মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬২৮ টি
হাদীস নং: ১৯২৮০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق یافتہ عورت کا خاوند (جس کے پاس رجوع کا حق ہو) اس کے پاس آنے سے پہلے اجازت لے گا یا نہیں ؟
(١٩٢٨١) حضرت نافع (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) نے اپنی بیوی کو ایک یا دو طلاقیں دے دیں تھیں اور وہ ان کے پاس جانے سے پہلے اجازت لیا کرتے تھے۔
(۱۹۲۸۱) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بن عمر ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ تَطْلِیقَۃً ، أَوْ تَطْلِیقَتَیْنِ ، فَکَانَ یَسْتَأْذِنُ عَلَیْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৮১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق یافتہ عورت کا خاوند (جس کے پاس رجوع کا حق ہو) اس کے پاس آنے سے پہلے اجازت لے گا یا نہیں ؟
(١٩٢٨٢) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ طلاق یافتہ عورت اپنے خاوند کے گھر میں عدت گزارے گی اور وہ زینت کے لیے سرمہ نہیں لگائے گی اور اس کا خاوند اس کی اجازت سے ہی اس کے پاس آسکتا ہے۔ اور وہ اس کے ساتھ اس کے کمرے میں نہیں ہوگا۔
(۱۹۲۸۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ : تَعْتَدُّ الْمُطَلَّقَۃُ فِی بَیْتِ زَوْجِہَا وَلاَ تَکْتَحِلُ بِکُحْلٍ زِینَۃً وَلاَ یَدْخُلُ عَلَیْہَا إلاَّ بِإِذْنٍ وَلاَ یَکُونُ مَعَہَا فِی بَیْتِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৮২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق یافتہ عورت کا خاوند (جس کے پاس رجوع کا حق ہو) اس کے پاس آنے سے پہلے اجازت لے گا یا نہیں ؟
(١٩٢٨٣) حضرت حسن (رض) فرمایا کرتے تھے کہ جب آدمی (اپنی طلاق یافتہ عدت گزارنے والی) بیوی کے پاس جانے لگے تو اسے اپنی آمد کا احساس دلا دے اور گلاصاف کرنے کی آواز نکال لے، اچانک اس کے پاس بلا اطلاع داخل نہ ہو۔
(۱۹۲۸۳) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : إذَا دَخَلَ عَلَیْہَا فَلْیَسْتَأْنس وَلْیَتَنَحْنَحْ وَلاَ یغترنہا بِدُخُولٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৮৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق یافتہ عورت کا خاوند (جس کے پاس رجوع کا حق ہو) اس کے پاس آنے سے پہلے اجازت لے گا یا نہیں ؟
(١٩٢٨٤) حضرت سعید بن مسیب (رض) فرماتے ہیں کہ جب بیوی کو ایک طلاق دے دی تو اس کے پاس جانے سے پہلے اجازت طلب کرے۔
(۱۹۲۸۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : إذَا طَلَّقَہَا تَطْلِیقَۃً ، فَإِنَّہُ یَسْتَأْذِنُ عَلَیْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৮৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق یافتہ عورت کا خاوند (جس کے پاس رجوع کا حق ہو) اس کے پاس آنے سے پہلے اجازت لے گا یا نہیں ؟
(١٩٢٨٥) حضرت ابراہیم (رض) اور حضرت مجاہد (رض) فرماتے ہیں کہ گلا صاف کرکے اسے اپنی آمد کا احساس دلائے۔
(۱۹۲۸۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، وَعَنْ جَابِرٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ قَالاَ : یُشْعِرُ بِالتَّنَحْنُحِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৮৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق یافتہ عورت کا خاوند (جس کے پاس رجوع کا حق ہو) اس کے پاس آنے سے پہلے اجازت لے گا یا نہیں ؟
(١٩٢٨٦) حضرت عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ گلا صاف کرکے اسے اپنی آمد کا احساس دلائے۔
(۱۹۲۸۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ رَبِیعٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَعَنْ طَلْحَۃَ ، عَنْ عَطَائٍ قَالَ : یُشْعِرُہَا بِالتَّنَحْنُحِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৮৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق یافتہ عورت کا خاوند (جس کے پاس رجوع کا حق ہو) اس کے پاس آنے سے پہلے اجازت لے گا یا نہیں ؟
(١٩٢٨٧) حضرت قتادہ (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک طلاق دے دے تو کیا اس کے پاس آنے سے پہلے اجازت طلب کرے گا ؟ انھوں نے فرمایا کہ ہاں وہ آواز دے اور گلا صاف کرنے کی آواز نکالے۔ اور حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اس کے لیے اس عورت کے بال دیکھنا درست نہیں ہے۔
(۱۹۲۸۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ تَطْلِیقَۃً یَسْتَأْذِنُ عَلَیْہَا ؟ قَالَ : یُصَوِّتُ وَیَتَنَحْنَحُ قَالَ : وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : لاَ یَصْلُحُ أَنْ یَرَی شَعْرَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৮৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر خاوند کے پاس رجوع کا حق ہو تو عورت اس کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہیں نکل سکتی
(١٩٢٨٨) حضرت ابن عمر (رض) فرمایا کرتے تھے کہ اگر آدمی نے اپنی بیوی کو ایک یا دو طلاقیں دی ہوں تو عورت اس کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہیں نکل سکتی۔
(۱۹۲۸۸) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : إذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ تَطْلِیقَۃً ، أَوْ تَطْلِیقَتَیْنِ لَمْ تَخْرُجْ مِنْ بَیْتِہِ إلاَّ بِإِذْنِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৮৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر خاوند کے پاس رجوع کا حق ہو تو عورت اس کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہیں نکل سکتی
(١٩٢٨٩) حضرت ضحاک (رض) قرآن مجید کی آیت { لاَ تُخْرِجُوہُنَّ مِنْ بُیُوتِہِنَّ وَلاَ یَخْرُجْنَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ جب تک مرد کے پاس رجوع کا حق ہو عورت اس کے گھر سے نہیں نکل سکتی۔
(۱۹۲۸۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی غَنِیَّۃَ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ فِی قَوْلِہِ : {لاَ تُخْرِجُوہُنَّ مِنْ بُیُوتِہِنَّ وَلاَ یَخْرُجْنَ} ۔ قَالَ : لاَ تَخْرُجُ مِنْ بَیْتِہَا مَا کَانَ لَہُ عَلَیْہَا رَجْعَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৮৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک اگر آدمی نے عورت کو طلاقِ رجعی دی ہو تو وہ بناؤ سنگھار اور زیب وزینت اختیار کرسکتی ہے
(١٩٢٩٠) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ اگر آدمی نے اپنی بیوی کو طلاق رجعی دی ہو تو وہ سرمہ لگا سکتی ہے، رنگ والے کپڑے پہن سکتی ہے، بناؤسنگھار کرسکتی ہے۔ لیکن اپنے کپڑے نہیں اتارے گی۔
(۱۹۲۹۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ فِی الرَّجُلِ یُطَلِّقُ امْرَأَتَہُ طَلاَقًا یَمْلِکُ الرَّجْعَۃَ قَالَ : تَکْتَحِلُ وَتَلْبَسُ الْمُصَبَّغ وَتَشَوَّفُ لَہُ ، وَلاَ تَضَعُ ثِیَابَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک اگر آدمی نے عورت کو طلاقِ رجعی دی ہو تو وہ بناؤ سنگھار اور زیب وزینت اختیار کرسکتی ہے
(١٩٢٩١) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ اگر آدمی نے اپنی بیوی کو طلاق رجعی دی ہو تو وہ اس کے لیے زیب وزینت اختیار کرے گی، اس کے سامنے آئے گی اور جسم کو ڈھانپ کر رکھے گی۔
(۱۹۲۹۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ إذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ تَطْلِیقَۃً یَمْلِکُ الرَّجْعَۃَ تَزَیَّنَتْ لَہُ وَتَعَرَّضَتْ لَہُ وَاسْتَتَرَتْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک اگر آدمی نے عورت کو طلاقِ رجعی دی ہو تو وہ بناؤ سنگھار اور زیب وزینت اختیار کرسکتی ہے
(١٩٢٩٢) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر آدمی نے اپنی بیوی کو ایک یا دو طلاقیں دی ہوں تو وہ اس کے لیے زیب وزینت اور بناؤ سنگھار اختیار کرسکتی ہے لیکن اس کے سامنے اپنی چادر نہیں اتارے گی۔
(۱۹۲۹۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : إذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ تَطْلِیقَۃً ، أَوْ تَطْلِیقَتَیْنِ فَإِنَّہَا تَزَیَّنُ وَتَشَوَّفُ لَہُ مِنْ غَیْرِ أَنْ تَضَعَ خِمَارَہَا عِنْدَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک اگر آدمی نے عورت کو طلاقِ رجعی دی ہو تو وہ بناؤ سنگھار اور زیب وزینت اختیار کرسکتی ہے
(١٩٢٩٣) حضرت سعید (رض) فرماتے ہیں کہ جب آدمی نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی تو وہ اس کے پاس آنے سے پہلے اجازت طلب کرے گا۔ البتہ عورت جیسے کپڑے اور زیورات چاہے استعمال کرسکتی ہے۔ اگر ان دونوں کے پاس ایک ہی کمرہ ہو تو درمیان میں پردہ ڈال لیں اور آدمی آنے سے پہلے سلام کرے۔
(۱۹۲۹۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدٍ قَالَ : إذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ تَطْلِیقَۃً ، فَإِنَّہُ یَسْتَأْذِنُ عَلَیْہَا ، وَتَلْبَسُ مَا شَائَتْ مِنَ الثِّیَابِ وَالْحُلِیِّ ، فَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُمَا إلاَّ بَیْتٌ وَاحِدٌ ، فَلْیَجْعَلاَ بَیْنَہُمَا سِتْرًا ، وَیُسَلِّمُ إذَا دَخَلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک اگر آدمی نے عورت کو طلاقِ رجعی دی ہو تو وہ بناؤ سنگھار اور زیب وزینت اختیار کرسکتی ہے
(١٩٢٩٤) حضرت زہری (رض) اور حضرت قتادہ (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی کو ایک یا دو طلاقیں دیں تو عورت اس کے لیے بناؤسنگھار کرسکتی ہے۔
(۱۹۲۹۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ وَقَتَادَۃَ قَالاَ فِی الرَّجُلِ یُطَلِّقُ امْرَأَتَہُ تَطْلِیقَۃً ، أَوْ تَطْلِیقَتَیْنِ قَالاَ : تَشَوَّفُ لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک اگر آدمی نے عورت کو طلاقِ رجعی دی ہو تو وہ بناؤ سنگھار اور زیب وزینت اختیار کرسکتی ہے
(١٩٢٩٥) حضرت قتادہ (رض) فرماتے ہیں کہ طلاق رجعی کے بعد عورت اپنے خاوند کے لیے بناؤسنگھار کرسکتی ہے۔ حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ مرد کے لیے اس کے بال دیکھنا درست نہیں۔
(۱۹۲۹۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ : لتَشَوَّفُ لَہُ ، وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : لاَ یَحِلُّ لَہُ أَنْ یَرَی شَعْرَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک اگر آدمی نے عورت کو طلاقِ رجعی دی ہو تو وہ بناؤ سنگھار اور زیب وزینت اختیار کرسکتی ہے
(١٩٢٩٦) حضرت عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ اگر آدمی نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی تو وہ اس کے لیے زیب وزینت اختیار کرسکتی ہے اور بن ٹھن کر رہ سکتی ہے۔
(۱۹۲۹۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ طَلْحَۃَ ، عَنْ عَطَاء قَالَ : تَزَیَّنُ لَہُ وَتَضَعُ لَہُ إذَا طَلَّقَہَا تَطْلِیقَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس عورت کو تین طلاقیں دے دی گئی ہوں وہ زیب وزینت کے حکم میں اس عورت کی طرح ہے جس کا خاوند فوت ہوگیا ہو
(١٩٢٩٧) حضرت عطاء خراسانی، حضرت سعید بن مسیب، فقہاء مدینہ اور حضرت سلیمان بن یسار (رض) فرماتے ہیں کہ وہ عورت جسے تین طلاقیں دے دی گئی ہوں اور وہ عورت جس کے خاوند کا انتقال ہوگیا ہو وہ دونوں زیر ناف بالوں کو صاف کریں گی لیکن سرمہ، خضاب، خوشبو اور کنگھی کا استعمال نہیں کریں گی۔
(۱۹۲۹۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ قَالَ : کَتَبَ إلَیَّ عَطَائٌ الْخُرَاسَانِیُّ ، أَنَّہُ سَأَلَ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ، وَفُقَہَائَ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ ، قَالَ : وَأَحْسِبُہُ قَالَ : وَسُلَیْمَانَ بْنَ یَسَارٍ ، عنِ الْمُطَلَّقَۃِ وَالْمُتَوَفَّی عَنْہَا ، فَقَالُوا: تَحِدَّانِ وَتَتْرُکَانِ الْکُحْلَ وَالتَّخْضِیبَ وَالتَّطَیُّبَ وَالتَّمَشُّطَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس عورت کو تین طلاقیں دے دی گئی ہوں وہ زیب وزینت کے حکم میں اس عورت کی طرح ہے جس کا خاوند فوت ہوگیا ہو
(١٩٢٩٨) حضرت سعید بن مسیب (رض) فرماتے ہیں کہ تین طلاق یافتہ عورت اور وہ جس کا خاوند فوت ہوگیا ہو زینت کے معاملے میں دونوں کا ایک حکم ہے۔
(۱۹۲۹۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : الْمُطَلَّقَۃُ ثَلاَثًا وَالْمُتَوَفَّی عَنْہَا سَوَائٌ فِی الزِّینَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس عورت کو تین طلاقیں دے دی گئی ہوں وہ زیب وزینت کے حکم میں اس عورت کی طرح ہے جس کا خاوند فوت ہوگیا ہو
(١٩٢٩٩) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ تین طلاق یافتہ عورت زینت کے لیے سرمہ نہیں لگائے گی۔
(۱۹۲۹۹) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ : الْمُطَلَّقَۃُ ثَلاَثًا لاَ تَکْتَحِلُ بِکُحْلٍ زِینَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২৯৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس عورت کو تین طلاقیں دے دی گئی ہوں وہ زیب وزینت کے حکم میں اس عورت کی طرح ہے جس کا خاوند فوت ہوگیا ہو
(١٩٣٠٠) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں کہ وہ عورت جسے تین طلاقیں دے دی گئی ہوں اور وہ عورت جس کے خاوند کا انتقال ہوگیا ہو وہ دونوں سرمہ نہیں لگائیں گی اور خضاب بھی استعمال نہیں کریں گی۔
(۱۹۳۰۰) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ : الْمُطَلَّقَۃُ ثَلاَثًا وَالْمُتَوَفَّی عَنْہَا لاَ تَکْتَحِلاَنِ وَلاَ تَخْتَضِبَانِ۔
তাহকীক: