মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২০ টি
হাদীস নং: ৩১৫৩৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان (وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی) کا بیان
(٣١٥٣٩) سفیان بن حسین روایت کرتے ہیں کہ حضرت حسن اور محمد بن سیرین (رض) نے اللہ تعالیٰ کے فرمان { وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِینُ فَارْزُقُوہُم مِّنْہُ } کے بارے میں فرمایا کہ یہ منسوخ نہیں ہوئی، اس لیے جب میراث تقسیم کی جا رہی ہو اور یہ لوگ وہاں موجود ہوں تو ان کو کچھ مال دے دیا جانا چاہیے۔
(۳۱۵۳۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ، عنَْسُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ، عَنِ الْحَسَنِ وَابْنِ سِیرِینَ: فِی قَوْلِہِ: {وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی} ، قَالاَ : ہِیَ مُثبتۃٌ ، فَإِذَا حَضَرَتْ وَحَضَرَ ہَؤُلاَئِ الْقَوْمِ أُعْطُوا مِنْہَا وَرُضِخَ لَہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৩৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان (وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی) کا بیان
(٣١٥٤٠) معمر حضرت زہری سے نقل کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان { وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِینُ فَارْزُقُوہُم مِّنْہُ } منسوخ شدہ نہیں۔
(۳۱۵۴۰) حَدَّثَنَا عَبْدُالأَعْلَی، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّہْرِیِّ: فِی قَوْلِہِ: {وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی} إنَّہَا مُحْکَمَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان (وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی) کا بیان
(٣١٥٤١) حطان حضرت ابو موسیٰ (رض) سے نقل کرتے ہیں کہ انھوں نے آیت {إِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِینُ فَارْزُقُوہُمْ مِنْہُ وَقُولُوا لَہُمْ قَوْلاً مَعْرُوفًا } کے مطابق فیصلہ جاری فرمایا۔
(۳۱۵۴۱) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ یُونُسَ بْنَ جُبَیْر یُحَدِّثُ عَنْ حِطَّانَ ، عَنْ أَبِی مُوسَی: فِی ہَذِہِ الآیَۃِ : {إِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِینُ فَارْزُقُوہُمْ مِنْہُ وَقُولُوا لَہُمْ قَوْلاً مَعْرُوفًا} قَالَ : قَضَی بِہَا أَبُو مُوسَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان (وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی) کا بیان
(٣١٥٤٢) ہشام بن عروہ سے روایت ہے کہ حضرت عروہ نے اپنے بھائی مصعب کی میراث تقسیم کی تو آیت میں مذکورہ لوگوں میں سے جو وہاں موجود تھے ان کو بھی اس میں سے دیا، حالانکہ ان کے بچے نابالغ تھے۔
(۳۱۵۴۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ : أَنَّ عُرْوَۃَ قَسَمَ مِیرَاثَ أَخِیہِ مُصْعَبٍ ، فَأَعْطَی مَنْ حَضَرَہُ مِنْ ہَؤُلاَئِ وَبَنُوہُ صِغَارٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان (وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی) کا بیان
(٣١٥٤٣) ابو اسحاق حضرت ابوبکر بن ابو موسیٰ اور عبد الرحمن بن ابی بکر کے بارے میں نقل کرتے ہیں کہ وہ آیت میں مذکور لوگوں میں جو موجود ہوتا اس کو مال دیا کرتے تھے۔
(۳۱۵۴۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی مُوسَی وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ : أَنَّہُمَا کَانَا یُعْطِیَانِ مَنْ حَضَرَ مِنْ ہَؤُلاَئِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان (وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی) کا بیان
(٣١٥٤٤) ابو سعد سے روایت ہے کہ حضرت سعید بن جبیر (رض) نے آیت { وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِینُ فَارْزُقُوہُمْ مِنْہُ } کی تفسیر میں فرمایا کہ اگر ورثاء بالغ ہوں تو ان لوگوں کو کچھ مال دے دیا جائے ، اور اگر ورثاء نابالغ ہوں تو ان لوگوں سے معذرت کرلی جائے ، یہ مطلب ہے { قَوْلاً مَعْرُوفًا } کا۔
(۳۱۵۴۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ : {وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِینُ فَارْزُقُوہُمْ مِنْہُ}، قَالَ : إنْ کَانُوا کِبَارًا رُضِخُوا ، وَإِنْ کَانُوا صِغَارًا اعْتُذِرَ إلَیْہِمْ ، فَذَلِکَ قَوْلہ {قَوْلاً مَعْرُوفًا}۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان (وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی) کا بیان
(٣١٥٤٥) محمد بن سیرین سے روایت ہے کہ حضرت حمید بن عبد الرحمن نے فرمایا کہ میرے والد ایک مرتبہ وراثت کے مال کے ذمہ دار بنے، تو انھوں نے ایک بکری ذبح کروا کر پکوائی پھر جب میراث تقسیم کرچکے تو ان لوگوں کو کھلا دیا جو وہاں موجود تھے اور اس کے بعد جو لوگ وارث نہیں تھے ان سے اچھی بات فرما دی۔
(۳۱۵۴۵) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : وَلِیَ أَبِی مِیرَاثًا فَأَمَرَ بِشَاۃٍ فَذُبِحَتْ فَصُنِعَتْ ، فَلَمَّا قَسَمَ ذَلِکَ الْمِیرَاثَ أَطْعَمَہُمْ ، وَقَالَ : لِمَنْ لَمْ یَرِثْ مَعْرُوفًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان (وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی) کا بیان
(٣١٥٤٦) سدی روایت کرتے ہیں کہ ابو مالک نے فرمایا کہ اس آیت کو میراث کی آیت نے منسوخ کردیا ہے۔
(۳۱۵۴۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ أَبِی مَالِکٍ : نَسَخَتْہَا آیَۃُ الْمِیرَاثِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے فرمان (وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَۃَ أُولُوا الْقُرْبَی) کا بیان
(٣١٥٤٧) عکرمہ حضرت ابن عباس (رض) کا فرمان نقل کرتے ہیں کہ یہ آیت مُحکَم ہے منسوخ نہیں۔
(۳۱۵۴۷) حَدَّثَنَا ابْنُ یَمَانٍ، عَنْ سُفْیَانَ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ، عَنْ عِکْرِمَۃَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: مُحْکَمَۃٌ لَیْسَتْ بِمَنْسُوخَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جنہوں نے پورے مال کی وصیت کرنے کو جائز فرمایا ہے
(٣١٥٤٨) اعمش فرماتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ حضرت شعبی کو مسجد میں یہ فرماتے ہوئے سنا : میں نے ایک حدیث ایسی سنی ہوئی ہے کہ اس کے سننے والوں میں میرے علاوہ کوئی زندہ نہیں رہا، میں نے عمرو بن شرحبیل کو فرماتے ہوئے سنا : حضرت عبداللہ (رض) نے فرمایا کہ اے یمن والو ! تم میں اکثر ایسا ہوتا ہے کہ آدمی مرجاتا ہے اور عصبہ بننے والے رشتہ داروں میں سے کوئی چھوڑ کر نہیں جاتا، ایسے آدمی کو اختیار ہے کہ جہاں چاہے اپنا مال لگا دے۔
اعمش فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم سے عرض کیا کہ شعبی نے اس طرح فرمایا ہے، حضرت ابراہیم فرمانے لگے : مجھے ھمّام بن الحارث نے عمرو بن شرحبیل کے واسطے سے حضرت عبداللہ سے یہی بیان کیا ہے۔
اعمش فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم سے عرض کیا کہ شعبی نے اس طرح فرمایا ہے، حضرت ابراہیم فرمانے لگے : مجھے ھمّام بن الحارث نے عمرو بن شرحبیل کے واسطے سے حضرت عبداللہ سے یہی بیان کیا ہے۔
(۳۱۵۴۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، قَالَ : سَمِعْتُ الشَّعْبِیَّ یَقُولُ فِی الْمَسْجِدِ مَرَّۃً : سَمِعْت حَدِیثًا مَا بَقِیَ أَحَدٌ سَمِعَہُ غَیْرِی، سَمِعْت عَمْرَو بْنَ شُرَحْبِیلَ یَقُولُ: قَالَ عَبْدُ اللہِ: إنَّکُمْ مَعْشَرَ الْیَمَنِ مِنْ أَجْدَرِ قَوْمٍ أَنْ یَمُوتَ الرَّجُلُ، وَلاَ یَدْعُ عُصْبَۃً فَلْیَضَعْ مَالَہُ حَیْثُ شَائَ، قَالَ الأَعْمَشُ: فَقُلْتُ لإِبْرَاہِیمَ: إنَّ الشَّعْبِیَّ، قَالَ کَذَا وَکَذَا، قَالَ إبْرَاہِیمُ: حَدَّثَنِی ہَمَّامُ بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِیلَ، عَنْ عَبْدِاللہِ مِثْلَہُ۔
(سعید بن منصور ۲۱۷)
(سعید بن منصور ۲۱۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جنہوں نے پورے مال کی وصیت کرنے کو جائز فرمایا ہے
(٣١٥٤٩) محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبیدہ سے ایسے آدمی کے بارے میں سوال کیا جس نے نہ کسی کے ساتھ کوئی معاملہ کر رکھا ہے اور نہ اس کا عصبہ بننے والا کوئی رشتہ دار زندہ ہے ، کہ کیا وہ شخص مرتے وقت پورے مال کی وصیت کرسکتا ہے ؟ انھوں نے فرمایا : جی ہاں !
(۳۱۵۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : سَأَلْتُ عَبِیدَۃَ عَنْ رَجُلٍ لَیْسَ عَلَیْہِ عَقْدٌ وَلَیْسَ عَلَیْہِ عُصْبَۃٌ ، یُوصِی بِمَالِہِ کُلِّہِ ؟ قَالَ : نَعَمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جنہوں نے پورے مال کی وصیت کرنے کو جائز فرمایا ہے
(٣١٥٥٠) شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت مسروق سے ایسے آدمی کے بارے میں دریافت کیا گیا جس نے مرتے وقت آزاد کرنے والا آقا چھوڑا ہے نہ ہی کوئی وارث ، فرمانے لگے کہ حضرت سالم نے فرمایا ہے کہ اس کا مال وہیں صَرف کیا جائے گا جہاں صَرف کرنے کی اس نے وصیت کی ہو، اور اگر اس نے کوئی وصیت نہ کی ہو تو اس کا مال بیت المال میں جمع کرلیا جائے گا۔
(۳۱۵۵۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ؛ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ مَاتَ وَلَمْ یَتْرُکْ مَوْلًی عَتَاقَۃٍ ، وَلاَ وَارِثًا ؟ قَالَ : مَالُہُ حیْثُ وَضَعَہُ ، فَإِنْ لَمْ یَکُنْ أَوْصَی بِشَیْئٍ فَمَالُہُ فِی بَیْتِ الْمَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৫০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جنہوں نے پورے مال کی وصیت کرنے کو جائز فرمایا ہے
(٣١٥٥١) یونس روایت کرتے ہیں کہ حضرت حسن (رض) نے اس آدمی کے بارے میں فرمایا جس نے کسی کے ساتھ موالات کا معاملہ کیا اور پھر اس کے ہاتھ پر مسلمان ہوگیا ، کہ اگر یہ آدمی بھی چاہے تو مرتے وقت اپنے پورے مال کی وصیت کرسکتا ہے۔
(۳۱۵۵۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ : فِی رَجُلٍ وَالَی رَجُلاً فَأَسْلَمَ عَلَی یَدَیْہِ ، قَالَ : إنْ شَائَ أَوْصَی بِمَالِہِ کُلِّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৫১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جنہوں نے پورے مال کی وصیت کرنے کو جائز فرمایا ہے
(٣١٥٥٢) مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو العالیہ نے اپنے مال وراثت کی بنو ہاشم کے لیے وصیت کردی تھی۔
(۳۱۵۵۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ : أَنَّ أَبَا الْعَالِیَۃِ أَوْصَی بِمِیرَاثِہِ لِبَنِی ہَاشِمٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৫২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت کی ذمہ داری قبول کرنے کا بیان، اگر کوئی آدمی کسی کو وصیت کا ذمہ دار بنائے تو اس آدمی کو چاہیے کہ اس ذمہ داری کو قبول کر لے
(٣١٥٥٣) حضرت عروہ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود، عثمان ، مقداد بن أسود، عبد الرحمن بن عوف اور مطیع بن أسود (رض) نے حضرت زبیر بن عوّام (رض) کو وصیت کا ذمہ دار بنایا تھا، اور عبد الرحمن بن زبیر (رض) نے مجھے وصیت کا ذمہ دار بنایا۔
(۳۱۵۵۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامٌ ، عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عَبْدَ اللہِ بْنَ مَسْعُودٍ وَعُثْمَانَ وَالْمِقْدَادَ بْنَ الأَسْوَدِ، وَعَبْدَ الرَّحْمَن بْنَ عَوْفٍ وَمُطِیعَ بْنَ الأَسْوَدِ أَوْصَوا إلَی الزُّبَیْرِ بْنِ الْعَوَّامِ ، قَالَ : وَأَوْصَی إلَی عَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৫৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت کی ذمہ داری قبول کرنے کا بیان، اگر کوئی آدمی کسی کو وصیت کا ذمہ دار بنائے تو اس آدمی کو چاہیے کہ اس ذمہ داری کو قبول کر لے
(٣١٥٥٤) نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) نے ایک آدمی کی وصیت کی ذمہ داری اٹھائی تھی۔
(۳۱۵۵۴) حَدَّثَنَا أَزْہَرُ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : کَانَ وَصّی لِرَجُلٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৫৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت کی ذمہ داری قبول کرنے کا بیان، اگر کوئی آدمی کسی کو وصیت کا ذمہ دار بنائے تو اس آدمی کو چاہیے کہ اس ذمہ داری کو قبول کر لے
(٣١٥٥٥) ابن عون فرماتے ہیں کہ میرے ایک چچا زاد نے مجھے وصیت کا ذمہ دار بنایا، میں نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا، اس کے بعد میں نے حضرت عمرو سے اس بارے میں پوچھا تو انھوں نے مجھے یہ ذمہ داری قبول کرلینے کا حکم فرمایا، فرماتے ہیں کہ محمد بن سیرین بھی وصیت کی ذمہ داری لے لیا کرتے تھے۔
(۳۱۵۵۵) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ : أَوْصَی إلَیَّ ابْن عَمٍّ لِی ، قَالَ : فَکَرِہْت ذَلِکَ ، فَسَأَلْت عَمْرًا ؟ فَأَمَرَنِی أَنْ أَقْبَلَہَا ، قَالَ : وَکَانَ ابْنُ سِیرِینَ یَقْبَلُ الْوَصِیَّۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৫৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت کی ذمہ داری قبول کرنے کا بیان، اگر کوئی آدمی کسی کو وصیت کا ذمہ دار بنائے تو اس آدمی کو چاہیے کہ اس ذمہ داری کو قبول کر لے
(٣١٥٥٦) قیس فرماتے ہیں کہ حضرت ابو عبید فرات کے پار چلے گئے اور انھوں نے حضرت عمر بن خطاب (رض) کو اپنا وصی بنا چھوڑا تھا۔
(۳۱۵۵۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ، عَنْ إسْمَاعِیلَ، عَنْ قَیْسٍ، قَالَ: کَانَ أَبُو عُبَیْد عَبَرَ الْفُرَاتِ فَأَوْصَی إلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৫৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت کی ذمہ داری قبول کرنے کا بیان، اگر کوئی آدمی کسی کو وصیت کا ذمہ دار بنائے تو اس آدمی کو چاہیے کہ اس ذمہ داری کو قبول کر لے
(٣١٥٥٧) ابو الہیثم فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے پیغام بھیج کر مجھے اپنا وصی بنایا تھا۔
(۳۱۵۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی الْہَیْثُمَّ ، قَالَ : بَعَثَ إلَیَّ إبْرَاہِیمُ فَأَوْصَی إلَیَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৫৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ آدمی کے لیے اپنے کتنے مال کی وصیت کرنا جائز ہے ؟
(٣١٥٥٨) عامر بن سعد روایت کرتے ہیں کہ حضرت سعد بن ابی وقاص (رض) نے فرمایا کہ میں ایک مرتبہ اتنا بیمار ہوا کہ قریب المرگ ہوگیا، میرے پاس عیادت کے لیے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ 5! میرے پاس بہت سا مال ہے اور میرا وارث میری ایک بیٹی کے علاوہ کوئی نہیں، کیا میں اپنے مال کا دو تہائی حصّہ صدقہ کرسکتا ہوں ؟ آپ نے فرمایا : نہیں ! میں نے عرض کیا : تو کیا آدھا مال صدقہ کرسکتا ہوں ؟ آپ نے فرمایا : نہیں ! میں نے عرض کیا : اور ایک تہائی ؟ آپ نے فرمایا : ایک تہائی بہت ہے۔
(۳۱۵۵۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِیہِ : أَنَّہُ قَالَ : مَرِضَ مَرَضًا أَشْفَی مِنْہُ ، فَأَتَاہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَعُودُہُ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّ لِی مَالاً کَثِیرًا وَلَیْسَ یَرِثُنِی إِلاَّ ابْنَۃٌ لِی ، أَفَأَتَصَدَّقُ بِالثُّلُثَیْنِ ؟ قَالَ : لاَ ، قَالَ : فَالشَّطْرَ ؟ قَالَ : لاَ ، قُلْتُ : فَالثُّلُثُ ؟ قَالَ : الثُّلُثُ کَثِیرٌ۔
(بخاری ۶۷۳۳۔ مسلم ۱۲۵۲)
(بخاری ۶۷۳۳۔ مسلم ۱۲۵۲)
তাহকীক: