মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩২০ টি

হাদীস নং: ৩১৪১৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے حاجت مندوں کیلئے وصیت کی ہو ، اس کی وصیت کہاں صرف کی جائے
(٣١٤١٩) معمر ایک آدمی کے واسطے سے عکرمہ سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے اس آدمی کے بارے میں فرمایا جس نے حاجت مندوں کے لیے وصیت کی تھی کہ اس وصیت کو سب سے پہلے اس کے رشتہ داروں میں خرچ کیا جائے، اگر وہ نہ ہوں تو غلاموں میں اور اگر وہ بھی نہ ہوں تو پڑوسیوں میں۔
(۳۱۴۱۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ : فِی رَجُلٍ أَوْصَی وَصِیَّۃً لِلْمُحْوِجِینَ ، قَالَ : یُجْعَلُ فِی الْقَرَابَۃِ ، فَإِنْ لَمْ یَکُونُوا فَللْمَوَالِی ، فَإِنْ لَمْ یَکُونُوا فَللْجِیرَانِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪১৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو اپنے مال کے ایک تہائی حصّے کی غیر رشتہ داروں کے لیے وصیت کرے ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو جائز قرار دیتے ہیں
(٣١٤٢٠) محمد روایت کرتے ہیں کہ عبید اللہ بن عبداللہ بن معمر نے وصیت کے بارے میں فرمایا جس شخص نے وصیت کرتے ہوئے آدمی کا نام لیا تو ہم اس آدمی کو اس کا مال دلا دیں گے جس کا اس نے وصیت میں نام لیا، اور جس نے اس طرح وصیت کی جہاں اللہ کا حکم ہے وہیں خرچ کردیا جائے تو ہم اس کے قرابت داروں کو مال دلائیں گے۔
(۳۱۴۲۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : قَالَ عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَعْمَرٍ فِی الْوَصِیَّۃِ : مَنْ سَمَّی : جَعَلْنَاہَا حَیْثُ سَمَّی ، وَمَنْ قَالَ حَیْثُ أَمَرَ اللَّہُ : جَعَلْنَاہَا فِی قَرَابَتِہِ۔ (عبدالرزاق ۱۶۴۳۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪২০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو اپنے مال کے ایک تہائی حصّے کی غیر رشتہ داروں کے لیے وصیت کرے ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو جائز قرار دیتے ہیں
(٣١٤٢١) معتمر اپنے والد سے وہ حضرت حسن سے اس آدمی کے بارے میں روایت کرتے ہیں جو دور کے رشتہ داروں کے لیے وصیت کرے اور قریب کے رشتہ داروں کو چھوڑ دے، فرمایا کہ اس کے وصیت شدہ مال کو تین حصّوں میں تقسیم کیا جائے گا ، قریبی رشتہ داروں کے لیے دو تہائی، اور دور کے رشتہ داروں کے لیے ایک تہائی، اور محمد بن کعب فرماتے تھے کہ یہ تو اللہ کا دیا ہوا مال ہے جہاں اس کا جی چاہے خرچ کرے۔
(۳۱۴۲۱) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الْحَسَنِ : فِی الرَّجُلِ یُوصِی لِلأَبَاعِدِ وَیَتْرُکُ الأَقَارِبَ ، قَالَ : تُجْعَلُ وَصِیَّتُہُ ثَلاَثَۃُ أَثْلاَثٍ : لِلأَقَارِبِ ثُلُثَانِ ، وَلِلأَبَاعِدِ ثُلُثٌ ، وَأَمَّا مُحَمَّدُ بْنُ کَعْبٍ ، فَقَالَ : إنَّمَا ہُوَ مَالٌ ، أَعْطَاہُ اللَّہُ ، یَضَعُہُ حَیْثُ أَحَبَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪২১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو اپنے مال کے ایک تہائی حصّے کی غیر رشتہ داروں کے لیے وصیت کرے ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو جائز قرار دیتے ہیں
(٣١٤٢٢) حُمید محمد بن سیرین کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں کہ وصیت کرنے والے نے جس جگہ وصیت کے مال کو خرچ کرنے کا حکم دیا ہے اسی جگہ اسے خرچ کرو۔
(۳۱۴۲۲) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : ضَعُوہَا حَیْثُ أَمَرَ بِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪২২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو اپنے مال کے ایک تہائی حصّے کی غیر رشتہ داروں کے لیے وصیت کرے ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو جائز قرار دیتے ہیں
(٣١٤٢٣) ھمام سے روایت ہے کہ قتادہ سے اس آدمی کے بارے میں سوال کیا گیا جو ان لوگوں کے لیے وصیت کرتا ہے جن کا اس سے کوئی رشتہ نہیں، فرمایا کہ سالم، سلیمان بن یسار اور عطاء فرمایا کرتے تھے کہ وہ مال اس کو دیا جائے گا جس کے لیے اس نے اس مال کی وصیت کی۔
(۳۱۴۲۳) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ ہَمَّامٍ : أَنَّ قَتَادَۃَ سُئِلَ عَنِ الرَّجُلِ یُوصِی لِغَیْرِ قَرَابَتِہِ ؟ قَالَ : کَانَ سَالِمٌ وَسُلَیْمَانُ بْنُ یَسَارٍ وَعَطَائٌ یَقُولُونَ : ہِیَ لِمَنْ أُوصِی لَہُ بِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪২৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو اپنے مال کے ایک تہائی حصّے کی غیر رشتہ داروں کے لیے وصیت کرے ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو جائز قرار دیتے ہیں
(٣١٤٢٤) ابن جریج عطاء سے روایت کرتے ہیں فرماتے ہیں کہ میں نے عطاء سے سوال کیا کہ ایک آدمی نے مجاہدین اور مسکینوں کے لیے وصیت کی لیکن اس کے رشتہ داروں میں بہت سے حاجت مند لوگ ہیں، فرمایا کہ اس کی وصیت وہیں نافذ کی جائے گی جہاں اس نے کی ہے۔
(۳۱۴۲۴) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : قُلْتُ : أَوْصَی إِنْسَانٌ فِی سَبِیلِ اللہِ ، وَفِی الْمَسَاکِینِ ، وَتَرَکَ قَرَابَۃً مُحْتَاجِینَ ؟ قَالَ : وَصِیَّتُہُ حَیْثُ أَوْصَی بِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪২৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو اپنے مال کے ایک تہائی حصّے کی غیر رشتہ داروں کے لیے وصیت کرے ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو جائز قرار دیتے ہیں
(٣١٤٢٥) ابن جریج روایت کرتے ہیں کہ ابن ابی ملیکہ نے فرمایا کہ وصیت کرنے والے نے وصیت کے ذمہ داروں کو یہ حکم دیا ہے، اگر وہ اس حکم کی مخالفت کریں تب بھی نافذ تو ہوجائے گی لیکن ان کا یہ فعل برا ہوگا، اور حضرت عطاء فرمایا کرتے تھے کہ قرابت دار زیادہ حق دار ہیں۔
(۳۱۴۲۵) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، قَالَ : أَمَرَہُمْ بِأَمْرٍ فَإِنْ خَالَفُوا جَازَ وَبِئْسَ مَا صَنَعُوا ، وَقَدْ کَانَ عَطَاء قَالَ : ذُو الْقَرَابَۃِ أَحَقُّ بِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪২৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو اپنے مال کے ایک تہائی حصّے کی غیر رشتہ داروں کے لیے وصیت کرے ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو جائز قرار دیتے ہیں
(٣١٤٢٦) جابر حضرت عامر سے روایت کرتے ہیں، فرمایا کہ آدمی کو اپنے تہائی مال کا اختیار ہے، چاہے تو اس کو سمندر میں پھینک دے۔
(۳۱۴۲۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، قَالَ: حدَّثَنَا إسْرَائِیلُ، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ: لِلرَّجُلِ ثُلُثُہُ، یَطْرَحُہُ فِی الْبَحْرِ إنْ شَائَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪২৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان اسلاف کے فرمان جو فرماتے ہیں کہ رشتہ داروں میں وصیت کو نافذ کیا جائے
(٣١٤٢٧) حمید حضرت حسن سے روایت کرتے ہیں اس آدمی کے بارے میں جو دور کے رشتہ داروں کے لیے وصیت کر دے اور قریبی رشتہ داروں کو چھوڑ دے، آپ نے فرمایا کہ اس کے وصیت شدہ مال کے تین حصّے کیے جائیں، قریبی رشتہ داروں کے لیے دو تہائی اور دور کے رشتہ داروں کے لیے ایک تہائی۔
(۳۱۴۲۷) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ : فِی الرَّجُلِ یُوصِی لِلأَبَاعِدِ وَیَتْرُکُ الأَقَارِبَ ، قَالَ : تُجْعَلُ وَصِیَّتُہُ ثَلاَثَۃَ أَثْلاَثٍ : لِلأَقَارِبِ ثُلُثَانِ ، وَلِلأَبَاعِدِ ثُلُثٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪২৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان اسلاف کے فرمان جو فرماتے ہیں کہ رشتہ داروں میں وصیت کو نافذ کیا جائے
(٣١٤٢٨) ابن طاؤس فرماتے ہیں کہ طاؤس حاجت مندوں ذوی الأرحام رشتہ داروں کے علاوہ کسی کے لیے وصیت کرنے کو جائز نہیں سمجھتے تھے، اور یہ رائے رکھتے تھے کہ اگر کوئی ان کے علاوہ کسی کے لیے وصیت کرے تو ان سے مال لے کر ذوی الأرحام رشتہ داروں کو دلایا جائے گا، اور اگر ذوی الأرحام رشتہ داروں میں حاجت مند نہ ہوں تو وصیت کا مال فقراء میں تقسیم کیا جائے گا چاہے وہ کوئی بھی ہوں، اگرچہ وصیت کرنے والے نے ان لوگوں کا نام بھی لیا ہو جن کے لیے وصیت ہے۔
(۳۱۴۲۸) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنِ ابْنِ طَاوُوس ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ لاَ یَرَی الْوَصِیَّۃَ إلاَّ لِذَوِی الأَرْحَامِ أَہْلِ الْفَقْرِ ، فَإِنْ أَوْصَی بِہَا لِغَیْرِہِمْ إنْتُزِعَتْ مِنْہُمْ فَرُدَّتْ إلَیْہِمْ ، فَإِنْ لَمْ یَکُنْ فِیہِمْ فُقَرَائُ فَلأَہْلِ الْفَقْرِ مَا کَانُوا ، وَإِنْ سَمَّی أَہْلُہَا الَّذِینَ أُوصِی لَہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪২৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان اسلاف کے فرمان جو فرماتے ہیں کہ رشتہ داروں میں وصیت کو نافذ کیا جائے
(٣١٤٢٩) عطاء بن أبی میمونہ فرماتے ہیں کہ میں نے علاء بن زیاد اور مسلم بن یسار سے وصیت کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے قرآن پاک منگوایا اور آیت {إنْ تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینَ } پڑھی ، اور پھر فرمایا کہ وصیت رشتہ داروں کے لیے ہے۔
(۳۱۴۲۹) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی مَیْمُونَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْعَلاَئَ بْنَ زِیَادٍ وَمُسْلِمَ بْنَ یَسَارٍ عَنِ الْوَصِیَّۃِ ؟ فَدَعَا بِالْمُصْحَفِ فَقَرَأَ : {إنْ تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ وَالأَقْرَبِینَ} قَالاَ: ہِیَ لِلْقَرَابَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪২৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان اسلاف کے فرمان جو فرماتے ہیں کہ رشتہ داروں میں وصیت کو نافذ کیا جائے
(٣١٤٣٠) قتادہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت حسن اور حضرت عبد الملک بن یعلیٰ نے فرمایا کہ وصیت رشتہ داروں کی طرف لوٹا دی جائے گی۔
(۳۱۴۳۰) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ ہَمَّامِ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ وَعَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ یَعْلَی ، قَالاَ : تُرَدُّ عَلَی قَرَابَتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৩০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان اسلاف کے فرمان جو فرماتے ہیں کہ رشتہ داروں میں وصیت کو نافذ کیا جائے
(٣١٤٣١) حمید حضرت انس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ ابو طلحہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوئے، اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ! میں نے اپنا باغ اللہ کے نام پردے دیا، اور اگر میں اس بات کو چھپا سکتا تو اس کو ظاہر نہ کرتا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس باغ کو اپنے حاجت مند قرابت داروں میں تقسیم کردو۔
(۳۱۴۳۱) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ أَبَا طَلْحَۃَ أَتَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إنِّی جَعَلْت حَائِطِی لِلَّہِ ، وَلَوَ اسْتَطَعْت أَنْ أُخْفِیَہُ لَمْ أُظْہِرْہُ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اجْعَلْہُ فِی فُقَرَائِ أَہْلِک۔ (مسلم ۲۸۵۔ ابوداؤد ۱۶۸۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৩১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو بیماری کے زمانے میں وصیت کر دے پھر تندرست ہو جائے لیکن اس وصیت کو تبدیل نہ کرے
(٣١٤٣٢) یونس سے روایت ہے کہ حضرت حسن فرمایا کرتے تھے اس آدمی کے بارے میں جو بیماری کے زمانے میں وصیت کرے پھر تندرست ہوجائے اور اپنی اس وصیت کو تبدیل نہ کرے یہاں تک کہ اسی حالت میں مرجائے ، فرماتے ہیں کہ اس کی وصیت کے مطابق اس کا مال لے لیا جائے گا۔
(۳۱۴۳۲) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : فِی الرَّجُلِ إذَا أَوْصَی فِی مَرَضِہِ ، ثُمَّ بَرَأَ فَلَمْ یُغَیِّرْ وَصِیَّتَہُ تِلْکَ حَتَّی یَمُوتَ بَعْدُ ، قَالَ : یُؤْخَذُ بِمَا فِیہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৩২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو بیماری کے زمانے میں وصیت کر دے پھر تندرست ہو جائے لیکن اس وصیت کو تبدیل نہ کرے
(٣١٤٣٣) قتادہ عبد الملک سے اس آدمی کے بارے میں روایت کرتے ہیں جس نے بیماری کے زمانے میں کوئی وصیت کی پھر تندرست ہوگیا اور مرنے تک اس وصیت کو اسی حال میں چھوڑے رکھا، فرمایا کہ وہ وصیت نافذ ہوجائے گی۔
(۳۱۴۳۳) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ یَعْلَی : فِی رَجُلٍ أَوْصَی بِوَصِیَّۃٍ فِی مَرَضِہِ فَبَرَأَثُمَّ تَرَکَہَا حَتَّی مَاتَ ، قَالَ : جَائِزَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৩৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے مرتے وقت تین بیٹے چھوڑے اور ایک بیٹے کے حصّے کے بقدر مال کی وصیت کر دی
(٣١٤٣٤) داؤد بن ابی ہند فرماتے ہیں کہ حضرت عامر سے اس آدمی کے بارے میں سوال کیا گیا جس نے مرتے وقت تین بیٹے چھوڑے اور ایک بیٹے کے حصّے کے بقدر مال کی وصیت کردی آپ نے فرمایا : وہ آدمی جو چوتھا ہے، اس کو ایک چوتھائی حصّہ ملے گا۔
(۳۱۴۳۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ ، قَالَ : سُئِلَ عَامِرٌ عَنْ رَجُلٍ مَاتَ وَتَرَکَ ثَلاَثَۃَ بَنِینَ ، وَأَوْصَی بِمِثْلِ نَصِیبِ أَحَدِہِمْ ؟ قَالَ : ہُوَ رَابِعٌ ، لَہُ الرُّبْعُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৩৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے مرتے وقت تین بیٹے چھوڑے اور ایک بیٹے کے حصّے کے بقدر مال کی وصیت کر دی
(٣١٤٣٥) منصور اور اعمش روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے فرمایا : جب کوئی آدمی تین بیٹے چھوڑ کر مرے اور ایک بیٹے کے حصّے کے بقدر مال کی وصیت کر دے تو ایک آدمی کا اضافہ سمجھ کر مال کو چار حصّوں میں تقسیم کرلو۔
(۳۱۴۳۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ وَالأَعْمَشُ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا تَرَکَ الرَّجُلُ ثَلاَثَۃَ بَنِینَ وَأَوْصَی بِمِثْلِ نَصِیبِ أَحَد بَنِیہِ ، قَالَ : زِدْ وَاحِدًا اجْعَلْہَا مِنْ أَرْبَعَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৩৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس نے مرتے وقت تین بیٹے چھوڑے اور ایک بیٹے کے حصّے کے بقدر مال کی وصیت کر دی
(٣١٤٣٦) شعبی سے بھی یہی مضمون منقول ہے۔
(۳۱۴۳۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : زِدْ وَاحِدًا وَاجْعَلْہَا مِنْ أَرْبَعَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৩৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی دو بیٹے اور والدین چھوڑ کر مرے اور ایک بیٹے کے حصّے کے برابر مال کی وصیت کر دے تو کیا حکم ہے ؟
(٣١٤٣٧) منصور حضرت ابراہیم سے روایت کرتے ہیں اس آدمی کے بارے میں جس نے دو بیٹے اور والدین چھوڑے اور ایک بیٹے کے حصّے کے برابر مال کی وصیت کی ، فرمایا کہ اس کو آٹھ میں سے ایک حصّہ ملے گا۔
(۳۱۴۳۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی رَجُلٍ تَرَکَ ابْنَیْنِ وَأَبَوَیْنِ ، وَأَوْصَی بِمِثْلِ نَصِیبِ أَحَدِ الاِبْنَیْنِ ، قَالَ ، ہِیَ مِنْ ثَمَانِیَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৩৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی آدمی چھ بیٹے چھوڑ کر مرے اور بعض بیٹوں کے حصّے کے برابر مال کی وصیت کر دے تو کیا حکم ہے ؟
(٣١٤٣٨) منصور اور مغیرہ حضرت ابراہیم سے روایت کرتے ہیں اس آدمی کے بارے میں جس نے چھ بیٹھے چھوڑے اور چند بیٹوں کے حصّے کے برابر مال کی وصیت کردی، منصور کی روایت کے مطابق انھوں نے فرمایا : اس کو سات میں سے ایک حصّہ ان بیٹوں کے برابر دیا جائے گا، اور مغیرہ کی روایت کے مطابق فرمایا کہ اس کے حصّے کو کم رکھا جائے گا اور کسی ایک بیٹے کے برابر نہیں دیا جائے گا۔
(۳۱۴۳۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ وَمُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی رَجُلٍ تَرَکَ سِتَّۃَ بَنِینَ وَأَوْصَی بِمِثْلِ نَصِیبِ بَعْضِ وَلَدِہِ ، قَالَ : قَالَ مَنْصُورٌ : ہِیَ مِنْ سَبْعَۃٍ ، یَدْخُلُ مَعَہُمْ ، وَقَالَ مُغِیرَۃُ : یُنْقَصُ وَلاَ یُتَمُّ لَہُ مِثْلُ نَصِیبِ أَحَدِہِمْ۔
tahqiq

তাহকীক: