মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فضائل قرآن - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪১৩ টি
হাদীস নং: ৩০৭৫১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کتنے حروف پر نازل ہوا ؟
(٣٠٧٥٢) حضرت ابی ّ فرماتے ہیں کہ حضرت جبرائیل نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملے اور فرمایا : اپنی امت کو حکم دیں کہ قرآن کو سات حروف پر پڑھیں۔
(۳۰۷۵۲) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَن زَائِدَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَن زِرٍّ ، عَن أُبَیٍّ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: أنَّ جِبْرِیلَ لقیہ فَقَالَ: مُرْہُمْ فَلْیَقْرَؤُوہُ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ۔ (ترمذی ۲۹۴۴۔ ابن حبان ۷۳۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৫২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٥٣) حضرت عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : قرآن چار لوگوں سے پڑھو، عبداللہ بن مسعود سے اور معاذ بن جبل سے اور ابی بن کعب سے اور سالم سے جو کہ حذیفہ کے آزاد کردہ غلام ہیں۔
(۳۰۷۵۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن شَقِیقٍ ، عَن مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: خُذُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَۃٍ مِنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَسْعُودٍ وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ وَأُبَیُّ بْنِ کَعْبٍ وَسَالِمٍ مَوْلَی أَبِی حُذَیْفَۃَ۔ (بخاری ۳۷۶۰۔ مسلم ۱۹۱۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৫৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٥٤) حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تلاوت فرمائی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا : تو نے خوبصورت پڑھا۔
(۳۰۷۵۴) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ: قرَأْت عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِی: أَحْسَنْت۔ (مسلم ۵۵۱۔ احمد ۴۲۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৫৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٥٥) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ حضرت عمر ہم سے خطاب کرتے ہوئے فرمانے لگے : علی ہم میں سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے، اور ابی ّ ہم میں سب سے اچھا پڑھنے والا ہے، اور ہم نے کچھ چیزیں چھوڑ دی ہیں جن کو ابی ّ پڑھتے ہیں۔ اور حضرت ابی ّ فرماتے تھے ! میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے قرآن سنا ہے، اور میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بات میں سے کچھ بھی نہیں چھوڑوں گا۔ اور تحقیق کتاب تو ابی ّ کے بعد نازل ہوئی تھی۔
(۳۰۷۵۵) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَن حَبِیبٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ خَطَبَنَا عُمَرُ فَقَالَ: عَلِیٌّ أَقْضَانَا وَأُبَیٌّ أَقْرَؤُنَا ، وَإِنَّا نَتْرُکُ أَشْیَائَ مِمَّا یَقْرَأُ أُبَیٌّ وَإِنَّ أُبَیًّا یَقُولُ: سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَلا أَتْرُکُ قَوْلَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِشَیْئٍ ، وَقَدْ نَزَلَ بَعْدَ أُبَیٍّ کِتَابٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৫৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٥٦) حضرت عبد الملک بن عمیر فرماتے ہیں کہ حضرت قبیصہ بن جابر نے ارشاد فرمایا : میں نے کسی شخص کو نہیں دیکھا جو کتاب کو زیادہ اچھا پڑھنے والا ہو، اور اللہ کے دین میں زیادہ سمجھ رکھنے والا ہو۔ اور اللہ کو زیادہ جاننے والا ہو حضرت عمر سے۔
(۳۰۷۵۶) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَن زَائِدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَن قَبِیصَۃَ بْنِ جَابِرٍ ، قَالَ: مَا رَأَیْت أَحَدًا کَانَ أَقْرَأَ لِکِتَابِ اللہِ ، وَلا أَفْقَہَ فِی دِینِ اللہِ ، وَلا أَعْلَمَ بِاللہِ مِنْ عُمَرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৫৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٥٧) حضرت داؤد بن شابور فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے فرمایا : ہم لوگ لوگوں کے سامنے اپنے قاری حضرت عبداللہ بن سائب کی وجہ سے فخر کرتے تھے۔
(۳۰۷۵۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَن دَاوُد بْنِ شَابُورَ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ: کُنَّا نَفْخَرُ عَلَی النَّاسِ بِقَارِئنَا عَبْدِ اللہِ بْنِ السَّائِبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৫৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٥٨) حضرت داؤد بن شابور فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے فرمایا : میں لوگوں میں قرآن کا پکا حافظ ہونے کی وجہ سے فخر کرتا تھا، یہاں تک کہ میں نے حضرت مسلمہ بن مخلد کے پیچھے نماز پڑھی۔ پس انھوں نے سورة بقرہ شروع کی اور اس میں الف اور واؤ تک کی غلطی بھی نہیں کی۔
(۳۰۷۵۸) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ ، عَن دَاوُد بْنِ شَابُورَ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ: کُنْتُ أفخر النَّاسَ بِالْحِفْظِ لِلْقُرْآنِ حَتَّی صَلَّیْت خَلْفَ مَسْلَمَۃَ بْنِ مَخْلَدٍ ، فَافْتَتَحَ الْبَقَرَۃَ فَمَا أَخْطَأَ فِیہَا وَاوًا ، وَلا أَلِفًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৫৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٥٩) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص چاہتا ہے کہ وہ قرآن کو ویسے ہی تروتازہ پڑھے جیسا کہ وہ اترا تھا۔ پس اسے چاہیے کہ وہ ابن ام عبد کی قراءت کے مطابق پڑھے۔
(۳۰۷۵۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنْ سَرَّہُ أَنْ یَقْرَأَ الْقُرْآنَ رَطْبًا کَمَا أُنْزِلَ فَلْیَقْرَأْ عَلَی قِرَائَۃِ ابْنِ أُمِّ عَبْدٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৫৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٦٠) حضرت عمرو بن الحارث فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص چاہتا ہے کہ وہ قرآن پڑھے جیسے وہ تروتازہ اترا تھا پس اس کو چاہیے کہ وہ ابن ام عبد کی قراءت کے مطابق پڑھے۔
(۳۰۷۶۰) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا عِیسَی بْنُ دِینَارٍ مَوْلَی عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِی ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ الْحَارِثِ یَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنْ سَرَّہُ أَنْ یَقْرَأَ الْقُرْآنَ کَمَا أُنْزِلَ غَضًّا فَلْیَقْرَأْہُ عَلَی قِرَائَۃِ ابْنِ أُمِّ عَبْدٍ۔ (بخاری ۱۹۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৬০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٦١) حضرت عمار بن ابی عمار فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو حبہ بدری کو یوں فرماتے ہوئے سنا ہے : جب آیت : ہرگز نہ تھے وہ لوگ جو کافر ہیں اہل کتاب میں ، آخر تک نازل ہوئی۔ تو جبرائیل نے فرمایا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا رب آپ کو حکم دیتا ہے کہ آپ یہ سورت ابی ّ کو پڑھا دیں۔ تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابی ّ سے فرمایا : جبرائیل نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں یہ سورت پڑھا دوں، حضرت ابی ّ نے فرمایا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا انھوں نے میرا نام ذکر کیا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں۔
(۳۰۷۶۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِی عَمَّارٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حَبَّۃَ الْبَدْرِیَّ قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ: {لَمْ یَکُنِ الَّذِینَ کَفَرُوا مِنْ أَہْلِ الْکِتَابِ} إِلَی آخِرِہَا ، قَالَ جِبْرِیلُ: یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّ رَبَّک یَأْمُرُک أَنْ تُقْرِئَہَا أُبَیًّا ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لأُبَیٍّ: إنَّ جِبْرِیلَ أَمَرَنِی أَنْ أُقْرِئَک ہَذِہِ السُّورَۃَ ، قَالَ أُبَیٌّ: أَذَکَرَنِی یَا رَسُولَ اللہِ ؟ قَالَ: نَعَمْ۔ (احمد ۴۸۹۔ مسند ۷۲۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৬১
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٦٢) حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا؛ جو شخص پسند کرتا ہے کہ قرآن کو ویسے ہی تروتازہ پڑھے جیسے وہ اترا تھا۔ پس اس کو چاہیے کہ وہ ابن ام عبد کی قراءت کے مطابق پڑھے۔
(۳۰۷۶۲) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرو ، عَن زَائِدَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَن زِرٍّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: مَنْ أَحَبَّ أَنْ یَقْرَأَ الْقُرْآنَ غَضًّا کَمَا أُنْزِلَ فَلْیَقْرَأْہُ عَلَی قِرَائَۃِ ابْنِ أُمِّ عَبْدٍ۔ (احمد ۴۴۵۔ ابن حبان ۷۰۶۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৬২
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٦٣) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : حضرت عبداللہ بن مسعود نے قرآن حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبان سے پڑھا۔
(۳۰۷۶۳) حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ الْمِقْدَامِ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَن مُغِیرَۃَ ، أَنَّہُ سَمِعَ إبْرَاہِیمَ یَقُولُ: قدْ قَرَأَ عَبْدُ اللہِ القرآن عَلَی ظَہْرِ لِسَانِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৬৩
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ ان لوگوں کا بیان جن سے قرآن لیا گیا ہے
(٣٠٧٦٤) حضرت منصور بن عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت شعبی نے ارشاد فرمایا : حضرت ابوبکر اور حضرت عمر اور حضرت علی انتقال فرما گئے اس حال میں کہ انھوں نے قرآن جمع نہیں کیا۔
(۳۰۷۶۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَن مَنْصُورِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ: مَاتَ أَبُو بَکْرٍ ، وَعُمَرُ وَعَلِیٌّ وَلَمْ یَجْمَعُوا الْقُرْآنَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৬৪
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کا جو حصہ مکہ اور مدینہ میں نازل ہوا
(٣٠٧٦٥) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ نے ارشاد فرمایا؛ سورة فاتحہ مدینہ منورہ میں نازل ہوئی۔
(۳۰۷۶۵) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ، عَن مَنْصُورٍ، عَن مُجَاہِدٍ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، قَالَ: أُنْزِلَتْ فَاتِحَۃُ الْکِتَابِ بِالْمَدِینَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৬৫
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کا جو حصہ مکہ اور مدینہ میں نازل ہوا
(٣٠٧٦٦) حضرت ہشام بن عروہ فرماتے ہیں کہ ان کے والد حضرت عروہ نے ارشاد فرمایا : قرآن کے جس حصہ میں حج کے مسائل یا کسی فریضہ کو بیان کیا گیا ہے پس بلاشبہ وہ حصہ مدینہ میں نازل ہوا اور قرآن کے جس حصہ میں سابقہ امتوں اور صدیوں اور عذاب کا ذکر ہے پس بلاشبہ وہ حصہ مکہ میں نازل ہوا۔
(۳۰۷۶۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَن ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ: مَا کَانَ مِنْ حَجٍّ ، أَوْ فَرِیضَۃٍ فَإِنَّہُ نَزَلَ بِالْمَدِینَۃِ ، وَمَا کَانَ مِنْ ذِکْرِ الأُمَمِ وَالْقُرُونِ وَالْعَذَابِ فَإِنَّہُ أُنْزِلَ بِمَکَّۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৬৬
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کا جو حصہ مکہ اور مدینہ میں نازل ہوا
(٣٠٧٦٧) حضرت سلمہ فرماتے ہیں کہ حضرت ضحاک نے ارشاد فرمایا : (اے ایمان والو ! ) یہ آیات مدینہ میں نازل ہوئیں۔
(۳۰۷۶۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سَلَمَۃَ ، عَنِ الضَّحَّاکِ: یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا فِی الْمَدِینَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৬৭
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کا جو حصہ مکہ اور مدینہ میں نازل ہوا
(٣٠٧٦٨) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت علقمہ نے ارشاد فرمایا : قرآن میں ہر وہ آیت جس میں ( اے ایمان والو ! ) کے ذریعہ خطاب ہے مدینہ میں نازل ہوئی، اور قرآن میں ہر وہ آیت جس میں ( اے لوگو ! ) کے ذریعہ خطاب ہے وہ مکہ میں نازل ہوئی۔
(۳۰۷۶۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عن علقمۃ قَالَ: کُلُّ شَیْئٍ فِی الْقُرْآنِ یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا أُنْزِلَ بِالْمَدِینَۃِ ، وَکُلُّ شَیْئٍ فِی الْقُرْآنِ یَا أَیُّہَا النَّاسُ أُنْزِلَ بِمَکَّۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৬৮
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کا جو حصہ مکہ اور مدینہ میں نازل ہوا
(٣٠٧٦٩) حضرت عبد الرحمن بن یزید فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : ہم نے چھوٹی سورتیں بطور دلائل کے مکہ میں پڑھیں، ان سورتوں میں ( اے ایمان والو) نہیں تھا۔
(۳۰۷۶۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ: قَرَأْنَا الْمُفَصَّلَ حُجَجًا وَنَحْنُ بِمَکَّۃَ لَیْسَ فِیہَا یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৬৯
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کا جو حصہ مکہ اور مدینہ میں نازل ہوا
(٣٠٧٧٠) حضرت ایوب فرماتے ہیں کہ حضرت عکرمہ نے ارشاد فرمایا : ہر وہ سورت جس میں ( اے ایمان والو) موجود ہے وہ مدنی ہے۔
(۳۰۷۷۰) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَن عِکْرِمَۃَ ، قَالَ: کُلُّ سُورَۃٍ فِیہَا یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا فَہِیَ مَدَنِیَّۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৭৭০
فضائل قرآن
পরিচ্ছেদঃ قرآن کا جو حصہ مکہ اور مدینہ میں نازل ہوا
(٣٠٧٧١) حضرت منصور فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد نے ارشاد فرمایا : سب تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔ یہ مدینہ میں نازل ہوئی۔
(۳۰۷۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ، عَن زَائِدَۃَ، عَن مَنْصُورٍ، عَن مُجَاہِدٍ، قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ أُنْزِلَتْ بِالْمَدِینَۃِ۔
তাহকীক: