মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
لباس کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৯৯ টি
হাদীস নং: ২৫৭১২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧١٣) حضرت ابوجعفر سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے تھے جس میں کتا یا تصویر ہو۔ اور حضرت علی بھی ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے تھے جس میں تصویر ہو۔
(۲۵۷۱۳) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ لاَ یَدْخُلُ بَیْتًا فِیہِ صُورَۃٌ ، وَأَن عَلِیًّا کَانَ لاَ یَدْخُلُ بَیْتًا فِیہِ صُورَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭১৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات گھر وں میں تصاویر کے ہوتے ہوئے اندر داخل ہونے کی اجازت دیتے ہیں
(٢٥٧١٤) حضرت معتمر، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے حضرت حسن کو کہتے سُنا : کیا جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ ایسی دو کانوں میں نہیں داخل ہوتے تھے جن میں تصاویر ہوتی تھیں ؟
(۲۵۷۱۴) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْحَسَنَ یَقُولُ : أَوَ لَمْ یَکُنْ أَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدْخُلُونَ الْخَانَاتِ فِیہَا التَّصَاوِیرُ ؟۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭১৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات گھر وں میں تصاویر کے ہوتے ہوئے اندر داخل ہونے کی اجازت دیتے ہیں
(٢٥٧١٥) حضرت ابوالضحیٰ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں حضرت مسروق کے ہمراہ اس چبوترے میں داخل ہوا جس میں تصویریں تھیں۔ پس آپ کی نظر ایک تصویر پر پڑی تو آپ نے پوچھا : یہ کون ہے ؟ لوگوں نے کہا۔ حضرت مریم کی تصویر ہے۔
(۲۵۷۱۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی الضُّحَی ، قَالَ : دَخَلْتُ مَعَ مَسْرُوقٍ صُفَّۃً فِیہَا تَمَاثِیلُ ، فَنَظَرَ إِلَی تِمْثَالٍ مِنْہَا فَقَالَ : مَا ہَذَا ؟ قَالُوا : تِمْثَالُ مَرْیَمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭১৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات گھر وں میں تصاویر کے ہوتے ہوئے اندر داخل ہونے کی اجازت دیتے ہیں
(٢٥٧١٦) حضرت مغیرہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابراہیم کے گھر میں ایک تابوت تھا جس میں تصاویر تھیں۔
(۲۵۷۱۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، قَالَ : کَانَ فِی بَیْتِ إِبْرَاہِیمَ تَابُوتٌ فِیہِ تَمَاثِیلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭১৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات گھر وں میں تصاویر کے ہوتے ہوئے اندر داخل ہونے کی اجازت دیتے ہیں
(٢٥٧١٧) حضرت ابراہیم سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ تلوار کی تزئین میں تصویر ہونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اور گھر کی چھت میں بھی تصویر ہونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ صرف وہ تصاویر مکروہ ہیں جن کو سیدھا کھڑا کیا جائے ۔
(۲۵۷۱۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِالتِّمْثَالِ فِی حِلْیَۃِ السَّیْفِ ، وَلاَ بَأْسَ بِہَا فِی سَمَائِ الْبَیْتِ ، إِنَّمَا یُکْرَہُ مِنْہَا مَا نُصب نَصَبًا ، یَعْنِی الصُّورَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭১৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویر بنانے والے کے بارے میں جو وارد ہے
(٢٥٧١٨) حضرت عائشہ سے روایت ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے پاس تشریف لائے اور میں نے تصویروں والا ایک پردہ لٹکایا ہوا تھا۔ پس جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو دیکھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا رنگ مبارک متغیر ہوگیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو اپنے ہاتھ سے پھاڑ دیا اور فرمایا : ” قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب والے وہ لوگ ہوں گے جو اللہ تعالیٰ کی تخلیق کی مشابہت کرتے ہیں۔ “
(۲۵۷۱۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : دَخَلَ عَلَیَّ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَقَدِ اسْتَتَرْتُ بِقِرَامٍ فِیہِ تَمَاثِیلُ ، فَلَمَّا رَآہُ تَغَیَّرَ لَوْنُہُ وَہَتَکَہُ بِیَدِہِ ، ثُمَّ قَالَ : إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ الَّذِی یُشَبِّہُونَ بِخَلْقِ اللہِ۔ (بخاری ۶۱۰۹۔ مسلم ۹۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭১৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویر بنانے والے کے بارے میں جو وارد ہے
(٢٥٧١٩) حضرت عبداللہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” قیامت کے دن سب سے سخت عذاب والے تصویریں بنانے والے لوگ ہوں گے۔ “
(۲۵۷۱۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، وَوَکِیع ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی الضُّحَی ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ الْمُصَوِّرُونَ۔ (بخاری ۵۹۵۰۔ مسلم ۹۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭১৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویر بنانے والے کے بارے میں جو وارد ہے
(٢٥٧٢٠) حضرت ابن عمر سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” قیامت کے دن تصویریں بنانے والوں کو عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا۔ جو تم نے پیدا کیا ہے اس کو زندہ کرو۔ “
(۲۵۷۲۰) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یُعَذَّبُ الْمُصَوِّرُونَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، وَیُقَالُ لَہُمْ : أَحْیُوا مَا خَلَقْتُمْ۔ (بخاری ۵۹۵۱۔ مسلم ۹۷۸۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭২০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویر بنانے والے کے بارے میں جو وارد ہے
(٢٥٧٢١) حضرت ابو زرعہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں حضرت ابوہریرہ کے ساتھ مروان کے گھر میں گیا۔ پس انھوں نے گھر میں تصاویر دیکھیں تو فرمایا : میں نے جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے سُنا۔ ” اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔ اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو میری مخلوق کی طرح مخلوق بنانے چل پڑے ؟ انھیں چاہیے کہ ایک دانہ پیدا کریں اور انھیں چاہیے کہ ایک ذرہ پیدا کریں۔ اور انھیں چاہیے کہ ایک جَو پیدا کریں۔ “ راوی کہتے ہیں۔ پھر آپ نے وضو کا پانی منگوایا اور وضو فرمایا۔
(۲۵۷۲۱) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عُمَارَۃَ ، عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ ، قَالَ : دَخَلْتُ مَعَ أَبِی ہُرَیْرَۃَ دَارَ مَرْوَانَ ، فَرَأَی فِیہَا تَصَاوِیرَ ، فَقَالَ : سَمِعْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : یَقُولُ اللَّہُ : وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ ذَہَبَ یَخْلُقُ خَلْقًا کَخَلْقِی ؟ فَلْیَخْلُقُوا حَبَّۃً ، وَلْیَخْلُقُوا ذَرَّۃً ، وَلْیَخْلُقُوا شَعِیرَۃً ، قَالَ : ثُمَّ دَعَا بِوَضُوئٍ فَتَوَضَّأَ۔
(بخاری ۷۵۵۹۔ مسلم ۱۶۷۱)
(بخاری ۷۵۵۹۔ مسلم ۱۶۷۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭২১
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویر بنانے والے کے بارے میں جو وارد ہے
(٢٥٧٢٢) حضرت اسامہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ بیت اللہ میں داخل ہوا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیت اللہ میں تصویر دیکھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے حکم دیا۔ پس میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس پانی کا ڈول لے کر حاضر ہوا۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ پانی ان تصویروں پر مارنا شروع کیا۔ اور فرمایا : ’ ’ اللہ تعالیٰ اس کو قوم کو ہلاک کرے یہ ان کی تصویریں بناتی ہیں جس کو زندہ نہیں کرسکتی۔ “
(۲۵۷۲۲) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مِہْرَانَ ، عَنْ عُمَیْرٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ أُسَامَۃَ ، قَالَ : دَخَلْتُ مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْکَعْبَۃَ ، فَرَأَی فِی الْبَیْتِ صُورَۃً ، فَأَمَرَنِی فَأَتَیْتہ بِدَلْوٍ مِنَ الْمَائِ ، فَجَعَلَ یَضْرِبُ تِلْکَ الصُّورَۃَ ، وَیَقُولُ : قَاتَلَ اللَّہُ قَوْمًا یُصَوِّرُونَ مَا لاَ یَخْلُقُونَ۔ (ابوداؤد ۶۲۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭২২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویر بنانے والے کے بارے میں جو وارد ہے
(٢٥٧٢٣) حضرت نضر بن انس بن مالک سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں حضرت ابن عباس کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ اور وہ فتویٰ دے رہے تھے۔ (دلیل میں) یہ نہیں کہتے تھے۔ قال رسول اللّٰہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہاں تک کہ ایک آدمی نے آپ سے سوال کیا : میں ایسا آدمی ہوں جو یہ تصاویر بناتا ہوں ؟ تو حضرت ابن عباس نے اس سے کہا۔ قریب ہو جاؤ۔ چنانچہ وہ صاحب قریب ہوگئے ۔ پھر حضرت ابن عباس نے فرمایا : میں نے جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے سُنا ہے۔ ‘” جو شخص دنیا میں کوئی تصویر بنائے گا تو قیامت کے دن اس کو اس تصویر میں روح پھونکنے کا مکلف بنایا جائے گا اور وہ روح نہیں پھونک سکے گا۔ “
(۲۵۷۲۳) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَجَعَلَ یُفْتِی ، وَلاَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَتَّی سَأَلَہُ رَجُلٌ ،فَقَالَ : إِنِّی رَجُلٌ أُصَوِّرُ ہَذِہِ الصُّوَرَ ؟ فَقَالَ لَہُ ابْنُ عَبَّاسٍ : اُدْنُہُ ، فَدَنَا الرَّجُلُ ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَنْ صَوَّرَ صُورَۃً فِی الدُّنْیَا کُلِّفَ أَنْ یَنْفُخَ فِیہَا الرُّوحَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، وَلَیْسَ بِنَافِخٍ۔ (بخاری ۵۹۶۳۔ مسلم ۱۶۷۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭২৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تصویر بنانے والے کے بارے میں جو وارد ہے
(٢٥٧٢٤) حضرت عکرمہ سے ارشاد خداوندی ان الذین یوذون اللّٰہ ورسولہ کے بارے میں روایت ہے کہتے ہیں کہ یہ تصویروں والے ہیں۔
(۲۵۷۲۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سَلَمَۃَ أَبِی بِشْرٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ؛ فِی قَوْلِہِ : (إِنَّ الَّذِینَ یُؤْذُونَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ) قَالَ : أَصْحَابُ التَّصَاوِیرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭২৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لباس میں سے جو مکروہ ہے
(٢٥٧٢٥) حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو بیع سے اور دو طرح کے لباس سے منع فرمایا۔ بہرحال دو طرح کی بیع تو وہ ملامسہ اور منابذہ ہے۔ اور دو طرح کے لباس تو ایک اپنے کپڑے کو نیچے لٹکانا اور دوسرا ایک کپڑے میں اپنی پنڈلی اور کمر کو اس طرح باندھنا کہ آدمی کی شرمگاہ پر کچھ نہ ہو۔
(۲۵۷۲۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی عَنْ بَیْعَتَیْنِ ، وَعَنْ لِبْسَتَیْنِ ؛ فَأَمَّا الْبَیْعَتَانِ : فَالْمُلاَمَسَۃُ ، وَالْمُنَابَذَۃُ ، وَأَمَّا اللِّبْسَتَانِ : فَاشْتِمَالُ الصَّمَّائِ، وَالاِحْتِبَائُ فِی الثَّوْبِ الْوَاحِدِ، لَیْسَ عَلَی فَرْجِہِ مِنْہُ شَیْئٌ۔(ابوداؤد ۳۳۷۰۔ بخاری ۲۱۴۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭২৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لباس میں سے جو مکروہ ہے
(٢٥٧٢٦) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے۔ کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو طرح کے ملبوسات سے منع فرمایا ۔ چادر وغیرہ کو نیچے لٹکانا اور ایک کپڑے سے اس طرح پنڈلیوں اور کمر کو باندھنا کہ تیری فرج اور آسمان کے درمیان کوئی پردہ نہ ہو۔
(۲۵۷۲۶) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ خَبِیبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی عَنْ لِبْسَتَیْنِ : عَنِ اشْتِمَالِ الصَّمَّائِ ، وَعَنِ الاِحْتِبَائِ فِی ثَوْبٍ وَاحِدٍ ، مُفْضِیًا بِفَرْجِکَ إِلَی السَّمَائِ۔ (بخاری ۵۸۴۔ ابن ماجہ ۳۵۶۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭২৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لباس میں سے جو مکروہ ہے
(٢٥٧٢٧) حضرت عائشہ سے روایت ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو طرح کے لباس سے منع فرمایا۔ چادر وغیرہ کو مکمل نیچے کو لٹکانا اور ایک کپڑے سے یوں اپنی کمر اور پنڈلی کو باندھنا کہ تمہاری شرمگاہ آسمان کی طرف کھلی ہو۔
(۲۵۷۲۷) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سَعدِ بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ عَمْرَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ ، نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ لِبْسَتَیْنِ ؛ اشْتِمَالِ الصَّمَّائِ ، وَالاِحْتِبَائِ فِی ثَوْبٍ وَاحِدٍ وَأَنْتَ مُفْضٍ بِفَرْجِک۔
(ابن ماجہ ۳۵۶۱)
(ابن ماجہ ۳۵۶۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭২৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لباس میں سے جو مکروہ ہے
(٢٥٧٢٨) حضرت عبداللہ بن بریدہ ، اپنے والد کے واسطے سے جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو طرح کے لباس سے اور دو طرح کے بیٹھنے سے منع فرمایا۔ دو طرح کا لباس تو یہ ہے کہ تم ایک پائجامہ میں نماز پڑھو اور تم پر اس کے سوا کچھ نہ ہو۔ اور آدمی کسی ایسے کپڑے میں نماز پڑھے جس میں وہ زینت کا اظہار نہیں کرتا۔ اور دو طرح کا بیٹھنا یہ ہے کہ آدمی ایک کپڑے میں یوں اپنی کمر اور پنڈلیوں کو باندھ کر بیٹھے کہ اس کا ستر دکھائی دے اور آدمی دھوپ اور سایہ میں بیٹھے۔
(۲۵۷۲۸) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عَبْدِ اللہِ أَبُو الْمُنِیبِ الْعَتَکِیُّ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؛ أَنَّہُ نَہَی عَنْ لِبْسَتَیْنِ ،وَعَنْ مَجْلِسَیْنِ ، أَمَّا اللِّبْسَتَانِ: فَتُصَلِّی فِی السَّرَاوِیلِ لَیْسَ عَلَیْک شَیْئٌ غَیْرُہُ ، وَالرَّجُلُ یُصَلِّی فِی الثَّوْبِ الْوَاحِدِ لاَ یَتَوَشَّحُ بِہِ، وَالْمَجْلسَانِ : یَحْتَبِی بِالثَّوْبِ الْوَاحِدِ فَتُبْصَرُ عَوْرَتُہُ ، وَیَجْلِسُ بَیْنَ الظِّلِّ وَالشَّمْسِ۔ (ابوداؤد ۶۳۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭২৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لباس میں سے جو مکروہ ہے
(٢٥٧٢٩) حضرت سالم، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جو لباسوں سے منع کیا۔ الصماء ۔ وہ یہ ہوتا ہے کہ آدمی ایک کپڑے میں لپٹ جائے اور اس کو دو جانب، اپنے کندھوں سے اٹھا لے اور اس پر اس کے علاوہ کوئی کپڑا نہ ہو۔ یا آدمی ایک کپڑے سے اپنی کمر اور پنڈلی کو اس طرح باندھے کہ اس کی شرمگاہ اور آسمان کے درمیان کچھ پردہ نہ ہو۔
(۲۵۷۲۹) حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ ہِشَامٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ لِبْسَتَیْنِ ؛ الصَّمَّائُ : وَہُوَ أَنْ یَلْتَحِفَ فِی الثَّوْبِ الْوَاحِدِ ، یَرْفَعُ جَانِبَہُ عَنْ مَنْکبِیہِ ، لَیْسَ عَلَیْہِ ثَوْبٌ غَیْرُہُ ، أَوْ یَحْتَبِی الرَّجُلُ بِالثَّوْبِ الْوَاحِدِ ، لَیْسَ بَیْنَ فَرْجِہِ وَبَیْنَ السَّمَائِ شَیْئٌ، یَعْنِی سِتْرًا۔ (نسائی ۹۷۴۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭২৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بال جوڑنے والی اور بال جڑوانے والی کے بارے میں
(٢٥٧٣٠) حضرت نافع، حضرت ابن عمر سے روایت کرتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بال جوڑنے والی اور بال جڑوانے والی پر اور گدائی کرنے والی اور گدائی کروانے والی پر لعنت فرمائی ۔
(۲۵۷۳۰) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَعَنَ الْوَاصِلَۃَ وَالْمُسْتَوْصِلَۃ ، وَالْوَاشِمَۃَ وَالْمُسْتَوْشِمَۃ۔ (بخاری ۵۹۳۷۔ مسلم ۱۱۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৩০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بال جوڑنے والی اور بال جڑوانے والی کے بارے میں
(٢٥٧٣١) حضرت ابو امامہ سے روایت ہے۔ کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر کے دن بال جوڑنے والی اور بال جڑوانے والی پر، گدائی کرنے والی اور گدائی کروانے والی پر، اپنا چہرہ نوچنے والی اور اپنا گریبان پھاڑنے والی پر لعنت فرمائی۔
(۲۵۷۳۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا الْقَاسِمُ، وَمَکْحُولٌ، عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَعَنَ یَوْمَ خَیْبَرَ الْوَاصِلَۃَ وَالْمَوْصُولَۃَ ،وَالْوَاشِمَۃَ وَالْمَوْشُومَۃَ ، وَالْخَامِشَۃَ وَجْہَہَا ، وَالشَّاقَّۃَ جَیْبَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭৩১
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بال جوڑنے والی اور بال جڑوانے والی کے بارے میں
(٢٥٧٣٢) حضرت اسماء سے روایت ہے وہ کہتی ہیں کہ ایک عورت جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس نے کہا۔ میری بیٹی کی شادی ہوئی ہے۔ اور اس کو خسرہ کی بیماری ہوگئی پس اس کے بال سارے جھڑ گئے ہیں۔ تو کیا میں اس کے لیے اس بیماری میں بال لگوا لوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس عورت سے کہا۔ ” اللہ تعالیٰ بال جوڑنے والی اور بال جڑوانے والی پر لعنت فرماتے ہیں۔ “
(۲۵۷۳۲) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ فَاطِمَۃَ ، عَنْ أَسْمَائَ ، قَالَتْ : جَائَتِ امْرَأَۃٌ إِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَتْ : إِنَّ ابْنَتِی عُرَیِّسٌ ، وَقَدْ أَصَابَتْہَا الْحَصْبَۃُ ، فَتَمَرَّقَ شَعْرُہَا ، أَفَأَصِلُ لَہَا فِیہِ ؟ فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَعَنَ اللَّہُ الْوَاصِلَۃَ وَالْمُسْتَوْصِلَۃ۔ (بخاری ۵۹۳۶۔ مسلم ۱۶۷۶)
তাহকীক: