মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩১১ টি
হাদীস নং: ৩৬৫৭১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٧٢) حضرت عدی بن حاتم (رض) فرماتے ہیں کہ تم ایک ایسے زمانے میں ہو جس کی نیکی گزشتہ زمانے کی برائی ہے اور اس کی برائی آنے والے زمانے کی نیکی ہے۔
(۳۶۵۷۲) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ الرَّازِیّ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ : إنَّکُمْ فِی زَمَانٍ مَعْرُوفُہُ مُنْکَرُ زَمَانٍ قَدْ خَلا ، وَمُنْکَرُہُ مَعْرُوفُ زَمَانٍ مَا أَتَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৭২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٧٣) حضرت زید بن وہب فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ قبرستان گیا اور ایک دیوار کے ساتھ بیٹھ گیا۔ اتنے میں ایک آدمی آیا اور اس نے ایک قبر کو سیدھا کیا اور پھر میرے پاس بیٹھ گیا۔ میں نے اس سے پوچھا کہ یہ کس کی قبر ہے ؟ اس نے بتایا کہ یہ میرے بھائی کی قبر ہے۔ میں نے کہا کہ تمہارے بھائی کی ؟ اس نے کہا کہ یہ میرا اسلامی بھائی ہے۔ میں نے اسے رات کو خواب میں دیکھا اور میں نے اس سے کہا کہ اے فلاں تو زندہ رہے ! تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ اس نے کہا کہ تو نے جو جملہ کہا ہے، اگر میں اس کے کہنے پر قادر ہوجاؤں تو یہ کہنے کے لیے ساری زمین بھی صدقہ کرنا پڑے تو صدقہ کردوں۔ کیا تم نے دیکھا کہ جب لوگ مجھے دفن کررہے تھے تو ایک آدمی نے کھڑے ہو کر دو رکعت نماز پڑھی تھی۔ اگر مجھے وہ دو رکعت پڑھنے کی قدرت مل جائے تو وہ مجھے دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے سب سے زیادہ محبوب ہوگا۔
(۳۶۵۷۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، عَنْ أَبِی مَنْصُورٍ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ ، قَالَ : خَرَجْت إِلَی الْجَبَّانَۃِ فَجَلَسْت فِیہَا إِلَی جَنْبِ ْحَائِطٍ ، فَجَائَ رَجُلٌ إِلَی قَبْرٍ فَسَوَّاہُ ، ثُمَّ جَائَ فَجَلَسَ إلَی ، فَقُلْتُ : مَنْ ہَذَا ، فَقَالَ : أَخِی ، قَالَ : قُلْتُ : أَخٌ لَک ، قَالَ : أَخٌ لِی فِی الإِسْلاَمِ رَأَیْتہ الْبَارِحَۃَ فِیمَا یَرَی النَّائِمُ ، فَقُلْتُ : فُلاَنٌ قَدْ عِشْت الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ ، قَالَ : قَدْ قُلْتہَا ، لأَنْ أَکُونَ أَقْدَرَ عَلَی أَنْ أَقُولَہَا أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ مِلْئِ الأَرْضِ ، وَمَا فِیہَا ، أَلَمْ تَرَ حِینَ کَانُوا یَدْفِنُونَنِی فَإِنَّ فُلاَنًا قَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ لأَنْ أَکُونَ أَقْدَرَ عَلَی أَنْ أُصَلِّیَہُمَا أَحَبُّ إلَیَّ مِنَ الدُّنْیَا ، وَمَا فِیہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৭৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٧٤) حضرت عطاء بن یسار فرماتے ہیں کہ اللہ کی رحمت سے مایوس ہونے والوں کو قیامت کے دن محبوس رکھا جائے گا اور لوگ ان کے چہروں کو روندیں گے۔
(۳۶۵۷۴) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عْن عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ ، قَالَ : للمُقَنِّطِین حبسٌ یَطَأُ النَّاسَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَلَی وُجُوہِہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৭৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٧٥) حضرت خباب فرماتے ہیں کہ عنقریب چیخیں ہوں گی ان کے لیے تیاری کرلو۔
(۳۶۵۷۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی مُعَاوِیَۃُ بْنُ بَشِیرٍ ، قَالَ : أُرَاہُ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ خَبَّابٌ: أَنَّہَا سَتَکُونُ صَیْحَاتٌ فَأَصِیخُوا لَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৭৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٧٦) حضرت ابن ابی بکرہ فرماتے ہیں کہ میں نے ان شہروں میں چکر لگایا ہے، میں اہل بصرہ سے زیادہ تہجد گزار اور زیادہ ذکر کرنے والا کوئی نہیں دیکھا۔
(۳۶۵۷۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمان عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ : قَالَ ابْنُ أَبِی لَیْلَی : طُفْت ہَذِہِ الأَمْصَارَ فَمَا رَأَیْت أکثر مُتَہَجِّدًا ، وَلاَ أَبْکَرَ عَلَی ذِکْرِ اللہِ مِنْ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৭৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٧٧) حضرت ابو عبد الرحمن سلمی فرماتے ہیں کہ ہر صبح فرشتہ تمہارے پاس سفید نامہ اعمال لے کر آتا ہے اور اس میں خیر لکھواتا ہے، جب سورج طلوع ہوجاتا ہے تو وہ اپنی حاجت کے لیے اٹھ جاتا ہے اور جب وہ عصر کی نماز پڑھ لیتا ہے تو اس میں خیر لکھواتا ہے، پس جب اعمال نامے کے شروع اور آخر میں خیر ہو تو امید ہے کہ ان دونوں حصوں کی خیر درمیانی حصے کو بھی کفایت کرجائے گی۔
(۳۶۵۷۷) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیِّ ، قَالَ : إنَّ الْمَلَکَ یَجِیئُ إِلَی أَحَدِکُمْ کُلَّ غَدَاۃٍ بِصَحِیفَۃٍ بَیْضَائَ فَلْیُمْلِ فِیہَا خَیْرًا ، فَإِذَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ فَلْیُقِمْ لِحَاجَتِہِ ، ثُمَّ إذَا صَلَّی الْعَصْرَ فَلْیُمْلِ فِیہَا خَیْرًا فَإِنَّہُ إذَا أَمْلَی فِی أَوَّلِ صَحِیفَتِہِ وَآخِرِہَا خَیْرًا کَانَ عَسَی أَنْ یُکفی مَا بَیْنَہُمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৭৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٧٨) حضرت خالد بن معدان کہتے ہیں کہ لوگ آگ کے پاس سے گزریں گے تو وہ بجھی ہوئی ہوگی۔ وہ کہیں گے وہ آگ کہاں ہے جس کا ہم سے وعدہ کیا گیا تھا ؟ ان سے کہا جائے گا کہ جب تم اس کے پاس سے گزرے تھے تو وہ بجھی ہوئی تھی۔
(۳۶۵۷۸) حَدَّثَنَا ابْنُ یَمَانٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ ثَوْرٍ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ ، قَالَ : یَمُرُّونَ عَلَی النَّارِ وَہِیَ خَامِدَۃٌ فَیَقُولُونَ : أَیْنَ النَّارُ الَّتِی وُعِدْنَا ، قَالَ : مَرَرْتُمْ عَلَیْہَا وَہِیَ خَامِدَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৭৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٧٩) حضرت عبد الرحمن بن سابط فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن عامر بن حذیم مصر کے امیر تھے۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) کو ان کے بارے میں معلوم ہوا کہ ان پر بعض اوقات ایسے بھی آتے ہیں کہ ان کا چولہا نہیں جلتا۔ حضرت عمر (رض) نے ان کے اور ان کے اہل و عیال کی کفالت کے لیے کچھ مال بھیجا۔ حضرت سعید بن عامر (رض) نے اپنی اہلیہ سے فرمایا کہ کیوں نہ ہم یہ مال ایسے تاجر کو دے دیں جو اس میں ہمارے لیے نفع کمائے ؟ ان کی اہلیہ نے فرمایا کہ آپ ایسا کرلیجئے۔ پھر آپ نے وہ مال صدقہ کردیا اور اپنے پاس کچھ بھی باقی نہ چھوڑا۔ پھر کچھ عرصے بعد انھیں احتیاج ہوئی اور مال کی ضرورت پڑی تو ان کی بیوی نے کہا کہ اگر آپ ان دراہم میں سے کچھ اپنے پاس رکھ چھوڑتے تو اچھا ہوتا آج ہمیں ان کی ضرورت ہے۔ حضرت سعید بن عامر (رض) نے ان کی بات پر توجہ نہ دی۔ ان کی اہلیہ نے پھر وہی بات دہرائی ، انھوں نے پھر اعراض کیا۔ پھر جب انھوں نے دیکھا کہ توجہ نہیں کررہے تو انھیں ملامت کرنے لگیں۔ حضرت سعید بن عامر (رض) نے حضرت خالد بن ولید (رض) سے مدد چاہی۔ حضرت خالد بن ولید (رض) نے ان سے بات کی اور فرمایا کہ تم نے حضرت سعید کو تکلیف پہنچائی ہے۔ حضرت سعید کی اہلیہ نے ان سے بھی یہی بات فرمائی۔ جب اس آدمی کو یہ بات معلوم ہوئی جس کو دراہم حاصل ہوئے تھے تو وہ گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا اور کہنے لگا کہ مجھے یہ بات بالکل پسند نہیں کہ قیامت کے دن مجھے پہلی جماعت میں داخل ہونے سے روک لیا جائے جبکہ اس کے بدلے میں مجھے دنیا کی ہر چیز ہی کیوں نہ مل جائے۔ اور اگر ایک حور اپنی انگلیاں زمین والوں کے لیے ظاہر کردے تو ان کی خوشبو سب کو محسوس ہوگی۔
(۳۶۵۷۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ ، قَالَ : کَانَ سَعِیدُ بْنُ عامر بْنِ حُذَیْمٍ أَمِیرًا عَلَی مِصْرَ فَبَلَغَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ، أَنَّہُ یَأْتِی عَلَیْہِ حِینٌ لاَ یُدَخَّنُ فِی تَنُّورِہِ ، فَبَعَثَ إلَیْہِ بِمَالٍ فَاشْتَرَی مَا یُصْلِحُہُ وَأَہْلَہُ ، ثُمَّ قَالَ لاِمْرَأَتِہِ : لَوْ أَنَّا أَعْطَیْنَاہَا تَاجِرًا لَعَلَّہُ أَنْ یُصِیبَ لَنَا فِیہَا، قَالَتْ : فَافْعَلْ قَالَ : فَتَصَدَّقَ بِہَا الرَّجُلُ وَأَعْطَاہَا حَتَّی لَمْ یَبْقَ مِنْہَا شَیْئٌ ، ثُمَّ احْتَاجُوا ، فَقَالَتْ لَہُ امْرَأَتُہُ : لَوْ أَنَّک نَظَرْت إِلَی تِلْکَ الدَّرَاہِمِ فَأَخَذْتہَا فَإِنَّا قَدَ احْتَجْنَا إلَیْہَا ، فَأَعْرَضَ عنہا ، ثُمَّ عَادَتْ ، فَقَالَتْ أَیْضًا ، فَأَعْرَضَ عنہا حَتَّی اسْتَبَانَ لَہَا ، أَنَّہُ قَدْ أَمْضَاہَا ، قَالَ : فَجَعَلَتْ تَلُومُہُ ، قَالَ : فَاسْتَعَانَ عَلَیْہَا بِخَالِدِ بْنِ الْوَلِیدِ فَکَلَّمَہَا ، فَقَالَ : إنَّک قَدْ آذَیْتہ فَکَأَنَّمَا أغراہا بِہِ ، فَقَالَتْ لَہُ أَیْضًا ، فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ الرَّجُلُ بَرَکَ عَلَی رُکْبَتَیْہِ ، فَقَالَ : مَا یَسُرُّنِی أَنْ أُحْبَسَ عَنِ الَعَنَق الأَوَّلِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، وَلا أَنَّ لِی مَا ظَہَرَ عَلَی الأَرْضِ ، وَلَوْ أَنْ خَیِّرَۃ مِنَ الْخَیِّرَاتِ أَبْرَزَتْ أَصَابِعَہَا لأَہْلِ الأَرْضِ مِنْ فَوْقِ السَّمَاوَاتِ لَوُجِدَ رِیحُہُنَّ فَأَنَا أَدَعُہُنَّ لَکُنَّ لأَنْ أَدَعَکُنَّ لَہُنَّ أَحْرَی مِنْ أَنْ أَدَعَہُنَّ لَکُنَّ ، فَلَمَّا رَأَتْ ذَلِکَ کَفَّتْ عَنْہُ۔ (ابو نعیم ۲۴۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৭৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٨٠) حضرت مالک بن مغول فرماتے ہیں کہ ایک آدمی ربیع بن راشد کے پاس سے گزرا، وہ موچیوں کے ایک کھوکھے کے پاس بیٹھے تھے۔ اس آدمی نے ان سے کہا کہ اگر آپ مسجد چلیں اور مسلمان بھائیوں سے بات چیت کریں تو اچھا ہو۔ حضرت ربیع نے ان سے فرمایا کہ اگر موت کی یاد ایک لمحے کے لیے بھی میرے دل سے جدا ہو تو میں سمجھتا ہوں کہ میرا دل خراب ہوجائے گا۔
(۳۶۵۸۰) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، قَالَ : مَرَّ رَجُلٌ بِرَبِیعِ بْنِ أَبِی رَاشِدٍ وَہُوَ جَالِسٌ عَلَی صُنْدُوقٍ مِنْ صَنَادِیقِ الْحَذَّائِین ، فَقَالَ : لَوْ دَخَلْت الْمَسْجِدَ فَجَالَسْت إخْوَانَک ، فَقَالَ لَہُ رَبِیعٌ : لَوْ فَارَقَ ذِکْرُ الْمَوْتِ قَلْبِی سَاعَۃً خَشِیت أَنْ یَفْسُدَ قَلْبِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৮০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٨١) حضرت اسماعیل بن شعیب فرماتے ہیں کہ حضرت ابو زمیل ربیع بن راشد ایک مرتبہ مکہ کی طرف جارہے تھے، انھوں نے فرمایا کہ اگر مجھے معلوم ہوجائے کہ میرے رب کو میرا کون سا عمل سب سے زیادہ محبوب ہے تو میں اس کا بہت زیادہ اہتمام کروں گا۔ پھر انھوں نے خواب میں شکر اور ذکر کو دیکھا۔
(۳۶۵۸۱) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ شُعَیْبٍ ، قَالَ : کَانَ أَبِی زَمِیلَ رَبِیعِ بْنِ أَبِی رَاشِدٍ إِلَی مَکَّۃَ ، فَقَالَ ذَاتَ یَوْمٍ : لَوْ أَنِّی أَعْلَمُ أَحَبَّ الْعَمَلِ إِلَی رَبِّی لَعَلِّی أَتَکَلَّفُہُ ، قَالَ : فَرَأَی فِی مَنَامِہِ الشُّکْرَ وَالذِّکْرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৮১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٨٢) حضرت عمر بن ذر کہتے ہیں کہ حضرت ربیع بن ابی راشد مجھے سدہ کے ایک بازار میں ملے۔ انھوں نے مجھ سے مصافحہ کیا اور فرمایا کہ اے ابو ذر ! جو شخص اللہ تعالیٰ سے اس کی رضا کو مانگتا ہے وہ اللہ سے درحقیقت بہت عظیم چیز مانگتا ہے۔
(۳۶۵۸۲) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ ذَرٍّ ، قَالَ : لَقِیَنِی رَبِیعُ بْنُ أَبِی رَاشِدٍ فِی السُّدَّۃِ فِی السُّوقِ فَأَخَذَ بِیَدِی فَصَافَحَنِی ، فَقَالَ : یَا أَبَا ذَرٍّ مَنْ سَأَلَ اللَّہَ رِضَاہُ فَقَدْ سَأَلَہُ أَمْرًا عَظِیمًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৮২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٨٣) حضرت عون بن شداد کہتے ہیں کہ جب ہرم بن حیان عبدی کے وصال کا وقت آیا تو لوگوں نے ان سے کہا کہ اے ہرم ! وصیت فرما دیجئے۔ انھوں نے کہا کہ میں تمہیں وصیت کرتا ہوں کہ تم میرا قرض ادا کردینا۔ پھر لوگوں نے کہا کہ آپ ہمیں کیسے زندگی گزارنے کی وصیت کرتے ہیں ؟ انھوں نے سورة النحل کی { ادْعُ إِلَی سَبِیلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ } سے لے کر {إنَّ اللَّہَ مَعَ الَّذِینَ اتَّقَوْا وَالَّذِینَ ہُمْ مُحْسِنُونَ } تک تلاوت فرمائی۔
(۳۶۵۸۳) حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِیفَۃَ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ شَدَّادٍ ، أَنَّ ہَرِمَ بْنَ حَیَّانَ الْعَبْدِیَّ لَمَّا نَزَلَ بِہِ الْمَوْتُ ، قَالُوا : لَہُ : یَا ہَرِمُ، أَوْصِنی، قَالَ: أُوصِیکُمْ أَنْ تَقْضُوا عَنِّی دَیْنِی، قَالُوا: بِمَ تُوصِی، قَالَ: فَتَلاَ آخِرَ سُورَۃِ النَّحْلِ {ادْعُ إِلَی سَبِیلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ} حَتَّی بَلَغَ {إنَّ اللَّہَ مَعَ الَّذِینَ اتَّقَوْا وَالَّذِینَ ہُمْ مُحْسِنُونَ}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৮৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٨٤) حضرت ہرم یہ دعا مانگا کرتے تھے کہ اے اللہ ! میں ایسے زمانے کے شر سے پناہ مانگتا ہوں جس میں ان کا جوان سرکشی کا شکار ہے، بوڑھا امیدوں میں مبتلا ہے اور ان کی موتیں قریب آگئیں ہیں۔
(۳۶۵۸۴) حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِیفَۃَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، قَالَ : قَالَ ہَرِمٌ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ زَمَانٍ یَتَمَرَّدُ فِیہِ صَغِیرُہُمْ وَیَأْمُلُ فِیہِ کَبِیرُہُمْ وَتَقْرُبُ فِیہِ آجَالُہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৮৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٨٥) حضرت ابو نضرہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے حضرت ہرم بن حیان کو ایک لشکر کی قیادت دے کر روانہ فرمایا۔ پھر ہرم دشمنوں کے ایک آدمی پر غضب ناک ہوئے اور اسے قتل کرنے کا حکم دے دیا۔ پھر وہ اپنے ساتھیوں کی طرف متوجہ ہوئے اور ان سے فرمایا کہ اللہ تمہیں خیر سے محروم رکھے، جب میں نے یہ بات کی تو تم نے مجھے نصیحت کیوں نہ کی، اور تم نے مجھے میرے غصے سے کیوں نہ روکا، خدا کی قسم میں تمہارے کسی معاملے کا قائد نہیں بنوں گا۔ پھر انھوں نے حضرت عمرکو خط لکھا کہ اے امیر المومنین ! میں رعیت کے کسی کام کی طاقت نہیں رکھتا۔ آپ اس کام کے لیے کسی اور کو بھیج دیجئے۔
(۳۶۵۸۵) حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِیفَۃَ، عَنْ أَصْبَغَ الْوَرَّاقِ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، أَنَّ عُمَرَ بَعَثَ ہَرِمَ بْنَ حَیَّانَ عَلَی الْخَیْلِ، فَغَضِبَ عَلَی رَجُلٍ فَأَمَرَ بِہِ فَوُجِئَتْ ، عُنُقُہُ ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَی أَصْحَابِہِ، فَقَالَ: لاَ جَزَاکُمَ اللَّہُ خَیْرًا، مَا نَصَحْتُمُونِی حِینَ قُلْتُ: وَلاَ کَفَفْتُمُونِی عَنْ غَضَبِی ، وَاللہِ لاَ آلِی لَکُمْ عَمَلاً ، ثُمَّ کَتَبَ إِلَی عُمَرَ: یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، لاَ طَاقَۃَ لِی بِالرَّعِیَّۃِ فَابْعَثْ إلَیَّ عَمَلَک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৮৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٨٦) حضرت ہرم بن حیان فرمایا کرتے تھے کہ میں جہنم کو ایسی چیز نہیں سمجھتا جس سے بھاگنے والے کو نیند آئے اور جنت کو ایسی چیز نہیں سمجھتاجس کو حاصل کرنے والا سو پائے۔
(۳۶۵۸۶) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّ ہَرِمَ بْنَ حَیَّانَ کَانَ یَقُولُ : لَمْ أَرَ مِثْلَ النَّارِ نَامَ ہَارِبُہَا ، وَلاَ مِثْلَ الْجَنَّۃِ نَامَ طَالِبُہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৮৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٨٧) حمید بن ہلال (رض) فرماتے ہیں کہ حرم بن حیان ” اہواز “ علاقے کے بعض دیہاتوں کے گورنر تھے۔ ان سے ان کے کسی ساتھی نے اپنے گھر جانے کی اجازت طلب کی تو انھوں نے اجازت دینے سے انکار کردیا۔ ” حمید بن ہلال “ کہتے ہیں کہ ہرم بن حیان جمعہ کے خطبہ دے رہے تھے کہ اچانک ایک آدمی نے ناک پر ہاتھ رکھ کر اجازت طلب کی تو ” ہرم “ نے اس کو ہاتھ کے اشارے سے کہا کہ چلا جا۔ وہ نکلا یہاں تک کہ اپنے گھر آیا اور اپنی ضرورت کو پورا کرنے کے بعد لوٹا۔ ” ہرم “ نے اس سے پوچھا کہ ” آپ کہاں تھے “ تو اس نے جواب دیا کہ کیا آپ نے دیکھا نہیں تھا کہ جب میں نے کھڑا ہو کر ناک کو روک رکھا تھا تو آپ نے کہا تھا کہ چلا جا تو ہرم نے فرمایا کہ ” برے لوگوں کو برے زمانہ کے لیے چھوڑ دو ۔
(۳۶۵۸۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ ، قَالَ : کَانَ ہَرِمُ بْنُ حَیَّانَ عَامِلاً عَلَی بَعْضِ رَسَاتِیقِ الأَہْوَازِ فَاسْتَأْذَنَہُ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِہِ إِلَی أَہْلِہِ ، فَأَبَی أَنْ یَأْذَنَ لَہُ ، قَالَ : فَقَامَ ہَرِمُ بْنُ حَیَّانَ یَخْطُبُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ إذْ ، قَالَ الرَّجُلُ ہَکَذَا عَلَی أَنْفِہِ أَمْسَکَ عَلَی أَنْفِہِ فَأَشَارَ إلَیْہِ ہَرِمٌ بِیَدِہِ : اذْہَبْ ، فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ حَتَّی أَتَی أَہْلَہُ فَقَضَی حَاجَتَہُ ، ثُمَّ رَجَعَ ، فَقَالَ لَہُ ہَرِمٌ : أَیْنَ کُنْت ، فَقَالَ : أَلَمْ تَرَ حِینَ قُمْت فَأَمْسَکْت عَلَی أَنْفِی فَأَشَرْتَ إلَیَّ بِیَدِکَ اذْہَبْ ، فَقَالَ ہَرِمٌ : أَخِّرْ رِجَالَ السُّوئِ لِزَمَانِ السُّوئِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৮৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٨٨) بکر فرماتے ہیں کہ بروز قیامت اللہ تعالیٰ مومن کی ہر حاجت کو پورا کرے گا۔ اور اس کی مرضی کے موافق اس سے سوال کیا جائے گا۔
(۳۶۵۸۸) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی غَالِبُ الْقَطَّانُ ، عَنْ بَکْرٍ ، قَالَ : إذَا کَانَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ لَمْ یَدَعِ اللَّہُ لِمُؤْمِنٍ حَاجَۃً إِلاَّ قَضَاہَا ، وَلاَ یَسْأَلُہُ إِلاَّ مَا یُوَافِقُ رِضَاہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৮৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٨٩) سعید جریری (رض) فرماتے ہیں کہ مورق العجلی قبیلہ حی کی مجلس سے گزرے تو ان کو سلام کیا۔ انھوں نے سلام کا جواب دیا اور ایک آدمی نے ان سے پوچھا کہ ” آپ کی حالت بالکل درست ہے ؟ “ تو انھوں نے جواب دیا کہ ” میں تو چاہتا ہوں کہ اس کا دسواں حصہ ہی ٹھیک ہوجائے۔
(۳۶۵۸۹) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سَعِیدٌ الْجُرَیْرِیُّ ، قَالَ : مَرَّ مُوَرِّقٌ الْعِجْلِیّ عَلَی مَجْلِسِ الْحَیِّ فَسَلَّمَ عَلَیْہِمْ ، فَرَدُّوا عَلَیْہِ السَّلاَمَ وَسَأَلُوہُ ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْحَیِّ : أکُلُّ حَالِکَ صَالِحٌ، قَالَ : وَدِدْنَا ، أَنَّ الْعُشْرَ مِنْہُ یَصْلُحُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৮৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت شعبی کے آثار
(٣٦٥٩٠) بکر (رض) فرماتے ہیں کہ آدمی پرہیزگار اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک کہ غصہ اور لالچ سے نہ بچے۔
(۳۶۵۹۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ حُصَیْنٍ، عَنْ بَکْرٍ، قَالَ: لاَ یَکُونُ الرَّجُلُ تَقِیًّا حَتَّی یَکُونَ تَقِیَّ الْغَضَبِ تَقِیَّ الطَّمَعِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৯০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٥٩١) مجاہد (رض) سے آیت کریمہ { فَلأَنْفُسِہِمْ یَمْہَدُونَ } کی تفسیر میں مروی ہے کہ یہ قبر کے بارے میں ہے۔
(۳۶۵۹۱) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سُلَیْمٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ {فَلأَنْفُسِہِمْ یَمْہَدُونَ} قَالَ : فِی الْقَبْرِ۔
তাহকীক: