মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২০ টি
হাদীস নং: ৩১৫৫৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٥٩) عروہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ لوگوں نے ایک تہائی سے کم کر کے ایک چوتھائی مال کی وصیت کرنا شروع کردی، اس لیے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا : ایک تہائی بہت ہے۔
(۳۱۵۵۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : وَدِدْت أَنَّ النَّاسَ غَضُّوا مِنَ الثُّلُثِ إلَی الرُّبُعِ ، لأَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الثُّلُثُ کَثِیرٌ۔ (بخاری ۲۷۴۳۔ مسلم ۱۲۵۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৫৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٦٠) عروہ فرماتے ہیں کہ حضرت زبیر (رض) نے ایک تہائی مال کی وصیت کی تھی۔
(۳۱۵۶۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّ الزُّبَیْرَ أَوْصَی بِثُلُثِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٦١) نافع سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا کہ حضرت عمر (رض) کے سامنے ایک تہائی مال کی وصیت کا ذکر کیا گیا تو آپ نے فرمایا : ایک تہائی درمیانی مقدار ہے۔ نہ بہت کم ہے نہ بہت زیادہ۔
(۳۱۵۶۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : ذُکِرَ عِنْدَ عُمَرَ الثُّلُثُ فِی الْوَصِیَّۃِ ، قَالَ : الثُّلُثُ وَسَطٌ لاَ بَخْسٌ ، وَلاَ شَطَطٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٦٢) مکحول سے روایت ہے کہ حضرت معاذ بن جبل (رض) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے تمہیں تمہارے مالوں کا ایک تہائی عطا فرما کر تمہاری زندگی میں اضافہ فرما دیا ہے، اور وہ اس سے وصیت مراد لے رہے تھے۔
(۳۱۵۶۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ بُرْدٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ : أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ قَالَ : إنَّ اللَّہَ تَصَدَّقَ عَلَیْکُمْ بِثُلُثِ أَمْوَالِکُمْ زِیَادَۃً فِی حَیَاتِکُمْ۔ یَعْنِی : الْوَصِیَّۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٦٣) خالد بن ابی عزّہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر نے فرمایا میں اپنے مال میں سے اتنا لیتا ہوں جتنا اللہ تعالیٰ نے مال فیٔ میں سے لیا ہے، اس کے بعد اپنے مال کے پانچویں حصّے کی وصیت کردی۔
(۳۱۵۶۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِی عَزَّۃَ ، قَالَ : قَالَ أَبُو بَکْرٍ : آخُذُ مِنْ مَالِی مَا أَخَذَ اللَّہُ مِنَ الْفَیْئِ فَأَوْصَی بِالْخُمُسِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٦٤) ضحاک فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر (رض) اور علی (رض) نے اپنے مال کے پانچویں حصّے کی وصیت فرمائی تھی۔
(۳۱۵۶۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ، قَالَ : أَوْصَی أَبُو بَکْرٍ وَعَلِیٌّ بِالْخُمُسِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٦٥) بکر فرماتے ہیں کہ حضرت حمید بن عبد الرحمن نے فرمایا کہ میں اس آدمی کی وصیت قبول نہیں کرتا جس نے اولاد کے ہوتے ہوئے ایک تہائی مال کی وصیت کی ہو۔
(۳۱۵۶۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ بَکْرٍ : أَنَّ حُمَیْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : مَا کُنْت لأَقْبَلَ وَصِیَّۃَ رَجُلٍ یُوصِی بِالثُّلُثِ وَلَہُ وَلَدٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٦٦) محمد روایت کرتے ہیں کہ حضرت شریح نے فرمایا کہ ایک تہائی مال بہت عمدہ ہے اور اس کی وصیت جائز ہے۔
(۳۱۵۶۶) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ شُرَیْحٍ ، قَالَ : الثُّلُثُ جَیِّدٌّ وَہُوَ جَائِزٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٦٧) یزید بن شخّیر فرماتے ہیں کہ حضرت مطرّف مال کے پانچویں حصّے کی وصیت کو اچھا سمجھتے تھے۔
(۳۱۵۶۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ بَشِیرِ بْنِ عُقْبَۃَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ الشِّخِّیرِ ، قَالَ : کَانَ مُطَرِّفٌ یَرَی الْخُمُسَ فِی الْوَصِیَّۃِ حَسَنًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٦٨) اعمش روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے فرمایا کہ علماء فرمایا کرتے تھے کہ جو آدمی مال کے پانچویں حصّے کی وصیت کرے وہ اس آدمی سے بہتر ہے جو ایک چوتھائی مال کی وصیت کرے، اور ایک چوتھائی مال کی وصیت کرنے والا ایک تہائی مال کی وصیت کرنے والے سے افضل ہے۔
(۳۱۵۶۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا یَقُولُونَ الَّذِی یُوصِی بِالْخُمُسِ أَفْضَلُ مِنَ الَّذِی یُوصِی بِالرُّبُعِ ، وَالَّذِی یُوصِی بِالرُّبُعِ أَفْضَلُ مِنَ الَّذِی یُوصِی بِالثُّلُثِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٦٩) اسماعیل سے روایت ہے کر حضرت شعبی نے فرمایا کہ پہلے لوگ پانچویں حصّے یا چوتھائی مال کی وصیت کرتے تھے ، اور تہائی مال جلد باز کی آخری حدّ ہے، ابن نمیر کی روایت میں ہے کہ ایک تہائی جلد بازی کی انتہا ہے۔
(۳۱۵۶۹) حَدَّثَنَا یَعْلَی وَابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : إنَّمَا کَانُوا یُوصُونَ بِالْخُمُسِ وَالرُّبُعِ ، وَالثُّلُثُ مُنْتَہَی الْجَامِحِ ، وَقَالَ ابْنُ نُمَیْرٍ : مُنْتَہَی الْجِمَاحِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٧٠) حارث روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا کہ میں مال کے پانچویں حصّے کی وصیت کروں مجھے زیادہ پسندیدہ ہے اس بات سے کہ میں چوتھائی مال کی وصیت کروں، اور چوتھائی مال کی وصیت مجھے تہائی مال کی وصیت سے زیادہ پسند ہے، اور جس شخص نے وصیت کی اس نے اپنے ورثاء کے لیے کچھ نہ چھوڑا۔
(۳۱۵۷۰) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : لأَنْ أُوصِیَ بِالْخُمُسِ أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ أَنْ أُوصِیَ بِالرُّبُعِ ، وَلأَنْ أُوصِیَ بِالرُّبُعِ أَحَبُّ إلَیَّ مِنْ أَنْ أُوصِیَ بِالثُّلُثِ ، وَمَنْ أَوْصَی لَمْ یَتْرُکْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৭০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٧١) ابو عمار سے روایت ہے کہ حضرت عمرو بن شرحبیل نے فرمایا کہ ایک تہائی مال کی وصیت ظلم ہے اور ایک چوتھائی مال کی وصیت بھی ظلم ہے۔
(۳۱۵۷۱) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مَنْدَل ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ طَلْحَۃَ ، عَنْ أَبِی عَمَّارٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِیلَ ، قَالَ : الثُّلُثُ حَیْفٌ وَالرُّبُعُ حَیْفٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৭১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٧٢) مالک بن حارث فرماتے ہیں کہ حضرت عباس نے فرمایا ایک چوتھائی کی وصیت ظلم ہے اور ایک تہائی مال کی وصیت ظلم ہے۔
(۳۱۵۷۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مَنْدَل ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنِ الْعَبَّاسِ ، قَالَ : الرُّبُعُ حَیْفٌ وَالثُّلُثُ حَیْفٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৭২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٧٣) حضرت منصور سے روایت ہے کہ حضرت ابراہیم نے فرمایا وصیت میں چھٹے حصہ کا ہونا تہائی ہونے سے بہتر ہے۔
(۳۱۵۷۳) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، قَالَ : قَالَ إبْرَاہِیمُ : کَانَ یُقَالَ : السُّدُسُ خَیْرٌ مِنَ الثُّلُثِ فِی الْوَصِیَّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৭৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٧٤) عطاء روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابو عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ علماء اس بات کو اچھا سمجھتے تھے کہ آدمی ایک تہائی مال میں سے کچھ ورثاء کے لیے چھوڑ دے۔
(۳۱۵۷۴) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : کَانُوا یَسْتَحِبُّونَ أَنْ یَتْرُکُوا مِنَ الثُّلُثِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৭৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٧٥) قثم مولیٰ ابن عباس فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا : میری وصیت کا ذمہ دار میرا بڑا بیٹا ہے، اس حال میں کہ میں نے اس پر پیٹ اور شرمگاہ کے معاملے میں کوئی زیادتی نہیں کی۔
(۳۱۵۷۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ قُثَم مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ : وَصِیَّتِی إلَی أَکْبَرِ وَلَدِی غَیْرَ طَاعن عَلَیْہِ فِی بَطْنٍ وَلاَ فِی فَرْجٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৭৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٧٦) نافع روایت کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے کہ مسلمان آدمی پر یہ واجب ہے دو راتیں بھی اس پر اس حال میں نہ گزریں کہ اس کے پاس وصیت کے قابل کوئی چیز ہو اور اس نے اس کی وصیت اپنے پاس لکھ نہ رکھی ہو۔
(۳۱۵۷۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَا حَقُّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ یَبِیتُ لَیْلَتَیْنِ وَلَہُ شَیْئٌ یُوصِی بِہِ ، إلاَّ وَوَصِیَّتُہُ مَکْتُوبَۃٌ عِنْدَہُ۔
(مسلم ۱۲۴۹۔ ابوداؤد ۲۸۵۴)
(مسلم ۱۲۴۹۔ ابوداؤد ۲۸۵۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৭৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٧٧) داؤد سے روایت ہے کہ حضرت عامر نے فرمایا کہ جس شخص نے کوئی وصیت کی اور اس میں کسی پر ظلم نہیں کیا اور نہ کسی کو نقصان پہنچایا اس کو اتنا ہی ثواب ملے گا جتنا کہ اس کو اپنی زندگی میں تندرستی کے زمانے میں صدقہ کرنے پر ملتا۔
(۳۱۵۷۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : مَنْ أَوْصَی بِوَصِیَّۃٍ لَمْ یَحِفْ فِیہَا وَلَمْ یُضَارَّ أَحَدًا أَنْ یَکُونَ لَہُ مِنَ الأَجْرِ مَا لَوْ تَصَدَّقَ بِہِ فِی حَیَاتِہِ فِی صِحَّتِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৭৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو وصیت کیا کرتے تھے اور اس کو اچھا سمجھتے تھے
(٣١٥٧٨) عکرمہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ وصیت کے ذریعے سے کسی کو نقصان پہنچانا کبیرہ گناہوں میں سے ہے پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی : { غَیْرَ مُضَارٍّ وَصِیَّۃً مِنَ اللہِ }۔
(۳۱۵۷۸) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : الضِّرَارُ فِی الْوَصِیَّۃِ مِنَ الْکَبَائِرِ ، ثُمَّ تَلاَ {غَیْرَ مُضَارٍّ وَصِیَّۃً مِنَ اللہِ}۔
তাহকীক: