মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
طلاق کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬২৮ টি
হাদীস নং: ১৮২২০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ناقص العقل (معتوہ) کی طلاق کا حکم
(١٨٢٢١) حضرت ضحاک (رض) فرماتے ہیں کہ معتوہ کی طلاق کوئی چیز نہیں ہے۔
(۱۸۲۲۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ، قَالَ : لاَ یَجُوزُ طَلاَقُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২২১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ناقص العقل (معتوہ) کی طلاق کا حکم
(١٨٢٢٢) حضرت زہری (رض) فرماتے ہیں کہ معتوہ کی طلاق کوئی چیز نہیں ہے۔
(۱۸۲۲۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : لَیْسَ لَہُ طَلاَقٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২২২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ناقص العقل (معتوہ) کی طلاق کا حکم
(١٨٢٢٣) حضرت ابراہیم (رض) فرماتے ہیں کہ معتوہ کے علاوہ ہر ایک کی طلاق جائز ہے۔
(۱۸۲۲۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانَ یُقَالُ : کُلُّ الطَّلاَقِ جَائِزٌ ، إلاَّ طَلاَقَ الْمَعْتُوہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২২৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ناقص العقل (معتوہ) کی طلاق کا حکم
(١٨٢٢٤) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ معتوہ کی طلاق کوئی چیز نہیں ہے۔
(۱۸۲۲۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لَیْسَ لِمَعْتُوہٍ طَلاَقٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২২৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کو مُوتہ (بےہوشی اور جنون کا دورہ) ہو اس کی طلاق کا حکم کیا ہے ؟
(١٨٢٢٥) حضرت سعید بن مسیب (رض) فرماتے ہیں کہ جس شخص کو موتہ (بےہوشی اور جنون کا دورہ) ہو اس کی طلاق کوئی چیز نہیں جب اسے افاقہ ہو تو اس کی طلاق جائز ہے۔
(۱۸۲۲۵) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیِّبِ ؛ فِی الَّذِی بِہِ الْمَوْتَۃُ ، قَالَ : إذَا طَلَّقَ عِنْدَ أَخْذِہَا إِیَّاہُ فَلَیْسَ بِشَیْئٍ ، وَإِذَا أَفَاقَ فَطَلاَقُہُ جَائِزٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২২৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کو مُوتہ (بےہوشی اور جنون کا دورہ) ہو اس کی طلاق کا حکم کیا ہے ؟
(١٨٢٢٦) حضرت ابراہیم (رض) سے بھی یونہی منقول ہے۔
(۱۸۲۲۶) حدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ مِثْلَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২২৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کو مُوتہ (بےہوشی اور جنون کا دورہ) ہو اس کی طلاق کا حکم کیا ہے ؟
(١٨٢٢٧) حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ جس شخص پر پاگل پن کا دورہ ہو اور وہ طلاق دے تو اس کی طلاق نہیں ہوتی۔ حضرت قتادہ (رض) فرماتے ہیں کہ جب اس نے خریدو فروخت کی تو اس کا اعتبار ہوگا لیکن اگر حالت جنون میں طلاق دی تو طلاق نہیں ہوگی۔
(۱۸۲۲۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی الَّذِی تُصِیبُہُ الخَطْرَۃَ مِنَ الْجُنُونِ یُطَلِّقُ ، قَال الْحَسَنُ : لاَ یَلْزَمُہُ ، وَقَالَ قَتَادَۃُ : إذَا اشْتَرَی وَبَاعَ لَزِمَہُ ، وَإِذَا طَلَّقَ فِی حَالِ جُنُونِہِ لَمْ یَلْزَمْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২২৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کو مُوتہ (بےہوشی اور جنون کا دورہ) ہو اس کی طلاق کا حکم کیا ہے ؟
(١٨٢٢٨) حضرت شعبی (رض) اس شخص کے بارے میں جسے جنون وغیرہ کا دورہ پڑا ہو فرماتے ہیں کہ اس کا طلاق دینا اور آزاد کرنا درست ہے۔
(۱۸۲۲۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنِ الشَّعْبِیِّ؛ فِی الْمُصَابِ الَّذِی یُصِیبُہُ الْحَینُ قَالَ: طَلاَقُہُ وَعِتَاقُہُ جَائِزٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২২৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کو مُوتہ (بےہوشی اور جنون کا دورہ) ہو اس کی طلاق کا حکم کیا ہے ؟
(١٨٢٢٩) حضرت قتادہ (رض) فرماتے ہیں کہ جنون کی دو قسمیں ہیں، اگر جنو ن سے افاقہ نہ ہوتا ہو تو طلاق جائز نہیں اور اگر افاقہ ہوجاتا ہے تو افاقہ کی حالت کی طلاق درست ہے۔
(۱۸۲۲۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی الْمُعْتَمِرِ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ: الْجُنُونُ جُنُونَانِ، فَإِنْ کَانَ لاَ یُفِیقُ لَمْ یَجُزْ لَہُ طَلاَقٌ، وَإِنْ کَانَ یُفِیقُ فَطَلَّقَ فِی حَالِ إفَاقَتِہِ لَزِمَہُ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২২৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا مجنون اور معتوہ کا ولی ان کی طرف سے طلاق دے سکتا ہے ؟
(١٨٢٣٠) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) کی کتاب میں تھا کہ جب مجنون اپنی بیوی کو پریشان کرتا ہو تو اس کا ولی عورت کو طلاق دے سکتا ہے۔
(۱۸۲۳۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَبِیبٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، قَالَ : وَجَدْنَا فِی کِتَابِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ عَمْرٍو : إذَا عَبِثَ الْمَجْنُونُ بِامْرَأَتِہِ ، طَلَّقَ عَنْہُ وَلِیُّہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৩০
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا مجنون اور معتوہ کا ولی ان کی طرف سے طلاق دے سکتا ہے ؟
(١٨٢٣١) حضرت عطائ (رض) فرماتے ہیں کہ مجنون کا ولی اس کی طرف سے طلاق دے سکتا ہے لیکن وہ اس کے ٹھیک ہونے کا انتظار کرے۔
(۱۸۲۳۱) حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : یُطَلِّقُ وَلِیُّ الْمُوَسْوِسِ ، وَلْیَنْتَظِرْ عَسَی أَنْ یُفِیقَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৩১
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا مجنون اور معتوہ کا ولی ان کی طرف سے طلاق دے سکتا ہے ؟
(١٨٢٣٢) حضرت سعید بن مسیب (رض) فرماتے ہیں کہ مغلوب العقل اور معتوہ کی طلاق درست نہیں، اس کی طرف سے اس کا ولی طلاق دے گا۔
(۱۸۲۳۲) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : طَلاَقُ الْمَعْتُوہِ الْمَغْلُوبِ عَلَی عَقْلِہِ لَیْسَ بِشَیْئٍ ، طَلاَقُہُ إلَی وَلِیِّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৩২
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا مجنون اور معتوہ کا ولی ان کی طرف سے طلاق دے سکتا ہے ؟
(١٨٢٣٣) حضرت ایوب (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو قلابہ (رض) کو خط لکھا کہ ایسے مجنون کی بیوی جس کے ٹھیک ہونے کی کوئی امید نہ ہو تو کیا اس کی طرف سے ولی عورت کو طلاق دے سکتا ہے ؟ انھوں نے مجھے جواب میں لکھا کہ وہ طلاق نہیں دے سکتا، اس عورت کو اللہ نے آزمائش میں ڈالا ہے اسے چاہیے کہ صبر کرے۔
(۱۸۲۳۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، قَالَ : کَتَبْتُ إلَی أَبِی قِلاَبَۃَ فِی امْرَأَۃٍ زَوْجُہَا مَجْنُونٌ ، لاَ یَرْجُون أَنْ یَبْرَأَ ، یُطَلِّقُ عَنْہُ وَلِیُّہُ ؟ فَکَتَبَ إلَیَّ : لاَ ، إِنَّہَا امْرَأَۃٌ ابْتَلاَہَا اللَّہُ بِالْبَلاَئِ ، فَلْتَصْبِرْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৩৩
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کیا مجنون اور معتوہ کا ولی ان کی طرف سے طلاق دے سکتا ہے ؟
(١٨٢٣٤) حضرت زہری (رض) فرماتے ہیں کہ مجنون وغیرہ کے ولی کی طلاق درست نہیں۔
(۱۸۲۳۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیّ ، قَالَ : لاَ یَجُوزُ عَلَیْہِ طَلاَقُ وَلِیِّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৩৪
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایسے مجنون کے بارے میں کیا حکم ہے جس کے بارے میں اندیشہ ہو کہ یہ اپنی بیوی کو مار ڈالے گا ؟
(١٨٢٣٥) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر (رض) کو خط میں لکھا کہ ایسے مجنون کے بارے میں کیا حکم ہے جس کے بارے میں اندیشہ ہو کہ یہ اپنی بیوی کو مار ڈالے گا ؟ انھوں نے فرمایا کہ ایک سال تک علاج معالجہ کی مہلت دو ۔
(۱۸۲۳۵) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : کَتَبْتُ إلَی عُمَرَ فِی رَجُلٍ مَجْنُونٍ یُخَافُ أَنْ یَقْتُلَ امْرَأَتَہُ ، فَکَتَبَ إلَیَّ : أَنْ أَجِّلْہُ سَنَۃً یَتَدَاوَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৩৫
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بچے کی طلاق کا حکم
(١٨٢٣٦) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ بچے کی طلاق نہیں ہوتی۔
(۱۸۲۳۶) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ غِیَاثٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لاَ یَجُوزُ طَلاَقُ الصَّبِیِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৩৬
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بچے کی طلاق کا حکم
(١٨٢٣٧) حضرت شعبی (رض) فرماتے ہیں کہ بچے کی طلاق نہیں ہوتی۔
(۱۸۲۳۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لاَ یَجُوزُ طَلاَقُ الصَّبِیِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৩৭
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بچے کی طلاق کا حکم
(١٨٢٣٨) حضرت سعید بن مسیب (رض) فرماتے ہیں کہ جب بچے کو نماز اور روزے کی تمیز ہوجائے تو اس کی طلاق درست ہے اور حضرت حسن (رض) فرماتے ہیں کہ اس کے بالغ ہونے تک اس کی طلاق نہیں ہوتی۔
(۱۸۲۳۸) حدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : إذَا عَقَلَ الصَّبِیُّ الصَّلاَۃَ وَالصَّوْمَ ، فَطَلاَقُہُ جَائِزٌ۔ قَالَ : وَقَالَ الْحَسَنُ : لاَ یَجُوزُ طَلاَقُہُ حَتَّی یَحْتَلِمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৩৮
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بچے کی طلاق کا حکم
(١٨٢٣٩) حضرت اسماعیل بن عنزی (رض) فرماتے ہیں کہ میں ایک نابالغ بچہ تھا، میں نے طلاق دے دی اور اس بارے میں حضرت سعید بن مسیب (رض) سے سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ اگر تم نے نماز یاد کرلی ہے اور رمضان کے روزے رکھے ہیں تو تمہاری طلاق جائز ہے۔
(۱۸۲۳۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہَمَّامٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ عِمْرَانَ الْعَنْزِیّ ، قَالَ : طَلَّقْتُ وَأَنَا غُلاَمٌ لَمْ أَحْتَلِمْ ، فَسَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ ؟ فَقَالَ : إذَا حَفِظْتِ الصَّلاَۃَ وَصُمْتَ رَمَضَانَ ، فَقَدْ جَازَ طَلاَقُکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৩৯
طلاق کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بچے کی طلاق کا حکم
(١٨٢٤٠) حضرت علی بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت شعبی (رض) سے سوال کیا کہ اگر کوئی بچہ تین طلاقیں دے دے تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اگر اسے اس بات کی سمجھ نہ ہوتی کہ تین طلاقوں سے جدائی ہوجاتی ہے تو میں اسے کچھ نہ سمجھتا۔
(۱۸۲۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ الشَّعْبِیَّ عَنْ غُلاَمٍ طَلَّقَ ثَلاَثًا ؟ فَقَالَ : مَا أُرَاہُ إِذًا عَقلَ أَنَّ الثَّلاَثَ تُبِینُ أَنْ یَجْتَمِعَا۔
তাহকীক: