মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فضائل قرآن - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪১৩ টি
হাদীস নং: ৩০৭৩১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو ناپسند کرے اس بات کو کہ قرآن کی تفسیر بیان کی جائے
(٣٠٧٣٢) حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ حضرت ابو وائل سے جب قرآن کی کسی آیت کے متعلق سوال کیا جاتا۔ فرماتے : اللہ حق بجانب ہے جس کا بھی اس نے ارادہ کیا۔
(۳۰۷۳۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عبد اللہِ الزُّبَیْرِیُّ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ: کَانَ إذَا سُئِلَ عَن شَیْئٍ مِنَ الْقُرْآنِ ، قَالَ: قَدْ أَصَابَ اللَّہُ مَا أَرَادَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৩২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص قرآن پڑھے جانے کے وقت یوں کہنا نا پسند کرے ! ایسا نہیں ہے
(٣٠٧٣٣) حضرت شعیب فرماتے ہیں کہ حضرت ابو العالیہ لوگوں کو قرآن پڑھایا کرتے تھے : پس جب وہ کسی شخص کی غلطی درست کرنے کا ارادہ کرتے تو یوں نہیں فرماتے : ایسے اور ایسے نہیں ہے۔ بلکہ وہ اس طرح فرماتے تھے : آیت کو ایسے پڑھو۔ پس میں نے یہ بات حضرت ابراہیم کے سامنے ذکر کی تو آپ نے فرمایا : میرا خیال ہے کہ تمہارے ساتھی نے یہ حدیث سنی ہے : جس شخص قرآن کے ایک حرف کا انکار کیا بلاشبہ اس نے پورے قرآن کا انکار کیا۔
(۳۰۷۳۳) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ ، عَن شُعَیْبٍ ، قَالَ: کَانَ أَبُو الْعَالِیَۃِ یُقْرِئُ النَّاسَ الْقُرْآنَ ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ یُغَیِّرَ علی الرجل لَمْ یَقُلْ: لَیْسَ کَذَا وَکَذَا ، وَلَکِنَّہُ یَقُولُ: اقْرَأْ آیَۃَ کَذَا ، فَذَکَرْتہ لإِبْرَاہِیمَ فَقَالَ: أَظُنُّ صَاحِبَکُمْ قَدْ سَمِعَ ، أَنَّہُ مَنْ کَفَرَ بِحَرْفٍ مِنْہُ ، فَقَدْ کَفَرَ بِہِ کُلِّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৩৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص قرآن پڑھے جانے کے وقت یوں کہنا نا پسند کرے ! ایسا نہیں ہے
(٣٠٧٣٤) حضرت علقمہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن مسعود کو قرآن پڑھتے میں روکا تو آپ نے فرمایا : تیری رائے کے مطابق کیسے ہے ؟ میں نے کہا : آپ نے پڑھا جیسے قرآن میں موجود ہے سوائے ایک حرف کے ۔ آپ نے اس کو ایسے اور ایسے پڑھا۔
(۳۰۷۳۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، قَالَ: أَمْسَکْت عَلَی عَبْدِ اللہِ فِی الْمُصْحَفِ فَقَالَ: کَیْفَ رَأَیْت ؟ قُلْتُ: قَرَأْتہَا کَمَا ہِیَ فِی الْمُصْحَفِ إِلاَّ حَرْفَ کَذَا قَرَأْتُہُ کَذَا وَکَذَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৩৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص قرآن پڑھے جانے کے وقت یوں کہنا نا پسند کرے ! ایسا نہیں ہے
(٣٠٧٣٥) حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم پر قرآن کی تلاوت کی ۔ پس جب میں ایک حرف پر گزرا انھوں نے اس پر روک دیا۔ مجھے یوں نہیں کہا کہ ایسے اور ایسے نہیں ہے۔ بلکہ فرمایا : حضرت علقمہ اس آیت کو ایسے اور ایسے پڑھتے تھے۔
(۳۰۷۳۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، قَالَ: کُنْتُ أَقْرَأُ عَلَی إبْرَاہِیمَ فَإِذَا مَرَرْت بِحَرْفٍ یُنْکِرُہُ لَمْ یَقُلْ لِی: لَیْسَ کَذَا وَکَذَا ، وَیَقُولُ: کَانَ عَلْقَمَۃُ یَقْرَأُہ کَذَا وَکَذَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৩৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص قرآن پڑھے جانے کے وقت یوں کہنا نا پسند کرے ! ایسا نہیں ہے
(٣٠٧٣٦) حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے مجھ سے فرمایا : بلاشبہ ابراہیم التیمی چاہ رہے ہیں کہ تم ان کو حضرت عبداللہ کی قراءت پڑھا دو ۔ میں نے کہا : میں طاقت نہیں رکھتا۔ انھوں نے فرمایا : کیوں نہیں، پس بیشک ان کا یہی ارادہ ہے، اعمش فرماتے ہیں : جب میں نے ان کو دیکھا کہ وہ یہی چاہ رہے ہیں تو میں نے کہا : ٹھیک ہے یہ آپ کی موجودگی میں ہوگا، تو ہم نے حضرت عبداللہ کے حروف کا مذاکرہ کیا۔ تو آپ نے فرمایا : مجھے اتنا کافی ہے۔ میں نے کہا : آپ اس طرح ناپسند کیوں کرتے ہیں پڑھانا، آپ نے فرمایا : میں ناپسند کرتا ہوں کہ میں کسی آیت کے بارے میں کہوں : کہ وہ ایسے ہے تو وہ اس طرح نہ ہو یا میں کہوں : اس میں واؤ ہے ، اور اس میں واؤ نہ ہو۔
(۳۰۷۳۶) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، قَالَ: قَالَ لِی إبْرَاہِیمُ: إنَّ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیَّ یُرِیدُ أَنْ تُقْرِئَہُ قِرَائَۃَ عَبْدِ اللہِ ، قُلْتُ: لاَ أَسْتَطِیعُ ، قَالَ: بَلَی ، فَإِنَّہُ قَدْ أَرَادَ ذَاکَ ، قَالَ: فَلَمَّا رَأَیْتہ قَدْ ہَوِی ذَاکَ ، قُلْتُ: فَیَکُونُ ہَذَا بِمَحْضَرٍ مِنْک فَنَتَذَاکَرُ حُرُوفَ عَبْدِ اللہِ فَقَالَ: اکفنی ہَذَا ، قُلْتُ: وَمَا تَکْرَہُ مِنْ ہَذَا ؟ قَالَ أَکْرَہُ أَنْ أَقُولَ لِشَیْئٍ ہُوَ ہَکَذَا ، وَلَیْسَ ہُوَ ہَکَذَا ، أَوْ أَقُولُ فِیہَا وَاوٌ وَلَیْسَ فِیہَا وَاوٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৩৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص قرآن پڑھے جانے کے وقت یوں کہنا نا پسند کرے ! ایسا نہیں ہے
(٣٠٧٣٧) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت ابن مسعود سے اس آیت کا تلفظ پوچھا ! اور وہ لوگ جو ایمان لائے اور چلی ان کے نقش قدم پر ان کی اولاد۔ پس اس آدمی نے ذریاتھم کہنا شروع کردیا۔ پھر وہ بار بار اس لفظ کو دوہرا رہا تھا۔ اور آپ نے بھی نہیں فرمایا : کہ ایسے نہیں ہے۔
(۳۰۷۳۷) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ ابْنَ مَسْعُودٍ: {وَالَّذِینَ آمَنُوا وَاتَّبَعَتْہُمْ ذُرِّیَّتُہُمْ} فَجَعَلَ الرَّجُلُ یَقُولُ: ذُرِّیَاتُہُم ، فَجَعَلَ الرَّجُلُ یُرَدِّدُہَا وَیُرَدِّدُہَا ، وَلا یَقُولُ: لَیْسَ کَذَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৩৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص قرآن پڑھے جانے کے وقت یوں کہنا نا پسند کرے ! ایسا نہیں ہے
(٣٠٧٣٨) حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : میں ناپسند کرتا ہوں کہ میں قرآن کے معاملہ میں گواہی دوں پس میں کہوں ! ایسا ہے، اور وہ ویسا نہ ہو۔
(۳۰۷۳۸) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: إنِّی لأَکْرَہُ أَنْ أَشْہَدَ عَرْضَ الْقُرْآنِ فَأَقُولُ کَذَا وَلَیْسَ کَذَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৩৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص ناپسند کرے کہ وہ کسی دنیاوی معاملہ پیش آجانے کی صورت میں قرآن پکڑے
(٣٠٧٣٩) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم ناپسند سمجھتے تھے کہ وہ کسی دنیاوی معاملہ کے پیش آنے کی صورت میں قرآن پڑھیں۔
(۳۰۷۳۹) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَن مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یَقْرَأَ الْقُرْآنَ یَعْرِضُ مِنْ أَمْرِ الدُّنْیَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৩৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ جو شخص ناپسند کرے کہ وہ کسی دنیاوی معاملہ پیش آجانے کی صورت میں قرآن پکڑے
(٣٠٧٤٠) حضرت ہشام بن عروہ فرماتے ہیں کہ میرے والد جب دنیا کی کوئی چیز دیکھتے جو ان کو اچھی لگتی تو آیت تلاوت فرماتے ! اور نہ آنکھ اٹھا کر دیکھو تم اس طرف جو سازو سامان ہم نے ان میں سے مختلف قسم کے لوگوں کو دیا ہے۔
(۳۰۷۴۰) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَن ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، قَالَ: کَانَ أَبِی إذَا رَأَی شَیْئًا مِنْ أَمْرِ الدُّنْیَا یُعْجِبُہُ ، قَالَ: لاَ تَمُدَّنَّ عَیْنَیْکَ إِلَی مَا مَتَّعْنَا بِہِ أَزْوَاجًا مِنْہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৪০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٤١) حضرت ام ایوب فرماتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قرآن سات حروف پر نازل ہوا ہے جس حرف کے ساتھ بھی پڑھو گے ۔ حق بجانب ہو گے۔
(۳۰۷۴۱) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَن عُبَیْدِ اللہِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَن أُمِّ أَیُّوبَ قَالَتْ: قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: نَزَلَ الْقُرْآنُ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ أَیُّہَا قَرَأْت أَصَبْت۔ (احمد ۴۳۳۔ حمیدی ۳۴۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৪১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٤٢) حضرت عمرو فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قرآن سات حروف پر اترا ہے۔ ان میں سے ہر ایک کافی و شافی ہے۔
(۳۰۷۴۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: نَزَلَ الْقُرْآنُ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ کُلٌّ شَافٍ کَافٍ۔ (طبری ۱۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৪২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٤٣) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قرآن سات حروف پر نازل ہوا ہے، وہ اللہ علم والا، حکمت والا، بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔
(۳۰۷۴۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: نَزَلَ الْقُرْآنُ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ عَلِیمًا حَکِیمًا ، غَفُورًا رَحِیمًا۔
(احمد ۳۳۲۔ ابن حبان ۷۴۳)
(احمد ۳۳۲۔ ابن حبان ۷۴۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৪৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٤٤) حضرت ابی ّ بن کعب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بلاشبہ میرے رب نے میری طرف قاصد بھیجا ہے کہ میں قرآن کو سات حروف پر پڑھوں۔
(۳۰۷۴۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِی عَبْدُ اللہِ بْنُ عِیسَی ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ ، أَخْبَرَنِی أُبَیّ بْنُ کَعْبٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: إنَّ رَبِّی أَرْسَلَ إلَیَّ: أَنِ اقْرَإِ الْقُرْآنَ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ۔ (مسلم ۵۶۲۔ ابن حبان ۷۴۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৪৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٤٥) حضرت ابی ّ بن کعب فرماتے ہیں کہ حضرت جبرائیل نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور فرمایا : اللہ آپ کو حکم دیتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی امت کو سات حروف پر قرآن پڑھائیں۔ پس وہ جس حرف کے ساتھ بھی پڑھیں گے وہ حق بجانب ہوں گے۔
(۳۰۷۴۵) حَدَّثَنَا غُنْدَر ، عَنْ شُعْبَۃ ، عَنِ الحَکْم ، عَنْ مُجَاہِدْ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَتَاہُ جِبْرِیلُ فَقَالَ: إنَّ اللَّہَ یَأْمُرُک أَنْ تُقْرِئَ أُمَّتُک الْقُرْآنَ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ فَأَیُّمَا حَرْفٍ قَرَؤُوا عَلَیْہِ ، فَقَدْ أَصَابُوا۔ (مسلم ۵۶۲۔ ابوداؤد ۱۴۷۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৪৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٤٦) حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا؛ قرآن سات حروف پر نازل ہوا ہے۔
(۳۰۷۴۶) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، عَنِ الْہَجَرِیِّ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: نَزَلَ الْقُرْآنُ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ۔ (ابن حبان ۷۵۔ طبری ۱۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৪৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٤٧) حضرت ابوبکر فرماتے ہیں کہ حضرت جبرائیل نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فرمایا : قرآن کو ایک حرف پر پڑھیے، تو حضرت میکائیل نے ان سے کہا : اس میں اضافہ کردو، تو حضرت جبرائیل نے فرمایا : دو حرفوں پر پڑھیں ! پھر میکائیل نے کہا : اس میں اضافہ کردو، یہاں تک کہ وہ سات حروف تک پہنچ گئے۔ جن میں سے ہر ایک شافی کافی ہے۔ جیسا کہ تمہارا کہنا۔ ھلم اور تعال ، دونوں کا ایک معنی ہے، آؤ۔ جب تک وہ رحمت کی آیت کو عذاب کی آیت کے ساتھ مکمل نہ کرے اور عذاب کی آیت کو رحمت کی آیت کے ساتھ مکمل نہ کرے۔
(۳۰۷۴۷) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ ، عَن حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدِ بْنِ جُدْعَانَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّ جِبْرِیلَ ، قَالَ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اقْرَإِ الْقُرْآنَ عَلَی حَرْفٍ ، فَقَالَ لَہُ مِیکَائِیلُ: اسْتَزِدْہُ ، فَقَالَ: عَلَی حَرْفَیْنِ ، ثُمَّ قَالَ: اسْتَزِدْہُ ، حَتَّی بَلَغَ سَبْعَۃَ أَحْرُفٍ ، کُلُّہَا شَافٍ کَافٍ کَقَوْلِکَ: ہَلُمَّ وَتَعَالَ ، مَا لَمْ یَخْتِمْ آیَۃَ رَحْمَۃٍ بِآیَۃِ عَذَابٍ ، أَوْ آیَۃَ عَذَابٍ بِرَحْمَۃٍ۔ (احمد ۴۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৪৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٤٨) حضرت ابی فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قرآن کو سات حروف پر پڑھو، ہر ایک حرف شافی کافی ہے۔
(۳۰۷۴۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَن حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَن أُبَیٍّ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ اقْرَإِ الْقُرْآنَ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ ، کُلٌّ شَافٍ کَافٍ۔ (احمد ۱۱۴۔ ابن حبان ۷۴۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৪৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٤٩) حضرت سلیمان بن صرد حضرت ابی کے واسطہ سے فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس کو سات حروف پر پڑھو۔
(۳۰۷۴۹) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ سُقَیْرٍ الْعَبْدِیِّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ صُرَدٍ عَنْ أُبَیٍّ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: اقْرَأْہُ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ۔ (ابوداؤد ۱۴۷۲۔ احمد ۱۲۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৪৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٥٠) حضرت سمرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قرآن تین حروف پر نازل ہوا ہے۔
(۳۰۷۵۰) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَن قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَن سَمُرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: نَزَلَ الْقُرْآنُ عَلَی ثَلاثَۃِ أَحْرُفِ۔ (احمد ۱۶۔ طبرانی ۶۸۵۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৫০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٥١) حضرت عمر بن خطاب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بلاشبہ قرآن سات حروف پر نازل ہوا ہے۔ پس تم پڑھو جیسے تمہیں آسانی ہو۔
(۳۰۷۵۱) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مِجْلَزٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ الأَنْصَارِیِّ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَن عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ ، عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَۃَ ، وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْد الْقَارِی ، قَالا: سَمِعْنَا عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ یَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: إنَّ الْقُرْآنَ نَزَلَ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ فَاقْرَؤُوا مَا تَیَسَّرَ مِنْہُ۔
(بخاری ۲۴۱۹۔ مسلم ۵۶۰)
(بخاری ۲۴۱۹۔ مسلم ۵۶۰)
তাহকীক: