মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২০ টি
হাদীস নং: ৩১৪৭৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یہ باب ہے مجنون کی وصیت کے بیان میں
(٣١٤٧٩) قتادہ سے روایت ہے کہ حمید بن عبد الرحمن نے فرمایا : وصیت اور طلاق عقل کے بغیر نافذ نہیں ہوتیں۔
(۳۱۴۷۹) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٌّ ، عَنْ ہَمَّامٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : لاَ تَجُوزُ وَصِیَّۃ وَلاَ طَلاَق إِلاَّ فِی عَقْلٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৭৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی چیز اللہ کے راستے میں دینے کی وصیت کرے اس چیز کو کسے دیا جائے گا ؟
(٣١٤٨٠) عباد بن عوام سے روایت ہے کہ اگر اس وصیت کرنے والے نے مجاہد ین کا نام لیا تھا تو مجاہدین کو وہ چیز دے دی جائے، ورنہ اللہ تعالیٰ کی فرمان برداری اس کا راستہ ہے۔
(۳۱۴۸۰) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ ، قَالَ : إنْ کَانَ سَمَّی الْغُزَاۃَ : أُعْطِیَ الْغُزَاۃَ ، وَإِلاَّ : طَاعَۃُ اللہِ : سَبِیلُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی چیز اللہ کے راستے میں دینے کی وصیت کرے اس چیز کو کسے دیا جائے گا ؟
(٣١٤٨١) ابو حبیبہ سے روایت ہے کہ حضرت ابو الدردائ (رض) نے اس آدمی کے بارے میں فرمایا جس نے کسی چیز کو اللہ کے راستے میں دینے کی وصیت کی ، کہ وہ مجاہدین کو دی جائے گی۔
(۳۱۴۸۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی حَبِیبَۃَ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ : فِی الرَّجُلِ أَوْصَی بِشَیْئٍ فِی سَبِیلِ اللہِ ، قَالَ فِی الْمُجَاہِدِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی چیز اللہ کے راستے میں دینے کی وصیت کرے اس چیز کو کسے دیا جائے گا ؟
(٣١٤٨٢) انس بن سیرین فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے اللہ کے راستے میں تیس درہم دینے کی وصیت کی ، میں نے جدائی کے زمانے میں حضرت ابن عمر (رض) سے عرض کیا کہ ایک عورت نے اللہ کے راستے میں تیس درہم دینے کی وصیت کی ہے کیا ہم وہ درہم حج میں لگا دیں ؟ آپ نے فرمایا : حج بھی اللہ کے راستوں میں سے ایک راستہ ہے۔
(۳۱۴۸۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ : أَنَّ امْرَأَۃً أَوْصَتْ بِثَلاَثِینَ دِرْہَمًا فِی سَبِیلِ اللہِ ، فَلَمَّا کَانَ زَمَنُ الفُرْقَۃِ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ : امْرَأَۃٌ أَوْصَتْ بِثَلاَثِینَ دِرْہَمًا فِی سَبِیلِ اللہِ ، فَنُعْطِیہَا فِی الْحَجِّ ؟ فَقَالَ : أَمَا إِنَّہُ مِنْ سَبِیلِ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی چیز اللہ کے راستے میں دینے کی وصیت کرے اس چیز کو کسے دیا جائے گا ؟
(٣١٤٨٣) واقد بن محمد بن زید سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے مرتے وقت کچھ مال چھوڑا اور اس کو اللہ کے راستے میں دینے کی وصیت کر گیا، اس کی وصیت کے ذمہ دار نے یہ بات حضرت عمر (رض) کے سامنے ذکر کی تو آپ نے فرمایا وہ مال اللہ تعالیٰ کے کام کرنے والوں کو دے دو ، اس نے پوچھا اللہ تعالیٰ کے کام کرنے والے کون ہیں ؟ آپ نے فرمایا : بیت اللہ کے حاجی۔
(۳۱۴۸۳) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ وَاقِدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدٍ : أَنَّ رَجُلاً مَاتَ وَتَرَکَ مَالاً وَأَوْصَی بِہِ فِی سَبِیلِ اللہِ ، فَذَکَرَ ذَلِکَ الْوَصِیُّ لِعُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ، فَقَالَ : أَعْطِہِ عُمَّالَ اللہِ ، قَالَ : وَمَا عُمَّالُ اللہِ ؟ قَالَ : حُجَّاجُ بَیْتِ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی چیز اللہ کے راستے میں دینے کی وصیت کرے اس چیز کو کسے دیا جائے گا ؟
(٣١٤٨٤) ایمن بن نابل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت مجاہد سے اس آدمی کے بارے میں پوچھا جس نے کہا تھا کہ میری ہر چیز اللہ کے راستے میں دے دی جائے، آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کا کوئی ایک راستہ نہیں ، بلکہ ہر نیک عمل کرنے والا، اللہ تعالیٰ کے راستے میں ہے۔
(۳۱۴۸۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ أَیْمَنَ بْنِ نَابِلٍ ، قَالَ : سَأَلَ رَجُلٌ مُجَاہِدًا عَنْ رَجُلٍ ، قَالَ : کُلُّ شَیْئٍ لِی فِی سَبِیلِ اللہِ ؟ قَالَ مُجَاہِدٌ : لَیْسَ سَبِیلُ اللہِ وَاحِدًا ، کُلُّ خَیْرٍ عَمِلَہُ فَہُوَ فِی سَبِیلِ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی چیز اللہ کے راستے میں دینے کی وصیت کرے اس چیز کو کسے دیا جائے گا ؟
(٣١٤٨٥) انس بن سیرین فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے ایک چیز اللہ کے راستے میں دینے کی وصیت کی، حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا : حج بھی اللہ کا راستہ ہے۔
(۳۱۴۸۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ : أَنَّ رَجُلاً أَوْصَی بِشَیْئٍ فِی سَبِیلِ اللہِ ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: الْحَجُّ فِی سَبِیلِ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے وصیت کی کہ اس کی جانب سے اس کا سارا مال صدقہ کر دیا جائے، تو یہ وصیت موت سے پہلے نافذ نہیں ہوگی
(٣١٤٨٦) اوزاعی روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبد العزیز نے اس آدمی کے بارے میں لکھا جس نے غیر وارث پر سارا مال صدقہ کردیا اور پھر اس مال کو اپنے پاس رکھا یہاں تک کہ مرگیا، کہ اس مال میں سے ایک تہائی اس غیر وارث شخص کو دیا جائے گا۔
(۳۱۴۸۶) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ کَتَبَ فِی رَجُلٍ تَصَدَّقَ بِمَالِہِ کُلِّہِ عَلَی غَیْرِ وَارِثٍ ، ثُمَّ حَبَسَہُ حَتَّی مَاتَ ، یُرَدُّ ذَلِکَ إلَی الثُّلُثِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے وصیت کی کہ اس کی جانب سے اس کا سارا مال صدقہ کر دیا جائے، تو یہ وصیت موت سے پہلے نافذ نہیں ہوگی
(٣١٤٨٧) عثمان بن أسود فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے فرمایا : جس نے اپنے مال میں کوئی ایسی وصیت کی جسے اس نے موت تک نافذ نہیں کیا تو وہ اس مصرف میں جائے گا۔
(۳۱۴۸۷) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : مَنْ صَنَعَ فِی مَالِہِ شَیْئًا لَمْ یُنَفِّذْہُ حَتَّی یَحْضُرَہُ الْمَوْتُ : فَہُوَ فِی سَبِیلِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٨٨) یونس فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت حسن کے پاس ایک وصیت نامہ لے کر آیا جو مہر بند تھا، تاکہ حضرت حسن (رض) کو اس پر گواہ بنا لے ، حضرت حسن نے فرمایا کیا تمہیں ان لوگوں میں کوئی دو با اعتماد نہیں ملتے جن کو تم اس تحریر پر گواہ بنا سکو ؟
(۳۱۴۸۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یُونُسَ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی الْحَسَنِ بِوَصِیَّۃٍ مَخْتُومَۃٍ لِیَشْہَدَ عَلَیْہَا ، فَقَالَ الْحَسَنُ : مَا تَجِدُ فِی ہَؤُلاَئِ النَّاسِ رَجُلَیْنِ تَثِقْہُمَا تُشْہِدُہُمَا عَلَی کِتَابِکَ ہَذَا ؟!۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٨٩) جریر نے مغیرہ سے روایت کیا، اور فرمایا کہ میرے خیال میں انھوں نے یہ بات حضرت ابراہیم سے نقل کی ہے، کہ انھوں نے اس آدمی کے بارے میں فرمایا جس نے اپنے وصیت نامے کو مہر بند کیا اور لوگوں سے کہتا ہے کہ اس میں جو کچھ لکھا ہوا ہے اس پر گواہ ہو جاؤ ! کہ یہ جائز نہیں ہے یہاں تک کہ ان کو وہ وصیت پڑھ کر سنائے، یا اس آدمی کے سامنے وہ وصیت نامہ پڑھا جائے اور وہ اس تحریر کا اقرار کرے۔
(۳۱۴۸۹) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، قَالَ : أَرَاہُ عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی الرَّجُلِ یَخْتِمُ وَصِیَّتَہُ ، وَیَقُولُ لِلْقَوْمِ : اشْہَدُوا عَلَی مَا فِیہَا ، قَالَ : لاَ تَجُوزُ إلاَّ أَنْ یَقْرَأَہَا عَلَیْہِمْ ، أَوْ تُقْرَأَ عَلَیْہِ فَیُقِرَّ بِمَا فِیہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٩٠) ایوب حضرت قلابہ سے اس آدمی کے بارے میں روایت کرتے ہیں جس نے وصیت نامہ لکھا اور کہتا ہے : گواہ ہو جاؤ اس وصیت نامے کی تحریر پر، فرمایا کہ جائز نہیں جب تک وہ لوگوں کو اس میں لکھی ہوئی وصیت بتا نہ دے۔
(۳۱۴۹۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ : فِی الرَّجُلِ یَکْتب الوَصِیَّۃ وَیَقُولُ : اشْہَدُوا عَلَی مَا فِی ہَذِہِ الصَّحِیفَۃِ ، قَالَ : لاَ ، حَتَّی یُعْلَمَ مَا فِیہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৯০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٩١) سعید بن زید فرماتے ہیں کہ میں حفص بن عاصم کے ساتھ حضرت سالم کے پاس گیا جبکہ انھوں نے اپنے وصیت نامے کو مہر بند کردیا تھا، فرمایا اگر مجھے موت آجائے تو تم اس وصیت نامے پر گواہ ہوجانا۔
(۳۱۴۹۱) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : ذَہَبْت مَعَ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ إلَی سَالِمٍ وَقَدْ خَتَمَ وَصِیَّتَہُ ، فَقَالَ : إنْ حَدَثَ بِی حَادِثٌ فَاشْہَدُوا عَلَیْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৯১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٩٢) قتادہ سے روایت ہے کہ بصرہ کے قاضی عبد الملک بن یعلیٰ نے فرمایا اس آدمی کے بارے میں جو وصیت نامے کو لکھ کر مہر لگا دے اور پھر لوگوں سے کہے کہ اس میں جو لکھا ہوا ہے اس پر گواہ ہو جاؤ ! کہ ایسا کرنا جائز ہے۔
(۳۱۴۹۲) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ یَعْلَی قَاضِی الْبَصْرَۃِ : فِی الرَّجُلِ یَکْتُبُ وَصِیَّتَہُ ، ثُمَّ یَخْتِمُہَا ، ثُمَّ یَقُولُ : اشْہَدُوا عَلَی مَا فِیہَا ، قَالَ : جَائِزٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৯২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٩٣) ابوبکر بن عمرو بن حزم فرماتے ہیں کہ غسان کا ایک نوجوان لڑکا مدینہ میں رہتا تھا جس کے ورثاء شام میں رہتے تھے اور اس کی ایک پھوپھی مدینہ منورہ میں تھی، جب اس کی موت کا وقت قریب آیا تو اس کی پھوپھی حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس آئی، اور اس کی حالت کا ذکر کر کے پوچھا کہ کیا وہ لڑکا کوئی وصیت کرسکتا ہے ؟ آپ نے فرمایا : کیا وہ بالغ ہوگیا ہے ؟ کہتے ہیں میں نے کہا : نہیں، آپ نے فرمایا : پھر وہ وصیت کرسکتا ہے، کہتے ہیں اس لڑکے نے اپنی پھوپھی کے لیے ایک نخلستان کی وصیت کی ، راوی کہتے ہیں کہ میں نے وہ نخلستان اس عورت کے لیے تیس ہزار درہم میں بیچا۔
(۳۱۴۹۳) حَدَّثَنَا عَبَّادٌ ، عَنْ رَوْحِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ غُلاَمٌ مِنْ غَسَّانَ بِالْمَدِینَۃِ ، وَکَانَ لَہُ وَرَثَۃٌ بِالشَّامِ ، وَکَانَتْ لَہُ عَمَّۃٌ بِالْمَدِینَۃِ ، فَلَمَّا حُضِرَ أَتَتْ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لَہُ وَقَالَتْ : أَفَیُوصِی ؟ قَالَ : احْتَلَمَ بَعْدُ ؟ قَالَ : قُلْتُ : لاَ ، قَالَ : فَلْیُوصِ، قَالَ : فَأَوْصَی لَہَا بِنَخْلٍ ، فَبِعْتہ أَنَا لَہَا بِثَلاَثِینَ أَلْفِ دِرْہَمٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৯৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٩٤) زہری سے روایت ہے کہ حضرت عثمان (رض) نے گیارہ سالہ لڑکے کی وصیت کو نافذ فرمایا۔
(۳۱۴۹۴) حَدَّثَنَا أَبُو عِصَامٍ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ : أَنَّ عُثْمَانَ أَجَازَ وَصِیَّۃَ ابْنِ إحْدَی عَشْرَۃَ سَنَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৯৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٩٥) زہری ہی سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبد العزیز نے بچے کی وصیت کو نافذ فرمایا۔
(۳۱۴۹۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ أَجَازَ وَصِیَّۃَ الصَّبِیِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৯৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٩٦) محمد سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عتبہ سے ایک بچی کی وصیت کے بارے میں سوال کیا گیا جس کو لوگوں نے کم عمر اور حقارت کے انداز میں بیان کیا تھا آپ نے فرمایا : جس شخص نے حق کے مطابق وصیت کی اس کو اجر دیا جائے گا۔
(۳۱۴۹۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، أَنَّ عَبْد اللہِ بْنِ عُتْبَۃَ سُئِلَ عَنْ وَصِیَّۃِ جَارِیَۃٍ صَغَّرُوہَا وَحَقَّرُوہَا ؟ فَقَالَ : مَنْ أَصَابَ الْحَقَّ أُجِر۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৯৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٩٧) ابوبکر بن ابی موسیٰ سے روایت ہے کہ ابو موسیٰ (رض) کے ایک کم عمر بیٹے نے وصیت کردی، اس کے بھائیوں نے چاہا کہ اس کی وصیت کو ختم کردیں ، اس کے لیے قاضی شریح کی عدالت میں مرافعہ کیا تو انھوں نے اس بچے کی وصیت کو نافذ فرما دیا۔
(۳۱۴۹۷) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : أَوْصَی ابْنٌ لأَبِی مُوسَی غُلاَمٌ صَغِیرٌ بِوَصِیَّۃٍ ، فَأَرَادَ إخْوَتُہُ أَنْ یَرُدُّوا وَصِیَّتَہُ ، فَارْتَفَعُوا إلَی شُرَیْحٍ ، فَأَجَازَ وَصِیَّۃَ الْغُلاَمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৯৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کوئی وصیت کرے اور کہے اس وصیت نامے کے اندر جو کچھ لکھا ہوا ہے تم لوگ اس کے گواہ ہو جاؤ !
(٣١٤٩٨) حماد سے روایت ہے کہ حضرت ابراہیم نے فرمایا : بچے کی اپنے مال میں ایک تہائی پا اس سے کم میں وصیت جائز ہے۔
(۳۱۴۹۸) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : تَجُوزُ وَصِیَّۃُ الصَّبِیِّ فِی مَالِہِ فِی الثُّلُثِ فَمَا دُونَہُ۔
তাহকীক: