মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩২৬ টি

হাদীস নং: ২৩৯১৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے حقنہ کی اجازت دی ہے (ان کے دلائل)
(٢٣٩٢٠) حضرت عطاء کے بارے میں روایت ہے کہ وہ حقنہ میں کوئی حرج نہیں دیکھتے تھے۔
(۲۳۹۲۰) حَدَّثَنَا عُمَرُ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بِالْحُقْنَۃِ بَأْسًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯২০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے حقنہ کی اجازت دی ہے (ان کے دلائل)
(٢٣٩٢١) حضرت ابراہیم کے بارے میں روایت ہے کہ وہ حقنہ کروانے میں کوئی حرج نہیں دیکھتے تھے۔
(۲۳۹۲۱) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا زُہَیْرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنِی أَبُو مَعْشَرٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بِالْحُقْنَۃِ بَأْسًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯২১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٢٢) حضرت عبداللہ سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ڈورے باندھنے کو ناپسند سمجھتے تھے۔
(۲۳۹۲۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، وَمُعْتَمِرٌ ، عَنِ الرُّکَیْنِ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ حَسَّانٍ ، عَنْ عَمِّہِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَکْرَہُ عَقْدَ التَّمَائِمِ۔ (احمد ۳۹۷۔ حاکم ۱۹۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯২২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٢٣) حضرت عبداللہ بن حکیم سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” جس نے کوئی چیز : دھا کہ وغیرہ لٹکائی تو وہ اسی کے سپرد کردیا جاتا ہے “۔
(۲۳۹۲۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ عِیسَی ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُکَیْمٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ تَعَلَّقَ عَلاَقَۃً وُکِلَ إِلَیْہَا۔ (احمد ۴/۳۱۰۔ بیہقی ۳۵۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯২৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٢٤) حضرت ابو عبیدہ سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ، اپنی بیوی کے پاس گئے اور وہ (اس وقت) بامجر تھیں۔ حضرت عبداللہ کو ان کی گردن میں ایک دھاگہ لٹکا ہوا نظر آیا تو آپ نے پوچھا۔ یہ کیا ہے ؟ بیوی نے جواب دیا۔ یہ ایسی چیز ہے جس میں بخار کا دم کان گیا ہے۔ پس حضرت عبداللہ نے اس کو توڑ دیا اور فرمایا۔ بیشک آل ابراہیم شرک سے بری ہیں۔
(۲۳۹۲۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، قَالَ : دَخَلَ عَبْدُ اللہِ عَلَی امْرَأَتِہِ وَہِیَ مَرِیضَۃٌ ، فَإِذَا فِی عُنُقِہَا خَیْطٌ مُعَلَّقٌ ، فَقَالَ : مَا ہَذَا ؟ فَقَالَتْ : شَیْئٌ رُقِیَ لِی فِیہِ مِنَ الْحُمَّی ، فَقَطَعَہُ وَقَالَ : إِنَّ آلَ إِبْرَاہِیمَ أَغْنِیَائُ عَنِ الشِّرْکِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯২৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٢٥) حضرت ابراہیم سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود نے اپنے بعض اہل خانہ پر کوئی چیز لٹکی ہوئی دیکھی تو آپ نے اس کو غصہ سے کھینچ دیا اور فرمایا : بیشک ابن مسعود کے گھر والے شرک سے بے پروا ہیں۔
(۲۳۹۲۵) حَدَّثَنَا ہُشَیمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : رَأَی ابْنُ مَسْعُودٍ عَلَی بَعْضِ أَہْلِہِ شَیْئًا قَدْ تَعَلَّقَہُ ، فَنَزَعَہُ مِنْہُ نَزْعًا عَنِیفًا ، وَقَالَ : إِنَّ آلَ ابْنِ مَسْعُودٍ أَغْنِیَائُ عَنِ الشِّرْکِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯২৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٢٦) حضرت عمران بن حصین کے بارے میں روایت ہے کہ انھوں نے ایک آدمی کے ہاتھ میں پیتل کا کڑا دیکھا۔ تو آپ نے (اس سے) پوچھا۔ یہ کیا ہے ؟ اس آدمی نے جواب دیا۔ یہ واہنہ (بازو کی بیماری) کی وجہ سے پہنا ہے۔ آپ نے فرمایا : یہ تو تم میں ضعف کو مزید بڑھائے گا۔ اور اگر تم اس حالت میں مرے کہ تم اس کو نافع خیال کرتے ہو تو یقیناً تم خلاف فطرت موت مرو گے۔
(۲۳۹۲۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا یُونُسُ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَیْنِ ، أَنَّہُ رَأَی فِی یَدِ رَجُلٍ حَلْقَۃً مِنْ صُفْرٍ ، فَقَالَ : مَا ہَذِہِ ؟ قَالَ : مِنَ الْوَاہِنَۃِ ، قَالَ : لَمْ یَزِدْکَ إِلاَّ وَہْنًا ، لَوْ مِتَّ وَأَنْتَ تَرَاہَا نَافِعَتَکَ لَمِتَّ عَلَی غَیْرِ الْفِطْرَۃِ۔ (ابن ماجہ ۳۵۳۱۔ احمد ۴/۴۴۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯২৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٢٧) حضرت حسن نے حضرت عمران بن حصین سے ایسی ہی روایت نقل کی ہے۔
(۲۳۹۲۷) حَدَّثَنَا ہُشَیمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مَنْصُورٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَیْنِ ؛ مِثْلَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯২৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٢٨) حضرت زید سے روایت ہے کہتے ہیں : کہ مجھے زید بن وہب نے بتایا کہ حضرت حذیفہ ایک آدمی کی بلغم کی مرض میں عیادت کرنے کے لیے گئے۔ وہ چلے تو میں بھی ان کے ہمراہ چل پڑا ۔ پس وہ اس کے پاس پہنچے تو میں بھی اس کے پاس پہنچ گیا۔ پھر حضرت حذیفہ نے اس کی کلائی کو چھوا تو اس میں انھوں نے ایک دھاگہ دیکھا۔ آپ نے اس دھاگہ کو پکڑا اور توڑ دیا۔ پھر آپ نے فرمایا۔ اگر تم اس حالت میں مرجاتے کہ یہ دھاگہ تمہاری کلائی میں ہوتا تو میں تمہارا جنازہ نہ پڑھتا۔
(۲۳۹۲۸) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ یَزِیدَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی زَیْدُ بْنُ وَہْبٍ ، قَالَ : انْطَلَقَ حُذَیْفَۃُ إِلَی رَجُلٍ مِنَ النَّخَعِ یَعُودُہُ ، فَانْطَلَقَ وَانْطَلَقْتُ مَعَہُ ، فَدَخَلَ عَلَیْہِ وَدَخَلْتُ مَعَہُ ، فَلَمَسَ عَضُدَہُ ، فَرَأَی فِیہِ خَیْطًا ، فَأَخَذَہُ فَقَطَعَہُ ، ثُمَّ قَالَ : لَوْ مِتَّ وَہَذَا فِی عَضُدِکَ مَا صَلَّیْتُ عَلَیْکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯২৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٢٩) حضرت حذیفہ سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ حضرت علی ایک آدمی کے پاس اس کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے۔ تو آپ نے اس کی کلائی میں دھاگہ دیکھا۔ آپ نے پوچھا۔ یہ کیا ہے ؟ اس نے جواب دیا۔ یہ ایک دھاگہ ہے جس میں مجھے دم کر کے دیا گیا ہے۔ اس پر حضرت علی نے اس کو توڑ دیا۔ پھر فرمایا : اگر تم مرجاتے تو میں تمہارا جنازہ نہ پڑھتا۔
(۲۳۹۲۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِی ظِبْیَانَ، عَنْ حُذَیْفَۃَ، قَالَ: دَخَلَ عَلِیٌّ عَلَی رَجُلٍ یَعُودُہُ، فَوَجَدَ فِی عَضُدِہِ خَیْطًا، قَالَ: فَقَالَ: مَا ہَذَا؟ قَالَ : خَیْطٌ رُقِیَ لِی فِیہِ ، فَقَطَعَہُ ، ثُمَّ قَالَ : لَوْ مِتَّ مَا صَلَّیْتُ عَلَیْکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯২৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٣٠) حضرت عبداللہ کے بارے میں روایت ہے کہ وہ قرآن مجد میں سے بھی کچھ (آیت وغیرہ) لٹکانے کو ناپسند کرتے تھے۔
(۲۳۹۳۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانُ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَبْدِ اللہِ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ تَعْلِیقَ شَیْئٍ مِنَ الْقُرْآنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯৩০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٣١) حضرت عقبہ بن عامر سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ انسان اور بچے کے تعویذ کی جگہ شرک (کا ذریعہ) ہے۔
(۲۳۹۳۱) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، قَالَ : حدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنْ أَبِی الْخَیْرِ ، عنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : مَوْضِعُ التَّمِیمَۃِ مِنَ الإِِنْسَان وَالطِّفْلِ شِرْکٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯৩১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٣٢) حضرت ابو مجلز سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ جس کسی نے کوئی شئی ۔ دھاگہ وغیرہ۔ لٹکایا تو اس کو اسی شئی کے سپرد کردیا جائے گا۔
(۲۳۹۳۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عِمْرَانَ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، قَالَ : مَنْ تَعَلَّقَ عَلاَقَۃً وُکِلَ إِلَیْہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯৩২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٣٣) حضرت ابراہیم سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ (پہلے) اہل علم ہر قسم کے تعویذات کو ناپسند سمجھتے تھے چاہے وہ قرآن سے ہوں یا غیر قرآن سے۔
(۲۳۹۳۳) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مُغِیرَۃُ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا یَکْرَہُونَ التَّمَائِمَ کُلَّہَا ، مِنَ الْقُرْآنِ وَغَیْرِ الْقُرْآنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯৩৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٣٤) حضرت حسن کے بارے میں روایت ہے کہ وہ ان (تعویذات) کو ناپسند سمجھتے تھے۔
(۲۳۹۳۴) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا یُونُسُ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯৩৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٣٥) حضرت مغیرہ سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم سے پوچھا۔ مجھے جو بخار ہوتا ہے میں اس سے (بچاؤ کے لئے) یہ آیت : { یَا نَارُ کُونِی بَرْدًا وَسَلاَمًا عَلَی إِبْرَاہِیمَ } اپنی کلائی پر (لکھ کر) لٹکا لوں ؟ تو حضرت ابراہیم نے اس کو ناپسند کا ۔
(۲۳۹۳۵) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، قَالَ : قُلْتُ لإِبْرَاہِیمَ : أُعَلِّقُ فِی عَضُدِی ہَذِہِ الآیَۃَ : {یَا نَارُ کُونِی بَرْدًا وَسَلاَمًا عَلَی إِبْرَاہِیمَ} مِنْ حُمَّی کَانَتْ بِی ؟ فَکَرِہَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯৩৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٣٦) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جس نے تعویذات لٹکائے اور ڈورے باندھے تو یہ شخص شرک کے ایک شعبہ پر عمل پیرا ہے۔
(۲۳۹۳۶) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ ہِلاَلٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ عَلَّقَ التَّمَائِمَ وَعَقَدَ الرَّقَی ، فَہُوَ عَلَی شُعْبَۃٍ مِنَ الشِّرْکِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯৩৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٣٧) حضرت ابراہیم سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ (پہلے) اہل علم تعویذات ، ڈوروں اور آب زدہ کے تعویذ کو پسند نہیں کرتے تھے۔
(۲۳۹۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا یَکْرَہُونَ التَّمَائِمَ وَالرَّقَی وَالنَّشَرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯৩৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٣٨) حضرت محمد بن سوقہ سے روایت ہے کہ حضرت سعید بن جبیر نے ایک آدمی کو بیت اللہ کے گرد طواف کرتے دیکھا کہ اس کی گردن میں ڈورا تھا تو آپ نے اس ڈورے کو توڑ ڈالا۔
(۲۳۹۳۸) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَۃَ ؛ أَنَّ سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ رَأَی إِنْسَانًا یَطُوفُ بِالْبَیْتِ فِی عُنُقِہِ خَرَزَۃٌ فَقَطَعَہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৯৩৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھاگے اور تعویذات باندھنے (اور لٹکانے) کے بارے میں (روایات)
(٢٣٩٣٩) حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ جس آدمی نے کسی انسان سے ڈورے کو توڑا تو یہ (ثواب میں) ایک غلام کی آزادی کے برابر ہے۔
(۲۳۹۳۹) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : مَنْ قَطَعَ تَمِیمَۃً عَنْ إِنْسَانٍ کَانَ کَعِدْلِ رَقَبَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক: