মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯০০ টি

হাদীস নং: ৩৩০৭৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٧٦) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : بہترین لوگ کون سے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس زمانے کے لوگ جس زمانہ میں خود میں موجود ہوں۔ پھر دوسرے زمانہ کے پھر تیسرے زمانہ کے۔
(۳۳۰۷۶) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ الْبَہِیِّ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: أَیُّ النَّاسِ خَیْرٌ، قَالَ: الْقَرْنُ الَّذِی أَنَا فِیہِ، ثُمَّ الثَّانِی، ثُمَّ الثَّالِثُ۔(مسلم ۱۹۶۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৭৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٧٧) حضرت عمران بن حصین (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بہترین لوگ میرے زمانہ کے ہیں پھر وہ لوگ جو ان کے ساتھ ملے ہوئے ہوں گے پھر وہ لوگ جو ان کے ساتھ ملے ہوئے ہوں گے، پھر وہ لوگ جو ان کے ساتھ ملے ہوئے ہوں گے۔
(۳۳۰۷۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ہِلاَلُ بْنُ یَسَافَ ، قَالَ : سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَیْنٍ یَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : خَیْرُ النَّاسِ قَرْنِی ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ۔ (ترمذی ۲۲۲۱۔ ابن حبان ۷۲۲۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৭৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٧٨) حضرت عمران بن حصین (رض) فرماتے ہیں کہ بیشک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرمایا کرتے تھے ۔ بیشک تم میں بہترین لوگ میرے زمانہ کے لوگ ہیں۔ پھر وہ لوگ جو ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں پھر وہ لوگ جو ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ راوی فرماتے ہیں : کہ میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے زمانہ کے بعد دو مرتبہ یہ جملہ ارشاد فرمایا یا تین مرتبہ ؟
(۳۳۰۷۸) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی جَمْرَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی زَہْدَمُ بْنُ مُضَرِّبٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَیْنٍ یُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ : إنَّ خَیْرَکُمْ قَرْنِی ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، قَالَ : فَلاَ أَدْرِی ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعْدَ قَرْنِہِ مَرَّتَیْنِ ، أَوْ ثَلاَثًا۔

(مسلم ۱۹۶۴۔ طبرانی ۵۸۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৭৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٧٩) حضرت قبیصہ بن جابر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ہمیں جابیہ کے دروازے پر کھڑے ہو کر خطاب کیا اور ارشاد فرمایا : بیشک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے درمیان ایسے کھڑے ہوئے جیسا کہ آج میں تمہارے درمیان کھڑا ہوا ہوں۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے لوگو ! میرے صحابہ (رض) کے بارے میں اللہ سے ڈرو، پھر ان لوگوں کے بارے میں جو ان سے ملے ہوئے ہیں ، اور پھر ان لوگوں کے بارے میں بھی جو ان سے ملے ہوئے ہوں۔ پھر جھوٹ اور جھوٹی شہادت پھیل جائے گی۔
(۳۳۰۷۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَعْلَی التَّیْمِیُّ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ جَابِرٍ ، قَالَ : خَطَبَنَا عُمَرُ بِبَابِ الْجَابِیَۃِ ، فَقَالَ : إنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَامَ فِینَا کَمَقَامِی فِیکُمْ ، ثُمَّ قَالَ : أَیُّہَا النَّاسُ : اتَّقُوا اللَّہَ فِی أَصْحَابِی ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ یَفْشُو الْکَذِبُ وَشَہَادَۃُ الزُّورِ۔

(ابن ماجہ ۲۳۶۲۔ طبرانی ۲۴۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৭৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٨٠) حضرت نعمان بن بشیر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بہترین لوگ میرے زمانے کے لوگ ہیں پھر وہ لوگ جو ان کے ساتھ ملے ہوئے ہوں گے پھر وہ لوگ جو ان کے ساتھ ملے ہوں گے۔ پھر ایک قوم آئے گی جس کی گواہی ان کی قسموں پر سبقت لے جائے گی۔ اور ان کی قسمیں ان کی گواہیوں پر سبقت لے جائیں گی۔
(۳۳۰۸۰) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ خَیْثَمَۃ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : خَیْرُ النَّاسِ قَرْنِی ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ یَأْتِی قَوْمٌ تَسْبِقُ شَہَادَتُہُمْ أَیْمَانَہُمْ وَأَیْمَانُہُمْ شَہَادَتَہُمْ۔ (احمد ۲۷۶۔ بزار ۲۷۶۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৮০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٨١) حضرت عبداللہ بن مَوَلہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت بریدہ اسلمی (رض) کے ساتھ چل رہا تھا کہ آپ (رض) نے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یوں ارشاد فرماتے ہوئے سنا : اس امت کے بہترین افراد اس زمانے کے لوگ ہیں جس میں مجھے مبعوث کیا گیا پھر وہ لوگ ہیں جو ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں پھر وہ لوگ جو ان کے ساتھ ملے ہوئے ہوں گے پھر وہ لوگ جو ان کے ساتھ ملے ہوئے ہوں۔ پھر ایک ایسی قوم ہوگی جن کی گواہیاں ان کی قسموں پر سبقت لے جائیں گی اور ان کی قسمیں ان کی گواہیوں پر سبقت لے جائیں گی۔
(۳۳۰۸۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنِ الْجَرِیرِیِّ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَوَلَۃَ ، قَالَ : کُنْتُ أَسِیرُ مَعَ بُرَیْدَۃَ الأَسْلَمِیِّ ، فَقَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : خَیْرُ ہَذِہِ الأُمَّۃِ الْقَرْنُ الَّذِی بُعِثْت فِیہِمْ ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ یَکُونُ فِیہِمْ قَوْمٌ تَسْبِقُ شَہَادَتُہُمْ أَیْمَانَہُمْ وَأَیْمَانُہُمْ شَہَادَتَہُمْ۔ (احمد ۳۵۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৮১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٨٢) حضرت نسیر بن ذعلوق (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر (رض) کو یوں فرماتے ہوئے سنا : کہ تم لوگ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب کو گالیاں مت دو ۔ کیونکہ ان میں سے کسی ایک کا اللہ کی راہ میں ایک گھڑی کھڑا ہونا تمہارے میں سے ایک کی عمر بھر کی عبادت سے کہیں بہتر ہے۔
(۳۳۰۸۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ نُسَیْرِ بْنِ ذُعْلُوقٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ یَقُولُ : لاَ تَسُبُّوا أَصْحَابَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَلَمَقَامُ أَحَدِہِمْ سَاعَۃً خَیْرٌ مِنْ عَمَلِ أَحَدِکُمْ عُمْرَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৮২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٨٣) حضرت عمرو بن شرحبیل (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بہترین لوگ میرے زمانے کے لوگ ہیں ، پھر وہ لوگ جو ان کے ساتھ ملے ہوئے ہوں گے، پھر وہ لوگ جو ان کے ساتھ ملے ہوئے ہوں گے ، پھر ایسے لوگ آئیں گے جو سوال کرنے سے پہلے ہی گواہیاں دے دیا کریں گے۔
(۳۳۰۸۳) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِیلَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : خَیْرُ النَّاسِ قَرْنِی ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَہُمْ ، ثُمَّ یَجِیئُ أَقْوَامٌ یُعْطُونَ الشَّہَادَۃَ قَبْلَ أَنْ یُسْأَلُوہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৮৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٨٤) حضرت واثلہ بن اسقع (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ ہمیشہ خیر میں رہو گے جب تک تم میں مجھے دیکھنے والا اور میری صحبت اختیار کرنے والا موجود ہو۔ اللہ کی قسم ! تم لوگ ہمیشہ خیر میں رہو گے جب تک تم میں وہ شخص ہو جس نے میری زیارت کرنے والے کو دیکھا اور میری صحبت اختیار کرنے والے کی صحبت اختیار کی ، اور اللہ کی قسم ! تم لوگ ہمیشہ خیر میں رہو گے جب تک تمہارے میں وہ شخص موجود ہو جس نے زیارت کی میرے صحابی کو دیکھنے والے کی اور میرے صحابی کی صحبت اختیار کرنے والے کی صحبت اختیار کی۔
(۳۳۰۸۴) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ الْعَلاَئِ أَبُو الزَّبْرِ الدِّمَشْقِیُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ عَامِرٍ ، عَنْ وَاثِلَۃَ بْنِ الأَسْقَعِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَزَالُونَ بِخَیْرٍ مَا دَامَ فِیکُمْ مَنْ رَآنِی وَصَاحَبَنِی ، وَاللہِ لاَ تَزَالُونَ بِخَیْرٍ ، مَا دَامَ فِیکُمْ مَنْ رَأَی مَنْ رَآنِی ، وَصَاحَبَ مَنْ صَاحَبَنِی ، وَاللہِ لاَ تَزَالُونَ بِخَیْرٍ ، مَا دَامَ فِیکُمْ مَنْ رَأَی مَنْ رَأَی مَنْ رَآنِی ، وَصَاحَبَ مَنْ صَاحَبَ مَنْ صَاحَبَنِی ۔

(طبرانی ۲۰۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৮৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٨٥) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ لوگوں کو اصحاب (رض) محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے استغفار کا حکم دیا گیا تھا اور تم لوگ ان کو گالیاں دیتے ہو ! ! !
(۳۳۰۸۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ ، أُمِرُوا بِالاِسْتِغْفَارِ لأَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَسَبُّوہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৮৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٨٦) حضرت عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس شخص نے میرے صحابی کو گالی دی پس اس پر اللہ کی لعنت ہے۔
(۳۳۰۸۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ سَبَّ أَصْحَابِی فَعَلَیْہِ لَعَنْۃُ اللہِ۔ (احمد ۱۷۳۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৮৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کے متعلق باز رہنے سے متعلق ذکر کی گئیں
(٣٣٠٨٧) حضرت عمر بن ذر (رض) فرماتے ہیں کہ میں ایک دن امام شعبی (رض) کے ساتھ کھڑا تھا کہ ان کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے پوچھا : آپ (رض) حضرت علی (رض) اور حضرت عثمان (رض) کے بارے میں کیا کہتے ہیں ؟ اس پر آپ (رض) نے جواب دیا : میں اس بات سے لاپرواہوں کہ قیامت کے دن حضرت علی (رض) اور حضرت عثمان (رض) مجھ سے شکوہ ظلم کریں۔
(۳۳۰۸۷) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ ذَرٍّ ، قَالَ : إنِّی لَقَائِمٌ مَعَ الشَّعْبِیِّ ذَاتَ یَوْمٍ فَأَتَاہُ رَجُلٌ ، فَقَالَ : مَا تَقُولُ فِی عَلِیٍّ وَعُثْمَانَ ، فَقَالَ : إنِّی لَغَنِیٌّ أَنْ یَطْلُبَنِی عَلِیٌّ وَعُثْمَان یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِمَظْلِمَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৮৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو مدینہ اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٨٨) حضرت نافع (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص اس بات کی استطاعت رکھتا ہے کہ وہ مدینہ میں مرجائے تو اس کو چاہیے کہ وہ مدینہ میں مرے۔ پس بیشک میں اس شخص کے لیے شفاعت کروں گا جو اس میں مرے گا۔
(۳۳۰۸۸) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ عن أیوب ، قَالَ نُبِّئْت عَنْ نَافِعٍ أَنَّہُ حَدَّثَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہُ قَالَ : مَنِ اسْتَطَاعَ أَنْ یَمُوتَ بِالْمَدِینَۃِ فَلْیَمُتْ بِہَا ، فَإِنِّی أَشْفَعُ لِمَنْ مَاتَ بِہَا۔

(ترمذی ۳۹۱۷۔ ابن حبان ۳۷۴۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৮৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو مدینہ اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٨٩) حضرت جابر بن سمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو میں نے ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ یقیناً اللہ نے مدینہ کا نام طابہ ( پاکیزہ) رکھا ہے۔
(۳۳۰۸۹) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إنَّ اللَّہَ سَمَّی الْمَدِینَۃَ طَابَۃَ۔ (مسلم ۱۰۰۷۔ احمد ۱۰۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৮৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو مدینہ اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٩٠) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مدینہ لوہار کی دھونکنی کی طرح ہے یہ برائی کو ایسے ہی دور کرتا ہے جیسا کہ دھونکنی لوہے کا میل دور کردیتی ہے۔
(۳۳۰۹۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أبی یَحْیَی ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللہِ یَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْمَدِینَۃُ کَالْکِیرِ تَنْفِی الْخَبَثَ کَمَا یَنْفِی الْکِیرُ خَبَثَ الْحَدِیدِ۔ (احمد ۳۸۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৯০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو مدینہ اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٩١) حضرت فاطمہ بنت قیس (رض) فرماتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ طیبہ ( پاکیزہ ) ہے یعنی مدینہ منورہ۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ ٔ قدرت میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے اس میں کوئی کشادہ اور تنگ راستہ نہیں ہے مگر یہ کہ اس میں قیامت تک کے لیے ایک فرشتہ مقرر ہے جو تلوار سونتے ہوئے کھڑا ہے۔
(۳۳۰۹۱) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ قَیْسٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : ہَذِہِ طِیبَۃُ ، یَعْنِی الْمَدِینَۃَ ، وَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ ، مَا فِیہَا طَرِیقٌ وَاسِعٌ ، وَلاَ ضَیِّقٌ إلاَّ عَلَیْہِ مَلَکٌ شَاہِرٌ بِالسَّیْفِ إلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔ (ابوداؤد ۴۳۲۷۔ احمد ۳۷۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৯১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو مدینہ اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٩٢) حضرت ابو بکرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ہرگز مدینہ میں کانے دجال کا خوف داخل نہ ہو سکے گا۔ اس دن مدینہ کے سات دروازے ہوں گے، اور ہر دروازے پر دو فرشتے مقرر ہوں گے۔
(۳۳۰۹۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، عَن أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی بَکْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَنْ یَدْخُلَ الْمَدِینَۃَ رُعْبُ الْمَسِیحِ الدَّجَّالِ ، لَہَا یَوْمَئِذٍ سَبْعَۃُ أَبْوَابٍ، لِکُلِّ بَابٍ مَلَکَانِ۔ (بخاری ۱۸۷۹۔ احمد ۴۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৯২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو مدینہ اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٩٣) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مدینہ لوہار کی دھونکنی کی طرح ہے جو گندگی کو ختم کرتا ہے۔ اور اس کی پاکیزگی میں نکھار پیدا کرتا ہے۔
(۳۳۰۹۳) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، قَالَ : سَمِعْتُ جَابِر بن عبد اللہ یحدث عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : الْمَدِینَۃُ کَالْکِیرِ تَنْفِی خَبَثَہَا وَتُنْصِعُ طَیِّبَہَا۔

(احمد ۳۹۲۔ بخاری ۱۸۸۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৯৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو مدینہ اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٩٤) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس شخص نے مدینہ والوں کو ڈرایا پس اس پر اللہ کی ، اس کے فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہو ، اس سے نہ کوئی نیکی قبول کی جائے گی اور نہ ہی کوئی فدیہ ، جس نے ان کو ڈرایا اس نے ان کے دونوں گوشوں والوں کو ڈرایا۔ یعنی دونوں کناروں کے لوگوں کو۔
(۳۳۰۹۴) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ ہَاشِمُ بْنِ ہَاشِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ نسطاس عْن جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ أَخَافَ أَہْلَ الْمَدِینَۃِ فَعَلَیْہِ لَعَنْۃُ اللہِ وَالْمَلاَئِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ ، لاَ یَقْبَلُ اللَّہُ مِنْہُ صَرْفًا ، وَلاَ عَدْلا ، مَنْ أَخَافَہَا فَقَدْ أَخَافَ مَا بَیْنَ ہَذَیْنِ : مَا بَیْنَ جَنْبَیْہِ۔

(ابوداؤد ۱۷۶۰۔ احمد ۳۵۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৯৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو مدینہ اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٩٥) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : دجال ساری زمین کو طے کرے گا سوائے مکہ اور مدینہ کے ۔ پس جب وہ مدینہ کے پاس آئے گا تو وہ اس کی دیواروں میں سے ہر دیوار پر فرشتوں کی صفیں پائے گا پھر وہ پانی کی کھوکھلی جگہ پر آ کر اس کی بنیاد کو پکڑے گا اور تین مرتبہ ہلائے گا ، پس ہر منافق مرد اور منافقہ عورت اس کی طرف نکل کر آجائے گی۔
(۳۳۰۹۵) حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بن أبی طلحۃ ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : الدَّجَّالُ یَطْوِی الأَرْضَ کُلَّہَا إلاَّ مَکَّۃَ وَالْمَدِینَۃَ ، قَالَ : فَیَأْتِی الْمَدِینَۃَ فَیَجِدُ بِکُلِّ نَقْبٍ مِنْ أَنْقَابِہَا صُفُوفًا مِنَ الْمَلاَئِکَۃِ ، فَیَأْتِی سَبْخَۃَ الْجُرُفِ فَیَضْرِبُ رِوَاقَہُ ، ثُمَّ تَرْجُفُ الْمَدِینَۃُ ثَلاَثَ رَجَفَاتٍ فَیَخْرُجُ إلَیْہِ کُلُّ مُنَافِقٍ وَمُنَافِقَۃٍ۔ (بخاری ۱۸۸۱۔ مسلم ۲۲۶۶)
tahqiq

তাহকীক: