُمَّ یُضْرَمُ بَیْنَہُمَا نَارٌ ، فَلاَ یَرَی أَحَدٌ مِنْہُمْ ، أَنَّ فِی النَّارِ أَحَدًا غَیْرَہُ ، فَذَلِکَ قولہ تعالی : {لَہُمْ مِنْ فَوْقِہِمْ ظُلَلٌ مِنَ النَّارِ وَمِنْ تَحْتِہِمْ ظُلَلٌ} وَذَلِکَ قولہ تعالی : {لَہُمْ مِنْ جَہَنَّمَ مِہَادٌ وَمِنْ فَوْقِہِمْ غَوَاشٍ وَکَذَلِکَ نَجْزِی الظَّالِمِینَ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৬৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٦٤) حضرت محمد بن منکدر فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ بندے کی نیکی کی وجہ سے اس کی اولاد اور اس کے پوتے کو بھی بھلائی بھی عطا فرماتے ہیں، اس طرح اس کے گھر والوں کو اور اس کے گھر کے اردگرد کے گھر والوں کو بھی بھلائی عطا فرماتے ہیں۔ جب تک وہ نیک بندہ ان کے درمیان ہوتا ہے وہ اللہ کی حفاظت میں ہوتے ہیں۔
(۳۶۵۶۴) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، قَالَ : إنَّ اللَّہَ لَیُصْلِحُ بِصَلاَحِ الْعَبْدِ وَلَدَہُ وَوَلَدَ وَلَدِہِ وَأَہْلَ دُوَیْرَتِہِ وَأَہْلَ الدُّوَیْرَاتِ حَوْلَہُ ، فَمَا یَزَالُونَ فِی حِفْظٍ مِنَ اللہِ مَا دَامَ بَیْنَہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৬৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٦٥) حضرت ابو حرب بن ابی اسود دیلی فرماتے ہیں کہ آدمی کو اس کے گناہ کی وجہ سے جنت کے دروازے پر ایک سو سال کے لیے روک لیا جائے گا اور وہ جنت میں اپنی بیویوں اور خادموں کو دیکھے گا۔
(۳۶۵۶۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ حَمْزَۃَ الزَّیَّاتِ ، عَنْ حُمْرَانَ بْنِ أَعْیَن ، عَنْ أَبِی حَرْبِ بْنِ أَبِی الأَسْوَدِ الدّیلِیِّ ، قَالَ : إنَّ الرَّجُلَ لَیُحْبَسُ عَلَی بَابِ الْجَنَّۃِ بِالذَّنْبِ عَمِلَہُ مِئَۃَ عَامٍ وَإِنَّہُ لَیَرَی أَزْوَاجَہُ وَخَدَمَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৬৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٦٦) حضرت بختری طائی فرماتے ہیں کہ زندوں پر اس چیز کا رشک کرو جس کا مردوں پر رشک کیا جاتا ہے، یاد رکھو کہ عبادت زہد کے بغیر درست نہیں ہوتی۔ اطاعت کے وقت پست ہوجاؤ، معصیت کے وقت مشقت محسوس کرو، اور لوگوں سے ان کے تقویٰ کے مطابق محبت کرو۔
(۳۶۵۶۶) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ بَخْتَرِیٍّ الطَّائِیِّ ، قَالَ : کَانَ یُقَالَ : أُغْبِطَ الأَحْیَائُ بِمَا یُغْبَطُ بِہِ الأَمْوَاتُ وَاعْلَمْ ، أَنَّ الْعِبَادَۃَ لاَ تَصْلُحُ إِلاَّ بِزُہْدٍ وَذُلٍّ عِنْدَ الطَّاعَۃِ ، وَاسْتَصْعِبْ عِنْدَ الْمَعْصِیَۃِ ، وَأَحِبَّ النَّاسَ عَلَی قَدْرِ تَقْوَاہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৬৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٦٧) حضرت قاسم بن ولید قرآن مجید کی آیت { فَإِذَا جَائَتِ الطَّامَّۃُ الْکُبْرَی } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ یہ اس موقع کی بات ہے جب جنت والوں کو جنت کی طرف اور جہنم والوں کو جہنم کی طرف لے جایا جائے گا۔
(۳۶۵۶۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ الْوَلِیدِ {فَإِذَا جَائَتِ الطَّامَّۃُ الْکُبْرَی} قَالَ : حینَ یُسَاقُ أَہْلُ الْجَنَّۃِ إِلَی الْجَنَّۃِ وَأَہْلُ النَّارِ إِلَی النَّارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৬৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٦٨) حضرت عثمان بن عفان (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہر شخص کو اس کے عمل کی چادر پہنائیں گے۔
(۳۶۵۶۸) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ، عَنْ أَیُّوبَ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ أَظُنُّہُ، عَنْ عُثْمَانَ، قَالَ: مَنْ عَمِلَ عَمَلاً کَسَاہُ اللَّہُ رِدَائَ عَمَلِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৬৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٦٩) حضرت عثمان بن عفان (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہر شخص کو اس کے عمل کی چادر پہنائیں گے۔ اگر اچھا ہوگا تو اچھی چادر اور اگر برا ہوگا تو بری چادر۔
(۳۶۵۶۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، قَالَ : قَالَ عُثْمَان بْنُ عَفَّانَ : مَنْ عَمِلَ عَمَلاً کَسَاہُ اللَّہُ رِدَائَہُ ، إنْ خَیْرٌ فَخَیْرٌ ، وَإِنْ شَرٌّ فَشَرٌّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৬৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٧٠) حضرت عثمان (رض) قرآن مجید کی آیت { وَجَائَتْ کُلُّ نَفْسٍ مَعَہَا سَائِقٌ وَشَہِیدٌ} کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ ایک ہانکنے والا ہر نفس کو اللہ کے امر کی طرف ہانکے گا اور ایک گواہ اس کے اعمال کی گواہی دے گا۔
(۳۶۵۷۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، وَیَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ رَافِعٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عُثْمَانَ یَقُولُ : {وَجَائَتْ کُلُّ نَفْسٍ مَعَہَا سَائِقٌ وَشَہِیدٌ} قَالَ : سَائِقٌ یَسُوقُہَا إِلَی أَمْرِ اللہِ ، وَشَہِیدٌ یَشْہَدُ عَلَیْہَا بِمَا عَمِلَتْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৭০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٧١) حضرت عدی بن حاتم (رض) فرماتے ہیں کہ آدمی کی سب سے مبارک اور سب سے منحوس چیز وہ ہے جو اس کے جبڑوں کے درمیان ہے۔
(۳۶۵۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ : أَیْمَنُ امْرِئٍ وَأَشْأَمُہُ مَا بَیْنَ لَحْیَیْہِ۔
তাহকীক: