মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২০ টি
হাদীস নং: ৩১৪৯৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٩٩) مطرف سے روایت ہے کہتے ہیں شعبی سے میں نے سوال کیا : کیا بچے کی وصیت جائز ہے ؟ فرمایا جائز ہے۔
(۳۱۴۹۹) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : قُلْتُ لَہُ : تَجُوزُ وَصِیَّتُہُ ؟ قَالَ : جَائِزَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৯৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٥٠٠) عُمارہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابو عمر بن اجدع کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ حضرت علی (رض) کے پاس ایک بچے کی دایہ کا شوہر مقدمہ لے کر آیا ، آپ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اسے آزاد کردیں، چنانچہ ہم نے اسے آزاد کردیا۔
(۳۱۵۰۰) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عُمَارَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا عَمْرِو بْنِ الأَجْدَعِ ، قَالَ : اخْتَصَمَ إلَی عَلِیٍّ ظِئْرُ غُلاَمٍ ، فَأَمَرَ عَلِیٌّ أَنْ نُعْتِقَہُ ، فَأَعْتَقْنَاہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٥٠١) شعبی سے روایت ہے کہ حضرت شریح نے بچے کی وصیت کے بارے میں فرمایا کہ جس وصیت کرنے والے نے کوئی درست وصیت کی وہ نافذ ہوجائے گی۔
۳۱۵۰۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ شُرَیْحٍ : أَنَّہُ قَالَ فِی وَصِیَّۃِ الصَّبِیِّ : أَیُّمَا مُوصٍ أَوْصَی فَأَصَابَ حَقًّا جَازَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٥٠٢) ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ ایک بچے نے اپنے حیرہ کے علاقے کی ایک دایہ کے لیے چالیس درہم کی وصیت کی، قاضی شریح نے اس وصیت کو نافذ فرما دیا۔
( (۳۱۵۰۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ صَبِیًّا أَوْصَی لِظِئْرٍ لَہُ مِنْ أَہْلِ الْحِیرَۃِ بِأَرْبَعِینَ دِرْہَمًا ، فَأَجَازَہُ شُرَیْحٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٥٠٣) ابو اسحاق سے روایت ہے کہ قاضی شریح نے فرمایا : جب بچہ اتنا بڑا ہوجائے کہ کنویں کی منڈیر پر اس خوف سے نہ جائے کہ کنویں میں گرجائے گا تو اس کی کی گئی وصیت نافذ ہوجائے گی۔
(۳۱۵۰۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ شُرَیْحٍ ، قَالَ : إذَا اتَّقَی الصَّبِیُّ الرُّکّی، أَنْ یَقَعَ فِیہَا فَقَدْ جَازَتْ وَصِیَّتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٥٠٤) زکریا سے روایت ہے کہ شعبی نے فرمایا کہ کسی لڑکے یا لڑکی کی وصیت جائز نہیں یہاں تک کہ وہ نماز کی عمر کو پہنچ جائیں۔
(۳۱۵۰۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لاَ تَجُوزُ وَصِیَّۃُ غُلاَمٍ وَلاَ جَارِیَۃٍ حَتَّی یُصَلِّیَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ بچے کی وصیت جائز نہیں جب تک وہ بالغ نہ ہو جائے
(٣١٥٠٥) حضرت عطاء حضرت ابن عباس (رض) کا فرمان نقل کرتے ہیں کہ بچے غلام کا آزاد کرنا، اس کی وصیت اور اس کی خریدو فروخت اور اس کی طلاق درست نہیں ہے۔
(۳۱۵۰۵) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لاَ یَجُوزُ عِتْقُ الصَّبِیِّ ، وَلاَ وَصِیَّتُہُ ، وَلاَ بَیْعُہُ ، وَلاَ شِرَاؤُہُ ، وَلاَ طَلاَقُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ بچے کی وصیت جائز نہیں جب تک وہ بالغ نہ ہو جائے
(٣١٥٠٦) ہشام روایت کرتے ہیں کہ حضرت حسن نے فرمایا کسی لڑکے کی وصیت بالغ ہونے سے پہلے درست نہیں اور کسی لڑکی کی وصیت اس کو حیض آنے سے پہلے درست نہیں۔
(۳۱۵۰۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ، عَنْ ہِشَامٍ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: لاَ تَجُوزُ وَصِیَّۃُ غُلاَمٍ حَتَّی یَحْتَلِمَ، وَلاَ جَارِیَۃٍ حَتَّی تَحِیضَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ بچے کی وصیت جائز نہیں جب تک وہ بالغ نہ ہو جائے
(٣١٥٠٧) زھری فرماتے ہیں کہ بچے کی وصیت جائز نہیں، سوائے اس مال کے جس کی بہت اہمیت نہ ہو۔
(۳۱۵۰۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : وَصِیَّتُہُ لَیْسَتْ بِجَائِزَۃٍ إلاَّ مَا لَیْسَ بِذِی بَالٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ بچے کی وصیت جائز نہیں جب تک وہ بالغ نہ ہو جائے
(٣١٥٠٨) مکحول فرماتے ہیں کہ جب بچہ پندرہ سال کا ہوجائے تو اس کے لیے وصیت کرنا جائز ہے۔
(۳۱۵۰۸) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ یَقُولُ : إذَا بَلَغَ الْغُلاَمُ خَمْسَۃَ عَشَرَ جَازَتْ وَصِیَّتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ بچے کی وصیت جائز نہیں جب تک وہ بالغ نہ ہو جائے
(٣١٥٠٩) حضرت حسن سے منقول ہے کہ نابالغ بچے کی وصیت جائز نہیں ہے۔
(۳۱۵۰۹) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : لاَ تَجُوزُ وَصِیَّتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ بچے کی وصیت جائز نہیں جب تک وہ بالغ نہ ہو جائے
(٣١٥١٠) مستمر بن ریّان سے روایت ہے فرمایا کہ میں جامع مسجد میں حضرت جابر بن زید کے پاس تھا جبکہ ان کو حضرت زرارہ بن اوفی نے جو اس وقت قاضی تھے فرمایا کہ میرے پاس ایک نابالغ بچے کا مقدمہ آیا ہے جس نے اپنے غلام کو آزاد کردیا تھا اور اولیاء نے اس کو ماننے سے انکار کردیا تھا، میری رائے یہ ہوئی کہ اس آزادی کو ردّ کر دوں پھر بعد میں لڑکا جب بالغ ہوجائے گا اور اس کے دل میں مال کی محبت آنے لگے گی اس وقت اگر وہ لڑکا غلام کی آزادی کو نافذ کرنا چاہے تو کرلے اور اگر آزادی سے دستبردار ہونا چاہے تو ہوجائے۔
(۳۱۵۱۰) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنِ الْمُسْتَمِرِّ بْنِ الرَّیَّانِ ، قَالَ : حضَرْت جَابِرَ بْنَ زَیْدٍ فِی الْمَسْجِدِ الْجَامِعِ ، وَقَالَ لَہُ زُرَارَۃُ بْنُ أَوْفَی - وَہُوَ یَوْمَئِذٍ عَلَی الْقَضَائِ : أَنَّہُ رُفِعَ إلَیَّ غُلاَمٌ أَعْتَقَ عَبْدًا لَہُ ، فَأَنْکَرَ ذَلِکَ الأَوْلِیَائُ ، فَرَأَیْت أَنْ أَرُدَّ ذَلِکَ ، ثُمَّ یُؤدِّی الْغُلاَمُ ، حَتَّی یَشِبَّ الْغُلاَمُ وَیُحِبَّ الْمَالَ ، فَإِنْ شَائَ أَنْ یَمْضِیَ أَمْضَی ، وَإِنْ شَائَ أَنْ یَرُدَّ رَدَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫১০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو ایک وارث کے حصّے کے برابر مال کی وصیت کرے جبکہ اس کے ورثاء میں مذکر اور مونث دونوں قسم کے لوگ ہوں
(٣١٥١١) عوف کہتے ہیں کہ میں ہشام بن ہبیرہ کے پاس اس وقت موجود تھا جب انھوں نے ایک آدمی کے بارے میں فیصلہ کیا جس نے مرتے وقت اپنی بہن کے لیے اپنے دو بچوں کے برابر مال کی وصیت کی تھی، اور اس کے ورثاء میں بیٹے اور بیٹیاں دونوں تھے، اس بہن نے جس کے لیے وصیت کی گئی تھی یہ چاہا کہ اپنے آپ کو مذکر اولاد کے برابر قرار دے اور ورثاء چاہتے تھے کہ اس کو مونث اولاد کے برابر حصّہ دیں، انھوں نے فیصلہ فرمایا کہ اس بہن کو مونث اولاد کے برابر سمجھا جائے گا اگر وہ واضح طور پر بیان نہ کرے۔
(۳۱۵۱۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَوْف ، قَالَ : شَہِدْت ہِشَامَ بْنَ ہُبَیْرَۃٍ قَضَی فِی رَجُلٍ أَوْصَی لأُخْتٍ لَہُ عِنْدَ مَوْتِہِ بِمِثْلِ نَصِیبِ اثْنَیْنِ مِنْ وَلَدِہِ ، وَتَرَکَ الْمَیِّتُ بَنِینَ وَبَنَاتٍ ، فَأَرَادَتِ الْمُوصَی لَہَا أَنْ تَجْعَلَ نَفْسَہَا بِمَنْزِلَۃِ الذَّکَرِ ، وَأَبَی الْوَرَثَۃُ أَنْ یَجْعَلُوہَا إلاَّ بِمَنْزِلَۃِ الأُنْثَی ، فَقَضَی أَنَّہَا بِمَنْزِلَتِہَا إنْ لَمْ تَکُنْ تُبَیِّنَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫১১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو ایک وارث کے حصّے کے برابر مال کی وصیت کرے جبکہ اس کے ورثاء میں مذکر اور مونث دونوں قسم کے لوگ ہوں
(٣١٥١٢) عوف اعرابی روایت کرتے ہیں کہ ہشام بن ھبیرہ نے ایک آدمی کے بارے میں فیصلہ کیا جس نے کسی کے لیے اپنے ایک بچے کے برابر مال کی وصیت کی تھی جبکہ اس کی اولاد میں مذکر اور مونث دونوں ہوں، کہ اس آدمی کو لڑکی کے برابر حصّہ دیا جائے گا، ابوبکر کہتے ہیں کہ وکیع حضرت سفیان سے بھی یہی نقل کرتے ہیں کہ اس کو لڑکی کے حصّے کے برابر مال دیا جائے گا۔
(۳۱۵۱۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَوْفٍ الأَعْرَابِیِّ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ ہُبَیْرَۃَ : أَنَّہُ قَضَی فِی رَجُلٍ أَوْصَی لِرَجُلٍ بِمِثْلِ نَصِیبِ أَحَدِ وَلَدِہِ ، وَلَہُ ذَکَرٌ وَأُنْثَی ، أَنَّ لَہُ نَصِیبَ الأُنْثَی۔ قَالَ أَبُو بَکْرٍ : قَالَ وَکِیعٌ : قَالَ سُفْیَانُ : لَہُ نَصِیبُ أُنْثَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫১২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے کسی کے لیے اپنے گھوڑے کی وصیت کی اور دوسرے کسی آدمی کے لیے ایک تہائی مال کی وصیت کی ، جبکہ اس کے گھوڑے کی قیمت اس کے مال کا ایک تہائی تھی
(٣١٥١٣) یونس زہری سے روایت کرتے ہیں اس آدمی کے بارے میں جس نے کسی کے لیے ایک گھوڑے کی وصیت کی اور کہا کہ میرے مال کا تیسرا حصّہ فلاں اور فلاں کے لیے ہے، جبکہ اس کا گھوڑا اس کے ایک تہائی مال کے برابر تھا، زہری فرماتے ہیں کہ ہماری رائے یہ ہے کہ اس کا ایک تہائی مال ان کے حصّوں کے برابر تقسیم کردیا جائے۔
(۳۱۵۱۳) حَدَّثَنَا عُمَرُ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ : فِی رَجُلٍ أَوْصَی لِرَجُلٍ بِفَرَسٍ وَسَمَّاہُ ، وَقَالَ : ثُلُثُ مَالِی لِفُلاَنٍ وَفُلاَنٍ ، وَکَانَ الْفَرَسُ کَفَاف ثُلُثِ مَالِہِ ، قَالَ الزُّہْرِیُّ : نَرَی أَنْ یُقَسِّمَ ثُلُثَ مَالِہِ عَلَی حِصَصِہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫১৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے کسی کے لیے اپنے گھوڑے کی وصیت کی اور دوسرے کسی آدمی کے لیے ایک تہائی مال کی وصیت کی ، جبکہ اس کے گھوڑے کی قیمت اس کے مال کا ایک تہائی تھی
(٣١٥١٤) حضرت حسن سے روایت ہے کہ انھوں نے اس آدمی کے بارے میں فرمایا جس نے کسی کے لیے دراہم کی وصیت کی اور کسی کے لیے مال کے چھٹے حصّے کی وصیت کی اور اس طرح کی دوسری وصیتیں کی، کہ وہ سب حصّے بانٹ لیں گے۔
(۳۱۵۱۴) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِہِ ، عَنِ الْحَسَنِ : أَنَّہُ قَالَ فِی رَجُلٍ أَوْصَی بِدَرَاہِمٍ وَبِالسُّدُسِ وَنَحْوِہِ : یَتَحَاصُّونَ جَمِیعًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫১৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو اپنے غلام کے لیے کسی چیز کی وصیت کرے
(٣١٥١٥) یونس روایت کرتے ہیں کہ حضرت حسن اس بات میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے کہ کوئی آدمی اپنے غلام کے لیے سو یا دو سو درہم کی وصیت کرے جبکہ اس آدمی کے اولیاء راضی ہوں، اور اگر وہ اس کے لیے اپنے مال کے تیسرے حصّے کی وصیت کر دے تو وہ اس کی گردن پر ہے۔
(۳۱۵۱۵) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ : أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا أَنْ یُوصِیَ الرَّجُلُ لِمَمْلُوکِہِ بِمِئَۃِ دِرْہَمٍ وَالْمِئَتَیْنِ إذَا رَضِیَ الأَوْلِیَائُ ، وَإِنْ جَعَلَ لَہُ شَیْئًا مِنْ ثُلُثِہِ فَہُوَ فِی عُنُقِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫১৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو اپنے غلام کے لیے کسی چیز کی وصیت کرے
(٣١٥١٦) حفص فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمرو سے اس آدمی کے بارے میں سوال کیا جو اپنے غلام کے لیے وصیت کرے، انھوں نے فرمایا : حضرت حسن فرمایا کرتے تھے کہ اگر وہ اس کے لیے ایک چپاتی کی وصیت بھی کرے تو اس کی آزادی اس کے ساتھ مل جائے گی۔
(۳۱۵۱۶) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، قَالَ : سَأَلْتُ عُمَرَاً عَنِ الرَّجُلِ یُوصِی لِعَبْدِہِ ؟ فَقَالَ : کَانَ الْحَسَنُ یَقُولُ : لَوْ أَوَصَی لَہُ بِرَغِیفٍ وَصِلَتُہُ عَتَاقَتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫১৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا غلام کے لیے وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥١٧) جندب فرماتے ہیں کہ طھمان نے حضرت ابن عباس (رض) سے سوال کیا کہ کیا غلام وصیت کرسکتا ہے ؟ فرمایا نہیں !
(۳۱۵۱۷) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ شَبِیبِ بْنِ غَرْقَدَۃَ ، عَنْ جُنْدُبٍ ، قَالَ : سَأَلَ طَہْمَانُ ابْنَ عَبَّاسٍ : أَیُوصِی الْعَبْدُ ؟ قَالَ : لاَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫১৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ غلام کی وصیت اس جگہ نافذ ہو جائے گی جہاں اس نے کی
(٣١٥١٨) ہشام روایت کرتے ہیں کہ حضرت حسن اور محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ آدمی کی وصیت اس جگہ نافذ ہوجائے گی جہاں اس نے کی الّا یہ کہ وصیت کے ذمہ دار پر تہمت آجائے۔
(۳۱۵۱۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ وَمُحَمَّدٍ ، قَالاَ : وَصِیَّۃُ الرَّجُلِ حَیْثُ جَعَلَہَا إلاَّ أَنْ یُتَّہَمَ الْوَصِیُّ بِہِ۔
তাহকীক: