মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩১১ টি
হাদীস নং: ৩৫৭৯১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن عمر (رض) کا کلام
(٣٥٧٩٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے یہ آیت پڑھی : { أَلَمْ یَأْنِ لِلَّذِینَ آمَنُوا أَنْ تَخْشَعَ قُلُوبُہُمْ لِذِکْرِ اللہِ } تو روپڑے۔
(۳۵۷۹۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ وَاقِدٍ ، عن نافع قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ ہَذِہِ الآیَۃَ {أَلَمْ یَأْنِ لِلَّذِینَ آمَنُوا أَنْ تَخْشَعَ قُلُوبُہُمْ لِذِکْرِ اللہِ}۔ (ابو نعیم ۳۰۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৯২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن عمر (رض) کا کلام
(٣٥٧٩٣) حضرت ابن عمر (رض) کے بارے میں روایت ہے کہ وہ مکہ کے راستہ پر چل رہے تھے کہ انھوں نے اپنی سواری کے سر کو جھکایا اور فرمایا : شاید کہ نشان پر نشان آجائے یعنی جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سواری کا نشان۔
(۳۵۷۹۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی مَوْدُودٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّہُ کَانَ فِی طَرِیقِ مَکَّۃَ یَقُولُ بِرَأْسِ رَاحِلَتِہِ یُثْنِیہَا وَیَقُولُ : لَعَلَّ خُفًّا یَقَعُ عَلَی خُفٍّ ، یَعْنِی خُفَّ رَاحِلَۃِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৯৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن عمر (رض) کا کلام
(٣٥٧٩٤) حضرت آدم بن علی سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر کو کہتے سنا۔ مشرکوں کے طریقوں کی مخالفت کرو۔
(۳۵۷۹۴) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ آدَمَ بْنِ عَلِیٍّ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ یَقُولُ : خَالِفُوا سُنَنَ الْمُشْرِکِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৯৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن عمر (رض) کا کلام
(٣٥٧٩٥) حضرت ابن عمر (رض) سے { فَوَرَبِّکَ لَنَسْأَلَنَّہُمْ أَجْمَعِینَ } کے بارے میں روایت ہے کہ لا الہ الا اللہ کے بارے میں سوال ہوگا۔
(۳۵۷۹۵) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ فُضَیْلِ بْنِ مَرْزُوقٍ ، عَنْ عَطِیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ {فَوَرَبِّکَ لَنَسْأَلَنَّہُمْ أَجْمَعِینَ} قَالَ : عَنْ لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৯৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن عمر (رض) کا کلام
(٣٥٧٩٦) حضرت ابن عمر (رض) سے { وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَیْہِمْ أَخْرَجْنَا لَہُمْ دَابَّۃً مِنَ الأَرْضِ تکلمہم } کے بارے میں روایت ہے۔ جب لوگ اچھی بات کا حکم نہیں کریں گے اور بری بات سے منع نہیں کریں گے۔
(۳۵۷۹۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ إدْرِیسَ ، عَنْ عَطِیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : {وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَیْہِمْ أَخْرَجْنَا لَہُمْ دَابَّۃً مِنَ الأَرْضِ تکلمہم} قَالَ : حینَ لاَ یَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ ، وَلاَ یَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ۔ (حاکم ۴۸۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৯৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن عمر (رض) کا کلام
(٣٥٧٩٧) حضرت نافع سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر (رض) جب قراءت کرتے تو کلام کرنے کو ناپسند کرتے تھے ۔۔۔ یا فرمایا۔۔۔ فارغ ہونے تک اپنی مراد کی بات نہیں کرتے تھے۔ یا فرمایا ۔۔۔ فارغ ۔۔۔ ہونے تک کلام نہیں کرتے تھے۔ مگر ایک دن جب میں ان کے پاس مصحف لے کر بیٹھا تھا اور وہ قراءت کر رہے تھے۔ آپ (رض) ایک آیت پر پہنچے تو فرمایا : تمہیں معلوم ہے یہ آیت کس کے بارے میں نازل ہوئی ؟ “
(۳۵۷۹۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، أنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ إذَا قَرَأَ الْقُرْآنَ کَرِہَ أَنْ یَتَکَلَّمَ ، أَوْ لَمْ یَتَکَلَّمْ حَتَّی یَفْرُغَ مِمَّا یُرِیدُ ، أَوْ لَمْ یَتَکَلَّمْ حَتَّی یَفْرُغَ إِلاَّ یَوْمًا کُنْت قَدْ أَخَذْت عَلَیْہِ الْمُصْحَفَ وَہُوَ یَقْرَأُ فَأَتَی عَلَی آیۃ ، فَقَالَ : أَتَدْرِی فِیمَا أُنْزِلَتْ ؟۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৯৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن عمر (رض) کا کلام
(٣٥٧٩٨) حضرت میمون سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر، اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عامر کے ہاں تشریف لے گئے جبکہ وہ بیمار تھے اور لوگوں کا خیال یہ تھا وہ مرجائیں گے۔ چنانچہ لوگوں نے انھیں کہا تمہیں بشارت ہو کہ تم نے عرفات میں بہت سے حوض بنوائے ہیں جن سے بیت اللہ کے حاجی سیراب ہوں گے۔ اور آپ نے جنگلوں میں کنوے کھدوائے۔ راوی کہتے ہیں لوگوں نے بہت سی خیر کی باتیں ذکر کردیں۔ راوی کہتے ہیں پھر لوگ کہنے لگے۔ ان شاء اللہ ہمیں آپ کے لیے خیر کی امید ہے۔ ابن عمر (رض) خاموش بیٹھے رہے۔ پھر بعد میں جب آپ نے کلام فرمایا : تو کہا اے ابوعبدالرحمن آپ کیا کہتے ہیں ؟ تو آپ (رض) نے فرمایا : جب کمائی پاکیزہ ہوتی ہے تو خرچ اچھا ہوتا ہے۔ ابو عنقریب تم وارد ہو گے تو پھر تم جان لوگے۔
(۳۵۷۹۸) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : دَخَلَ ابْنُ عُمَرَ فِی أُنَاسٍ مِنْ أَصْحَابِہِ عَلَی عَبْدِ اللہِ بْنِ عَامِرِ بْنِ کُرَیْزٍ وَہُوَ مَرِیضٌ یَرون أَنَّہُ یَمُوت ، فَقَالُوا لَہُ : أَبْشِرْ فَإِنَّک قَدْ حَفَرْت الْحِیَاضَ بِعَرَفَاتٍ یَشْرَعُ فِیہَا حَاجُّ بَیْتِ اللہِ ، وَحَفَرْت الآبَارَ بِالْفَلَوَاتِ ، قَالَ : وَذَکَرُوا خِصَالاً مِنْ خِصَالِ الْخَیْرِ ، قَالَ : فَقَالُوا : إنَّا لَنَرْجُو لَک خَیْرًا إنْ شَائَ اللَّہُ ، وَابْنُ عُمَرَ جَالِسٌ لاَ یَتَکَلَّمُ ، فَلَمَّا أَبْطَأَ عَلَیْہِ الْکَلاَمُ ، قَالَ : یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، مَا تَقُولُ ، فَقَالَ : إذَا طَابَتِ الْمَکْسَبَۃُ زَکَت النَّفَقَۃَ ، وَسَتَرِدُ فَتَعْلَمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৯৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن عمر (رض) کا کلام
(٣٥٧٩٩) حضرت ثویر سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) کا ایک ویرانہ پر گزر ہوا آپ کے ہمراہ ایک آدمی تھا۔ آپ نے فرمایا : آواز دو ۔ چنانچہ اس نے آواز دی۔ لیکن حضرت ابن عمر نے اس کو جواب نہیں دیا۔ پھر آپ (رض) نے اس کو کہا۔ آواز دو ۔ پھر آپ نے اس کو جواب دیا۔ وہ لوگ چلے گئے اور ان کے اعمال باقی رہ گئے۔
(۳۵۷۹۹) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنِ ابْنِ أَبْجَرَ ، عَنْ ثُوَیْرٍ ، قَالَ : مَرَّ ابْنُ عُمَرَ فِی خَرِبَۃٍ وَمَعَہُ رَجُلٌ ، فَقَالَ : اہْتِفْ ، فَہَتَفَ فَلَمْ یُجِبْہُ ابْنُ عُمَرَ ، ثُمَّ قَالَ لَہُ : اہْتِفْ ، فَأَجَابَہُ ابْنُ عُمَرَ : ذَہَبُوا وَبَقِیَتْ أَعْمَالُہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৯৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨٠٠) حضرت سلمان سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم کو پیدا کیا تو فرمایا : ایک چیز میری ہے اور ایک چیز تیری ہے اور ایک چیز میرے اور تیرے درمیان ہے جو چیز میری ہے وہ یہ کہ تم میری عبادت کرو۔ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو اور جو چیز تمہاری ہے وہ یہ کہ تم جو عمل کرو گے میں تمہیں اس کا بدلہ دوں گا اور جو چیز میرے اور تمہارے درمیان ہے وہ یہ کہ تم سوال کرو اور دعا مانگو اور میں قبول کروں گا۔
(۳۵۸۰۰) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنِ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : لَمَّا خَلَقَ اللَّہُ آدَمَ ، قَالَ : وَاحِدَۃٌ لِی وَوَاحِدَۃٌ لَک ، وَوَاحِدَۃٌ بَیْنِی وَبَیْنَکَ ، فَأَمَّا الَّتِی لِی فَتَعْبُدُنِی لاَ تُشْرِکْ بِی شَیْئًا ، وَأَمَّا الَّتِی لَک فَمَا عَمِلْت مِنْ شَیْئٍ جَزَیْتُک بِہِ ، وَأَمَّا الَّتِی بَیْنِی وَبَیْنَکَ فَمِنْک الْمَسْأَلَۃُ والدعاء وَعَلَیَّ الإِجَابَۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮০০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨٠١) حضرت سلمان سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی کو دھوپ میں رکھ کر عذاب دیا جاتا تھا لیکن جب یہ لوگ اس سے واپس پلٹ جاتے تو فرشتے اس عورت پر اپنے پروں کا سایہ کردیتے۔ پس وہ عورت اپنا جنت والا گھر دیکھ لیتی۔
(۳۵۸۰۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : کَانَتِ امْرَأَۃُ فِرْعَوْنَ تُعَذَّبُ بِالشَّمْسِ ، فَإِذَا انْصَرَفُوا عنہا أَظَلَّتْہَا الْمَلاَئِکَۃُ بِأَجْنِحَتِہَا ، فَکَانَتْ تَرَی بَیْتَہَا مِنَ الْجَنَّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮০১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨٠٢) حضرت سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ حضرت سلمان اور حضرت عبداللہ بن سلام کی باہم ملاقات ہوئی تو ان میں سے ایک نے اپنے ساتھی سے کہا۔ اگر تم اپنے رب سے (مجھ سے پہلے) ملو تو تم مجھے بتا دینا کہ میں کیا لے کر خدا سے ملوں۔ اور اگر تم سے پہلے میں خدا سے ملا تو میں تمہیں ملوں گا اور تمہیں بتاؤں گا۔ پھر ان میں سے ایک فوت ہوگیا اور وہ اپنے ساتھی کو خواب میں ملا اور کہا۔ توکل کرو اور بشارت پالو۔ کیونکہ میں نے تو کل جیسی چیز بالکل نہیں دیکھی۔ یہ بات اس نے تین مرتبہ کہی۔
(۳۵۸۰۲) حَدَّثَنَا عَبْدُاللہِ بْنُ نُمَیْرٍ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ، أَنَّ سَلْمَانَ، وَعَبْدَ اللہِ بْنَ سَلاَمٍ الْتَقَیَا، فَقَالَ: أَحَدُہُمَا لِصَاحِبِہِ: إنْ لَقِیت رَبَّک فَأَخْبِرْنِی مَاذَا لَقِیت مِنْہُ وَإِنْ لَقِیتک فَأَخْبَرْتُک، فَتُوُفِّیَ أَحَدُہُمَا فَلَقِیَہُ صَاحِبُہُ فِی الْمَنَامِ ، فَقَالَ : تَوَکَّلْ وَأَبْشِرْ ، فَإِنِّی لَمْ أَرَ مِثْلَ التَّوَکُّلِ قَطُّ ، قَالَہَا ثَلاَثَ مَرَّاتٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮০২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨٠٣) حضرت سلمان کے بارے میں حضرت زید بن صوحان روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فجر سے پہلے دو رکعات ادا کیں۔ راوی کہتے ہیں میں نے ان سے کہا تو انھوں نے فرمایا : تم بیداری میں اپنے نفس کی حفاظت کرو تو وہ نیند میں تمہاری حفاظت کرے گا۔
(۳۵۸۰۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ صُوحَانَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، أَنَّہُ رَکَعَ رَکْعَتَیْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ ، قَالَ : فَقُلْتُ لَہُ ، فَقَالَ : احْفَظْ نَفْسَک یَقْظَانَ یَحْفَظْک نَائِمًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮০৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨٠٤) حضرت سلمان سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ گناہوں والا وہ شخص ہوگا جب سب سے زیادہ خدا کی نافرمانی میں کلام کرنے والا ہوگا۔
(۳۵۸۰۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ شِمْر ، عَنْ بَعْضِ أَشْیَاخِہِ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : أَکْثَرُ النَّاسِ ذُنُوبًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أَکْثَرُہُمْ کَلاَمُا فِی مَعْصِیَۃِ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮০৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨٠٥) حضرت عبادہ بن نسی سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت سلمان کا عباء کا ایک خیمہ تھا۔
(۳۵۸۰۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ الْغَازِ ، عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ نُسَیٍّ ، قَالَ : کَانَ لِسَلْمَانَ خِبَائٌ مِنْ عَبَائٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮০৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨٠٦) حضرت ابن بریدہ سے روایت ہے کہ حضرت سلمان، اپنی کمائی سے کھانا تیار کرتے تھے۔ پھر آپ مجذومین کو بلاتے اور ان کے ہمراہ کھانا کھاتے تھے۔
(۳۵۸۰۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ حَبِیبِ بْنِ شَہِیدٍ ، عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ ، أَنَّ سَلْمَانَ کَانَ یَصْنَعُ الطَّعَامَ مِنْ کَسْبِہِ فَیَدْعُو الْمَجْذُومِینَ فَیَأْکُلُ مَعَہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮০৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨٠٧) حضرت نعمان بن حمید سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں اپنے خالو عباد کے ہمراہ حضرت سلمان کے ہاں گیا۔ پس جب حضرت سلمان نے ان کو دیکھا تو انھیں مصافحہ کیا۔ اور ان کے بال خوب لمبے تھے اور وہ چٹائی بن رہے تھے۔ حضرت سلمان نے فرمایا : یہ چیز میرے لیے ایک درہم میں خریدی جاتی ہے۔ میں اس کو بنتا ہوں اور اس کو تین درہموں میں بیچتا ہوں۔ پھر میں ایک درہم صدقہ کردیتا ہوں اور ایک درہم اسی کام میں لگا دیتا ہوں اور ایک درہم خرچ کردیتا ہوں۔ اور اگر حضرت عمر مجھے (اس سے) منع کریں تو بھی میں منع نہیں ہوں گا۔
(۳۵۸۰۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَۃَ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ حُمَیْدٍ، قَالَ: دَخَلْت مَعَ خَالِی عَبَّادٍ عَلَی سَلْمَانَ، فَلَمَّا رَآہُ صَافَحَہُ سَلْمَانُ ، وَإِذَا ہُوَ مُقَصِّصٌ ، وَإِذَا ہُوَ یَسُفُّ الْخُوصَ ، فَقَالَ : إنہ اشتُریَ لِی بِدِرْہَمٍ فَأَسِفُّہُ وَأَبِیعُہُ بِثَلاَثَۃٍ ، فَأَتَصَدَّقُ بِدِرْہَمٍ وَأَجْعَلُ دِرْہَمًا فِیہِ ، وَأُنْفِقُ دِرْہَمًا ، وَلَوْ أَنَّ عُمَرَ نَہَانِی مَا انْتَہَیْت۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮০৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨٠٨) حضرت جریر سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ ہم مقام صفاح میں اترے تو ہم نے (وہاں) درخت کے سائے میں ایک آدمی کو سویا ہوا دیکھا۔ قریب تھا کہ اس کو سورج پہنچ جاتا کہتے ہیں کہ میں نے غلام سے کہا۔ یہ چمڑا لے جاؤ اور اس آدمی پر سایہ کردو۔ راوی کہتے ہیں پس اس نے اس پر سایہ کردیا۔ پھر وہ آدمی جب بیدار ہوا تو وہ حضرت سلمان تھے۔ راوی کہتے ہیں میں ان کے پاس آیا اور ان کو سلام کیا۔ راوی کہتے ہیں پھر حضرت سلمان نے کہا۔ اے جریر ! اللہ کے لیے تواضع اختیار کرو۔ کیونکہ جو شخص اللہ کے لیے تواضع کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن بلند کردیتے ہیں۔ اے جریر ! تم جانتے ہو کہ قیامت کے دن ظلمات کیا ہیں ؟ راوی کہتے ہیں میں نے عرض کیا : میں نہیں جانتا۔ آپ (رض) نے فرمایا : لوگوں کا دنیا میں باہم ظلم کرنا۔ پھر آپ (رض) نے ایک لکڑی میرا خیال نہیں تھا کہ آپ اس کو اپنے ہاتھ میں رکھیں گے۔ فرمایا : اے جریر ! اگر تم جنت میں اس کے مثل لکڑی تلاش کرو گے تو نہ پاؤ گے۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اے ابوعبداللہ ! کھجور کے اور دوسرے درخت کہاں ہوں گے ؟ آپ (رض) نے فرمایا : ان کے اصول موتیوں اور سونے کے ہوں گے اور ان کے اوپر پھل ہوگا۔
(۳۵۸۰۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ ، عَنْ جَرِیرٍ ، قَالَ : نَزَلْنَا الصِّفَاحَ فَإِذَا نَحْنُ بِرَجُلٍ نَائِمٍ فِی ظِلِّ شَجَرَۃٍ قَدْ کَادَتِ الشَّمْسُ تَبْلُغُہُ ، قَالَ : فَقُلْتُ لِلْغُلاَمِ : انْطَلِقْ بِہَذَا النِّطْعِ فَأَظِلَّہُ ، فَلَمَّا اسْتَیْقَظَ إذَا ہُوَ سَلْمَانُ ، قَالَ : فَأَتَیْتہ أُسَلِّمُ عَلَیْہِ ، قَالَ : فَقَالَ : یَا جَرِیرُ ، تَوَاضَعْ لِلَّہِ ، فَإِنَّ مَنْ تَوَاضَعَ لِلَّہِ رَفَعَہُ اللَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، یَا جَرِیرُ ، ہَلْ تَدْرِی مَا الظُّلُمَاتُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، قَالَ : قُلْتُ : لاَ أَدْرِی ، قَالَ : ظُلْمُ النَّاسِ بَیْنَہُمْ فِی الدُّنْیَا ، ثُمَّ أَخَذَ عُودًا لاَ أَکَادُ أَرَاہُ بَیْنَ إصْبَعَیْہِ ، فَقَالَ : یَا جَرِیرُ ، لَوْ طَلَبْت فِی الْجَنَّۃِ مِثْلَ ہَذَا الْعُودِ لَمْ تَجِدْہُ ، قَالَ : قُلْتُ : یَا أَبَا عَبْدِ اللہِ أَیْنَ النَّخْلُ وَالشَّجَرُ ، فَقَالَ : أُصُولُہُ اللُّؤْلُؤُ وَالذَّہَبُ وَأَعْلاَہُ الثَمَرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮০৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨٠٩) حضرت سلمان سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ بندہ جب خوشحالی میں خدا کا ذکر کرتا ہے اور تنگدستی میں اس کی حمد وثنا کرتا ہے پھر اس کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے اور وہ اللہ سے دعا کرتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں ایک کمزور بندے کی پہچانی ہوئی آواز ہے۔ چنانچہ وہ اس کی شفاعت کرتے ہیں اور اگر خوشحالی میں خدا کو یاد نہیں کرتا اور تنگدستی میں خدا کی حمد نہیں کرتا پھر اس کو تکلیف پہنچتی ہے اور وہ اللہ سے دعا کرتا ہے۔ تو فرشتے کہتے ہیں نامانوس آواز ہے چنانچہ وہ اس کی شفاعت نہیں کرتے۔
(۳۵۸۰۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : إذَا کَانَ الْعَبْدُ یَذْکُرُ اللَّہَ فِی السَّرَّائِ وَیَحْمَدُہُ فِی الرَّخَائِ فَأَصَابَہُ ضُرٌّ فَدَعَا اللَّہَ ، قَالَتِ الْمَلاَئِکَۃُ : صَوْتٌ مَعْرُوفٌ مِنَ امْرِئٍ ضَعِیفٍ فَیَشْفَعُونَ لَہُ ، وَإِنْ کَانَ الْعَبْدُ لم یَذْکُرُ اللَّہَ فِی السَّرَّائِ ، وَلاَ یَحْمَدُہُ فِی الرَّخَائِ فَأَصَابَہُ ضُرٌّ فَدَعَا اللَّہَ قَالَتِ الْمَلاَئِکَۃُ : صَوْتٌ مُنْکَرٌ فَلَمْ یَشْفَعُوا لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮০৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨١٠) حضرت حصین بن عقبہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت سلمان نے فرمایا : وہ علم جو بیان نہ کیا جائے اس خزانہ کے مثل ہے جس کو خرچ نہ کیا جائے۔
(۳۵۸۱۰) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَبَّابٍ ، عَنْ حُصَیْنِ بْنِ عُقْبَۃَ ، قَالَ : قَالَ سَلْمَانُ : عِلْمٌ لاَ ، یُقَالُ بِہِ کَکَنْزٍ لاَ یُنْفَقُ مِنْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮১০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت سلمان (رض) کا کلام
(٣٥٨١١) حضرت موسیٰ بن یسار بیان کرتے ہیں کہ حضرت سلمان نے حضرت ابوالدرداء (رض) کو خط لکھا : ” عرش کے سایہ میں عادل امام ہوگا اور وہ مالدار شخص ہوگا کہ جب صدقہ کرے تو اپنے دائیں ہاتھ کو اپنے بائیں ہاتھ سے مخفی رکھے اور وہ آدمی ہوگا جس کو خوبصورت اور حسب ونسب والی عورت اپنی طرف دعوت دے اور وہ مرد کہہ دے میں رب العالمین سے خوف کرتا ہوں اور وہ آدمی ہوگا جو اس طرح نشو و نما پائے کہ اس کی صحت، اس کا شباب اور اس کی موت اللہ کی محبت اور اس کی رضا کے اعمال میں خرچ ہو اور وہ آدمی ہوگا جس کا دل مسجد کی محبت کی وجہ سے مسجدوں میں ہی اٹکا رہے اور وہ آدمی ہوگا جو اللہ کا ذکر کرے اور خدا کے خوف کی وجہ سے اس کی آنکھیں بہہ پڑیں۔ اور وہ دو آدمی ہوں گے جو باہم ملیں تو ان میں سے ایک دوسرے سے کہے : میں تم سے اللہ کے لیے محبت کرتا ہوں۔
اور خط میں یہ بھی لکھا : علم، چشموں کی طرح ہے پس اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ جس کو چاہے اس سے نفع مند کرتے ہیں۔ اور وہ حکمت جو بولی نہ جائے اس کی مثال بےروح جسم کی طرح ہے اور عمل نہ کیے جانے والے علم کی مثال اس خزانہ کی طرح ہے جس سے خرچ نہ کیا جائے اور عالم کی مثال اس آدمی کی طرح ہے جس کے لیے راستہ میں چراغ روشن کیا جائے۔ پس لوگ اس سے روشنی حاصل کریں اور ہر ایک اس کے لیے دعا کرے۔
اور خط میں یہ بھی لکھا : علم، چشموں کی طرح ہے پس اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ جس کو چاہے اس سے نفع مند کرتے ہیں۔ اور وہ حکمت جو بولی نہ جائے اس کی مثال بےروح جسم کی طرح ہے اور عمل نہ کیے جانے والے علم کی مثال اس خزانہ کی طرح ہے جس سے خرچ نہ کیا جائے اور عالم کی مثال اس آدمی کی طرح ہے جس کے لیے راستہ میں چراغ روشن کیا جائے۔ پس لوگ اس سے روشنی حاصل کریں اور ہر ایک اس کے لیے دعا کرے۔
(۳۵۸۱۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ : حدَّثَنِی عَمِّی مُوسَی بْنُ یَسَارٍ ، أَنَّ سَلْمَانَ کَتَبَ إِلَی أَبِی الدَّرْدَائِ ، إِنَّ فِی ظِلِّ الْعَرْشِ إمَامًا مُقْسِطًا ، وَذَا مَالٍ تَصَدَّقَ أَخْفَی یَمِینَہُ ، عَنْ شِمَالِہِ ، وَرَجُلاً دَعَتْہُ امْرَأَۃٌ جمیلۃ ذَاتُ حَسَبٍ وَمَنْصِبٍ إِلَی نَفْسِہَا ، فَقَالَ : أَخَافُ اللَّہَ رَبَّ الْعَالَمِینَ ، وَرَجُلاً نَشَأَ فَکَانَتْ صُحْبَتُہُ وَشَبَابُہُ وَقُوَّتُہُ فِیمَا یُحِبُّ اللَّہُ وَیَرْضَاہُ مِنَ الْعَمَلِ ، وَرَجُلاً کَانَ قَلْبُہُ مُعَلَّقًا فِی الْمَسَاجِدِ مِنْ حُبِّہَا ، وَرَجُلاً ذَکَرَ اللَّہَ فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ مِنَ الدَّمْعِ مِنْ خَشْیَۃِ اللہِ ، وَرَجُلَیْنِ الْتَقَیَا ، فَقَالَ : أَحَدُہُمَا لِصَاحِبِہِ ، إنِّی لأُحِبُّک فِی اللہِ ، وَکَتَبَ إلَیْہِ : إنَّمَا الْعِلْمُ کَالْیَنَابِیعِ فَیَنْفَعُ بِہِ اللَّہُ مَنْ شَائَ ، وَمَثَلُ حِکْمَۃٍ لاَ یُتَکَلَّمُ بِہَا کَجَسَدٍ لاَ رُوحَ لَہُ ، وَمَثَلُ عِلْمٍ لاَ یُعْمَلُ بِہِ کَمَثَلِ کَنْزٍ لاَ یُنْفَقُ مِنْہُ ، وَمَثَلُ الْعَالِمِ کَمَثَلِ رَجُلٍ أَضَائَ لَہُ مِصْبَاحٌ فِی طَرِیقٍ فَجَعَلَ النَّاسُ یَسْتَضِیئُونَ بِہِ ، وَکُلٌّ یَدْعُو إِلَیْہِ۔
তাহকীক: