মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
لباس کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৯৯ টি
হাদীস নং: ২৫৭৯২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تشہد کی انگلی میں یا درمیانی انگلی میں انگوٹھی پہننے کا بیان
(٢٥٧٩٣) حضرت ابراہیم نے اسے مکروہ قرار دیا ہے۔
(۲۵۷۹۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ لَیْثٍ ، قَالَ : کَانَ إِبْرَاہِیمُ یَکْرَہُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৯৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٧٩٤) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے گھر میں تصویروں والے پردے لگائے، جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھر تشریف لائے تو آپ نے وہ پردے اتار دئیے۔ میں نے ان کے تکیے بنا لیے تو میں نے دیکھا کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان تکیوں میں سے ایک سے ٹیک لگا رکھی تھی۔
(۲۵۷۹۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عنْ أَبِیْہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ: سَتَرْتُ سَہْوَۃً لِی ، تعْنِی الدَّاخِلَ ، بِسِتر فِیہِ تَصَاوِیرُ ، فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ہَتَکَہُ ، فَجَعَلْتُ مِنْہُ مِنْبَذَتَیْنِ ، فَرَأَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُتَّکِئًا عَلَی إِحْدَاہُمَا۔ (مسلم ۹۲۔ ابن ماجہ ۳۶۵۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৯৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٧٩٥) حضرت بنت سعد فرماتی ہیں کہ میرے والد فارس سے کچھ تکیے لائے جن پر تصویریں تھیں ہم ان تکیوں کو بچھایا کرتے تھے۔
(۲۵۷۹۵) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الْجَعْدِ رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ ، قَالَ : حَدَّثَتْنِی ابْنَۃُ سَعْدٍ ؛ أَنَّ أَبَاہَا جَائَ مِنْ فَارِسَ بِوَسَائِدَ فِیہَا تَمَاثِیلُ ، فَکُنَّا نَبْسُطُہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৯৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٧٩٦) حضرت لیث فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سالم بن عبداللہ کو دیکھا کہ انھوں نے سرخ تکیے پر ٹیک لگا رکھی تھی جس میں تصاویر تھیں۔ میں نے ان سے اس بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ تصویریں اس شخص کے لیے مکروہ ہیں جو انھیں سجائے اور آویزاں کرے۔
(۲۵۷۹۶) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللہِ مُتَّکِئًا عَلَی وِسَادَۃٍ حَمْرَائَ فِیہَا تَمَاثِیلُ ، فَقُلْتُ لَہُ ؟ فَقَالَ : إِنَّمَا یُکْرَہُ ہَذَا لِمَنْ یَنْصِبُہُ وَیَصْنَعُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৯৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٧٩٧) حضرت ہشام بن عروہ فرماتے ہیں کہ ان کے والد ایسے تکیوں پر ٹیک لگایا کرتے تھے جن پر پرندوں اور آدمیوں کی تصویریں ہوتی تھیں۔
(۲۵۷۹۷) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَتَّکِیئُ عَلَی الْمَرَافِقِ فِیہَا التَّمَاثِیلُ ؛ الطَّیْرُ وَالرِّجَالُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৯৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٧٩٨) حضرت حطان بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ میرے پاس ایک دوست آیا اور اس نے مجھے آواز دی ، میں نے جھانک کر اسے دیکھا تو اس نے کہا کہ ہمارے سامنے امیر المؤمنین کا ایک خط پڑھا گیا ہے جس میں لکھا تھا کہ جن گھروں میں ایسے پردے ہیں جن پر تصویریں ہیں ان پر لازم ہے کہ ان پردوں کو اتار دیں۔ پس میں نے رات کو گناہ گار ہونے کی حالت میں گزارنا مناسب نہ سمجھا اور ان پردوں کو اتار دیا۔ حضرت محمد فرماتے ہیں کہ اسلاف بچھائی جانے والی چیزوں پر تصویروں کو مکروہ خیال نہ فرماتے تھے بلکہ آویزاں کی جانے والی چیزوں پر تصویروں کو مکروہ خیال فرماتے تھے۔
(۲۵۷۹۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : نُبِّئْتُ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : أَتَی عَلَیَّ صَاحِبٌ لِی فَنَادَانِی فَأَشْرَفْت عَلَیْہِ ، فَقَالَ : قُرِئَ عَلَیْنَا کِتَابُ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ ، یَعْزِمُ عَلَی مَنْ کَانَ فِی بَیْتِہِ سِتْرٌ مَنْصُوبٌ فِیہِ تَصَاوِیرُ لِمَا وَضَعَہُ ، فَکَرِہْتُ أَنْ أَبِیْتَ عَاصِیًا ، فَقُمْنَا إِلَی قِرَامٍ لَنَا فَوَضَعْتُہُ ، قَالَ مُحَمَّدٌ : وَکَانُوا لاَ یَرَوْنَ مَا وُطِئَ وَبُسِطَ مِنَ التَّصَاوِیرِ مِثْلُ الَّذِی نُصِبَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৯৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٧٩٩) حضرت عکرمہ ان تصویروں کے بارے میں جو چٹائیوں یا تکیوں پر بنی ہوں فرمایا کرتے تھے کہ یہ ان کی تذلیل ہے۔
(۲۵۷۹۹) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : کَانَ یُقَالُ فِی التَّصَاوِیرِِ فِی الوَسَاِئد وَالبُسُطِ التِی تُوطَأَ : ہُوَ ذل لَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৯৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨٠٠) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ اسلاف آویزاں کی جانے والی چیزوں میں تصویر کو مکروہ قرار دیتے تھے لیکن بچھائی جانے والی چیزوں میں تصویر کے ہونے پر کوئی حرج نہ سمجھتے تھے۔
(۲۵۸۰۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃ ، عَنْ عَاصِم ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : کَانُوا یَکْرَہُونَ مَا نُصِبَ مِنَ التَّمَاثِیلِ نَصْبًا ، وَلاَ یَرَوْنَ بَأْسًا بِمَا وَطِئَتِ الأَقْدَامُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮০০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨٠١) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ بچھائی جانے والی چیز پر تصویر کے ہونے میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۵۸۰۱) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا بِمَا وُطِئَ مِنَ التَّصَاوِیرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮০১
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨٠٢) حضرت مجاہد پھل دار درخت کی تصویر کو بھی مکروہ قرار دیتے تھے۔
(۲۵۸۰۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یُصَوَّرَ الشَّجَرُ الْمُثَمَّرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮০২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨٠٣) حضرت ابن عون فرماتے ہیں کہ حضرت محمد کی مجلس گاہ میں کچھ تکیے تھے جن پر پرندوں کی تصویریں تھیں ، لوگ ان سے اس بارے میں سوال کیا کرتے تھے، حضرت محمد نے فرمایا کہ لوگوں نے اس بارے میں بہت سی باتیں کرنا شروع کردی ہیں تم انھیں ہٹا ہی دو تو اچھا ہے۔
(۲۵۸۰۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ : کَانَ فِی مَجْلِسِ مُحَمَّدٍ وَسَائِدُ فِیہَا تَمَاثِیلُ عَصَافِیرَ ، فَکَانَ أُنَاسٌ یَقُولُونَ فِی ذَلِکَ ، فَقَالَ مُحَمَّدٌ : إِنَّ ہَؤُلاَئِ قَدْ أَکْثَرُوا ، فَلَوْ حَوَّلْتُمُوہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮০৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨٠٤) حضرت خالد فرماتے ہیں کہ بچھائی جانے والی چیز پر تصویر کے ہونے میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۵۸۰۴) حَدَّثَنَا ابْنُ یَمَانٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عِکْرِمَۃَ بْنِ خَالِدٍ، قَالَ: لاَ بَأْسَ بِالصُّورَۃِ إِذَا کَانَتْ تُوطَأُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮০৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨٠٥) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ بچھائی جانے والی چیز پر تصویر کے ہونے میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۵۸۰۵) حَدَّثَنَا ابْنُ یَمَانٍ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ الْمُنْذِرِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِالصُّورَۃِ إِذَا کَانَتْ تُوطَأُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮০৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨٠٦) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ بچھائی جانے والی چیز پر تصویر کے ہونے میں کوئی حرج نہیں۔ البتہ آویزاں کی جانے والی چیز میں میں اسے مکروہ سمجھتا ہوں۔
(۲۵۸۰۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی التَّمَاثِیلِ ، مَا کَانَ مَبْسُوطًا یُوطَأُ وَیُبْسَطُ فَلاَ بَأْسَ بِہِ ، وَمَا کَانَ یُنْصَبُ فَإِنِّی أَکْرَہُہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮০৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨٠٧) حضرت زہری ہر چیز میں تصویر کو مکروہ سمجھتے تھے خواہ اسے بچھایا جائے یا آویزاں کیا جائے۔
(۲۵۸۰۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ التَّصَاوِیرَ ، مَا نُصِبَ مِنْہَا وَمَا بُسِطَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮০৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨٠٨) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ تصویر سَر کا نام ہے اگر وہ نہ ہو تو کوئی حرج نہیں۔
(۲۵۸۰۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : إِنَّمَا الصُّورَۃُ الرَّأْسُ ، فَإِذَا قُطِعَ فَلاَ بَأْسَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮০৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨٠٩) حضرت عکرمہ قرآن مجید کی آیت { الَّذِینَ یُؤْذُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ } (جو لوگ اللہ کو اور اس کے رسول کو تکلیف پہنچاتے ہیں) کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد تصویروں والے لوگ ہیں۔
(۲۵۸۰۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سَلَمَۃَ أَبِی بِشْرٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ؛ قَوْلِہِ : {الَّذِینَ یُؤْذُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ} قَالَ : أَصْحَابُ التَّصَاوِیرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮০৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨١٠) حضرت ابن عون فرماتے ہیں کہ میں حضرت قاسم کے پاس حاضر ہوا وہ مکہ میں اپنے گھر میں تھے۔ میں نے ان کی خواب گاہ میں دیکھا کہ اس پر دریائی کتے اور عنقاء نامی پرندے کی تصویریں تھیں۔
(۲۵۸۱۰) حَدَّثَنَا أَزْہَرُ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ : دَخَلْتُ عَلَی الْقَاسِمِ وَہُوَ بِأَعْلَی مَکَّۃَ فِی بَیْتِہِ ، فَرَأَیْتُ فِی بَیْتِہِ حَجَلَۃً فِیہَا تَصَاوِیرُ ؛ الْقُنْدُسِ وَالْعَنْقَائِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮১০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویروں والے تکیے پر ٹیک لگانا کیسا ہے ؟
(٢٥٨١١) حضرت سالم بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ اسلاف ان چیزوں پر تصویروں میں کوئی حرج نہ سمجھتے تھے جنہیں بچھایا جاتا ہو۔
(۲۵۸۱۱) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : کَانُوا لاَ یَرَوْنَ بِمَا وُطِئَ مِنَ التَّصَاوِیرِ بَأْسًا۔
তাহকীক: