মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فرائض کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬১৭ টি
হাদীস নং: ৩২২৩৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے، پھر مر جائے، کون حضرات ہیں جو فرماتے ہیں کہ وہ اس کا وارث ہو گا
(٣٢٢٣٩) ابن سیرین فرماتے ہیں کہ ابو الہذیل کے ہاتھ پر ایک آدمی مسلمان ہوا اور پھر مرگیا۔ اور دس ہزار درہم چھوڑ گیا، ابو ہذیل اس کو زیاد کے پاس لائے، زیاد نے فرمایا کہ آپ اس کے مستحق ہیں، انھوں نے فرمایا کہ مجھے اس کی ضرورت نہیں، زیاد نے فرمایا کہ آپ اس کے وارث ہیں ، لیکن انھوں نے قبول کرنے سے انکار کردیا، چنانچہ زیاد نے اس کو لیا اور بیت المال میں ڈال دیا۔
(۳۲۲۳۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : أَنَّ أَبَا الْہُذَیْلِ أَسْلَمَ عَلَی یَدَیْہِ رَجُلٌ ، فَمَاتَ وَتَرَکَ عَشْرَۃَ آلاَفِ دِرْہَمٍ ، فَأَتَی بِہَا أَبُو الہُذَیْلٍ زِیَادًا ، فَقَالَ زِیَادٌ : أَنْتَ أَحَقُّ بِہَا ، فَقَالَ : لاَ حَاجَۃَ لِی فِیہَا ، فَقَالَ زِیَادٌ : أَنْتَ وَارِثُہُ ، فَأَبَی ، فَأَخَذَہَا زِیَادٌ ، فَجَعَلَہَا فِی بَیْتِ الْمَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৩৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ جب کوئی کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے اس کے لیے اس کی میراث میں کچھ بھی نہیں ہے
(٣٢٢٤٠) مطرف شعبی سے اور یونس حضرت حسن سے روایت کرتے ہیں ، فرمایا کہ اس کی میراث مسلمانوں کے لیے ہے، اور اس کا تاوان ان پر ہے۔
(۳۲۲۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ۔ وَعَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالاَ : مِیرَاثُہُ لِلْمُسْلِمِینَ ، وَعَقْلُہُ عَلَیْہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৪০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ جب کوئی کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے اس کے لیے اس کی میراث میں کچھ بھی نہیں ہے
(٣٢٢٤١) داؤد بن ابی عبداللہ فرماتے ہیں کہ ہماری ایک دائی تھی جس کا ایک بیٹا ہمارے ہاتھ پر اسلام لایا تھا، وہ مرگیا اور مال چھوڑ گیا، میں نے حضرت شعبی سے سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ اس کی ماں کو دے دو ۔
(۳۲۲۴۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا دَاوُد بْنُ أَبِی عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : کَانَتْ لَنَا ظِئْرٌ وَلَہَا ابْنٌ أَسْلَمَ عَلَی أَیْدِینَا : فَمَاتَ وَتَرَکَ مَالاً فَسَأَلْت الشَّعْبِیَّ ؟ فَقَالَ : ادْفَعْہُ إلَی أُمِّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৪১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ جب کوئی کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے اس کے لیے اس کی میراث میں کچھ بھی نہیں ہے
(٣٢٢٤٢) مطرف شعبی سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ ولاء نہیں ہے مگر احسان کرنے والے کے لئے۔
(۳۲۲۴۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لاولاَئَ إلاَّ لِذِی نِعْمَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৪২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ جب کوئی کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے اس کے لیے اس کی میراث میں کچھ بھی نہیں ہے
(٣٢٢٤٣) یونس حضرت حسن سے اس آدمی کے بارے میں روایت کرتے ہیں جو کسی آدمی سے موالاۃ کرے اور وہ اس کے ہاتھ پر اسلام لے آئے، فرمایا کہ وہ اس کا وارث نہیں ہوگا، مگر یہ کہ اگر وہ چاہے تو اس کے لیے پورے مال کی وصیت کرسکتا ہے۔
(۳۲۲۴۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ : فِی رَجُلٍ وَالَی رَجُلاً فَأَسْلَمَ عَلَی یَدَیْہِ ، قَالَ : لاَ یَرِثُہُ ، إلاَّ أَنَّہُ إنْ شَائَ أَوْصَی لَہُ بِمَالِہِ کُلِّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৪৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آمی کا بیان جو مر جائے اور اس کا کوئی وارث معلوم نہ ہو
(٣٢٢٤٤) عروہ بن زبیر حضرت عائشہ (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ایک مولیٰ ایک درخت سے گر کر مرگیا اور اس نے مال چھوڑا اور کوئی اولاد یا دوست نہیں چھوڑا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اس کی میراث اس کے گاؤں والوں میں سے کسی کو دے دو ۔
(۳۲۲۴۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَصْبَہَانِیِّ ، عَنْ مُجَاہِدِ بْنِ وَرْدَانٍ ، عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ ، عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّ مَوْلًی لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَقَعَ مِنْ نَخْلَۃٍ فَمَاتَ وَتَرَکَ مَالاً وَلَمْ یَدَعْ وَلَدًا وَلاَ حَمِیمًا ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَعْطُوا مِیرَاثَہُ رَجُلاً مِنْ أَہْلِ قَرْیَتِہِ۔
(ابوداؤد ۲۸۹۴۔ ترمذی ۲۱۰۵)
(ابوداؤد ۲۸۹۴۔ ترمذی ۲۱۰۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৪৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آمی کا بیان جو مر جائے اور اس کا کوئی وارث معلوم نہ ہو
(٣٢٢٤٥) محمد بن عبد الرحمن بن ثوبان فرماتے ہیں کہ قبیلہ جرھم کا ایک آدمی مقام سراۃ میں فوت ہوگیا اور اس نے مال چھوڑا ، اس کے بارے میں حضرت عمر کو لکھا گیا تو حضرت عمر (رض) نے شام کی طرف خط لکھا، لیکن قبیلہ جرھم کا کوئی آدمی نہیں ملا، تو حضرت عمر نے اس کی میراث ان لوگوں میں تقسیم فرما دی جن میں وہ فوت ہوا تھا۔
(۳۲۲۴۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ جُرْہُمٍ تُوُفِّیَ بِالسَّرَاۃِ وَتَرَکَ مَالاً ، فَکُتِبَ فِیہِ إلَی عُمَرَ ، فَکَتَبَ عُمَرُ إلَی الشَّامِ ، فَلَمْ یَجِدُوا بَقِیَ مِنْ جُرْہُمٍ وَاحِدٌ ، فَقَسَمَ عُمَرُ مِیرَاثَہُ فِی الْقَوْمِ الَّذِینَ تُوُفِّیَ فِیہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৪৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آمی کا بیان جو مر جائے اور اس کا کوئی وارث معلوم نہ ہو
(٣٢٢٤٦) عبد الرحمن بن عمرو بن سہل فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان کے زمانے میں ایک شخص مراجس کا کوئی مولیٰ نہیں تھا، آپ نے اس کی میراث کو بیت المال میں داخل فرما دیا۔
(۳۲۲۴۶) حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَہْلٍ ، قَالَ : مَاتَ مَوْلًی عَلَی عَہْدِ عُثْمَانَ لَیْسَ لَہُ مَوْلًی ، فَأَمَرَ عُثْمَان بِمَالِہِ فَأُدْخِلَ بَیْتَ الْمَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৪৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آمی کا بیان جو مر جائے اور اس کا کوئی وارث معلوم نہ ہو
(٣٢٢٤٧) شعبی فرماتے ہیں کہ مسروق سے ایک آدمی کے بارے میں پوچھا گیا جو مرگیا تھا اور مرتے وقت اس نے ” مولیٰ عتاقہ “ یا کوئی وارث نہیں چھوڑا ، آپ نے فرمایا کہ اس کا مال وہیں لگے گا جہاں اس نے لگایا، اگر اس نے کوئی وصیت نہیں کی تھی تو اس کا مال بیت المال میں جائے گا۔
(۳۲۲۴۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ مَسْرُوقٍ : سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ مَاتَ وَلَمْ یَتْرُکْ مَوْلًی عَتَاقَۃً وَلاَ وَارِثًا ؟ قَالَ : مَالُہُ حَیْثُ وَضَعَہُ ، فَإِنْ لَمْ یَکُنْ أَوْصَی بِشَیْئٍ فَمَالُہُ فِی بَیْتِ الْمَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৪৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آمی کا بیان جو مر جائے اور اس کا کوئی وارث معلوم نہ ہو
(٣٢٢٤٨) حضرت بریدہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھا کہ ایک آدمی آیا اور اس نے کہا یا رسول اللہ ! میرے پاس قبیلہ ازد کے ایک شخص کی میراث ہے اور مجھے کوئی ازدی نہیں ملا جس کو میں دے دوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جاؤ اور کسی ازدی کو ایک سال تک تلاش کرو اور اس کو دے دو ، چنانچہ وہ ساتویں سال آیا اور اس نے کہا یا رسول اللہ 5! مجھے کوئی ازدی نہیں ملا جس کو دے دوں، فرمایا کہ پھر سب سے پہلے خزاعی کے پاس جاؤ جو تمہیں ملے اس کو دے دو ، کہتے ہیں کہ جب وہ شخص جانے کے لیے مڑا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اس کو میرے پاس لاؤ، اور فرمایا کہ اس کو قبیلہ خزاعہ کے سب سے بڑے کو دے دو ۔
(۳۲۲۴۸) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَحْمَرَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَجَائَ رَجُلٌ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّ عِنْدِی مِیرَاثَ رَجُلٍ مِنَ الأَزْدِ ، وَإِنِّی لَمْ أَجِدْ أَزْدِیًّا أَدْفَعُہُ إلَیْہِ ، قَالَ : انْطَلِقْ فَالْتَمِسْ أَزْدِیًّا عَامًا - أَوْ حَوْلاً - فَادْفَعْہُ إلَیْہِ ، قَالَ : فَانْطَلَقَ ثُمَّ أَتَاہُ فِی الْعَامِ السَّابِعِ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ مَا وَجَدْت أَزْدِیًّا أَدْفَعُہُ إلَیْہِ ، قَالَ : انْطَلِقْ إلَی أَوَّلِ خُزَاعِیٍّ تَجِدُہُ فَادْفَعْہُ إلَیْہِ ، قَالَ : فَلَمَّا قَفَّی قَالَ : عَلَیَّ بِہِ ، قَالَ : فَاذْہَبْ فَادْفَعْہُ إلَی أَکْبَرِ خُزَاعَۃَ۔
(ابوداؤد ۲۸۹۵۔ احمد ۳۴۷)
(ابوداؤد ۲۸۹۵۔ احمد ۳۴۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৪৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آمی کا بیان جو مر جائے اور اس کا کوئی وارث معلوم نہ ہو
(٣٢٢٤٩) یحییٰ بن جعد ہ حضرت عمر سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی مرگیا اور اس نے عصبہ نہیں چھوڑے، حضرت عمر نے فرمایا کہ اس کا وارث وہ شخص ہوگا جس کو اس کے غصہ آنے کے وقت غصہ آتا تھا، اور اس کے پڑوسی۔
(۳۲۲۴۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ جَعْدَۃَ ، عَنْ عُمَرَ : أَنَّ رَجُلاً مَاتَ وَلَمْ یَتْرُکْ عَصَبَۃً ، فَقَالَ عُمَرُ : یَرِثُہُ الَّذِی کَانَ یَغْضَبُ لِغَضَبِہِ وَجِیرَانُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৪৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آمی کا بیان جو مر جائے اور اس کا کوئی وارث معلوم نہ ہو
(٣٢٢٥٠) سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ حبشہ کا ایک آدمی فوت ہوگیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اس کی میراث لائی گئی ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ دیکھو کیا اس کا کوئی وارث ہے ؟ لوگوں کو اس کا کوئی وارث نہیں ملا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ دیکھو یہاں حبشہ کے مسلمانوں میں سے کون ہے ؟ اس کو اس کی میراث دے دو ۔
(۳۲۲۵۰) حَدَّثَنَا یَزِیدٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ عَتَبَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ ، قَالَ : تُوُفِّیَ رَجُلٌ مِنَ الْحَبَشَۃِ ، فَأُتِیَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِمِیرَاثِہِ ، قَالَ : اُنْظُرُوا ہَلْ لَہُ وَارِثٌ ؟ فَلَمْ یَجِدُوا لَہُ وَارِثًا ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اُنْظُرُوا مَنْ ہَاہُنَا مِنْ مُسْلِمِی الْحَبَشَۃِ فَادْفَعُوا إلَیْہِمْ مِیرَاثَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৫০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو مر جائے اور کوئی عصبہ یا وارث چھوڑ کر نہ جائے، اس کا وارث کون ہو گا ؟
(٣٢٢٥١) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمرو بن العاص نے حضرت عمر کو ایک راہب کے بارے میں لکھا جس کا کوئی وارث نہیں تھا، آپ نے فرمایا کہ اس کی میراث ان لوگوں کو دے دو جو اس کا جزیہ ادا کرتے تھے۔
(۳۲۲۵۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی فَرْوَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ کَتَبَ إلَی عُمَرَ فِی الرَّاہِبِ یَمُوتُ لَیْسَ لَہُ وَارِثٌ ، فَکَتَبَ إلَیْہِ : أَنْ أَعْطِ مِیرَاثَہُ الَّذِینَ کَانُوا یُؤَدُّونَ جِزْیَتَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৫১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو مر جائے اور کوئی عصبہ یا وارث چھوڑ کر نہ جائے، اس کا وارث کون ہو گا ؟
(٣٢٢٥٢) حضرت ابراہیم اس شخص کے بارے میں فرماتے ہیں جو مرجائے اور اس کا کوئی وارث نہ ہو، کہ اس کی میراث اس کی بستی والوں کے لیے ہے جس کے ذریعے وہ اپنے خراج میں مدد حاصل کریں گے۔
(۳۲۲۵۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی الَّذِی یَمُوتُ لَیْسَ لَہُ وَارِثٌ ، قَالَ : مِیرَاثُہُ لأَہْلِ قَرْیَتِہِ یَسْتَعِینُونَ بِہِ فِی خَرَاجِہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৫২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو مر جائے اور کوئی عصبہ یا وارث چھوڑ کر نہ جائے، اس کا وارث کون ہو گا ؟
(٣٢٢٥٣) سلیمان بن مغیرہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن سے اس آدمی کے بارے میں سوال کیا جس نے اہل ذمہ میں سے ایک عورت سے بیعت کی تھی، اس عورت کی اس کے پاس کوئی چیز تھی، اس نے اس سے معاملہ ختم کردیا، پھر وہ عورت اس کو نہ ملی، کیا وہ آدمی اس چیز کو مسلمانوں کے بیت المال میں ڈال دے ؟ فرمایا جی ہاں !
(۳۲۲۵۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُغِیرَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَسَنَ عَنْ رَجُلٍ بَایَعَ امْرَأَۃً مِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ ، فَکَانَ لَہَا عِنْدَہُ شَیْئٌ فَنَبَذَہَا فَلَمْ یَجِدْہَا ، أَیَجْعَلُہُ فِی بَیْتِ مَالِ الْمُسْلِمِینَ ؟ قَالَ : نَعَمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৫৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلالہ کے بیان میں ، کہ وہ کون لوگ ہیں ؟
(٣٢٢٥٤) طاؤس روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ میں حضرت عمر کے پاس لوگوں میں سب سے آخر میں موجود تھا، میں نے ان کو فرماتے ہوئے سنا کہ کلالہ وہ ہے جس کی اولاد نہ ہو۔
(۳۲۲۵۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : کُنْتُ آخِرَ النَّاسِ عَہْدًا بِعُمَرَ ، فَسَمِعْتہ یَقُولُ : الْکَلاَلَۃُ مَنْ لاَ وَلَدَ لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৫৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلالہ کے بیان میں ، کہ وہ کون لوگ ہیں ؟
(٣٢٢٥٥) شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر نے فرمایا کہ میری کلالہ کے بارے میں ایک رائے ہے، اگر وہ درست ہو تو اللہ کی جانب سے ہے، اور اگر خطاء ہو تو میری اور شیطان کی جانب سے، کلالہ وہ رشتہ دار ہیں جو اولاد اور والد کے علاوہ ہوں۔
(۳۲۲۵۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : قَالَ أَبُو بَکْرٍ : رَأَیْت فِی الْکَلاَلَۃِ رَأْیًا ، فَإِنْ یَکُ صَوَابًا فَمِنَ اللہِ ، وَإِنْ یَکُ خَطَأً فَمِنْ قِبَلِی وَالشَّیْطَانِ : الْکَلاَلَۃُ مَا عَدَا الْوَلَدَ وَالْوَالِدَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৫৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلالہ کے بیان میں ، کہ وہ کون لوگ ہیں ؟
(٣٢٢٥٦) حسن بن محمد فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے مجھ سے فرمایا کہ کلالہ وہ ہے جس کی نہ اولاد ہو نہ والد۔
(۳۲۲۵۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : قَالَ لِی ابْنُ عَبَّاسٍ : الْکَلاَلَۃُ مَنْ لاَ وَلَدَ لَہُ ، وَلاَ وَالِدَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৫৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلالہ کے بیان میں ، کہ وہ کون لوگ ہیں ؟
(٣٢٢٥٧) ابو الخیر روایت کرتے ہیں کہ حضرت عقبہ بن عامر نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اتنا کسی اور چیز نے مشقت میں نہیں ڈالا جتنا ان کو کلالہ نے مشقت میں ڈالا۔
(۳۲۲۵۷) حَدَّثَنَا الْمُقْرِیئُ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی أَیُّوبَ، قَالَ: حدَّثَنِی یَزِیدُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ، عَنْ أَبِی الْخَیْرِ، عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ : أَنَّہُ قَالَ : مَا أَعْضَلَ بِأَصْحَابِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ شَیْئٌ مَا أَعْضَلَتْ بِہِمَ الْکَلاَلَۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৫৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلالہ کے بیان میں ، کہ وہ کون لوگ ہیں ؟
(٣٢٢٥٨) شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم سے کلالہ کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ اولاد اور باپ کے علاوہ۔
(۳۲۲۵۸) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ، عَنْ شُعْبَۃَ، عَنِ الْحَکَمِ، قَالَ: سَأَلْتُہ عَنِ الْکَلاَلَۃِ، فَقَالَ: مَا دُونَ الْوَلَدِ وَالأَبِ۔
তাহকীক: