মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩১১ টি
হাদীস নং: ৩৬৫১১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبدالاعلیٰ کے آثار
(٣٦٥١٢) حضرت ابو صالح نے ایک مرتبہ فرمایا کہ قیامت کے دن لوگوں کو یوں جمع کیا جائے گا، یہ فرماکر انھوں نے اپنا سر جھکایا اور سینے کے پاس اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھا۔
(۳۶۵۱۲) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، قَالَ : یُحْشَرُ النَّاسُ ہَکَذَا وَوَضَعَ رَأْسَہُ وَأَمْسَکَ بِیَمِینِہِ عَلَی شِمَالِہِ عِنْدَ صَدْرِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫১২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبدالاعلیٰ کے آثار
(٣٦٥١٣) حضرت ابو صالح قرآن مجید کی آیت { یَا وَیْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَرْقَدِنَا } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ وہ خیال کرتے تھے کہ دونوں نفخوں کے درمیان اہل قبور سے عذاب کو کم کردیا جائے گا۔ جب دوسرا نفخہ آئے گا تو وہ کہیں گے { یَا وَیْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَرْقَدِنَا }۔
(۳۶۵۱۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ {یَا وَیْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَرْقَدِنَا} قَالَ : کَانُوا یَرَوْنَ ، أَنَّ الْعَذَابَ یُخَفَّفُ ، عَنْ أَہْلِ الْقُبُورِ مَا بَیْنَ النَّفْخَتَیْنِ ، فَإِذَا جَائَتِ النَّفْخَۃُ الثَّانِیَۃُ ، قَالُوا : {یَا وَیْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَرْقَدِنَا}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫১৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبدالاعلیٰ کے آثار
(٣٦٥١٤) حضرت ابو صالح فرماتے ہیں کہ طوبیٰ جنت میں ایک درخت ہے، اگر کوئی سوار کسی جوان اونٹ پر سوارہو اور اس درخت کا چکرلگانا چاہے تو وہ بوڑھا ہو کر مرجائے گا لیکن دوبارہ اس جگہ نہیں پہنچ سکتا جہاں سے چلا تھا۔
(۳۶۵۱۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، قَالَ : طُوبَی شَجَرَۃٌ فِی الْجَنَّۃِ لَوْ أَنَّ رَاکِبًا رَکِبَ حِقَّۃً ، أَوْ جَذَعَۃً فَأَطَافَ بِہَا مَا بَلَغَ الْمَوْضِعَ الَّذِی رَکِبَ فِیہِ حَتَّی یَقْتُلَہُ الْہَرَمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫১৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبدالاعلیٰ کے آثار
(٣٦٥١٥) حضرت ابو صالح فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن ان لوگوں سے حساب لیا جائے گا جن کی طرف رسول بھیجے جاتے تھے۔ ان کی اطاعت کرنے والے جنت میں اور نافرمانی کرنے والے جہنم میں جائیں گے، پھر بچوں، فترتِ رسل کے زمانے میں انتقال کرجانے والوں اور مغلوب العقل لوگ باقی رہ جائیں گے۔ اللہ تعالیٰ ان سے فرمائے گا کہ تم نے دیکھ لیا کہ میں نے اپنی اطاعت کرنے والوں کو جنت میں اور اپنی نافرمانی کرنے والوں کو جہنم میں داخل کردیا۔ میں تمہیں حکم دیتا ہوں کہ تم اس آگ میں داخل ہوجاؤ۔ پھر جہنم سے ان کے لیے کچھ گردنیں نکلیں گی، جو اس میں داخل ہونے لگے گا وہ نجات پالے گا اور جو پیچھے ہٹے گا وہ ہلاک ہوجائے گا۔
(۳۶۵۱۵) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ الرَّازِیّ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو سِنَانٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، قَالَ : یُحَاسِبُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ الَّذِینَ أَرْسَلَ إلَیْہِمَ الرُّسُلَ فَیُدْخِلُ الْجَنَّۃَ مَنْ أَطَاعَہُ وَیُدْخِلُ النَّارَ مَنْ عَصَاہُ : وَیَبْقَی قَوْمٌ مِنَ الْوِلْدَانِ وَالَّذِینَ ہَلَکُوا فِی الْفَتْرَۃِ وَمَنْ غُلِبَ عَلَی عَقْلِہِ ، فَیَقُولُ الرَّبُّ تَبَارَکَ وَتَعَالَی لَہُمْ : قَدْ رَأَیْتُمْ إنَّمَا أَدْخَلْت الْجَنَّۃَ مَنْ أَطَاعَنِی وَأَدْخَلْت النَّارَ مَنْ عَصَانِی ، وَإِنِّی آمُرُکُمْ أَنْ تَدْخُلُوا ہَذِہِ النَّارَ ، فَیَخْرُجُ لَہُمْ عُنُقٌ مِنْہَا ، فَمَنْ دَخَلَہَا کَانَتْ نَجَاتَہُ ، وَمَنْ نَکَصَ فَلَمْ یَدْخُلْہَا کَانَتْ ہَلَکَتَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫১৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبدالاعلیٰ کے آثار
(٣٦٥١٦) حضرت ابو صالح فرماتے ہیں کہ قرآن مجید کی آیت { وُجُوہٌ یَوْمَئِذٍ نَاضِرَۃٌ} سے مراد خوبصورت چہرے اور {إلَی رَبِّہَا نَاظِرَۃٌ} سے مراد یہ ہے کہ وہ اپنے رب سے بدلے کا انتظار کررہے ہوں گے۔
(۳۶۵۱۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ {وُجُوہٌ یَوْمَئِذٍ نَاضِرَۃٌ} قَالَ : حَسَنَۃٌ {إلَی رَبِّہَا نَاظِرَۃٌ} قَالَ : تَنْتَظِرُ الثَّوَابَ مِنْ رَبِّہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫১৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت یحییٰ بن وثاب کے آثار
(٣٦٥١٧) حضرت یحییٰ جب نماز پڑھتے تھے تو نماز میں ایسی توجہ ہوتی جیسے کسی آدمی سے بات کررہے ہوں۔
(۳۶۵۱۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ یَحْیَی، أَنَّہُ کَانَ إذَا صَلَّی کَأَنَّہُ یُخَاطِبُ رَجُلاً مِنْ إقْبَالِہِ عَلَی صَلاَتِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫১৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت یحییٰ بن وثاب کے آثار
(٣٦٥١٨) حضرت یحییٰ بن وثاب فرماتے ہیں کہ اسلاف جب کسی جنازے کو دیکھتے تھے تو کئی دن تک ان کے چہروں پر اس کے آثار باقی رہتے تھے۔
(۳۶۵۱۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ یَحْیَی ، قَالَ : کَانُوا إذَا کَانَتْ فِیہِمْ جِنَازَۃٌ عُرِفَ ذَلِکَ فِی وُجُوہِہِمْ أَیَّامًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫১৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت یحییٰ بن وثاب کے آثار
(٣٦٥١٩) حضرت یحییٰ بن وثاب جب نماز پوری کرلیتے تھے کافی دیر تک ان کے چہرے پر نماز کے آثار دکھائی دیتے تھے۔
(۳۶۵۱۹) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، قَالَ : کَانَ یَحْیَی إذَا قَضَی الصَّلاَۃَ مَکَثَ سَاعَۃً تُعْرَفُ عَلَیْہِ کَآبَۃُ الصَّلاَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫১৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو ادریس کے آثار
(٣٦٥٢٠) حضرت ضرار بن مرہ کہتے ہیں کہ میں خراسان میں حضرت ضحاک سے ملا، اس وقت میرے بدن پر پرانالباس تھا۔ حضرت ضحاک نے مجھ سے فرمایا کہ حضرت ابو ادریس فرماتے ہیں کہ میلے کپڑوں میں موجود صاف دل صاف کپڑوں میں موجود میلے دل سے بہتر ہے۔
(۳۶۵۲۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ ضِرَارِ بْنِ مُرَّۃَ ، قَالَ : لَقِیت الضَّحَّاکَ بِخُرَاسَانَ وَعَلَیَّ فَرْوٌ لِی خَلِقٌ ، فَقَالَ الضَّحَّاکُ : قَالَ أَبُو إدْرِیسَ : قَلْبٌ نَقِیٌّ فِی ثِیَابٍ دَنِسَۃٍ خَیْرٌ مِنْ قَلْبٍ دَنِسٍ فِی ثِیَابٍ نَقِیَّۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫২০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو ادریس کے آثار
(٣٦٥٢١) حضرت ابو ادریس دعا مانگا کرتے تھے کہ اے اللہ ! میرے دیکھنے کو عبرت، میری خاموشی کو تفکر اور میری گویائی کو ذکر بنا دے۔
(۳۶۵۲۱) حَدَّثَنَا عَبِیدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ طَلْحَۃَ الْیَامِیِّ، عَنْ أَبِی إدْرِیسَ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْیَمَنِ، قَالَ: کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ اجْعَلْ نَظَرِی عِبَرًا وَصَمْتِی تَفَکُّرًا وَمَنْطِقِی ذِکْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫২১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو ادریس کے آثار
(٣٦٥٢٢) حضرت ابو مسلم خولانی فرماتے ہیں کہ لوگ ایک ایسے پتے کی طرح تھے جس میں کوئی کانٹا نہ ہو۔ آج وہ ایک ایسے کانٹے کی طرح ہیں جس میں کوئی پتہ نہیں ہے۔ اگر تم انھیں گالی دو گے تو وہ تمہیں خوب گالیاں دیں گے اور اگر تم ان کے عیب بیان کرو گے تو وہ تمہاری خوب برائی بیان کریں گے اور اگر تم انھیں چھوڑ دو گے تو وہ تمہیں نہیں چھوڑیں گے۔
(۳۶۵۲۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَیْمٍ ، قَالَ : قَالَ أَبُو مُسْلِمٍ الْخَوْلاَنِیُّ : کَانَ النَّاسُ وَرَقًا لاَ شَوْکَ فِیہِ ، وَإِنَّہُمَ الْیَوْمَ شَوْکٌ لاَ وَرَقَ فِیہِ ، إنْ سَابَبْتَہُمْ سَابُّوک ، وَإِنْ نَاقَدْتَہُمْ نَاقَدُوکَ ، وَإِنْ تَرَکْتَہُمْ لَمْ یَتْرُکُوک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫২২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو ادریس کے آثار
(٣٦٥٢٣) حضرت ابن شہاب فرماتے ہیں کہ ایک دن میں حضرت ابو ادریس خولانی کی مجلس میں بیٹھا وہ کوئی واقعہ بیان کررہے تھے۔ انھوں نے فرمایا کہ کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں نہ بتاؤں جس کا کھانا تمام لوگوں میں زیادہ پاکیزہ تھا ؟ جب لوگوں نے ان کی طرف دیکھا تو فرمانے لگے کہ حضرت یحییٰ بن زکریا کا کھانا تمام لوگوں میں سب سے زیادہ پاکیزہ تھا۔ وہ تنہائی میں کھاتے تھے کیونکہ انھیں یہ بات پسند نہ تھی کہ وہ لوگوں کے ساتھ ان کی زندگی میں شریک ہوں۔
(۳۶۵۲۳) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ شُرَحْبِیلَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ عُقَیْلٍ ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ ، قَالَ : جَلَسْت ذَاتَ یَوْمٍ إِلَی أَبِی إدْرِیسَ الْخَوْلاَنِیِّ وَہُوَ یَقُصُّ ، فَقَالَ : أَلاَ أُخْبِرُکُمْ بِمَنْ کَانَ أَطْیَبَ النَّاسِ طَعَامًا ، فَلَمَّا رَأَی النَّاسَ قَدْ نَظَرُوا إلَیْہِ ، قَالَ : إنَّ یَحْیَی بْنَ زَکَرِیَّا کَانَ أَطْیَبَ النَّاسِ طَعَامًا ، إنَّمَا کَانَ یَأْکُلُ مَعَ الْوَحْشِ کَرَاہِیَۃَ أَنْ یُخَالِطَ النَّاسَ فِی مَعَائِشِہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫২৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو ادریس کے آثار
(٣٦٥٢٤) حضرت ابو مسلم خولانی فرماتے ہیں کہ میں نے دو اعمال کے سوا کوئی ایسا عمل نہیں کیا جس کے بارے میں مجھے اس بات کی پروا ہو کہ کوئی دیکھ لے گا ایک اپنی بیوی سے حاجت کا پورا کرنا اور دوسرا بیت الخلاء جانا۔
(۳۶۵۲۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ قَالَ : قَالَ أَبُو مُسْلِمٍ الْخَوْلاَنِیُّ : مَا عَمِلْت عَمَلاً أُبَالِی مَنْ رَآنِی إِلاَّ حَاجَتِی إِلَی أَہْلِی وَحَاجَتِی إِلَی الْغَائِطِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫২৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو ادریس کے آثار
(٣٦٥٢٥) حضرت ابو ادریس فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس بندے کی پردہ دری نہیں فرماتے جس کے دل میں ایک ذرے کے برابر بھی خیر موجود ہو۔
(۳۶۵۲۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنْ أَبِی إدْرِیسَ ، قَالَ : لاَ یَہْتِکُ اللَّہُ سَتْرَ عَبْدٍ فِی قَلْبِہِ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ مِنْ خَیْرٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫২৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو ادریس کے آثار
(٣٦٥٢٦) حضرت ابو مسلم خولانی فرماتے ہیں کہ چار چیزیں چار چیزوں میں قابل قبول نہیں یتیم کا مال، دھوکا ، خیانت اور چوری ، حج، عمرے، جہاد اور ایک چیز میں قابل قبول نہیں۔ (راوی نے چوتھی چیز کا نام نہیں لیا)
(۳۶۵۲۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ أَبِی مُسْلِمٍ الْخَوْلاَنِیِّ ، قَالَ : أَرْبَعٌ لاَ یُقْبَلْنَ فِی أَرْبَعٍ : مَالُ الْیَتِیمِ وَالْغُلُولُ وَالْخِیَانَۃُ وَالسَّرِقَۃُ لاَ یُقْبَلْنَ فِی حَجٍّ ، وَلاَ عُمْرَۃٍ ، وَلاَ جِہَادٍ ، وَذَکَرَ حَرْفًا آخَرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫২৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو عثمان نہدی کے آثار
(٣٦٥٢٧) حضرت ابو عثمان نہدی فرماتے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ مجھے یاد فرماتے ہیں تو مجھے علم ہوجاتا ہے۔ ان سے لوگوں نے پوچھا کہ وہ کیسے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ تم مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کروں گا۔ پس جب میں اللہ کو یاد کرتا ہوں تو اللہ تعالیٰ مجھے یاد فرماتے ہیں۔
(۳۶۵۲۷) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ : قَالَ أَبُو عُثْمَانَ النَّہْدِیُّ : إنِّی لأَعْلَمُ حِینَ یَذْکُرُنِی رَبِّی ، قَالُوا : وَکَیْفَ ذَاکَ ، قَالَ : إنَّ اللَّہَ یَقُولُ : {فَاذْکُرُونِی أذْکُرْکُمْ} فَإِذَا ذَکَرْت اللَّہَ ذَکَرَنِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫২৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو عثمان نہدی کے آثار
(٣٦٥٢٨) حضرت ابو عثمان فرماتے ہیں کہ قرآن مجید کے اندر میرے خیال میں امت کے لیے اس سے زیادہ امید دلانے والی آیت کوئی نہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں { وَآخَرُونَ اعْتَرَفُوا بِذُنُوبِہِمْ خَلَطُوا عَمَلاً صَالِحًا وَآخَرَ سَیِّئًا }۔
(۳۶۵۲۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَبِی زَیْنَبَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ یَقُولُ: مَا فِی الْقُرْآنِ آیَۃٌ أَرْجَی عِنْدِی لِہَذِہِ الأُمَّۃِ مِنْ قَوْلِہِ : {وَآخَرُونَ اعْتَرَفُوا بِذُنُوبِہِمْ خَلَطُوا عَمَلاً صَالِحًا وَآخَرَ سَیِّئًا}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫২৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو عالیہ کے آثار
(٣٦٥٢٩) حضرت ابو عالیہ قرآن مجید کی آیت { کَانُوا قَلِیلاً مِنَ اللَّیْلِ مَا یَہْجَعُونَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ وہ رات کو صبح تک بہت کم سوتے ہیں۔
(۳۶۵۲۹) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ {کَانُوا قَلِیلاً مِنَ اللَّیْلِ مَا یَہْجَعُونَ} قَالَ : قَلِیلاً مَا یَنَامُونَ لَیْلَۃً حَتَّی الصَّبَاحِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫২৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو عالیہ کے آثار
(٣٦٥٣٠) حضرت ابو عالیہ قرآن مجید کی آیت { لاَ یَمَسُّہُ إِلاَّ الْمُطَہَّرُونَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد تم نہیں تم تو گناہ والے ہو۔
(۳۶۵۳۰) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ {لاَ یَمَسُّہُ إِلاَّ الْمُطَہَّرُونَ} قَالَ : لَیْسَ أَنْتُمْ ، أَنْتُمْ أَصْحَابُ الذُّنُوبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৩০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو عالیہ کے آثار
(٣٦٥٣١) حضرت ابو عالیہ نے ایک آدمی کو دیکھا جو وضو کررہا تھا، جب وہ وضو کرچکا تو اس نے کہا کہ اے اللہ مجھے توبہ کرنے والوں میں سے بنا اور مجھے پاک ہونے والوں میں سے بنا۔ یہ سن کر حضرت ابو عالیہ نے فرمایا کہ پانی کے ذریعے پاکی حاصل کرنا اچھی بات ہے لیکن اصل بات گناہوں سے پاک ہونا ہے۔
(۳۶۵۳۱) حَدَّثَنَا عَبَّادٌ، عَنْ عَوْفٍ، عَنْ أَبِی الْمِنْہَالِ أنَّ أَبَا الْعَالِیَۃِ رَأَی رَجُلاً یَتَوَضَّأُ، فَلَمَّا فَرَغَ، قَالَ: اللَّہُمَّ اجْعَلْنِی مِنَ التَّوَّابِینَ وَاجْعَلْنِی مِنَ الْمُتَطَہِّرِینَ ، فَقَالَ : إنَّ الطُّہُورَ بالْمَائِ حَسَنٌ ، وَلَکِنَّہُمُ الْمُطَہَّرُونَ مِنَ الذُّنُوبِ۔
তাহকীক: