মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
لباس کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৯৯ টি
হাদীস নং: ২৫৬৯২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مزین تلواروں کو استعمال کرنے کا حکم
(٢٥٦٩٣) حضرت قاسم سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ کی تلوار مزین کی ہوئی تھی۔
(۲۵۶۹۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حدَّثَنَا أَبُو الْعُمَیسِ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، قَالَ : کَانَ سَیْفُ عَبْدِ اللہِ مُحَلًّی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬৯৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مزین تلواروں کو استعمال کرنے کا حکم
(٢٥٦٩٤) حضرت ابو وحشیہ صیقل سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت مصعب نے مجھے بلایا اور پھر انھوں نے مجھے دو تلواریں نکال کردکھائیں ۔ اور پوچھا۔۔۔ ان دونوں میں سے کون سی بہتر ہے ؟ میں نے کہا۔۔۔یہ ۔۔۔ اور اس کے قبضہ پر چاندی کے ذرات تھے۔ لوگوں نے بتایا کہ یہ حضرت ابوبکر صدیق کی تلوار ہے۔
(۲۵۶۹۴) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ، عَنْ قُرَّۃَ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ أَبِی وَحْشِیَّۃَ الصَّیْقَلِ، قَالَ: دَعَانِی مُصْعَبٌ فَأَخْرَجَ إِلَیَّ سَیْفَیْنِ، فَقَالَ: أَیُّ ہَذَیْنِ خَیْرٌ؟ فَقُلْتُ: ہَذَا ، وَعَلَی قَائِمِہِ حَبَّۃٌ مِنْ فِضَّۃٍ ، فَقَالَ النَّاسُ: ہَذَا سَیْفُ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬৯৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مزین تلواروں کو استعمال کرنے کا حکم
(٢٥٦٩٥) حضرت ابوبکر بن عبداللہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت مکحول پر محلی تلوار دیکھی۔
(۲۵۶۹۵) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : رَأَیْتُ عَلَی مَکْحُولٍ سَیْفًا مُحَلًّی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬৯৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مزین تلواروں کو استعمال کرنے کا حکم
(٢٥٦٩٦) حضرت ابو اسحق سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت مسروق کی تلوار محلّٰی تھی۔
(۲۵۶۹۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : کَانَ سَیْف مَسْرُوقٍ مُحَلًّی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬৯৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مزین تلواروں کو استعمال کرنے کا حکم
(٢٥٦٩٧) حضرت عامر سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت علی بن الحسین نے ہمیں جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تلوار نکال کر دکھائی تو اس میں ایک قبضہ اور دو کڑے تھے جن میں چاندی کی حمائل تھی۔ راوی کہتے ہیں۔ میں نے ان سے اس کے بارے میں پوچھا ۔ تو وہ ہدیہ کی ہوئی معلوم ہوئی۔ یہ منبہ بن حجاج سہمی کی تلوار تھی۔ جس کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ بدر کے دن اپنے لیے لیا تھا۔ راوی کہتے ہیں۔ پھر انھوں نے ہمیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زرہ دکھائی وہ دو کڑیوں والی باریک یمنی زرہ تھی۔
(۲۵۶۹۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : أَخْرَجَ إِلَیْنَا عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ سَیْفَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَإِذَا قَبِیعَتُہُ وَالْحَلَقَتَانِ اللَّتَانِ فِیہِمَا الْحَمَائِلُ فِضَّۃٌ ، قَالَ : فَسَأَلْتُہُ ، فَإِذَا ہُوَ قَدْ نُحِلَ ، کَانَ سَیْفُ مُنَبِّہِ بْنِ الْحَجَّاجِ السَّہْمِیِّ ، اتَّخَذَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِنَفْسِہِ یَوْمَ بَدْرٍ ، قَالَ : وَأَخْرَجَ إِلَیْنَا دِرْعَہُ فَإِذَا ہِیَ یَمَانِیَّۃٌ رَقِیقَۃٌ ذَاتُ زُرَافِینَ ، فَإِذَا عُلِّقَتْ بِزُرَافِینِہَا شُمِّرَتْ ، وَإِذَا أُرْسِلَتْ مَسَّتِ الأَرْضَ۔ (ابن سعد ۴۸۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬৯৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مزین تلواروں کو استعمال کرنے کا حکم
(٢٥٦٩٨) حضرت ابو جعفر سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اس بات میں کوئی حرج نہیں ہے کہ تلوار کو مزین کیا جائے۔
(۲۵۶۹۸) قَالَ أَبُو نُعَیْمٍ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ أَنْ یُحَلَّی السَّیْفُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬৯৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ اپنی تلوار کو لوہے سے مزین کرتے ہیں
(٢٥٦٩٩) حضرت طارق سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت علی نے ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا اور ان پر ایک تلوار تھی جس کا زیور لوہے کا تھا۔
(۲۵۶۹۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنْ مُخَارِقٍ ، عَنْ طَارِقٍ، قَالَ: خَطَبَنَا عَلِیٌّ وَعَلَیْہِ سَیْفٌ حِلْیَتُہُ مِنْ حَدِیدٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬৯৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ اپنی تلوار کو لوہے سے مزین کرتے ہیں
(٢٥٧٠٠) جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی، حضرت ابو امامہ باہلی سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ تحقیق کچھ ایسے لوگوں نے بہت سی فتوحات حاصل کیں جن کی تلواروں کا زیور سونا اور چاندی نہیں ہوتا تھا بلکہ ان کی تلوار کا زیور پٹیاں، سیسہ اور لوہا ہوتا تھا۔
(۲۵۷۰۰) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنِ ابْنِ حَبِیبٍ الْمُحَارِبِیِّ ، عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ الْبَاہِلِیِّ صَاحِبِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لَقَدِ افْتَتَحَ الْفُتُوحَ أَقْوَامٌ مَا کَانَتْ حِلْیَۃَ سُیُوفِہِمُ الذَّہَبُ ، وَلاَ الْفِضَّۃُ ، إِنَّمَا کَانَتْ حِلْیَتَہَا الْعَلاَبِیُّ ، وَالآنُکُ ، وَالْحَدِیدُ۔ (بخاری ۲۹۰۹۔ ابن ماجہ ۲۸۰۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭০০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧٠١) حضرت طلحہ، جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” فرشتے ایسے گھروں میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔ “
(۲۵۷۰۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ أَبِی طَلْحَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِکَۃُ بَیْتًا فِیہِ کَلْبٌ ، وَلاَ صُورَۃٌ۔ (بخاری ۳۳۲۲۔ مسلم ۱۶۶۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭০১
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧٠٢) حضرت علی ، جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔ “
(۲۵۷۰۲) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُدْرِکٍ ، عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ نُجَیٍّ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الْمَلاَئِکَۃُ لاَ تَدْخُلُ بَیْتًا فِیہِ کَلْبٌ ، وَلاَ صُورَۃٌ۔
(ابوداؤد ۲۲۹۔ احمد ۱/۸۰)
(ابوداؤد ۲۲۹۔ احمد ۱/۸۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭০২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧٠٣) حضرت عائشہ سے روایت ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ حضرت جبرائیل نے جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایک وقت آنے کا وعدہ کیا پھر وہ اس وقت سے تاخیر کر گئے تو جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) باہر تشریف لائے تو اس وقت حضرت جبرائیل دروازے پر کھڑے ملے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے کہا۔۔۔” تمہیں اندر داخل ہونے سے کیا رکاوٹ تھی ؟ “۔ انھوں نے کہا۔ ” گھر میں کتا ہے جبکہ ہم ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔ “
(۲۵۷۰۳) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : وَاعَدَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جِبْرِیلُ سَاعَۃً یَأْتِیہِ فِیہَا ، فَرَاثَ عَلَیْہِ ، فَخَرَجَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَإِذَا ہُوَ بِجِبْرِیلَ قَائِمًا عَلَی الْبَابِ ، فَقَالَ لَہُ : مَا مَنَعَک أَنْ تَدْخُلَ ؟ قَالَ : إِنَّ فِی الْبَیْتِ کَلْبًا ، وَإِنَّا لاَ نَدْخُلُ بَیْتًا فِیہِ صُورَۃٌ ، وَلاَ کَلْبٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭০৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧٠٤) حضرت ابو رافع سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت جبرائیل آئے اور جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اجازت مانگی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اجازت دے دی لیکن وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آنے میں تاخیر کرنے لگے۔ چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی چادر مبارک سنبھالی اور ان کی طرف گئے تو ان کو دروازے پر دیکھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” ہم نے تو تمہیں اجازت دے دی تھی۔ “ جبرائیل نے کہا : ” جی ہاں ! لیکن ہم ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔ “
(۲۵۷۰۴) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ مُوسَی بْنُ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ ، عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَکِیمٍ ، عَنْ سَلْمَی أُمِّ رَافِعٍ ، عَنْ أَبِی رَافِعٍ قَالَ : أَتَی جِبْرِیلُ یَسْتَأْذِنُ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَذِنَ لَہُ ، فَأَبْطَأَ عَلَیْہِ ، فَأَخَذَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رِدَائَہُ ، فَقَامَ إِلَیْہِ وَہُوَ بِالْبَابِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : قَدْ أَذِنَّا لَکَ ، قَالَ : أَجَلْ ، وَلَکِنَّا لاَ نَدْخُلُ بَیْتًا فِیہِ کَلْبٌ ، وَلاَ صُورَۃٌ۔ (طبرانی ۹۷۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭০৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧٠٥) حضرت خالد بن سعد سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت ابو مسعود کو ایک جگہ کھانے کی دعوت دی گئی۔ انھوں نے (اس) گھر میں تصویر دیکھی تو اس وقت تک اندر نہیں گئے جب تک تصویر توڑی نہیں گئی۔
(۲۵۷۰۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَدِیٍّ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : دُعِی أَبُو مَسْعُودٍ إِلَی طَعَامٍ ، فَرَأَی فِی الْبَیْتِ صُورَۃً ، فَلَمْ یَدْخُلْ حَتَّی کُسِرَتْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭০৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧٠٦) حضرت اسلم سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب حضرت عمر شام میں آئے تو ان کے پاس کسانوں میں سے ایک صاحب آئے اور کہا۔ میں نے آپ کے لیے کھانا تیار کیا ہے۔ اور مجھے یہ بات محبوب ہے کہ آپ آئیں تاکہ میرے کام والے میری آپ کے ہاں عزت و مقام کو دیکھ لیں۔۔۔ یا ایسی کوئی بات کہی ۔۔۔حضرت عمر نے فرمایا : ہم ان کنیسوں اور گرجاؤں میں جن میں تصویریں ہوں نہیں جاتے۔
(۲۵۷۰۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ أَسْلَمَ ، قَالَ : لَمَّا قَدِمَ عُمَرُ الشَّامَ أَتَاہُ رَجُلٌ مِنَ الدَّہَّاقِینَ ، فَقَالَ : إِنِّی قَدْ صَنَعْت لَکَ طَعَامًا فَأُحِبُّ أَنْ تَجِیئَ ، فَیَرَی أَہْلُ عَمَلِی کَرَامَتِی عَلَیْک ، وَمَنْزِلَتِی عِنْدَکَ ، أَوْ کَمَا قَالَ ، فَقَالَ : إِنَّا لاَ نَدْخُلُ ہَذِہِ الْکَنَائِسَ ، أَوْ قَالَ : ہَذِہِ الْبِیَعَ ، الَّتِی فِیہَا ہذہ الصُّوَرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭০৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧٠٧) حضرت جعفر، اپنے والد سے ، حضرت علی کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ وہ گھروں میں تصویروں کو ناپسند سمجھتے تھے۔
(۲۵۷۰۷) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَلِیٍّ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ الصُّوَرَ فِی الْبُیُوتِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭০৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧٠٨) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایسے گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔
(۲۵۷۰۸) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ ، عْن أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِکَۃُ بَیْتًا فِیہِ صُورَۃٌ۔ (مسلم ۱۶۷۲۔ احمد ۲/۳۰۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭০৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧٠٩) حضرت اسامہ بن زید کہتے ہیں۔ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا کہ انھوں نے اپنے بھائی کا ولیمہ کیا۔ اور حضرت ابن عمر بھی آئے اور انھوں نے گھر میں تصویر دیکھی۔ پس اس کو مٹا دیا یا رگڑ دیا پھر فرمایا : میں نے جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے ہوئے سُنا ہے۔ ” ایسے گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو ۔ “
(۲۵۷۰۹) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، قَالَ : حدَّثَنِی أَبِی ؛ أَنَّہُ بَنَی عَلَی أَخِیہِ ، فَدَخَلَ ابْنُ عُمَرَ فَرَأَی صُورَۃً فِی الْبَیْتِ فَمَحَاہَا ، أَوْ حَکَّہَا ، ثُمَّ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِکَۃُ بَیْتًا فِیہِ کَلْبٌ ، وَلاَ صُورَۃٌ۔ (بخاری ۳۲۲۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭০৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧١٠) حضرت ابن بریدہ، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” ایسے گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو۔ “
(۲۵۷۱۰) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ حُسَیْنِ بْنِ وَاقِدٍ ، عَنِ ابن بُرْیدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِکَۃُ بَیْتًا فِیہِ کَلْبٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭১০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧١١) حضرت مکحول سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ڈھال میں ایک مصور مینڈھا تھا۔ پس یہ بات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر شاق تھی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی تو اللہ تعالیٰ نے اس کو مٹا دیا تھا۔
(۲۵۷۱۱) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، قَالَ : کَانَ فِی تُرْسِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَبْشٌ مُصَوَّرٌ ، فَشَقَّ ذَلِکَ عَلَیْہِ ، فَأَصْبَحَ وَقَدْ ذَہَبَ اللَّہُ بِہِ۔ (ابن سعد ۴۸۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭১১
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھر میں تصویروں کا بیان
(٢٥٧١٢) حضرت اسامہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں اندر آیا تو میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر پریشانی کے اثرات دیکھے۔ میں نے پوچھا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ کو کیا ہوا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” حضرت جبرائیل نے تین دن سے میرے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ وہ میرے پاس آئیں گے لیکن وہ میرے پاس نہیں آئے ۔ “ اس دوران کتا گزرا ۔ حضرت اسامہ کہتے ہیں۔ میں نے اپنے سر پر ہاتھ رکھا اور چیخ ماری۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہنا شروع کیا۔ ” اے اسامہ ! تمہیں کیا ہوا ہے ؟ “ میں نے کہا۔ کتا گزرا ہے۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے قتل کا حکم فرمایا۔ اور اس کو قتل کردیا گیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حضرت جبرائیل آئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی طرف لپکے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تمہیں کیا ہوا تھا۔ تم نے دیر کردی جبکہ تم جب میرے ساتھ وعدہ کرتے ہو تو اس کی خلاف ورزی نہیں کرتے ؟ “ حضرت جبرائیل نے کہا۔ ہم ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔
(۲۵۷۱۲) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ کُرَیْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ أُسَامَۃَ ، قَالَ : دَخَلَتُ وَعَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْکَآبَۃُ ، فَقُلْتُ : مَا لَکَ یَا رَسُولَ اللہِ ؟ قَالَ : إِنَّ جِبْرِیلَ وَعَدَنِی أَنْ یَأْتِیَنِی ، فَلَمْ یَأْتِنِی مُنْذُ ثَلاَثٍ ، فَجَازَ کَلْبٌ ، قَالَ أُسَامَۃُ : فَوَضَعْتُ یَدِی عَلَی رَأْسِی وَصِحْتُ ، فَجَعَلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَا لَکَ یَا أُسَامَۃُ ؟ قُلْتُ : جَازَ کَلْبٌ ، فَأَمَرَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِہِ ، فَقُتِلَ ، فَأَتَاہُ جِبْرِیلُ فَہَشَّ إِلَیْہِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا لَکَ أَبْطَأْتَ وَقَدْ کُنْتَ إِذَا وَعَدْتنِی لَمْ تُخْلِفْنِی ؟ فَقَالَ : إِنَّا لاَ نَدْخُلُ بَیْتًا فِیہِ کَلْبٌ ، وَلاَ تَصَاوِیرُ۔
তাহকীক: