মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬২৮ টি

হাদীস নং: ১৮১৮০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی اپنی بیوی کو ایک طلاق دے، پھر اسے ایک آدمی ملے اور اس سے پوچھے کہ کیا تم نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ وہ جواب دے ہاں دے دی، پھر ایک اور آدمی ملے وہ بھی یہی سوال کرے تو آدمی جواب دے کہ ہاں دے دی تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٨١) حضرت ابن معقل (رض) اور حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی اپنی بیوی کو ایک طلاق دے، پھر اسے ایک آدمی ملے اور اس سے پوچھے کہ کیا تم نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ وہ جواب دے ہاں دے دی، پھر ایک اور آدمی ملے وہ بھی یہی سوال کرے تو آدمی جواب دے کہ ہاں دے دی تو اگر ان کو جواب دینے میں اس نے پہلی طلاق کی نیت کی تھی اور طلاق ایک ہی رہے گی۔
(۱۸۱۸۱) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنِ الرَّجُلِ یُطَلِّقُ الْمَرْأَۃَ فَیَلْقَاہُ الرَّجُلُ ، فَیَقُولُ : طَلَّقْتَ ؟ فَیَقُولُ : نَعَمْ ، ثُمَّ یَلْقَاہُ آخَرُ فَیَقُولُ: طَلَّقْتَ؟ فَیَقُولُ: نَعَمْ ، فَحَدَّثَنَا عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ، عَنِ ابْنِ مَعْقِل، والشَّعْبِیِّ قَالاَ: إذَا أَرَادَ الأُولَی فَلاَ بَأْسَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৮১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی اپنی بیوی کو ایک طلاق دے، پھر اسے ایک آدمی ملے اور اس سے پوچھے کہ کیا تم نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ وہ جواب دے ہاں دے دی، پھر ایک اور آدمی ملے وہ بھی یہی سوال کرے تو آدمی جواب دے کہ ہاں دے دی تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٨٢) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی، راستے میں اسے ایک آدمی ملا اس نے پوچھا کہ کیا تم نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ اس نے کہا ہاں۔ پھر ایک اور آدمی ملا اس نے بھی یہی سوال کیا تو اس نے پھر ہاں کہا۔ یہ معاملہ حضرت عمر (رض) کے پاس پیش کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ اس کی نیت کا اعتبار ہے۔
(۱۸۱۸۲) حدَّثَنَا عَبدَۃ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ فَلُقِیَ ، فَقِیلَ لَہُ : طَلَّقْتَ امْرَأَتَکَ؟ فَقَالَ: نَعَمْ، فَقِیلَ لَہُ: طَلَّقْتَ امْرَأَتَکَ؟ فَقَالَ: نَعَمْ ، فَرُفِعَ ذَلِکَ إلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، فَقَالَ: مَا نَوَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৮২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی اپنی بیوی کو ایک طلاق دے، پھر اسے ایک آدمی ملے اور اس سے پوچھے کہ کیا تم نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ وہ جواب دے ہاں دے دی، پھر ایک اور آدمی ملے وہ بھی یہی سوال کرے تو آدمی جواب دے کہ ہاں دے دی تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٨٣) حضرت عبد ربہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن زید (رض) سے سوال کیا کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی، راستے میں اسے ایک آدمی ملا اس نے پوچھا کہ کیا تم نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ اس نے کہا ہاں۔ پھر ایک اور آدمی ملا اس نے بھی یہی سوال کیا تو اس نے پھر ہاں کہا۔ تو اس کا کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اگر دونوں مرتبہ ہاں کہنے میں پہلی طلاق کی نیت تھی تو کچھ لازم نہیں۔
(۱۸۱۸۳) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : سَأَلْتُہُ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ تَطْلِیقَۃً، ثُمَّ طَلَّقَہَا أُخْرَی ، فَکَانَتَا اثْنَتَیْنِ ، ثُمَّ لَقِیَہُ رَجُلٌ ، فَقَالَ : طَلَّقْتَ امْرَأَتَکَ ؟ فَقَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَقَالَ : إِنْ کَانَ إنَّمَا أَرَادَ مَا کَانَ طَلَّقَ ، فَلَیْسَ عَلَیْہِ شَیْئٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৮৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی اپنی بیوی کو ایک طلاق دے، پھر اسے ایک آدمی ملے اور اس سے پوچھے کہ کیا تم نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ وہ جواب دے ہاں دے دی، پھر ایک اور آدمی ملے وہ بھی یہی سوال کرے تو آدمی جواب دے کہ ہاں دے دی تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٨٤) حضرت حماد (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ تجھے طلاق ہے۔ اس کی بیوی نے کہا کہ تم کیا کہہ رہے ہو ؟ اس نے کہا میں تمہیں طلاق دے رہا ہوں تو اگر محض اسے سمجھانے کے لیے دوبارہ کہا تو ایک ہی طلاق ہوگی۔
(۱۸۱۸۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ حَمَّادٍ ؛ فِی رَجُلٍ قَالَ لامْرَأَتِہِ : أَنْتِ طَالِقٌ فَقَالَتْ : أَیُّ شَیْئٍ تَقُولُ ؟ ، فَقَالَ : أَنْتِ طَالِقٌ الْبَتَّۃَ ، فَقَالَ حَمَّادٌ : إِنْ کَانَ أَرَادَ أَنْ یُفَہِّمَہَا فَلاَ بَأْسَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৮৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی اپنی بیوی کو ایک طلاق دے، پھر اسے ایک آدمی ملے اور اس سے پوچھے کہ کیا تم نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ وہ جواب دے ہاں دے دی، پھر ایک اور آدمی ملے وہ بھی یہی سوال کرے تو آدمی جواب دے کہ ہاں دے دی تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٨٥) حضرت شعبہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم (رض) اور حضرت حماد (رض) سے سوال کیا کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے کہے کہ تجھے طلاق ہے، تجھے طلاق ہے، تجھے طلاق ہے تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ تین طلاقیں ہوجائیں گی اور اگر اس نے ایک کی نیت کی ہو تو ایک ہوگی، اور اگر بیوی سے کہا کہ عدت شمار کر تو بھی یہی حکم ہے۔
(۱۸۱۸۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ ، وَحَمَّاداً عَنِ الرَّجُلِ یَقُولُ لامْرَأَتِہِ : أَنْتِ طَالِقٌ ، أَنْتِ طَالِقُ ، أَنْتِ طَالِقٌ ؟ قَالاَ : ہِی ثَلاَثٌ ، إلاَّ أَنْ یَکُونَ نَوَی الأُولَی ، وَإِذَا قَالَ اعْتَدِّی ، فَمِثْلُ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৮৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی اپنی بیوی کو ایک طلاق دے، پھر اسے ایک آدمی ملے اور اس سے پوچھے کہ کیا تم نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ؟ وہ جواب دے ہاں دے دی، پھر ایک اور آدمی ملے وہ بھی یہی سوال کرے تو آدمی جواب دے کہ ہاں دے دی تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٨٦) حضرت عقبہ بن ابی عیزار (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم (رض) سے سوال کیا کہ اگر کسی شخص نے اپنی بیوی کو ایک یا دو طلاقیں دے دیں۔ پھر اس سے کسی آدمی نے سوال کیا تو کیا تو اپنی بیوی کو اتنی اتنی یعنی تین یا چار طلاقیں دے دیں اور آدمی نے جواب میں کہا ہاں تو حضرت ابراہیم (رض) نے فرمایا کہ وہ عورت بائنہ ہوجائے گی۔
(۱۸۱۸۶) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عُقْبَۃَ بْنُ أَبِی العَیزَارِ ، قَالَ : سَأَلْتُ إبْرَاہِیمَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ تَطْلِیقَۃً ، أَوْ تَطْلِیقَتَیْنِ ، فَسَأَلَہُ رَجُلٌ : طَلَّقْتَ امْرَأَتَکَ کَذَا وَکَذَا ، ثَلاَثًا ، أَوْ أَرْبَعًا ؟ فَقَالَ الرَّجُلُ : نَعَمْ ؟ قَالَ إبْرَاہِیمُ : بَانَتْ مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৮৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ تجھے ایک سال تک طلاق ہے تو طلاق کب واقع ہوگی ؟
(١٨١٨٧) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ تجھے ایک سال تک طلاق ہے تو طلاق اسی وقت واقع ہوجائے گی۔
(۱۸۱۸۷) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی الرَّجُلِ یَقُولُ لامْرَأَتِہِ : أَنْتِ طَالِقٌ إلَی سَنَۃٍ ، قَالَ : یَقَعُ عَلَیْہَا یَوْمَ قَالَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৮৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ تجھے ایک سال تک طلاق ہے تو طلاق کب واقع ہوگی ؟
(١٨١٨٨) حضرت سعید بن (رض) مسیب فرماتے ہیں کہ طلاق کو مؤجل نہیں کیا جاسکتا۔
(۱۸۱۸۸) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یُؤَجِّلُ فِی الطَّلاَقِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৮৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ تجھے ایک سال تک طلاق ہے تو طلاق کب واقع ہوگی ؟
(١٨١٨٩) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ طلاق کو مؤجل نہیں کیا جاسکتا۔
(۱۸۱۸۹) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یُؤَجِّلُ فِی الطَّلاَقِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৮৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ تجھے ایک سال تک طلاق ہے تو طلاق کب واقع ہوگی ؟
(١٨١٩٠) حضرت زہری (رض) فرماتے ہیں کہ جب کسی خاص مدت کے لیے طلاق دی تو اسی وقت واقع ہوجائے گی۔
(۱۸۱۹۰) حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : إذَا طَلَّقَ إلَی أَجَلٍ وَقَعَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৯০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ تجھے ایک سال تک طلاق ہے تو طلاق کب واقع ہوگی ؟
(١٨١٩١) حضرت زہری (رض) فرماتے ہیں کہ جس وقت طلاق دی اسی وقت سے عدت شروع ہوجائے گی۔
(۱۸۱۹۱) حدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ فُرَاتٍ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، قَالَ : کَانَ الزُّہْرِیُّ یَقُولُ : تَعْتَدُّ یَوْمَ قَالَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৯১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ اگر کسی مدت کو مقرر کرکے اس سے طلاق دی تو طلاق اسی وقت واقع ہوگی
(١٨١٩٢) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی مدت کو مقرر کرکے اس سے طلاق دی تو طلاق اسی وقت واقع ہوگی۔
(۱۸۱۹۲) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ، عَنْ مُغِیرَۃَ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ: مَنْ وَقَّتَ فِی الطَّلاَقِ وَقْتًا، فَدَخَلَ ذَلِکَ الْوَقْتُ، وَقَعَ الطَّلاَقُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৯২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ اگر کسی مدت کو مقرر کرکے اس سے طلاق دی تو طلاق اسی وقت واقع ہوگی
(١٨١٩٣) حضرت مکحول (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی مدت کو مقرر کرکے اس سے طلاق دی تو طلاق اسی وقت واقع ہوگی۔
(۱۸۱۹۳) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُبَیْدٍ، عَنْ مَکْحُولٍ؛ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ: حتَّی یَجِیئَ الأَجَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৯৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ اگر کسی مدت کو مقرر کرکے اس سے طلاق دی تو طلاق اسی وقت واقع ہوگی
(١٨١٩٤) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی مدت کو مقرر کرکے اس سے طلاق دی تو طلاق اسی وقت واقع ہوگی۔
(۱۸۱۹۴) حَدَّثَنَا مُعَمَّرُ بْنُ سُلَیْمَانَ الرَّقِّیُّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بِشْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : إلَی أَجَلہ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৯৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ اگر کسی مدت کو مقرر کرکے اس سے طلاق دی تو طلاق اسی وقت واقع ہوگی
(١٨١٩٥) حضرت جابر بن زید (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ جب فلاں مہینہ آئے تو میری بیوی کو طلاق تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ جب مقررہ مدت آئے گی تبھی طلاق واقع ہوگی اس وقت تک عورت حلال ہے۔
(۱۸۱۹۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَبِیبٍ ، عَنْ عَمْرٍو ، قَالَ : سُئِلَ جَابِرُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ رَجُلٍ قَالَ لامْرَأَتِہِ : إذَا أَہْلَلْتُ شَہْرَ کَذَا وَکَذَا ، فَامْرَأَتِی طَالِقٌ إلَی رَأْسِ السَّنَۃِ ؟ قَالَ : أرَی أَنَّہَا طَالِقٌ إلَی الأَجَلِ الَّذِی سَمَّی ، وَتَحِلُّ لَہُ فِیمَا دُونَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৯৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ اگر کسی مدت کو مقرر کرکے اس سے طلاق دی تو طلاق اسی وقت واقع ہوگی
(١٨١٩٦) حضرت ابوذر (رض) نے اپنے ایک غلام کے بارے میں کہا تھا کہ وہ ایک سال بعد آزاد ہے۔
(۱۸۱۹۶) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ نَبَاتَۃَ ، عَنْ أَبِی ذَرٍّ ؛ أَنَّہُ قَالَ لِغُلاَمٍ لَہُ : ہُوَ عَتِیقٌ إلَی الْحَوْلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৯৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ عدت شمار کر، تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٨١٩٧) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ عدت شمار کر، اور اس سے طلاق کی نیت کی تو ایک طلاق واقع ہوجائے گی۔
(۱۸۱۹۷) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ فِی رَجُلٍ قَالَ لامْرَأَتِہِ : اعْتَدِّی ، قَالَ : ہِیَ تَطْلِیقَۃٌ إذَا عَنَی الطَّلاَقَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৯৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ عدت شمار کر، تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٨١٩٨) حضرت جابر بن زید (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ عدت شمار کر، اور اس سے طلاق کی نیت کی تو ایک طلاق واقع ہوجائے گی۔
(۱۸۱۹۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : ہِیَ تَطْلِیقَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৯৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ عدت شمار کر، تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٨١٩٩) حضرت عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ عدت شمار کر، اور اس سے طلاق کی نیت کی تو ایک طلاق واقع ہوجائے گی۔
(۱۸۱۹۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : اعْتَدِّی وَاحِدَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১৯৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ عدت شمار کر، تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٨٢٠٠) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ عدت شمار کر، اور اس سے طلاق کی نیت کی تو ایک طلاق واقع ہوجائے گی، اور وہ اس سے رجوع کرنے کا زیادہ حق دار ہے۔
(۱۸۲۰۰) حدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : ہِیَ وَاحِدَۃٌ ، وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا۔
tahqiq

তাহকীক: