মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬২৮ টি

হাদীস নং: ১৮১০০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٠١) حضرت حبیب (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت علی (رض) کے پاس آیا اور اس نے کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو ہزار طلاقیں دے دی ہیں، اب کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ وہ تین طلاقوں سے ہی بائنہ ہوگئی تھی اور باقی طلاقیں اپنی دوسری بیویوں کے درمیان تقسیم کردے۔
(۱۸۱۰۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِِ ، عَنْ حَبِیبٍ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی عَلِیٍّ ، فَقَالَ : إنِّی طَلَّقْتُ امْرَأَتِی أَلْفًا ؟ قَالَ : بَانَتْ مِنْک بِثَلاَثٍ ، وَاقْسِمْ سَائِرہُنَّ بَیْنَ نِسَائِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১০১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٠٢) حضرت عنترہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابن عباس (رض) کے پاس بیٹھا تھا کہ ان کے پاس آیا اور اس نے کہا اے ابن عباس ! میں نے اپنی بیوی کو سو طلاقیں دے دیں، میں نے یہ ایک ہی جملے میں دی ہیں، کیا وہ تین طلاقوں کے ذریعے مجھ سے بائنہ ہوگئی جبکہ وہ ایک ہی ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ وہ تین طلاقوں کے ذریعے تجھ سے بائنہ ہوگئی اور تجھ پر ستانوے طلاقوں کا گناہ ہے۔
(۱۸۱۰۲) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَنْتَرَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَأَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ : یَا ابْنَ عَبَّاسٍ ، إنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ مِئَۃَ مَرَّۃٍ ، وَإِنَّمَا قُلْتُہَا مَرَّۃً وَاحِدَۃً فَتَبِینُ مِنِّی بِثَلاَثٍ ، ہِیَ وَاحِدَۃٌ ؟ فَقَالَ : بَانَتْ مِنْک بِثَلاَثٍ ، وَعَلَیْک وِزْرُ سَبْعَۃٍ وَتِسْعِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১০২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٠٣) حضرت سعید بن جبیر (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت ابن عباس (رض) کے پاس آیا اور اس نے کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو ہزار یا سو طلاقیں دے دی ہیں، اس کا کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ وہ تین طلاقوں سے بائنہ ہوگئی ہے اور باقی گناہ ہیں، تو نے اللہ کی آیات کو مذاق بنا لیا۔
(۱۸۱۰۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی ابْنِ عَبَّاسٍ ، فَقَالَ : إنِّی طَلَّقْت امْرَأَتِی أَلْفًا ، أَوَ مِئَۃً ، قَالَ : بَانَتْ مِنْک بِثَلاَثٍ ، وَسَائِرُہُنَّ وِزْرٌ ، اتَّخَذْت آیَاتِ اللہِ ہُزُوًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১০৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٠٤) حضرت معاویہ بن ابی تحیی (رض) کہتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت عثمان (رض) کے پاس آیا اور اس نے کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو سو طلاقیں دے دی ہیں اب کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ وہ تین طلاقوں سے تجھ پر حرام ہوگئی اور باقی ستانوے گناہ ہیں !
(۱۸۱۰۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، وَالْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ أَبِی تِحْیَی قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی عُثْمَانَ فَقَالَ : إنِّی طَلَّقْت امْرَأَتِی مِئَۃً ، قَالَ : ثَلاَثٌ یُحَرِّمْنَہَا عَلَیْک ، وَسَبْعَۃٌ وَتِسْعُونَ عُدْوَانٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১০৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٠٥) حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر ایک آدمی اپنی بیوی کو سو طلاقیں دے دے تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ تین طلاقوں سے وہ حرام ہوجائے گی اور ستانوے زائد ہیں۔
(۱۸۱۰۵) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَۃَ، عَنْ طَارِقٍ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ ؛ أَنَّہُ سَمِعَہُ یُحَدِّثُ عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ؛ أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ مِئَۃً ؟ فَقَالَ : ثَلاَثٌ یُحَرِّمْنَہَا عَلَیْہِ ، وَسَبْعَۃٌ وَتِسْعُونَ فَضْلٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১০৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٠٦) حضرت سعید مقبری (رض) کہتے ہیں کہ میں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے پاس تھا کہ ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ اے ابو عبد الرحمن ! میں نے اپنی بیوی کو سو طلاقیں دے دی ہیں، کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ وہ تین طلاقوں سے بائنہ ہوگئی ہے اور ستانوے طلاقوں کا قیامت کے دن تجھے حساب دینا ہوگا۔
(۱۸۱۰۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرَ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَعِیدٌ الْمَقْبُرِیُّ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ وَأَنَا عِنْدَہُ ، فَقَالَ : یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، إنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ مِئَۃَ مَرَّۃٍ ؟ قَالَ : بَانَتْ مِنْک بِثَلاَثٍ ، وَسَبْعَۃٌ وَتِسْعُونَ یُحَاسِبُک اللَّہُ بِہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১০৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٠٧) حضرت شریح (رض) سے ایک آدمی نے کہا کہ اس نے اپنی بیوی کو سو طلاقیں دے دی ہیں۔ انھوں نے فرمایا کہ وہ تین طلاقوں سے بائنہ ہوگئی اور باقی اسراف اور معصیت ہیں۔
(۱۸۱۰۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ شُرَیْحٍ : قَالَ : إنِّی طَلَّقْتہَا مِئَۃً ؟ قَالَ : بَانَتْ مِنْک بِثَلاَثٍ ، وَسَائِرُہُنَّ إسْرَافٌ وَمَعْصِیَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১০৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٠٨) حضرت حسن (رض) کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو ہزار طلاقیں دیں تو انھوں نے فرمایا کہ بڑھیا تجھ سے جدا ہوگئی۔
(۱۸۱۰۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ دَلْہَمٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی الْحَسَنِ ، فَقَالَ : إنِّی طَلَّقْت امْرَأَتِی أَلْفًا قَالَ : بَانَتْ مِنْک الْعَجُوزُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১০৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٠٩) حضرت علی (رض) کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو ہزار طلاقیں دے دیں۔ انھوں نے فرمایا کہ تین طلاقوں نے اسے تجھ پر حرام کردیا اور باقی کو اپنی دوسری بیویوں میں تقسیم کردے۔
(۱۸۱۰۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الأَعْمَشِِ ، عَنْ حَبِیبٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ مَکَّۃَ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی عَلِیٍّ فَقَالَ: إنِّی طَلَّقْت امْرَأَتِی أَلْفًا ؟ قَالَ : الثَّلاَثُ تُحَرِّمُہَا عَلَیْک ، وَاقْسِمْ سَائِرَہُنَّ بَیْنَ أَہْلِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১০৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے اپنی بیوی سے کہا کہ ” تجھے ستاروں کی تعداد کے برابر طلاق “ تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٨١١٠) حضرت عبداللہ (رض) کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ میری اور میری بیوی کے درمیان کچھ بات چیت بڑھ گئی اور میں نے اسے ستاروں کی تعداد کے برابر طلاق دے دی۔ انھوں نے فرمایا کہ کیا تم نے طلاق کا لفظ کہا تھا ؟ اس نے کہا کہ جی ہاں۔ حضرت عبداللہ (رض) نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے طلاق کو واضح کرکے بیان کردیا ہے، جو اس سے استفادہ کرے تو اس کے لیے وضاحت ہوجاتی ہے اور جو اسے اپنے لیے مشکل بنالے ہم اس کے لیے مشکل بنادیتے ہیں۔ خدا کی قسم ! اپنے نفوس کو ایسی مشکل میں نہ ڈالو جسے تمہاری طرف سے ہمیں برداشت کرنا پڑے۔ معاملہ وہی ہے جو تم کہتے ہو، معاملہ وہی ہے جو تم کہتے ہو۔
(۱۸۱۱۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ قَالَ : أَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ: إنَّہُ کَانَ بَیْنِی وَبَیْنَ امْرَأَتِی کَلاَمٌ ، فَطَلَّقْتُہَا عَدَدَ النُّجُومِ ، قَالَ : تَکَلَّمْتَ بِالطَّلاَقِ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : قَدْ بَیَّنَ اللَّہُ الطَّلاَقَ ، فَمَنْ أَخَذ بِہِ فَقَدْ بُیِّنَ لَہُ ، وَمَنْ لَبَّسَ عَلَی نَفْسِہِ جَعَلْنَا بِہِ لَبْسَہُ ، وَاللَّہِ لاَ تُلَبِّسُوا عَلَی أَنْفُسِکُمْ وَنَتَحَمَّلُہُ عَنْکُمْ ، ہُوَ کَمَا تَقُولُونَ ، ہُوَ کَمَا تَقُولُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১১০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے اپنی بیوی سے کہا کہ ” تجھے ستاروں کی تعداد کے برابر طلاق “ تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٨١١١) حضرت شریح (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے ساری دنیا کی عورت کا مالک بننے کے بعد انھیں کہا کہ تمہیں ستاروں کی تعداد کے برابر طلاق ہے تو سب حرام ہوجائیں گی۔
(۱۸۱۱۱) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ شُرَیْحٍ ، قَالَ : لَوْ قَالَہَا لِنِسَائِ الْعَالَمِینَ بَعْدَ أَنْ یَمْلِکَہُنَّ ، کُنَّ عَلَیْہِ حَرَامًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১১১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے اپنی بیوی سے کہا کہ ” تجھے ستاروں کی تعداد کے برابر طلاق “ تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(١٨١١٢) حضرت ابن عباس (رض) سے سوال کیا گیا کہ ایک آدمی نے اپنی بیوی کو ستاروں کی تعداد کے برابر طلاق دے دی تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس کے لیے جوزاء ستارے کا سرا ہی کافی ہے۔
(۱۸۱۱۲) حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ إبْرَاہِیمَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ عَمْرٍو ؛ سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ عَدَدَ النُّجُومِ ؟ فَقَالَ : یَکْفِیہِ مِنْ ذَلِکَ رَأْسُ الْجَوْزَائِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১১২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے کہا کہ ” جس دن میں فلانی عورت سے شادی کروں تو اسے طلاق “ جن حضرات کے نزدیک اس جملہ کی کوئی حیثیت نہیں
(١٨١١٣) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ طلاق نکاح کے بعد ہی ہوتی ہے۔
(۱۸۱۱۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ الْعَمِّیِّ ، عَنْ عَامِرٍ الأَحْوَلِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ طَلاَقَ إلاَّ بَعْدَ نِکَاحٍ۔ (ترمذی ۱۱۸۱۔ احمد ۲/۲۰۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১১৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے کہا کہ ” جس دن میں فلانی عورت سے شادی کروں تو اسے طلاق “ جن حضرات کے نزدیک اس جملہ کی کوئی حیثیت نہیں
(١٨١١٤) حضرت طاؤس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ طلاق نکاح کے بعد اور آزادی ملکیت کے بعد ہوتی ہے۔
(۱۸۱۱۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، عَمَّنْ سَمِعَ طَاوُوسًا یَقُولُ : قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ طَلاَقَ إلاَّ بَعْدَ نِکَاحٍ ، وَلاَ عِتْقَ قَبْلَ مِلْکٍ۔ (عبدالرزاق ۱۱۴۵۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১১৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے کہا کہ ” جس دن میں فلانی عورت سے شادی کروں تو اسے طلاق “ جن حضرات کے نزدیک اس جملہ کی کوئی حیثیت نہیں
(١٨١١٥) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ طلاق نکاح کے بعد ہی ہوتی ہے۔
(۱۸۱۱۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عنِ النَّزَّالِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : لاَ طَلاَقَ إلاَّ مِنْ بَعْدِ النِّکَاحِ۔ (ابوداؤد ۲۸۶۵۔ عبدالرزاق ۱۱۴۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১১৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے کہا کہ ” جس دن میں فلانی عورت سے شادی کروں تو اسے طلاق “ جن حضرات کے نزدیک اس جملہ کی کوئی حیثیت نہیں
(١٨١١٦) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ طلاق نکاح کے بعد ہی ہوتی ہے اور آزادی ملکیت کے بعد ہوتی ہے۔
(۱۸۱۱۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لاَ طَلاَقَ إلاَّ بَعْدَ نِکَاحِ ، وَلاَ عِتْقَ إلاَّ بَعْدَ مِلْکِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১১৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے کہا کہ ” جس دن میں فلانی عورت سے شادی کروں تو اسے طلاق “ جن حضرات کے نزدیک اس جملہ کی کوئی حیثیت نہیں
(١٨١١٧) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ طلاق نکاح کے بعد ہی ہوتی ہے۔

حضرت زہری (رض) فرماتے ہیں کہ جب نکاح ہوگا تبھی طلاق ہوگی۔
(۱۸۱۱۷) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عُرْوَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : لاَ طَلاَقَ إلاَّ بَعْدَ نِکَاحٍ۔ وَقَالَ الزُّہْرِیُّ : إذَا وَقَعَ النِّکَاحُ وَقَعَ الطَّلاَقُ۔ (حاکم ۴۱۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১১৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے کہا کہ ” جس دن میں فلانی عورت سے شادی کروں تو اسے طلاق “ جن حضرات کے نزدیک اس جملہ کی کوئی حیثیت نہیں
(١٨١١٨) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے اس بات کی کوئی پروا نہیں کہ میں عورت سے شادی کروں یا اپنا ہاتھ اس ستون پر رکھوں، یعنی یہ حلال ہے۔
(۱۸۱۱۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : مَا أُبَالِی تَزَوَّجْتُہَا ، أَوْ وَضَعْتُ یَدِی عَلَی ہَذِہِ السَّارِیَۃِ ، یَعْنِی أَنَّہَا حَلاَلٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১১৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے کہا کہ ” جس دن میں فلانی عورت سے شادی کروں تو اسے طلاق “ جن حضرات کے نزدیک اس جملہ کی کوئی حیثیت نہیں
(١٨١١٩) حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ نکاح سے پہلے طلاق نہیں ہوتی۔
(۱۸۱۱۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، رَفََعَہُ ؛ قَالَ : لاَ طَلاَقَ قَبْلَ نِکَاحٍ۔ (بیہقی ۳۱۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮১১৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے کہا کہ ” جس دن میں فلانی عورت سے شادی کروں تو اسے طلاق “ جن حضرات کے نزدیک اس جملہ کی کوئی حیثیت نہیں
(١٨١٢٠) حضرت سعید بن جبیر (رض) فرماتے ہیں کہ مروان نے اس بارے میں حضرت ابن عباس (رض) سے سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ نکاح سے پہلے طلاق اور ملکیت سے پہلے آزادی نہیں ہوتی۔
(۱۸۱۲۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ؛ أَنَّ مَرْوَانَ سَأَلَ عَنْہَا ابْنَ عَبَّاسٍ ؟ فَقَالَ : لاَ طَلاَقَ قَبْلَ نِکَاحٍ ، وَلاَ عِتْقَ قَبْلَ مِلْکٍ۔
tahqiq

তাহকীক: