মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فرائض کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬১৭ টি

হাদীস নং: ৩১৭৯৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلاموں اور اہل کتاب کا بیان اور ان حضرات کا بیان کہ جن کے نزدیک یہ لوگ نہ کسی کو وراثت سے روکتے ہیں نہ کسی کے وارث ہوتے ہیں
(٣١٧٩٩) حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عامر نے فرمایا کہ ایسے آدمی کے وارث اس کے آزاد بھتیجے ہوں گے۔
(۳۱۷۹۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : یَرِثُہُ بَنُو أَخِیہِ الأَحْرَارُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৯৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلاموں اور اہل کتاب کا بیان اور ان حضرات کا بیان کہ جن کے نزدیک یہ لوگ نہ کسی کو وراثت سے روکتے ہیں نہ کسی کے وارث ہوتے ہیں
(٣١٨٠٠) ہشام روایت کرتے ہیں ان کے والد نے اس آدمی کے بارے میں کہ جس نے مرتے ہوئے اپنی ماں کو غلامی کی حالت میں اور اپنی دادی کو آزادی کی حالت میں چھوڑا تھا کہ اس آدمی کا مال دادی کے لیے ہوگا۔
(۳۱۸۰۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ : فِی رَجُلٍ مَاتَ وَتَرَکَ أُمَّہُ مَمْلُوکَۃً ، وَجَدَّتَہُ حُرَّۃً ، قَالَ : الْمَالُ لِلْجَدَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮০০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلاموں اور اہل کتاب کا بیان اور ان حضرات کا بیان کہ جن کے نزدیک یہ لوگ نہ کسی کو وراثت سے روکتے ہیں نہ کسی کے وارث ہوتے ہیں
(٣١٨٠١) حضرت ابراہیم روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی (رض) اور حضرت زید (رض) نے غلاموں اور مشرکین کے بارے میں فرمایا کہ نہ وہ کسی کو وراثت سے روکتے ہیں اور نہ خود کسی کے وارث ہوتے ہیں۔
(۳۱۸۰۱) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلِیٍّ وَزَیْدٍ : فِی الْمَمْلُوکِینَ وَالْمُشْرِکِینَ ، قَالاَ : لاَ یَحْجُبُونَ ، وَلاَ یَرِثُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮০১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ان لوگوں کو وراثت سے مانع تو قرار دیتے ہیں لیکن ان کو کسی کا وارث نہیں بناتے
(٣١٨٠٢) حضرت شعبی سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) غلاموں کو اور اہل کتاب کو وراثت سے روکنے والا تو قرار دیتے تھے لیکن ان کو وارث نہیں بناتے تھے۔
(۳۱۸۰۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ۔ وَعَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ : أَنَّہُ کَانَ یَحْجُبُ بِالْمَمْلُوکِینَ وَأَہْلِ الْکِتَابِ ، وَلاَ یُوَرِّثُہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮০২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ان لوگوں کو وراثت سے مانع تو قرار دیتے ہیں لیکن ان کو کسی کا وارث نہیں بناتے
(٣١٨٠٣) حضرت اعمش سے روایت ہے کہ حضرت ابراہیم نے حضرت عبداللہ (رض) کا ارشاد نقل فرمایا کہ جب آدمی مرجائے اور اپنا باپ یا بھائی یا بیٹا غلامی کی حالت میں چھوڑے اور کوئی وارث نہ چھوڑے تو اس کو خرید لیا جائے پھر اس کو آزاد کردیا جائے اور پھر وارث بنادیا جائے۔
(۳۱۸۰۳) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إذَا مَاتَ الرَّجُلُ وَتَرَکَ أَبَاہُ ، أَوْ أَخَاہُ، أَو ابْنَہُ مَمْلُوکًا وَلَمْ یَتْرُکْ وَارِثًا فَإِنَّہُ یُشْتَرَی فَیُعْتَقُ ، ثُمَّ یُوَرَّثُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮০৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ان لوگوں کو وراثت سے مانع تو قرار دیتے ہیں لیکن ان کو کسی کا وارث نہیں بناتے
(٣١٨٠٤) حضرت محمد سے روایت ہے کہ حضرت ابن مسعود (رض) نے اس آدمی کے بارے میں فرمایا جس نے مرتے ہوئے اپنے باپ کو غلامی کی حالت میں چھوڑا تھا کہ اس کو اس کے مال سے خرید لیا جائے پھر آزاد کردیا جائے اور پھر وارث بنادیا جائے، راوی کہتے ہیں کہ حضرت حسن (رض) بھی اسی بات کے قائل تھے۔
(۳۱۸۰۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ : فِی رَجُلٍ مَاتَ وَتَرَکَ أَبَاہُ مَمْلُوکًا، قَالَ : یُشْتَرَی مِنْ مَالِہِ فَیُعْتَقُ ، ثُمَّ یُوَرَّثُ ، قَالَ : وَکَانَ الْحَسَنُ یَقُولُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮০৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ان لوگوں کو وراثت سے مانع تو قرار دیتے ہیں لیکن ان کو کسی کا وارث نہیں بناتے
(٣١٨٠٥) حضرت ابراہیم نے ایک دوسری سند سے حضرت عبداللہ (رض) سے یہی بات نقل فرمائی ہے۔
(۳۱۸۰۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَبْدِ اللہِ ، بِمِثْلِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮০৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ذوی الأرحام کو وارث قرار دیتے ہیں، اور موالی کو وارث قرار نہیں دیتے
(٣١٨٠٦) حضرت ابراہیم سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) اور حضرت عبداللہ (رض) ذوی الأرحام کو میراث دلایا کرتے تھے۔ راوی کہتے ہیں میں نے حضرت ابراہیم سے پوچھا کہ حضرت علی (رض) کیا فرماتے تھے انھوں نے فرمایا کہ وہ ذوی الأرحام کو میراث دلانے میں پہلے سے دونوں حضرات سے زیادہ سخت تھے۔
(۳۱۸۰۶) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ فُضَیْلٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانَ عُمَرُ وَعَبْدُ اللہِ یُعْطِیَانِ الْمِیرَاثَ ذَوِی الأَرْحَامِ، قَالَ فُضَیْلٌ: فَقُلْتُ لإِبْرَاہِیمَ: فَعَلِیٌّ؟ قَالَ: کَانَ أَشَدَّہُمْ فِی ذَلِکَ: أَنْ یُعْطِیَ ذَوِی الأَرْحَامِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮০৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ذوی الأرحام کو وارث قرار دیتے ہیں، اور موالی کو وارث قرار نہیں دیتے
(٣١٨٠٧) حضرت اعمش فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم ، حضرت عمر، حضرت علی اور حضرت عبداللہ (رض) سے یہی بات منقول ہے۔
(۳۱۸۰۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ وَعُمَرَ وَعَلِیٍّ ، وَعَبْدِ اللہِ ، بِمِثْلِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮০৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ذوی الأرحام کو وارث قرار دیتے ہیں، اور موالی کو وارث قرار نہیں دیتے
(٣١٨٠٨) حضرت جبیر بن نفیر فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابو درداء (رض) کے پاس بیٹھا ہوا تھا جبکہ وہ قاضی تھے کہ ان کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ میرا بھائی فوت ہوگیا ہے اور اس نے کوئی وارث نہیں چھوڑا آپ اس کے مال کے بارے میں کیا فرماتے ہیں آپ نے فرمایا کہ جاؤ اور اس کا مال لے لو۔
(۳۱۸۰۸) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی الزَّاہِرِیَّۃِ - قَالَ أَبُو بَکْرٍ : أَظُنُّہُ ، عَنْ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍ - قَالَ : کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ أَبِی الدَّرْدَائِ - وَکَانَ قَاضِیًا - فَأَتَاہُ رَجُلٌ ، فَقَالَ : إنَّ ابْنَ أُخْتِی مَاتَ وَلَمْ یَدَعْ وَارِثًا ، فَکَیْفَ تَرَی فِی مَالِہِ ؟ قَالَ : انْطَلِقْ فَاقْبِضْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮০৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ذوی الأرحام کو وارث قرار دیتے ہیں، اور موالی کو وارث قرار نہیں دیتے
(٣١٨٠٩) سوید بن غفلہ سے روایت ہے کہ حضرت علی (رض) سے بیٹی اور بیوی اور آقاؤں کی وراثت کے بارے میں سوال کیا گیا۔ آپ نے بیٹی کو آدھا مال دیا اور بیوی کو مال کا آٹھواں حصّہ ، اور باقی ماندہ مال واپس بیٹی کو لوٹا دیا اور آقاؤں کو کوئی چیز نہیں دی۔
(۳۱۸۰۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَیَّانَ الْجُعْفِیِّ ، عَنْ سُوَیْد بْنِ غَفَلَۃً : أَنَّ عَلِیًّا أُتِیَ فِی ابْنَۃٍ وَامْرَأَۃٍ وَمَوَالِی ، فَأَعْطَی الاِبْنَۃَ النِّصْفَ ، وَالْمَرْأَۃَ الثُّمُنَ ، وَرَدَّ مَا بَقِیَ عَلَی الاِبْنَۃِ ، وَلَمْ یُعْطِ الْمَوَالِی شَیْئًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮০৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ذوی الأرحام کو وارث قرار دیتے ہیں، اور موالی کو وارث قرار نہیں دیتے
(٣١٨١٠) حضرت میسرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے حضرت حمزہ (رض) کی بیٹی کی حدیث کو منکر قرار دیا اور فرمایا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو بطور عطیہ کے مال دیا ہے۔
(۳۱۸۱۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ مَیْسَرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : أَنَّہُ أَنْکَرَ حَدِیثَ ابْنَۃِ حَمْزَۃَ ، وَقَالَ : إنَّمَا أَطْعَمَہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ طُعْمَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮১০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ذوی الأرحام کو وارث قرار دیتے ہیں، اور موالی کو وارث قرار نہیں دیتے
(٣١٨١١) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت علقمہ کے ایک آزاد کردہ غلام نے حضرت علقمہ کے گھر والوں کے لیے ایک تہائی مال کی وصیت کی اور اس نے اپنے ماں شریک بھائی کے بیٹے کو دو تہائی مال دیا۔
(۳۱۸۱۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، قَالَ : أَوْصَی مَوْلًی لِعَلْقَمَۃَ لأَہْلِ عَلْقَمَۃَ بِالثُّلُثِ ، وَأَعْطَی ابْنَ أَخِیہِ لأُمِّہِ الثُّلُثَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮১১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ذوی الأرحام کو وارث قرار دیتے ہیں، اور موالی کو وارث قرار نہیں دیتے
(٣١٨١٢) حضرت سالم فرماتے ہیں حضرت علی (رض) کے پاس اس آدمی کے بارے میں مسئلہ لایا گیا جس نے اپنی دادی اور اپنے آقا چھوڑے، آپ نے اس کا مال دادی کو دے دیا، اور آقاؤں کو کچھ نہیں دیا۔
(۳۱۸۱۲) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ سَالِمٍ ، قَالَ : أُتِیَ عَلِیٌّ فِی رَجُلٍ تَرَکَ جَدَّتَہُ وَمَوَالِیَہُ ، فَأَعْطَی الْجَدَّۃَ الْمَالَ دُونَ الْمَوَالِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮১২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو ذوی الأرحام کو وارث قرار دیتے ہیں، اور موالی کو وارث قرار نہیں دیتے
(٣١٨١٣) حضرت اعمش سے روایت ہے کہ میں حضرت ابراہیم کے ساتھ چل رہا تھا کہ ان کے پاس صیاقلہ کے بازار کے قریب ایک عورت آئی اور اس نے کہا کہ آپ کی آزاد کردہ باندی فوت ہوگئی ہے آپ اس کی میراث لے لیں۔ آپ نے فرمایا کہ وہ تیرے لیے ہے۔ وہ کہنے لگی اللہ تعالیٰ آپ کے لیے برکت عطا فرمائے ( میں نہیں لینا چاہتی) آپ نے فرمایا کہ اگر اس مال میں میرا حق ہوتا تو میں تمہیں نہ دیتا۔ جبکہ حضرت ابن مسعود (رض) پانچ درہم کی ایک طشت کے بھی محتاج تھے جو ان کو اس کی وراثت میں سے ملتی۔ ا عمش کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم سے پوچھا کہ یہ عورت اس کی کیا لگتی ہے آپ نے فرمایا کہ اس کی ماں شریک بہن کی بیٹی ہے۔
(۳۱۸۱۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کُنْتُ أَمْشِی مَعَہُ فَأَدْرَکَتْہُ امْرَأَۃٌ عِنْدَ الصَّیَاقِلَۃِ ، قَالَتْ : إنَّ مَوْلاَتَکَ قَدْ مَاتَتْ فَخُذْ مِیرَاثَہَا ، قَالَ : ہُوَ لَک ، فَقَالَتْ : بَارَکَ اللَّہُ لَک فِیہِ ، قَالَ : أَمَا إِنَّہُ لَوْ کَانَ لِی لَمْ أَدَعْہُ لَک ، وَإِنَّہُ لَمُحْتَاجٌ یَوْمَئِذٍ إلَی تَوْرٍ یُصِیبہُ مِنْ مِیرَاثِہَا ، مِنْ خَمْسَۃِ دَرَاہِمَ ، فَقُلْتُ لَہُ : مَا ہَذِہِ مِنْہَا : قَالَ : ابْنَۃُ أُخْتِہَا لأُمِّہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮১৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردّ کا بیان، اور اس بارے میں فقہاء کے اختلاف کا بیان
(٣١٨١٤) حضرت علقمہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود (رض) سے ماں اور ماں شریک بھائیوں کے بارے میں سوال کیا گیا آپ نے ماں شریک بھائیوں کو ایک تہائی مال عطا فرمایا اور باقی مال ماں کو دے دیا اور فرمایا کہ ماں اس آدمی کا عصبہ ہے جس کا کوئی عصبہ نہ ہو۔
(۳۱۸۱۴) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، قَالَ : أُتِیَ ابْنُ مَسْعُودٍ فِی أُمٍّ وَإِخْوَۃٍ لأُمٍّ ، فَأَعْطَی الإِخْوَۃَ لِلأُمِّ الثُّلُثَ ، وَأَعْطَی الأُمَّ سَائِرَ الْمَالِ ، وَقَالَ : الأُمُّ عَصَبَۃُ مَنْ لاَ عَصَبَۃَ لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮১৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردّ کا بیان، اور اس بارے میں فقہاء کے اختلاف کا بیان
(٣١٨١٥) حضرت مسروق فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ (رض) کے پاس ماں اور ماں شریک بھائیوں کے بارے میں مسئلہ لایا گیا تو آپ نے مال کا چھٹا حصّہ ماں کو دے دیا اور ایک تہائی مال بھائیوں کو دے دیا اور باقی مال ماں کو دے دیا۔ اور فرمایا ماں اس آدمی کی عصبہ ہے جس کا کوئی آدمی عصبہ نہ ہو، اور حضرت ابن مسعود (رض) حقیقی بہن کے ہوتے ہوئے باپ شریک بہن پر مال لوٹانے کے قائل نہیں تھے اور نہ صلبی بیٹی کے ہوتے ہوئے پوتی پر مال لوٹایا کرتے تھے۔
(۳۱۸۱۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن مَسْرُوقٍ ، قَالَ : أُتِیَ عَبْدُ اللہِ فِی أُمٍّ وَإِخْوَۃٍ لأُمٍ ، فَأَعْطَی الأُمَّ السُّدُسَ وَالإِخْوَۃَ الثُّلُثَ ، وَرَدَّ مَا بَقِیَ عَلَی الأُمِّ ، وَقَالَ : الأُمُّ عَصَبَۃُ مَنْ لاَ عَصَبَۃَ لَہُ، وَکَانَ ابْنُ مَسْعُودٍ لاَ یَرُدُّ عَلَی أُخْتٍ لأَبٍ مَعَ أُخْتٍ لأَبٍ وَأَمٍ، وَلاَ عَلَی ابْنَۃِ ابْنٍ مَعَ ابْنَۃِ صُلْبٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮১৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردّ کا بیان، اور اس بارے میں فقہاء کے اختلاف کا بیان
(٣١٨١٦) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) ہر حصہ دار پر مال لوٹانے کے قائل تھے سوائے شوہر اور بیوی کے۔
(۳۱۸۱۶) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ مُغِیرَۃَ وَالأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : أَنَّ عَلِیًّا کَانَ یَرُدُّ عَلَی کُلِّ ذِی سَہْمٍ إلاَّ الزَّوْجَ وَالْمَرْأَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮১৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردّ کا بیان، اور اس بارے میں فقہاء کے اختلاف کا بیان
(٣١٨١٧) حضرت منصور فرماتے ہیں کہ مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ حضرت علی (رض) ہر حصہ دار پر مال لوٹانے کے قائل تھے سوائے شوہر اور بیوی کے۔
(۳۱۸۱۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، قَالَ : بَلَغَنِی عَنْ عَلِیٍّ أَنَّہُ کَانَ یَرُدُّ عَلَی کُلِّ ذِی سَہْمٍ إلاَّ الزَّوْجَ وَالْمَرْأَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৮১৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ردّ کا بیان، اور اس بارے میں فقہاء کے اختلاف کا بیان
(٣١٨١٨) حضرت ابو جعفر سے روایت ہے کہ حضرت علی (رض) ذوی الأرحام میں سے ان لوگوں پر بھی مال لوٹایا کرتے تھے جو وراثت میں حصے کے حق دار ہوتے ہیں۔
(۳۱۸۱۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ : أَنَّ عَلِیًّا کَانَ یَرُدُّ عَلَی ذَوِی السِّہَامِ مِنْ ذَوِی الأَرْحَامِ۔
tahqiq

তাহকীক: