মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬২৮ টি
হাদীস নং: ১৯৪৮০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو طلاق دے دے یا مرجائے اور اس کے گھر میں سامان ہو تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٤٨١) حضرت شریح (رض) گھر کے سامان کے بارے میں فرمایا کرتے تھے کہ ہتھیار اور مردوں کا سامان مرد کے لیے ہوگا۔
(۱۹۴۸۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ شَیْخًا کَانَ أَدْرَکَ شُرَیْحًا یَذْکُرُ عَنْ شُرَیْحٍ أَنَّہُ قَالَ فِی مَتَاعِ الْبَیْتِ : فَمَا کَانَ مِنْ سِلاَحِ ، أَوْ مَتَاعِ الرَّجُلِ فَہُوَ لِلرَّجُلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৮১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو طلاق دے دے یا مرجائے اور اس کے گھر میں سامان ہو تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٤٨٢) حضرت حکم (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص انتقال کرجائے اور گھر میں کچھ سامان چھوڑے تو مردوں والا سامان مرد کے لیے اور عورتوں والا سامان عورت کے لیے ہوگا۔ اور جو مردوں اور عورتوں کے درمیان مشترک ہوتا ہے وہ مرد کے لیے ہوگا۔ البتہ اگر عورت اس بات پر گواہی قائم کردے کہ یہ اس کا ہے تو پھر اسی کا ہوگا۔
(۱۹۴۸۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی غَنِیۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الْحَکَمِ قَالَ : إذَا مَاتَ الرَّجُلُ وَتَرَکَ مَتَاعًا مِنْ مَتَاعِ الْبَیْتِ فَمَا کَانَ لِلرَّجُلِ لاَ یَکُونُ لِلْمَرْأَۃِ فَہُوَ لِلرَّجُلِ وَمَا یَکُونُ لِلْمَرْأَۃِ لاَ یَکُونُ لِلرَّجُلِ ، ہُوَ لِلْمَرْأَۃِ ، وَمَا یَکُونُ لِلرِّجَالِ وَالنِّسَائِ فَہُوَ لِلرَّجُلِ إلاَّ أَنْ تُقِیمَ الْمَرْأَۃُ الْبَیِّنَۃَ أنَّہُ لَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৮২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی بچے کے ماں اور باپ دونوں مرجائیں اور اس کے حصے میں مال ہو تو اس کو دودھ پلانے کا انتظام کہاں سے کیا جائے گا ؟
(١٩٤٨٣) حضرت ابن معقل (رض) فرماتے ہیں کہ بچے کی رضاعت اس کے حصے میں سے ہوگی۔
(۱۹۴۸۳) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ وَعَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنِ ابْنِ مَعْقِلٍ قَالَ : رَضَاعُ الصَّبِیِّ مِنْ نَصِیبِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৮৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی بچے کے ماں اور باپ دونوں مرجائیں اور اس کے حصے میں مال ہو تو اس کو دودھ پلانے کا انتظام کہاں سے کیا جائے گا ؟
(١٩٤٨٤) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ بچے کی رضاعت اس کے حصے میں سے ہوگی۔
(۱۹۴۸۴) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ رَضَاعُہُ مِنْ نَصِیبِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৮৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی بچے کے ماں اور باپ دونوں مرجائیں اور اس کے حصے میں مال ہو تو اس کو دودھ پلانے کا انتظام کہاں سے کیا جائے گا ؟
(١٩٤٨٥) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عتبہ (رض) کے پاس ایک بچے کی رضاعت کا مقدمہ لایا گیا انھوں نے رضاعت بچے کے مال میں سے لازم فرمائی اور اس کے ولی سے کہا کہ اگر اس کا مال نہ ہوتا تو ہم آپ کے مال میں سے اس کے دودھ کا انتظام کرتے۔ کیا تم نے قرآن مجید کی یہ آیت نہیں پڑھی { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ }
(۱۹۴۸۵) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ : أُتِیَ عَبْدُ اللہِ بْنُ عُتْبَۃَ فِی رَضَاعِ صَبِیٍّ فَجَعَلَ رَضَاعَہُ فی مَالِہِ وَقَالَ لِوَلِیِّہِ : لَوْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ لَجَعَلْنَا رَضَاعَہُ فِی مَالِکَ ، أَلاَ تَرَاہُ یَقُولُ : {وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ}
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৮৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی بچے کے ماں اور باپ دونوں مرجائیں اور اس کے حصے میں مال ہو تو اس کو دودھ پلانے کا انتظام کہاں سے کیا جائے گا ؟
(١٩٤٨٦) حضرت ابراہیم (رض) فرمایا کرتے تھے کہ اگر بچے کا حصہ رضاعت کو پورا کردے تو اس کے حصے میں سے ہوگی اور اگر نہ ہو تو پھر پورے مال میں سے۔
(۱۹۴۸۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ کَانَ یَقُولُ : إِنْ وَفَّی رَضَاعَہُ نَصِیبُہُ فَہُوَ مِنْ نَصِیبِہِ ، وَإِنْ لَمْ یَفِ فَہُوَ مِنْ جَمِیعِ الْمَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৮৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی بچے کے ماں اور باپ دونوں مرجائیں اور اس کے حصے میں مال ہو تو اس کو دودھ پلانے کا انتظام کہاں سے کیا جائے گا ؟
(١٩٤٨٧) حضرت شریح (رض) فرماتے ہیں کہ دودھ پیتے بچے پر اس کے حصے میں سے خرچ کیا جائے گا وہ تھوڑا ہو یازیادہ۔
(۱۹۴۸۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنْ شُرَیْحٍ فِی الرَّضِیعِ : یُنْفَقُ عَلَیْہِ مِنْ نَصِیبِہِ قَلِیلاً کَانَ ، أَوْ کَثِیرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৮৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی بچے کے ماں اور باپ دونوں مرجائیں اور اس کے حصے میں مال ہو تو اس کو دودھ پلانے کا انتظام کہاں سے کیا جائے گا ؟
(١٩٤٨٨) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ ہمارے اصحاب فرمایا کرتے تھے کہ بچے پر جمیع مال میں سے خرچ کیا جائے گا۔
(۱۹۴۸۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ : کَانَ أَصْحَابُنَا یَقُولُونَ : إِنْ کَانَ الْمَالُ لَہُ أُنْفِقَ عَلَیْہِ مِنْ جَمِیعِ الْمَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৮৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی بچے کے ماں اور باپ دونوں مرجائیں اور اس کے حصے میں مال ہو تو اس کو دودھ پلانے کا انتظام کہاں سے کیا جائے گا ؟
(١٩٤٨٩) حضرت شریح (رض) فرمایا کرتے تھے کہ نفقہ اور رضاعت تمام مال میں سے ہوں گے۔
(۱۹۴۸۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنْ شُرَیْحٍ قَالَ کَانَ یَقُولُ : النَّفَقَۃُ وَالرَّضَاعُ مِنْ جَمِیعِ الْمَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৮৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر کا بیان
(١٩٤٩٠) حضرت مجاہد (رض) قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ وارث پر وہی لازم ہے جو اس کے باپ پر لازم تھا یعنی اس کے دودھ کا انتظام کرنا۔
(۱۹۴۹۰) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ : {وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ} قَالَ : عَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ مَا عَلَی أَبِیہِ أَنْ یَسْتَرْضِعَ لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৯০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر کا بیان
(١٩٤٩١) حضرت ابراہیم (رض) قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ وارث پر وہی لازم ہے جو اس کے باپ پر لازم تھا یعنی اس کے دودھ کا انتظام کرنا۔
(۱۹۴۹۱) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، وَمُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ {وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ} مثل مَا عَلَی أَبِیہِ مِنَ الرَّضَاعِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৯১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر کا بیان
(١٩٤٩٢) حضرت شعبی (رض) اور حضرت ابراہیم (رض) قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد بچے کے دودھ کا انتظام کرنا ہے۔
(۱۹۴۹۲) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ وَحَمَّادٌ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالاَ : رَضَاعُ الصَّبِیِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৯২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر کا بیان
(١٩٤٩٣) حضرت حسن (رض) قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد بچے کے دودھ کا انتظام کرنا ہے۔
(۱۹۴۹۳) حَدَّثَنَا عَبْدُاللہِ بْنُ إدْرِیسَ، عَنْ أَشْعَثَ وَہِشَامٍ، عَنِ الْحَسَنِ: {وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ} فَقَالَ: الرَّضَاعُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৯৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر کا بیان
(١٩٤٩٤) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ وارث پر رضاع لازم ہے لیکن حاملہ کا نفقہ لازم نہیں ہے۔
(۱۹۴۹۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ عَلَیْہِ الرَّضَاعُ وَلَیْسَ عَلَیْہِ نَفَقَۃُ الحَامِلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৯৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر کا بیان
(١٩٤٩٥) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اسے نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔
(۱۹۴۹۵) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ أَشْعَثَ وَعَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : لاَ یُضَارُّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৯৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر کا بیان
(١٩٤٩٦) حضرت ضحاک (رض) قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اگر باپ کا انتقال ہوجائے اور وہ چھوٹا بچہ چھوڑے تو اگر باپ کا مال ہے تو بچے کے دودھ کا انتظام اسی کے مال میں سے ہوگا اور اگر مال نہ ہوتویہ عصبات کی ذمہ داری ہوگی۔
(۱۹۴۹۶) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، عَنْ جُوَیْبِرٍ، عَنِ الضَّحَّاکِ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ: {وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ} قَالَ: الْوَالِدُ یَمُوتُ وَیَتْرُکُ وَلَدًا صَغِیرًا فَإِنْ کَانَ لَہُ مَالٌ فَرَضَاعُہُ فِی مَالِہِ ، وَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ فَرَضَاعُہُ عَلَی عَصَبَتِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৯৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر کا بیان
(١٩٤٩٧) حضرت سعید بن مسیب (رض) فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ کچھ لوگ ایک یتیم بچے کو حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس لائے اور عرض کیا کہ اس کے نفقہ کا انتظام کیجئے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر مجھے اس کے دور کے رشتہ دار بھی مل جائیں تو بھی اس کا نفقہ ان پر لازم کروں گا۔
(۱۹۴۹۷) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : جَاؤُوا بِیَتِیمٍ إلَی عُمَرَ فَقَالَ : أَنْفِقْ عَلَیْہِ ، قَالَ : لَوْ لَمْ أَجِدْ إلاَّ أَقْصَی عَشِیرَتِہِ لَفَرَضْت عَلَیْہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৯৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر کا بیان
(١٩٤٩٨) حضرت ابن سیرین (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عتبہ نے ایک یتیم کے ولی سے کہا کہ اگر اس کا مال نہ ہوتا تو میں تجھ پر اس کا نفقہ لازم کرتا، کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ }
(۱۹۴۹۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ قَالَ : شَہِدْت عَبْدَ اللہِ بْنَ عُتْبَۃَ قَالَ لِوَلِیِّ یَتِیمٍ: لَوْ لَمْ یَکُنْ لَہُ مَالٌ لَقَضَیْت عَلَیْک بِنَفَقَتِہِ لأَنَّ اللَّہَ تَعَالَی یَقُولُ : {وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ}
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৯৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر کا بیان
(١٩٤٩٩) حضرت ضحاک (رض) قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد یہ ہے کہ بچے کانفقہ باپ پر لازم ہے، اگر وہ نہ ہو تو عصبات پر لازم ہے اور اگر وہ بھی نہ ہوں تو ماں کو دودھ پلانے کا حکم دیا جائے گا۔ اگر بچہ ماں کے علاوہ کسی سے دودھ نہ پیے تو اسے بچے کو دودھ پلانے پر مجبور کیا جائے گا۔
(۱۹۴۹۹) حدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ {وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ} قَالَ : ہُوَ الْوَالِدُ ، یعنی : النَّفَقَۃُ عَلَی الْوَالِدِ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ عِنْدَہُ فَعَلَی الْعَصَبَۃِ ، فَإِنْ لَمْ یَکُنْ عِنْدَہُ جُبِرَتِ الأُمُّ عَلَی رَضَاعِہِ ، وَإِذَا عَرَفَہَا الْوَلَدُ فَلَمْ یَأْخُذْ مِنْ غَیْرِہَا ، جُبِرَتْ عَلَی رَضَاعِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৪৯৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر کا بیان
(١٩٥٠٠) حضرت ابن عباس (رض) قرآن مجید کی آیت { وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ وارث پر لازم ہے کہ اس کا نقصان نہ ہونے دے۔
(۱۹۵۰۰) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : {وَعَلَی الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِکَ} قَالَ: عَلَی الْوَارِثِ أَنْ لاَ یُضَارَّ۔
তাহকীক: