মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فرائض کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬১৭ টি
হাদীস নং: ৩২২১৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ ولاء بڑے یعنی میت کے سب سے قریبی کے لیے ہے
(٣٢٢١٩) قیس بن مسلم روایت کرتے ہیں کہ ابو مالک غفاری نے فرمایا کہ جب پہلا آزاد کرنے والا مرجائے تو جو بھی اس کا وارث ہو اس کے لیے اس کے مولیٰ کی ولاء ہے۔
(۳۲۲۱۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ أَبِی مَالِکٍ الْغِفَارِیِّ ، قَالَ : إذَا مَاتَ الْمُعْتِقُ الأَوَّلُ فَأَیُّکُمْ مَنْ یَرِثُہُ فَلَہُ وَلاَئُ مَوْلاَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২১৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ ولاء بڑے یعنی میت کے سب سے قریبی کے لیے ہے
(٣٢٢٢٠) یونس ابن سیرین سے روایت کرتے ہیں کہ جب کسی جماعت کا آزاد شدہ غلام مرجائے تو اس کے سب سے قریبی شخص کو دیکھا جائے گا اور اس کو اس کی میراث دی جائے گی۔
(۳۲۲۲۰) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : إذَا مَاتَ مَوْلَی الْقَوْمِ نُظِرَ إلَی أَقْرَبِ النَّاسِ مِنْہُ فَجُعِلَ لَہُ مِیرَاثُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২২০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ ولاء بڑے یعنی میت کے سب سے قریبی کے لیے ہے
(٣٢٢٢١) شعبی فرماتے ہیں کہ شریح ولاء کو مال کے قائم مقام قرار دیتے تھے ، شعبی فرماتے ہیں کہ اھل مدینہ فرماتے تھے کہ ولاء بڑے کے لیے ہے۔
(۳۲۲۲۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی عَاصِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : کَانَ شُرَیْحٌ یُجْرِی الْوَلاَئَ مُجْرَی الْمَالِ ، قَالَ الشَّعْبِیُّ : وَأَہْلُ الْمَدِینَۃِ یَقُولُونَ : الْوَلاَئُ لِلکُبْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২২১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو فرماتے ہیں کہ ولاء بڑے یعنی میت کے سب سے قریبی کے لیے ہے
(٣٢٢٢٢) ابن عون فرماتے ہیں کہ شریح نے آلِ اشعث کے بارے میں فیصلہ فرمایا کہ ولاء چچا اور بھتیجوں کے درمیان تقسیم ہوگی۔
(۳۲۲۲۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ أَبِی عَوْنٍ : أَنْ شُرَیْحًا قَضَی فِی آلِ الأَشْعَثِ أَنَّ الْوَلاَئَ بَیْنَ الْعَمِّ وَبَنِی الأَخِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২২২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقیط کے بیان میں کہ اس کی ولاء کس کے لیے ہے ؟
(٣٢٢٢٣) سُنَین ابو جمیلہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر کے زمانے میں ایک بچہ پڑا ہوا پایا۔ تو میرے قاصد نے اس کا ذکر حضرت عمر سے کیا، آپ نے مجھے بلایا اور مجھ سے سوال کیا میں نے بتادیا پھر آپ نے فرمایا کہ یہ آزاد ہے اور اس کی ولاء تمہارے لیے اور اس کے دودھ پلانے کا خرچہ ہم پر ہے۔
(۳۲۲۲۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، سَمِعَ سُنَیْنًا أَبَا جَمِیلَۃَ یَقُولُ : وَجَدْت مَنْبُوذًا عَلَی عَہْدِ عُمَرَ ، فَذَکَرَہُ عَرِیفِیٌّ لِعُمَرَ فَدَعَانِی فَسَأَلَنِی فَأَخْبَرْتہ ، فَقَالَ : ہُوَ حُرٌّ ، وَوَلاَؤُہُ لَک وَعَلَیْنَا رَضَاعُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২২৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقیط کے بیان میں کہ اس کی ولاء کس کے لیے ہے ؟
(٣٢٢٢٤) جعفر اپنے والد کے واسطے سے حضرت علی (رض) سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ راستے میں پڑا ہوا بچہ آزاد ہے اگر وہ بچہ اس سے موالاۃ قائم کرنا چاہے جس نے اس کو اٹھایا ہے تو کرلے، اور اگر دوسرے سے موالاۃ کرنا چاہے تب بھی کرسکتا ہے۔
(۳۲۲۲۴) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ : الْمَنْبُوذُ حُرٌّ ، فَإِنْ أَحَبَّ أَنْ یُوَالِیَ الَّذِی الْتَقَطَہُ : وَالاَہُ ، وَإِنْ أَحَبَّ أَنْ یُوَالِیَ غَیْرَہُ : وَالاَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২২৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقیط کے بیان میں کہ اس کی ولاء کس کے لیے ہے ؟
(٣٢٢٢٥) ابن جریج عطاء سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ راستے میں گرا ہوا بچہ جس سے چاہے موالاۃ کرے ۔
(۳۲۲۲۵) حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : السَّاقِطُ یُوَالِی مَنْ شَائَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২২৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقیط کی میراث کس کے لیے ہے ؟
(٣٢٢٢٦) مغیرہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے فرمایا کہ لقیط کی میراث لقطہ کے حکم میں ہے۔
(۳۲۲۲۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : مِیرَاثُ اللَّقِیطِ بِمَنْزِلَۃِ اللُّقَطَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২২৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقیط کی میراث کس کے لیے ہے ؟
(٣٢٢٢٧) ہشام روایت کرتے ہیں کہ حسن نے فرمایا کہ اس کے ساتھ ملا ہوا مال بیت المال میں اور اس کی میراث اٹھانے والوں کے لیے ہے۔
(۳۲۲۲۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : جَرِیرَتُہُ فِی بَیْتِ الْمَالِ ، وَمِیرَاثُہُ لَہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২২৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقیط کی میراث کس کے لیے ہے ؟
(٣٢٢٢٨) زہری روایت کرتے ہیں کہ عمر بن خطاب (رض) نے پڑے ہوئے بچے کی میراث اس شخص کو دی جس نے اس کی کفالت کی تھی۔
(۳۲۲۲۸) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَعْطَی مِیرَاثَ الْمَنْبُوذِ للَّذِی کَفَلَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২২৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقیط کی میراث کس کے لیے ہے ؟
(٣٢٢٢٩) عبد الواحد نصری حضرت واثلہ بن اسقع سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ عورت تین اشخاص کی وارث ہوتی ہے، اٹھائے ہوئے بچے کی، آزاد شدہ کی اور لعان کرنے والی اپنے بیٹے کی۔
(۳۲۲۲۹) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ رُؤْبَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ النَّصْرِیِّ ، عَنْ وَاثِلَۃَ بْنِ الأَسْقَعِ ، قَالَ : تَرِثُ الْمَرْأَۃُ ثَلاَثَۃً : لَقِیطَہَا ، وَعَتِیقَہَا ، وَالْمُلاعَنَۃ : ابْنَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২২৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے، پھر مر جائے، کون حضرات ہیں جو فرماتے ہیں کہ وہ اس کا وارث ہو گا
(٣٢٢٣٠) حضرت تمیم داری (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ 5! اہل کتاب کا جو آدمی مسلمانوں میں سے کسی کے ہاتھ پر اسلام لے آئے اس کے بارے میں کیا سنت ہے ؟ فرمایا کہ وہ لوگوں میں اس کی زندگی میں اور اس کے مرنے کے بعد اس کا وارث ہوگا۔
(۳۲۲۳۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عُمَرَ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَوْہَبٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ تَمِیمًا الدَّارِیَّ یَقُولُ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ مَا السُّنَّۃُ فِی الرَّجُلِ مِنْ أَہْلِ الْکِتَابِ یُسْلِمُ عَلَی یَدَیَ الرَّجُلِ مِنَ الْمُسْلِمِینَ ؟ قَالَ : ہُوَ أَوْلَی النَّاسِ بِمَحْیَاہُ وَمَمَاتِہِ۔ (ترمذی ۲۱۱۲۔ احمد ۱۰۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৩০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے، پھر مر جائے، کون حضرات ہیں جو فرماتے ہیں کہ وہ اس کا وارث ہو گا
(٣٢٢٣١) مجاہد فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت عمر کے پاس آیا اور اس نے کہا کہ ایک آدمی میرے ہاتھ پر اسلام لایا پھر مرگیا اور اس نے ایک ہزار درہم چھوڑے، میں اس سے پریشان ہوا اور آپ کے پاس لایا ہوں، آپ نے فرمایا اگر وہ کوئی جنایت کرتا تو اس کی ذمہ داری کس پر ہوتی ؟ اس نے کہا کہ مجھ پر، فرمایا کہ پھر اس کی میراث بھی تمہارے لیے ہے۔
(۳۲۲۳۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ ، عَنْ خُصَیْفٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ : أَنَّ رَجُلاً أَتَی عُمَرَ فَقَالَ : إنَّ رَجُلاً أَسْلَمَ عَلَی یَدَیَّ فَمَاتَ وَتَرَکَ أَلْفَ دِرْہَمٍ ، فَتَحَرَّجْت مِنْہَا ، فَرَفَعْتہَا إلَیْک ؟ فَقَالَ : أَرَأَیْت لَوْ جَنَی جِنَایَۃً عَلَی مَنْ کَانَتْ تَکُونُ ؟ قَالَ : عَلَیَّ ، قَالَ : فَمِیرَاثُہُ لَک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৩১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے، پھر مر جائے، کون حضرات ہیں جو فرماتے ہیں کہ وہ اس کا وارث ہو گا
(٣٢٢٣٢) زہری روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب نے فرمایا کہ جب کوئی آدمی کسی سے موالاۃ کرے تو اس کی میراث اس کے لیے ہے اور اس کی جنایت اس پر ہے۔
(۳۲۲۳۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ : إذَا وَالَی رَجُلٌ رَجُلاً فَلَہُ مِیرَاثُہُ وَعَلَیْہِ عَقْلُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৩২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے، پھر مر جائے، کون حضرات ہیں جو فرماتے ہیں کہ وہ اس کا وارث ہو گا
(٣٢٢٣٣) ابراہیم فرماتے ہیں کہ جب کوئی آدمی کسی کے ہاتھ پر اسلام لے آئے اس کی میراث اس کے لیے ہے اور اس کا تاوان بھی اس پر ہے۔
(۳۲۲۳۳) حَدَّثَنَا جَرِیرُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا أَسْلَمَ الرَّجُلُ عَلَی یَدَی الرَّجُلِ ، فَلَہُ مِیرَاثُہُ وَعَلَیْہِ عَقْلُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৩৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے، پھر مر جائے، کون حضرات ہیں جو فرماتے ہیں کہ وہ اس کا وارث ہو گا
(٣٢٢٣٤) عمر بن عبد العزیز فرماتے ہیں کہ حضرت أبی نے ذمیوں میں سے ایک آدمی کے بارے میں فیصلہ فرمایا جو کسی کے ہاتھ پر مسلمان ہوا تھا اور پھر مرگیا اور ایک بیٹی چھوڑ گیا، آپ نے اس کی بیٹی کو نصف مال دیا، اور جس کے ہاتھ پر اسلام لایا تھا اس کو بھی نصف دے دیا۔
(۳۲۲۳۴) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَضَی أَبِی فِی رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ أَسْلَمَ عَلَی یَدَیْ رَجُلٍ فَمَاتَ وَتَرَکَ ابْنَۃً ، فَأَعْطَی ابْنَتَہُ النِّصْفَ ، وَأَعْطَی الَّذِی أَسْلَمَ عَلَی یَدَیْہِ النِّصْفَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৩৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے، پھر مر جائے، کون حضرات ہیں جو فرماتے ہیں کہ وہ اس کا وارث ہو گا
(٣٢٢٣٥) مسروق فرماتے ہیں کہ ایک آدمی ہمارے پاس دیلم سے آکر ٹھہرا ہوا تھا ، وہ مرگیا اور اس نے تین سو درہم چھوڑے میں حضرت ابن مسعود کے پاس آیا اور ان سے سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ کیا اس کا کوئی رشتہ دار ہے ؟ کیا تم میں سے اس کے ساتھ کسی کی موالاۃ ہے ؟ ہم نے کہا نہیں، آپ نے فرمایا کہ پھر یہاں بہت سے ورثہ ہیں، یعنی بیت المال میں۔
(۳۲۲۳۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، قَالَ: کَانَ فِینَا رَجُلٌ نَازِلٌ أَقْبَلَ مِنَ الدَّیْلَمِ ، فَمَاتَ وَتَرَکَ ثَلاَثُ مِئَۃ دِرْہَمٍ ، فَأَتَیْت ابْنَ مَسْعُودٍ فَسَأَلْتُہُ ؟ فَقَالَ : ہَلْ لَہُ مِنْ رَحِمٍ؟ أَوْ ہَلْ لأَحَدٍ مِنْکُمْ عَلَیْہِ عَقْدُ وَلاَئٍ؟ قُلْنَا: لاَ ، قَالَ: فَہَاہُنَا وَرِثَہُ کَثِیرٌ۔ یَعْنِی : بَیْتَ الْمَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৩৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے، پھر مر جائے، کون حضرات ہیں جو فرماتے ہیں کہ وہ اس کا وارث ہو گا
(٣٢٢٣٦) ابو الاشعث اپنے مولیٰ سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ میں نے حضرت عمر سے ایک آدمی کے بارے میں سوال کیا جو میرے ہاتھ پر مسلمان ہوا تھا اور اس نے میرے ساتھ معاملہ کیا، اور پھر مرگیا ، فرمایا کہ تم اس کے مال سے مستحق ہو جب کہ اس نے کوئی وارث نہ چھوڑا ہو، اگر تم انکار کرو تو یہ بیت المال ہے۔
(۳۲۲۳۶) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ أَبِی الأَشْعَثِ ، عَنْ مَوْلاَہُ ، قَالَ : سَأَلْتُ عُمَرَ عَنْ رَجُلٍ أَسْلَمَ عَلَی یَدَیَّ وَعَاقَدَنِی فَمَاتَ ؟ قَالَ : أَنْتَ أَحَقُّ النَّاسِ بِمِیرَاثِہِ مَا لَمْ یَتْرُکْ وَارِثًا ، فَإِنْ لَمْ یَتْرُکْ وَارِثًا ، فَإِنْ أَبَیْتَ فَہَذَا بَیْتُ الْمَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৩৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے، پھر مر جائے، کون حضرات ہیں جو فرماتے ہیں کہ وہ اس کا وارث ہو گا
(٣٢٢٣٧) ربیع بن ابی صالح أسلمی ایک شیخ سے روایت کرتے ہیں جن کی کنیت ابو مدرک تھی کہ اھل عراق میں سے ایک شخص جس کو حبشی کہا جاتا تھا حضرت علی (رض) کے پاس آیا تاکہ آپ کے ساتھ موالاۃ کرے، آپ نے اس سے موالاۃ کرنے سے انکار کردیا اور اس کو لوٹا دیا، کہتے ہیں کہ پھر وہ حضرت عباس یا حضرت ابن عباس کے پاس آیا اور ان سے موالاۃ کرلی۔
(۳۲۲۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، قَالَ: حدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ أَبِی صَالِحٍ الأَسْلَمِیُّ، عَنْ شیخ یُکنی أَبَا مُدْرِکٍ: أَنَّ رَجُلاً مِنْ أَہْلِ السَّوَادِ یُقَالَ لَہُ: حَبَشِیٌّ أَتَی عَلِیًّا لِیُوَالِیَہُ، فَأَبَی أَنْ یُوَالِیَہُ وَرَدَّہ، قَالَ: فَأَتَی الْعَبَّاسَ - أَو ابْنَ الْعَبَّاسِ - فَوَالاَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২২৩৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے، پھر مر جائے، کون حضرات ہیں جو فرماتے ہیں کہ وہ اس کا وارث ہو گا
(٣٢٢٣٨) عثمان بن غیاث فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن کو ایک آدمی کے بارے میں فرماتے ہوئے سنا جو ایک آدمی کے ہاتھ پر اسلام لایا تھا آپ نے فرمایا کہ اس کے لیے اس کی میراث ہے مگر یہ کہ اس کی کوئی بہن ہو، اگر ہوئی تو اسی کو مال ملے گا اور وہ اس کی زیادہ حق دار ہے۔
(۳۲۲۳۸) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ غِیَاثٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْحَسَن یَقُولُ فِی رَجُلٍ أَسْلَمَ عَلَی یَدَی رَجُلٍ ، فَقَالَ : لَہُ مِیرَاثُہُ إلاَّ أَنْ یَکُونَ لَہُ أُخْتٌ ، فَإِنْ کَانَتْ أُخْتٌ فَلَہَا الْمَالُ وَہِیَ أَحَقُّ بِہِ۔
তাহকীক: