মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯০০ টি

হাদীস নং: ৩২৯৫৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت خدیجہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٥٦) حضرت ابو صالح (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) میں سے کسی ایک سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور فرمایا : حضرت خدیجہ (رض) کو جنت میں موتیوں سے بنے ہوئے گھر کی خوشخبری سنا دیں جس میں نہ تو شوروغل ہوگا اور نہ ہی کسی قسم کی تھکاوٹ ہوگی۔
(۳۲۹۵۶) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : أَتَی جِبْرِیلُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : بَشِّرْ خَدِیجَۃَ بِبَیْتٍ فِی الْجَنَّۃِ مِنْ قَصَبٍ لاَ صَخَبَ فِیہِ ، وَلاَ نَصَبَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৫৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت خدیجہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٥٧) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تجھے تمام جہان کی عورتوں میں سے چار ہی کافی ہیں۔ خدیجہ بنت خویلد (رض) ، فاطمہ بنت محمد (رض) ، آسیہ (رض) فرعون کی بیوی، اور مریم بنت عمران (رض) ۔
(۳۲۹۵۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : حَسْبُک مِنْ نِسَائِ الْعَالَمِینَ بِأَرْبَعٍ : خَدِیجَۃَ ابْنَۃِ خُوَیْلِدٍ وَفَاطِمَۃَ ابْنَۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَآسِیَۃَ امْرَأَۃِ فِرْعَوْنَ وَمَرْیَمَ ابْنَۃِ عِمْرَانَ۔ (ترمذی ۳۸۷۸۔ احمد ۱۳۳۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৫৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت خدیجہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٥٨) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ اس درمیان کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف فرما تھے اور حضرت جبرائیل (علیہ السلام) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے کہ حضرت خدیجہ (رض) آئیں۔ تو حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے فرمایا : اے اللہ کے رسول 5! یہ خدیجہ (رض) ہیں۔ پس آپ ان کو اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے اور میری طرف سے سلام کہہ دیں۔
(۳۲۹۵۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ : بَیْنَمَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ مَعَہُ جِبْرِیلُ إذْ أَقْبَلَتْ خَدِیجَۃُ ، فَقَالَ جِبْرِیلُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، ہَذِہِ خَدِیجَۃُ فَأَقْرِئْہَا مِنَ اللہِ تَبَارَکَ وَتَعَالَی السَّلاَمَ وَمِنِّی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৫৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت معاذ (رض) کی فضیلت کا بیان
(٣٢٩٥٩) حضرت محمد بن عبید اللہ الثقفی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : معاذ (رض) قیامت کے دن علماء کے سامنے بڑے مرتبہ والے ہوں گے۔
(۳۲۹۵۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ الثَّقَفِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مُعَاذٌ بَیْنَ یَدَیِ الْعُلَمَائِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ رَتْوَۃٌ۔ (طبرانی ۴۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৫৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت معاذ (رض) کی فضیلت کا بیان
(٣٢٩٦٠) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : معاذ (رض) قیامت کے دن علماء کے سامنے بڑے مرتبہ والے ہوں گے۔
(۳۲۹۶۰) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مُعَاذٌ بَیْنَ یَدَیِ الْعُلَمَائِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ نُبْذَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৬০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو عبیدہ (رض) کی فضیلت کا بیان
(٣٢٩٦١) حضرت ابو قلابہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یقیناً ہر امت کا ایک امین ہوتا ہے۔ اور بیشک ہماری امت کا امین ابو عبیدہ بن جراح ہیں۔
(۳۲۹۶۱) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ لِکُلِّ أُمَّۃٍ أَمِینًا ، وَإِنَّ أَمِینَنَا أَیَّتُہَا الأُمَّۃُ أَبُو عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ۔ (مسلم ۱۸۸۱۔ ابویعلی ۲۸۰۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৬১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو عبیدہ (رض) کی فضیلت کا بیان
(٣٢٩٦٢) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میرے صحابہ (رض) میں سے کوئی ایک بھی نہیں ہے مگر یہ کہ میں چاہتا ہوں اس کے اخلاق کو تبدیل کر دوں سوائے ابو عبیدہ (رض) کے۔
(۳۲۹۶۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا مِنْ أَصْحَابِی أَحَدٌ إلاَّ لَوْ شِئْت اتَّخَذْت عَلَیْہِ بَعْضَ خُلُقِہِ غَیْرَ أَبِی عُبَیْدَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৬২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو عبیدہ (رض) کی فضیلت کا بیان
(٣٢٩٦٣) حضرت حذیفہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس نجران کے دو پادری آئے عاقب اور سید۔ ان دونوں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے ساتھ ایسے شخص کو بھیجیں جو پوری طرح امانت دار ہو۔ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہن خواہش کرنے لگے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابو عبیدہ ! تم کھڑے ہو جاؤ۔
(۳۲۹۶۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ صِلَۃَ بْنِ زُفَرَ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ قَالَ : أَتَی النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أُسْقُفُ نَجْرَانَ الْعَاقِبُ وَالسَّیِّدُ فَقَالاَ : ابْعَثْ مَعَنَا رَجُلاً أَمِینًا حَقَّ أَمِینٍ ، فَاسْتَشْرَفَ لَہَا أَصْحَابُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : قُمْ یَا أَبَا عُبَیْدَۃَ بْنَ الْجَرَّاحِ۔

(بخاری ۳۷۴۵۔ مسلم ۱۸۸۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৬৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو عبیدہ (رض) کی فضیلت کا بیان
(٣٢٩٦٤) حضرت حذیفہ (رض) سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ما قبل والا ارشاد اس سند سے بھی منقول ہے۔
(۳۲۹۶۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ صِلَۃَ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِہِ۔ (مسلم ۱۸۸۲۔ ترمذی ۳۷۹۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৬৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو عبیدہ (رض) کی فضیلت کا بیان
(٣٢٩٦٥) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) کہنے لگے۔ میں کس کو خلیفہ بناؤں ؟ ! کاش کہ ابو عبیدہ بن جراح ہوتے۔
(۳۲۹۶۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : مَنْ أَسْتَخْلِفُ لَوْ کَانَ أَبُو عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৬৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو عبیدہ (رض) کی فضیلت کا بیان
(٣٢٩٦٦) حضرت ابو صالح (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ابو عبیدہ بن جراح (رض) اچھے شخص ہیں۔
(۳۲۹۶۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ سُہَیْلِ بْنِ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : نِعْمَ الرَّجُلُ أَبُو عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৬৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبادہ بن صامت (رض) کی فضیلت کا بیان
(٣٢٩٦٧) حضرت عطیہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عبادہ بن صامت (رض) آئے اور فرمایا : اے اللہ کے رسول 5! میرے یہود میں بہت سے موالی ہیں۔ جن کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ اور ان کی مدد موجود ہے۔ اور میں یہود کی ولایت سے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف بری ہوں۔ پس اللہ رب العزت نے حضرت عبادہ (رض) کے بارے میں یہ آیت اتاری : {إنَّمَا وَلِیُّکُمُ اللَّہُ وَرَسُولُہُ وَالَّذِینَ آمَنُوا } سے لے کر { بِأَنَّہُمْ قَوْمٌ لاَیَعْقِلُونَ } تک۔
(۳۲۹۶۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَطِیَّۃَ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ یُقَالُ لَہُ عُبَادَۃُ بْنُ الصَّامِتِ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ إنَّ لِی مَوَالِیَ مِنَ الْیَہُودِ کَثِیرٌ عَدَدُہُمْ حاضر نصرہم ، وَأَنَا أَبْرَأُ إلَی اللہِ وَرَسُولِہِ مِنْ وِلاَیَۃِ یَہُودٍ ، فَأَنْزَلَ اللَّہُ فِی عُبَادَۃَ : {إنَّمَا وَلِیُّکُمُ اللَّہُ وَرَسُولُہُ وَالَّذِینَ آمَنُوا} الآیَۃَ إلَی قَوْلِہِ : {بِأَنَّہُمْ قَوْمٌ لاَیَعْقِلُونَ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৬৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت ابو مسعود انصاری (رض) کا بیان
(٣٢٩٦٨) حضرت عبد العزیز بن رفیع (رض) فرماتے ہیں کہ جب حضرت علی (رض) جنگ صفین میں جانے لگے تو حضرت ابو مسعود (رض) کو لوگوں پر خلیفہ بنادیا۔ پس جب حضرت علی (رض) واپس لوٹے تو ان سے فرمایا : کیا تو نے وہ بات کی ہے جو مجھے تمہاری طرف سے پہنچی ہے اے فروخ ؟ ! یقیناً تم بوڑھے ہو تحقیق تمہاری عقل چلی گئی ۔ آپ (رض) نے فرمایا : کیا میری عقل چلی گئی۔ پھر اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مطابق میرے لیے جنت واجب ہوگئی تم اس کو بہتر جانتے ہو۔
(۳۲۹۶۸) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ ، قَالَ : لَمَّا سَارَ عَلِیٌّ إلَی صِفِّینَ اسْتَخْلَفَ أَبَا مَسْعُودٍ عَلَی النَّاسِ ، قَالَ : فَلَمَّا قَدِمَ عَلِیٌّ ، قَالَ لَہُ : أَنْتَ الْقَائِلُ مَا بَلَغَنِی عَنْک یَا فَرُّوخُ ، إنَّک شَیْخٌ قَدْ ذَہَبَ عَقْلُک ، قَالَ : أَذَہَبَ عَقْلِی وَقَدْ وَجَبَتْ لِی الْجَنَّۃُ فِی اللہِ وَرَسُولِہِ ، أَنْتَ تَعْلَمُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৬৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت اسامہ (رض) اور ان کے والد کے بارے میں آئی ہیں
(٣٢٩٦٩) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ کسی ایک کے لیے بھی مناسب نہیں ہے کہ وہ اسامہ (رض) سے بغض رکھے ۔ مجھ سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اس بات کو سن لینے کے بعد۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو شخص اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے محبت کرتا ہے پس اس کو چاہیے کہ وہ اسامہ سے بھی محبت کرے۔
(۳۲۹۶۹) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : قالَتْ عَائِشَۃُ : مَا یَنْبَغِی لأَحَدٍ أَنْ یُبْغِضَ أُسَامَۃَ بَعْدَ مَا سَمِعْت مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَنْ کَانَ یُحِبُّ اللَّہَ وَرَسُولَہُ فَلْیُحِبَّ أُسَامَۃَ۔ (احمد ۱۵۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৬৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت اسامہ (رض) اور ان کے والد کے بارے میں آئی ہیں
(٣٢٩٧٠) حضرت قیس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت اسامہ بن زید (رض) کے والد کو جب قتل کردیا گیا تو یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے کھڑے تھے۔ اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آنسو بہہ رہے تھے۔ پھر اگلا دن آیا اور یہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جگہ پر کھڑے تھے۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : آج میں تم سے اس جگہ مل رہا ہوں جہاں میں تم سے کل ملا تھا ؟
(۳۲۹۷۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، عَنْ قَیْسٍ أَنَّ أُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ لَمَّا قُتِلَ أَبُوہُ قَامَ بَیْنَ یَدَیَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَدَمَعَتْ عَیْنُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ جَائَ مِنَ الْغَدِ فَقَامَ مَقَامَہُ بِالأَمْسِ ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أُلاَقِی مِنْک الْیَوْمَ مَا لاَقَیْت مِنْک أَمْسِ۔ (احمد ۱۵۳۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৭০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت اسامہ (رض) اور ان کے والد کے بارے میں آئی ہیں
(٣٢٩٧١) حضرت عروہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے موتہ کی جانب بھیجنے کے لیے لشکر تیار کیا اور حضرت اسامہ بن زید (رض) کو ان پر امیر بنادیا حالانکہ اس لشکر میں حضرت ابوبکر (رض) اور حضرت عمر (رض) بھی تھے۔ راوی کہتے ہیں۔ پس گویا لوگوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اسامہ کو لشکر پر امیر بنانے پر ناگواری کا اظہار کیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ ارشاد فرمانے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا : بیشک تم میں سے کچھ لوگوں نے مجھ سے ناگواری کا اظہار کیا ہے اسامہ کو امیر بنانے پر۔ اور بیشک انھوں نے اسامہ کو امیر بنانے سے پہلے اس کے باپ کو امیر بنائے جانے پر بھی ناگواری کا اظہار کیا تھا۔ اور اللہ کی قسم ! وہ امارت کے زیادہ قابل تھے۔ اور بیشک وہ بھی لوگوں میں سب سے زیادہ مجھے محبوب تھے۔ اور اس کے بعد اس کا بیٹا بھی مجھے لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب ہے۔ اور بیشک میں امید کرتا ہوں۔ کہ یہ تمہارے نیکو کاروں میں سے ہوگا۔ پس تم لوگ اس کے ساتھ بھلائی کا معاملہ کرو۔
(۳۲۹۷۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ قَطَعَ بَعْثًا قِبَلَ مُؤْتَۃَ وَأَمَّرَ عَلَیْہِمْ أُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ ، وَفِی ذَلِکَ الْبَعْثِ أَبُو بَکْرٍ ، وَعُمَرُ ، قَالَ : فَکَأنَّ نَاسًا مِنَ النَّاسِ طَعَنُوا فِی ذَلِکَ لِتَأْمِیرِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أُسَامَۃَ عَلَیْہِمْ ، فَقَامَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَخَطَبَ النَّاسَ ، فَقَالَ : إنَّ أُنَاسًا مِنْکُمْ قَدْ طَعَنُوا عَلَیَّ فِی تَأْمِیرِ أُسَامَۃَ ، وَإِنَّمَا طَعَنُوا فِی تَأْمِیرِ أُسَامَۃَ کَمَا طَعَنُوا فِی تَأْمِیرِ أَبِیہِ ، وَایْمُ اللہِ إِنْ کَانَ لَخَلِیقًا لِلإِمَارَۃِ ، وَإِنْ کَانَ لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إلَیَّ ، وَإِنَّ ابْنَہُ لأَحَبُّ النَّاسِ إلَیَّ مِنْ بَعْدِہِ ، وَإِنِّی لأَرْجُو أَنْ یَکُونَ مِنْ صَالِحِیکُمْ ، فَاسْتَوْصُوا بِہِ خَیْرًا۔

(بخاری ۳۷۳۰۔ مسلم ۱۸۸۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৭১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت اسامہ (رض) اور ان کے والد کے بارے میں آئی ہیں
(٣٢٩٧٢) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ حضرت اسامہ (رض) دروازے کی چوکھٹ سے ٹھوکر کھا کر گرپڑے اور ان کے چہرے میں چوٹ لگ گئی۔ اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا : تم اس سے اذیت کی چیز کو ہٹا دو تو میں نے اس کو اکھاڑ دیا۔ پس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خون کو چوستے جاتے اور کلیاں کرتے جاتے۔ اور فرماتے : اگر اسامہ لڑکی ہوتی تو میں اس کو کپڑے پہناتا اور زیور پہناتا یہاں تک کہ میں اس کو فروخت کردیتا۔
(۳۲۹۷۲) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ ذُرَیْحٍ، عَنِ الْبَہِیِّ، عَنْ عَائِشَۃَ، قَالَتْ: عَثَرَ أُسَامَۃُ بِعَتَبَۃِ الْبَابِ فَشُجَّ فِی وَجْہِہِ ، فَقَالَ لِی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَمِیطِی عَنْہُ الأَذَی ، فَقَذَرْتُہُ فَجَعَلَ یَمُصُّ الدَّمَ وَیَمُجُّہُ، عَنْ وَجْہِہِ وَیَقُولُ : لَوْ کَانَ أُسَامَۃُ جَارِیَۃً لَکَسَوْتُہُ وَحَلَّیْتُہُ حَتَّی أُنَفِّقہُ۔ (ابن ماجہ ۱۹۷۶۔ ابن سعد ۶۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৭২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت اسامہ (رض) اور ان کے والد کے بارے میں آئی ہیں
(٣٢٩٧٣) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت زید بن حارثہ (رض) کو کبھی کسی لشکر میں نہیں بھیجا مگر یہ کہ ان کو اس پر امیر بنایا ۔ اور اگر وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد زندہ ہوتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کو خلیفہ بنا دیتے۔
(۳۲۹۷۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنْ وَائِلِ بْنِ دَاوُد ، قَالَ : سَمِعْتُ الْبَہِیَّ یُحَدِّثُ أَنَّ عَائِشَۃَ کَانَتْ تَقُولُ : مَا بَعَثَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ زَیْدَ بْنَ حَارِثَۃَ فِی جَیْشٍ قَطُّ إلاَّ أَمَّرَہُ عَلَیْہِمْ وَلَوْ کَانَ حَیًّا بَعْدَہُ اسْتَخْلَفَہُ۔ (احمد ۲۲۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৭৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت اسامہ (رض) اور ان کے والد کے بارے میں آئی ہیں
(٣٢٩٧٤) حضرت سالم بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : ہم لوگ ان کو نہیں پکارتے تھے مگر زید بن محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے نام سے یہاں تک کہ قرآن کی آیت اتری (ترجمہ) تم پکارو انھیں ان کو باپوں کے نام سے ۔ یہ اللہ کے نزدیک زیادہ انصاف کی بات ہے۔
(۳۲۹۷۴) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنِی سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللہِ بْنَ عُمَرَ ، قَالَ : مَا کُنَّا نَدْعُوہُ إلاَّ زَیْدُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَتَّی نَزَلَ الْقُرْآنُ : {ادْعُوہُمْ لأَبَائِہِمْ ہُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللہِ}۔ (بخاری ۴۷۸۲۔ مسلم ۱۸۸۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৭৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت اسامہ (رض) اور ان کے والد کے بارے میں آئی ہیں
(٣٢٩٧٥) حضرت براء بن عازب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زید (رض) سے ارشاد فرمایا : تم اے زید ہمارے بھائی اور ہمارے دوست ہو۔
(۳۲۹۷۵) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِزَیْدٍ : أَمَّا أَنْتَ یَا زَیْدُ فَأَخُونَا وَمَوْلاَنَا۔
tahqiq

তাহকীক: