মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فضائل کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯০০ টি

হাদীস নং: ৩২৯৩৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت فاطمہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٣٦) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ میں نے حضرت فاطمہ (رض) سے پوچھا : میں نے تجھے دیکھا تھا جب تم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر جھکیں ان کے مرض وفات میں پھر رونے لگیں۔ پھر تم دوبارہ ان پر جھکیں پس دوسری مرتبہ تم ہنس پڑیں ؟ ! آپ (رض) نے فرمایا : میں جب پہلے جھکی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے بتلایا کہ وہ فوت ہونے والے ہیں۔ تو میں رو پڑی۔ پھر میں دوبارہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر جھکی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے بتلایا کہ میں اپنے گھر والوں میں سب سے پہلے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملوں گی۔ اور بیشک میں جنت کی تمام عورتوں کی سردار ہوں۔ سوائے مریم بن عمران کے۔ تو اس بات پر میں ہنس پڑی۔
(۳۲۹۳۶) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : قلْت لِفَاطِمَۃَ ابْنَۃِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : رَأَیْتُک حِینَ أَکْبَبْت عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی مَرَضِہِ فَبَکَیْتِ، ثُمَّ أَکْبَبْتِ عَلَیْہِ ثَانِیَۃً فَضَحِکْتِ ، قَالَتْ : أَکْبَبْتُ عَلَیْہِ فَأَخْبَرَنِی إِنَّہُ مَیِّتٌ فَبَکَیْتُ ، ثُمَّ أَکْبَبْتُ عَلَیْہِ الثَّانِیَۃَ فَأَخْبَرَنِی أَنِّی أَوَّلُ أَہْلِہِ لُحُوقًا بِہِ ، وَأَنِّی سَیِّدَۃُ نِسَائِ أَہْلِ الْجَنَّۃِ إلاَّ مَرْیَمَ ابْنَۃَ عِمْرَانَ ، فَضَحِکْتُ۔

(بخاری ۳۶۲۳۔ مسلم ۹۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৩৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت فاطمہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٣٧) حضرت حذیفہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) باہر نکل گئے پھر میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تلاش کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک فرشتہ آیا تھا اس نے اپنے رب سے اجازت مانگی تھی مجھ پر درود وسلام پڑھنے کی، اور اس نے مجھے بتلایا کہ حضرت فاطمہ (رض) جنت کی عورتوں کی سردار ہیں۔
(۳۲۹۳۷) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ مَیْسَرَۃَ النَّہْدِیِّ ، عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَیْشٍ ، عَنْ حُذَیْفَۃَ ، قَالَ : أَتَیْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ فَاتَّبَعْتہ ، فَقَالَ : مَلَکٌ عَرَضَ لِی اسْتَأْذَنَ رَبَّہُ أَنْ یُسَلِّمَ عَلَیَّ وَیُخْبِرَنِی أَنَّ فَاطِمَۃَ سَیِّدَۃُ نِسَائِ أَہْلِ الْجَنَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৩৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت فاطمہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٣٨) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب صبح فجر کی نماز کے لیے نکلتے تو چھ مہینے تک حضرت فاطمہ (رض) کے گھر سے گزرتے رہے اور فرماتے ! اے گھر والو ! نماز کا وقت ہے۔ پس اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ اے نبی کے گھر والو ! تم سے گندگی کو دور کر دے۔ اور تمہیں پوری طرح پاک کر دے۔
(۳۲۹۳۸) حَدَّثَنَا شَاذَانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَمُرُّ بِبَیْتِ فَاطِمَۃَ سِتَّۃَ أَشْہُرٍ إذَا خَرَجَ إِلَی الْفَجْرِ فَیَقُولُ : الصَّلاۃَ یَا أَہْلَ الْبَیْتِ {إنَّمَا یُرِیدُ اللَّہُ لِیُذْہِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَہْلَ الْبَیْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطْہِیرًا}۔ (ترمذی ۳۲۰۶۔ ابویعلی ۳۹۶۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৩৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت فاطمہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٣٩) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : فاطمہ (رض) تمام جہان کی عورتوں کی سردار ہیں۔ مریم بنت عمران، فرعون کی بیوی آسیہ، اور خدیجہ بنت خویلد کے بعد۔
(۳۲۹۳۹) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی فَرْوَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : فَاطِمَۃُ سَیِّدَۃُ نِسَائِ الْعَالَمِینَ بَعْدَ مَرْیَمَ ابْنَۃِ عِمْرَانَ وَآسِیَۃَ امْرَأَۃِ فِرْعَوْنَ وَخَدِیجَۃَ ابْنَۃِ خُوَیْلِدٍ۔

(ترمذی ۳۸۷۸۔ نسائی ۸۳۵۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৩৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت فاطمہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٤٠) حضرت عامر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے ابو جہل کی بیٹی کے لیے اس کے چچا حارث بن ہشام کو پیام نکاح بھیجا پھر آپ (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی اس بارے میں مشورہ مانگا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تم اس کے حسب ونسب کے بارے میں مجھ سے پوچھ رہے ہو ؟ حضرت علی (رض) نے عرض کیا : میں جانتا ہوں اس کا حسب و نسب کیا ہے۔ لیکن کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے اس کی اجازت دیتے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں ! فاطمہ میرے جسم کا ٹکڑا ہے۔ اور میں پسند نہیں کرتا کہ وہ پریشان ہو۔ اس پر حضرت علی (رض) نے فرمایا : میں کوئی ایسا کام نہیں کروں گا جس کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ناپسند کرتے ہوں۔
(۳۲۹۴۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : خَطَبَ عَلِیٌّ بِنْتَ أَبِی جَہْلٍ إِلَی عَمِّہَا الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ ، فَاسْتَأْمَرَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیہَا ، فَقَالَ : عَنْ حَسَبِہَا تَسْأَلُنِی ، قَالَ عَلِیٌّ : قَدْ أَعْلَمُ مَا حَسَبُہَا وَلَکِنْ تَأْمُرُنِی بِہَا ؟ قَالَ : لاَ فَاطِمَۃُ بِضْعَۃٌ مِنِّی ، وَلا أُحِبُّ أَنْ تَجْزَعَ ، فَقَالَ عَلِیٌّ : لاَ آتِی شَیْئًا تَکْرَہُہُ۔ (حاکم ۱۵۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৪০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٤١) حضرت مسلم بطین (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : عائشہ (رض) جنت میں بھی میری بیوی ہیں۔
(۳۲۹۴۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ سُمَیْعٍ ، عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِینِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : عَائِشَۃُ زَوْجِی فِی الْجَنَّۃِ۔ (ابن سعد ۶۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৪১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٤٢) حضرت ابو موسیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بہت سے آدمی کامل ہوئے اور عورتوں میں کامل نہیں ہوئیں مگر آسیہ فرعون کی بیوی، اور مریم بنت عمران (رض) اور عائشہ (رض) کی فضیلت عورتوں پر ایسی ہے جیسے ثرید کی فضیلت سب کھانوں پر۔
(۳۲۹۴۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کَمُلَ مِنَ الرِّجَالِ کَثِیرٌ وَلَمْ یَکْمُلْ مِنَ النِّسَائِ إلاَّ آسِیَۃُ امْرَأَۃُ فِرْعَوْنَ وَمَرْیَمُ ابْنَۃُ عِمْرَانَ ، وَفَضْلُ عَائِشَۃَ عَلَی النِّسَائِ کَفَضْلِ الثَّرِیدِ عَلَی الطَّعَامِ۔ (مسلم ۱۸۸۶۔ ترمذی ۱۸۳۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৪২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٤٣) حضرت مصعب بن سعد (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : عائشہ عورتوں پر ایسی ہی فضیلت رکھتی ہیں جیسا کہ ثرید کھانوں پر فضیلت رکھتا ہے۔
(۳۲۹۴۳) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ زُہَیْرٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : عَائِشَۃُ تَفْضُلُ النِّسَائَ کَمَا یُفَضَّلُ الثَّرِیدُ سَائِرِ الطَّعَامِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৪৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٤٤) حضرت عبد الرحمن بن محمد بن زید فرماتے ہیں کہ ہمیں بیان کیا گیا ہے کہ حضرت عبداللہ بن صفوان اور ان کے ساتھ ایک دوسرا آدمی یہ دونوں حضرت عائشہ (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : اے فلاں ! کیا تو نے حضرت حفصہ (رض) کی حدیث سنی ؟ اس نے عرض کیا : جی ہاں ! ام المؤمنین، اس پر حضرت عبداللہ بن صفوان (رض) نے ان سے پوچھا : اے ام المؤمنین ! وہ حدیث کیا ہے ؟ آپ (رض) نے فرمایا : مجھ میں نو خصلتیں ایسی ہیں جو لوگوں میں سے کسی میں بھی نہیں ہیں۔ سوائے ان کے جو اللہ نے حضرت مریم بنت عمران کو عطا فرمائیں۔ اللہ کی قسم ! میں یہ نہیں کہتی کہ میں اپنی ساتھیوں پر فخر کرتی ہوں عبداللہ بن صفوان نے پوچھا : اے ام المؤمنین ! وہ خصلتیں کیا ہیں ؟

آپ (رض) نے فرمایا : فرشتہ میری تصویر لے کر اترا، اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے شادی کی جب کہ میں سات سال کی تھی اور مجھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے پیش کیا گیا نو سال کی عمر میں۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صرف مجھ باکرہ سے شادی کی۔ اور اس میں میرا کوئی بھی شریک نہیں۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس وحی آتی اس حال میں کہ میں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک ہی بستر میں ہوتے۔ اور میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب تھی۔ اور میرے بارے میں قرآن کی چند آیات اتریں۔ اور قریب تھا کہ امت ان کے بارے میں ہلاک کردی جاتی۔ اور میں نے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) کو دیکھا اور میرے علاوہ کسی عورت نے بھی ان کو نہیں دیکھا۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وصال میرے گھر میں ہوا جہاں میرے اور فرشتہ کے سوا کوئی نہیں تھا۔
(۳۲۹۴۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی الضَّحَّاکِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدِ بْنِ جُدْعَانَ ، قَالَ : حُدِّثْنَا أَنَّ عَبْدَ اللہِ بْنَ صَفْوَانَ وَآخَرَ مَعَہُ أَتَیَا عَائِشَۃَ ، فَقَالَتْ عَائِشَۃُ : یَا فُلانُ ہَلْ سَمِعْت حَدِیثَ حَفْصَۃَ ، فَقَالَ : نَعَمْ یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ ، فَقَالَ لَہَا عَبْدُ اللہِ بْنُ صَفْوَانَ : وَمَا ذَاکَ یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ ، قَالَتْ : خِلالٌ فِی تِسْعٌ لَمْ تَکُنْ فِی أَحَدٍ مِنَ النَّاسِ إلاَّ مَا آتَی اللَّہُ مَرْیَمَ ابْنَۃَ عِمْرَانَ ، وَاللہِ مَا أَقُولُ ہَذَا أَنِّی أَفْتَخِرُ عَلَی صَوَاحِبِی ، قَالَ عَبْدُ اللہِ بْنُ صَفْوَانَ : وَمَا ہِیَ یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ ، قَالَتْ : نَزَلَ الْمَلَکُ بِصُورَتِی ، وَتَزَوَّجَنِی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِسَبْعِ سِنِینَ ، وَأُہْدِیت إلَیْہِ لِتِسْعِ سِنِینَ ، وَتَزَوَّجَنِی بِکْرًا لَمْ یُشْرِکْہُ فِیَّ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ ، وَأَتَاہُ الْوَحْیُ وَأَنَا وَإِیَّاہُ فِی لِحَافٍ وَاحِدٍ ، وَکُنْت مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إلَیْہِ ، وَنَزَلَ فِی آیَاتٌ مِنَ الْقُرْآنِ کَادَتِ الأُمَّۃُ تَہْلِکُ فِیہِنَ ، وَرَأَیْت جِبْرِیلَ وَلَمْ یَرَہُ أَحَدٌ مِنْ نِسَائِہِ غَیْرِی ، وَقُبِضَ فِی بَیْتِی لَمْ یکن أَحَدٌ غَیْرُ الْمَلَکِ وَأَنَا۔

(بخاری ۱۰۹۶۔ حاکم ۱۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৪৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٤٥) حضرت مسروق (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے مجھے خبر دی کہ اس درمیان کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھر میں بیٹھے ہوئے تھے ایک گھوڑے پر سوار آدمی حجرے میں ہم پر داخل ہوا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اٹھ کر اس کی طرف گئے اور اپنا ہاتھ گھوڑے کی گردن پر رکھا ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص سے بات کرنا شروع کردی۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) واپس لوٹے۔ تو میں نے پوچھا : اے اللہ کے رسول 5! یہ کون شخص تھا جس سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سرگوشی فرما رہے تھے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم نے کسی کو دیکھا ؟ حضرت عائشہ (رض) کہتی ہیں : میں نے عرض کیا : جی ہاں ! میں نے ایک آدمی کو گھوڑے پر سوار دیکھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تو نے اس شخص کو کس کے مشابہہ پایا ؟ آپ (رض) نے جواب دیا : حضرت دحیہ کلبی (رض) کے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ جبرائیل (علیہ السلام) تھے تحقیق تو نے خیر کی بات دیکھی۔

حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں۔ پھر وہ ٹھہرے جب تک اللہ نے چاہا کہ وہ ٹھہریں۔ پس حضرت جبرائیل (علیہ السلام) داخل ہوئے اس حال میں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حجرے میں تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عائشہ (رض) ! میں نے کہا : میں حاضر ہوں : اے اللہ کے رسول 5! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ جبرائیل (علیہ السلام) ہیں، تحقیق انھوں نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں ان کی طرف سے سلام کہوں۔ میں نے کہا : آپ بھی میری طرف سے ان کو کہہ دیں، اللہ کی سلامتی ، رحمت ہو اور برکتیں ہوں۔ اللہ مہمان کو جو تمام داخل ہونے والے مہمانوں میں سب سے بہتر مہمان ہے بہترین بدلہ عطا فرمائے ۔ آپ (رض) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر وحی اترتی تھی۔ اس حال میں کہ میں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک ہی بستر میں ہوتے ۔
(۳۲۹۴۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ مجالد ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، قَالَ : أَخْبَرَتْنِی عَائِشَۃُ ، قَالَتْ : بَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فِی الْبَیْتِ إذْ دَخَلَ الْحُجْرَۃَ عَلَیْنَا رَجُلٌ عَلَی فَرَسٍ فَقَامَ إلَیْہِ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : فَوَضَعَ یَدَہُ عَلَی مَعْرَفَۃِ الْفَرَسِ فَجَعَلَ یُکَلِّمُہُ ، قَالَتْ : ثُمَّ رَجَعَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ مَنْ ہَذَا الَّذِی کُنْتَ تُنَاجِی ، قَالَ : وَہَلْ رَأَیْت أَحَدًا ، قَالَتْ : قُلْتُ : نَعَمْ ، رَأَیْت رَجُلاً عَلَی فَرَسٍ ، قَالَ : بِمَنْ شَبَّہْتہ ، قَالَتْ : بِدِحْیَۃَ الْکَلْبِیِّ ، قَالَ : ذَاکَ جِبْرِیلُ ، قَالَ : قَدْ رَأَیْت خَیْرًا : قَالَت : ثُمَّ لَبِثْت مَا شَائَ اللَّہُ أَنْ یلْبَثَ فَدَخَلَ جِبْرِیلُ وَرَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْحُجْرَۃِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَا عَائِشَۃُ ، قُلْتُ : لَبَّیْکَ وَسَعْدَیْکَ یَا رَسُولَ اللہِ ، قَالَ : ہَذَا جِبْرِیلُ وَقَدْ أَمَرَنِی أَنْ أُقْرِئَک مِنْہُ السَّلاَمَ ، قَالَتْ : قُلْتُ : أَرْجِعْ إلَیْہِ مِنِّی السَّلامَ وَرَحْمَۃَ اللہِ وَبَرَکَاتِہِ ، جَزَاک اللَّہُ مِنْ دَخِیلٍ خَیْرَ مَا یَجْزِی الدُّخَلائَ ، قَالَتْ : وَکَانَ یَنْزِلُ الْوَحْیُ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَنَا وَہُوَ فِی لِحَافٍ وَاحِدٍ۔ (طبرانی ۹۵۔ حمیدی ۲۷۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৪৫
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٤٦) حضرت مصعب بن اسحاق بن طلحہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تحقیق جنت میں مجھے عائشہ دکھلائی گئی، تاکہ اس کی وجہ سے مجھ پر میری موت آسان ہوجائے۔ گویا کہ میں نے اس کا ہاتھ دیکھا۔
(۳۲۹۴۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، قَالَ : حدَّثَنِی مُصْعَبُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ طَلْحَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : قَدْ أُرِیتُ عَائِشَۃَ فِی الْجَنَّۃِ لِیَہُونَ عَلَیَّ بِذَلِکَ مَوْتِی کَأَنِّی أَرَی کَفَّہَا۔ (ابن سعد ۶۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৪৬
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٤٧) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : عائشہ (رض) کی فضیلت عورتوں پر ایسی ہی ہے جیسا کہ ثرید کی فضیلت تمام کھانوں پر۔
(۳۲۹۴۷) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : فَضْلُ عَائِشَۃَ عَلَی النِّسَائِ کَفَضْلِ الثَّرِیدِ عَلَی سَائِرِ الطَّعَامِ۔

(بخاری ۵۴۱۹۔ ترمذی ۳۸۸۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৪৭
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٤٨) حضرت ابن ابی ملیکہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے ارشاد فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے گھر میں میرے سینہ اور پیٹ کے درمیان وفات پائی۔
(۳۲۹۴۸) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَرِیکٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، قَالَ : قَالَتْ عَائِشَۃُ : تُوُفِّیَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی بَیْتِی وَبَیْنَ سَحْرِی وَنَحْرِی۔ (بخاری ۳۱۰۰۔ احمد ۴۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৪৮
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٤٩) حضرت ابو وائل (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے حضرت عمار (رض) اور حضرت حسین (رض) کو بھیجا کہ یہ دونوں لوگوں سے مدد طلب کریں۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور حضرت عائشہ (رض) میں عیب نکالنے لگا ، تو حضرت عمار (رض) نے فرمایا : یقیناً وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زوجہ مطہرہ (رض) ہیں دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ لیکن اللہ نے ہمیں ان کے ذریعہ آزمائش میں ڈالا ہے کہ ہم اس کی (حضرت علی (رض) ) فرمان برداری کرتے ہیں یا ان کی۔
(۳۲۹۴۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ أَنَّ عَلِیًّا بَعَثَ عَمَّارًا وَالْحَسَنَ یَسْتَنْفِرَانِ النَّاسَ، قَالَ : فَقَامَ رَجُلٌ فَوَقَعَ فِی عَائِشَۃَ ، فَقَالَ عَمَّارٌ : إِنَّہَا لَزَوْجَۃُ نَبِیِّنَا صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ ، وَلَکِنَّ اللَّہَ ابْتَلاَنَا بِہَا لِیَعْلَمَ إیَّاہُ نُطِیعُ ، أَوْ إیَّاہَا۔ (بخاری ۳۷۷۲۔ احمد ۲۶۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৪৯
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٥٠) حضرت عمار (رض) نے فرمایا : کہ یقیناً عائشہ (رض) جنت میں بھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زوجہ ہیں۔
(۳۲۹۵۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ عَمَّارٍ ، قَالَ : إنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَۃُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْجَنَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৫০
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٥١) حضرت ابوبکر بن حفص فرماتے ہیں کہ حضرت ام رومان جو حضرت عائشہ (رض) کی والدہ ہیں یہ اور حضرت ابوبکر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، ان دونوں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول 5! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ سے عائشہ کے لیے دعا فرمائیں جس کو ہم بھی سن لیں۔ اس وقت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا فرمائی۔ اے اللہ ! تو عائشہ بنت ابی بکر (رض) کی مغفرت فرما ضروری، ظاہری طور پر بھی اور باطنی طور پر بھی۔
(۳۲۹۵۱) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُوسَی الْجُہَنِیُّ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ حَفْصٍ ، قَالَ : جَائَتْ أُمُّ رُومَانَ وَہِیَ أُمُّ عَائِشَۃَ ، وَأَبُو بَکْرٍ إِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالاَ : یَا رَسُولَ اللہِ ادْعُ اللَّہَ لِعَائِشَۃَ دَعْوَۃً نَسْمَعُہَا ، فَقَالَ عِنْدَ ذَلِکَ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِعَائِشَۃَ ابْنَۃِ أَبِی بَکْرٍ مَغْفِرَۃً وَاجِبَۃً ظَاہِرَۃً وَبَاطِنَۃً۔ (حاکم ۱۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৫১
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت عائشہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٥٢) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : بیشک جبرائیل (علیہ السلام) تم کو سلام کہہ رہے ہیں۔ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : ان پر بھی سلامتی ہو۔ اور اللہ کی رحمت اور برکتیں ہوں۔
(۳۲۹۵۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَۃَ حَدَّثَتْہُ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَہَا : إنَّ جِبْرِیلَ یَقْرَأُ عَلَیْک السَّلاَمَ ، قَالَتْ عَائِشَۃُ : وَعَلَیْہِ السَّلاَمُ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৫২
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت خدیجہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٥٣) حضرت ابو زرعہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوہریرہ (رض) کو یوں ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آ کر عرض کیا۔ یہ خدیجہ (رض) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں ہیں، اس حال میں کہ ان کے ساتھ ایک برتن ہے جس میں سالن یا کھانا یا پانی ہے۔ پس جب یہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آجائیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کو ان کے رب کی طرف سے سلام کہہ دیں۔ اور ان کو جنت میں موتیوں سے بنے ہوئے گھر کی بشارت بھی سنا دیں۔ جس میں نہ تو شورو غل ہوگا اور نہ تھکاوٹ۔
(۳۲۹۵۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ الْقَعْقَاعِ ، عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتہ یَقُولُ: أَتَی جِبْرِیلُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : ہَذِہِ خَدِیجَۃُ قَدْ أَتَتْک ، مَعَہَا إنَائٌ فِیہِ إدَامٌ ، أَوْ طَعَامٌ، أَوْ شَرَابٌ ، فَإِذَا ہِیَ أَتَتْک فَاقْرَأْ عَلَیْہَا السَّلاَمَ مِنْ رَبِّہَا وَبَشِّرْہَا بِبَیْتٍ فِی الْجَنَّۃِ مِنْ قَصَبٍ لاَ صَخَبَ فِیہِ ، وَلاَ نَصَبَ۔ (بخاری ۳۸۲۰۔ مسلم ۱۸۸۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৫৩
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت خدیجہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٥٤) حضرت ابن ابی اوفی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت خدیجہ (رض) کو جنت میں موتیوں سے بنے ہوئے گھر کی بشارت سنائی جس میں نہ تو شوروغل ہوگا اور نہ ہی تھکاوٹ ہوگی۔
(۳۲۹۵۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ وَیَعْلَی ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی أَوْفَی ، قَالَ : سَمِعْتہ یَقُولُ : بَشَّرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَدِیجَۃَ بِبَیْتٍ فِی الْجَنَّۃِ مِنْ قَصَبٍ لاَ صَخَبَ فِیہِ ، وَلاَ نَصَبَ۔

(مسلم ۱۸۸۸۔ بخاری ۱۷۹۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৫৪
فضائل کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حضرت خدیجہ (رض) کے بارے میں مذکور ہیں
(٣٢٩٥٥) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یوں ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ عورتوں میں سب سے بہتر مریم بنت عمران (رض) ہیں۔ اور عورتوں میں سب سے بہتر خدیجہ (رض) ہیں۔
(۳۲۹۵۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ جَعْفَرٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : خَیْرُ نِسَائِہَا مَرْیَمُ ابْنَۃَ عِمْرَانَ وَخَیْرُ نِسَائِہَا خَدِیجَۃُ۔ (بخاری ۳۴۳۲۔ مسلم ۶۹)
tahqiq

তাহকীক: