মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬২৮ টি

হাদীস নং: ১৮০৮০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق کے بعد بیوی سے رجوع پر گواہ بنانے کا بیان
(١٨٠٨١) حضرت ابراہیم (رض) سے بھی یونہی منقول ہے۔
(۱۸۰۸۱) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ مِثل ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৮১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ طلاق کے بعد بیوی سے رجوع پر گواہ بنانے کا بیان
(١٨٠٨٢) حضرت عمران بن حصین (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر کوئی آدمی اپنی بیوی کو طلاق دے اور اس پر گواہ نہ بنائے اور رجوع کرے اور اس پر بھی گواہ نہ بنائے تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس نے بغیر شرعی طریقے کے طلاق دی اور شرعی طریقے کے بغیر رجوع کیا اسے چاہیے کہ اس پر گواہ بنائے۔
(۱۸۰۸۲) حدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ ؛ أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ وَلَمْ یُشْہِدْ ، وَرَاجَعَ وَلَمْ یُشْہِدْ ؟ فَقَالَ : طَلَّقَ فِی غَیْرِ عِدَّۃٍ ، وَرَاجَعَ فِی غَیْرِ سُنَّۃٍ ، لِیُشْہِدْ عَلَی مَا صَنَعَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৮২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اپنے دل میں رجوع کرنے کا حکم
(١٨٠٨٣) حضرت عمر بن عبدالعزیز (رض) نے خط میں لکھا کہ یہ ایک طلاق بائنہ ہوگی۔ یہی قتادہ (رض) کا بھی قول ہے۔
(۱۸۰۸۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ کَتَبَ : أَنَّہَا وَاحِدَۃٌ بَائِنَۃٌ ۔ وَہُوَ قَوْلُ قَتَادَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৮৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اپنے دل میں رجوع کرنے کا حکم
(١٨٠٨٤) حضرت ابو شعثائ (رض) فرماتے ہیں کہ دل میں رجوع کرنا کوئی چیز نہیں ہے۔
(۱۸۰۸۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ أَبِی الشَّعْثَائِ قَالَ : إذَا رَاجَعَ فِی نَفْسِہِ فَلَیْسَ بِشَیْئٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৮৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تو اس گھر میں داخل ہوئی تو تجھے طلاق ہے، وہ اس گھر میں داخل ہوئی لیکن آدمی کو علم نہیں تھا تو اسے جب علم ہو تو رجوع پر گواہ بنانا ضروری ہے
(١٨٠٨٥) حضرت سعید (رض) سے منقول ہے کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تو فلاں گھر میں داخل ہوئی تو تجھے طلاق ہے، وہ عورت اس گھر میں داخل ہوگئی لیکن مرد کو علم نہ تھا۔ اسے کئی مہینوں بعد پتہ چلا تو اس بارے میں حضرت حسن، حضرت سعید اور حضرت خلاس (رض) فرماتے ہیں کہ جب اسے علم ہو تو اپنے رجوع پر گواہ بنائے۔
(۱۸۰۸۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ سَعِیدٍ قَالَ : سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ قَالَ لامْرَأَتِہِ : إِنْ دَخَلْتِ دَارَ فُلاَنٍ فَأَنْتِ طَالِقٌ ، فَدَخَلَتْ وَہُوَ لاَ یَشْعُرُ ، حَتَّی مَضَی لِذَلِکَ أَشْہُرٌ ؟ فَحَدَّثَنَا عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَسَعِیدٍ ، وَخِلاَسٍ قَالُوا : إذَا عَلِمَ أَشْہَدَ عَلَی مُرَاجَعَتِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৮৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تو اس گھر میں داخل ہوئی تو تجھے طلاق ہے، وہ اس گھر میں داخل ہوئی لیکن آدمی کو علم نہیں تھا تو اسے جب علم ہو تو رجوع پر گواہ بنانا ضروری ہے
(١٨٠٨٦) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تو فلاں شخص کے گھر میں داخل ہوئی تو تجھے ایک طلاق ہے، اگر وہ داخل ہوئی اور مرد کو علم نہیں تھا، اب اگر عدت میں آدمی نے اس سے جماع کیا تھا تو جماع کرنا رجوع ہے اور اگر نہیں کیا تھا تو عورت کو ایک طلاق بائنہ ہوجائے گی۔
(۱۸۰۸۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی رَجُلٍ قَالَ : إِنْ دَخَلْتِ دَارَ فُلاَنٍ فَأَنْتِ طَالِقٌ وَاحِدَۃً، فَدَخَلَتْ وَہُوَ لاَ یَشْعُرُ ، قَالَ: إِنْ کَانَ غَشِیَہَا فِی الْعِدَّۃِ فَغِشْیَانُہُ لَہَا مُرَاجَعَۃٌ ، وَإِلاَّ فَقَدْ بَانَتْ مِنْہُ بِوَاحِدَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৮৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ایک نشست میں تین طلاقیں دینا مکروہ ہے، لیکن یہ واقع ہوجائیں گی
(١٨٠٨٧) حضرت عمران بن حصین (رض) سے ایک مجلس میں تین طلاقیں دینے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ ایسا کرنے سے انسان اللہ کی بارگاہ میں گناہ گار ہوتا ہے لیکن اس کی بیوی اس پر حرام ہوجائے گی۔
(۱۸۰۸۷) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ وَاقِعِ بْنِ سَحْبَانَ قَالَ : سُئِلَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَیْنٍ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا فِی مَجْلِسٍ ؟ قَالَ : أَثِمَ بِرَبِّہِ ، وَحُرِّمَتْ عَلَیْہِ امْرَأَتُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৮৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ایک نشست میں تین طلاقیں دینا مکروہ ہے، لیکن یہ واقع ہوجائیں گی
(١٨٠٨٨) حضرت ابن عباس (رض) کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ میرے چچا نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دی ہیں۔ انھوں نے فرمایا کہ تیرے چچا نے اللہ کی نافرمانی کی ہے، اللہ اسے رسوا کرے، اب اس کے پاس کوئی چارا نہیں۔
(۱۸۰۸۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِِ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : أَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ : إنَّ عَمِّی طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا ، فَقَالَ : إنَّ عَمَّک عَصَی اللَّہَ ، فَأَنْدَمَہُ اللَّہُ ، فَلَمْ یَجْعَلْ لَہُ مَخْرَجًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৮৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ایک نشست میں تین طلاقیں دینا مکروہ ہے، لیکن یہ واقع ہوجائیں گی
(١٨٠٨٩) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) کے پاس ایک آدمی لایا گیا جس نے اپنی بیوی کو ایک مجلس میں تین طلاقیں دے دی تھیں، آپ نے اسے سزا دی اور دونوں کے درمیان جدائی کرادی۔
(۱۸۰۸۹) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ شَقِیقِ بْنِ أَبِی عَبْدِ اللہِ ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ : کَانَ عُمَرُ إذَا أُتِیَ بِرَجُلٍ قَدْ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا فِی مَجْلِسٍ ، أَوْجَعَہُ ضَرْبًا ، وَفَرَّقَ بَیْنَہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৮৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ایک نشست میں تین طلاقیں دینا مکروہ ہے، لیکن یہ واقع ہوجائیں گی
(١٨٠٩٠) حضرت یحییٰ بن سعید (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت قاسم بن محمد (رض) سے سوال کیا کہ ایک آدمی اپنی بیوی کو تین طلاقیں دینا چاہے تو کیا یہ درست ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ مختلف نشستوں میں اسے طلاق دے۔
(۱۸۰۹۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِلْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ : الرَّجُلُ یُرِیدُ أَنْ یُطَلِّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا ؟ قَالَ : یُطَلِّقُہَا فِی مَقَاعِدَ مُخْتَلِفَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৯০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ایک نشست میں تین طلاقیں دینا مکروہ ہے، لیکن یہ واقع ہوجائیں گی
(١٨٠٩١) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں تو اس نے اپنے رب کی نافرمانی کی اور اس کی بیوی اس سے جدا ہوجائے گی۔
(۱۸۰۹۱) حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ نَافِعٍ قَالَ : قَالَ ابْنُ عُمَرَ : مَنْ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا ، فَقَدْ عَصَی رَبَّہُ ، وَبَانَتْ مِنْہُ امْرَأَتُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৯১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ایک نشست میں تین طلاقیں دینا مکروہ ہے، لیکن یہ واقع ہوجائیں گی
(١٨٠٩٢) حضرت زہری (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں تو اس نے اپنے رب کی نافرمانی کی اور اس کی بیوی اس سے جدا ہوجائے گی۔
(۱۸۰۹۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَیْ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ؛ فِی رَجُلٍ یُطَلِّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا جَمِیعًا ، قَالَ : إنَّ فَعَلَ فَقَدْ عَصَی رَبَّہُ ، وَبَانَتْ مِنْہُ امْرَأَتُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৯২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ایک نشست میں تین طلاقیں دینا مکروہ ہے، لیکن یہ واقع ہوجائیں گی
(١٨٠٩٣) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اسلاف ایک مجلس میں تین طلاقیں دینے والے کو سزا دیتے تھے۔
(۱۸۰۹۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : کَانُوا یُنَکِّلُونَ مَنْ طَلَّقَ ثَلاَثًا فِی مَقْعَدٍ وَاحِدٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৯৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک تین طلاقیں دینے میں کوئی حرج نہیں
(١٨٠٩٤) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایک مجلس میں تین طلاقیں دینے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ اس میں کوئی حرج نہیں۔ حضرت عبد الرحمن بن عوف (رض) نے اپنی بیوی کو ایک مجلس میں تین طلاقیں دی تھیں اور انھیں اس پر کسی قسم کی مذمت کا سامنا نہ ہوا۔
(۱۸۰۹۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ قَالَ : سُئِلَ مُحَمَّدٌ عَنِ الرَّجُلِ یُطَلِّقُ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا فِی مَقْعَدٍ وَاحِدٍ ؟ قَالَ : لاَ أَعْلَمُ بِذَلِکَ بَأْسًا ، قَدْ طَلَّقَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا ، فَلَمْ یُعَبْ ذَلِکَ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৯৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک تین طلاقیں دینے میں کوئی حرج نہیں
(١٨٠٩٥) حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے نزدیک ایک مجلس میں تین طلاقیں دینے میں کوئی حرج نہیں۔
(۱۸۰۹۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ : کَانَ لاَ یَرَی بِذَلِکَ بَأْسًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৯৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک تین طلاقیں دینے میں کوئی حرج نہیں
(١٨٠٩٦) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں تو اس کی بیوی اس سے جدا ہوجائے گی۔
(۱۸۰۹۶) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی السَّفَرِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ؛ فِی رَجُلٍ أَرَادَ أَنْ تَبِینَ مِنْہُ امْرَأَتُہُ، قَالَ: یُطَلِّقُہَا ثَلاَثًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৯৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨٠٩٧) حضرت عبداللہ (رض) کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو ننانوے مرتبہ طلاق دے دی ہے ! انھوں نے اس سے پوچھا کہ تجھے لوگوں نے کیا کہا ؟ اس نے کہا کہ مجھے لوگوں نے کہا کہ تیری بیوی تجھ پر حرام ہوگئی۔ حضرت عبداللہ (رض) نے فرمایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تجھ پر رحم کریں، وہ تین طلاقوں کے بعد ہی بائنہ ہوگئی تھی، باقی طلاقیں گناہ ہیں۔
(۱۸۰۹۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : أَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ : إنِّی طَلَّقْت امْرَأَتِی تِسْعَۃً وَتِسْعِینَ مَرَّۃً ؟ قَالَ : فَمَا قَالُوا لَکَ ؟ قَالَ : قَالُوا : قَدْ حُرِّمَتْ عَلَیْک ، قَالَ : فَقَالَ عَبْدُ اللہِ : لَقَدْ أَرَادُوا أَنْ یُبْقُوا عَلَیْک ، بَانَتْ مِنْک بِثَلاَثٍ وَسَائِرُہُنَّ عُدْوَانٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৯৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨٠٩٨) حضرت عبداللہ (رض) سے سوال کیا گیا کہ اگر ایک آدمی نے اپنی بیوی کو سو طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ عورت تین طلاقوں سے حرام ہوجائے گی اور ستانوے طلاقیں گناہ ہیں۔
(۱۸۰۹۸) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الأَعْمَشِِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ؛ أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ مِئَۃَ تَطْلِیقَۃٍ ؟ قَالَ : حرَّمَتْہَا ثَلاَثٌ ، وَسَبْعَۃٌ وَتِسْعُونَ عُدْوَانٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৯৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨٠٩٩) حضرت عبداللہ (رض) کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے عرض کیا کہ میں نے اپنی بیوی کو سو طلاقیں دے دی ہیں اب کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ وہ تین طلاقوں سے بائنہ ہوگئی تھی باقی معصیت ہیں۔
(۱۸۰۹۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، وَالأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنْ عَلْقَمَۃَ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی عَبْدِ اللہِ ، فَقَالَ : إنِّی طَلَّقْت امْرَأَتِی مِئَۃً ؟ فَقَالَ : بَانَتْ مِنْک بِثَلاَثٍ ، وَسَائِرُہُنَّ مَعْصِیَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮০৯৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی کو ایک جملے میں سو یا ہزار طلاقیں دیں تو کیا حکم ہے ؟
(١٨١٠٠) حضرت زید بن وہب (رض) فرماتے ہیں کہ مدینہ میں ایک بہت زیادہ ہنسی مزاح کرنے والا آدمی تھا۔ اس نے اپنے بیوی کو ایک ہزار طلاقیں دے دیں، اس کا معاملہ حضرت عمر (رض) کے پاس پیش کیا گیا تو اس نے کہا کہ میں تو مزاح کررہا تھا۔ حضرت عمر (رض) نے اس کے سر پر کوڑا مارا اور ان دونوں کے درمیان جدائی کرادی۔
(۱۸۱۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ ؛ أَنَّ رَجُلاً بَطَّالاً کَانَ بِالْمَدِینَۃِ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ أَلْفًا ، فَرُفِعَ إلَی عُمَرَ فَقَالَ : إنَّمَا کُنْت أَلْعَبُ ، فَعَلاَ عُمَرُ رَأْسَہُ بِالدُّرَّۃِ ، وَفَرَّقَ بَیْنَہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক: