মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬২৮ টি

হাদীস নং: ১৯৩৪০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنے بیوی کو طلاق دے دے ، اور طلاق کو چھپائے رکھے یہاں تک کہ عدت گزر جائے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٣٤١) حضرت خلاس (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی اور دو آدمیوں کو خفیہ طریقے سے گواہ بنایا اور ان سے کہا کہ اس راز کو چھپاکر رکھنا۔ انھوں نے اس بات کو خفیہ رکھا یہاں تک کہ عورت کی عدت گزر گئی۔ یہ مقدمہ انھوں نے حضرت علی (رض) کے پاس پیش کیا تو حضرت علی (رض) نے گواہ کو مجرم گردانتے ہوئے کوڑے لگوائے اور مرد کو رجوع کے حق سے محروم قرار دیا۔
(۱۹۳۴۱) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ خِلاَسٍ أَنَّ رَجُلاً طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَأَشْہَدَ رَجُلَیْنِ فِی السِّرِّ وَقَالَ : اکْتُمَا عَلَیّ ، فَکَتَمَا عَلَیْہِ ، حَتَّی انْقَضَتِ الْعِدَّۃُ فَارْتَفَعَا إلَی عَلِیٍّ فَاتَّہَمَ الشَّاہِدَیْنِ وَجَلَدَہُمَا وَلَمْ یَجْعَلْ لَہُ عَلَیْہَا رَجْعَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৪১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنے بیوی کو طلاق دے دے ، اور طلاق کو چھپائے رکھے یہاں تک کہ عدت گزر جائے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٣٤٢) حضرت نافع (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابن زبیر (رض) نے اپنی ایک بیوی کو طلاق دی اور ایک سال تک انھیں طلاق کی خبر نہ دی۔ حضرت ابن عمر (رض) کو معلوم ہوا تو آپ نے فرمایا کہ تم نے بہت برا کیا۔
(۱۹۳۴۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ ابْنَ الزُّبَیْرِ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ فَلَمْ یُعْلِمْہَا سَنَۃً فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ : بِئْسَ مَا صَنَعَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৪২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنے بیوی کو طلاق دے دے ، اور طلاق کو چھپائے رکھے یہاں تک کہ عدت گزر جائے تو کیا حکم ہے ؟
(١٩٣٤٣) حضرت محمد بن منتشر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت شریح (رض) نے اپنی بیوی کو طلاق دی اور پھر طلاق کو چھپائے رکھا یہاں تک کہ عدت گزر گئی تو اہل علم نے اسے برا قرار دیا۔
(۱۹۳۴۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ أَنَّ شُرَیْحًا طَلَّقَ امْرَأَتَہُ فَکَتَمَہَا الطَّلاَقَ حَتَّی انْقَضَتْ عِدَّتُہَا ، فَعَابُوا ذَلِکَ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৪৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ دو ثالث میاں بیوی کے درمیان جو فیصلہ کردیں وہ نافذ ہوگا
(١٩٣٤٤) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ ثالثوں کے ذریعے اللہ تعالیٰ میاں بیوی کو جمع کرتا ہے اور انہی کے ذریعے جدا کرتا ہے۔
(۱۹۳۴۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ : الْحَکَمَانِ بِہِمَا یَجْمَعُ اللَّہُ وَبِہِمَا یُفَرِّقُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৪৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ دو ثالث میاں بیوی کے درمیان جو فیصلہ کردیں وہ نافذ ہوگا
(١٩٣٤٥) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ دو ثالث میاں بیوی کے درمیان جو فیصلہ کردیں وہ نافذ ہوگا۔ فرماتے ہیں کہ دو ثالث میاں بیوی کے درمیان جو فیصلہ کردیں وہ نافذ ہوگا۔
(۱۹۳۴۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : مَا قَضَی الْحَکَمَانِ جَائِزٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৪৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ دو ثالث میاں بیوی کے درمیان جو فیصلہ کردیں وہ نافذ ہوگا
(١٩٣٤٦) حضرت ابو سلمہ (رض) فرماتے ہیں کہ ثالث چاہیں تو دونوں کو جمع کردیں اور چاہیں تو جدا کردیں۔
(۱۹۳۴۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُبَارَکٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ قَالَ : الْحَکَمَانِ إِنْ شَائَا جَمَعَا ، وَإِنْ شَائَا فَرَّقَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৪৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ دو ثالث میاں بیوی کے درمیان جو فیصلہ کردیں وہ نافذ ہوگا
(١٩٣٤٧) حضرت مجاہد (رض) قرآن مجید کی آیت {إنْ یُرِیدَا إصْلاَحًا یُوَفِّقَ اللَّہُ بَیْنَہُمَا } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد دو ثالث ہیں۔
(۱۹۳۴۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی ہَاشِمٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قولہ تعالی : {إنْ یُرِیدَا إصْلاَحًا یُوَفِّقَ اللَّہُ بَیْنَہُمَا} قَالَ : ہُمَا الْحَکَمَانِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৪৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ دو ثالث میاں بیوی کے درمیان جو فیصلہ کردیں وہ نافذ ہوگا
(١٩٣٤٨) حضرت حکم (رض) فرماتے ہیں کہ جب دو فیصلہ کرنے والوں میں اختلاف ہوجائے تو ان کے فیصلے کا کوئی اعتبار نہیں کسی اور کو ثالث بنایا جائے اور اگر ان کا اتفاق ہوجائے تو انہی کا فیصلہ نافذ ہوگا۔
(۱۹۳۴۸) حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الْحَکَمِ قَالَ : إذَا الْحَکَمَانِ اخْتَلَفَا ، فَلاَ : حُکِمَ لَہُمَا وَیُجْعَلُ غَیْرُہُ وَإِنِ اتَّفَقَا جَازَ حُکْمُہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৪৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ دو ثالث میاں بیوی کے درمیان جو فیصلہ کردیں وہ نافذ ہوگا
(١٩٣٤٩) حضرت طاؤس (رض) فرماتے ہیں کہ جب دو فیصلہ کرنے والے فیصلہ کردیں تو ان کا فیصلہ قبول کرلو اور کسی اور کے پیچھے مت جاؤ اگرچہ ان کی طرف سے تمہارے خلاف ہی فیصلہ کیا گیا ہو۔
(۱۹۳۴۹) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ فِی الْحَکَمَیْنِ : إذَا حَکَمَا فَخُذْ بِحُکْمِہِمَا وَلاَ تَتْبَعْ أَثَرَ غَیْرِہِمَا، وَإِنْ کَانَ قَدْ حُکِمَ قَبْلَہُمَا عَلَیْک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৪৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ دو ثالث میاں بیوی کے درمیان جو فیصلہ کردیں وہ نافذ ہوگا
(١٩٣٥٠) حضرت ابن عباس (رض) قرآن مجید کی آیت {إنْ یُرِیدَا إصْلاَحًا یُوَفِّقَ اللَّہُ بَیْنَہُمَا } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد دو ثالث ہیں۔
(۱۹۳۵۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : {إنْ یُرِیدَا إصْلاَحًا یُوَفِّقَ اللَّہُ بَیْنَہُمَا} قَالَ : ہُمَا الْحَکَمَانِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৫০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کا نفقہ دینے سے عاجز آجائے تو اس کو طلاق پر مجبور کیا جائے گا یا نہیں ؟
(١٩٣٥١) حضرت ابو زناد (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن مسیب (رض) سے سوال کیا کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کا نفقہ دینے سے عاجز آجائے تو اس کو طلاق پر مجبور کیا جائے گا یا نہیں ؟ انھوں نے فرمایا کہ ان دونوں کے درمیان جدائی کرادی جائے گی۔ میں نے پوچھا کہ کیا یہ سنت ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ ہاں یہ سنت ہے۔
(۱۹۳۵۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ أَبِی الزِّنَادِ قَالَ : سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ عَنِ الرَّجُلِ یَعْجِزُ عَنْ نَفَقَۃِ امْرَأَتِہِ فَقَالَ : یُفَرَّقُ بَیْنَہُمَا فَقُلْت : سُنَّۃً ؟ فَقَالَ : سُنَّۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৫১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کا نفقہ دینے سے عاجز آجائے تو اس کو طلاق پر مجبور کیا جائے گا یا نہیں ؟
(١٩٣٥٢) حضرت قتادہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن مسیب (رض) سے سوال کیا کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کا نفقہ دینے سے عاجز آجائے تو اس کو طلاق پر مجبور کیا جائے گا یا نہیں ؟ انھوں نے فرمایا کہ یا اسے نفقہ دے ی اطلاق۔
(۱۹۳۵۲) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : سَأَلْتُہ عَنِ الرَّجُلِ یُعْسِرُ عَنْ نَفَقَۃِ امْرَأَتِہِ ، فَقَالَ : لاَ بُدَّ مِنْ أَنْ یُنْفِقَ ، أَوْ یُطَلِّقَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৫২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کا نفقہ دینے سے عاجز آجائے تو اس کو طلاق پر مجبور کیا جائے گا یا نہیں ؟
(١٩٣٥٣) حضرت زہری (رض) فرماتے ہیں کہ اسے مہلت دی جائے گی اور فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبد العزیز (رض) بھی یونہی فرماتے ہیں۔
(۱۹۳۵۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ : یُسْتَأْنَی بِہِ ، قَالَ : وَبَلَغَنِی أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৫৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کا نفقہ دینے سے عاجز آجائے تو اس کو طلاق پر مجبور کیا جائے گا یا نہیں ؟
(١٩٣٥٤) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کانفقہ دینے سے عاجز آجائے تو دونوں کے درمیان جدائی نہیں کرائی جائے گی۔
(۱۹۳۵۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : إذَا عَجَزَ الرَّجُلُ عَنْ نَفَقَۃِ امْرَأَتِہِ لَمْ یُفَرَّقْ بَیْنَہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৫৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کا نفقہ دینے سے عاجز آجائے تو اس کو طلاق پر مجبور کیا جائے گا یا نہیں ؟
(١٩٣٥٥) حضرت عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کانفقہ دینے سے عاجز آجائے تو دونوں کے درمیان جدائی نہیں کرائی جائے گی۔ اس عورت پر آزمائش آئی ہے یہ صبر کرے۔
(۱۹۳۵۵) حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی الرَّجُلِ یَعْجِزُ ، عَنْ نَفَقَۃِ امْرَأَتِہِ ، قَالَ : لاَ یُفَرَّقُ بَیْنَہُمَا ، امْرَأَۃً ابْتُلِیَتْ فَلْتَصْبِرْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৫৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کا نفقہ دینے سے عاجز آجائے تو اس کو طلاق پر مجبور کیا جائے گا یا نہیں ؟
(١٩٣٥٦) حضرت شعبہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت حماد سے سوال کیا کہ اگر کوئی شخص کسی عورت سے شادی کرے لیکن اس کے پاس اسے دینے کے لیے کچھ نہ ہو تو وہ کیا کرے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اسے ایک سال کی مہلت دی جائے گی۔ میں نے کہا کہ اگر پھر بھی کچھ نہ ہوسکے تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ وہ اسے طلاق دے دے۔
(۱۹۳۵۶) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ قَالَ : سَأَلْتُ حَمَّادًا ، عَنْ رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً وَلَمْ یَکُنْ عِنْدَہُ مَا یُنْفِقُ قَالَ : یُؤَجَّلُ سَنَۃً ، قُلْتُ : فَإِنْ لَمْ یَجِدْ ؟ قَالَ : یُطَلِّقُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৫৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کا نفقہ دینے سے عاجز آجائے تو اس کو طلاق پر مجبور کیا جائے گا یا نہیں ؟
(١٩٣٥٧) حضرت سعید بن مسیب (رض) فرماتے ہیں کہ ان دونوں کے درمیان جدائی کرادی جائے گی۔
(۱۹۳۵۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : یُفَرَّقُ بَیْنَہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৫৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ جو شخص بیوی سے دور چلا گیا ہو اس پر بھی بیوی کانفقہ لازم ہے اگر وہ بھیجے تو ٹھیک وگرنہ طلاق دے
(١٩٣٥٨) حضرت نافع (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے مختلف علاقوں کی طرف روانہ کردہ لشکروں کے سپہ سالاروں کو حکم لکھا تھا کہ جو لوگ اپنی بیویوں سے دور ہیں انھیں حکم دو کہ وہ اپنی بیویوں کے پاس لوٹ جائیں۔ یا تو انھیں چھوڑ دیں یا انھیں نفقہ بھیجیں۔ جو اپنی بیوی کو چھوڑنا چاہتا ہے وہ اس نفقے کو بھی بھیجے جو اب تک نہیں بھیجا ہے۔
(۱۹۳۵۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ إلَی أُمَرَائِ الأَجْنَادِ فِیمَنْ غَابَ عَنْ نِسَائِہِ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ یَأْمُرُہُمْ أَنْ یَرْجِعُوا إلَی نِسَائِہِمْ ، إمَّا أَنْ یُفَارِقُوا ، وَإِمَّا أَنْ یَبْعَثُوا بِالنَّفَقَۃِ ، فَمَنْ فَارَقَ مِنْہُمْ فَلْیَبْعَثْ بِنَفَقَۃِ مَا تَرَکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৫৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ جو شخص بیوی سے دور چلا گیا ہو اس پر بھی بیوی کانفقہ لازم ہے اگر وہ بھیجے تو ٹھیک وگرنہ طلاق دے
(١٩٣٥٩) حضرت عمر بن عبدالعزیز (رض) نے اپنے گورنروں کے نام یہ خط لکھا کہ جو شخص دو سال سے اپنی بیوی سے دور ہے وہ یا تو اسے طلاق دے دے یا اس کے لیے نفقہ بھیجے۔
(۱۹۳۵۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی مَکِینٍ قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ : مَنْ غَابَ ، عَنِ امْرَأَتِہِ سَنَتَیْنِ فَلْیُطَلِّقْ ، أَوْ لِیَقْفِلْ إلَیْہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৩৫৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ جو شخص بیوی سے دور چلا گیا ہو اس پر بھی بیوی کانفقہ لازم ہے اگر وہ بھیجے تو ٹھیک وگرنہ طلاق دے
(١٩٣٦٠) حضرت عکرمہ (رض) فرماتے ہیں کہ جو شخص دو سال سے اپنی بیوی سے دور ہے وہ یا تو اسے طلاق دے دے یا اس کے لیے نفقہ بھیجے۔
(۱۹۳۶۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی مَکِینٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ مَنْ غَابَ عَنِ امْرَأَتِہِ سَنَتَیْنِ فَلْیُطَلِّقْ ، أَوْ لِیَقْفِلْ إلَیْہَا۔
tahqiq

তাহকীক: