মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فضائل قرآن - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪১৩ টি

হাদীস নং: ৩০৬৯১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ لفظ فضل کا بیان جس کو اللہ نے قرآن میں ذکر فرمایا ہے
(٣٠٦٩٢) حضرت قاسم فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے ارشاد فرمایا : فضل سے مراد قرآن ہے۔
(۳۰۶۹۲) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ: الْقُرْآنُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৯২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ لفظ فضل کا بیان جس کو اللہ نے قرآن میں ذکر فرمایا ہے
(٣٠٦٩٣) حضرت منصور فرماتے ہیں کہ حضرت سالم نے ارشاد فرمایا : آیت : کہو یہ اللہ کے فضل اور اس کی رحمت سے ہے ! سے مراد اسلام اور قرآن ہیں۔
(۳۰۶۹۳) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَیْسٍ، عَن مَنْصُورٍ، عَن سَالِمٍ، قَالَ: بِفَضْلِ اللہِ وَبِرَحْمَتِہِ الإِسْلامُ وَالْقُرْآنُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৯৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کے بارے میں جو قرآن سیکھے اور سکھائے
(٣٠٦٩٤) حضرت عثمان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔
(۳۰۶۹۴) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ ، قَالَ ، عَن سَعْدِ بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَن عُثْمَانَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: خِیَارُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہُ۔ (بخاری ۵۰۲۷۔ ابوداؤد ۱۴۴۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৯৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کے بارے میں جو قرآن سیکھے اور سکھائے
(٣٠٦٩٥) حضرت علی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔
(۳۰۶۹۵) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ زِیَادٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: خِیَارُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہُ۔

(ترمذی ۲۹۰۹۔ دارمی ۳۳۳۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৯৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کے بارے میں جو قرآن سیکھے اور سکھائے
(٣٠٦٩٦) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ جب وہ اپنے گھر لوٹے تو تین موٹی اور بڑی حاملہ اونٹنیوں کو پائے ؟ ابوہریرہ فرماتے ہیں ! ہم سب نے کہا : جی ہاں ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی ایک اپنی نماز میں تین آیات کی تلاوت کرے تو یہ اس کے لیے تین موٹی اور بڑی حاملہ اونٹنیوں سے بہتر ہیں۔
(۳۰۶۹۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: أَیُحِبُّ أَحَدُکُمْ إذَا رَجَعَ إِلَی أَہْلِہِ أَنْ یَجِدَ فِیہِ ثَلاثَ خَلِفَاتٍ عِظَامٍ سِمَانٍ ، قَالَ: قُلْنَا: نَعَمْ ، قَالَ: فثلاث آیَاتٍ یَقْرَأُ بِہِنَّ أَحَدُکُمْ فِی صَلاتِہِ خَیْرٌ لَہُ مِنْ ثَلاثِ خَلِفَاتٍ سِمَانٍ عِظَامٍ۔

(مسلم ۵۵۲۔ احمد ۴۶۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৯৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کے بارے میں جو قرآن سیکھے اور سکھائے
(٣٠٦٩٧) حضرت عقبہ بن عامر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے اس حال میں کہ ہم لوگ صفہ میں تھے : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کون شخص اس بات کو پسند کرتا ہے کہ وہ صبح سویرے بطحان یا عقیق کے مقام پر جائے اور دو اونٹنیاں اعلی سے اعلی بغیر کسی قسم کے گناہ اور قطع رحمی کے پکڑ لائے۔ صحابہ نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اس کو تو ہم سب پسند کرتے ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسجد میں جا کردو آیتوں کا پڑھنا یا پڑھا دینا دو اونٹنیوں سے اور تین آیات کا تین اونٹنیوں سے۔ اسی طرح چار آیات کا چار اونٹنیوں سے افضل ہے۔ اور ان کے برابر اونٹوں سے افضل ہے۔
(۳۰۶۹۷) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُلَیٍّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِی یُحَدِّثُ ، عَن عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: خَرَجَ إلَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ فِی الصُّفَّۃِ فَقَالَ: أَیُّکُمْ یُحِبُّ أَنْ یَغْدُوَ کُلَّ یَوْمٍ إِلَی بطْحَانَ ، أَو الْعَقِیقِ فَیَأْتِیَ مِنْہُ بِنَاقَتَیْنِ کَوْمَاوَیْنِ فِی غَیْرِ إِثْمَ وَلا قَطِیعَۃِ رَحِمٍ قُلْنَا: یَا رَسُولَ اللہِ ، کُلُّنَا نُحِبُّ ذَلِکَ ، قَالَ: فَلأَنْ یَغْدُو أَحَدُکُمْ إِلَی الْمَسْجِدِ فَیُعَلِّمُ ، أَوْ یَقْرَأُ آیَتَیْنِ مِنْ کِتَابِ اللہِ خَیْرٌ لَہُ مِنْ نَاقَتَیْنِ وَثَلاثٍ خَیْرٌ لَہُ مِنْ ثلاث ، وَأَرْبَعٌ خَیْرٌ لَہُ مِنْ أَرْبَعٍ وَمِثْل أَعْدَادِہِنَّ مِنَ الإِبِلِ۔ (ابوداؤد ۱۴۵۱۔ احمد ۱۵۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৯৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کے بارے میں جو قرآن سیکھے اور سکھائے
(٣٠٦٩٨) حضرت ابو الاحوص فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : اگر تم میں سے ہر کسی کے لیے پانچ جوان اونٹوں کو مقرر کردیا جائے اس صورت میں کہ وہ صبح کی نماز اپنے ٹھکانے پر پڑھے، تو وہ ضرور گھر والوں کو کہے گا کہ اب کہاں ممکن ہے میرے لیے چلنا : اللہ کی قسم ! تم میں سے ہر کوئی بیٹھ کر کتاب اللہ کی پانچ آیات سیکھے تو یہ اس کے حق میں پانچ جوان اونٹوں اور اونٹنیوں سے افضل ہے۔
(۳۰۶۹۸) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ: لَوْ جُعِلَ لأَحَدٍ خَمْسُ قَلائِصَ إِنْ صَلَّی الْغَدَاۃَ بالقریۃ لَبَاتَ یَقُولُ لأَہْلِہِ: لَقَدْ أَنَی لِی أَنْ أَنْطَلِقَ ، وَاللہ لأَنْ یَقْعُدُ أَحَدُکُمْ فَیَتَعَلَّمُ خَمْسَ آیَاتٍ مِنْ کِتَابِ اللہِ فَلَہُنَّ خَیْرٌ لَہُ مِنْ خَمْسِ قَلائِصَ وَخَمْسِ قَلائِصَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৯৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ اس شخص کے بارے میں جو قرآن سیکھے اور سکھائے
(٣٠٦٩٩) حضرت ابو عبیدہ فرماتے ہیں کہ ان کے والد حضرت عبداللہ بن مسعود قرآن پڑھا رہے تھے کہ ایک آیت پر سے گزرے تو ایک آدمی کو کہنے لگے : اس آیت کو پکڑ لو۔ اللہ کی قسم : یہ آیت زمین پر موجود تمام چیزوں سے افضل ہے۔ پس وہ آدمی سمجھا صرف یہی آیت مراد ہے، یہاں تک کہ اس نے سب لوگوں کو ایسے ہی بتایا۔
(۳۰۶۹۹) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ: کَانَ یُقْرِیء الْقُرْآنَ فَیَمُرُّ بِالآیَۃِ فَیَقُولُ لِلرَّجُلِ: خُذْہَا فَوَاللہ لَہِیَ خَیْرٌ مِمَّا عَلَی الأَرْضِ مِنْ شَیْئٍ ، قَالَ: فَیَرَی الرَّجُلُ أَنَّمَا یَعْنِی تِلْکَ الآیَۃَ حَتَّی یَفْعَلَہُ بِالْقَوْمِ کُلِّہِمْ۔ (عبدالرزاق ۵۹۹۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৯৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن اور اس کے پڑھنے کی وصیت کرنے کا بیان
(٣٠٧٠٠) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں تمہارے درمیان وہ چیز چھوڑ کر جا رہا ہوں اگر تم اس کو مضبوطی سے پکڑ لو گے تو کبھی بھی گمراہ نہیں ہو گے : وہ کتاب اللہ ہے۔
(۳۰۷۰۰) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: تَرَکْت فِیکُمْ مَا لن تَضِلُّوا بَعْدَہُ إنِ اعْتَصَمْتُمْ بِہِ کِتَابُ اللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭০০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن اور اس کے پڑھنے کی وصیت کرنے کا بیان
(٣٠٧٠١) حضرت یزید بن حبان فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت زید بن ارقم کے پاس حاضر خدمت ہوئے تو ہم نے ان سے کہا : تحقیق آپ نے خیر کو دیکھا، آپ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی صحبت پائی، اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے نماز پڑھی تو آپ نے فرمایا : جی ہاں ! بیشک آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم کو خطاب کیا اور فرمایا : میں تمہارے درمیان کتاب اللہ چھوڑے جار ہا ہوں۔ یہ اللہ کی رسی ہے جو اس کی پیروی کرے گا وہ ہدایت پر ہوگا، اور جو شخص اس کو چھوڑے گا وہ گمراہی پر ہوگا۔
(۳۰۷۰۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إبْرَاہِیمَ ، عَن سَعِیدِ بْنِ مَسْرُوقٍ ، عَن یَزِید بْنِ حَیَّان ، عَن زَیْدِ بْنِ أَرْقَمَ ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَیْہِ فَقُلْنَا لَہُ قَدْ رَأَیْت خَیْرًا ، صَحِبْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَصَلَّیْت خَلْفَہُ، فَقَالَ: نَعَمْ ، وَإِنَّہُ خَطَبَنَا فَقَالَ: إنِّی تَارِکٌ فِیکُمْ کِتَابَ اللہِ ہُوَ حَبْلُ اللہِ ، مَنِ اتَّبَعَہُ کَانَ عَلَی الْہُدَی وَمَنْ تَرَکَہُ کَانَ عَلَی الضَّلالَۃِ۔ (مسلم ۱۸۷۴۔ احمد ۳۶۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭০১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن اور اس کے پڑھنے کی وصیت کرنے کا بیان
(٣٠٧٠٢) حضرت سلیمان بن شرحبیل فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو امامہ کو یوں فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قرآن پڑھو۔ یہ لٹکائے ہوئے مصاحف تمہیں ہرگز دھوکا میں مت ڈالیں۔ اس لیے کہ اللہ ہرگز اس دل کو عذاب نہیں دیں گے جس نے قرآن کو محفوظ کیا ہو۔
(۳۰۷۰۲) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا جَرِیرٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ شُرَحْبِیلَ الْجبلانِیُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَۃَ یَقُولُ: اقَرَؤُوا الْقُرْآنَ وَلا تَغُرَّنَّکُمْ ہَذِہِ الْمَصَاحِفُ الْمُعَلَّقَۃُ فَإِنَّ اللَّہَ لَمْ یُعَذِّبْ قَلْبًا وَعَی الْقُرْآنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭০২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن اور اس کے پڑھنے کی وصیت کرنے کا بیان
(٣٠٧٠٣) حضرت عبد الرحمن بن یزید فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : جو قرآن پڑھ لے پس اس کو چاہیے کہ وہ خوش ہوجائے۔
(۳۰۷۰۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللہِ: مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فَلْیُبْشِرْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭০৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن اور اس کے پڑھنے کی وصیت کرنے کا بیان
(٣٠٧٠٤) حضرت ابو سعید خدری فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں تم میں دو عظیم الشان چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں ، ان دونوں میں سے ایک دوسری سے بڑی ہے : کتاب اللہ وہ رسی ہے جو آسمان سے لے کر زمین تک دراز ہے۔
(۳۰۷۰۴) حَدَّثَنَا محمد بن بشر حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا ، قَالَ: حدَّثَنِی عَطِیَّۃُ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: إنِّی تَارِکٌ فِیکُمَ الثَّقَلَیْنِ ، أَحَدُہُمَا أَکْبَرُ مِنَ الآخَرِ کِتَابُ اللہِ حَبْلٌ مَمْدُودٌ مِنَ السَّمَائِ إِلَی الأَرْضِ۔ (احمد ۱۴۔ ترذی ۳۷۸۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭০৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو قرآن کی سو آیات یا اس سے زیادہ پڑھے
(٣٠٧٠٥) حضرت ابو الدردائ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص رات میں قرآن کی سو آیات کی تلاوت کرتا ہے تو وہ غافلین میں نہیں لکھا جائے گا، اور جو شخص دو سو آیات کی تلاوت کرے تو وہ فرمان برداروں میں لکھا جائے گا، اور جو شخص پانچ سو آیات سے لے کر ہزار آیات تک تلاوت کرے گا تو وہ اس حال میں صبح کرے گا کہ اس کے نامہ اعمال میں بہت زیادہ اجر لکھ دیا جائے گا۔ جس کا ایک قیراط بہت بڑے ٹیلہ کی مثل ہوگا۔
(۳۰۷۰۵) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ ، عَن مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، قَالَ: أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ إبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ ، عَن یُحَنَّسَ أَبِی مُوسَی ، عَن رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ أَخٍ لأُمِّ الدَّرْدَائِ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَرَأَ مِئَۃ آیَۃٍ فِی لَیْلَۃٍ لَمْ یُکْتَبْ مِنَ الْغَافِلِینَ ، وَمَنْ قَرَأَ بِمِئَتَیْ آیَۃٍ کُتِبَ مِنَ الْقَانِتِینَ وَمَنْ قَرَأَ خَمْسَمِئَۃِ آیَۃٍ إِلَی أَلْفِ آیَۃٍ أَصْبَحَ لَہُ قِنْطَارٌ مِنَ الأَجْرِ وَالْقِیرَاطُ منہ مِثْلُ التَّلِّ الْعَظِیمِ۔ (عبد بن حمید ۲۰۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭০৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو قرآن کی سو آیات یا اس سے زیادہ پڑھے
(٣٠٧٠٦) حضرت سالم بن ابی الجعد فرماتے ہیں کہ حضرت معاذ نے ارشاد فرمایا : جو شخص رات میں تین سو آیات پڑھے تو وہ شخص فرمان برداروں میں لکھ دیا جائے گا، اور جو شخص ایک ہزار آیات پڑھے تو اس کے لیے دو اجر کے ڈھیر ہوں گے، جس کا ایک قیراط زمین پر موجود ہر چیز سے افضل و بڑا ہے۔
(۳۰۷۰۶) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَن شُعْبَۃَ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَن سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، عَن مُعَاذٍ ، أَنَّہُ قَالَ: مَنْ قَرَأَ فِی لَیْلَۃٍ بثَلاثِ مِئَۃ آیَۃٍ کُتِبَ مِنَ الْقَانِتِینَ ، وَمَنْ قَرَأَ بِأَلْفِ آیَۃٍ کَانَ لَہُ قِنْطَاران الْقِیرَاطَ مِنْہُ أَفْضَلُ مِمَّا عَلَی الأَرْضِ مِنْ شَیْئٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭০৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو قرآن کی سو آیات یا اس سے زیادہ پڑھے
(٣٠٧٠٧) حضرت عبداللہ بن ضمرہ فرماتے ہیں کہ حضرت کعب نے ارشاد فرمایا : جو شخص رات میں سو آیات پڑھے تو وہ فرمان برداروں میں لکھ دیا جاتا ہے۔
(۳۰۷۰۷) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن مُجَاہِدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ ضَمْرَۃَ ، عَن کَعْبٍ ، قَالَ: مَنْ قَرَأَ فِی لَیْلَۃٍ مِئَۃ آیَۃٍ کُتِبَ مِنَ الْقَانِتِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭০৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو قرآن کی سو آیات یا اس سے زیادہ پڑھے
(٣٠٧٠٨) حضرت ابو حازم فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ نے ارشاد فرمایا : جو شخص رات میں سو آیات پڑھتا ہے تو غافلین میں اس کا شمار نہیں ہوتا ، اور جو شخص دو سو آیات پڑھتا ہے تو وہ فرمان برداروں میں لکھ دیا جاتا ہے۔
(۳۰۷۰۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِی حَازِمٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ: مَنْ قَرَأَ مِئَۃ آیَۃٍ فِی لَیْلَۃٍ لَمْ یُکْتَبْ مِنَ الْغَافِلِینَ ، وَمَنْ قَرَأَ مِئَتَیْنِ کُتِبَ مِنَ الْقَانِتِینَ۔

(ابن خزیمۃ ۱۱۴۳۔ حاکم ۳۰۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭০৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو قرآن کی سو آیات یا اس سے زیادہ پڑھے
(٣٠٧٠٩) حضرت ابو الاحوص فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا؛ جو شخص رات میں پچاس آیات پڑھے تو وہ غافلین میں شمار نہیں ہوتا۔ اور جو شخص سو آیات پڑھے تو وہ فرمان برداروں میں سے لکھ دیا جاتا ہے، اور جو شخص تین سو آیات پڑھے تو اس کے لیے اجر کا ایک ڈھیر لکھ دیا جاتا ہے۔ اور جو شخص سات سو آیات پڑھے تو اس کے لیے جنت کا دروازہ کھول دیا جائے گا۔
(۳۰۷۰۹) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَن فِطْرٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عبْدِ اللہِ ، قَالَ: مَنْ قَرَأَ فِی لَیْلَۃٍ خَمْسِینَ آیَۃً لَمْ یُکْتَبْ مِنَ الْغَافِلِینَ ، وَمَنْ قَرَأَ مِئَۃ آیَۃٍ کُتِبَ مِنَ الْقَانِتِینَ ، وَمَنْ قَرَأَ ثَلاثُ مِئَۃ آیَۃٍ کُتِبَ لَہُ قِنْطَارٌ ، وَمَنْ قَرَأَ تِسْعَ مِئَۃِ آیَۃٍ فُتِحَ لَہُ۔ (دارمی ۳۴۴۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭০৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو قرآن کی سو آیات یا اس سے زیادہ پڑھے
(٣٠٧١٠) حضرت ابو صالح فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ نے ارشاد فرمایا : جو شخص رات میں سو آیات پڑھے تو وہ غافلین میں سے شمار نہیں ہوگا اور جو شخص دو سو آیات پڑھے تو وہ فرمان برداروں میں سے لکھ دیا جاتا ہے۔
(۳۰۷۱۰) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَن زَائِدَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ: مَنْ قَرَأَ فِی لَیْلَۃٍ بِمِئَۃِ آیَۃٍ لَمْ یُکْتَبْ مِنَ الْغَافِلِینَ ، وَمَنْ قَرَأَ بِمِئَتَیْ آیَۃٍ کُتِبَ مِنَ الْقَانِتِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭১০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو قرآن کی سو آیات یا اس سے زیادہ پڑھے
(٣٠٧١١) حضرت جدلی فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر نے ارشاد فرمایا : جو شخص رات میں دس آیات کی تلاوت کرے تو وہ غافلین میں شمار نہیں ہوگا۔
(۳۰۷۱۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْجَدَلِی عن ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: مَنْ قَرَأَ بِعَشْرِ آیَاتٍ فِی لَیْلَۃٍ لَمْ یُکْتَبْ مِنَ الْغَافِلِینَ۔ (ابوداؤد ۱۳۹۳۔ ابن حبان ۲۵۷۲)
tahqiq

তাহকীক: