মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فرائض کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬১৭ টি

হাদীস নং: ৩১৮৩৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا ذکر جو میراث کے بارے میں یہ ارشاد فرماتے ہیں کہ ان میں ” عول “ نہیں ہوتا اور ان حضرات کا بیان جو ” عول “ ہونے کے قائل ہیں
(٣١٨٣٩) عطاء حضرت ابن عباس (رض) کا فرمان نقل کرتے ہیں کہ میراث کے حصّوں میں ” عول “ نہیں ہوتا۔
(۳۱۸۳۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْج ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : الْفَرَائِضُ لاَ تَعُولُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৩৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا ذکر جو میراث کے بارے میں یہ ارشاد فرماتے ہیں کہ ان میں ” عول “ نہیں ہوتا اور ان حضرات کا بیان جو ” عول “ ہونے کے قائل ہیں
(٣١٨٤٠) ابراہیم حضرت علی (رض) ، حضرت عبداللہ (رض) اور حضرت زید (رض) کے بارے میں نقل کرتے ہیں کہ یہ حضرات میراث میں ” عول “ کے قائل ہیں۔
(۳۱۸۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلِیٍّ وَعَبْدِ اللہِ وَزَیْدٍ : أَنَّہُمْ أَعَالُوا الْفَرِیضَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৪০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا ذکر جو میراث کے بارے میں یہ ارشاد فرماتے ہیں کہ ان میں ” عول “ نہیں ہوتا اور ان حضرات کا بیان جو ” عول “ ہونے کے قائل ہیں
(٣١٨٤١) محمد بن سیرین نقل کرتے ہیں کہ حضرت شریح نے دو حقیقی بہنوں، دو ماں شریک بہنوں ، شوہر اور ماں کے مسئلے کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ یہ دس حصّوں سے نکلے گا، چار حصّے دونوں حقیقی بہنوں کے لئے، دو حصّے دونوں ماں شریک بہنوں کے لئے، تین حصّے شوہر کے لئے، اور ایک حصّہ ماں کے لئے۔

وکیع فرماتے ہیں کہ لوگ یہی رائے رکھتے ہیں، اور یہی تقسیم ابن الفرّوخ (رض) کی ہے۔
(۳۱۸۴۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ شُرَیْحٍ : فِی أُخْتَیْنِ لأَبٍ وَأَمٍّ ، وَأُخْتَیْنِ لأُمٍّ ، وَزَوْجٍ ، وَأَمٍّ ، قَالَ : مِنْ عَشَرَۃٍ ، لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ أَرْبَعَۃٌ ، وَلِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأُمّ سَہْمَانِ ، وَلِلزَّوْجِ ثَلاَثَۃُ أَسْہُمٍ ، وَلِلأُمِّ سَہْمٌ۔

وَقَالَ وَکِیعٌ : وَالنَّاسُ عَلَی ہَذَا ، وَہَذِہِ قِسْمَۃُ ابْن الْفَرُّوخِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৪১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پوتے اور بھائی کے حصّے کے بیان میں
(٣١٨٤٢) طاؤس حضرت ابن عباس (رض) کا فرمان نقل کرتے ہیں فرمایا کہ میرے پوتے میرے حصّے کے لیے مانع ہیں نہ کہ میرے بھائی، میں ان کے بھائیوں کے لیے مانع بن سکتا ہوں لیکن ان کے لیے نہیں۔
(۳۱۸۴۲) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : یَحْجُبُنِی بَنُو بَنِیَّ دُونَ إخْوَتِی ، وَلاَ أَحْجُبُہُمْ دُونَ إخْوَتِہِمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৪২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کا بیان جس نے اپنی ماں شریک بہن اور اپنی ماں کو چھوڑا
(٣١٨٤٣) فضیل حضرت ابراہیم سے نقل کرتے ہیں کہ انھوں نے اس عورت کے بارے میں فرمایا جو عورت اپنی ماں شریک بہن اور اپنی ماں کو چھوڑ جائے اور اس کا کوئی عصبہ نہ ہو اس کی ماں شریک بہن کے لیے چھٹا حصّہ ہے اور اس کی ماں کے لیے پانچ حصّے ہیں، یہ حضرت عبداللہ (رض) کا فیصلہ ہے، اور اس بارے میں حضرت زید (رض) نے یہ ارشاد فرمایا کہ اس کی ماں شریک بہن کے لیے مال کا چھٹا حصّہ ہے، اور اس کی ماں کے لیے ایک تہائی مال ہے، اور باقی مال بیت المال میں رکھا جائے گا۔

اور اس مسئلے میں حضرت علی (رض) نے یہ فیصلہ فرمایا کہ ان دونوں کو مال ان کے وراثت میں حصّے کے مطابق ہے، اس طرح انھوں نے ماں شریک بہن کے لیے ایک تہائی مال اور ماں کے لیے دو تہائی مال کا فیصلہ فرمایا۔

حضرت ابوبکر فرماتے ہیں کہ یہ مسئلہ حضرت علی (رض) کے قول کے مطابق تین حصّوں سے اور حضرت عبداللہ (رض) کی رائے میں چھ حصّوں سے نکلے گا۔
(۳۱۸۴۳) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ بَسَّامٍ ، عَنْ فُضَیْلٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی امْرَأَۃٍ تَرَکَتْ أُخْتَہَا لأُمِّہَا وَأُمَّہَا ، وَلاَ عَصَبَۃَ لَہَا ، فَلأُخْتِہَا مِنْ أُمِّہَا السُّدُسُ ، وَلأُمِّہَا خَمْسَۃُ أَسْدَاسٍ فِی قَضَائِ عَبْدِ اللہِ ، وَقَضَی فِیہَا زَیْدٌ : أَنَّ لأُخْتِہَا مِنْ أُمِّہَا السُّدُسَ ، وَلأُمِّہَا الثُّلُثَ ، وَیَجْعَلُ سَائِرَہُ فِی بَیْتِ الْمَالِ ، وَقَضَی فِیہَا عَلَیَّ : أَنَّ لَہُمَا الْمَالَ عَلَی قَدْرِ مَا وَرِثَا ، فَجَعَلَ لِلأُخْتِ مِنَ الأُمِّ الثُّلُثَ وَلِلأُمِّ الثُّلُثَیْنِ۔

قَالَ أَبُو بَکْرٍ : فَہَذِہِ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ مِنْ ثَلاَثَۃِ أَسْہُمٍ ، وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللہِ وَزَیْدٍ مِنْ سِتَّۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৪৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کا بیان جو ایک باپ شریک بہن اور ایک حقیقی بہن چھوڑ جائے
(٣١٨٤٤) فضیل فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے اس عورت کے بارے میں فرمایا جو اپنی ایک حقیقی بہن اور ایک باپ شریک بہن چھوڑ جائے اور اس کا ان کے علاوہ کوئی عصبہ نہ ہو ، کہ اس کی حقیقی بہن کیلئے تین چوتھائی مال ہے، اور یہ حضرت علی (رض) کا فیصلہ ہے، اور حضرت عبداللہ (رض) نے اس مسئلہ میں یہ فیصلہ فرمایا ہے کہ حقیقی بہن کے لیے پانچ حصّے اور باپ شریک بہن کے لیے مال کا چھٹا حصّہ ہے، اور اس مسئلے میں حضرت زید (رض) نے یہ فیصلہ فرمایا ہے کہ حقیقی بہن کے لیے تین حصّے اور باپ شریک بہن کے لیے چھٹا حصّہ ہے اور باقی بیت المال کے لیے ہے جبکہ کوئی مولیٰ یا عصبہ نہ ہو۔

حضرت ابوبکر فرماتے ہیں کہ یہ مسئلہ حضرت علی (رض) کے قول کے مطابق تین حصّوں سے نکلے گا اور حضرت عبداللہ اور زید (رض) کے قول میں چھ حصّوں سے نکلے گا۔
(۳۱۸۴۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ بَسَّامٍ ، عَنْ فُضَیْلٍ ، قَالَ : قَالَ إبْرَاہِیمُ فِی امْرَأَۃٍ تَرَکَتْ أُخْتَہَا لأَبِیہَا وَأُمَّہَا وَأُخْتَہَا مِنْ أَبِیہَا ، وَلاَ عَصَبَۃَ لَہَا غَیْرُہُمَا : فَلأُخْتِہَا لأَبِیہَا وَأُمِّہَا ثَلاَثَۃُ أَرْبَاعٍ ، وَلأُخْتِہَا مِنْ أَبِیہَا الرُّبْعُ فِی قَضَائِ عَلِی ، وَقَضَی عَبْدُ اللہِ : أَنَّ لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ خَمْسَۃَ أَسْہُمٍ ، وَلِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ السُّدُسُ ، وَقَضَی فِیہَا زَیْدٌ : أَنَّ لِلأُخْتِ لِلأَبِ وَالأُمِّ ثَلاَثَۃَ أَسْہُمٍ وَلِلأُخْتِ لِلأَبِ السُّدُسَ ، وَمَا بَقِیَ لِبَیْتِ الْمَالِ إذَا لَمْ یَکُنْ وَلاَئٌ وَلاَ عَصَبَۃٌ۔

قَالَ أَبُو بَکْرٍ : فَہَذِہِ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ مِنْ ثَلاَثَۃِ أَسْہُمٍ ، وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللہِ وَزَیْدٍ مِنْ سِتَّۃِ أَسْہُمٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৪৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کا بیان جو اپنی بیٹی ، پوتی اور اپنی ماں چھوڑ کر مرے اور اس کا کوئی عصبہ نہ ہو
(٣١٨٤٥) حضرت فضیل فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے اس عورت کے بارے میں فرمایا جو اپنی بیٹی ، پوتی اور ماں چھوڑ جائے اور اس کا کوئی عصبہ نہ ہو کہ اس کی بیٹی کے لیے مال کے پانچ حصّوں میں سے تین حصّے اور اس کی پوتی کے لیے مال کا پانچواں حصّہ اور اس کی ماں کے لیے بھی پانچواں حصّہ ہے، یہ حضرت علی (رض) کا فیصلہ ہے، اور اس بارے میں حضرت عبداللہ (رض) نے یہ فیصلہ فرمایا ہے کہ یہ مسئلہ چوبیس حصّوں سے نکلے گا، پوتی کے لیے چھٹا حصّہ یعنی کل چار حصّے، ماں کے لیے باقی مال کا چوتھا حصّہ یعنی کل پانچ حصّے اور بیٹی کے لیے بیس حصّوں کا تین چوتھائی یعنی کل پندرہ حصّے ہوں گے، اور اس بارے میں حضرت زید (رض) نے یہ فیصلہ فرمایا ہے کہ بیٹی کے لیے آدھا مال ہے ، اور پوتی کے لیے مال کا چھٹا حصّہ ، اور ماں کے لیے بھی چھٹا حصّہ ہے ، اور باقی مال بیت المال کے لیے ہے جبکہ نہ کوئی ولی ہو اور نہ کوئی عصبہ موجود ہو۔
(۳۱۸۴۵) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ بَسَّامٍ ، عَنْ فُضَیْلٍ ، قَالَ : قَالَ إبْرَاہِیمُ فِی امْرَأَۃٍ تَرَکَتِ ابْنَتَہَا وَابْنَۃَ ابْنِہَا وَأُمَّہَا، وَلاَ عَصَبَۃَ لَہَا : فَلاِبْنَتِہَا ثَلاَثَۃُ أَخْمَاسٍ ، وَلاِبْنَۃِ ابْنِہَا خُمُسٌ ، وَلأُمِّہَا خُمُسٌ فِی قَضَائِ عَلِی ، وَقَضَی فِیہَا عَبْدُ اللہِ : أَنَّہَا مِنْ أَرْبَعَۃٍ وَعِشْرِینَ سَہْمًا : فَلاِبْنَۃِ الاِبْنِ مِنْ ذَلِکَ السُّدُسُ أَرْبَعَۃُ أَسْہُمٍ ، وَلِلأُمِّ رُبْعُ مَا بَقِیَ خَمْسَۃُ أَسْہُمٍ ، وَلِلاِبْنَۃِ ثَلاَثَۃُ أَرْبَاعِ عِشْرِینَ : خَمْسَۃَ عَشَرَ سَہْمًا ، وَقَضَی فِیہَا زَیْدٌ : لِلاِبْنَۃِ النِّصْفُ وَلاِبْنَۃِ الاِبْنِ السُّدُسُ وَلِلأُمِّ السُّدُسُ ، وَمَا بَقِیَ فَفِی بَیْتِ الْمَالِ إذَا لَمْ یَکُنْ وَلاَئٌ وَلاَ عَصَبَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৪৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان عورتوں کا بیان جو وارث بنتی ہیں، اور یہ کہ وہ کتنی ہیں ؟
(٣١٨٤٦) حضرت فضیل بن عمرو فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے فرمایا کہ چھ عورتیں وارث بنتی ہیں : بیٹی، پوتی، ماں، دادی، بہن اور بیوی، اور یہ سات آدمیوں کی وارث بنتی ہیں : باپ، بیٹا، پوتا، بھائی، شوہر، اور دادا، اور یہ اپنی بیٹی سے چھٹے حصّے کی وارث ہوتی ہے ، مگر یہ کہ اس کا کوئی عصبہ موجودہو۔
(۳۱۸۴۶) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ بَسَّامٍ ، عَنْ فُضَیْلٍ بْنِ عَمْرو ، قَالَ : قَالَ إبْرَاہِیمُ : یَرِثُ مِنَ النِّسَائِ سِتُّ نِسْوَۃٍ : الاِبْنَۃُ، وَابْنَۃُ الاِبْنِ، وَالأُمُّ، وَالْجَدَّۃُ، وَالأُخْتُ، وَالْمَرْأَۃُ، وَیَرِثُ النِّسَائُ مِنَ الرِّجَالِ سَبْعَۃَ نَفَرٍ: تَرِثُ أَبَاہَا، وَابْنَہَا، وَابْنَ ابْنِہَا، وَأَخَاہَا، وَزَوْجَہَا، وَجَدَّہَا، وَتَرِثُ مِنَ ابْنِ ابْنَتِہَا سُدُسًا إلاَّ أَنْ یَکُونَ لَہُ عَصَبَۃٌ غَیْرُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৪৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان عورتوں کا بیان جو وارث بنتی ہیں، اور یہ کہ وہ کتنی ہیں ؟
(٣١٨٤٧) اعمش روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے فرمایا کہ مرد کی وارث بننے والی عورتیں چھ ہیں : بیٹی، پوتی، ماں ، دادی، بہن اور بیوی، اور عورت سات آدمیوں کی وارث بنتی ہے : بیٹا، پوتا، باپ، دادا، شوہر اور بھائی، اور یہ اپنے پوتے سے چھٹے حصّے کی وارث بنتی ہے، اور پوتا ان سے کسی چیز کا وارث نہیں ہوتا تمام حضرات کے قول کے مطابق۔
(۳۱۸۴۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِنْدَلٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ: یَرِثُ الرَّجُلُ سِتُّ نِسْوَۃٍ: ابْنَتَہُ ، وَابْنَۃَ ابْنِہِ ، وَأُمَّہُ ، وَجَدَّتَہُ ، وَأُخْتَہ ، وَزَوْجَتَہُ ، وَتَرِثُ الْمَرْأَۃُ سَبْعَۃ نَفَرٍ : ابْنَہَا ، وَابْنَ ابْنِہَا ، وَأَبَاہَا ، وَجَدَّہَا ، وَزَوْجَہَا ، وَأَخَاہَا ، وَتَرِثُ مِنَ ابْنِ ابْنَتِہَا سُدُسًا ، وَلاَ یَرِثُ ہُوَ مِنْہَا شَیْئًا فِی قَوْلِہِمْ کُلِّہِمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৪৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان عورتوں کا بیان جو وارث بنتی ہیں، اور یہ کہ وہ کتنی ہیں ؟
(٣١٨٤٨) نعمان بن سالم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر (رض) سے پوتے کے بارے میں دریافت کیا کہ آپ اس آدمی کے بارے میں کیا فرماتے ہیں جو اپنے بھانجے کو چھوڑ جائے ؟ کیا وہ اس کا وارث ہوگا ؟ فرمایا ! نہیں۔
(۳۱۸۴۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ سَالِمٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنِ ابْنِ ابْنَۃٍ : أَرَأَیْت رَجُلاً تَرَکَ ابْنِ ابْنَتہ ، أَیَرِثہُ ؟ قَالَ : لا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৪৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پوتے کا بیان، اور ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ وہ لوٹاتا ہے اس پر جو اس سے اوپر ہے اس کے حال کے مطابق ، اور ان پر جو اس سے نیچے ہوں
(٣١٨٤٩) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) اور زید (رض) کے قول میں پوتا لوٹاتا ہے ان پر جو اس سے نیچے ہوں اور جو اس سے اوپر ہوں، اس قاعدے پر کہ ایک مرد کو دو عورتوں کے برابر حصّہ دیا جائے گا، اور حضرت عبداللہ (رض) کے قول کے مطابق جب دو تہائی مال پورا ہوجائے گا تو پوتیوں کو کچھ نہیں دیا جائے گا۔
(۳۱۸۴۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ مِنْدَلٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَزَیْدٍ : ابْنُ الاِبْنِ یُرَدُّ عَلَی مَنْ تَحْتَہُ وَمَنْ فَوْقَہُ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ ، وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللہِ : إذَا اسْتَکْمَلَ الثُّلُثَیْنِ فَلَیْسَ لِبَنَاتِ الاِبْنِ شَیْئٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৪৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ (رض) کا فرمان بیٹی اور پوتوں کے بارے میں
(٣١٨٥٠) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ (رض) کے فرمان کے مطابق بیٹی کو آدھا مال دیا جائے گا، اور باقی مال پوتوں اور پوتیوں کو اس قاعدے کے مطابق دیا جائے گا کہ ایک مرد کو دو عورتوں کے برابر حصّہ دیا جائے گا، جب تک پوتیوں کا حصّہ چھٹے حصّے سے نہ بڑھے۔
(۳۱۸۵۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِنْدَلٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ فِی قَوْلِ عَبْدِ اللہِ : لِلاِبْنَۃِ النِّصْفُ ، وَمَا بَقِیَ لِبَنِی الاِبْنِ وَبَنَاتِ الاِبْنِ : لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ ، مَا لَمْ یَزِدْنَ بَنَاتُ الاِبْنِ عَلَی السُّدُسِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৫০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان رشتہ داروں کا بیان جن کے ہوتے ہوئے ماں شریک بھائی وارث نہیں ہوتے
(٣١٨٥١) اعمش سے روایت ہے کہ حضرت ابراہیم نے فرمایا کہ ماں شریک بھائی، بیٹے، بیٹی کے ہوتے ہوئے، اور پوتے، پوتی کے ہوتے ہوئے ، اور باپ، دادا کے ہوتے ہوئے وارث نہیں ہوتے۔
(۳۱۸۵۱) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِنْدَلٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ یَرِثُ الإِخْوَۃُ مِنَ الأُمِّ مَعَ وَلَدٍ ، وَلاَ وَلَدَ ابْنٍ ذَکَرٍ وَلاَ أُنْثَی ، وَلاَ مَعَ أَبٍ ، وَلاَ مَعَ جَدٍّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৫১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو بیٹیوں ، والدین اور بیوی کے مسئلے کا بیان
(٣١٨٥٢) حضرت سفیان ایک آدمی کے واسطے سے روایت کرتے ہیں، فرمایا کہ میں نے کوئی آدمی حضرت علی (رض) سے زیادہ شرافت والا نہیں دیکھا، آپ سے دو بیٹیوں ، والدین اور بیوی کے مسئلے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا اس بیوی کا آٹھواں حصّہ نویں میں تبدیل ہوگیا ہے۔

حضرت ابوبکر فرماتے ہیں کہ یہ مسئلہ ستائیس حصّوں سے نکلے گا، دو بیٹیوں کے لیے سولہ حصّے اور والدین کے لیے آٹھ حصّے اور بیوی کے لیے تین حصّے۔
(۳۱۸۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ رَجُلٍ لَمْ یُسَمِّہِ ، قَالَ : مَا رَأَیْت رَجُلاً کَانَ أَحْسَبُ مِنْ عَلِیٍّ سُئِلَ عَنِ ابْنَتَیْنِ وَأَبَوَیْنِ وَامْرَأَۃٍ ، فَقَالَ : صَارَ ثَمَنُہَا تُسُعًا۔

قَالَ أَبُو بَکْرٍ : فَہَذِہِ مِنْ سَبْعَۃٍ وَعِشْرِینَ سَہْمًا : لِلاِبْنَتَیْنِ سِتَّۃَ عَشَرَ ، وَلِلأَبَوَیْنِ ثَمَانِیَۃٌ وَلِلْمَرْأَۃِ ثَلاَثَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৫২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کا بیان ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو باپ کے درجے میں رکھتے ہیں
(٣١٨٥٣) حضرت ابو سعید فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر (رض) دادا کو باپ جیسا ہی سمجھتے تھے۔
(۳۱۸۵۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ : أَنَّ أَبَا بَکْرٍ کَانَ یَرَی الْجَدَّ أَبًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৫৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کا بیان ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو باپ کے درجے میں رکھتے ہیں
(٣١٨٥٤) کردوس بن عباس حضرت ابو موسیٰ (رض) سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت ابوبکر (رض) دادا کو باپ جیسا ہی سمجھتے تھے۔
(۳۱۸۵۴) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ ، عَنْ کُرْدُوسِ بْنِ عَبَّاسٍ الثَّعْلبِیِّ ، عَنْ أَبِی مُوسَی : أَنَّ أَبَا بَکْرٍ جَعَلَ الْجَدَّ أَبًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৫৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کا بیان ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو باپ کے درجے میں رکھتے ہیں
(٣١٨٥٥) ابن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن زبیر (رض) نے فرمایا کہ بیشک وہ صاحب جن کے بارے میں حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فرمایا : اگر میں کسی کو اپنا دوست بناتا تو ضرور ابوبکر کو دوست بناتا، انھوں نے دادا کو باپ کے قائم مقام قرار دیاے۔
(۳۱۸۵۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، قَالَ : قَالَ ابْنُ الزُّبَیْرِ : إنَّ الَّذِی قَالَ فِیہِ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَوْ کُنْت مُتَّخِذًا خَلِیلاً لاَتَّخَذْتہ خَلِیلاً جَعَلَ الْجَدَّ أَبًا۔ یَعْنِی : أَبَا بَکْرٍ۔

(بخاری ۳۶۵۸۔ احمد ۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৫৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کا بیان ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو باپ کے درجے میں رکھتے ہیں
(٣١٨٥٦) ایک دوسری سند سے حضرت ابن زبیر (رض) نے حضرت ابوبکر صدیق (رض) کا یہ مسلک نقل فرمایا ہے۔
(۳۱۸۵۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ فُرَاتٍ الْقَزَّازِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : کَتَبَ ابْنُ الزُّبَیْرِ إلَی عَبْدِ اللہِ بْنِ عُتْبَۃَ : إنَّ أَبَا بَکْرٍ کَانَ یَجْعَلُ الْجَدَّ أَبًا۔ (احمد ۴۔ ابویعلی ۶۷۷۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৫৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کا بیان ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو باپ کے درجے میں رکھتے ہیں
(٣١٨٥٧) عبد الرحمن بن معقل فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابن عباس (رض) کے پاس تھا کہ ان سے ایک آدمی نے دادا کے بارے میں سوال کیا، آپ نے اس سے فرمایا : تمہارا کون سا باپ بڑا ہے ؟ اس آدمی کو اس کا جواب سمجھ نہیں آیا، میں نے عرض کیا : حضرت آدم (علیہ السلام) ، آپ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ خود ارشاد فرماتے ہیں : اے آدم کے بیٹو !
(۳۱۸۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ خَالِدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْقِلٍ ، قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَسَأَلَہُ رَجُلٌ عَنِ الْجَدِّ ؟ فَقَالَ لَہُ ابْنُ عَبَّاسٍ : أَیُّ أَبٍ لَک أَکْبَرُ ؟ فَلَمْ یَدْرِ الرَّجُلُ مَا یَقُولُ ، فَقُلْتُ أَنَا : آدَم ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : إنَّ اللَّہَ یَقُولُ : یَا بَنِی آدَمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮৫৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دادا کا بیان ، اور ان حضرات کا ذکر جو اس کو باپ کے درجے میں رکھتے ہیں
(٣١٨٥٨) حضرت طاؤس نے حضرت ابو بکر، ابن عباس اور حضرت عثمان (رض) کے بارے میں نقل فرمایا ہے کہ انھوں نے دادا کا حکم باپ جیسا ہی قرار دیا ہے۔
(۳۱۸۵۸) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، عَنْ أَبِی بَکْرٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعُثْمَانَ : أَنَّہُمْ جَعَلُوا الْجَدَّ أَبًا۔
tahqiq

তাহকীক: