মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯০০ টি
হাদীস নং: ৩২৯৭৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت اسامہ (رض) اور ان کے والد کے بارے میں آئی ہیں
(٣٢٩٧٦) حضرت علی (رض) سے بھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ماقبل حدیث منقول ہے۔
(۳۲۹۷۶) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ ہَانِئِ بْنِ ہَانِئٍ ، عن علی ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৭৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت اُبیّ بن کعب (رض) کے بارے میں آئی ہیں
(٣٢٩٧٧) حضرت عکرمہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت ابی بن کعب (رض) سے ارشاد فرمایا : بیشک مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں تمہیں قرآن پڑھاؤں۔ آپ (رض) نے پوچھا : میرے رب نے میرا ذکر کیا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں ! آپ (رض) فرماتے ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے جو بھی آیت پڑھاتے تو میں دوبارہ اس کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے دہراتا۔
(۳۲۹۷۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی خَالِدُ بْنُ أَبِی کَرِیمَۃَ ، عَنْ سَعِیدٍ أن یَسَارًا السَّدُوسِیِّ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لأُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ : إنِّی أُمِرْت أَنْ أُقْرِئَک الْقُرْآنَ ، قَالَ : وَذَکَرَنِی رَبِّی ، قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَما أَقْرَأَنِی آیَۃً فَأَعَدْتہَا عَلَیْہِ ثَانِیَۃً۔ (بخاری ۳۸۰۹۔ مسلم ۵۵۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৭৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت اُبیّ بن کعب (رض) کے بارے میں آئی ہیں
(٣٢٩٧٨) حضرت ابی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں تم کو قرآن پڑھاؤں۔ میں نے پوچھا : اے اللہ کے رسول 5! میرا ذکر کیا گیا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں ! حضرت ابی (رض) نے فرمایا : پس اللہ کے فضل اور اس کی رحمت کے ساتھ ، پس اس وجہ سے چاہیے کہ وہ خوش ہوں ۔ اور حضرت ابی ّ کی قراءت میں ہے کہ پس تم خوش ہو۔ فلیفر حوا کی بجائے فلتفرحوا ہے۔
(۳۲۹۷۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَجْلَحِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أُبَیٍّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أُمِرْت أَنْ أَقْرَأَ عَلَیْک الْقُرْآنَ ، قَالَ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ : وَذُکِرْتُ ثَمَّ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ أُبَیٌّ : فبِفَضْلِ اللہِ وَبِرَحْمَتِہِ فَبِذَلِکَ فَلْیَفْرَحُوا فِی قِرَائَۃِ أُبَیٍّ : فَلْتَفْرَحُوا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৭৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت سعد بن معاذ (رض) کی فضیلت میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٧٩) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : حضرت سعد بن معاذ (رض) کی موت کی وجہ سے عرش بھی حرکت میں آگیا۔
(۳۲۹۷۹) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَقَدِ اہْتَزَّ الْعَرْشُ لِمَوْتِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ۔ (بخاری ۳۸۰۳۔ مسلم ۱۹۱۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৭৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت سعد بن معاذ (رض) کی فضیلت میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٨٠) حضرت اسید بن حضیر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : سعد بن معاذ (رض) کی موت سے عرش بھی حرکت میں آگیا۔
(۳۲۹۸۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، عَنْ أُسَیْدَ بْنِ حُضَیْرٍ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَقَدِ اہْتَزَّ الْعَرْشُ لِمَوْتِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ۔
(طبرانی ۵۵۳۔ ابن ابی عاصم ۱۹۲۷)
(طبرانی ۵۵۳۔ ابن ابی عاصم ۱۹۲۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৮০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت سعد بن معاذ (رض) کی فضیلت میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٨١) حضرت ابو سعید (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تحقیق سعد بن معاذ (رض) کی موت سے عرش بھی حرکت میں آگیا۔
(۳۲۹۸۱) حَدَّثَنَا ہَوْذَۃُ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : لَقَدِ اہْتَزَّ الْعَرْشُ لِمَوْتِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ۔ (احمد ۲۳۔ ابویعلی ۱۲۵۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৮১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت سعد بن معاذ (رض) کی فضیلت میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٨٢) حضرت مجاہد (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : حضرت سعد (رض) سے ملاقات کی محبت میں عرش بھی جھوم اٹھا۔ اور اس کی لکڑیاں ٹکڑے ٹکڑے ہوگئیں۔ آپ (رض) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی قبر میں داخل ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کافی دیر رکے رہے۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نکلے تو پوچھا گیا : اے اللہ کے رسول 5! کس چیز نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو روکا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سعد کو قبر میں بالکل جوڑ دیا گیا پھر میں نے اللہ سے دعا کی تو قبر کشادہ ہوگئی۔
(۳۲۹۸۲) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : اہْتَزَّ الْعَرْشُ لِحُبِّ لِقَائِ سَعْدًا ، قَالَ : إنَّمَا ، یَعْنِی السَّرِیرَ ، قَالَ : تَفَسَّخَتْ أَعْوَادُہُ ، قَالَ : دَخَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَبْرَہُ فَاحْتَبَسَ، فَلَمَّا خَرَجَ، قِیلَ: یَا رَسُولَ اللہِ ، مَا حَبَسَک ، قَالَ : ضُمَّ سَعْدُ فِی الْقَبْرِ ضَمَّۃً فَدَعَوْت اللَّہَ أَنْ یَکْشِفَ عَنْہُ۔
(نسائی ۲۱۸۲۔ حاکم ۲۰۶)
(نسائی ۲۱۸۲۔ حاکم ۲۰۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৮২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت سعد بن معاذ (رض) کی فضیلت میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٨٣) حضرت حذیفہ (رض) فرماتے ہیں کہ جب حضرت سعد بن معاذ (رض) کی وفات ہوئی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : سعد بن معاذ (رض) کی روح کی وجہ سے عرش بھی حرکت میں آگیا۔
(۳۲۹۸۳) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ رَجُلٍ حَدَّثَہُ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ ، قَالَ : لَمَّا مَاتَ سَعْدُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اہْتَزَّ الْعَرْشُ لِرُوحِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ۔ (ابن سعد ۴۳۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৮৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت سعد بن معاذ (رض) کی فضیلت میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٨٤) حضرت اسحاق بن راشد (رض) فرماتے ہیں کہ ایک انصاری عورت جس کا نام اسماء بنت یزید ہے انھوں نے فرمایا : جب حضرت سعد بن معاذ (رض) کا جنازہ نکالا گیا تو ان کی والدہ چیخیں۔ اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی والدہ سے ارشاد فرمایا : تمہارے آنسو کیوں خشک نہیں ہو رہے اور تمہارا غم کیوں ختم نہیں ہو رہا ؟ ! یقیناً تمہارا بیٹا وہ پہلا شخص ہے جس کے لیے اللہ مسکرائے اور عرش بھی اس کی وجہ سے حرکت میں آگیا۔
(۳۲۹۸۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاشِدٍ ، عَنِ امْرَأَۃٍ مِنَ الأَنْصَارِ یُقَالُ لَہَا أَسْمَائُ ابْنَۃُ یَزِیدَ ، قَالَتْ : لَمَّا أُخْرِجَ بِجِنَازَۃِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ صَاحَتْ أُمُّہُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لأُمِّ سَعْدٍ : أَلاَ یَرْقَأُ دَمْعُک وَیَذْہَبُ حُزْنُک فَإِنَّ ابْنَک أَوَّلُ مَنْ ضَحِکَ لَہُ اللَّہُ وَاہْتَزَّ لَہُ الْعَرْشُ۔ (احمد ۴۵۶۔ طبرانی ۴۶۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৮৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت سعد بن معاذ (رض) کی فضیلت میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٨٥) حضرت واقد بن عمرو بن سعد بن معاذ (رض) فرماتے ہیں کہ جب میں اپنے بھائی کے ساتھ مدینہ آیا تو میں حضرت انس (رض) کے پاس داخل ہوا۔ اور میں نے ان کو سلام کیا۔ آپ (رض) نے پوچھا : تم کون ہو ؟ میں نے کہا : میں واقد بن عمرو بن سعد بن معاذ ہوں۔ آپ (رض) رونے لگے اور بہت روئے۔ پھر آپ (رض) نے فرمایا : یقیناً تم حضرت کے مشابہہ ہو۔ بیشک وہ لوگوں میں سب سے عظیم اور بڑے آدمی تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اکیدر دومہ کی طرف ایک لشکر بھیجا تو اس نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک جوڑا بھیجا جو ریشم کا تھا اور اس میں سونے کا کام ہو اتھا۔ پس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو ملبوس فرمایا : تو لوگ اس کپڑے کو خوبصورتی کی وجہ سے ہاتھ لگا رہے تھے اس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم کو یہ اچھا لگا ؟ لوگوں نے کہا : اے اللہ کے رسول 5! ہم نے آج تک اس سے اچھا اور خوبصورت کوئی کپڑا نہیں دیکھا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سعد (رض) کے رومال جنت میں اس سے بھی خوبصورت ہیں جو کپڑا تم دیکھ رہے ہو۔
(۳۲۹۸۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، وَقَالَ : حَدَّثَنَا وَاقِدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ، قَالَ : دَخَلْتُ عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ حِینَ قَدِمَ الْمَدِینَۃَ مَعَ ابْنِ أَخِی فَسَلَّمْت عَلَیْہِ ، فَقَالَ : مَنْ أَنْتَ ؟ فَقُلْتُ : أَنَا وَاقِدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ ، قَالَ : فَبَکَی فَأَکْثَرَ الْبُکَائَ ، ثُمَّ قَالَ : إنَّک شَبِیہُ بِسَعْدٍ ، إنَّ سَعْدًا کَانَ مِنْ أَعْظَمِ النَّاسِ وَأَطْوَلِہِمْ ، وَإِنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بَعْثًا إلَی أُکَیْدِرِ دُومَۃَ فَأَرْسَلَ بِحُلَّۃٍ مِنْ دِیبَاجٍ مَنْسُوجٍ فِیہَا الذَّہَبُ ، فَلَبِسَہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ النَّاسُ یَلْمِسُونَہَا بِأَیْدِیہِمْ فَقَالَ : أَتَعْجَبُونَ مِنْ ہَذِہِ ، قَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ ، مَا رَأَیْنَاک أَحْسَنَ مِنْک الْیَوْمَ ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَمَنَادِیلُ سَعْدٍ فِی الْجَنَّۃِ أَحْسَنُ مِمَّا تَرَوْنَ۔ (احمد ۱۲۱۔ ترمذی ۱۷۲۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৮৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت سعد بن معاذ (رض) کی فضیلت میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٨٦) حضرت براء بن عازب (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک ریشم کا جوڑا ہدیہ دیا گیا۔ تو لوگ اس کی ملائمت سے تعجب کرنے لگے۔ اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جنت میں سعد کے رومال اس سے کہیں زیادہ نرم ہیں۔
(۳۲۹۸۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ : أُہْدِیَ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثَوْبٌ مِنْ حَرِیرٍ فَجَعَلُوا یَعْجَبُونَ مِنْ لِینِہِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَمَنَادِیلُ سَعْدٍ فِی الْجَنَّۃِ أَلْیَنُ مِنْ ہَذَا۔ (بخاری ۶۶۴۰۔ ابن ماجہ ۱۵۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৮৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت سعد بن معاذ (رض) کی فضیلت میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٨٧) حضرت عبداللہ بن شداد (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت سعد (رض) سے فرمایا : جبکہ وہ جان کنی کی حالت میں تھے ۔ اللہ تمہیں قوم کے سردار کو بہترین بدلہ عطا فرمائے۔ پس تم نے جو اللہ سے وعدہ کیا تھا تو نے وہ سچ کر دکھایا اور وہ بھی اپنے وعدہ کو پورا کرنے میں سچا ہے جو اس نے تم سے وعدہ کیا ۔
(۳۲۹۸۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَدَّادٍ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِسَعْدٍ وَہُوَ یَکِیدُ بِنَفْسِہِ : جَزَاک اللَّہُ خَیْرًا مِنْ سَیِّدِ قَوْمٍ فَقَدْ صَدَقْت اللَّہَ مَا وَعَدْتہ وَہُوَ صَادِقٌ مَا وَعَدَک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৮৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت سعد بن معاذ (رض) کی فضیلت میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٨٨) حضرت عمرو بن شرحبیل (رض) فرماتے ہیں کہ جب غزوہ خندق کے دن حضرت سعد بن معاذ (رض) کو تیر لگا تو ان کا خون نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر گررہا تھا : پس ابوبکر (رض) آئے اور کہنے لگے : اس کی کمر ٹوٹے ! اس پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابوبکر ! پھر حضرت عمر (رض) آئے اور انا للہ وانا الیہ راجعون پڑھی۔
(۳۲۹۸۸) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِیلَ ، قَالَ : لَمَّا أُصِیبَ سَعْدُ بْنُ مُعَاذٍ بِالرَّمْیَۃِ یَوْمَ الْخَنْدَقِ جَعَلَ دَمُہُ یَسِیلُ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَجَائَ أَبُو بَکْرٍ فَجَعَلَ یَقُولُ : وَانْقِطَاعَ ظَہْرَاہُ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَا أَبَا بَکْرٍ ، فَجَائَ عُمَرُ ، فَقَالَ : إنَّا لِلَّہِ وَإِنَّا إلَیْہِ رَاجِعُونَ۔ (احمد ۱۵۰۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৮৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت ابو الدردائ (رض) کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٨٩) حضرت مسعر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت قاسم بن عبد الرحمن (رض) نے ارشاد فرمایا : حضرت ابو الدردائ (رض) ان لوگوں میں سے ہیں جن کو علم عطا کیا گیا تھا۔
(۳۲۹۸۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: کَانَ أَبُو الدَّرْدَائِ مِنَ الَّذِینَ أُوتُوا الْعِلْمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৮৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت ابو الدردائ (رض) کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣٢٩٩٠) حضرت اعمش (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : حضرت عمر (رض) کے پاس چند جوڑے آئے۔ تو وہ ان جوڑوں کو لوگوں کے درمیان تقسیم فرما رہے تھے۔ اتنے میں ایک نجرانی جوڑا آیا جو قیمتی تھا وہ آپ (رض) نے اپنی ران کے نیچے رکھ لیا : یہاں تک کہ میرا نام آگیا۔ میں نے کہا : مجھے یہ جوڑا پہنا دیں آپ (رض) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! یہ جوڑا میں ایسے آدمی کو پہناؤں گا جو تجھ سے بہتر ہے اور اس کا باپ تیرے باپ سے بہتر ہے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عبداللہ بن حنظلہ بن راھب (رض) کو بلایا۔ اور یہ جوڑا اس کو پہنا دیا۔
(۳۲۹۹۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ الأَعْمَشُ : أُرَاہُ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَدِمَتْ عَلَی عُمَرَ حُلَلٌ ، فَجَعَلَ یُقَسِّمُہَا بَیْنَ النَّاسِ فَمَرَّتْ بِہِ حُلَّۃٌ نَجْرَانِیَّۃٌ جَیِّدَۃٌ ، فَوَضَعَہَا تَحْتَ فَخِذِہِ حَتَّی مَرَّ عَلَی اسْمِی ، فَقُلْتُ : اکْسُنِیہَا ، فَقَالَ : أَکْسُوہَا وَاللہِ رَجُلاً خَیْرًا مِنْک وَأَبُوہُ خَیْرٌ مِنْ أَبِیک ، فَدَعَا عَبْدَ اللہِ بن حنظلۃ بْنَ الرَّاہِبِ ، فَکَسَاہُ إیَّاہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৯০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن کو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) اور حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) بن مریم (علیہ السلام) سے تشبیہ دی
(٣٢٩٩١) حضرت عامر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی امت کے تین افراد کو تشبیہ دی۔ حضرت دحیہ کلبی (رض) مشابہ ہیں جبرائیل (علیہ السلام) کے ۔ اور حضرت عروہ بن مسعود الثقفی مشابہ ہیں حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) کے ، اور عبد العزی مشابہ ہے دجال کے۔
(۳۲۹۹۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا زَکَرِیَّا ، قَالَ : سَمِعْتُ عَامِرًا یَقُولُ : شَبَّہَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثَلاَثَۃَ نَفَرٍ مِنْ أُمَّتِہِ ، قَالَ : دِحْیَۃُ الْکَلْبِیُّ یُشْبِہُ جِبْرِیلَ ، وَعُرْوَۃُ بْنُ مَسْعُودٍ الثَّقَفِیُّ یُشْبِہُ عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ ، وَعَبْدُ الْعُزَّی یُشْبِہُ الدَّجَّالَ۔ (ابن سعد ۲۵۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৯১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت ابن رواحہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٩٢) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عبداللہ بن رواحہ (رض) کے لیے دعا فرمائی ! اے اللہ ! تو اس کی فرمان برداری میں مزید اضافہ فرما اپنی فرمان برداری کی طرف اور اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی فرمان برداری کی طرف۔
(۳۲۹۹۲) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ دَعَا لِعَبْدِ اللہِ بْنِ رَوَاحَۃَ : اللَّہُمَّ زِدْہُ طَاعَۃً إلَی طَاعَتِکَ وَطَاعَۃِ رَسُولِکَ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (بیہقی ۲۵۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৯২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت ابن رواحہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٩٣) حضرت قیس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عبداللہ بن رواحہ (رض) سے ارشاد فرمایا : تم کیوں ہماری رکاب کو نہیں حرکت دیتے ؟ تو عبداللہ (رض) نے فرمایا : تحقیق میں نے اپنا شعر چھوڑ دیا۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : سنو اور اطاعت کرو۔ پس آپ (رض) اترے اور اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سواری کو ہانک رہے تھے اور یہ اشعار پڑھ رہے تھے۔
اے اللہ ! اگر آپ نہ ہوتے ہمیں ہدایت نہ ملتی،
اور نہ ہم صدقہ دیتے اور نہ ہم نماز پڑھتے،
پس تو ہم پر سکینہ ورحمت نازل فرما،
اور ہمارے قدموں کو ثبات عطا فرما اگر ہماری دشمن سے ملاقات ہوجائے۔
بیشک کافروں نے ہم پر سرکشی کی۔
اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ ! تو اس پر رحم فرما ۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : جنت واجب ہوگئی۔
اے اللہ ! اگر آپ نہ ہوتے ہمیں ہدایت نہ ملتی،
اور نہ ہم صدقہ دیتے اور نہ ہم نماز پڑھتے،
پس تو ہم پر سکینہ ورحمت نازل فرما،
اور ہمارے قدموں کو ثبات عطا فرما اگر ہماری دشمن سے ملاقات ہوجائے۔
بیشک کافروں نے ہم پر سرکشی کی۔
اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ ! تو اس پر رحم فرما ۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : جنت واجب ہوگئی۔
(۳۲۹۹۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ قَیْسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِعَبْدِ اللہِ بْنِ رَوَاحَۃَ : أَلاَ تُحَرِّکُ بِنَا الرِّکَابَ ، فَقَالَ عَبْدُ اللہِ : إنِّی قَدْ تَرَکْت قَوْلِی ، قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ : اسْمَعْ وَأَطِعْ فَنَزَلَ یَسُوقُ نَبِیَّ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَیَقُولُ :
اللَّہُمَّ لَوْلاَ أَنْتَ مَا اہْتَدَیْنَا وَلاَ تَصَدَّقْنَا وَلاَ صَلَّیْنَا
فَأَنْزِلَنْ سَکِینَۃً عَلَیْنَا وَثَبِّتِ الأَقْدَامَ إِنْ لاَقَیْنَا
إنَّ الَّذِینَ کَفَرُوا بَغَوْا عَلَیْنَا
فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اللَّہُمَّ ارْحَمْہُ ، فَقَالَ عُمَرُ : وَجَبَتْ۔
اللَّہُمَّ لَوْلاَ أَنْتَ مَا اہْتَدَیْنَا وَلاَ تَصَدَّقْنَا وَلاَ صَلَّیْنَا
فَأَنْزِلَنْ سَکِینَۃً عَلَیْنَا وَثَبِّتِ الأَقْدَامَ إِنْ لاَقَیْنَا
إنَّ الَّذِینَ کَفَرُوا بَغَوْا عَلَیْنَا
فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اللَّہُمَّ ارْحَمْہُ ، فَقَالَ عُمَرُ : وَجَبَتْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৯৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جن میں حضرت سلمان (رض) کی فضیلت ذکر کی گئی ہے
(٣٢٩٩٤) حضرت ابو صالح (رض) فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو وہ بات پہنچی جو حضرت سلمان (رض) نے حضرت ابو الدردائ (رض) سے کہی تھی۔ کہ یقیناً تیرے گھر والوں کا بھی تجھ پر حق ہے۔ اور تیری آنکھ کا بھی تجھ پر حق ہے۔ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سلمان کو اس کی ماں گم پائے ۔ تحقیق اس کا علم بہت وسیع ہے۔
(۳۲۹۹۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، قَالَ : لَمَّا بَلَغَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَوْلُ سَلْمَانَ لأَبِی الدَّرْدَائِ إنَّ لأَہْلِکَ عَلَیْک حَقًّا وَلِبَصَرِکَ عَلَیْک حَقًّا ، قَالَ : فَقَالَ : ثَکِلَتْ سَلْمَانَ أُمُّہُ ، لَقَدِ اتَّسَعَ من الْعِلْمِ۔ (ابن سعد ۸۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২৯৯৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جن میں حضرت سلمان (رض) کی فضیلت ذکر کی گئی ہے
(٣٢٩٩٥) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : سلمان (رض) ایران والوں میں سبقت لے جانے والے ہیں۔
(۳۲۹۹۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : سَلْمَانُ سَابِقُ فَارِسَ۔
তাহকীক: