মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩২০ টি

হাদীস নং: ৩১৫৭৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٧٩) سفیان سے روایت ہے کہ حضرت حبیب نے فرمایا کہ میں اور حکم حضرت سعید بن جبیر کے پاس گئے اور میں نے ان سے آیت { وَلْیَخْشَ الَّذِینَ لَوْ تَرَکُوا مِنْ خَلْفِہِمْ ذُرِّیَّۃً ضِعَافًا خَافُوا عَلَیْہِمْ ۔۔۔ سَدِیدًا } کی تفسیر پوچھی، انھوں نے فرمایا اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو مرنے والے کے پاس اس کی موت کے وقت حاضر ہوں اور اس کو نصیحت کریں کہ اللہ سے ڈرو ! اور وہ ان حاضرین کو صلہ رحمی اور احسان کے طور پر کچھ دے ، حالانکہ اگر اس آدمی کی جگہ خود یہ لوگ ہوں تو وہ یہ چاہیں کہ اپنی اولاد کے لیے خرچ کریں۔

پھر ہم حضرت مِقسَم کے پاس آئے، اور ان سے بھی اسی آیت کے متعلق سوال کیا انھوں نے پوچھا کہ حضرت سعید نے کیا فرمایا ؟ ہم نے عرض کیا کہ یہ یہ فرمایا ہے، فرمایا یہ درست نہیں، بلکہ یہ آیت اس آدمی کے متعلق ہے جس کو موت کے وقت کہا جا رہا ہو کہ اللہ سے ڈر اور اپنا مال اپنے پاس روک رکھ ! کہ تیرے مال کا تیری اولاد سے زیادہ حق دار کوئی نہیں ہے، اور اگر وصیت کرنے والا اس کا رشتہ دار ہو تو وہ یہ چاہیں کہ وہ ان کے لیے وصیت کرے۔
(۳۱۵۷۹) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَبِیبٍ ، قَالَ : ذَہَبْت أَنَا وَالْحُکْمُ إلَی سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ فَسَأَلْتُہُ عَنْ قولہ : {وَلْیَخْشَ الَّذِینَ لَوْ تَرَکُوا مِنْ خَلْفِہِمْ ذُرِّیَّۃً ضِعَافًا خَافُوا عَلَیْہِمْ} إلَی قَوْلہ {سَدِیدًا} قَالَ : ہُوَ الَّذِی یَحْضُرُہُ الْمَوْتُ فَیَقُولُ لَہُ مَنْ یَحْضُرُہُ : اتَّقِ اللَّہَ وَأَعْطِہِمْ صِلْہُمْ بَرَّہُمْ وَلَوْ کَانُوا ہُمَ الَّذِینَ یَأْمُرُونَہُ بِالْوَصِیَّۃِ لأَحَبُّوا أَنْ یُنْفِقُوا لأَوْلاَدِہِمْ۔

فَأَتَیْنَا مِقْسَمًا فَسَأَلَنَاہ ؟ فَقَالَ : مَا قَالَ سَعِیدٌ ؟ فَقُلْنَا : کَذَا وَکَذَا ، قَالَ : لاَ ، وَلَکِنَّہُ الرَّجُلُ یَحْضُرُہُ الْمَوْتُ فَیُقَالُ لَہُ : اتَّقِ اللَّہَ وَأَمْسِکْ عَلَیْک مَالِکَ فَإِنَّہُ لَیْسَ أَحَدٌ أَحَقَّ بِمَالِکَ مِنْ وَلَدِکَ وَلَوْ کَانَ الَّذِی یُوصِی ذَا قَرَابَۃٍ لاَحَبُّوا أَنْ یُوصِیَ لَہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৭৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٨٠) قاسم بن عمرو فرماتے ہیں کہ میرے والد بیمار ہوگئے ، میں حضرت ثمامہ بن حزن قشیری سے ملا تو انھوں نے مجھ سے پوچھا : کیا تمہارے والد نے وصیت کی ہے ؟ میں نے کہا : نہیں ! فرمانے لگے : اگر تم سے ہو سکے کہ ان سے وصیت کروا سکو تو کرو ادو، کیونکہ وصیت زکوۃ کی کمی کو پورا کرتی ہے۔
(۳۱۵۸۰) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ دَاوُدَ بْنَ أَبِی ہِنْدٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَمْروٍ ، قَالَ : اشْتَکَی أَبِی فَلَقِیت ثُمَامَۃَ بْنَ حَزَنٍ الْقُشَیْرِیَّ ، فَقَالَ لِی : أَوْصَی أَبُوک ؟ قُلْتُ : لاَ ، قَالَ : إنِ اسْتَطَعْت أَنْ یُوصِیَ فَلْیُوصِ ، فَإِنَّہَا تَمَامٌ لِمَا انْتَقَصَ مِنْ زَکَاتِہِ۔ (طبرانی ۶۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৮০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٨١) عکرمہ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ وصیت میں کسی کو نقصان پہنچانا کبیرہ گناہوں میں سے ہے، پھر آپ نے پڑھا : { وَمَنْ یَعْصِ اللَّہَ وَرَسُولَہُ وَیَتَعَدَّ حُدُودَہُ یُدْخِلْہُ نَارًا خَالِدًا فِیہَا }۔
(۳۱۵۸۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : الضِّرَارُ فِی الْوَصِیَّۃِ مِنَ الْکَبَائِرِ ، ثُمَّ قَرَأَ: {وَمَنْ یَعْصِ اللَّہَ وَرَسُولَہُ وَیَتَعَدَّ حُدُودَہُ یُدْخِلْہُ نَارًا خَالِدًا فِیہَا}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৮১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٨٢) ابراہیم بن میسرہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت طاؤس کو یہ فرماتے سنا : جو مسلمان وصیت کا پختہ ارادہ رکھتا ہے ، مگر بغیر وصیت کے مرجاتا ہے اس کے ورثاء پر واجب ہے اس کی طرف سے وصیت کریں۔
(۳۱۵۸۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی إبْرَاہِیمُ بْنُ مَیْسَرَۃَ ، أَنَّہُ سَمِعَ طَاوُوسًا یَقُولُ : مَا مِنْ مُسْلِمٍ یُوقِنُ بِالْوَصِیَّۃِ یَمُوتُ لَمْ یُوصِ إلاَّ أَہْلُہُ مَحْقُوقُونَ أَنْ یُوصُوا عَنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৮২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٨٣) ابراہیم فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام وصیت کرنے سے پہلے مرجانے کو میراث کی آیات نازل ہونے سے پہلے تک ہی ناپسند کیا کرتے تھے۔
(۳۱۵۸۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إِنَّمَا کَانُوا یَکْرَہُونَ أَنْ یَمُوتَ الرَّجُلُ قَبْلَ أَنْ یُوصِیَ قَبْلَ أَنْ تُنَزَّلَ الْمَوَارِیثُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৮৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٨٤) حضرت طلحہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابن ابی اوفیٰ (رض) سے پوچھا : کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وصیت کی تھی ؟ فرمایا کہ نہیں ! میں نے پوچھا کہ پھر لوگوں کو وصیت کا حکم کیسے دیا گیا ؟ فرمانے لگے : آپ نے کتاب اللہ پر عمل کرنے کی وصیت کی تھی۔
(۳۱۵۸۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، عَنْ طَلْحَۃَ ، قَالَ : قُلْتُ لاِبْنِ أَبِی أَوْفَی : أَوْصَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ : لاَ ، قُلْتُ : فَکَیْفَ أَمَرَ النَّاسَ بِالْوَصِیَّۃِ ؟ قَالَ : أَوْصَی بِکِتَابِ اللہِ۔

(بخاری ۲۷۴۰۔ مسلم ۱۲۵۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৮৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٨٥) مسروق سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کوئی دینار چھوڑا نہ درہم ، اور نہ ہی کسی چیز کی وصیت فرمائی۔
(۳۱۵۸۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ وَابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ شَقِیق ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : مَا تَرَکَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ دِینَارًا ، وَلاَ دِرْہَمًا ، وَلاَ أَوْصَی بِشَیْئٍ۔ (مسلم ۱۲۵۶۔ ابن ماجہ ۲۶۹۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৮৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٨٦) أرقم بن شرحبیل سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس حال میں فوت ہوئے کہ آپ نے کوئی وصیت نہیں کی تھی۔
(۳۱۵۸۶) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَرَقْمَ بْنِ شُرَحْبِیلَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : مَاتَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَلَمْ یُوصِ۔ (احمد ۳۴۳۔ ابویعلی ۲۵۵۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৮৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٨٧) أسود فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) کے سامنے یہ بات ذکر کی گئی کہ حضرت علی (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وصی تھے، آپ نے فرمایا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو کب وصیت کی تھی ؟ میں نے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اپنی گود میں ٹیک دے رکھی تھی کہ آپ کا جسم مبارک ڈھیلا پڑگیا اور آپ وفات پا گئے، تو پھر ان کو وصیت کب فرمائی ؟
(۳۱۵۸۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، قَالَ : ذَکَرُوا عِنْدَ عَائِشَۃَ أَنَّ عَلِیًّا کَانَ وَصِیًّا ، فَقَالَتْ : مَتَی أَوْصَی إلَیْہِ ؟ فَلَقَدْ کُنْت مُسْنِدَتَہُ إلَی حِجْرِی ، فَانْخَنَثَ فَمَاتَ ، فَمَتَی أَوْصَی إلَیْہِ؟!۔

(بخاری ۲۷۴۱۔ احمد ۳۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৮৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس کے پاس تھوڑا سا نیا مال ہو ، کیا وہ اس میں وصیت کر سکتا ہے ؟
(٣١٥٨٨) طاؤس سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا : جب مرنے والا سات سو درہم چھوڑ کر جا رہا ہو تو وصیت نہ کرے۔
(۳۱۵۸۸) حَدَّثَنَا ابْنِ جُرَیْجٍ، عَنْ لَیْثٍ، عَنْ طَاوُوسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: إِذَا تَرَکَ الْمَیِّت سَبْعمِئۃ دِرْہَم فَلا یُوصِی۔

(سعید بن منصور ۲۵۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৮৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس کے پاس تھوڑا سا نیا مال ہو ، کیا وہ اس میں وصیت کر سکتا ہے ؟
(٣١٥٨٩) ھمام سے روایت ہے کہ حضرت قتادہ نے فرمان باری تعالیٰ {إنْ تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ } کی تشریح میں فرمایا : اس وقت لوگوں میں یہ بات معروف تھی کہ بہتر مال ایک ہزار درہم ہے۔
(۳۱۵۸۹) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حَبَّابٍ ، عَنْ ہَمَّامٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ {إنْ تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ} قَالَ : خَیْرُ الْمَالِ ، کَانَ یُقَالَ : أَلْفُ دِرْہَمٍ فَصَاعِدًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৮৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس کے پاس تھوڑا سا نیا مال ہو ، کیا وہ اس میں وصیت کر سکتا ہے ؟
(٣١٥٩٠) عروہ سے روایت ہے کہ حضرت علی (رض) بنو ہاشم کے ایک آدمی کے پاس اس کی تیمارداری کے لیے آئے، وہ وصیت کرنے لگا تو آپ نے اس کو منع فرمایا اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا ہے کہ ” اگر (مرنے والا) مال چھوڑے “ اور تم تو کوئی مال چھوڑ کر نہیں مر رہے، اس لیے جو ہے وہ اپنے بچوں کے لیے چھوڑ دو !۔
(۳۱۵۹۰) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عَلِیًّا دَخَلَ عَلَی رَجُلٍ مِنْ بَنِی ہَاشِمٍ یَعُودُہُ ، فَأَرَادَ أَنْ یُوصِیَ فَنَہَاہُ ، وَقَالَ : إنَّ اللَّہَ یَقُولُ : {إنْ تَرَکَ خَیْرًا} وَإِنَّک لَمْ تَدَعْ مَالا ، فَدَعْہُ لِعِیَالِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৯০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس کے پاس تھوڑا سا نیا مال ہو ، کیا وہ اس میں وصیت کر سکتا ہے ؟
(٣١٥٩١) ابن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت عائشہ (رض) سے عرض کیا کہ میں وصیت کرنا چاہتا ہوں ، انھوں نے پوچھا تیرے پاس کتنا مال ہے ؟ عرض کیا : تین ہزار، آپ نے پوچھا تیرے اہل و عیال کتنے افراد ہیں ؟ کہنے لگا ، چار، آپ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے یہ شرط ذکر فرمائی ہے ” اگر مال چھوڑے “ اور تیرے پاس تو بہت معمولی سا مال ہے اس کو اپنے بچوں کے لیے چھوڑ دو ، یہی افضل ہے۔
(۳۱۵۹۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ شَرِیکٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَ : قَالَ لَہَا رَجُلٌ : إنِّی أُرِیدُ أَنْ أُوصِیَ ، قَالَتْ : کَمْ مَالُک ؟ قَالَ : ثَلاَثَۃُ آلاَفٍ ، قَالَتْ : فَکَمْ عِیَالُک ؟ قَالَ : أَرْبَعَۃٌ ، قَالَتْ : فَإِنَّ اللَّہَ یَقُولُ : {إنْ تَرَکَ خَیْرًا} وَإِنَّہُ شَیْئٌ یَسِیرٌ ، فَدَعْہُ لِعِیَالِکَ فَإِنَّہُ أَفْضَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৯১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا فرمان (إِن تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ ) کا بیان
(٣١٥٩٢) حبیب سے روایت ہے کہ حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان : { وَصِیَّۃً لأَزْوَاجِہِمْ } منسوخ ہے۔
(۳۱۵۹۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ سُفْیَانَ، عَنْ حَبِیبٍ، عَنْ إبْرَاہِیمَ: فِی قَوْلِہِ {وَصِیَّۃً لأَزْوَاجِہِمْ} قَالَ: ہِیَ مَنْسُوخَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৯২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا فرمان (إِن تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ ) کا بیان
(٣١٥٩٣) عبداللہ بن بدر سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ {إنْ تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ } کو میراث کی آیت نے منسوخ کردیا ہے۔
(۳۱۵۹۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الْجَہْضَمِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بَدْرٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ {إنْ تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ} ، قَالَ : نَسَخَتْہَا آیَۃُ الْمِیرَاثُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৯৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا فرمان (إِن تَرَکَ خَیْرًا الْوَصِیَّۃُ ) کا بیان
(٣١٥٩٤) أشعت سے روایت ہے کہ حضرت حسن نے فرمایا کہ اس آیت کو میراث کی آیت نے منسوخ کردیا ہے، اور قریبی رشتہ داروں میں سے ان کو چھوڑ دیا ہے جو وارث نہیں ہوتے۔
(۳۱۵۹۴) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ: نَسَخَتْہَا آیَۃُ الْفَرَائِضِ، وَتَرَکَ الأَقْرَبُونَ مِمَّنْ لاَ یَرِثُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৯৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جن سے منقول ہے کہ وصیت ذمہ داری میں آتی ہے یا نہیں ؟
(٣١٥٩٥) ابن جریج روایت کرتے ہیں کہ حضرت عطاء نے فرمایا کہ وصیت کا ضمان نہیں ہے یہ تو آدمی کے مال میں قرضے کی طرح ایک چیز ہے۔
(۳۱۵۹۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : الْوَصِیَّۃُ لَیْسَتْ بِمَضْمُونَۃٍ ، إنَّمَا ہِیَ بِمَنْزِلَۃِ الدَّیْنِ فِی مَالِ الرَّجُلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৯৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جن سے منقول ہے کہ وصیت ذمہ داری میں آتی ہے یا نہیں ؟
(٣١٥٩٦) ابراہیم بن میسرہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت طاؤس وصیت کو ذمہ داری میں داخل کیا کرتے تھے۔
(۳۱۵۹۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عَنْ طَاوُوسٍ : أَنَّہُ کَانَ یَرَی الْوَصِیَّۃَ مَضْمُونَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৯৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کسی کو وصیت کرے، وہ قبول کر لے اور پھر انکار کر دے
(٣١٥٩٧) ہشام سے روایت ہے کہ حضرت حسن نے فرمایا : جب کوئی آدمی کسی غیر حاضر آدمی کو وصیت کرے ، اور وہ آدمی آ کر وصیت کا اقرار کرے اور اس کے بعد انکار کرنا چاہے تو اس کو اس کا اختیار نہیں ہے۔
(۳۱۵۹۷) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : إذَا أَوْصَی رَجُلٌ إلَی رَجُلٍ غَائِبٍ ، ثُمَّ قَدِمَ فَأَقَرَّ بِالْوَصِیَّۃِ ، ثُمَّ أَنْکَرَ فَلَیْسَ لَہُ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৯৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اس حاملہ عورت کا بیان جو وصیت کرے ، اور اس آدمی کا بیان جو جنگ میں اور سمندر کے سفر میں جاتے ہوئے وصیت کرے
(٣١٥٩٨) مجاہد سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : جب دو لشکروں میں لڑائی چھڑ جائے اور جب عورت حاملہ ہو تو ان کو اپنے مال کے ایک تہائی سے زیادہ میں تصرف کرنے کا حق نہیں۔
(۳۱۵۹۸) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، أَنَّہُ قَرَأَ عَلَی فُضَیْلِ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عَنْ أَبِی حَرِیزٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ عُمَرَ ، قَالَ : إذَا الْتَقَی الزَّحْفَانِ وَالْمَرْأَۃُ یَضْرِبُہَا الْمَخَاضُ لاَ یَجُوزُ لَہُمَا فِی مَالِہِمَا إلاَّ الثُّلُثُ۔
tahqiq

তাহকীক: