মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩১১ টি
হাদীস নং: ৩৬৪৭১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٧٢) حضرت محمد سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ یہ بات کیا کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ جب کسی بندہ کے ساتھ خیر کا ارادہ کرتے ہیں تو اس کے لیے اس کے اپنے نفس کی طرف سے ایک زاجر مقرر کردیتے ہیں جو اس کو خیر کا حکم دیتا ہے اور اس کو منکر سے روکتا ہے۔
(۳۶۴۷۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : کُنَّا نَتَحَدَّثُ ، أَنَّ الْعَبْدَ إذَا أَرَادَ اللَّہُ بِہِ أَظُنُّہُ قَالَ خَیْرًا، جَعَلَ لَہُ زَاجِرًا مِنْ نَفْسِہِ یَأْمُرُہُ بِالْخَیْرِ ، وَیَنْہَاہُ عَنِ الْمُنْکَرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৭২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٧٣) حضرت کلثوم بن جبیر سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ بصرہ میں متمنی کہا کرتا تھا۔ حضرت حسن کی فقہ، حضرت محمد بن سیرین کا ورع، حضرت طلق بن حبیب کی عبادت اور ابن یسار کا حلم (بےمثال) ہے۔
(۳۶۴۷۳) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الحُبَابٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ یَسَارٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا کُلْثُومُ بْنُ جَبْرٍ ، قَالَ : کَانَ الْمُتَمَنِّی بِالْبَصْرَۃِ یَقُولُ : فِقْہُ الْحَسَنِ وَوَرَعُ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ وَعِبَادَۃُ طَلْقِ بْنِ حَبِیبٍ وَحِلْمُ ابْنِ یَسَارٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৭৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٧٤) حضرت مؤرق عجلی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بڑھ کر اپنی فقہ میں پرہیزگاری کرنے والا، اور اپنی پرہیزگاری میں فقہ رکھنے والا نہیں دیکھا۔ حضرت ابوقلابہ کہتے ہیں۔ تم اس کو جہاں بھی پھیر دو ۔ تو وہ تم اس کو سب سے زیادہ پرہیزگاری کرنے والا اور تم میں سے اپنے نفس کا سب سے زیادہ مالک ہوگا۔
(۳۶۴۷۴) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ مُوَرِّقًا الْعِجْلِیّ یَقُولُ : مَا رَأَیْت أَحَدًا أَفْقَہَ فِی وَرَعِہِ ، وَلاَ أَوْرَعَ فِی فِقْہِہِ مِنْ مُحَمَّدٍ ، وَقَالَ أَبُو قِلاَبَۃَ : اصْرِفُوہُ حَیْثُ شِئْتُمْ فَتَجِدُونَہُ أَشُدَّکُمْ وَرَعًا وَأَمْلَکَکُمْ لِنَفْسِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৭৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٧٥) حضرت محمد سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں دین میں کوئی میل کچیل نہیں جانتا۔
(۳۶۴۷۵) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : لاَ أَعْلَمُ الدرن مِنَ الدِّینِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৭৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٧٦) حضرت عمران بن عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت سعید بن مسیب کا نفس، اللہ کے معاملہ میں ان پر مکھی سے بھی زیادہ ہلکا تھا۔
(۳۶۴۷۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَلاَّمُ بْنُ مِسْکِینٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ طَلْحَۃَ الْخُزَاعِیُّ ، قَالَ : إنَّ نَفْسَ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ کَانَتْ أَہْوَنَ عَلَیْہِ فِی ذَاتِ اللہِ مِنْ نَفْسِ ذُبَابٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৭৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٧٧) حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت سعید بن مسیب اپنی مجلس میں اکثر یہ کہا کرتے تھے۔ اے اللہ ! سلامتی فرما۔ اے اللہ ! سلامتی فرما۔
(۳۶۴۷۷) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، أَنَّ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ کَانَ یُکْثِرُ أَنْ یَقُولَ فِی مَجْلِسِہِ : اللَّہُمَّ سَلِّمْ سَلِّمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৭৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٧٨) حضرت کعب کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے جنت کی طرف کبھی نہیں دیکھا مگر یہ کہ فرمایا : تم اپنے اہل کے لیے اچھی ہوجاؤ۔ چنانچہ وہ اپنی اچھائی کے باوجود مزید اچھی ہوتی ہے یہاں تک کہ اہل جنت جنت میں داخل ہوجائیں گے۔
(۳۶۴۷۸) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ : قَالَ کَعْبٌ : مَا نَظَرَ اللَّہُ إِلَی الْجَنَّۃِ قَطُّ إِلاَّ ، قَالَ : طِبْتِ لأَہْلِکَ فَازْدَادَتْ عَلَی مَا کَانَتْ طِیبًا حَتَّی یَدْخُلَہَا أَہْلُہَا۔ (طبرانی ۷۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৭৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٧٩) حضرت کعب سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے عرض کیا۔ اے پروردگار ! مجھے اس بات سے غم ہوتا ہے کہ روئے زمین پر میرے علاوہ تیری عبادت کوئی نہ کرے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو بھیجا جو حضرت ابراہیم کے ساتھ ہوتے تھے اور ان کے ساتھ نماز پڑھتے تھے۔
(۳۶۴۷۹) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِیُّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ رَبَاحٍ الأَنْصَارِیِّ ، عَنْ کَعْبٍ ، قَالَ : قَالَ إبْرَاہِیمُ : یَا رَبِ ، إنِّی لَیَحْزُنُنِی أَنْ لاَ أَرَی أَحَدًا فِی الأَرْضِ یَعْبُدُک غَیْرِی ، فَبَعَثَ اللَّہُ مَلاَئِکَۃً تُصَلِّی مَعَہُ وَتَکُونُ مَعَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৭৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٨٠) حضرت کعب سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے وہ سارا کچھ ملعون ہے سوائے خیر کے سیکھنے اور سکھانے والے کے۔
(۳۶۴۸۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ ضَمْرَۃَ ، عَنْ کَعْبٍ ، قَالَ : الدُّنْیَا مَلْعُونَۃٌ مَلْعُونٌ مَا فِیہَا إِلاَّ مُتَعَلِّمَ خَیْرٍ ، أَوْ مُعَلِّمَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৮০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٨١) حضرت مطرف سے روایت ہے کہ حضرت کعب نے ارشادِ خداوندی (وَفُرُشٍ مَرْفُوعَۃٍ ) کے بارے میں فرمایا : چالیس سال کی مسافت تک۔
(۳۶۴۸۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی عَلِیُّ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ أنَّ کَعْبًا قَالَ فِی قَوْلِہِ : {وَفُرُشٍ مَرْفُوعَۃٍ} قَالَ : عَلَی مَسِیرَۃ أَرْبَعِینَ عَامًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৮১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٨٢) حضرت کعب سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ قیامت کے دن خیر میں سرداری کرنے والے ایک سردار کو لایا جائے گا اور اس کو کہا جائے گا۔ اپنے رب کو جواب دو ۔ پھر اس کو اس کے رب کی طرف لے جایا جائے گا اور اس سے حجاب نہیں کیا جائے گا۔ پھر اس کو جنت کی طرف جانے کا حکم دیا جائے گا چنانچہ وہ اپنی اور اپنے ساتھ خیر کے کاموں میں معاونت اور ہاتھ بٹانے والوں کی منزلیں دیکھے گا۔ اور اس کو کہا جائے گا یہ فلاں کی منزل ہے اور یہ فلاں کی منزل ہے۔ چنانچہ جو کچھ اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے جنت میں عزت ومقام تیار کیا ہوگا یہ اس کو دیکھے گا۔ اور یہ اپنی منزل کو دیگر لوگوں کی منزلوں سے افضل دیکھے گا۔ اور اس کو جنت کے کپڑے پہنائے جائیں گے۔ اور اس کے سر پر تاج رکھا جائے گا اور اس پر جنت کی ہوا چڑھائی جائے گی۔ اور اس کے چہرے کو اتنا چمکایا جائے گا کہ وہ چاند کی طرح ہوجائے گا ہمام راوی کا کہنا ہے۔ میرے خیال میں استاد نے کہا تھا۔ ماہِ تمام کی طرح ۔۔۔ ہوجائے گا۔ راوی کہتے ہیں۔ پھر وہ باہر آئے گا۔ اس کو جو لوگ بھی دیکھیں گے وہ یہی کہیں گے۔ اے اللہ اس کو ان میں سے کردے یہاں تک کہ یہ ان لوگوں کے پاس آئے گا جو اس کے ساتھ کارخیر میں معاونت اور شرکت کرتے تھے۔ اور کہے گا۔ اے فلاں ! تجھے خوشخبری ہو۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے تیرے لیے جنت میں ایسی ایسی تیاری کر رکھی ہے۔ اور تیرے لیے جنت میں یہ، یہ تیار کیا ہے۔ پس وہ ان لوگوں کو ان نعمتوں کے بارے میں بتاتا رہے گا جو اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے جنت میں بنا رکھی ہیں یہاں تک کہ ان کے چہروں پر بھی ایسی ہی سفیدی چڑھ جائے گی جیسی اس کے چہرے پر چڑھی ہوئی ہوگی۔ چنانچہ لوگ انھیں ان کے چہروں کی سفیدی سے پہچانیں گے اور کہیں گے۔ یہ لوگ اہل جنت ہیں۔
(اور شریروں کے سردار کو لایا جائے گا اور اس کو کہا جائے گا۔ تو اپنے رب کو جواب دے۔ پس اس کو اس کے رب کی طرف لے جایا جائے گا۔ پھر اس سے پردہ کردیا جائے گا اور اس کو جہنم کی طرف جانے کا حکم دیا جائے گا اور وہ (وہاں) اپنی اور اپنے ساتھیوں کی منزل دیکھے گا۔ اس کو کہا جائے گا۔ یہ فلاں کی منزل ہے اور یہ فلاں کی منزل ہے پس وہ وہاں خدا کی طرف سے تیار کردہ ذلت کو دیکھے گا اور وہ اپنی منزل دیگر تمام لوگوں سے بدتر دیکھے گا۔ راوی کہتے ہیں۔ اس پر اس کا چہرہ سیاہ اور آنکھیں نیلی ہوجائیں گی اور اس کے سر پر آگ کی ٹوپی رکھی جائے گی۔ پھر یہ باہر آئے گا تو اس کو جو جماعت بھی دیکھے گی وہ اس سے خدا کی پناہ مانگے گی۔ پھر وہ اپنے ان ساتھیوں کے پاس آئے گا جو اس کے ساتھ شر میں معاونت وشرکت کرتے تھے۔ راوی کہتے ہیں۔ وہ لوگ کہیں گے۔ ہم تجھ سے خدا کی پناہ مانگتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں۔ وہ کہے گا۔ اللہ تعالیٰ تمہیں مجھ سے پناہ نہ دے پھر یہ ان سے کہے گا۔ اے فلاں ! یہ یہ بات یاد کر۔ چنانچہ یہ ان کو وہ تمام شرارتیں یاد دلائے گا جس کو یہ سب اکٹھے اور باہم معاونت سے کرتے تھے۔ یہ انھیں جہنم میں ان کے لیے تیار شدہ عذاب کی بات کرتا رہے گا۔ یہاں تک کہ اس کے چہرے پر چڑھی ہوئی سیاہی کی طرح ان کے چہرے پر بھی سیاہی چڑھ جائے گی اور لوگ ان کو ان کے چہرے کی سیاہی کی وجہ سے پہچان لیں گے اور لوگ کہیں گے۔ یہ جہنم والے ہیں۔
(اور شریروں کے سردار کو لایا جائے گا اور اس کو کہا جائے گا۔ تو اپنے رب کو جواب دے۔ پس اس کو اس کے رب کی طرف لے جایا جائے گا۔ پھر اس سے پردہ کردیا جائے گا اور اس کو جہنم کی طرف جانے کا حکم دیا جائے گا اور وہ (وہاں) اپنی اور اپنے ساتھیوں کی منزل دیکھے گا۔ اس کو کہا جائے گا۔ یہ فلاں کی منزل ہے اور یہ فلاں کی منزل ہے پس وہ وہاں خدا کی طرف سے تیار کردہ ذلت کو دیکھے گا اور وہ اپنی منزل دیگر تمام لوگوں سے بدتر دیکھے گا۔ راوی کہتے ہیں۔ اس پر اس کا چہرہ سیاہ اور آنکھیں نیلی ہوجائیں گی اور اس کے سر پر آگ کی ٹوپی رکھی جائے گی۔ پھر یہ باہر آئے گا تو اس کو جو جماعت بھی دیکھے گی وہ اس سے خدا کی پناہ مانگے گی۔ پھر وہ اپنے ان ساتھیوں کے پاس آئے گا جو اس کے ساتھ شر میں معاونت وشرکت کرتے تھے۔ راوی کہتے ہیں۔ وہ لوگ کہیں گے۔ ہم تجھ سے خدا کی پناہ مانگتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں۔ وہ کہے گا۔ اللہ تعالیٰ تمہیں مجھ سے پناہ نہ دے پھر یہ ان سے کہے گا۔ اے فلاں ! یہ یہ بات یاد کر۔ چنانچہ یہ ان کو وہ تمام شرارتیں یاد دلائے گا جس کو یہ سب اکٹھے اور باہم معاونت سے کرتے تھے۔ یہ انھیں جہنم میں ان کے لیے تیار شدہ عذاب کی بات کرتا رہے گا۔ یہاں تک کہ اس کے چہرے پر چڑھی ہوئی سیاہی کی طرح ان کے چہرے پر بھی سیاہی چڑھ جائے گی اور لوگ ان کو ان کے چہرے کی سیاہی کی وجہ سے پہچان لیں گے اور لوگ کہیں گے۔ یہ جہنم والے ہیں۔
(۳۶۴۸۲) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہَمَّامٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ أَسْلَمَ عْن عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ ، عَنْ کَعْبٍ ، قَالَ : یُؤْتَی بِالرَّئِیسِ فِی الْخَیْرِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَیُقَالَ لَہُ : أَجِبْ رَبَّک ، فَیُنْطَلَقُ بِہِ إِلَی رَبِّہِ فَلاَ یُحْجَبُ عَنْہُ ، فَیُؤْمَرُ بِہِ إِلَی الْجَنَّۃِ فَیَرَی مَنْزِلَہُ وَمَنَازِلَ أَصْحَابِہِ الَّذِینَ کَانُوا یُجَامِعُونَہُ عَلَی الْخَیْرِ وَیُعِینُونَہُ عَلَیْہِ ، فَیُقَالَ لَہُ : ہَذِہِ مَنْزِلَۃُ فُلاَنٍ وَہَذِہِ مَنْزِلَۃُ فُلاَنٍ ، فَیَرَی مَا أَعَدَّ اللَّہُ لَہُ فِی الْجَنَّۃِ مِنَ الْکَرَامَۃِ ، وَیَرَی مَنْزِلَتَہُ أَفْضَلَ مِنْ مَنَازِلِہِمْ ، وَیُکْسَی مِنْ ثِیَابِ الْجَنَّۃِ وَیُوضَعُ عَلَی رَأْسِہِ تَاجٌ ، ویغلَّفہ مِنْ رِیحِ الْجَنَّۃِ ، وَیُشْرِقُ وَجْہُہُ حَتَّی یَکُونَ مِثْلَ الْقَمَرِ ، قَالَ ہَمَّامٌ : أَحْسَبُہُ ، قَالَ : لَیْلَۃَ الْبَدْرِ ، قَالَ : فَیَخْرُجُ فَلاَ یَرَاہُ أَہْلُ مَلأ إِلاَّ قَالُوا : اللَّہُمَّ اجْعَلْہُ مِنْہُمْ ، حَتَّی یَأْتِیَ أَصْحَابَہُ الَّذِینَ کَانُوا یُجَامِعُونَہُ عَلَی الْخَیْرِ وَیُعِینُونَہُ عَلَیْہِ فَیَقُولُ : أَبْشِرْ یَا فُلاَنُ ، فَإِنَّ اللَّہَ قَدْ أَعَدَّ لَک فِی الْجَنَّۃِ کَذَا ، وَأَعَدَّ لَک فِی الْجَنَّۃِ کَذَا وَکَذَا ، فَمَا زَالَ یُخْبِرُہُمْ بِمَا أَعَدَّ اللَّہُ لَہُمْ فِی الْجَنَّۃِ مِنَ الْکَرَامَۃِ حَتَّی یَعْلُوَ وُجُوہَہُمْ مِنَ الْبَیَاضِ مِثْلُ مَا عَلاَ وَجْہَہُ ، فَیَعْرِفُہُمَ النَّاسُ بِبَیَاضِ وُجُوہِہِمْ فَیَقُولُونَ : ہَؤُلاَئِ أَہْلُ الْجَنَّۃِ ، وَیُؤْتَی بِالرَّئِیسِ فِی الشَّرِّ فَیُقَالَ لَہُ : أَجِبْ رَبَّک ، فَیُنْطَلَقُ بِہِ إِلَی رَبِّہِ فَیُحْجَبُ عَنْہُ وَیُؤْمَرُ بِہِ إِلَی النَّارِ ، فَیَرَی مَنْزِلَتہُ وَمَنَازِلَ أَصْحَابِہِ ، فَیُقَالَ : ہَذِہِ مَنْزِلَۃُ فُلاَنٍ وَہَذِہِ مَنْزِلَۃُ فُلاَنٍ ، فَیَرَی مَا أَعَدَّ اللَّہُ لَہُ فِیہَا مِنَ الْہَوَانِ ، وَیَرَی مَنْزِلَتَہُ شَرًّا مِنْ مَنَازِلِہِمْ ، قَالَ : فَیَسْوَدُّ وَجْہُہُ وَتَزْرَقُّ عَیْنَاہُ ، وَیُوضَعُ عَلَی رَأْسِہِ قَلَنْسُوَۃٌ مِنْ نَارٍ ، فَیَخْرُجُ فَلاَ یَرَاہُ أَہْلُ مَلاَ إِلاَّ تَعَوَّذُوا بِاللہِ مِنْہُ ، فَیَأْتِی أَصْحَابَہُ الَّذِینَ کَانُوا یُجَامِعُونَہُ عَلَی الشَّرِّ وَیُعِینُونَہُ عَلَیْہِ ، قَالَ : فَیَقُولُونَ : نَعُوذُ بِاللہِ مِنْک ، قَالَ : فَیَقُولُ : مَا أَعَاذَکُمَ اللَّہُ مِنِّی ، فَیَقُولُ لَہُمْ : أَمَا تَذْکُرُ یَا فُلاَنُ کَذَا وَکَذَا ، فَیُذَکِّرُہُمَ الشَّرَّ الَّذِی کَانُوا یُجَامِعُونَہُ وَیُعِینُونَہُ عَلَیْہِ ، فَمَا یزَالَ یُخْبِرُہُمْ بِمَا أَعَدَّ اللَّہُ لَہُمْ فِی النَّارِ حَتَّی یَعْلُوَ وُجُوہَہُمْ مِنَ السَّوَادِ مِثْلُ مَا عَلاَ وَجْہَہُ ، فَیَعْرِفُہُمَ النَّاسُ بِسَوَادِ وُجُوہِہِمْ فَیَقُولُونَ : ہَؤُلاَئِ أَہْلُ النَّارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৮২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٨٣) حضرت ہشام بن عروہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ ہمیں، میرے والد صاحب نے کہا تھا : جب تم میں سے کوئی دنیا کی زینت اور خوب صورتی کو دیکھے تو اس کو چاہیے کہ وہ اپنے گھر والوں کے پاس آئے اور ان کو نماز پڑھنے اور اس پر ٹھہرنے کا حکم دے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فرمایا : { وَلاَ تَمُدَّنَّ عَیْنَیْک إِلَی مَا مَتَّعْنَا بِہِ أَزْوَاجًا مِنْہُمْ } پھر آپ (رض) نے آخر تک یہ آیت تلاوت فرمائی۔
(۳۶۴۸۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، قَالَ : قَالَ لَنَا أَبِی : إذَا رَأَی أَحَدُکُمْ شَیْئًا مِنْ زِینَۃِ الدُّنْیَا وَزَہْرَتِہَا فَلْیَأْتِ أَہْلَہُ فَلْیَأْمُرْہُمْ بِالصَّلاَۃِ وَلْیَصْطَبِرْ عَلَیْہَا ، فَإِنَّ اللَّہَ ، قَالَ لِنَبِیِّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : {وَلاَ تَمُدَّنَّ عَیْنَیْک إِلَی مَا مَتَّعْنَا بِہِ أَزْوَاجًا مِنْہُمْ} ثُمَّ قَرَأَ إِلَی آخِرِ الآیَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৮৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٨٤) حضرت ہشام بن عروہ، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : جب تم کسی آدمی کو نیکی کرتے دیکھو تو جان لو کہ اس کے پاس اور بھی نیکیاں ہیں کیونکہ نیکی، نیکی پر دلالت کرتی ہے۔ اور جب تم کسی آدمی کو گناہ کرتے دیکھو تو جان لو کہ اس کے پاس اور بھی گناہ ہیں کیونکہ گناہ گناہ پر دلالت کرتا ہے۔
(۳۶۴۸۴) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ، قَالَ: إذَا رَأَیْت الرَّجُلَ یَعْمَلُ الْحَسَنَۃَ فَاعْلَمْ، أَنَّ لَہَا عِنْدَہُ أَخَوَاتٍ، فَإِنَّ الْحَسَنَۃَ تَدُلُّ عَلَی أُخْتِہَا ، وَإِذَا رَأَیْتہ یَعْمَلُ السَّیِّئَۃَ فَاعْلَمْ ، أَنَّ لَہَا عِنْدَہُ أَخَوَاتٍ، فَإِنَّ السَّیِّئَۃَ تَدُلُّ عَلَی أُخْتِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৮৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت طاوس کے آثار
(٣٦٤٨٥) حضرت طاوس فرماتے ہیں کہ دنیا کی مٹھاس آخرت کی کرواہٹ ہے اور دنیا کی کرواہٹ آخرت کی مٹھاس ہے۔
(۳۶۴۸۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْر ، قَالَ: حدَّثَنَا إبْرَاہِیمُ بْنُ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ طَاوُوسٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ: حُلو الدُّنْیَا مُرٌّ الآخِرَۃِ ، وَمُرُّ الدُّنْیَا حُلو الآخِرَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৮৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت طاوس کے آثار
(٣٦٤٨٦) حضرت طاوس فرماتے ہیں کہ مومن کے دین کو اس کی قبر ہی بچا سکتی ہے۔
(۳۶۴۸۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الأَسَدِیُّ ، قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ، قَالَ: إنَّ الْمُؤْمِنَ لاَ یَحْرُزُ دِینَہُ إِلاَّ حُفْرَتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৮৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت طاوس کے آثار
(٣٦٤٨٧) ۔۔۔گذارش : حضرت طاوس کے اس اثر کا ترجمہ بالکل واضح نہیں ہوسکا۔ مصنف ابن ابی شیبہ کے محقق محمد عوامہ اس اثر کے حاشیے میں فرماتے ہیں ” وتتمۃ الخبر لم یتضح لی معناہ “ ؟ ؟
(۳۶۴۸۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی نَافِعُ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ بشر بْنِ عَاصِمٍ ، قَالَ : قَالَ طَاوُوسٌ : مَا رَأَیْت مِثْلَ أَحَدٍ أَمِنَ عَلَی نَفْسِہِ قَدْ رَأَیْت رَجُلاً لَوْ قِیلَ لِی : مَنْ أَفْضَلُ مَنْ تَعْرِفُ قُلْتُ : فُلاَنٌ لِذَلِکَ الرَّجُلِ ، فَمَکَثَ عَلَی ذَلِکَ ، ثُمَّ أَخَذَہُ وَجَعٌ فِی بَطْنِہِ فَأَصَابَہُ مِنْہُ شَیْئٌ فَاسْتَسَحَّ بَطْنَہُ عَلَیْہِ وَاشْتَہَاہُ فباحتہ فَرَأَیْتہ فِی نِطْعٍ مَا أَدْرِی أَیُّ طَاقَیْہِ أَسْرَعُ حَتَّی مَاتَ عَرَقًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৮৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت طاوس کے آثار
(٣٦٤٨٨) حضرت ابو ہاشم فرماتے ہیں کہ حضرت طاوس کی قمیص ازار سے اوپر اور ان کی چادر قمیص سے اوپر ہوتی تھی۔
(۳۶۴۸۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی ہَاشِمٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : کَانَ قَمِیصُہُ فَوْقَ الإِزَارِ وَالرِّدَائُ فَوْقَ الْقَمِیصِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৮৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت طاوس کے آثار
(٣٦٤٨٩) حضرت طاوس فرماتے ہیں کہ جو شخص رات کو نماز میں دس آیات کی تلاوت کرے تو صبح میں اس کے لیے سو یا اس سے زیادہ نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔
(۳۶۴۸۹) حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِیُّ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : أَلاَ رَجُلٌ یَقُومُ بِعَشْرِ آیَاتٍ مِنَ اللَّیْلِ فَیُصْبِحُ قَدْ کُتِبَ لَہُ مِئَۃُ حَسَنَۃٍ وَأَکْثَرُ مِنْ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৮৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سعید بن جبیر کے آثار
(٣٦٤٩٠) حضرت سعید بن جبیر (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ پر توکل کرنا ایمان کی بنیاد ہے۔
(۳۶۴۹۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ: التَّوَکُّلُ عَلَی اللہِ جِمَاعُ الإِیمَانِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৯০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سعید بن جبیر کے آثار
(٣٦٤٩١) حضرت سعید بن جبیر (رض) فرماتے تھے کہ اے اللہ ! میں تجھ سے تجھ پر سچے بھروسے کی صفت کا سوال کرتا ہوں اور تیرے ساتھ سچا گمان کرنے کا سوال کرتا ہوں۔
(۳۶۴۹۱) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک صِدْقَ التَّوَکُّلِ عَلَیْک وَحُسْنَ الظَّنِّ بِک۔
তাহকীক: