মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯০০ টি
হাদীস নং: ৩৩০৩৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٣٦) حضرت عبداللہ بن زید (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر ہجرت اہم معاملہ نہ ہوتا تو میں بھی انصار ہی میں سے ایک شخص ہوتا۔ اگر لوگ کسی ایک وادی یا گھاٹی میں چلیں ، تو میں انصار کی وادی یا گھاٹی میں چلوں گا۔ انصار میرے لیے کپڑے کے اندرونی حصہ کی طرح ہیں۔ اور باقی لوگ میرے لیے کپڑے کے بیرونی حصہ کی طرح ہیں۔ اور بیشک عنقریب تم لوگ دیکھو گے کہ دوسروں کو تم پر ترجیح دی جائے گی۔ پس تم صبر کرنا یہاں تک کہ تم مجھ سے حوض کوثر پر ملاقات کرو۔
(۳۳۰۳۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا وُہَیْبٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ یَحْیَی ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَوْلاَ الْہِجْرَۃُ لَکُنْت امْرَئًا مِنَ الأَنْصَارِ ، وَلَوْ سَلَکَ النَّاسُ وَادِیًا ، أَوْ شِعْبًا ، لَسَلَکْتُ وَادِیَ الأَنْصَارِ وَشِعْبَہُمْ ، الأَنْصَارُ شِعَارٌ وَالنَّاسُ دِثَارٌ ، وَإِنَّکُمْ سَتَلْقَوْنَ بَعْدِی أَثَرَۃً ، فَاصْبِرُوا حَتَّی تَلْقَوْنِی عَلَی الْحَوْضِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৩৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٣٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قریش، انصار، قبیلہ جھینہ، قبیلہ مزینہ اور قبیلہ اسلم اور غفار والے، اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دوست ہیں۔ ان کے سوا ان کا کوئی دوست نہیں۔
(۳۳۰۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : قرَیْشٌ ، وَالأَنْصَارُ ، وَجُہَیْنَۃُ ، وَمُزَیْنَۃُ ، وَأَسْلَمُ ، وَغِفَارٌ ، مَوَالِی اللہِ وَرَسُولِہِ ، لاَ مَوْلَی لَہُمْ غَیْرَہُ۔ (بخاری ۳۵۰۴۔ مسلم ۱۹۵۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৩৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٣٨) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صبح سویرے نکلے اس حال میں کہ مہاجرین اور انصار خندق کھود رہے تھے۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی طرف دیکھا تو یہ شعر پڑھا : ترجمہ :
خبردار ! اصل زندگی تو آخرت کی زندگی ہے۔
اے اللہ ! تو انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما۔
پس صحابہ (رض) نے جواباً یہ شعر پڑھا :
ہم تو وہ لوگ ہیں جنہوں نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بیعت کی،
جہاد پر جب تک ہم لوگ باقی ہیں۔
خبردار ! اصل زندگی تو آخرت کی زندگی ہے۔
اے اللہ ! تو انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما۔
پس صحابہ (رض) نے جواباً یہ شعر پڑھا :
ہم تو وہ لوگ ہیں جنہوں نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بیعت کی،
جہاد پر جب تک ہم لوگ باقی ہیں۔
(۳۳۰۳۸) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : خَرَجَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ غَدَاۃً بَارِدَۃً وَالْمُہَاجِرُونَ وَالأَنْصَارُ یَحْفِرُونَ الْخَنْدَقَ ، فَلَمَّا نَظَرَ إلَیْہِمْ ، قَالَ :
أَلاَ إنَّ الْعَیْشَ عَیْشُ الآخِرَۃْ فَاغْفِرْ لِلأَنْصَارِ وَالْمُہَاجِرَۃ۔
فَأَجَابُوہ : نَحْنُ الَّذِینَ بَایَعُوا مُحَمَّدَا عَلَی الْجِہَادِ مَا بَقِینَا أَبَدَا۔ (نسائی ۸۳۳۳)
أَلاَ إنَّ الْعَیْشَ عَیْشُ الآخِرَۃْ فَاغْفِرْ لِلأَنْصَارِ وَالْمُہَاجِرَۃ۔
فَأَجَابُوہ : نَحْنُ الَّذِینَ بَایَعُوا مُحَمَّدَا عَلَی الْجِہَادِ مَا بَقِینَا أَبَدَا۔ (نسائی ۸۳۳۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৩৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٣٩) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : انصار سے بغض نہیں رکھے گا ایسا شخص جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو۔
(۳۳۰۳۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَدِیٍّ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یُبْغِضُ الأَنْصَارَ رَجُلٌ یُؤْمِنُ بِاللہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৩৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٤٠) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : انصار سے بغض نہیں رکھے گا ایسا شخص جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو۔
(۳۳۰۴۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یُبْغِضُ الأَنْصَارَ رَجُلٌ یُؤْمِنُ بِاللہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ۔ (مسلم ۸۶۔ احمد ۳۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৪০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٤١) حضرت عبداللہ بن رباح (رض) فرماتے ہیں کہ ہم لوگ وفد کی صورت میں آئے، اس حال میں کہ ہم میں حضرت ابوہریرہ (رض) بھی موجود تھے۔ اور یہ رمضان کا مہینہ تھا۔ آپ (رض) نے فرمایا : اے گروہ انصار ! کیا میں تمہیں تمہارے متعلق ایک حدیث نہ سناؤں ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے گروہ انصار ! لوگوں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول 5! ہم حاضر ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم لوگ کہتے ہو : ایک آدمی کو اپنے علاقہ میں رغبت ہوگئی اور اس کو اپنے قبیلہ سے محبت ہے ! ہم نے یہ کہا ہے ! اے اللہ کے رسول 5! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تب تو یہ میر انام نہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہرگز نہیں۔ بیشک میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں۔ میں نے تمہاری طرف ہجرت کی۔ جینا تمہارے ساتھ ہے اور مرنا بھی تمہارے ساتھ ۔ راوی کہتے ہیں سب صحابہ رونے لگے اور کہنے لگے : اے اللہ کے رسول 5! ہم نے یہ بات جو کہی صرف اس مقصد سے کہ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قرب مقصود تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بیشک اللہ اور اس کا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دونوں تمہاری تصدیق کرتے ہیں اور تمہارا عذر قبول کرتے ہیں۔
(۳۳۰۴۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِیُّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ رَبَاحٍ، قَالَ : وَفَدْنَا وُفُودًا لِمُعَاوِیَۃَ وَفِینَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ ، وَذَلِکَ فِی رَمَضَانَ ، فَقَالَ : أَلاَ أُعَلِّمُکُمْ بِحَدِیثٍ مِنْ حَدِیثِکُمْ یَا مَعْشَرَ الأَنْصَارِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَا مَعْشَرَ الأَنْصَارِ ، قَالُوا : لَبَّیْکَ یَا رَسُولَ اللہِ ، قَالَ : قُلْتُمْ : أَمَّا الرَّجُلُ فَأَدْرَکَتْہُ رَغْبَۃٌ فِی قَرْیَتِہِ وَرَأْفَۃٌ بِعَشِیرَتِہِ قَالَ : قَدْ قُلْنَا ذَاکَ یَا رَسُولَ اللہِ ، قَالَ : فَمَا اسمی إذًا ، قَالَ کَلاَّ إنِّی عَبْدُ اللہِ وَرَسُولُہُ ، ہَاجَرْت إلَیْکُمْ ، الْمَحْیَا مَحْیَاکُمْ وَالْمَمَاتُ مَمَاتُکُمْ ، قَالَ : فَأَقْبَلُوا إلَیْہِ یَبْکُونَ یَقُولُونَ : وَاللہِ یَا رَسُولَ اللہِ ، مَا قُلْنَا الَّذِی قُلْنَا إلاَّ الضِّنَّ بِاللہِ وَرَسُولِہِ ، قَالَ : إِنَّ اللَّہَ وَرَسُولَہُ یُصَدِّقَانِکُمْ وَیَعْذِرَانِکُمْ۔ (مسلم ۱۴۰۵۔ ابن حبان ۴۷۶۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৪১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٤٢) حضرت عبداللہ بن ابی قتادہ (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے خبر دی گئی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر ہجرت اہم معاملہ نہ ہوتا تو میں بھی انصار میں سے ایک شخص ہوتا۔
(۳۳۰۴۲) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی قَتَادَۃَ ، قَالَ : أُخْبِرْت أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : لَوْلاَ الْہِجْرَۃُ لَکُنْت امْرَئًا مِنَ الأَنْصَارِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৪২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٤٣) حضرت رفاعہ بن رافع (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا فرمائی : اے اللہ ! تو انصار کی مغفرت فرما، اور انصار کی اولاد کی بھی، اور ان کی اولاد کی اولاد کی بھی، اور ان کے غلاموں کی بھی اور ان کے پڑوسیوں کی بھی۔
(۳۳۰۴۳) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حباب ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ ہَارُونَ الأَنْصَارِیِّ ، قَالَ : حدَّثَنِی مُعَاذُ بْنُ رِفَاعَۃَ بْنِ رَافِعٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِلأَنْصَارِ وَلِذَرَارِیِّ الأَنْصَارِ وَلِذَرَارِیِّ ذَرَارِیِّہِمْ وَلِمَوَالِیہِمْ وَجِیرَانِہِمْ۔ (مسند ۴۱۳۷۔ ابن حبان ۷۲۸۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৪৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٤٤) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر پر بیٹھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چادر کو احرام کی سی حالت میں لیا ہوا تھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے سر پر کالی پٹی باندھی ہوئی تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی پھر ارشاد فرمایا : اے لوگو ! تم لوگ زیادہ ہو اور انصار تھوڑے ہیں۔ یہاں تک کہ یہ کھانے میں نمک کی مقدار کے برابر ہوجائیں گے۔ پس جس شخص کو ان سے کوئی واسطہ پڑے تو اس کو چاہیے کہ وہ ان کی نیکیوں کو قبول کرے اور ان کی برائیوں سے درگزر کرے۔
(۳۳۰۴۴) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ الْغَسِیلِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : جَلَسَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمًا عَلَی الْمِنْبَرِ عَلَیْہِ مِلْحَفَۃٌ مُتَوَشِّحًا بِہَا عَاصِبٌ رَأْسَہُ بِعِصَابَۃٍ دَسْمَائَ ، قَالَ : فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ ، ثُمَّ قَالَ : یا أَیُّہَا النَّاسُ تَکْثُرُونَ وَیَقِلُّ الأَنْصَارُ حَتَّی یَکُونُوا کَالْمِلْحِ فِی الطَّعَامِ ، فَمَنْ وَلِیَ مِنْ أَمْرِہِمْ شَیْئًا فَلْیَقْبَلْ مِنْ مُحْسِنِہِمْ وَلْیَتَجَاوَزْ عَنْ مُسِیئِہِمْ۔
(بخاری ۹۲۷۔ احمد ۲۸۹)
(بخاری ۹۲۷۔ احمد ۲۸۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৪৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٤٥) حضرت طلحہ (رض) فرماتے ہیں کہ یوں کہا جاتا تھا کہ انصار سے بغض رکھنا نفاق ہے۔
(۳۳۰۴۵) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ طَلْحَۃَ ، قَالَ : کَانَ یُقَالُ : بُغْضُ الأَنْصَارِ نِفَاقٌ۔
(بخاری ۳۷۸۴۔ مسلم ۱۲۹)
(بخاری ۳۷۸۴۔ مسلم ۱۲۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৪৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٤٦) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے اللہ ! تو انصار اور مہاجرین کی اصلاح فرما۔
(۳۳۰۴۶) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ أَنَّہُ سَمِعَ أَنَسًا یُحَدِّثُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : اللَّہُمَّ أَصْلِحِ الأَنْصَارَ وَالْمُہَاجِرَۃَ۔ (احمد ۱۷۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৪৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ انصار کی فضیلت کا بیان
(٣٣٠٤٧) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انصار کی عورتوں اور بچوں کو شادی کی ایک تقریب سے آتے ہوئے دیکھا تو ارشاد فرمایا : اے اللہ ! لوگوں میں میرے سب سے عزیز ترین لوگ یہ ہیں۔
(۳۳۰۴۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : رَأَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نِسَائً وَصِبْیَانًا مِنَ الأَنْصَارِ مُقْبِلِینَ مِنْ عُرْسٍ ، فَقَالَ : اللَّہُمَّ أَحَبُّ النَّاسِ إلَیَّ۔
(مسلم ۱۹۴۹۔ ابن حبان ۷۲۷۰)
(مسلم ۱۹۴۹۔ ابن حبان ۷۲۷۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৪৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قریش کی فضیلت میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٤٨) حضرت ابو جعفر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم قریش سے آگے مت بڑھو ورنہ گمراہ ہو جاؤ گے اور قریش سے پیچھے مت رہو ورنہ گمراہ ہو جاؤ گے۔ قریش کے بہترین لوگ تمام لوگوں میں بہترین ہیں، اور قریش کے بدترین لوگ تمام لوگوں میں بدترین لوگ ہیں۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے اگر قریش آپے سے باہر نہ ہوجاتے تو میں ان کو بتلاتا کہ وہ اللہ کے نزدیک سب سے بہترین ہیں۔
(۳۳۰۴۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ ہَاشِمٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَقَدَّمُوا قُرَیْشًا فَتَضِلُّوا ، وَلاَ تَأَخَّرُوا عنہا فَتَضِلُّوا ، خِیَارُ قُرَیْشٍ خِیَارُ النَّاسِ ، وَشِرَارُ قُرَیْشٍ شِرَارُ النَّاسِ ، وَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ ، لَوْلاَ أَنْ تَبْطَرَ قُرَیْشٌ لأَخْبَرْتُہَا مَا لِخِیَارِہَا عِنْدَ اللہِ ، أَوْ مَا لَہَا عِنْدَ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৪৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قریش کی فضیلت میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٤٩) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : لوگ بھلائی اور برائی میں قریش کے تابع ہیں۔
(۳۳۰۴۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی سفیان ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَیْشٍ فِی الْخَیْرِ وَالشَّرِّ۔ (مسلم ۱۴۵۱۔ احمد ۳۷۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৪৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قریش کی فضیلت میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٥٠) حضرت رفاعہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قریش کو جمع کیا اور فرمایا : کیا تم میں کوئی غیر تو نہیں ؟ لوگوں نے کہا : نہیں سوائے ہمارے بھانجوں کے اور ہمارے غلاموں اور حلیفوں کے ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تمہارے بھانجے تم میں سے ہیں اور تمہارے حلیف بھی تم میں سے ہیں اور تمہارے غلام بھی تم میں سے ہیں۔ بیشک قریش سچے اور دیانت دار ہیں۔ جو شخص ان کی غلطیاں اور لغزشیں تلاش کرے گا تو اللہ اس کو اوندھے منہ گرائیں گے۔
(۳۳۰۵۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ خُثَیْمٍ عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ عُبَیْدِ اللہ بْنِ رِفَاعَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : جَمَعَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قُرَیْشًا ، فَقَالَ : ہَلْ فِیکُمْ مِنْ غَیْرِکُمْ ، فقَالُوا : لاَ إلاَّ ابْنَ أُخْتِنَا وَمَوْلاَنَا وَحَلِیفَنَا ، فَقَالَ ابْنُ أُخْتِکُمْ مِنْکُمْ ، وَحَلِیفُکُمْ مِنْکُمْ ، وَمَوْلاَکُمْ مِنْکُمْ ، إنَّ قُرَیْشًا أَہْلُ صِدْقٍ وَأَمَانَۃٍ ، فَمَنْ بَغَی لَہُمَ الْعَوَاثِرَ کَبَّہُ اللَّہُ عَلَی وَجْہِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৫০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قریش کی فضیلت میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٥١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : لوگ اس معاملہ میں قریش کے تابع ہیں۔ لوگوں میں سے بہترین لوگ قریش کے بہترین لوگوں کے تابع ہیں۔ اور لوگوں میں بدترین لوگ قریش کے بدترین لوگوں کے تابع ہیں۔
(۳۳۰۵۱) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَیْشٍ فِی ہَذَا الأَمْرِ ، خِیَارُہُمْ تَبَعٌ لِخِیَارِہِمْ وَشِرَارُہُمْ تَبَعٌ لِشِرَارِہِمْ۔
(بخاری ۳۴۹۵۔ مسلم ۱۴۵۱)
(بخاری ۳۴۹۵۔ مسلم ۱۴۵۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৫১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قریش کی فضیلت میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٥٢) حضرت جبیر بن مطعم (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک ایک قریشی کو غیر قریشی آدمیوں کی قوت حاصل ہوتی ہے۔ امام زہری (رض) سے پوچھا گیا : اس سے کیا مراد ہے ؟ آپ (رض) نے فرمایا : رائے کی پختگی مراد ہے۔
(۳۳۰۵۲) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَزْہَرِ ، عَنْ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : إنَّ لِلْقُرَشِیِّ مِثْلَ قُوَّۃِ رَجُلَیْنِ مِنْ غَیْرِ قُرَیْشٍ ، قِیلَ لِلزُّہْرِیِّ : مَا عَنْی بِذَلِکَ ، قَالَ فِی نُبْلِ الرَّأْیِ۔ (احمد ۸۱۔ ابن حبان ۶۲۶۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৫২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قریش کی فضیلت میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٥٣) حضرت سھل بن ابی حثمہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ قریش سے سیکھو۔ ان کو سکھاؤ مت، اور قریش کو آگے کرو اور تم ان کو پیچھے مت کرو۔ یقیناً ایک قریشی کو دو غیر قریشی آدمیوں جتنی طاقت حاصل ہوتی ہے۔
(۳۳۰۵۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : تَعَلَّمُوا مِنْ قُرَیْشٍ ، وَلاَ تُعَلِّمُوہَا ، وَقَدِّمُوا قُرَیْشًا ، وَلاَ تُؤَخِّرُوہَا ، فَإِنَّ لِلْقُرَشِیِّ قُوَّۃَ الرَّجُلَیْنِ مِنْ غَیْرِ قُرَیْشٍ۔ (عبدالرزاق ۱۹۸۹۳۔ بیہقی ۱۲۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৫৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قریش کی فضیلت میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٥٤) حضرت زید بن ابی عتاب (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت معاویہ (رض) نے منبر پر کھڑے ہو کر فرمایا : کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : لوگ قریش کے تابع ہیں اس معاملہ خلافت میں۔ قریش کے جو لوگ جاہلیت میں بہترین تھے وہ اسلام میں بھی بہترین ہیں جبکہ ان کو سمجھ دی گئی ہو۔ اللہ کی قسم اگر قریش آپے سے باہر نہ ہوجاتے تو میں ان کو بتلاتا کہ وہ اللہ کے نزدیک کتنے بہترین آدمی ہیں !
(۳۳۰۵۴) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُبَشِّرٍ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ أَبِی عَتَّابٍ ، قَالَ قَامَ مُعَاوِیَۃُ عَلَی الْمِنْبَرِ، فَقَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَیْشٍ فِی ہَذَا الأَمْرِ ، خِیَارُہُمْ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ خِیَارُہُمْ فِی الإسْلاَمِ إذَا فَقِہُوا ، وَاللہِ لَوْلاَ أَنْ تَبْطَرَ قُرَیْشٌ لأَخْبَرْتُہَا بِمَا لِخِیَارِہَا عِنْدَ اللہِ۔ (طبرانی ۷۹۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩০৫৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو قریش کی فضیلت میں ذکر کی گئیں
(٣٣٠٥٥) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے اس حال میں کہ ہم لوگ ایک انصاری آدمی کے گھر میں تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دروازے کی چوکھٹ کے دونوں بازو پکڑے پھر ارشاد فرمایا : ائمہ قریش میں سے ہوں گے۔
(۳۳۰۵۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سہل أبو الأسود ، عَنْ بُکَیْر الْجَزَرِیِّ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : أَتَانَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ فِی بَیْتِ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَأَخَذَ بِعِضَادَتَیَ الْبَابِ ، ثُمَّ قَالَ : الأَئِمَّۃُ مِنْ قُرَیْشٍ۔ (بخاری ۱۸۷۵۔ احمد ۱۸۳)
তাহকীক: