মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩১১ টি
হাদীস নং: ৩৫৭৫১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوالدرداء (رض) کا کلام
(٣٥٧٥٢) حضرت خیثمہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوالدرداء (رض) نے فرمایا : میں جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مبعوث ہونے سے پہلے تجارت کرتا تھا۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بعثت ہوئی تو میں نے عبادت اور تجارت کو (اکٹھا کرنے کی) مسلسل مشق کی لیکن یہ دونوں جمع نہیں ہوئے۔ چنانچہ میں نے عبادت کو لے لیا اور تجارت کو چھوڑ دیا۔
(۳۵۷۵۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، قَالَ : قَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ : کُنْت تَاجِرًا قَبْلَ أَنْ یُبْعَثَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا بُعِثَ مُحَمَّدٌ زَاوَلْت التِّجَارَۃَ وَالْعِبَادَۃَ فَلَمْ تَجْتَمِعَا ، فَأَخَذْت الْعِبَادَۃَ وَتَرَکْت التِّجَارَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৫২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجدوں کو لازم پکڑنے کے بارے میں روایات
(٣٥٧٥٣) حضرت محمد بن واسع سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوالدرداء (رض) نے اپنے بیٹے سے کہا اے میرے بیٹے ! مسجد تیرا گھر ہونا چاہیے۔ کیونکہ میں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے ہوئے سنا : ” مسجدیں متقی لوگوں کا گھر ہیں۔ پس جس کا گھر مسجد ہو تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے رحمت و خوشی کا ضامن ہوتا ہے اور جنت کی طرف کے راستہ کے عبور کا ضامن ہوتا ہے۔
(۳۵۷۵۳) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ وَاسِعٍ ، قَالَ : قَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ لاِبْنِہِ : یَا بُنَی ، لِیَکُنِ الْمَسْجِدُ بَیْتَکَ ، فَإِنِّی سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : الْمَسَاجِدُ بُیُوتُ الْمُتَّقِینَ ، فَمَنْ یَکُنِ الْمَسْجِدُ بَیْتَہُ یَضْمَنْ اللہ لَہُ الرُّوحَ وَالرَّحْمَۃَ وَالْجَوَازَ عَلَی الصِّرَاطِ إِلَی الْجَنَّۃِ۔ (بزار ۴۳۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৫৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجدوں کو لازم پکڑنے کے بارے میں روایات
(٣٥٧٥٤) حضرت ابوہریرہ (رض) جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جو شخص صبح کو مسجد کی طرف جائے یا شام کو مسجد کی طرف جائے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں مہمانی تیاری کرتے ہیں جب بھی وہ صبح شام مسجد کی طرف جائے۔
(۳۵۷۵۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ أَبُو غَسَّانَ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عْن عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ غَدَا إِلَی الْمَسْجِدِ ، أَوْ رَاحَ إِلَی الْمَسْجِدِ أَعَدَّ اللَّہُ لَہُ فِی الْجَنَّۃِ نُزُلاً کُلَّمَا غَدَا ، أَوْ رَاحَ۔ (بخاری ۶۶۲۔ مسلم ۴۶۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৫৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجدوں کو لازم پکڑنے کے بارے میں روایات
(٣٥٧٥٥) حضرت سعید بن مسیب سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ بیشک اللہ کے بندوں میں سے کچھ لوگ مسجدوں کے کھونٹے ہوتے ہیں۔ فرشتے ان کے ہم نشین ہوتے ہیں۔ پس فرشتے جب ان کو گم پاتے ہیں تو ان کے بارے میں پوچھتے ہیں پھر اگر وہ بیمار ہوں تو فرشتے ان کی عیادت کرتے ہیں اور اگر وہ کسی ضرورت میں مصروف ہوتے ہیں تو فرشتے ان کی معاونت کرتے ہیں۔
(۳۵۷۵۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عُیَیْنَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَیُّوبَ بْنِ مُوسَی ، عَنْ أَبِی حَازِمٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : إنَّ لِلْمَسَاجِدِ مِنْ عِبَادِ اللہِ أَوْتَادًا ، جُلَسَاؤُہُمُ الْمَلاَئِکَۃُ ، فَإِذا فَقَدُوہُمْ سَأَلُوا عَنْہُمْ ، فَإِنْ کَانُوا مَرْضَی عَادُوہُمْ ، وَإِنْ کَانُوا فِی حَاجَۃٍ أَعَانُوہُمْ۔ (احمد ۴۱۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৫৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجدوں کو لازم پکڑنے کے بارے میں روایات
(٣٥٧٥٦) حضرت عبدالرحمن بن معقل سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ ہم یہ بات باہم بیان کرتے تھے کہ مسجد، شیطان سے بچنے کے لیے ایک مضبوط قلعہ ہے۔
(۳۵۷۵۶) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْقِلٍ ، قَالَ : کُنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّ الْمَسْجِدَ حِصْنٌ حَصِینٌ مِنَ الشَّیْطَانِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৫৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجدوں کو لازم پکڑنے کے بارے میں روایات
(٣٥٧٥٧) حضرت سلمان نے حضرت ابوالدرداء (رض) کو خط میں تحریر فرمایا : بیشک عرش کے سایہ میں وہ آدمی (بھی) ہوگا جس کا دل مسجد کی محبت کی وجہ سے مسجد میں اٹکا ہوا ہوتا ہے۔
(۳۵۷۵۷) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ : حدَّثَنِی عَمِّی مُوسَی بْنُ یَسَارٍ ، أَنَّ سَلْمَانَ کَتَبَ إِلَی أَبِی الدَّرْدَائِ : إنَّ فِی ظِلِّ الْعَرْشِ رَجُلاً قَلْبُہُ مُعَلَّقٌ فِی الْمَسَاجِدِ مِنْ حُبِّہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৫৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجدوں کو لازم پکڑنے کے بارے میں روایات
(٣٥٧٥٨) حضرت عمر سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ مسجدیں زمین میں اللہ کے گھر ہیں اور جس کی زیارت کی جائے اس پر یہ بات حق ہوتی ہے کہ وہ اپنی زیارت کرنے والے کا اکرام کرے۔
(۳۵۷۵۸) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ الْعَیْزَارِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ ، عَنْ عُمَرَ ، قَالَ : الْمَسَاجِدُ بُیُوتُ اللہِ فِی الأَرْضِ ، وَحَقٌّ عَلَی الْمَزُورِ أَنْ یُکْرِمَ زَائِرَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৫৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجدوں کو لازم پکڑنے کے بارے میں روایات
(٣٥٧٥٩) حضرت ابوالدرداء (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جو کوئی آدمی بھی مسجد کی طرف کسی خیر کو سیکھنے یا سکھانے کے لیے جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایسے مجاہد کا ثواب لکھتے ہیں جو مال غنیمت لے کر ہی لوٹتا ہے۔
(۳۵۷۵۹) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَرِیزٌ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی عَوْفٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَسْعُودٍ الْفَزَارِیِّ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، قَالَ : مَا مِنْ رَجُلٍ یَغْدُو إِلَی الْمَسْجِدِ لِخَیْرٍ یَتَعَلَّمُہُ ، أَوْ یُعَلِّمُہُ إِلاَّ کَتَبَ اللہ لَہُ أَجْرُ مُجَاہِدٍ ، لاَ یَنْقَلِبُ إِلاَّ غَانِمًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৫৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجدوں کو لازم پکڑنے کے بارے میں روایات
(٣٥٧٦٠) حضرت سلمان سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جو شخص وضو کرتا ہے اور خوب اچھی طرح وضو کرتا ہے پھر مسجد کو آتا ہے تاکہ مسجد میں نماز پڑھے تو یہ شخص اللہ تعالیٰ کا زائر ہوتا ہے اور جس کی زیارت کی جائے اس پر یہ حق ہے کہ وہ اپنے زائر کا اکرام کرے۔
(۳۵۷۶۰) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، قَالَ : مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوئَ، ثُمَّ أَتَی الْمَسْجِدَ لِیُصَلِّیَ فِیہِ کَانَ زَائِرًا للہِ ، وَحَقٌّ عَلَی الْمَزُورِ أَنْ یُکْرِمَ زَائِرَہُ۔ (طبرانی ۱۰۳۲۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৬০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجدوں کو لازم پکڑنے کے بارے میں روایات
(٣٥٧٦١) حضرت کعب احبا رسے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے خدا کی کتاب میں پایا کہ جو کوئی بندہ مومن، صبح وشام کو مسجد کی طرف جاتا ہے اور اس کا صبح وشام مسجد کی طرف جانا صرف خیر کو سیکھنے یا سکھانے کے لیے ہوتا ہے یا خدا کے ذکر وفکر کے لیے ہوتا ہے تو اس کی مثال خدا کی کتاب میں مجاہد فی سبیل اللہ کی طرح ہے۔
(۳۵۷۶۱) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِی بَکْرٍ، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ کَعْبِ الأَحْبَارِ، قَالَ: أَجِدُ فِی کِتَابِ اللہِ : مَا مِنْ عَبْدٍ مُؤْمِنٍ یَغْدُو إِلَی الْمَسْجِدِ وَیَرُوحُ ، لاَ یَغْدُو ، وَیَرُوحُ إِلاَّ لِیَتَعَلَّمَ خَیْرًا، أَوْ یُعَلِّمُہُ، أَوْ یَذْکُرَ اللَّہَ، أَوْ یُذَکِّرَ بِہِ إِلاَّ مَثَلُہُ فِی کِتَابِ اللہِ کَمَثَلِ الْمُجَاہِدِ فِی سَبِیلِ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৬১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوعبیدہ بن جراح کا کلام
(٣٥٧٦٢) حضرت ہشام، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب، حضرت ابوعبیدہ بن جراح (رض) کے پاس تشریف لے گئے تو حضرت ابوعبیدہ بن جراح اپنے کجاوہ پر لیٹے ہوئے تھیلے کو تکیہ بنائے ہوئے تھے۔ راوی کہتے ہیں انھیں حضرت عمر نے کہا آپ ان نئی چیزوں کو استعمال کیوں نہیں کرتے جنھیں آپ کے ساتھی استعمال کرتے ہیں۔ حضرت ابو عبیدہ (رض) نے کہا میرا یہ بستر بھی میری نیند پوری کردیتا ہے۔
(۳۵۷۶۲) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : دَخَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ عَلَی أَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ فَإِذَا ہُوَ مُضْطَجِعٌ عَلَی طِنْفِسَۃِ رَحْلِہِ مُتَوَسِّدَ الْحَقِیبَۃِ ، قَالَ : فَقَالَ لَہُ عُمَرُ : أَلاَ تُحَدِّثَ ما تحدث أَصْحَابِکَ ، فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، ہَذَا یُبَلِّغُنِی الْمَقِیلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৬২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوعبیدہ بن جراح کا کلام
(٣٥٧٦٣) حضرت ثابت بنانی بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابوعبیدہ بن جراح ملک شام کے امیر تھے۔ آپ نے لوگوں کو خطبہ دیا ارشاد فرمایا : اے لوگو ! میں ایک قریشی مرد ہوں اور خدا کی قسم ! میں اپنے سے افضل کسی سرخ یا سیاہ کو نہیں جانتا جو خوف خدا کی وجہ سے مجھ پر فضیلت رکھتا ہو مگر یہ کہ میں اس کی سی زندگی گزارنا پسند کرتا ہوں۔
(۳۵۷۶۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِیُّ ، قَالَ : کَانَ أَبُو عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ أَمِیرًا عَلَی الشَّامِ فَخَطَبَ النَّاسَ ، فَقَالَ : یَا أَیُّہَا النَّاسُ ، إنِّی امْرُؤٌ مِنْ قُرَیْشٍ ، وَإِنِّی وَاللہِ مَا أَعْلَمُ أَحْمَرَ ، وَلاَ أَسْوَدَ یَفْضُلُنِی بِتَقْوَی اللہِ إِلاَّ وَدِدْت أَنِّی فِی مِسْلاَخِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৬৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوعبیدہ بن جراح کا کلام
(٣٥٧٦٤) حضرت نمران بن مخمر رحبی سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوعبیدہ بن جراح لشکر میں چلے جا رہے تھے اور کہہ رہے تھے۔ خبردار ! بہت سے اپنے کپڑوں کو سفید رکھنے والے اپنے دین کو میلا کرنے والے ہوتے ہیں۔ خبردار ! بہت سے لوگ جو اپنے نفس کا اکرام کرنے والے ہوتے ہیں وہ اس کو ذلیل کرنے والے ہوتے ہیں۔ خبردار ! پرانی برائیوں کے لیے نئی نیکیاں کرو کیونکہ اگر تم میں سے کوئی ایک زمین و آسمان کے درمیان کو برائی سے بھر دے پھر وہ ایک اچھا عمل کرلے تو یہ نیکی اس کی برائیوں پر غالب آجاتی ہے۔ یہاں تک کہ ان کو نیچا کردیتی ہے۔
(۳۵۷۶۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَرِیزُ بْنُ عُثْمَانَ ، عَنْ نِمْرَانَ بْنِ مِخْمَرٍ الرَّحَبِیِّ ، قَالَ : کَانَ أَبُو عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ یَسِیرُ فِی الْجَیْشِ وَہُوَ یَقُولُ : أَلاَ رُبَّ مُبَیِّضٍ لِثِیَابِہِ مُدَنِّسٌ لِدِینِہِ ، أَلاَ رُبَّ مُکْرِمٍ لِنَفْسِہِ وَہُوَ لَہَا مُہِینٌ ، إِلاَّ بَادِرُوا السَّیِّئَاتِ الْقَدِیمَاتِ بِالْحَسَنَاتِ الْحَدِیثَاتِ ، فَإِنَّ أَحَدَکُمْ لَوْ أَسَائَ مَا بَیْنَ السَّمَائِ وَالأَرْضِ ، ثُمَّ عَمِلَ حَسَنَۃً لَغَلَبَتْ سَیِّئَاتِہِ حَتَّی تُقْہِرَہُنَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৬৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوعبیدہ بن جراح کا کلام
(٣٥٧٦٥) حضرت انس (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں حضرت ابوعبیدہ بن جراح (رض) کے پاس حاضر ہوا تو انھوں نے مجھے اپنے گھر کے کنارے میں ٹھہرایا۔ جبکہ ان کی بیوی ایک دوسرے کنارے میں تھیں۔ اور ہمارے درمیان ایک پردہ تھا۔ پس آپ اونٹنی کا دودھ نکالتے اور برتن میں لے کر آتے پھر اس کو میرے ہاتھ میں رکھ دیتے۔ اس پر طلقاء میں سے ایک آدمی نے ان سے کہا۔ کیا آپ اس آدمی کو اپنی بیوی کے ساتھ اپنے گھر ٹھہراتے ہیں ؟ تو انھوں نے فرمایا : میں اس آدمی کو مکمل طور پر پاکدامن سمجھتا ہوں۔
(۳۵۷۶۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قَدِمْت عَلَی أَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ فَأَنْزَلَنِی فِی نَاحِیَۃِ بَیْتِہِ ، وَامْرَأَتُہُ فِی نَاحِیَۃٍ وَبَیْنَنَا سِتْرٌ ، فَکَانَ یَحْلِبُ النَّاقَۃَ فَیَجِیئُ بِالإِنَائِ فیضعہ فِی یَدَیَّ ، فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ مِنَ الطُّلَقَائِ : أَتُنْزِلُ ہَذَا نَاحِیَۃَ بَیْتِکَ مَعَ امْرَأَتِکَ ، فَقَالَ : أُرَاقِبُ بِہِ عیر مَنْ لَوْ لَقِیتہ سَلِیبًا لاَسْتَأْنَی عَلَی کُلِّ مَرْکَبٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৬৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابوعبیدہ بن جراح کا کلام
(٣٥٧٦٦) حضرت ابوعبیدہ بن جراح سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ مومن کا دل چڑیا کی طرح ہوتا ہے۔ ایک مرتبہ ادھر اور ایک مرتبہ ادھر ہوتا ہے۔
(۳۵۷۶۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ ثَوْرٍ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ ، قَالَ : مَثَلُ قَلْبِ الْمُؤْمِنِ مَثَلُ الْعُصْفُورِ یَتَقَلَّبُ کَذَا مَرَّۃً وَکَذَا مَرَّۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৬৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو واقد لیثی کا کلام
(٣٥٧٦٧) حضرت یحییٰ بن عبدالرحمن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابو واقد لیثی کہتے ہیں ہم نے سب اعمال پر متابعت کرکے دیکھا کہ ان میں سے افضل ترین کون سا ہے ؟ تو ہم نے دنیا سے بےرغبتی کرنے سے بڑھ کر طلب آخرت پر معاون کوئی کام نہیں پایا۔
(۳۵۷۶۷) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ ، قَالَ : قَالَ أَبُو وَاقِدٍ اللَّیْثِیُّ : تَابَعْنَا الأَعْمَالَ أَیُّہَا أَفْضَلُ ، فَلَمْ نَجِدْ شَیْئًا أَعْوَنَ عَلَی طَلَبِ الآخِرَۃِ مِنَ الزُّہْدِ فِی الدُّنْیَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৬৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت زبیر بن عوام کا کلام
(٣٥٧٦٨) حضرت قیس سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضرت زبیر بن عوام نے ارشاد فرمایا : تم میں سے جو آدمی عمل صالح کے بارے میں پوشیدگی کرسکے تو اس کو چاہیے کہ وہ یہ کرے۔
(۳۵۷۶۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ وَوَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ قَیْسٍ ، قَالَ : قَالَ الزُّبَیْرُ بْنُ الْعَوَّامِ : مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ یَکُونَ لَہُ خَبِیئٌ مِنْ عَمَلٍ صَالِحٍ فَلْیَفْعَلْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৬৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت زبیر بن عوام کا کلام
(٣٥٧٦٩) حضرت ہشام، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت زبیر کو مصر کی طرف بھیجا گیا تو انھیں کہا گیا۔ مصر میں طاعون کی وبا ہے۔ تو انھوں نے جواب میں فرمایا : ہم تو وہاں جا ہی طاعون اور طعن کے لیے رہے ہیں۔
(۳۵۷۶۹) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّ الزُّبَیْرَ بُعِثَ إِلَی مِصْرَ فَقِیلَ لَہُ : إنَّ بِہَا الطَّاعُونَ ، فَقَالَ : إنَّمَا جِئْنَاہَا لِلطَّعْنِ وَالطَّاعُونِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৬৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن عمر (رض) کا کلام
(٣٥٧٧٠) حضرت جابر سے روایت ہے وہ کہتے ہیں ہم میں سے کوئی آدمی نہیں تھا جس نے دنیا کو پایا مگر یہ کہ وہ اس کی طرف مائل ہوگیا اور دنیا اس کی طرف مائل ہوگئی سوائے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے۔
(۳۵۷۷۰) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : مَا مِنَّا أَحَدٌ أَدْرَکَ الدُّنْیَا إِلاَّ مَالَ بِہَا وَمَالَتْ بِہِ غَیْرَ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৭০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابن عمر (رض) کا کلام
(٣٥٧٧١) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جس آدمی کو بھی دنیا ملے گی تو وہ اس کے خدا کے ہاں درجات میں کمی کردے گی اگرچہ یہ بندہ اللہ کے ہاں معزز ہو۔
(۳۵۷۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : لاَ یُصِیبُ أَحَدٌ مِنَ الدُّنْیَا إِلاَّ نَقَصَ مِنْ دَرَجَاتِہِ عِنْدَ اللہِ وَإِنْ کَانَ عَلَیْہِ کَرِیمًا۔
তাহকীক: