মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
لباس کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৯৯ টি
হাদীস নং: ২৫৫৯২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بڑے بال اور زلفیں رکھنے کے بارے میں
(٢٥٥٩٣) حضرت ہشام سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر کی کندھوں تک زلفیں دیکھیں جو مانگ نکالی ہوئی تھیں۔
(۲۵۵۹۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ لاِبْنِ عُمَرَ جُمَّۃً مَفْرُوقَۃً ، تَضْرِبُ مَنْکِبَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৫৯৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بڑے بال اور زلفیں رکھنے کے بارے میں
(٢٥٥٩٤) حضرت حبیب سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں۔ کہ گویا میں حضرت ابن عباس کو دیکھ رہا ہوں۔ ان کی موٹی موٹی زلفیں تھیں۔
(۲۵۵۹۴) حَدَّثَنَا مَالِکٌ ، عَنْ کَامِلٍ ، عَنْ حَبِیبٍ ، قَالَ : کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ ، وَلَہُ جُمَّۃٌ فیْنانۃ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৫৯৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی نیا کپڑا پہنے تو کیا کہے ؟
(٢٥٥٩٥) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” جب تم میں سے کوئی نیا کپڑا پہنے تو اس کو یہ کہنا چاہیے۔ (ترجمہ): تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے وہ (کپڑا) پہنایا جس کے ذریعہ میں اپنے ستر کو چھپاتا ہوں اور جس کے ذریعہ میں لوگوں میں جمال حاصل کرتا ہوں۔ “
(۲۵۵۹۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ أَخِیہِ عِیسَی ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِذَا لَبِسَ أَحَدُکُمْ ثَوْبًا جَدِیدًا فَلْیَقُلْ : الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی کَسَانِی مَا أُوَارِی بِہِ عَوْرَتِی ، وَأَتَجَمَّلُ بِہِ فِی النَّاسِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৫৯৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی نیا کپڑا پہنے تو کیا کہے ؟
(٢٥٥٩٦) حضرت ابو امامہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب نے ایک نیا کپڑا پہنا، تو فرمایا : تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے وہ کپڑا پہنایا جس کے ذریعہ میں اپنے ستر کو چھپاتا ہوں اور جس کے ذریعہ میں اپنی زندگی میں جمال حاصل کرتا ہوں۔ پھر آپ نے فرمایا : میں نے جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کہتے سُنا : ” جو شخص نیا کپڑا پہنے اور یہ کہے : الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی کَسَانِی مَا أُوَارِی بِہِ عَوْرَتِی ، وَأُجَمِّلُ بِہِ فِی حَیَاتِی ، پھر وہ اپنے پرانے، اتارے ہوئے کپڑے کو لے اور اس کو صدقہ کر دے تو یہ شخص اللہ کی رحمت ، حفاظت اور پردہ میں رہے گا ۔ زندگی میں بی اور موت کے بعد بھی “ یہ بات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین مرتبہ کہی۔
(۲۵۵۹۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَصْبَغُ بْنُ زَیْدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الْعَلاَئِ ، عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ ، قَالَ : لَبِسَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ثَوْبًا جَدِیدًا ، فَقَالَ : الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی کَسَانِی مَا أُوَارِی بِہِ عَوْرَتِی ، وَأَتَجَمَّلُ بِہِ فِی حَیَاتِی ، ثُمَّ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَنْ لَبِسَ ثَوْبًا جَدِیدًا ، فَقَالَ : الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی کَسَانِی مَا أُوَارِی بِہِ عَوْرَتِی ، وَأُجَمِّلُ بِہِ فِی حَیَاتِی ، ثُمَّ عَمَدَ إِلَی الثَّوْبِ الَّذِی أَخْلَقَ ، أَوْ قَالَ : أَلْقَی فَتَصَدَّقَ بِہِ ، کَانَ فِی کَنَفِ اللہِ ، وَفِی حِفْظِ اللہِ ، وَفِی سَتْرِ اللہِ حَیًّا وَمَیِّتًا ، قَالَہَا ثَلاَثًا۔
(ترمذی ۳۵۶۰۔ حاکم ۱۹۳)
(ترمذی ۳۵۶۰۔ حاکم ۱۹۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৫৯৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی نیا کپڑا پہنے تو کیا کہے ؟
(٢٥٥٩٧) قبیلہ مزینہ کا ایک شخص بیان کرتا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عمر پر دھلا ہوا ایک کپڑا دیکھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا۔ ” کیا تمہارا یہ کپڑا نیا ہے ؟ “ حضرت عمر نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! دُھلا ہوا ہے۔ راوی کہتے ہیں۔ اس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عمر سے فرمایا : ” تم نیا کپڑا پہنو اور قابل تعریف زندگی گزارو اور شہادت کی موت پاؤ، اللہ تعالیٰ دنیا اور آخرت میں تمہیں آنکھ کی ٹھنڈک عطا کریں۔ “
(۲۵۵۹۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ أَبِی الأَشْہَبِ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ مُزَیْنَۃَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَأَی عَلَی عُمَرَ ثَوْبًا غَسِیلاً ، فَقَالَ : أَجَدِیدٌ ثَوْبُک ہَذَا ؟ قَالَ : غَسِیلٌ یَا رَسُولَ اللہِ ، قَالَ : فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اِلْبَسْ جَدِیدًا ، وَعِشْ حَمِیدًا ، وَتَوَفَّ شَہِیدًا ، یُعْطِکَ اللَّہُ قُرَّۃَ عَیْنٍ فِی الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ۔ (ابن سعد ۳۲۹۔ مسندہ ۹۸۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৫৯৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی نیا کپڑا پہنے تو کیا کہے ؟
(٢٥٥٩٨) حضرت سالم بن ابی الجعد سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب آدمی نیا کپڑا پہنے اور پھر کہے۔ اے اللہ ! تو اس کپڑے کو مبارک بنا دے ہم اس میں تیری نعمت کا شکر کریں اور اس میں تیری اچھی طرح عبادت کریں اور اس میں تیری اطاعت کریں۔ تو یہ کپڑا گلے سے نیچے نہیں اترتا یہاں تک کہ اس آدمی کی مغفرت کردی جاتی ہے۔
(۲۵۵۹۸) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ أَبِی وَہْبٍ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، قَالَ : إِذَا لَبِسَ الإِنْسَانُ الثَّوبَ الْجَدِیدَ ، فَقَالَ : اللَّہُمَّ اجْعَلْہَا ثِیَابًا مُبَارَکَۃً نَشْکُرُ فِیہَا نِعْمَتَکَ ، وَنُحْسِن فِیہَا عِبَادَتَکَ ، وَنَعْمَلُ فِیہَا بِطَاعَتِکَ ، لَمْ یُجَاوِزْ تَرْقُوَتَہُ حَتَّی یُغْفَرَ لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৫৯৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی نیا کپڑا پہنے تو کیا کہے ؟
(٢٥٥٩٩) حضرت ابو نضرہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ جب خود میں سے کسی پر نیا کپڑا دیکھتے تو یہ کہتے۔ تُبْلِی ، وَیُخْلِفُ اللَّہُ عَلَیْک۔ (تم اس کپڑے کو پرانا کرو اور اللہ تمہیں اس کے بعد اور عطا کرے) ۔
(۲۵۵۹۹) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ الْجُرَیْرِیِّ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، قَالَ : کَانَ أَصْحَابُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَوْا عَلَی أَحَدِہِمُ الثَّوْبَ الْجَدِیدَ ، قَالُوا : تُبْلِی ، وَیُخْلِفُ اللَّہُ عَلَیْک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৫৯৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی نیا کپڑا پہنے تو کیا کہے ؟
(٢٥٦٠٠) حضرت ابو نضرہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم تو پرانے کپڑے میں زندگی گزارتے ہیں۔
(۲۵۶۰۰) حَدَّثَنَا ابن عُلَیۃ ، عن الْجُرَیْرِیُّ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، قَالَ : إِنَّمَا نَعِیشُ فِی الْخَلَف۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬০০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی نیا کپڑا پہنے تو کیا کہے ؟
(٢٥٦٠١) حضرت عون بن عبداللہ بیان کرتے ہں ا ۔ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے نیا کپڑا پہنا اور اللہ تعالیٰ کی تعریف کی تو اس کو جنت میں داخل کردیا گیا۔۔۔یا فرمایا ۔۔۔اس کی مغفرت کردی گئی۔ راوی کہتے ہیں۔ اس پر ایک آدمی نے کہا میں اپنے گھر والوں کی طرف واپس نہیں جاؤں گا یہاں تک کہ میں نیا کپڑا پہن لوں اور اس پر اللہ کی تعریف کرلوں۔
(۲۵۶۰۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : لَبِسَ رَجُلٌ ثَوْبًا جَدِیدًا فَحَمِدَ اللَّہَ ، فَأُدْخِلَ الْجَنَّۃَ ، أَوْ غُفِرَ لَہُ ، قَالَ : فَقَالَ رَجُلٌ : لاَ أَرْجِعُ إِلَی أَہْلِی حَتَّی أَلْبَسَ ثَوْبًا جَدِیدًا ، وَأَحْمَدَ اللَّہَ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬০১
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات زیادہ بالوں کو ناپسند کرتے ہیں
(٢٥٦٠٢) حضرت اسامہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب جمعہ کا دن ہوتا تھا تو حضرت عمر بن عبد العزیز ، چوکیداروں کو بیجتے ، پس وہ مسجد کے دروازوں پر کھڑے ہوجاتے اور وہ جس آدمی کو بھی کثیر بالوں والا پاتے تو اس کے بالوں کو کاٹ دیتے۔
(۲۵۶۰۲) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ أُسَامَۃَ ، قَالَ : کَانَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ إِذَا کَانَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، بَعَثَ الأَحْرَاسَ فَیَأْخُذُونَ بِأَبْوَابِ الْمَسْجِدِ ، فَلاَ یَجِدُونَ رَجُلاً مُوَفَّرَ شَیء مِنَ الشَّعْرِ إِلاَّ جَزُّوہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬০২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات زیادہ بالوں کو ناپسند کرتے ہیں
(٢٥٦٠٣) حضرت وائل بن حجر سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے دیکھا جبکہ میرے بال لمبے تھے۔ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مکھی، مکھی ‘ ‘ چنانچہ مں ب چل دیا اور میں نے وہ بال کاٹ لیے پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے دیکھا تو فرمایا : ” میری مراد (مکھی مکھی کہنے سے) تم تو نہیں تھے۔ یہ بھی اچھا ہے۔ “
(۲۵۶۰۳) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، وَسُفْیَانُ بْنُ عُقْبَۃَ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمِ بن کُلَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ ، قَالَ : رَآنِی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَلِی شَعْرٌ طَوِیلٌ ، فَقَالَ : ذُبَابٌ ، ذُبَابٌ ، فَانْطَلَقْتُ فَأَخَذْتُہُ ، فَرَآنِی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إِنِّی لَمْ أَعْنِکَ ، وَہَذَا أَحْسَنُ۔
(ابوداؤد ۴۱۸۷۔ ابن ماجہ ۳۶۳۶)
(ابوداؤد ۴۱۸۷۔ ابن ماجہ ۳۶۳۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬০৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات زیادہ بالوں کو ناپسند کرتے ہیں
(٢٥٦٠٤) حضرت ابن قدامہ سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت ابن سیرین کے پاس حاضر ہوا اور اس آدمی کے لمبے لمبے بال تھے ۔ تو ابن سیرین نے فرمایا : یہ مکروہ ہیں۔ پھر وہ شخص اگلے دن آپ کے پاس آیا اور اس نے سر کو بالکلیہ صاف کرلیا تھا۔ تو آپ نے فرمایا : یہ بھی مکروہ ہے۔
(۲۵۶۰۴) حَدَّثَنَا ابن مُبَارَکٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ ابْنِ قُدَامَۃَ ، قَالَ : دَخَلَ رَجُلٌ عَلَی ابْنِ سِیرِینَ ، وَعَلَیْہِ شَعْرٌ طَوِیلٌ، فَقَالَ : ہَذَا یُکْرَہُ ، ثُمَّ دَخَلَ عَلَیْہِ مِنَ الْغَدِ وَقَدِ اسْتَأْصَلَہُ ، فَقَالَ : ہَذَا یُکْرَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬০৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگوٹھی کا نقش اور جو کچھ اس کے بارے میں ہے
(٢٥٦٠٥) حضرت ابن عمر سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی اور اس پر نقش کیا ” محمد رسول اللہ “ پھر فرمایا : ” کوئی شخص میری اس انگوٹھی کے نقش پر نقش نہ بنائے۔ “
(۲۵۶۰۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ، عَنْ أَیُّوبَ بْنِ مُوسَی، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: اتَّخَذَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ ، ثُمَّ نَقَشَ عَلَیْہِ ؛ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللہِ ، ثُمَّ قَالَ : لاَ یَنْقُشْ أَحَدٌ عَلَی نَقْشِ خَاتَمِی ہَذَا۔
(بخاری ۵۸۶۶۔ مسلم ۵۵)
(بخاری ۵۸۶۶۔ مسلم ۵۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬০৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگوٹھی کا نقش اور جو کچھ اس کے بارے میں ہے
(٢٥٦٠٦) حضرت انس سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک انگوٹھی بنوائی پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” ہم نے ایک انگوٹھی بنوائی ہے اور اس میں ہم ایک نقش بھی نقش کروایا ہے پس کوئی اس جیسا نقش نہ کروائے۔ “
(۲۵۶۰۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ صُہَیْبٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : اصْطَنَعَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا ، فَقَالَ : إِنَّا قَدِ اصْطَنَعْنَا خَاتَمًا ، وَنَقَشْنَا فِیہِ نَقْشًا ، فَلاَ یَنْقُشْ عَلَیْہِ أَحَدٌ۔
(بخاری ۵۸۷۴۔ مسلم ۲۰۹۲)
(بخاری ۵۸۷۴۔ مسلم ۲۰۹۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬০৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگوٹھی کا نقش اور جو کچھ اس کے بارے میں ہے
(٢٥٦٠٧) حضرت موسیٰ بن عبداللہ، اپنی والدہ سے حضرت حذیفہ کے بارے میں روایت کرتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ حضرت حذیفہ کی انگوٹھی میں آمنے سامنے دو سارس بنی ہوئی تھیں۔ ان کے درمیان الحمد للّٰہ لکھا ہوا تھا۔
(۲۵۶۰۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ یزَیْد ، عَنْ أُمِّہِ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ ، قَالَتْ : کَانَ فِی خَاتَمِہِ کُرْکِیَّانِ مُتَقَابِلاَنِ بَیْنَہُمَا مَکْتُوبٌ : الْحَمْدُ لِلَّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬০৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگوٹھی کا نقش اور جو کچھ اس کے بارے میں ہے
(٢٥٦٠٨) حضرت محمد اور حضرت حسن دونوں سے روایت ہے۔ یہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی انگوٹھی کا نقش ” محمد رسول اللّٰہ “ تھا۔
(۲۵۶۰۸) حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، وَالْحَسَنِ ، قَالاَ : کَانَ نَقْشُ خَاتَمِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬০৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگوٹھی کا نقش اور جو کچھ اس کے بارے میں ہے
(٢٥٦٠٩) حضرت محمد سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت انس کی انگوٹھی کا نقش یوں تھا۔ شیر حملہ کررہا تھا اور اس کے ارد گرد چیر پھاڑ کیے ہوئے شکار تھے۔
(۲۵۶۰۹) حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : کَانَ نَقْشُ خَاتَمِ أَنَسٍ أَسَدٌ رَابِضٌ حَوْلَہُ فرََائسٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬০৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگوٹھی کا نقش اور جو کچھ اس کے بارے میں ہے
(٢٥٦١٠) حضرت محمد سے روایت ہے کہ حضرت اشعری کی انگوٹھی کا نقش یہ تھا۔ دو آدمیوں کے درمیان ایک شیر تھا۔
(۲۵۶۱۰) حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ نَقْشُ خَاتَمِ الأَشْعَرِیِّ أَسَدٌ بَیْنَ رَجُلَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬১০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگوٹھی کا نقش اور جو کچھ اس کے بارے میں ہے
(٢٥٦١١) حضرت ابراہیم بن عطائ، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ حضرت عمران بن حصین کی انگوٹھی کا نقش ایک تلوار لٹکایا ہوا شخص تھا۔ حضرت ابراہیم کہتے ہیں۔ پس میں نے یہ نقش اپنے ہاں موجود مٹی میں ایک انگوٹھی پر دیکھا۔ میرے والد نے کہا ۔ یہ حضرت عمران بن حصین کی انگوٹھی ہے۔
(۲۵۶۱۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَطَائٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ خَاتَمُ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ نَقْشُہُ تِمْثَالُ رَجُلٍ مُتَقَلِّد سَیْفًا ، قَالَ إِبْرَاہِیمُ : فَرَأَیْتہ أَنَا فِی خَاتَمٍ عِنْدَنَا فِی طِینٍ فَقَالَ أَبِی : ہَذَا خَاتَمُ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬১১
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انگوٹھی کا نقش اور جو کچھ اس کے بارے میں ہے
(٢٥٦١٢) حضرت معتمر، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : حضرت ابو عبیدہ بن جراح کی انگوٹھی میں نقش تھا۔ الخمس لِلّٰہ۔ خُمس اللہ کا ہے۔
(۲۵۶۱۲) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ فِی خَاتَمِ أَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ الْخُمُس لِلَّہِ۔
তাহকীক: